ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پائی پر سوتا تھا تو دوستو کچھ ھی دن میں میڈم کو گھر کی صفائی کیلئے ایک نوکر چاھیئے تھا جو یہی رہے اور کام کرے اور ایک دن میڈم نے بتایا کے گھر کی صفائی کیلئے نوکر مل گیا ھے وہ شام کو آنے والا تھا میں میڈم کے بیڈ کی چادر لگا رہا تھا بیڈ سجا کر میں باہر آیا تو آگے مولوی جیسا وہ بابا کھڑا تھا جس کا میں نے لن چوسا تھا میں دیکھ کر چھپ گیا اور دل میں بہت خوش ھوا کے یہ یہاں رہا تو روز لن چوسوں گا میں نے اس کا لن گانڈ میں لینے کی کوشش بھی کی تھی مگر درد ھونے کی وجہ سے کبھی نہ لے سکا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی میں گیا تو مولوی مجھے دیکھ چونکہ پھر میڈم نے کہا اس کو کام بتا دو جو جو کرانا ھے میں کہا جی میڈم اصل میں مولوی تو نہیں تھا مگر اس کی داڑھی بہت لمبی تھی میں مسکرا کر مولوی کو کہا کے چلو کام بتاتا ھوں مولوی نے مسکرا کر سر ہلا کر چلنے کو کہا پھر میں نے سب روم دیکھا کر اوپر روم دیکھانے گیا پہلے روم میں لایا اور اس کے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا میں بہت خوش ھوں اس کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے اور مولوی کا لن کھڑا ھو گیا میں اس کا ناڑا کھول کر لن چوسنے لگا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی ھم نیچے آگئے پھر رات کو میں روم میں آیا مولوی چارپائی پر لیٹا ھوا تھا اور لن فل ٹائٹ کھڑا تھا میں ڈور لاک کر کے ننگا ھوکر مولوی کے اوپر آکر لن پھر اپنی گانڈ رگڑتے مولوی کو چومتا قمیض اتار دی میں بہت مستی میں تھا مولوی بہت گرم تھا کیونکہ میں چکنا تھا پھر مولوی کے لن کو شلوار سمیت منہ لےکر چوسنے لگا شلوار میرے تھوک سے گیلی ھو گئی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے مولوی کی شلوار سے لن نکال دیا مولوی نے اپنے پاؤں سے اپنی شلوار اتار دی میں لن کو چوسنے لگا اور چوپہ پہ چوپہ لگانے لگا مولوی میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتے کہتا بہت مزہ آرہا ھے پھر ھم نے دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے لگے اور جھانگو میں لن رگڑنے لگے میں نے کہا روز تھوڑا تھوڑا گانڈ میں لنڈ اندر کرتے رہنا کہا ابھی تک سیل نہیں کھلی میں نے کہا درد ھوتا ھے میں نے کہا اب میں نے درد کی گولی کھایا کروں گا تمہارا لن گانڈ میں لےکر رھوں گا میں گھوڑی کی طرح بن کر کہا ڈالو پہلے مولوی نے میری گانڈ خوب چاٹی تھوک کو انگلی سے میری گانڈ میں ڈال کر چکنا کیا پھر لن کو تھوک لگا کر کچھ دیر مجھے سکون دینے لگا اور آدھا لن اندر گیا پھر اس نے زور کا جھٹکا دیا تو میری گانڈ میں پورا لن اندر چلا گیا میری چیخ نکلی درد بہت تھا لیکن میں برداش کیئے رہا مولوی میری گانڈ چودے جا رہا تھا من کرتا کے لن گانڈ سے نکال لوں اتنی دیر میں مجھے مزہ آرہا تھا میں چپ چاپ پڑا رہا پھر کچھ دیر بعد اس کے لن کا پانی میری گانڈ میں نکلا میرے اوپر گیر گیا میں مولوی کا لن اپنی گانڈ میں لیئے الٹا لیٹا مولوی نے کہا درد ھو رہا ھے میں نے کہا نہیں مولوی نے کہا اب تم فل مزے کیا کرو گے مولوی نے کہا ابھی بریک لیتے ہیں کچھ دیر بعد پھر کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے تم پہلے لیٹوں وہ لیٹا تو میں اس کے سوئے لن کو چوسنے لگا مولوی نے کہا ابھی بھی گرم ھو میں نے کہا بہت گرم ھوں کچھ دیر میں مولوی کا لن کھڑا ھو گیا پھر مولوی نے میری گانڈ ہر اسٹائل میں چودی پھر میں فارغ پھر ھو گیا میں نے مولوی کے ہاتھ کو اپنے لن پر رکھ کر کہا پانی نکالو مولوی نے تھوک ڈالتے ڈالتے مٹھ مارکر میرے لن کا پانی نکال دیا پھر ھم ننگے سو گئے
میری جوانی کی آگ
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Wednesday, August 13, 2025
باس کی بیوی نے چدوایا
مجھے باس نے فائل لینے کو گھر بھیجا میں باس کے گھر آکر ڈور بیل بجائی تو میڈم نے ڈور کھول کر مجھے دیکھتے ھی اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دبانے لگی میڈم نے کا آپ کون میں نے کہا مجھے باس نے فائل لینے کو کہا ھے تو میڈم نے کہا اندر آؤ اور مجھے لوبی میں بیٹھا کر خود چلی گئی پھر میرے سامنے صرف پتلی سی چڈی اور برا پہن کر آئی میں تو دیکھتے ہیں گرم ھو گیا میڈم نے کہا آؤ میں میڈم کے پیچھے چلنے لگا میڈم کی موٹی گانڈ دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا دل کر رہا تھا کے بس پکڑ کر چڑھ جاؤ پھر مجھے روم میں لائی اور مجھے باھوں میں بھر کر کہا میں بہت زیادہ گرم ھوں مجھے ٹھنڈا کرو بس پھر میں تو شروع ھو گیا میڈم کو دبانے لگا چومنے لگا میڈم کے برا سے مموں کو نکال کر دباتے چومتے چوسنے لگا میڈم بہت گرم تھی میں میڈم کی گانڈ کے ھیپ دبائے چوت میں انگلی کی پھر میڈم کو کی گانڈ اپنے لن کے پاس کی چڈی نیچے کی اور میڈم کو بیڈ پر گھوڑی بنا کر میڈم کی چوت میں لن ڈال کر ایسی چدائی کی کے میڈم کی سیکس میں چیخیں تھی بہت دیر تک لگا رہا میڈم کی چوت پانی پانی ھو گئی میڈم نے مجھے لیٹنے کو کہا پھر میرے لن کو چوسنے لگی بہت دیر تک مستی میں لن کو چوستی رھی پھر میڈم میرے اوپر آکر میرا لن اپنی چوت میں لےکر اپنی گانڈ کو اوپر نیچے کرتی میرا لن میڈم کی چوت میں اندر باہر ھوتا میں بھی نیچے سے چدائی کر رہا تھا اور روم میں تھپڑوں کی آواز سنائی دے رھی تھی بہت دیر تک لگی رھی پھر میں نے میڈم کو نیچے کیا زبردست چدائی کی پھر میں میڈم کی چوت چاٹنے لگا میڈم فارغ ھو گئی پھر میں میڈم کے مموں کو چودنے لگا میڈم منہ کھولتی تو منہ لن ڈال کر چدائی کرتا پھر میڈم مستی میں آگئی گھوڑی بن گئی میں نے کچھ دیر چوت کی چدائی کی پھر میڈم کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا آخر میڈم نے درد برداش کر لیا اور پورا لن میڈم کی گانڈ میں چلا گیا پھر دونوں کی چدائی کرنے لگا میڈم میری تعریف کرنے لگی پھر میڈم گھوڑی بنی بنی تھک گئی پھر سیدھی لیٹ گئی چدائی کرتا میڈم کی ٹانگیں چومتا مموں کو چوستا میڈم زبان چوستا میڈم چوستی فل مستی میں تھی پھر میڈم فارغ ھوئی تو میں بھی چوت میں فارغ ھو کر میڈم پر لیٹ رہا لن سکڑ کر چوت سے باہر آگیا اور تین گھنٹے ھو گئے باس کا میسج آیا کے فائل میرے پاس ھے میں بھول گیا تھا تم آرام سے آنا ھے تو آجانا ورنہ میڈم جو کام کہتی ھے اس کا ہاتھ بٹاؤ میں نے کہا جی جی سر پھر کال کٹ گئی میڈم نے کہا تم میرے ساتھ رھو چوبیس گھنٹے میں نے کہا وہ سر تو میڈم نے کہا وہ میں ان سے بات کر لیتی ھوں آئے گا تو بس تم مجھے ٹھنڈا کر دیا کرو جب میں تم سے کہوں میں نے کہا ٹھیک ھے میڈم ویسے بھی بہت خوبصورت اور ھوٹ تھی میں نے کہا میڈم سے کہا تم بہت خوبصورت ھو جب تم کو دیکھا تو میں تم کو دیکھتا ھی رھا اور پھر ھم شروع ھو گئے سارا دن میں میڈم سے مزے کرتا رہا جب باس آیا تو ھم نے کہڑے پہن لیئے مجھے اپنے ساتھ بیٹھا کر کھانا کھانے کو کہا باس بھی کھا رہا تھا تو میڈم نے باس سے میرا کہا کے اسے میں اپنے لیئے رکھنا چاہتی ھوں باس نے کہا ٹھیک ھے کام تو سہی کرتا ھے نہ میڈم نے کہا سہی آرے بلکل سہی کرتا ھے باس جب گھر ھوتا تو میڈم کچھ نہیں کرتی تھی لیکن جب کچن میں اکیلی ھوتی تو مجھے بہت گرم کر دیتی پھر میڈم پریگنٹ ھو گئی میڈم نے بتایا کے تمہارے لن سے پریگننٹ ھوئی ھوں تم مجھے کبھی نہیں چھوڑنا میں تمہارے بجے پیدا کرنا چاہتی ھوں تمہارا باس بچے دینے قابل نہیں ھے اور اس طرح بچے کیلئے تمہیں فائل کے بہانے یہاں بھیجا مجھے تم پسند آئے اب تم سے پیار کرتی ھوں مجھے بھی میڈم سے پیار ھو گیا تھا میں نے بتایا پھر رات کو باس نے اور میں نے میڈم کی ایک ساتھ چدائی کی میں میڈم کو چدائی سے ہر وقت خوش رکھتا پھر میڈم کو بیٹا ھوا پھر اسی طرح میڈم دو بیٹے دو بیٹی ھوئی میڈم بچے جننے کے بعد اور کمال کی ھو گئی باس کا لن بھی میرے لن کے جیسا تھا لیکن میری ٹائمنگ بہت لمبی تھی میں اکیلے میں میڈم کو ایک باری میں تین بار فارغ کرتا تھا باس صرف ایک فارغ کر پاتا وہ بھی بڑی مشکل سے کر پاتا میرے میرے لن سے بہت لطف اندوز ھوتی بچے بھی دیکھ لیتے جب میڈم اور میں چدائی کر رھے ھوتے آج بھی میں میڈم کے ساتھ ھوں
بوڑھے کے لن پر اپنا منہ رکھ دیا
ایک جگہ میری نوکری لگی صاحب اور بیگم بہت بوڑھے تھے اور ان کا ایک بوڑھا ڈریور بھی تھا جو عبادت بہت کرتا داڑھی بھی لمبی تھی تلاوت بھی کرتا تھا میں گھر کی صفائی کرتا تھا اور 24 گھنٹے وھی رہتا تھا وہ بوڑھا ڈریور بھی 24 گھنٹے کا تھا تو ھم دونوں کا ایک روم تھا بس چارپائی الگ الگ تھی کچھ دن بعد میں گرم ھونے لگا ایک رات میں بہت گرم تھا دیکھا بوڑھا سو رہا ھے میں بوڑھے کی چارپائی پر بیٹھ کر بوڑھے کا دامن اوپر کیا اور بوڑھے کے لن پر اپنا منہ رکھ کر لن کو چوما پھر آرام سے بوڑھے کی شلوار کا ناڑا کھول کر سویا ھوا لن دیکھا پھر میں لن کو چومنے لگا پھر لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور لن کھڑا ھو گیا میں لن کو مستی میں چوسنے لگا کچھ دیر بعد میرے سر کے بالوں میں بوڑھا انگلیاں پھیرنے لگا میں بہت گرم ھو گیا اور لن کو مزے سے چوسنے لگا پھر میں اٹھ کر بوڑھے کے اوپر آکر اپنی گانڈ میں بوڑھے کا لن لےکر چدائی کرنے لگا بوڑھا بھی بہت گرم ھو گیا پھر بوڑھے نے میری گانڈ زبردست ماری ایسی آج تک میری گانڈ کسی نے نہیں ماری بوڑھے نے تین بار چدائی کی مجھے بوڑھے نے بہت مزہ دیا پھر میں بوڑھے کے ساتھ ننگا سو گیا اس کے بعد بوڑھا مجھے دن میں بھی نہیں چھوڑتا تھا میں بھی بھی اپنی گانڈ کو بوڑھے کیلئے تیار رکھتا تھا
کھیتوں میں ایک جھونپڑی تھی
ھیلو دوستو میں اپنے گھر والوں کے ساتھ گاؤں میں رہتا تھا اور ہمارے کھیت کھلیان اور فروٹوں کے باغ بھی تھے ہمارے پاپامما بوڑھے تھے تو کھیت باغ کو میں اور بڑی دیدی دیکھتے اور کام کرتے تھے ہمارے کھیت باغ اور گنے کے کماند کے چھوٹی سی پانی کی واٹر نہر تھی اور سامنے ہماری چھوٹی سی جھونپڑی تھی اور ایک باہر چارپائی تھی اور جھونپڑی میں بستر تھا اور یہ نہر کھیتوں کو پانی کیلئے تھی اور چارو طرف کھیت باغ گنے کے کماند اور بڑے درخت تھے جھونپڑی بیچ میں تھی جو کسی کو دیکھائی نہیں دیتی تھی میں اور دیدی اکثر کام کرتے جھونپڑی میں وقت گزارتے دن کا کھانا بھی یہی کھاتے اور شام کو گھر چلے جاتے دیدی بلکل سیدھی سادھی تھی لیکن دیدی کا فگر لن کھڑا کر دیتا تھا اور اسی وجہ سے دیدی مجھے بہت پسند تھی دیدی کے بڑے مموں کو دیکھتا تو کچھ کچھ ھونے لگتا لیکن میں اپنا من کہیں اور ہٹا لیتا سوچتا یہ غلت ھے تو اسی طرح مجھے بہت سے گندے خیالات آتے کے دیدی کے ھونٹ چوسو مموں کو چوسوں کبھی کبھی لن کھڑا ھو جاتا جب دیدی اور میں نہر میں نہاتے کپڑوں کے ساتھ دیدی کے بڑے مموں کی نپلیں پنک نظر آتی میرا لن کھڑا ھو جاتا دیدی بھی دیدی بھی دیکھتی ایک بار میں اور دیدی لوسن کاٹ رھے تھے میں نے دیکھا دیدی دوسری طرف سے کاٹتی ھو چلی گئی کچھ دیر میں نے سوچا کے دیدی کہاں گئی میں آیا تو دیکھا دیدی میرا نکما دوست واسو میری دیدی کو چوم رہا ھے دیدی کہا نہ کرو بھائی دیکھ لے میں دور جاکر دیدی کو آواز دی دیدی نے کہا آرھی ھوں جب میں دیدی کے پاس پہونچا تو واسو جا چکا تھا میں سوچنے لگا واسو اور دیدی کتنے دن سے لگے ھوئے ہیں کہیں دیدی کی سیل تو نہیں کھل گئی میرا لن فل مستی میں تھا پھر دوسرے دن دن کو جھونپڑی میں رہنے کو کہا میں نے پھل توڑ کر آتا ھوں میں نے جلدی سے کچھ پھل توڑ کر آرام آرام سے آیا جھونپڑی میں واسو دیدی کو چوم رہا ھے میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو نے دیدی کے بڑے مموں کو برا سے نکال کر دبانے چوسنے لگا میں بہت گرم ھو گیا من میں آیا کے اور آگے نہیں کرنے دوں گا میں باہر سے آوازیں لگاتا دیدی کو بلایا دیدی سہی حالت میں باہر آئی پھر ھم پھل کھا کر کام میں لگ گئے گھر آئے تو میں واسو کے پاس آیا میں نے کہا تم سے ایک بات کرنی ھے بس واسو کا چہرہ ڈرنے جیسا ھو گیا میں نے سوچا کے واسو سے پلین بناتا ھوں میں نے واسو سے کہا تم میری دیدی سے سیکس کرتے ھو میں نے دیکھا ھے اگر تم میرے کہنے پر چلو تو دیدی زیادہ دیر تک چوم کر سکتے ھو واسو نے کہا کیا کرنا ھوگا میں نے کہا تم دیدی کی چدائی کی کہا نہیں آج چوتھا دن تھا میں نے کہا دیکھو دیدی کی سیل میں کھولوں گا پھر تم چدائی کر سکتے ھو وہ پہلے تو پریشاں تھا پھر چدائی کا سن کر خوش ھوا پھر واسو نے کہا تمہیں دیدی کرنے دے گی میں نے کہا یہ مجھ پر چھوڑ دو تم ایسا کرو اب میرے ساتھ چلا کرو اور مجھ سے نظر بچا کر دیدی کو گرم کیا کرو مگر میری نظر تم پر ھوگی اگر سیل کھولنے کی کوشش بھی کی تو میں تجھے وہ ماروں گا کے تم کبھی نہیں بھول پاؤ گے واسو نے کہا میرے لیئے اتنا کافی ھے کے میں تمہاری دیدی کو چوم سکوں بعد تو چدائی کروگا پھر کہا میں سیل نہیں کھولوں گا مگر کب میں کہا تین چار دن میں ھوگا پھر واسو ہمارے ساتھ آتا اور دیدی کو بہت گرم رکھتا میں واسو کو کہتا تم جھونپڑی میں لے جاؤ وہ چومتے میں چھپ کر دیکھتا واسو کا لن فل ٹائٹ کھڑا ھوتا دیدی لن کو سہلاتی دیدی نے کہا ڈالو گے کہا دل بہت کرتا ھے مگر تمہارا بھائی آجائے گا پھر مموں کو چوستا دیدی کی شلوار چوت سہلاتا پھر ایک دن میں نے واسو سے کہا آج دیدی کو گرم کر کے ننگی کر دینا اور تم ننگے باہر بھاگ جانا اور باہر کپڑے پہن کر چلے جانا پھر کل چدائی کر لینا واسو نے کہا پکا کل میں نے کہا ہاں یار تم رکے تو پھر میں تمہیں دیدی کے پاس بھی نہیں بھٹکنے دوں گا واسو نے کہا ٹھیک ھے میں چلا جاؤ گا کل تو چدائی ھوگی پھر دن میں واسو آگیا میں دیدی کو لیکر جھونپڑی پر آئے میں نے دیدی سے کہا تم دونوں باتیں کرو میں کام کرکے آتا ھوں پھر میں باہر آکر چھپ گیا اور جھونپڑی کے سوراخ میں دیکھنے لگا دیدی اور واسو چومنے میں مست ھو گئے واسو نے دیدی کو ننگا کر دیا دیدی کو ننگا دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو ننگا ھو کر دیدی پر لیٹ گیا پھر میں اندر آکر غصے سے کہا یہ کیا ھو رھا ھے واسو کپڑے لےکر ننگا باہر بھاگ گیا تھا دیدی ننگی تھی میرا لن بھی کھڑا تھا میں دیدی کو ننگا دیکھ رہا تھا دیدی میرے کھڑے لن کو دیکھتی مجھے دیکھتی لیکن چپ تھی میں دیدی کے سامنے بیٹھا اور دیدی سے کہا دیدی واسو سے کرنا چاہتی ھو تو میری ایک بات مانو گی تو پھر تم واسو سے یا کسی سے بھی کر سکتی ھو نہیں تو میں کسی سے نہیں کرنے دوں گا دیدی نے کہا ٹھیک ھے کام بتاؤ میں نے کہا دیدی مجھے تم کرنے دیا کرو کل واسو سے کر لینا دیدی نے کہا ٹھیک ھے پھر تم میری بات مانا کرو گے میں نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا دیدی مجھے اپنا دوست سمجھ کر کرنا پھر میں دیدی کے بڑے مموں کو چوسنے لگا پھر دیدی کی سیل کھول دی پھر ھم سارا دن چدائی کرتے رھے دیدی کو بہت مزہ آیا پھر شام کو گھر آئے رات کو دیدی کو بہت دیر تک چدائی کی دیدی سے کہا کل تم واسو سے کر لینا میں بھی ایک یا دو شاٹ لگاؤں گا بیچ میں کام کرتے دیدی نے کہا ٹھیک ھے واسو کو بلانا پھر صبح واسو آگیا میں دیدی سے کہا تم کرو میں کام کرکے آتا ھوں بہت دیر بعد آیا دیدی واسو کے لن کو چوس رھی تھی اور واسو کے لن کا پانی نکلا میں اندر آکر واسو سے کہا تم باہر جاکر بیٹھو واسو باہر گیا میں ننگا ھو کر دیدی کی مست چدائی کی ایک گھنٹہ لگا رہا پھر دیدی سے کہا واسو سے کرو میں کام کرتا ھوں میں جاکر کام کرنے لگا دیدی واسو چدائی کرنے لگے پھر ھم جلدی گھر آئے واسو اپنے گھر چلا گیا دیدی بہت گرم تھی مجھے آنے کو کہا پھر چدائی کی پھر رات کو چدائی کی پھر دیدی نے کہا کل واسو کو نہیں بلانا ھم ساتھ میں کام کرتے کرتے رہیں گے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم دن کام کرتے بہت چدائی کی دیدی نے کہا واسو کے لن میں دم نہیں ھے جلدی فارغ ھو جاتا ھے میں نے کہا دوست ھے میرا مزے دے دیا کرو دیدی نے کہا پھر کل تم دونوں ساتھ میں کرو تاکہ واسو فارغ ھوگا تو تم ڈال دینا میں نے کہا ٹھیک ھے جیسے تم بولو گی ویسے ھو گا پھر دن میں ھم جھونپڑی میں گئے اور دیدی کو میں اور واسو نے مل کے چدائی کی دیدی بہت مزے میں تھی پھر دیدی اور میں جھونپڑی میں چدائی کرتے گھر آکر چدائی کرتے میں بہت مزے میں تھا دیدی بہت گرم رہتی میرا لن لینے کیلئے ایک رات میں نے دیدی کی گانڈ چودنے لگا دیدی برداش کر گئی اور گانڈ کی سیل کھل گئی دیدی سے میں بہت مزے کرتا جب سے دیدی کو میرا لن کا مزہ ملا تو واسو کے لن کو بھول گئی پھر دیدی کی شادی کی بات ھونے لگی دیدی کو چدائی کرتے کہتا تم اپنے پتی کو دن رات نہیں چھوڑو گی دیدی کہتی ہر وقت چدائی کروں گی پھر دیدی کی شادی ھو گئی ایک تین مہینے بعد آئی دیدی کا پتی دیدی کو چھؤڑ کر چلا گیا دیدی جھونپڑی پر آگئی میں میں دیکھتے ھی خوش ھو گیا دیدی نے کہا میں بہت گرم ھوں تم سے بات بھی کرنی ھے پہلے تو دیدی نے چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا دیدی نے کہا یار اس کا لن بھی واسو کے جتنا ھے فارغ پہلے ھو جاتا ھے مجھے تیرے جیسا لن چاھیئے میں لڑکر آئی ھوں مجھے آلگ ھونا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے اگر میرے جیسا نہ ملا تو کہا تم تو ھو شادی کر لینا مجھے بھی خوش رکھنا اپنی پتنی سے بچا کر میں نے کہا ٹھیک ھے اب ھم ساتھ رہینگے پھر دیدی اور میں بہت چدائی کرنے لگے دیدی کو طلاق مل گئی
آنٹی کا سامان گر گیا
آنٹی کا سامان گربگیا میں اٹھا کر کہا آنٹی میں چھوڑ دیتا ھوں گھر کے اندر آئے اور آنٹی سے دوستی ھو گئی ایک دن آنٹی نے مجھے بلایا تو آنٹی کالی رنگ کی سیکسی نیٹی پہنی تھی اندر تو کچھ نہیں پہنا تھا سارا جسم نگا نظر آرہا تھا میں نے دیکھتی ھی کہا آنٹی آپ کالی نیٹی میں سیکسی لگ رھی ھو کہا کیا کروں میرا شوہر دوبئی میں ھوتا ھے پیسوں کی کمی نہیں ھے صرف کمی ھے تو میری پیاس بجھانے والا کوئی نہیں ھے روتی ھوئی مجھ سے لپٹ گئی میں سمجھ گیا کے آنٹی مجھ سے کیا چاہتی ھے میں نے آنٹی کو اپنی باھوں میں بھر کر دباتے کہا آنٹی آپ فکر نہ کریں میں آپ کی بجھاتا رھوں گا آنٹی نے سامنے منہ کرکے کہا سچ میں تو میں نے آنٹی کے منہ میں منہ دیا اور میں نے نیٹی کی ڈوری کھول کر نیٹی اتار دی آنٹی کا ننگا جسم بہت سیکسی تھا میں آنٹی کے بڑے مموں کو دبانے چوسنے لگا آنٹی کی موٹی گانڈ کے ھیپ دباتے آنٹی و چوم کر کہا آنٹی میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں آنٹی میرا لن نکال کر دیکھا کہا ھائے میں مر گئی اتنا لمبا موٹا پھر لن کو مستی میں چوسنے لگی کچھ دیر بعد کہا بیڈ پر لیٹو میں لیٹا آنٹی لن کو چوسنے لگی کچھ دیر بعد مجھے اپنی چوت دیکھائی میں چوت کو چاٹنے لگ گیا پہلی بار آنٹی کی چوت دیکھی اور چاٹتا رہا بہت دیر تک آنثی نے کہا آرام سے ڈالنا تمہارا لمبا موٹا ھے میری معصوم سی چوت ھے پھر میں تھوک لگاتا گیا اور لن اندر کرتا رہا پھر پورا لن اندر چلا گیا پھر آنٹی نے کہا اب گھوڑی بنتی ھوں بنی میں نے چدائی کی آنٹہ فارغ ھو گئی میں آنٹی کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا اور آنٹی نے پورا اندر لیا آنتی بہت چدائی کی پھر آنٹی کی خوت پھر گرم ھو گئی اوپر آکر چوت میں لن لے کر ایسی چدائی کی کے مزہ آگیا تھک گئی میں اوپر آکر چدائی کچھ دیر بعد آنٹی پھر فارغ ھو گئی میں آنٹی کے بڑے مموں کو چودنے لگا آنٹی کے منہ بولتا رہا پھر آنٹی کی چوت گرم ھو گئی پھر چدائی آنٹی فارغ ھوئی تو میں بھی آنٹی کی چوت میں فارغ ھو گیا آنٹی نے کہا مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے میں نے کہا نہیں تم مجھے چھوڑ کے نہیں جانا بس پھر ھم گرم ھو گئے آنٹی دو تین بار فارغ ھو جاتی میں ایک بار فارغ ھوتا آیک رات آنٹی نے اپنے شوہر کا بتایا کے شوہر کبھی کبھی جلدی فارغ ھو جاتا ھے تم مجھے ایک ھی میں تین بار فارغ کرتے ھو آنٹی کو میں بہت چودتا آنٹی بھی مجھ سے بہت چدائی کرتی پھر کبھی کبھی آنٹی کے ساتھ ننگا سو جاتا صبح چدائی کے بعد ناشتہ کراتی پھر ایک دن آنٹی کا شوہر آگیا آنٹی نے بتایا کے پندرہ دن کیلئے آیا ھے تھوڑا صبر کرو میں نے آنٹی کو باھوں میں بھر کر چومتے کہا صبر نہیں ھوگا آنٹی نے کہا چھوڑو وہ دیکھ نہ لے پھر بڑی مشکل سے چار دن گزرے آنٹی نے بلایا کہا شوہر شام کو آئے گا پھر میں اور آنٹی چدائی کرنے لگے اور آنٹی ڈور گیٹ لاک کرنا بھول گئی آنٹی میرے اوپر تھی ھم فارغ ھونے والے تھے آنٹی دو بار فارغ ھو چکی تھی اور روم میں شوہر نے کہا یہ کیا ھو رھا ھے ھم اٹھے پھر میں کپڑے پہن کر باہر آیا پھر کچھ دن بعد چلا گیا آنٹی نے مجھے بلایا
دیدی کے بڑے ممیں موٹی گانڈ مجھے پسند تھی
میری دیدی کا فگر ھوٹ ھے دیدی اپنے بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگتی ھے دیدی کی موٹی گانڈ ھے جب چلتی ھے تو ھیپ ہلتے ہیں مجھے دیدی کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ بہت پسند ہیں اس لیئے میں دیدی کے بڑے مموں کو اور گانڈ کے ھیپ کو دبا لیتا تھا چاھیئے جتنے بھی غصے میں ھوتی تھی جب میں دیدی کے بڑے مموں اور گانڈ کے موٹے ھیپ کو دباتا تو میرا ہاتھ جھٹک دیتی میں بھی موقعہ دیکھ کر دن میں بہت بار دباتا دیدی مجھے ڈانتی تھی بہت لیکن میں باز نہ آتا کیوں کے مجھے دیدی کے ممے بہت پسند تھے اور دیدی کی موٹی گانڈ بہت پسند تھے ایک رات دیدی کے نام کی مٹھ مار لی پھر دیدی کو چودنے کا بہت دل کرتا دیدی کو باھوں بھر لیتا دیدی کبھی ڈانٹ کر کیہتی کتا کبھی ہنس کر کہتی کیا کرتے ھو تم ماروں گی کہتی ایک رات میں روم کی روشنی بند کرکے کھڑکی کے پاس کھڑا تھا ساتھ والے گھر کا لڑکا جو دیدی کا دوست تھا وہ اپنی کھڑکی سے نکل کر بیچ کے دیوار پر کھڑا ھو کر دیدی کی کھڑکی کے اندر چلا گیا میں چونکہ کے دیکھو میں چپکے سے دیدی کے روم ڈور کے پاس اندر والی کھڑکی میں دیکھا آگے کھڑکی پر پردہ تھا کھڑکی پر جالی تھی اب میرے ذہن میں ایا میں تار والی ہینگر لیا پلاس سے سیدھا کرکے ہردٹ تھوڑا سا ہٹاکر دیکھا دیدی لڑکے کے اوپر ننگی اپنی چوت میں لن لےکر چدائی کرنے میں بہت مست تھی دیدی کو اس حال میں ننگا دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا کیونکہ دیدی کا ننگا جسم بہت ھوٹ تھا میں لن کو سہلاتے دیدی کی پوری چدائی دیکھی لڑکا چدائی کرتے لن نکال کر دیدی کی چوت چاٹتا دیدی بھی لن کو چوس لیتی لڑکے نے کہا میں فارغ ھو گیا دیدی نے لڑکے کو نیچے کیا اور دیدی نے کچھ دیر چوت میں لن اندر باہر کیا پھر دیدی نے کہا میں فارغ ھو گئی پھر لڑکا کپڑے پہن کر کھڑکی سے نکل کر اپنی کھڑکی میں چلا گیا میں بہت گرم تھا سوچا پہلا حق تو بھائی کا ھے مجھے ہاتھ بھی نہیں لگانے دیتی دیدی ننگی سو گئی تھی میرا چودانے کا من کیا میں دوسری چابی سے ڈور کھول کر ڈور کو بند کر ننگا ھو کر دیدی کی رضائی میں آگیا میرا لن فل ٹائٹ کھڑا تھا دیدی ننگی سو رھی تھی میں دیدی کی گانڈ کے دونوں ھیپ کے بیچ میں لن رکھ کر رگڑنے لگا پھر تھوک لگا کر چوت میں لن اندر کرنے لگا دیدی نے گانڈ سہی کی اورچوت میں میرا لن آرام سے جانے لگا دیدی پیخھثھوکر میرے سینے سے لگ گئی میں چدائی کر رہا تھا دیدی سی سی کر رھی تھی دیدی نے کہا آج پھر من نہیں بھرا میں میں نے دیدی کے منہ میں منہ دیا اور چوسنے لگا پھر دیدی مستی میں آگئی لائٹ بند تھی دیدی سمجھے میں اس کا یار ھوں میں ایسی زبردست چدائی کی دیدی کہتی آج تو بہت مزے کی چدائی کر رھی ھو روز ایسے کیا کرو میں دیدی کے منہ میں منہ دیا جب مجھ سے پوچھتی تو میں منہ میں منہ دے دیتا ایک بار دیدی فارغ ھوئی پھر دیدی نے لن چوستی رھی دیدی کی چوت پھر گرم ھو گئی پھر میں دیدی کی چوت چاٹی پھر چدائی کی دیدی فارغ ھوئی تو میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو دیدی ہر گر پڑا دیدی مجھے باھوں میں لے کر لیٹی لیٹی نیند آگئی میں اٹھ کر کپڑے پہن کر کھڑکی دیکھی جو کھلے تھی میں ڈور کو لاک کر کے اپنے روم میں سو گیا پھر شام کو مجھے پتا چلا کے لڑکا کچھ دن کیلئے کہیں چلا گیا ھے اور یہ بات دیدی کو پتا نہیں تھی رات جب دیدی سوئی تھی میں پھر چلا گیا اور دیدی پہلے سے ننگی تھی دو بار دیدی کو فارغ کرکے آگئا اسی طرح جب پانچویں رات کو دیدی کو میں چود رہا تھا تو دیدی کو کال آئی تو دید نے کہا تم چار دن سے وہاں ھو تم نے بتایا نہیں میں چدائی میں مست دیدی کو چوت رہا تھا دیدی نے لڑکے سے کہا مجھ سے اب بات نہیں کرنا کال کٹ کر دی پھر دیدی نے لائمپ روشن کیا مجھے چدائی کرتے دیکھا کہا تم ھو میں نے چدائی تیز کر دی اور دیدی کے منہ میں منہ دیا پھر دیدی ساتھ دینے لگی میں فارغ نہیں ھوتا تھا دیدی کو مجھ سے مزہ آگیا
بڑے مموں والی چھوٹی بہن
میری مما تو پہلے گزر چکی تھی میرا بابو اور چھوٹی بہن گاؤں میں رہتے تھے میں شہر میں رہتا تھا اور اپنا بزنس کرتا تھا اور میرا بزنس ٹاپ سے پر تھا ایک دن مجھے کال آئی کے میرا بابو گزر گیا ھے اپنی چھوٹی بہن کو آکر لے جاؤ اکیلی ھے جوان ھے میں کسی بھی طرح گاؤں آیا آتے ھی اپنی چوٹی بہن سے ملا میری چھوٹی بہن بہت خوبصورت تھی اور بڑے مموں سے چھوٹی بہن کا فگر بہت ھوٹ لگتا تھا میں نے شکر کیا کے میں آیا ورنہ اتنی خوبصورت بہن کو کوئی چود نہ دیتا پھر میں بہن کو اپنے ساتھ شہر بہن کو سیکسی کپڑے گھر میں پہننے والے اور باہر پہن کر کپڑے دلائے میں بہن پر بہت گرم تھا تب سے جب میں لینے گیا تو دیکھا تھا تب سے بہن پر گرم تھا اور اس لیئے لایا تھا کھ دن تو بہن کپڑوں میں مجھ سے شرماتی تھی پھر آہستہ آہستہ میرے ساتھ گھل مل گئی میں چھوٹی کو سیکس فلمیں بھی دیکھاتا تھا گھر میں پتلی چڈی میں ھوتا جس میں لن کچھ نظر آتا تھا جس رات میں شراب پتا تو چھوٹی بہن کو سیکس فلم دیکھاتا اور بہن کو بہت دباتا چوم لیتا چڈی میں لن کھڑا ھو جاتا اور لن کو ہاتھ بھی لگاتا اور اس طرح بہن کی نظر بھی پڑ جاتی جب بہن کو باھوں میں دباتا تو بہن بھی باھوں میں رہتی بہن تو یہی سمجھتی کے ایک بھائی اپنی بہن کو پیار کرتا ھے اس لیئے چپ رہتی میری لاڈلی بھی بہت ھو گئی تھی مگر میں بہت گرم تھا احساس دلاتا کے میں بہن تیری لینا چاہتا ھوں ایک دن میں نے نہا کر ٹاول لپیٹ کر باہر آیا سامنے بہن تھی ٹاول ایسا گرایا کے پتا چلے کے خود گر گیا بہن نے دیکھا تو میرا لن کھڑا ھے بہن نے شرما کر سر نیچے کر لیا مجھے کوئی لڑکی پسند نہیں آراھی تھی بس ایک خیال تھا کے چوٹی کو کیسے چودوں جب فلم میں سیکس سین آتا تو مجھے بہت گرم کر دیتا سین میں صرف لن اور چوت نہیں دیکھاتے باقی مموں ننگے دیکھاتے اور چدائی مست کرتے چھوٹی کو میں ایک باں میں لے کر دباتا دباتا چھوٹی کی گال چوم لیتا لن بھی فل ٹائٹ کھڑا ھو جاتا میں نے چدائی کرنے کا سوچہ اور آنگلش بہن بھائی کی چدائی کی ننگی مووی لے کر آیا شراب رکھی چھوٹی کو مووی دیکھنے کو کہا چھوٹی خوش ھو گئی کیونکہ پہلے لن چوت نظر نہیں دیکھاتے تھے اور بہن بھائی کی مووی میں لن چوت کی چدائی دیکھایا تھا چھوٹی میرے ساتھ بیٹھ گئی میں نے اپنے بازو میں چھوٹی کو لے کر مووی چلائی پھر چمی ھوتی رھی پھر لڑکا مموں کو دبانے لگا پھر نکال کر چومنے لگا لڑکی لڑکے کو چومتی اس کے لن کو کھڑا کیا پھر لن کو چوسنے لگی میں بھی چھوٹی کو چوم لیتا میرا لن چڈی کو تمبو بنائے ھوا تھا میں لن کو سہلانے لگا چھوٹی دیکھتی پھر لڑکی نے چوت چاٹنے کو کہا لڑکا چوت چاٹنے لگا میں لن کو سہلاتے باہر نکل لیا لڑکے اس کی چوت چودنے لگا چھوٹی چومنے لگا ننگے لن کو سہلاتے پھر چھوٹی کے بڑے مموں کو دبانے لگا پھر چھوٹی کے ھونٹ چوسنے لگا چھوٹی بھی اتنے دنوں سے دیکھتی گرم تھی میں چھوٹی کو مموں کو نکال کر دبانے چوسنے لگا چھوٹی کے ہاتھ کو اپنے لن پر رکھا چھوٹی لن کو سہلانے لگی چھوٹی کی نیٹی اتار کر لیٹانے لگا چھوٹی نے کہا بھائی کیا کر رھے ھو میں نے کہا پیار کر رہا ھوں چھوٹی نے کہا کر لو مگر آرام سے کرنا آپ کا بہت بڑا ھے اور موٹا بھی ھے میں نے کہا تم فکر نہ کروں میں ھوں نہ پھر میں اوپر آکر چھوٹی کو بڑے مموں کو بہت دبایا چوسا پھر چھوٹی کی چوت دیکھی جو میرا ویلکم کر رھی تھی بہت کیوٹ پینک چوت ھے چھوٹی کی میں چھوٹی کی چُوت کو چاٹنے لگا اور مجھے چھوٹی کی چوت چاٹنے میں بہت مزہ آرہا تھا اور چھوٹی تو بہت گرم ھو گئی کہا اب آرام سے ڈالو اور میں پیار سے چھوٹی کی چوت میں لن ڈالا اور چھوٹی کہتی رھی اور اندر کرو اور اور پھر آخر آدھے سے زیادہ اندر گیا چدائی کرتے کہا جھٹکے مار چدائی کرو پھر تیسرے چھٹکے میں پورا لن چھوٹی کی چوت میں چلا گیا پھر زبردست چدائی کی چھوٹی فارغ ھوئی تو لن چوسنے لگی اپنے بڑے مموں میں لن کو لے مسلتی پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر گانڈ کو ہلا ہلا کر اوپر نیچے کرتی گانڈ کو گول گول گھما کر اپنی چوت سے لن کو چدائی کرتی مجھے چوم رھی تھی میں چھوٹی کے بڑے مموں کو چوسنے دبانے میں مست ھوکر نیچے سے چھوٹی کی چوت چود رہا تھا پھر چھوٹی فارغ ھوئی کچھ دیر بعد میں چھوٹی کی چوت میں فارغ ھوا اور نیند آگئی ساتھ میں
گھوڑے بیچ کر سوتا
ایک روم میں ممآپاپا چھوٹے بہن بھائی میں اور دیدی ھم ایک روم میں سب ایک ساتھ سوتے تھے چھوٹے بہن بھائی بستر پر پیشاب کر دیتے تھے اس لیئے میں اور دیدی الگ میں ساتھ سوتے ایک چادر میں پھر میری مما پریگننٹ ھو گئی میں تو جب سوتا تو گھوڑے بیچ کر سوتا صبح بڑی مشکل سے مجھے گھر والے جگاتے میرا یہ گہری نیند کا بچپن کا معمول تھا جب مما پریگننٹ ھوئی اور ہمیں بتایا وہ رات میں کبھی نہیں بھول سکتا جس نے مجھے مزے کا احساس دیا ورنہ مجھے پتا بھی نہیں تھا کے ایسا مزہ ھوتا ھے ھوا یوکے دن میں مما کی پریگننٹ کی کا پتاچلا اس رات میں گہری نیند تھا سوتا بھی جلدی تھا جاگتا بھی دیر سے تھا اس رات میں گہری نیند میں تھا نیند میں لگا کوئی میرے لن کو سہلا رہا ھے اور مجھے نیند میں مزہ آنے لگا مسلسل لن کو سہلآنے میں میرا لن کھڑا ھو گیا پھر میرے میرا ناڑا کھلا اور اندر ہاتھ ڈال کر لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھی لگنے لگی میں کچھ بیدار ھونے لگا پھر میرے لن کو شلوار سے باہر نکال کر سہلانا رہا میری آنکھ کھل گئی پاس میں دیکھا دیدی چادر میں میرے لن کر پڑا ھے اور مٹھی مار رھی ھے مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں مزے لیتا چپ کرکے لیٹا رہا دیدی کبھی تیز تیز مٹھی مارتی بہت دیر تک دیدی لگی رھی پھر میرے لن کا پانی نکلا تو تب بھی مٹھی مارتی تھی لن کو اور اپنے ہاتھ کو لن کے پانی سے چکنا کر دیا میری جان نکل رھی تھی بہت مزہ اور پہلی بار ایسا مزہ مل رہا تھا پھر باجی نے ہاتھ ہٹا کر سوگئی مجھے بھی نیند آگئی صبح میں اٹھا تو میری شلوار کھلی تھی مجھے رات کی بات یاد آگئی میں سونے لگا کے پتا نہیں دیدی کب سے میرے لن کو مٹھی مار رھی ھے رات کو پر وھی ھوا مجھ سے چپک کر میرے لن کو مٹھی مارنے لگی میں نہ سمجھ تھا کے دیدی میرا لینا چاہتی ھے دیدی نے پھر ویسے ھی لن کا پانی نکال کر سوگئی دن میں میرا دل کرتا کے دیدی کو کروں مگر دیدی سے ڈر لگتا پھر تیسری رات کو دیدی نے مجھ سے چپک کر لن کھڑا کر شلوار سے باہر نکال کر دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گئی میں نے سوچا آج باجی نے لن کا پانی کیوں نہیں نکالا میں بہت گرم تھا اور دیدی کی موٹی شلوار پر ھیپ لن گھوسیڑ دیا اور دیدی کو کس کے چاھو میں پھر کر کچھ دیر زبردست ھیپ ہر لن رڑکڑا دیدی کے مموں کو دبایا دیدی کی شلوار نیچے کی اور لن دیدی کی چوت میں ڈالنے لگا دیدی بھی اپنی گانڈ کو پیچھے کرتی تاکے لن چوت میں چلا جائے لیکن جا نہیں رہا تھا تھوک لگا کر ایک دم پورا ڈال دیا اور میں تیز تیز اور جھٹکوں کے ساتھ چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چودتا رہا پھر دیدی کے فارغ ھونے سے چوت بہت چکنی ھو گئی تھی میں لگا رہا بہت دیر بعد میرے لن کا پانی دیدی کی چوت میں نکل گیا میں دیدی کو لن ڈالے چپک کر سو گیا صبح میں اٹھا ناڑا بند کیا واشروم میں آکر کر دیکھا میرا ناڑا خون سے بھرا ھے میں نے دیدی کی سیل کھول دی میں بہت خوش ھوا رات کو ھم سوئے تو میں دیدی کو گرم کرنے لگا دیدی مجھے چومنے لگی دیدی نے کان میں کہا واشروم چلو پھر ھم واشروم آئے دیدی نے لائن روشن کی اور میرے لن کو چوسنے لگی پھر گھوڑی بنی کہا کروں میں نے اخیر پا دی دیدی کو بہت چوما چوسا چوت چاٹی دیدی کو فل مزہ دیا دیدی دو بار فارغ ھوئی کہا اب چلو بستر پر پھر ھم بستر پر آئے دیدی ننگی گانڈ میری طرف کر کے لیٹ گئی میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتا دیدی کے مموں کو باہر نکال کر دباتا چوستا دیدی مجھے چوم رھی تھی پھر دیدی کی چوت چکنی ھوئی تو چکناہٹ کی وجہ سے میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو گیا پھر ھم سو گئے پھر ایک دن ممآپاپا کہے بچوں کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس گئے دیدی نے بتایا کے کہیں نہیں جانا پھر گئے تو دیدی مجھ پر چڑھ گئی میں بھی شروع ھو گیا اور ھم ننگے ھو گئے اور ان کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے دوسرا روم ھوتا تو ھم دن رات مزے کرتے لیکن یہ بھی مزہ کچھ کم نہیں تھا پھر
Sunday, July 20, 2025
علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا
اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے ساتھ دیکھا تھا عائشہ علی کی گرلفرینڈ تھی اور علی عائشہ کو بہت چودتا تھا اور عائشہ بھی علی سے بہت چدواتی تھی اصل میں مارا ہمارے کھیت اور زمینیں بہت ہیں ہمارے ایک باغ تھا اس میں ایک بیٹھک بنی ھوئی تھی ایک چارپائی اندر تھی ایک باہر تھی وہاں بہت ٹھنڈی ھوا ھوتی تھی میں اکثر وہاں ھوتا تھا تو ایک دن علی نے کہا یار میری گرلفرینڈ ھے عائشہ اس کے ابوامی کا نام بتا کر کہا ان کی بیٹی ھے عائشہ اس کو چدوانے کا بہت شوق ھے اور کنواری ھے مجھے یہ تیرے باغ میں چدائی کرنی ھے میں نے اسے بول دیا ھے تم اہر سے تالا لگا دینا اور شام کو آجانا بھیٹنا تو باہر بیٹھے رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے یار کیلئے اتنا تو کر سکتا ھوں میں وقت پر باغ پہنچ کر باہر چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد علی عائشہ کو لےکر اگیا میں نے جب عائشہ کو دیکھا تو میرا دل آگیآ عائشہ مجھے بہت خوبصورت لگی عائشہ اپنے بڑے مموں سے بہت خوبصورت اور پیاری لگی علی نے ملوایا پھر دونوں اندر چلے گئے میں تالا لگا چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیسکاریاں لے رھی تھی ساتھ میں کہتی آرام سے ڈالو کرو اور تھوک لگاؤ تو جائے گا پھر کچھ دیر بعد عائشہ کی چیخ آئی علی نے کہا ھو گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیکس آوازیں آنے لگی یہاں میں مستی میں آرہا تھا کچھ دیر بعد علی باہر آیا کہا یار بہت گرم ھے عائشہ پھر عائشہ کپڑا اٹھا کر آئی میں نے کہا یہ خون علی نے کہا سیل کھولی ھے میں نے عائشہ کو دیکھا عائشہ مسکرائی اس کپڑے کو دھونے لگی علی نے جاکر عائشہ کو پیچھے سے پکڑ لیا اور چومنے لگا عائشہ بھی علی کو چومنے لگی میرا لن کھڑا ھو گیا کچھ مستی میں آگئی پھر اندر چلے گئے اور عائشہ کہتی اور چودو تیز چودو بہت دیر بعد باہر آئے مجھ سے باتیں کرتے آپس میں چوم دبا رھے تھے میرا لن سویا نہیں بڑی مشکل سے شام ھوئی تو ھم گھر آگئے پھر علی عائشہ کو روز لانے لگا اور پورا دن چدائی کرتے میں دیکھنے کیلئے کچھ سوراخ بنا لیئے اور جب پہلی بار عائشہ کا ننگہ جسم دیکھا تو مجھے بہت پسند آیا عائشہ کا فگر بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگ رہا تھا میں بھی ان کی روز چدائی دیکھتا عائشہ لن چوستی علی بھی عائشہ کی پنک چوت کو چاٹتا عائشہ کبھی گھوڑی بنتی تو کبھی اوپر ھوتی تو کبھی نیچے ھوتی علی زبردست چدائی کرتا عائشہ کی آوازیں بہت کرتی بہت مزہ آرہا تھا کرو میں دیکھ کر لن کو سہلا کر کہتا کاش عائشہ میری ھوتی مگر دوست علی کی تھی پھر میں سوراخ والی بات علی کو بتا دی کچھ دن بعد سوراخ والی بات عائشہ کو بتا دی لیکن منع نہیں کیا پھر میں کبھی دیکھتا کبھی نہیں دیکھتا تھا باغ سے کچھ کھانے گھونے چلا جاتا شام کو آتا تو پھر بھی لگے ھوتے میں ڈور کھولتا تو دونوں نگے ھوتے دل کرتا عائشہ پر چڑھ جاؤ مگر دوست کی تھی اور اسی طرح ایک سال تک چدائی ھوتی رھی پھر علی شہر چلا گیا میں مجھے عائشہ پھر دیکھنے کو نہ ملی میں اپنے کام میں بیزی ھو گیا منڈی کھیتوں کام وقت گزرتے ایک سال ھو گیا ایک رات ھم سب گھر والے مل کر کھانا کھا رھے تھے تو نے مجھ سے کہا ایک لڑکی کو تیرے لیئے دیکھنے جانا ھے میں خوش ھو گیا امی نے لڑکی کی ماں کا نام اور اس کے ابو کا نام لیا میں چونکہ پھر کہا لڑکی کا نام عائشہ ھے تم دیکھنے کے بعد بتانا پسند ھے تو شادی کراؤں گی میں نے کہا کب کہا کل میں نے کہا ٹھیک ہے ھے میں نے کہا نام سب کچھ تو وھی عائشہ ھے اگر وھی ھوئی تو بہت مزہ آئے گا زندگی کا پھر ھم لڑکی دیکھنے گئے تو سب مل بیٹھے پھر لڑکی چائے لےکر آرھی تھی میں نے دیکھا تو وہ عائشہ ھی تھی میں تو بہت خوش ھو گیا یار میں کیا بتاؤں عائشہ کی مجھ پر نظر پڑی چونک سی گئی عائشہ چائے دے کر سامنے بیٹھی دل کر رہا تھا عائشہ کو چوم لوں باتیں ھونے لگی امی مجھ سے کہا پسند آئی میں نے کہا مجھے بہت پسند ھے میں اسی سے شادی کروں گا پھر امی نے عائشہ سے پوچھا تو عائشہ نے کہا امی ابو خوش ہیں تو میں بھی خوش ھوں پھر مٹھائی ھوئی رشتہ پکا ھو گیا امی نے کہا لڑکی سے بات کرو گے میں نے کہا جی پھر امی نے بولا تو عائشہ کی امی نے کہا عائشہ بیٹی اپنے روم میں لے جاؤ آج میں عائشہ کو چومنے کا سوچ لیا مجھے روم میں لائی میں نے کندی لگا دی اور عائشہ کو باھوں میں بھر کہا میں نے تم کو پہلی بار جب دیکھا تھا تو مجھے تم سے پیار ھو گیا تھا مگر تم کو بتا نہیں پایا اب بتاتا ھوں میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اور جی بھر کے پیار کرنا چاہتا ھوں تم کو اچھا لگتا ھوں تو بتا دو نہیں لگتا تو میں انکار کر دیتا ھوں عائشہ نے کہا تم مجھے پسند ھو پھر میں عائشہ کو چومنے لگا مموں کو دبایا چومتے چومتے بیڈ پر لیٹ کر چومنے دبانے لگے عائشہ کے بڑے مموں کو دبانے میں بہت مزہ آرہا تھا میں نے کہا کل ھم اسی باغ میں ملیں عائشہ نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم کپڑے ٹھیک کر کے باہر آئے اور شادی دو مہینے بعد کی طے پائی پھر دن کو میں عائشہ کو لے کر باغ آیا اور ابو منع کیا کے عائشہ اور میں ھونے تم نہیں آنا پھر عائشہ اور میں باہر چارپائی پر بیٹھے عائشہ نے کہا میں بہت گرم ھوں میں عائشہ کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور باہر ھی ھم نگے ھو کر زبردست چدائی کی اس عائشہ کو چود رہا ھوں جس کیلئے میں ترستا تھا اب میری بیوی ھونے والی ھے روز چودو گا عائشہ کو دو بار فارغ کیا پھر میں عائشہ کی چوت میں فارغ ھو گیا عائشہ نے کہا ھم دونوں ننگے پڑے ہیں باہر یہاں کوئی نہیں آتا میں نے کہا پہلے کون آیا تھا جو اب آئے گا ھم شام تک ننگے رھے اور چدائی کرتے رھے اسی طرح ایک مہنہ ھو گیا عائشہ کہتی شادی ھوگی تو دن رات چدائی کرینگے کبھی عائشہ اپنے روم میں پروگرام بنا لیتی کبھی میرے روم میں پھر ہماری شادی ھو گئی اور سوہاگ میں عائشہ سے گانڈ مانگی عائشہ دے دی میں نے عائشہ کی گانڈ کی سیل کھولی درد برداش کر گئی کہاں کے جب علی نے سیل کھولی تھی تب بھی اتنا درد ھوا تھا پرانی باتیں ھوتی تھی میں اور عائشہ دن رات چدائی کرتے جب باغ میں ھوتے تو سارا دن نگے ھوتے پھر عائشہ پریگنٹ ھو گئی اور بیٹا ھوا عائشہ بیٹا پیدا کرنے کے بعد پہلی سے زیادہ گرم ھو گئی
نوکرانی لڑکی
ھیلو دوستو آج آپ کے لن کھڑے ھو جائیں گے اور لڑکیاں تو اپنی پھدی میں انگلی مارے بنا نہ رھے ہائے گی کیونکہ آج میں اپنی سچی داستان سنا رہا ھوں تو بنا ٹائم ویسٹ کرتے ھوئے سناتا ھوں یہ بات ھے 2010 کی میری جہاں نوکری لگی اس گھر میں ایک نوکرانی لڑکی یاسمین بہت خوبصورت اور صحت مند موٹی موٹی گالی اور مست ھوٹ کالیں آنکھیں موٹی گانڈ اور مزے کی بات تو ھے کے یاسمین اپنے بڑے مموں کے ساتھ بہت ھوٹ لگتی ھے مجھے یاسمین بہت پسند آئی اور چودنے کو دل کرے لیکن بات یہ تھی کے یاسمین نے مجھ سے کہا کے میں آپ کو بھائی کہے سکتی ھوں میں نے کہا میں بہنیں نہیں بناتا ویسے بھی مجھے تم بہت پسند ھؤ مجھ سے دوستی کر لو یاسمین نے کہا میں تم سے بھائی کی دوستی کرتی ھوں اور کچھ ھی دنوں میں یاسمین اور میں بہت فری ھو گئے جب گھر والے باہر جاتے تو یاسمین میرے ساتھ باتیں کرنے آتی میں یاسمین کو پکڑ لیتا اور یاسمین ہنستے ھوئے مجھ سے خود کو چھڑانے کی کوشش کرتی اور کہتی بھائی نہیں اور میں یاسمین کے بڑے مموں کو دبا لیتا کبھی گال چوم لیتا باھوں میں بھر لیتا موٹی پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ دبا لیتا میرا لن کھڑا ھو جاتا تو یاسمین کو لن لگاتا رگڑ لیتا کبھی کبھی یاسمین گرم ھو جاتی اور میرا ساتھ دینے لگتی اور کچھ ھی دیر میں الو بنایا کہے کے چھڑا کر بھاگ جاتی لیکن میں یاسمین کو بہت گرم رکھتا ایک رات میں نے یاسمین کو اپنا لن دیکھایا کچھ دیر تک میرا لن دیکھا پھر کہا بھائی نہ کرو میں نے ایک بار ہاتھ لگاؤ میں یاسمین کو پکڑنے لگا تو بھاگ گئی میں تو پاگل ھو گیا مجھ سے برداش نہیں ھوتا تھا تو مٹھ مار لیتا اایک بار ایسا ھوا کے سیٹھ لوگ رات کو پارٹی پر گئے تو یاسمین گپیں مارنے کیلئے میرے پاس آئی ھوا یہ کے میں نے چرس کی سگریٹ پی کر جیسے بجھائی تو یاسمین بھائی بھائی کہتی ھوئی آرھی تھی میں نے یاسمین کو باھوں میں بھر لیا اور یاسمین کو چومنے لگا اور یاسمین کی جھانگو میں لن رگڑتے مموں کو دبانے لگا اور یاسمین کے منہ میں منہ ڈال دیا یاسمین کی چوت اور گانڈ کو سہلاتا یاسمین بھی گرم ھو گئی میری زبان چوسنے لگی پھر اپنی زبان میرے منہ میں ڈالی پھر اچانک کہا نہیں بھائی ہٹنے لگی میں نے پھر پکڑ کر مست کرنے لگا پھر گرم ھو گئی اور مجھے باھوں میں بھر لیا پھر کچھ دیر میں کہا چھوڑو بھائی میں نے کہا اپنی بہن کو پیار کر راہ ھوں پھر چھڑا کو بھاگی میں پیچھے بھاگا یاسمین میڈم کے روم میں آگئی میں آیا کہا بھائی بس نہ کرو میں نے کہا ایک بار کرنے دے کہا تم بھائی ھو میں نے کہا کوئی بات نہیں ھے اور میں نے یاسمین کو پکڑ لیا میں چوم چوس رہا تھا اور یاسمین کہے رھی تھی بھائی اب بس بھی کرو میں نے بہت چوما یاسمین کو پھر میڈم کے بیڈ پر لیٹا کر یاسمین کو چومنے لگا لن بھی رگڑ رہا تھا یاسمین بھی مست ھو گئی تھی اتنی دیر میں گاڑی کے یارن کی آواز آئی یاسمین نے کہا بھائی چھوڑو وہ آگئے میں جلدی سے آکر گیٹ کھولا اس کے بعد یاسمین کو پکڑتا تو یاسمین ایک منٹ میں گرم ھو جاتی پھر نخرے کرنے لگتی بھائی نہ کرو کہتی چھڑاتی یاسمین نے مجھے پاگل کر دیا ایک رات یاسمین رات کے ایک بجے میرے پاس آئی تو میں یاسمین کو چارپائی پر لیٹا کر چڑھ گیا اور یاسمین کی شلوار اتار دی اپنی اتار کر تھوک لگا کر یاسمین کی چوت میں لن پیل دیا یاسمین نے اپنی چیخ دبا لی یاسمین کی چوت سے بہت خون نکلا میرا لن بھی لال ھو گیا اور یاسمین کی چوت بھی خون سے لال ھو گئی یاسمین جب فارغ ھوئی تو مجھ سے لپٹ گئی میں چدائی کرتا رہا کچھ دیر میں یاسمین کو پھ گرم کر دیا یاسمین کو گھوڑی بنا کر زبردست چدائی کی یاسمین مجھے بار بار چوم رھی تھی اور کہتی بھائی تیز کرو میں نے زبردست چدائی کی پھر یاسمین کو اپنے لن کی سواری کرائی یاسمین چوت سے میرے لن کو چودنے لگی میں یاسمین کے بڑے مموں کو دباتا چومتا یاسمین کو باھوں میں بھر نیچے سے زبردست چدائی کرتا پھر ھم فارغ ھوئے تو یاسمین کپڑے پہنے میں نے پہنے پھر کھڑے کھڑے چومنے لگی پھر یاسمین نے کہا بھائی میں جاتی ھو اور چلی گئی پھر ہر رات کو میں اور یاسمین چدائی کرتے تھے دن میں گھر کے پیچھے ہمارا واشروم تھا تو واشروم میں بھی سیکس کر لیتے واشروم میں یا اوپر کے روم وغیرہ میں یاسمین کی چوت بہت چاٹتا یاسمین بھی نیچے سے پھٹی شلوار پہن لیتی یاسمین میرا لن مزے سے چوستی یاسمین کو چدائی سے پہلی بار مزہ مل رہا تھا اس لیئے یاسمین بہت گرم ھو چکی تھی ایک رات یاسمین نے کہا اگر تم مجھے اس طرح نہ کرتے تو مجھے کچھ نہیں ھوتا لیکن تم مجھے بھر لیتے تھے جس کی وجہ سے مجھے مزہ آنے لگا پھر تمہارا لینے کو من کیا اس رات تم نے مجھے پورا مزہ چکھایا جس کی مجھے چس آگئی ھے لیکن یاسمین چدائی کے وقت بھی بھائی کہتی یہ کے بھائی آرام سے کرو بھائی تھوڑا تیز کرو بھائی آج بہت مزہ آرہا ھے بھائی میں بہت گرم ھوں بھائی آپ کا لن بہت پیارا ھے بھائی میری پھدی پسند ھے آپ کو میں بھی ہاں بہن کہے کر جواب دیتا تعریف کرتا پھر کچھ دن یاسمین کو ماہواری شروع ھو گئی یاسمین میرا لن چوستی مموں میں مسلتی مجھے فارغ کرتی جس دن ماہواری ختم ھوئی تو یاسمین نے خوشخبری دی پھر رات کو صبح تک چدائی کی کچھ دن بعد یاسمین کی طبیعت خراب ھو گئی لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کے یاسمین پریگننٹ ھے میڈم نے پوچھا تو مکر گئی مجھے پتا نہیں ھے پریگننٹ کیسے ھوئی پھر رات کو یاسمین نے بتایا پہلے ھم نے چدائی کی زبردست پھر دن میں یاسمین میڈم کے ساتھ گئی اور اباشن کرار آئی پھر رات کو پیار کیا میں نے یاسمین کو گانڈ دینے کو کہا مان گئی لیکن درد برداش نہیں ھوتا تھا لن کو گانڈ سے نکال لیتی میں بھی یاسمین کو درد نہیں دینا چاہتا تھا کچھ دن میں یاسمین نے میرا آدھا لن گانڈ میں برداش کر لیا کہتی تھی کے کچھ دن میں پورا چلا جائے گا پھر دوسرے دن اچانک یاسمین کا باپ آگیا یاسمین کو لینے اور شادی تھی یاسمین کی ایک رات ھم نے چدائی کی یاسمین نے کہا میں تم کو ہمیشہ یاد کروں گی میں نے کہا اب تو تم شوہر کو چدائی سے بہت خوش رکھوں گی کہا میں تو دن رات چڑھی رھوں گی پھر دن میں مجھے کہا واشروم چلو چوت کو پیار کر لو پھر ھم واشروم میں آئے اور میں یاسمین کی چوت اتنی چاٹی کے یاسمین فارغ ھو گئی میں باہر آگیا اور یاسمین نہانے لگی پھر یاسمین اپنے باپ کے ساتھ گاؤں چلی گئی یاسمین کے جانے کے بعد میں یاسمین کو بہت مس کرتا جہاں جہاں ھم نے مزے کیئے وہ وہ جگہ مجھے یاسمین کی یاد دلاتی پھر کچھ دن بعد میں نے نوکری چھوڑ دی۔۔؟ میری یاسمین جہاں بھی ھو ہمیشہ خوش ھو
چکلے کا بچہ
ھیلو دوستو آپ کیسے ہیں امید کرتا ھوں کے آپ موڈ میں ھونگے اگر نہیں ہیں تو میری بیتی ھوئی زندگی کے بارے میں سن کر موڈ میں آجاؤ گے تو دوستو میں اپنے بارے میں بتاتا چلوں کے میں رنڈی خانہ یعنی چکلے گھر سے ھوں جی ھاں میرا آبو ہر روز ایک مرد لاتے اور میری امی باجی کو دیکھاتا مرد امی کو پسند کرتا تو امی اسے اپنے روم میں لے جاتی اگر مرد باجی کو پسند کرتا اور باجی اپنے روم میں لے جاتی اور خوب چدائی ھوتی باجی کال گرل بھی تھی کال پر جسم دیکھاتی پھر چلی جاتی چدوا کر آتی میری امی موٹی ھے اور ممے چھوٹے ہیں اور گانڈ مجھے بہت پسند تھی جب امی کی گانڈ میں کپڑا پھسا ھوتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا میں امی کی گانڈ کو پھسے کپڑے کے ساتھ بار بار دیکھ لن کو سہلاتا کے کاش میں اوپر رکھ دوں ابوامی اور باجی کی باتوں سے میں پتا چلا کے امی گشتی ھے گانڈ میں بھی لیتی ھے امی موٹی پلی ھوئی گانڈ دیکھتا لن کھڑا ھو جاتا میری باجی ھے تو پتلی مگر باجی کے ممے بہت بڑے ہیں باجی کا چہرہ تو بہت ھی پیارا ھے لیکن مجھے باجی کے بڑے ممے بہت گرم کر دیتے میرا لن کھڑا ھو جاتا باجی کے بڑے مموں کو چوسنے دبانے کو چودنے کو بہت دل کرتا جب مرد کے ساتھ امی ھوتی تو امی کی مست آوازیں سنتا اور جب باجی مرد کے ساتھ ھوتی تو باجی اپنی چوت مموں کی لن کی اور چودو کی آوازیں کہتی ھوئی آتی میرا بہت دل کرتا کے باجی کو چودو اور امی کی گانڈ ماروں اور ڈر بھی لگتا تھا مجھے پتا نہیں تھا کے ھم چکلے والے ہیں ایک دن میں باجی کی چدائی دیکھنے کا سوچہ أور سی سی کیمرہ لایا اور باجی کے بیڈ کے روم میں لگا دیا پھر رات کو ابو ایک مرد لایا امی اور باجی آئی تو مرد نے باجی کو پسند کیا اور باجی روم میں لے گئی میں اپنے روم میں آیا اور موبائل میں باجی کو دیکھا دونوں کھڑے چوم رھے ہیں باجی اس کی پینٹ کا بیلڈ کھولا بٹن کھولا تو پینٹ نیچے گری باجی نے اس کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو پکڑ کر سہلانے لگی مرد باجی کو چومتا مموں کو دباتا پھر باجی نے لن کو چڈی سے باہر نکالا پھر چومتی ھوئی نیچے بیٹھ کر لن چوسنے لگی مرد نے کھڑے کھڑے شیٹ اتار دی نگا میں بہت گرم ھو رہا تھا مجھے باجی کو چودنے کا بہت دل کر رہا تھا خیر پھر باجی اپنی چوت دیکھاتی بیڈ پر لیٹ گئی مرد باجی کی چوت چاٹنے لگا پھر باجی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا باجی بہت گرم ھو گئی اور فارغ ھو گیا باجی نے کہا میں بہت گرم ھوں تم فارغ ھو گئے چلو اب میری طرف سے اس نے کہا اب کھڑا نہیں ھوگا کوشش کرلو باجی نے بہت کوشش کی کے لن کھڑا ھو ساتھ میں کہتی کھڑا ھو جا میری چوت بہت گرم ھے اب ملنے والا بھی کوئی نہیں مگر لن کھڑا نہیں ھوا تو اسے جانے کو کہا میں کچھ دیر بعد میں باجی کے روم میں آیا باجی نگی پڑی پھر مجھے کسی کے آنے کی آہٹ ھوئی تو میں اپنے روم میں آکر لن کو مسلنے لگا پھر یاد آیا کے باجی کو دیکھوں جب موبائل میں دیکھا تو میں چونک گیا باجی آبو سے چدوا رھی ھے دونوں کی باتیں سنیں تو پتا چلا کے امی کو بھی پتا ھے کبھی مل کر بھی کر لیتے ہیں تو میرا سمجھ گیا امی اور باجی کو کرنا آسان ھے وہ کچھ نہیں کہیں گی پھر بھی مجھے میرے پلائن سے ڈر بھی لگ رہا تھا اور یعقن بھی تھا کے مجھے کچھ نہیں ھوگا کر بھی لوں تو خیر مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کے پہلے کس کو کروں امی کو باجی کو تو میرے پاس سیکہ تھا میں ایک باجی کے نام دوسرا امی کا نام لے اچھالا تو امی کا نام آیا پھر کیا تو امی کا نام تین بار امی کا نام آیا تو میں نے کہا چلو پہلے امی کی گانڈ مارتے ہیں موقعہ دیکھ کر ایک بار گھر پر نہیں تھا اور باجی کال گرل پر گئی ھوئی تھی امی اور میں تھے امی آج گرم بھی بہت تھی امی کو میں نے چوت سہلاتے دیکھا کھانا بناتے پھر امی کی گانڈ میں کپڑا پھسا دیکھا لن کھڑا ھو گیا میں چڈی میں تھا لن فل مستی میں تھا میں بھی دل پر پتھر رکھ کر امی سے باتیں کرتے پیچھے سے امی کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر امی کی موٹی گانڈ کے ھیپ کے بیچ لن رکھ امی کے کندھے پر تھوڑی رکھ امی سے کہا کیا بنا رھی ھو امی کی گال کی چمی کی اور لن کو سلوسلو ھیپ میں رگڑنے لگا امی نے کہا دال گوست پھر میں امی کو باھوں میں لے امی کے مموں پر رکھ کر دباتے امی کو چومنے لگا اور لن کی رگڑائی کچھ تیز کرنے لگا امی امی بھی کبھی چوم لیتی لیکن امی کھانا بنانے میں مصروف تھی اور ساتھ بھی دے رھی پھر میں امی کی شلوار پر چوت کو سہلایا اور امی کی شلوار نیچے کی اور امی کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا امی بھی مست تھی امی نے گانڈ کو سہی کیا اور آرام آرام سے امی کی گانڈ میں لن اندر باہر کرنے لگا امی کی سیسکاریاں بھر رھی تھی پھر جب پورا لن اندر چلا گیا تو بہت تیز تیز چدائی کی امی کی سیکس آوازیں نکلنے لگی میرے لن کو گانڈ سے نکال کر اپنی چوت پر رکھا اور میں چودنے لگا پھر امی نے گانڈ پر لن رکھا میں امی کی گانڈ چودنے لگا چوم بھی رھے تھے پھر کھانا پکا تو امی نے میرے روم میں چلنے کو کہا پھر امی اور میں میرے روم آگئے امی نگی ھو گئی اور میرے لن کو چوسنے لگی میں نے امی کی گانڈ اور چوت کو ایک ساتھ چاٹا پھر امی اور میں چودتے رھے کے بیل بجی تو باجی آگئی منہ لٹکا ھوا تھا امی نے پوچھا تو کہا اس کا تو مرا ھوا تھا کھڑا ھی نہیں ھوا امی نے کہا آؤ پھر کھانا کھائیں اتنی دیر میں بیل بجی ابو بھی آگیا اور پھر کھانا کھا کر ہر کوئی اپنے روم تھا میں نے موبائل میں دیکھا باجی ننگی پڑی ھے میں نے سوچا اب باجی کو کرتا ھوں میں اندر آیا تو باجی کے مموں کو چوسنے دبانے لگا باجی آنکھیں بند کیئے پڑی تھی پھر آنکھیں کھول کر مجھے دیکھا چونک گئی پھر اپنی باھیں کھول آنے کو کہا میں باجی کی باھوں میں آکر باجی کو چومنے لگا باجی کے بڑے مموں کو دبانے چوسنے چومنے لگا باجی بھی فل گرم ھو گئی میرا لن دیکھ کر تعریف کی پھر چوسنے لگی پھر صبح تک ھم چدائی کر کے ساتھ میں سو گئے امی اور باجی تو میرے لن کی دیوانی ھو گئی یہ بات ابو کو بتا دیا کے اب میں جوان ھو گیا ھوں اور اچھی طرح کر لیتا ھے ابو نے کہا ایسی بات ھے تو مجھے پھر بیٹے کیلئے ان لڑکیوں کو لانا ھوگا جو پیسے دیتی ہیں میں ابو کی بات سن کر بہت خوش ھوا خیر وقت گزر رہا تھا امی اور باجی مجھے چدائی سے خوش رکھتی تھی کبھی ایک بار ابو میری چدائی دیکھنا چاہتے تھے تو مل کر چدائی کی ابو نے بھی لن کی تعریف کی میرا لن ابو کے لن بہت بڑا اور موٹا تھا ابو امی باجی دو بار فارغ ھوئے میں ایک بار پھر میں امی باجی کو ایک ساتھ چودتا امی کو بتایا کے مجھے تمہاری گانڈ پسند ھے باجی کو کہا تمہارے بڑے مموں کا دیوانہ ھوں پھر ایک دن پاپا مجھے لینے آیا کہا ایک آنٹی ھے وہ ایک لاکھ دے رھے ھے چلو پوری رات اس کی چدائی کرنا کے اسے تیرے بنا کسی سے مزہ نہ آئے میں نے کہا ابو ایسا ھی ھوگا ابو مجھے ایک بنگلے میں لایا اور ایک آنٹی سے ملوایا جو بہت ھوٹ لگ رھی تھی تھی تو امی کی طرح موٹی مگر باجی کے بڑے مموں سے آنٹی کے بڑے ممے تھے ھونٹ تھوڑے موٹے تھے فگر ایک دم مست تھا میں نے طے کر لیا اس کو اپنے لن کا غلام بنا دوں گا تاکہ صرف میری رھے اوپر سے امیر بھی بہت تھی بچے بھی نہیں تھے ابو نے سب بتایا کے یہ بھی چکلے والی کی بیٹی ھے بہت امیر ھے شادی نہیں کی اور پنتالیس سال کی ھو گئی ھے یہ آنٹی مجھے بہت پسند آئی خیر ابو پیسے لےکر چلا گیا آنٹی میرا کھڑا لن دیکھ کر اٹھ کر میرے ساتھ بیڈ کر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے کہا میں بہت پیاسی ھو کوئی لن میری پیاس نہیں بجھا سکا میں آنٹی کو چومنے لگا کچھ دیر ھم نے ھونٹ زبان چوسا پھر آنٹی نے میرا لن دیکھ کر کہا ھائے میں مر گئی ہتھیار تو لاجواب رکھا ھے آپنٹی لن کو چوسنے لگی میں نے آنٹی کی قمیض اتار دی اوف آنٹی کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں بہت گرم ھو گیا اور آنٹی کے بڑے مموں کو دبانے اور چوسنے لگا آنٹی لن کی بہت تعریف کرتی چوستی آنٹی نے پھر میرے لن کو اپنے بڑے مموں میں بہت مسلا اور لن کو چوستی پھر مجھے آنٹی نے آپنی چوت دیکھائی مجھے آنٹی کی چوت بہت پسند آئی اور چوت کو چاٹتا رہا پھر بڑی چدائی کرنے لگا آنٹی فل گرم تھی میری اور لن کی تعریف کرتی پھر آنٹی میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر چدائی کرتے مجھے چومتی میں بھی آنٹی کو اور بڑے مموں کو چوستا دباتا نیچے سے چدائی کر رہا تھا آنٹی اور ھی فارغ ھو گئی اور چوت سے لن نکال کر اپنی گانڈ میں لیا میں آنٹی پر اور فدا ھو گیا آنٹی دو بار فارغ ھو چکی تھی میں آنٹی کے بڑے مموں کو چودنے لگا آنٹی لن کو منہ لے لیتی چوپہ لگاتی میں لن کو سارا پانی کچھ آنٹی کے مموں پر گرا تو کچھ آنٹی کے منہ میں پر ساری رات چدائی کرتے رھے اور نگے سو گئے جب اٹھے تو چدائی کرنے لگے فارغ ھو کر ناشتہ کیا پھر کچھ دیر بعد ابو مجھے لینے آگیا آنٹی نے آبو سے کہا مجھے تمہارا بیٹا بہت پسند آیا ھے پھر میں گھر آیا ابو مجھے گھر چھوڑ کر چلا گیا امی مجھے اپنے روم لے گئی اور چدائی کرنے لگے کچھ دیر بعد باجی آگئی پھر دونو کی چوت کا پانی نکال کر میں سو گیا رات میں مجھے آنٹی بہت یاد آئی تو باجی آگئی پھر چدائی کی باجی امی کو بتایا کے مجھے آنٹی بہت پسند ھے پھر کچھ دن بعد امی اور باجی کے ساتھ شاپنگ پر تھا تو آنٹی سے ملاقات ھو گئی آننٹی میری امی اور باجی سے ملی پھر مجھے چلنے کو کہا میں آنٹی کے ساتھ آگیا آنٹی کے گھر آنٹی نے کہا مجھ سے شادی کروں گے سب تیرے نام کر دوں گی میں نے کہا میں بھی تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں پھر آنٹی سے میں نے شادی کرلی آنٹی کو بتا دیا کے امی باجی کو ساتھ کرتا ھوں آنٹی اب میری بیوی تھی بیوی نے کہا کوئی بات نہیں پھر کچھ مہینوں بعد بیوی پریگنٹ ھو گئی اور بہت خوش تھی پھر ہماری بیٹی ھوئی تو مجھ سے کہا ھم اس کی شادی کرینگے تم اس کی سیل نہیں کھولنا میں نے کہا نہیں کھولوں گا پھر بیٹا ھوا پھر بیٹی ھوئی مجھے لگتا کے بیوی جوان ھو رھی ھے دن بدن بیوی جوان ھو رھی تھی باجی نے بھی کسی امیر سے شادی کر لی اب امی اکیلی رہتی تھی ابو کو گھر رہنے کا بول دیا پھر ابو گھر رہنے لگا
میری جوانی کی آگ
مولوی کا لن چوسا تھا
ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...