Wednesday, August 13, 2025

گھوڑے بیچ کر سوتا

 ایک روم میں ممآپاپا چھوٹے بہن بھائی میں اور دیدی ھم ایک روم میں سب ایک ساتھ سوتے تھے چھوٹے بہن بھائی بستر پر پیشاب کر دیتے تھے اس لیئے میں اور دیدی الگ میں ساتھ سوتے ایک چادر میں پھر میری مما پریگننٹ ھو گئی میں تو جب سوتا تو گھوڑے بیچ کر سوتا صبح بڑی مشکل سے مجھے گھر والے جگاتے میرا یہ گہری نیند کا بچپن کا معمول تھا جب مما پریگننٹ ھوئی اور ہمیں بتایا وہ رات میں کبھی نہیں بھول سکتا جس نے مجھے مزے کا احساس دیا ورنہ مجھے پتا بھی نہیں تھا کے ایسا مزہ ھوتا ھے ھوا یوکے دن میں مما کی پریگننٹ کی کا پتاچلا اس رات میں گہری نیند تھا سوتا بھی جلدی تھا جاگتا بھی دیر سے تھا اس رات میں گہری نیند میں تھا نیند میں لگا کوئی میرے لن کو سہلا رہا ھے اور مجھے نیند میں مزہ آنے لگا مسلسل لن کو سہلآنے میں میرا لن کھڑا ھو گیا پھر میرے میرا ناڑا کھلا اور اندر ہاتھ ڈال کر لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھی لگنے لگی میں کچھ بیدار ھونے لگا پھر میرے لن کو شلوار سے باہر نکال کر سہلانا رہا میری آنکھ کھل گئی پاس میں دیکھا دیدی چادر میں میرے لن کر پڑا ھے اور مٹھی مار رھی ھے مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں مزے لیتا چپ کرکے لیٹا رہا دیدی کبھی تیز تیز مٹھی مارتی بہت دیر تک دیدی لگی رھی پھر میرے لن کا پانی نکلا تو تب بھی مٹھی مارتی تھی لن کو اور اپنے ہاتھ کو لن کے پانی سے چکنا کر دیا میری جان نکل رھی تھی بہت مزہ اور پہلی بار ایسا مزہ مل رہا تھا پھر باجی نے ہاتھ ہٹا کر سوگئی مجھے بھی نیند آگئی صبح میں اٹھا تو میری شلوار کھلی تھی مجھے رات کی بات یاد آگئی میں سونے لگا کے پتا نہیں دیدی کب سے میرے لن کو مٹھی مار رھی ھے رات کو پر وھی ھوا مجھ سے چپک کر میرے لن کو مٹھی مارنے لگی میں نہ سمجھ تھا کے دیدی میرا لینا چاہتی ھے دیدی نے پھر ویسے ھی لن کا پانی نکال کر سوگئی دن میں میرا دل کرتا کے دیدی کو کروں مگر دیدی سے ڈر لگتا پھر تیسری رات کو دیدی نے مجھ سے چپک کر لن کھڑا کر شلوار سے باہر نکال کر دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گئی میں نے سوچا آج باجی نے لن کا پانی کیوں نہیں نکالا میں بہت گرم تھا اور دیدی کی موٹی شلوار پر ھیپ لن گھوسیڑ دیا اور دیدی کو کس کے چاھو میں پھر کر کچھ دیر زبردست ھیپ ہر لن رڑکڑا دیدی کے مموں کو دبایا دیدی کی شلوار نیچے کی اور لن دیدی کی چوت میں ڈالنے لگا دیدی بھی اپنی گانڈ کو پیچھے کرتی تاکے لن چوت میں چلا جائے لیکن  جا نہیں رہا تھا تھوک لگا کر ایک دم پورا ڈال دیا اور میں تیز تیز اور جھٹکوں کے ساتھ چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چودتا رہا پھر دیدی کے فارغ ھونے سے چوت بہت چکنی ھو گئی تھی میں لگا رہا بہت دیر بعد میرے لن کا پانی دیدی کی چوت میں نکل گیا میں دیدی کو لن ڈالے چپک کر سو گیا صبح میں اٹھا ناڑا بند کیا واشروم میں آکر کر دیکھا میرا ناڑا خون سے بھرا ھے میں نے دیدی کی سیل کھول دی میں بہت خوش ھوا رات کو ھم سوئے تو میں دیدی کو گرم کرنے لگا دیدی مجھے چومنے لگی دیدی نے کان میں کہا واشروم چلو پھر ھم واشروم آئے دیدی نے لائن روشن کی اور میرے لن کو چوسنے لگی پھر گھوڑی بنی کہا کروں میں نے اخیر پا دی دیدی کو بہت چوما چوسا چوت چاٹی دیدی کو فل مزہ دیا دیدی دو بار فارغ ھوئی کہا اب چلو بستر پر پھر ھم بستر پر آئے دیدی ننگی گانڈ میری طرف کر کے لیٹ گئی میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتا دیدی کے مموں کو باہر نکال کر دباتا چوستا دیدی مجھے چوم رھی تھی پھر دیدی کی چوت چکنی ھوئی تو چکناہٹ کی وجہ سے میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو گیا پھر ھم سو گئے پھر ایک دن ممآپاپا کہے بچوں کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس گئے دیدی نے بتایا کے کہیں نہیں جانا پھر گئے تو دیدی مجھ پر چڑھ گئی میں بھی شروع ھو گیا اور ھم ننگے ھو گئے اور ان کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے دوسرا روم ھوتا تو ھم دن رات مزے کرتے لیکن یہ بھی مزہ کچھ کم نہیں تھا پھر 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس