Wednesday, August 13, 2025

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پائی پر سوتا تھا تو دوستو کچھ ھی دن میں میڈم کو گھر کی صفائی کیلئے ایک نوکر چاھیئے تھا جو یہی رہے اور کام کرے اور ایک دن میڈم نے بتایا کے گھر کی صفائی کیلئے نوکر مل گیا ھے وہ شام کو آنے والا تھا میں میڈم کے بیڈ کی چادر لگا رہا تھا بیڈ سجا کر میں باہر آیا تو آگے مولوی جیسا وہ بابا کھڑا تھا جس کا میں نے لن چوسا تھا میں دیکھ کر چھپ گیا اور دل میں بہت خوش ھوا کے یہ یہاں رہا تو روز لن چوسوں گا میں نے اس کا لن گانڈ میں لینے کی کوشش بھی کی تھی مگر درد ھونے کی وجہ سے کبھی نہ لے سکا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی میں گیا تو مولوی مجھے دیکھ چونکہ پھر میڈم نے کہا اس کو کام بتا دو جو جو کرانا ھے میں کہا جی میڈم اصل میں مولوی تو نہیں تھا مگر اس کی داڑھی بہت لمبی تھی میں مسکرا کر مولوی کو کہا کے چلو کام بتاتا ھوں مولوی نے مسکرا کر سر ہلا کر چلنے کو کہا پھر میں نے سب روم دیکھا کر اوپر روم دیکھانے گیا پہلے روم میں لایا اور اس کے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا میں بہت خوش ھوں اس کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے اور مولوی کا لن کھڑا ھو گیا میں اس کا ناڑا کھول کر لن چوسنے لگا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی ھم نیچے آگئے پھر رات کو میں روم میں آیا مولوی چارپائی پر لیٹا ھوا تھا اور لن فل ٹائٹ کھڑا تھا میں ڈور لاک کر کے ننگا ھوکر مولوی کے اوپر آکر لن پھر اپنی گانڈ رگڑتے مولوی کو چومتا قمیض اتار دی میں بہت مستی میں تھا مولوی بہت گرم تھا کیونکہ میں چکنا تھا پھر مولوی کے لن کو شلوار سمیت منہ لےکر چوسنے لگا شلوار میرے تھوک سے گیلی ھو گئی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے مولوی کی شلوار سے لن نکال دیا مولوی نے اپنے پاؤں سے اپنی شلوار اتار دی میں لن کو چوسنے لگا اور چوپہ پہ چوپہ لگانے لگا مولوی میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتے کہتا بہت مزہ آرہا ھے پھر ھم نے دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے لگے اور جھانگو میں لن رگڑنے لگے میں نے کہا روز تھوڑا تھوڑا گانڈ میں لنڈ اندر کرتے رہنا کہا ابھی تک سیل نہیں کھلی میں نے کہا درد ھوتا ھے میں نے کہا اب میں نے درد کی گولی کھایا کروں گا تمہارا لن گانڈ میں لےکر رھوں گا میں گھوڑی کی طرح بن کر کہا ڈالو پہلے مولوی نے میری گانڈ خوب چاٹی تھوک کو انگلی سے میری گانڈ میں ڈال کر چکنا کیا پھر لن کو تھوک لگا کر کچھ دیر مجھے سکون دینے لگا اور آدھا لن اندر گیا پھر اس نے زور کا جھٹکا دیا تو میری گانڈ میں پورا لن اندر چلا گیا میری چیخ نکلی درد بہت تھا لیکن میں برداش کیئے رہا مولوی میری گانڈ چودے جا رہا تھا من کرتا کے لن گانڈ سے نکال لوں اتنی دیر میں مجھے مزہ آرہا تھا میں چپ چاپ پڑا رہا پھر کچھ دیر بعد اس کے لن کا پانی میری گانڈ میں نکلا میرے اوپر گیر گیا میں مولوی کا لن اپنی گانڈ میں لیئے الٹا لیٹا مولوی نے کہا درد ھو رہا ھے میں نے کہا نہیں مولوی نے کہا اب تم فل مزے کیا کرو گے مولوی نے کہا ابھی بریک لیتے ہیں کچھ دیر بعد پھر کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے تم پہلے لیٹوں وہ لیٹا تو میں اس کے سوئے لن کو چوسنے لگا مولوی نے کہا ابھی بھی گرم ھو میں نے کہا بہت گرم ھوں کچھ دیر میں مولوی کا لن کھڑا ھو گیا پھر مولوی نے میری گانڈ ہر اسٹائل میں چودی پھر میں فارغ پھر ھو گیا میں نے مولوی کے ہاتھ کو اپنے لن پر رکھ کر کہا پانی نکالو مولوی نے تھوک ڈالتے ڈالتے مٹھ مارکر میرے لن کا پانی نکال دیا پھر ھم ننگے سو گئے 

باس کی بیوی نے چدوایا

 مجھے باس نے فائل لینے کو گھر بھیجا میں باس کے گھر آکر ڈور بیل بجائی تو میڈم نے ڈور کھول کر مجھے دیکھتے ھی اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دبانے لگی میڈم نے کا آپ کون میں نے کہا مجھے باس نے فائل لینے کو کہا ھے تو میڈم نے کہا اندر آؤ اور مجھے لوبی میں بیٹھا کر خود چلی گئی پھر میرے سامنے صرف پتلی سی چڈی اور برا پہن کر آئی میں تو دیکھتے ہیں گرم ھو گیا میڈم نے کہا آؤ میں میڈم کے پیچھے چلنے لگا میڈم کی موٹی گانڈ دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا دل کر رہا تھا کے بس پکڑ کر چڑھ جاؤ پھر مجھے روم میں لائی اور مجھے باھوں میں بھر کر کہا میں بہت زیادہ گرم ھوں مجھے ٹھنڈا کرو بس پھر میں تو شروع ھو گیا میڈم کو دبانے لگا چومنے لگا میڈم کے برا سے مموں کو نکال کر دباتے چومتے چوسنے لگا میڈم بہت گرم تھی میں میڈم کی گانڈ کے ھیپ دبائے چوت میں انگلی کی پھر میڈم کو کی گانڈ اپنے لن کے پاس کی چڈی نیچے کی اور میڈم کو بیڈ پر گھوڑی بنا کر میڈم کی چوت میں لن ڈال کر ایسی چدائی کی کے میڈم کی سیکس میں چیخیں تھی بہت دیر تک لگا رہا میڈم کی چوت پانی پانی ھو گئی میڈم نے مجھے لیٹنے کو کہا پھر میرے لن کو چوسنے لگی بہت دیر تک مستی میں لن کو چوستی رھی پھر میڈم میرے اوپر آکر میرا لن اپنی چوت میں لےکر اپنی گانڈ کو اوپر نیچے کرتی میرا لن میڈم کی چوت میں اندر باہر ھوتا میں بھی نیچے سے چدائی کر رہا تھا اور روم میں تھپڑوں کی آواز سنائی دے رھی تھی بہت دیر تک لگی رھی پھر میں نے میڈم کو نیچے کیا زبردست چدائی کی پھر میں میڈم کی چوت چاٹنے لگا میڈم فارغ ھو گئی پھر میں میڈم کے مموں کو چودنے لگا میڈم منہ کھولتی تو منہ لن ڈال کر چدائی کرتا پھر میڈم مستی میں آگئی گھوڑی بن گئی میں نے کچھ دیر چوت کی چدائی کی پھر میڈم کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا آخر میڈم نے درد برداش کر لیا اور پورا لن میڈم کی گانڈ میں چلا گیا پھر دونوں کی چدائی کرنے لگا میڈم میری تعریف کرنے لگی پھر میڈم گھوڑی بنی بنی تھک گئی پھر سیدھی لیٹ گئی چدائی کرتا میڈم کی ٹانگیں چومتا مموں کو چوستا میڈم زبان چوستا میڈم چوستی فل مستی میں تھی پھر میڈم فارغ ھوئی تو میں بھی چوت میں فارغ ھو کر میڈم پر لیٹ رہا لن سکڑ کر چوت سے باہر آگیا اور تین گھنٹے ھو گئے باس کا میسج آیا کے فائل میرے پاس ھے میں بھول گیا تھا تم آرام سے آنا ھے تو آجانا ورنہ میڈم جو کام کہتی ھے اس کا ہاتھ بٹاؤ میں نے کہا جی جی سر پھر کال کٹ گئی میڈم نے کہا تم میرے ساتھ رھو چوبیس گھنٹے میں نے کہا وہ سر تو میڈم نے کہا وہ میں ان سے بات کر لیتی ھوں آئے گا تو بس تم مجھے ٹھنڈا کر دیا کرو جب میں تم سے کہوں میں نے کہا ٹھیک ھے میڈم ویسے بھی بہت خوبصورت اور ھوٹ تھی میں نے کہا میڈم سے کہا تم بہت خوبصورت ھو جب تم کو دیکھا تو میں تم کو دیکھتا ھی رھا اور پھر ھم شروع ھو گئے سارا دن میں میڈم سے مزے کرتا رہا جب باس آیا تو ھم نے کہڑے پہن لیئے مجھے اپنے ساتھ بیٹھا کر کھانا کھانے کو کہا باس بھی کھا رہا تھا تو میڈم نے باس سے میرا کہا کے اسے میں اپنے لیئے رکھنا چاہتی ھوں باس نے کہا ٹھیک ھے کام تو سہی کرتا ھے نہ میڈم نے کہا سہی آرے بلکل سہی کرتا ھے باس جب گھر ھوتا تو میڈم کچھ نہیں کرتی تھی لیکن جب کچن میں اکیلی ھوتی تو مجھے بہت گرم کر دیتی پھر میڈم پریگنٹ ھو گئی میڈم نے بتایا کے تمہارے لن سے پریگننٹ ھوئی ھوں تم مجھے کبھی نہیں چھوڑنا میں تمہارے بجے پیدا کرنا چاہتی ھوں تمہارا باس بچے دینے قابل نہیں ھے اور اس طرح بچے کیلئے تمہیں فائل کے بہانے یہاں بھیجا مجھے تم پسند آئے اب تم سے پیار کرتی ھوں مجھے بھی میڈم سے پیار ھو گیا تھا میں نے بتایا پھر رات کو باس نے اور میں نے میڈم کی ایک ساتھ چدائی کی میں میڈم کو چدائی سے ہر وقت خوش رکھتا پھر میڈم کو بیٹا ھوا پھر اسی طرح میڈم دو بیٹے دو بیٹی ھوئی میڈم بچے جننے کے بعد اور کمال کی ھو گئی باس کا لن بھی میرے لن کے جیسا تھا لیکن میری ٹائمنگ بہت لمبی تھی میں اکیلے میں میڈم کو ایک باری میں تین بار فارغ کرتا تھا باس صرف ایک فارغ کر پاتا وہ بھی بڑی مشکل سے کر پاتا میرے میرے لن سے بہت لطف اندوز ھوتی بچے بھی دیکھ لیتے جب میڈم اور میں چدائی کر رھے ھوتے آج بھی میں میڈم کے ساتھ ھوں

بوڑھے کے لن پر اپنا منہ رکھ دیا

 ایک جگہ میری نوکری لگی صاحب اور بیگم بہت بوڑھے تھے اور ان کا ایک بوڑھا ڈریور بھی تھا جو عبادت بہت کرتا داڑھی بھی لمبی تھی تلاوت بھی کرتا تھا میں گھر کی صفائی کرتا تھا اور 24 گھنٹے وھی رہتا تھا وہ بوڑھا ڈریور بھی 24 گھنٹے کا تھا تو ھم دونوں کا ایک روم تھا بس چارپائی الگ الگ تھی کچھ دن بعد میں گرم ھونے لگا ایک رات میں بہت گرم تھا دیکھا بوڑھا سو رہا ھے میں بوڑھے کی چارپائی پر بیٹھ کر بوڑھے کا دامن اوپر کیا اور بوڑھے کے لن پر اپنا منہ رکھ کر لن کو چوما پھر آرام سے بوڑھے کی شلوار کا ناڑا کھول کر سویا ھوا لن دیکھا پھر میں لن کو چومنے لگا پھر لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور لن کھڑا ھو گیا میں لن کو مستی میں چوسنے لگا کچھ دیر بعد میرے سر کے بالوں میں بوڑھا انگلیاں پھیرنے لگا میں بہت گرم ھو گیا اور لن کو مزے سے چوسنے لگا پھر میں اٹھ کر بوڑھے کے اوپر آکر اپنی گانڈ میں بوڑھے کا لن لےکر چدائی کرنے لگا بوڑھا بھی بہت گرم ھو گیا پھر بوڑھے نے میری گانڈ زبردست ماری ایسی آج تک میری گانڈ کسی نے نہیں ماری بوڑھے نے تین بار چدائی کی مجھے بوڑھے نے بہت مزہ دیا پھر میں بوڑھے کے ساتھ ننگا سو گیا اس کے بعد بوڑھا مجھے دن میں بھی نہیں چھوڑتا تھا میں بھی بھی اپنی گانڈ کو بوڑھے کیلئے تیار رکھتا تھا 

کھیتوں میں ایک جھونپڑی تھی

 ھیلو دوستو میں اپنے گھر والوں کے ساتھ گاؤں میں رہتا تھا اور ہمارے کھیت کھلیان اور فروٹوں کے باغ بھی تھے ہمارے پاپامما بوڑھے تھے تو کھیت باغ کو میں اور بڑی دیدی دیکھتے اور کام کرتے تھے ہمارے کھیت باغ اور گنے کے کماند کے چھوٹی سی پانی کی واٹر نہر تھی اور سامنے ہماری چھوٹی سی جھونپڑی تھی اور ایک باہر چارپائی تھی اور جھونپڑی میں بستر تھا اور یہ نہر کھیتوں کو پانی کیلئے تھی اور چارو طرف کھیت باغ گنے کے کماند اور بڑے درخت تھے جھونپڑی بیچ میں تھی جو کسی کو دیکھائی نہیں دیتی تھی میں اور دیدی اکثر کام کرتے جھونپڑی میں وقت گزارتے دن کا کھانا بھی یہی کھاتے اور شام کو گھر چلے جاتے دیدی بلکل سیدھی سادھی تھی لیکن دیدی کا فگر لن کھڑا کر دیتا تھا اور اسی وجہ سے دیدی مجھے بہت پسند تھی دیدی کے بڑے مموں کو دیکھتا تو کچھ کچھ ھونے لگتا لیکن میں اپنا من کہیں اور ہٹا لیتا سوچتا یہ غلت ھے تو اسی طرح مجھے بہت سے گندے خیالات آتے کے دیدی کے ھونٹ چوسو مموں کو چوسوں کبھی کبھی لن کھڑا ھو جاتا جب دیدی اور میں نہر میں نہاتے کپڑوں کے ساتھ دیدی کے بڑے مموں کی نپلیں پنک نظر آتی میرا لن کھڑا ھو جاتا دیدی بھی دیدی بھی دیکھتی ایک بار میں اور دیدی لوسن کاٹ رھے تھے میں نے دیکھا دیدی دوسری طرف سے کاٹتی ھو چلی گئی کچھ دیر میں نے سوچا کے دیدی کہاں گئی میں آیا تو دیکھا دیدی میرا نکما دوست واسو میری دیدی کو چوم رہا ھے دیدی کہا نہ کرو بھائی دیکھ لے میں دور جاکر دیدی کو آواز دی دیدی نے کہا آرھی ھوں جب میں دیدی کے پاس پہونچا تو واسو جا چکا تھا میں سوچنے لگا واسو اور دیدی کتنے دن سے لگے ھوئے ہیں کہیں دیدی کی سیل تو نہیں کھل گئی میرا لن فل مستی میں تھا پھر دوسرے دن دن کو جھونپڑی میں رہنے کو کہا میں نے پھل توڑ کر آتا ھوں میں نے جلدی سے کچھ پھل توڑ کر آرام آرام سے آیا جھونپڑی میں واسو دیدی کو چوم رہا ھے میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو نے دیدی کے بڑے مموں کو برا سے نکال کر دبانے چوسنے لگا میں بہت گرم ھو گیا من میں آیا کے اور آگے نہیں کرنے دوں گا میں باہر سے آوازیں لگاتا دیدی کو بلایا دیدی سہی حالت میں باہر آئی پھر ھم پھل کھا کر کام میں لگ گئے گھر آئے تو میں واسو کے پاس آیا میں نے کہا تم سے ایک بات کرنی ھے بس واسو کا چہرہ ڈرنے جیسا ھو گیا میں نے سوچا کے واسو سے پلین بناتا ھوں میں نے واسو سے کہا تم میری دیدی سے سیکس کرتے ھو میں نے دیکھا ھے اگر تم میرے کہنے پر چلو تو دیدی زیادہ دیر تک چوم کر سکتے ھو واسو نے کہا کیا کرنا ھوگا میں نے کہا تم دیدی کی چدائی کی کہا نہیں آج چوتھا دن تھا میں نے کہا دیکھو دیدی کی سیل میں کھولوں گا پھر تم چدائی کر سکتے ھو وہ پہلے تو پریشاں تھا پھر چدائی کا سن کر خوش ھوا پھر واسو نے کہا تمہیں دیدی کرنے دے گی میں نے کہا یہ مجھ پر چھوڑ دو تم ایسا کرو اب میرے ساتھ چلا کرو اور مجھ سے نظر بچا کر دیدی کو گرم کیا کرو مگر میری نظر تم پر ھوگی اگر سیل کھولنے کی کوشش بھی کی تو میں تجھے وہ ماروں گا کے تم کبھی نہیں بھول پاؤ گے واسو نے کہا میرے لیئے اتنا کافی ھے کے میں تمہاری دیدی کو چوم سکوں بعد تو چدائی کروگا پھر کہا میں سیل نہیں کھولوں گا مگر کب میں کہا تین چار دن میں ھوگا پھر واسو ہمارے ساتھ آتا اور دیدی کو بہت گرم رکھتا میں واسو کو کہتا تم جھونپڑی میں لے جاؤ وہ چومتے میں چھپ کر دیکھتا واسو کا لن فل ٹائٹ کھڑا ھوتا دیدی لن کو سہلاتی دیدی نے کہا ڈالو گے کہا دل بہت کرتا ھے مگر تمہارا بھائی آجائے گا پھر مموں کو چوستا دیدی کی شلوار چوت سہلاتا پھر ایک دن میں نے واسو سے کہا آج دیدی کو گرم کر کے ننگی کر دینا اور تم ننگے باہر بھاگ جانا اور باہر کپڑے پہن کر چلے جانا پھر کل چدائی کر لینا واسو نے کہا پکا کل میں نے کہا ہاں یار تم رکے تو پھر میں تمہیں دیدی کے پاس بھی نہیں بھٹکنے دوں گا واسو نے کہا ٹھیک ھے میں چلا جاؤ گا کل تو چدائی ھوگی پھر دن میں واسو آگیا میں دیدی کو لیکر جھونپڑی پر آئے میں نے دیدی سے کہا تم دونوں باتیں کرو میں کام کرکے آتا ھوں پھر میں باہر آکر چھپ گیا اور جھونپڑی کے سوراخ میں دیکھنے لگا دیدی اور واسو چومنے میں مست ھو گئے واسو نے دیدی کو ننگا کر دیا دیدی کو ننگا دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو ننگا ھو کر دیدی پر لیٹ گیا پھر میں اندر آکر غصے سے کہا یہ کیا ھو رھا ھے واسو کپڑے لےکر ننگا باہر بھاگ گیا تھا دیدی ننگی تھی میرا لن بھی کھڑا تھا میں دیدی کو ننگا دیکھ رہا تھا دیدی میرے کھڑے لن کو دیکھتی مجھے دیکھتی لیکن چپ تھی میں دیدی کے سامنے بیٹھا اور دیدی سے کہا دیدی واسو سے کرنا چاہتی ھو تو میری ایک بات مانو گی تو پھر تم واسو سے یا کسی سے بھی کر سکتی ھو نہیں تو میں کسی سے نہیں کرنے دوں گا دیدی نے کہا ٹھیک ھے کام بتاؤ میں نے کہا دیدی مجھے تم کرنے دیا کرو کل واسو سے کر لینا دیدی نے کہا ٹھیک ھے پھر تم میری بات مانا کرو گے میں نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا دیدی مجھے اپنا دوست سمجھ کر کرنا پھر میں دیدی کے بڑے مموں کو چوسنے لگا پھر دیدی کی سیل کھول دی پھر ھم سارا دن چدائی کرتے رھے دیدی کو بہت مزہ آیا پھر شام کو گھر آئے رات کو دیدی کو بہت  دیر تک چدائی کی دیدی سے کہا کل تم واسو سے کر لینا میں بھی ایک یا دو شاٹ لگاؤں گا بیچ میں کام کرتے دیدی نے کہا ٹھیک ھے واسو کو بلانا پھر صبح واسو آگیا میں دیدی سے کہا تم کرو میں کام کرکے آتا ھوں بہت دیر بعد آیا دیدی واسو کے لن کو چوس رھی تھی اور واسو کے لن کا پانی نکلا میں اندر آکر واسو سے کہا تم باہر جاکر بیٹھو واسو باہر گیا میں ننگا ھو کر دیدی کی مست چدائی کی ایک گھنٹہ لگا رہا پھر دیدی سے کہا واسو سے کرو میں کام کرتا ھوں میں جاکر کام کرنے لگا دیدی واسو چدائی کرنے لگے پھر ھم جلدی گھر آئے واسو اپنے گھر چلا گیا دیدی بہت گرم تھی مجھے آنے کو کہا پھر چدائی کی پھر رات کو چدائی کی پھر دیدی نے کہا کل واسو کو نہیں بلانا ھم ساتھ میں کام کرتے کرتے رہیں گے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم دن کام کرتے بہت چدائی کی دیدی نے کہا واسو کے لن میں دم نہیں ھے جلدی فارغ ھو جاتا ھے میں نے کہا دوست ھے میرا مزے دے دیا کرو دیدی نے کہا پھر کل تم دونوں ساتھ میں کرو تاکہ واسو فارغ ھوگا تو تم ڈال دینا میں نے کہا ٹھیک ھے جیسے تم بولو گی ویسے ھو گا پھر دن میں ھم جھونپڑی میں گئے اور دیدی کو میں اور واسو نے مل کے چدائی کی دیدی بہت مزے میں تھی پھر دیدی اور میں جھونپڑی میں چدائی کرتے گھر آکر چدائی کرتے میں بہت مزے میں تھا دیدی بہت گرم رہتی میرا لن لینے کیلئے ایک رات میں نے دیدی کی گانڈ چودنے لگا دیدی برداش کر گئی اور گانڈ کی سیل کھل گئی دیدی سے میں بہت مزے کرتا جب سے دیدی کو میرا لن کا مزہ ملا تو واسو کے لن کو بھول گئی پھر دیدی کی شادی کی بات ھونے لگی دیدی کو چدائی کرتے کہتا تم اپنے پتی کو دن رات نہیں چھوڑو گی دیدی کہتی ہر وقت چدائی کروں گی پھر دیدی کی شادی ھو گئی ایک تین مہینے بعد آئی دیدی کا پتی دیدی کو چھؤڑ کر چلا گیا دیدی جھونپڑی پر آگئی میں میں دیکھتے ھی خوش ھو گیا دیدی نے کہا میں بہت گرم ھوں تم سے بات بھی کرنی ھے پہلے تو دیدی نے چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا دیدی نے کہا یار اس کا لن بھی واسو کے جتنا ھے فارغ پہلے ھو جاتا ھے مجھے تیرے جیسا لن چاھیئے میں لڑکر آئی ھوں مجھے آلگ ھونا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے اگر میرے جیسا نہ ملا تو کہا تم تو ھو شادی کر لینا مجھے بھی خوش رکھنا اپنی پتنی سے بچا کر میں نے کہا ٹھیک ھے اب ھم ساتھ رہینگے پھر دیدی اور میں بہت چدائی کرنے لگے دیدی کو طلاق مل گئی 

آنٹی کا سامان گر گیا

 آنٹی کا سامان گربگیا میں اٹھا کر کہا آنٹی میں چھوڑ دیتا ھوں گھر کے اندر آئے اور آنٹی سے دوستی ھو گئی ایک دن آنٹی نے مجھے بلایا تو آنٹی کالی رنگ کی سیکسی نیٹی پہنی تھی اندر تو کچھ نہیں پہنا تھا سارا جسم نگا نظر آرہا تھا میں نے دیکھتی ھی کہا آنٹی آپ کالی نیٹی میں سیکسی لگ رھی ھو کہا کیا کروں میرا شوہر دوبئی میں ھوتا ھے پیسوں کی کمی نہیں ھے صرف کمی ھے تو میری پیاس بجھانے والا کوئی نہیں ھے روتی ھوئی مجھ سے لپٹ گئی میں سمجھ گیا کے آنٹی مجھ سے کیا چاہتی ھے میں نے آنٹی کو اپنی باھوں میں بھر کر دباتے کہا آنٹی آپ فکر نہ کریں میں آپ کی بجھاتا رھوں گا آنٹی نے سامنے منہ کرکے کہا سچ میں تو میں نے آنٹی کے منہ میں منہ دیا اور میں نے نیٹی کی ڈوری کھول کر نیٹی اتار دی آنٹی کا ننگا جسم بہت سیکسی تھا میں آنٹی کے بڑے مموں کو دبانے چوسنے لگا آنٹی کی موٹی گانڈ کے ھیپ دباتے آنٹی و چوم کر کہا آنٹی میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں آنٹی میرا لن نکال کر دیکھا کہا ھائے میں مر گئی اتنا لمبا موٹا پھر لن کو مستی میں چوسنے لگی کچھ دیر بعد کہا بیڈ پر لیٹو میں لیٹا آنٹی لن کو چوسنے لگی کچھ دیر بعد مجھے اپنی چوت دیکھائی میں چوت کو چاٹنے لگ گیا پہلی بار آنٹی کی چوت دیکھی اور چاٹتا رہا بہت دیر تک آنثی نے کہا آرام سے ڈالنا تمہارا لمبا موٹا ھے میری معصوم سی چوت ھے پھر میں تھوک لگاتا گیا اور لن اندر کرتا  رہا پھر پورا لن اندر چلا گیا پھر آنٹی نے کہا اب گھوڑی بنتی ھوں بنی میں نے چدائی کی آنٹہ فارغ ھو گئی میں آنٹی کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا اور آنٹی نے پورا اندر لیا آنتی بہت چدائی کی پھر آنٹی کی خوت پھر گرم ھو گئی اوپر آکر چوت میں لن لے کر ایسی چدائی کی کے مزہ آگیا تھک گئی میں اوپر آکر چدائی کچھ دیر بعد آنٹی پھر فارغ ھو گئی میں آنٹی کے بڑے مموں کو چودنے لگا آنٹی کے منہ بولتا رہا پھر آنٹی کی چوت گرم ھو گئی پھر چدائی آنٹی فارغ ھوئی تو میں بھی آنٹی کی چوت میں فارغ ھو گیا آنٹی نے کہا مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے میں نے کہا نہیں تم مجھے چھوڑ کے نہیں جانا بس پھر ھم گرم ھو گئے آنٹی دو تین بار فارغ ھو جاتی میں ایک بار فارغ ھوتا آیک رات آنٹی نے اپنے شوہر کا بتایا کے  شوہر کبھی کبھی جلدی فارغ ھو جاتا ھے تم مجھے ایک ھی میں تین بار فارغ کرتے ھو آنٹی کو میں بہت چودتا آنٹی بھی مجھ سے بہت چدائی کرتی پھر کبھی کبھی آنٹی کے ساتھ ننگا سو جاتا صبح چدائی کے بعد ناشتہ کراتی پھر ایک دن آنٹی کا شوہر آگیا آنٹی نے بتایا کے پندرہ دن کیلئے آیا ھے تھوڑا صبر کرو میں نے آنٹی کو باھوں میں بھر کر چومتے کہا صبر نہیں ھوگا آنٹی نے کہا چھوڑو وہ دیکھ نہ لے پھر بڑی مشکل سے چار دن گزرے آنٹی نے بلایا کہا شوہر شام کو آئے گا پھر میں اور آنٹی چدائی کرنے لگے اور آنٹی ڈور گیٹ لاک کرنا بھول گئی آنٹی میرے اوپر تھی ھم فارغ ھونے والے تھے آنٹی دو بار فارغ ھو چکی تھی اور روم میں شوہر نے کہا یہ کیا ھو رھا ھے ھم اٹھے پھر میں کپڑے پہن کر باہر آیا پھر کچھ دن بعد چلا گیا آنٹی نے مجھے بلایا 

دیدی کے بڑے ممیں موٹی گانڈ مجھے پسند تھی

 میری دیدی کا فگر ھوٹ ھے دیدی اپنے بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگتی ھے دیدی کی موٹی گانڈ ھے جب چلتی ھے تو ھیپ ہلتے ہیں مجھے دیدی کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ بہت پسند ہیں اس لیئے میں دیدی کے بڑے مموں کو اور گانڈ کے ھیپ کو دبا لیتا تھا چاھیئے جتنے بھی غصے میں ھوتی تھی جب میں دیدی کے بڑے مموں اور گانڈ کے موٹے ھیپ کو دباتا تو میرا ہاتھ جھٹک دیتی میں بھی موقعہ دیکھ کر دن میں بہت بار دباتا دیدی مجھے ڈانتی تھی بہت لیکن میں باز نہ آتا کیوں کے مجھے دیدی کے ممے بہت پسند تھے اور دیدی کی موٹی گانڈ بہت پسند تھے  ایک رات دیدی کے نام کی مٹھ مار لی پھر دیدی کو چودنے کا بہت دل کرتا دیدی کو باھوں بھر لیتا دیدی کبھی ڈانٹ کر کیہتی کتا کبھی ہنس کر کہتی کیا کرتے ھو تم ماروں گی کہتی ایک رات میں روم کی روشنی بند کرکے کھڑکی کے پاس کھڑا تھا ساتھ والے گھر کا لڑکا جو دیدی کا دوست تھا وہ اپنی کھڑکی سے نکل کر بیچ کے دیوار پر کھڑا ھو کر دیدی کی کھڑکی کے اندر چلا گیا میں چونکہ کے دیکھو میں چپکے سے دیدی کے روم ڈور کے پاس اندر والی کھڑکی میں دیکھا آگے کھڑکی پر پردہ تھا کھڑکی پر جالی تھی اب میرے ذہن میں ایا میں تار والی ہینگر لیا پلاس سے سیدھا کرکے ہردٹ تھوڑا سا ہٹاکر دیکھا دیدی لڑکے کے اوپر ننگی اپنی چوت میں لن لےکر چدائی کرنے میں بہت مست تھی دیدی کو اس حال میں ننگا دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا کیونکہ دیدی کا ننگا جسم بہت ھوٹ تھا میں لن کو سہلاتے دیدی کی پوری چدائی دیکھی لڑکا چدائی کرتے لن نکال کر دیدی کی چوت چاٹتا دیدی بھی لن کو چوس لیتی لڑکے نے کہا میں فارغ ھو گیا دیدی نے لڑکے کو نیچے کیا اور دیدی نے کچھ دیر چوت میں لن اندر باہر کیا پھر دیدی نے کہا میں فارغ ھو گئی پھر لڑکا کپڑے پہن کر کھڑکی سے نکل کر اپنی کھڑکی میں چلا گیا میں بہت گرم تھا سوچا پہلا حق تو بھائی کا ھے مجھے ہاتھ بھی نہیں لگانے دیتی دیدی ننگی سو گئی تھی میرا چودانے کا من کیا میں دوسری چابی سے ڈور کھول کر ڈور کو بند کر ننگا ھو کر دیدی کی رضائی میں آگیا میرا لن فل ٹائٹ کھڑا تھا دیدی ننگی سو رھی تھی میں دیدی کی گانڈ کے دونوں ھیپ کے بیچ میں لن رکھ کر رگڑنے لگا پھر تھوک لگا کر چوت میں لن اندر کرنے لگا دیدی نے گانڈ سہی کی اورچوت میں میرا لن آرام سے جانے لگا دیدی پیخھثھوکر میرے سینے سے لگ گئی میں چدائی کر رہا تھا دیدی سی سی کر رھی تھی دیدی نے کہا آج پھر من نہیں بھرا میں میں نے دیدی کے منہ میں منہ دیا اور چوسنے لگا پھر دیدی مستی میں آگئی لائٹ بند تھی دیدی سمجھے میں اس کا یار ھوں میں ایسی زبردست چدائی کی دیدی کہتی آج تو بہت مزے کی چدائی کر رھی ھو روز ایسے کیا کرو میں دیدی کے منہ میں منہ دیا جب مجھ سے پوچھتی تو میں منہ میں منہ دے دیتا ایک بار دیدی فارغ ھوئی پھر دیدی نے لن چوستی رھی دیدی کی چوت پھر گرم ھو گئی پھر میں دیدی کی چوت چاٹی پھر چدائی کی دیدی فارغ ھوئی تو میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو دیدی ہر گر پڑا دیدی مجھے باھوں میں لے کر لیٹی لیٹی نیند آگئی میں اٹھ کر کپڑے پہن کر کھڑکی دیکھی جو کھلے تھی میں ڈور کو لاک کر کے اپنے روم میں سو گیا پھر شام کو مجھے پتا چلا کے لڑکا کچھ دن کیلئے کہیں چلا گیا ھے اور یہ بات دیدی کو پتا نہیں تھی رات جب دیدی سوئی تھی میں پھر چلا گیا اور دیدی پہلے سے ننگی تھی دو بار دیدی کو فارغ کرکے آگئا اسی طرح جب پانچویں رات کو دیدی کو میں چود رہا تھا تو دیدی کو کال آئی تو دید نے کہا تم چار دن سے وہاں ھو تم نے بتایا نہیں میں چدائی میں مست دیدی کو چوت رہا تھا دیدی نے لڑکے سے کہا مجھ سے اب بات نہیں کرنا کال کٹ کر دی پھر دیدی نے لائمپ روشن کیا مجھے چدائی کرتے دیکھا کہا تم ھو میں نے چدائی تیز کر دی اور دیدی کے منہ میں منہ دیا پھر دیدی ساتھ دینے لگی میں فارغ نہیں ھوتا تھا دیدی کو مجھ سے مزہ آگیا 

بڑے مموں والی چھوٹی بہن

 میری مما تو پہلے گزر چکی تھی میرا بابو اور چھوٹی بہن گاؤں میں رہتے تھے میں شہر میں رہتا تھا اور اپنا بزنس کرتا تھا اور میرا بزنس ٹاپ سے پر تھا ایک دن مجھے کال آئی کے میرا بابو گزر گیا ھے اپنی چھوٹی بہن کو آکر لے جاؤ اکیلی ھے جوان ھے میں کسی بھی طرح گاؤں آیا آتے ھی اپنی چوٹی بہن سے ملا میری چھوٹی بہن بہت خوبصورت تھی اور بڑے مموں سے چھوٹی بہن کا فگر بہت ھوٹ لگتا تھا میں نے شکر کیا کے میں آیا ورنہ اتنی خوبصورت بہن کو کوئی چود نہ دیتا پھر میں بہن کو اپنے ساتھ شہر بہن کو سیکسی کپڑے گھر میں پہننے والے اور باہر پہن کر کپڑے دلائے میں بہن پر بہت گرم تھا تب سے جب میں لینے گیا تو دیکھا تھا تب سے بہن پر گرم تھا اور اس لیئے لایا تھا کھ دن تو بہن کپڑوں میں مجھ سے شرماتی تھی پھر آہستہ آہستہ میرے ساتھ گھل مل گئی میں چھوٹی کو سیکس فلمیں بھی دیکھاتا تھا گھر میں پتلی چڈی میں ھوتا جس میں لن کچھ نظر آتا تھا جس رات میں شراب پتا تو چھوٹی بہن کو سیکس فلم دیکھاتا اور بہن کو بہت دباتا چوم لیتا چڈی میں لن کھڑا ھو جاتا اور لن کو ہاتھ بھی لگاتا اور اس طرح بہن کی نظر بھی پڑ جاتی جب بہن کو باھوں میں دباتا تو بہن بھی باھوں میں رہتی بہن تو یہی سمجھتی کے ایک بھائی اپنی بہن کو پیار کرتا ھے اس لیئے چپ رہتی میری لاڈلی بھی بہت ھو گئی تھی مگر میں بہت گرم تھا احساس دلاتا کے میں بہن تیری لینا چاہتا ھوں ایک دن میں نے نہا کر ٹاول لپیٹ کر باہر آیا سامنے بہن تھی ٹاول ایسا گرایا کے پتا چلے کے خود گر گیا بہن نے دیکھا تو میرا لن کھڑا ھے بہن نے شرما کر سر نیچے کر لیا مجھے کوئی لڑکی پسند نہیں آراھی تھی بس ایک خیال تھا کے چوٹی کو کیسے چودوں جب فلم میں سیکس سین آتا تو مجھے بہت گرم کر دیتا سین میں صرف لن اور چوت نہیں دیکھاتے باقی مموں ننگے دیکھاتے اور چدائی مست کرتے چھوٹی کو میں ایک باں میں لے کر دباتا دباتا چھوٹی کی گال چوم لیتا لن بھی فل ٹائٹ کھڑا ھو جاتا میں نے چدائی کرنے کا سوچہ اور آنگلش بہن بھائی کی چدائی کی ننگی مووی لے کر آیا شراب رکھی چھوٹی کو مووی دیکھنے کو کہا چھوٹی خوش ھو گئی کیونکہ پہلے لن چوت نظر نہیں دیکھاتے تھے اور بہن بھائی کی مووی میں لن چوت کی چدائی دیکھایا تھا چھوٹی میرے ساتھ بیٹھ گئی میں نے اپنے بازو میں چھوٹی کو لے کر مووی چلائی پھر چمی ھوتی رھی پھر لڑکا مموں کو دبانے لگا پھر نکال کر چومنے لگا لڑکی لڑکے کو چومتی اس کے لن کو کھڑا کیا پھر لن کو چوسنے لگی میں بھی چھوٹی کو چوم لیتا میرا لن چڈی کو تمبو بنائے ھوا تھا میں لن کو سہلانے لگا چھوٹی دیکھتی پھر لڑکی نے چوت چاٹنے کو کہا لڑکا چوت چاٹنے لگا میں لن کو سہلاتے باہر نکل لیا لڑکے اس کی چوت چودنے لگا چھوٹی چومنے لگا ننگے لن کو سہلاتے پھر چھوٹی کے بڑے مموں کو دبانے لگا پھر چھوٹی کے ھونٹ چوسنے لگا چھوٹی بھی اتنے دنوں سے دیکھتی گرم تھی میں چھوٹی کو مموں کو نکال کر دبانے چوسنے لگا چھوٹی کے ہاتھ کو اپنے لن پر رکھا چھوٹی لن کو سہلانے لگی چھوٹی کی نیٹی اتار کر لیٹانے لگا چھوٹی نے کہا بھائی کیا کر رھے ھو میں نے کہا پیار کر رہا ھوں چھوٹی نے کہا کر لو مگر آرام سے کرنا آپ کا بہت بڑا ھے اور موٹا بھی ھے میں نے کہا تم فکر نہ کروں میں ھوں نہ پھر میں اوپر آکر چھوٹی کو بڑے مموں کو بہت دبایا چوسا پھر چھوٹی کی چوت دیکھی جو میرا ویلکم کر رھی تھی بہت کیوٹ پینک چوت ھے چھوٹی کی میں چھوٹی کی چُوت کو چاٹنے لگا اور مجھے چھوٹی کی چوت چاٹنے میں بہت مزہ آرہا تھا اور چھوٹی تو بہت گرم ھو گئی کہا اب آرام سے ڈالو اور میں پیار  سے چھوٹی کی چوت میں لن ڈالا اور چھوٹی کہتی رھی اور اندر کرو اور اور پھر آخر آدھے سے زیادہ اندر گیا چدائی کرتے کہا جھٹکے مار چدائی کرو پھر تیسرے چھٹکے میں پورا لن چھوٹی کی چوت میں چلا گیا پھر زبردست چدائی کی چھوٹی فارغ ھوئی تو لن چوسنے لگی اپنے بڑے مموں میں لن کو لے مسلتی پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر گانڈ کو ہلا ہلا کر اوپر نیچے کرتی گانڈ کو گول گول گھما کر اپنی چوت سے لن کو چدائی کرتی مجھے چوم رھی تھی میں چھوٹی کے بڑے مموں کو چوسنے دبانے میں مست ھوکر نیچے سے چھوٹی کی چوت چود رہا تھا پھر چھوٹی فارغ ھوئی کچھ دیر بعد میں چھوٹی کی چوت میں فارغ ھوا اور نیند آگئی ساتھ میں 

گھوڑے بیچ کر سوتا

 ایک روم میں ممآپاپا چھوٹے بہن بھائی میں اور دیدی ھم ایک روم میں سب ایک ساتھ سوتے تھے چھوٹے بہن بھائی بستر پر پیشاب کر دیتے تھے اس لیئے میں اور دیدی الگ میں ساتھ سوتے ایک چادر میں پھر میری مما پریگننٹ ھو گئی میں تو جب سوتا تو گھوڑے بیچ کر سوتا صبح بڑی مشکل سے مجھے گھر والے جگاتے میرا یہ گہری نیند کا بچپن کا معمول تھا جب مما پریگننٹ ھوئی اور ہمیں بتایا وہ رات میں کبھی نہیں بھول سکتا جس نے مجھے مزے کا احساس دیا ورنہ مجھے پتا بھی نہیں تھا کے ایسا مزہ ھوتا ھے ھوا یوکے دن میں مما کی پریگننٹ کی کا پتاچلا اس رات میں گہری نیند تھا سوتا بھی جلدی تھا جاگتا بھی دیر سے تھا اس رات میں گہری نیند میں تھا نیند میں لگا کوئی میرے لن کو سہلا رہا ھے اور مجھے نیند میں مزہ آنے لگا مسلسل لن کو سہلآنے میں میرا لن کھڑا ھو گیا پھر میرے میرا ناڑا کھلا اور اندر ہاتھ ڈال کر لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھی لگنے لگی میں کچھ بیدار ھونے لگا پھر میرے لن کو شلوار سے باہر نکال کر سہلانا رہا میری آنکھ کھل گئی پاس میں دیکھا دیدی چادر میں میرے لن کر پڑا ھے اور مٹھی مار رھی ھے مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں مزے لیتا چپ کرکے لیٹا رہا دیدی کبھی تیز تیز مٹھی مارتی بہت دیر تک دیدی لگی رھی پھر میرے لن کا پانی نکلا تو تب بھی مٹھی مارتی تھی لن کو اور اپنے ہاتھ کو لن کے پانی سے چکنا کر دیا میری جان نکل رھی تھی بہت مزہ اور پہلی بار ایسا مزہ مل رہا تھا پھر باجی نے ہاتھ ہٹا کر سوگئی مجھے بھی نیند آگئی صبح میں اٹھا تو میری شلوار کھلی تھی مجھے رات کی بات یاد آگئی میں سونے لگا کے پتا نہیں دیدی کب سے میرے لن کو مٹھی مار رھی ھے رات کو پر وھی ھوا مجھ سے چپک کر میرے لن کو مٹھی مارنے لگی میں نہ سمجھ تھا کے دیدی میرا لینا چاہتی ھے دیدی نے پھر ویسے ھی لن کا پانی نکال کر سوگئی دن میں میرا دل کرتا کے دیدی کو کروں مگر دیدی سے ڈر لگتا پھر تیسری رات کو دیدی نے مجھ سے چپک کر لن کھڑا کر شلوار سے باہر نکال کر دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گئی میں نے سوچا آج باجی نے لن کا پانی کیوں نہیں نکالا میں بہت گرم تھا اور دیدی کی موٹی شلوار پر ھیپ لن گھوسیڑ دیا اور دیدی کو کس کے چاھو میں پھر کر کچھ دیر زبردست ھیپ ہر لن رڑکڑا دیدی کے مموں کو دبایا دیدی کی شلوار نیچے کی اور لن دیدی کی چوت میں ڈالنے لگا دیدی بھی اپنی گانڈ کو پیچھے کرتی تاکے لن چوت میں چلا جائے لیکن  جا نہیں رہا تھا تھوک لگا کر ایک دم پورا ڈال دیا اور میں تیز تیز اور جھٹکوں کے ساتھ چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چودتا رہا پھر دیدی کے فارغ ھونے سے چوت بہت چکنی ھو گئی تھی میں لگا رہا بہت دیر بعد میرے لن کا پانی دیدی کی چوت میں نکل گیا میں دیدی کو لن ڈالے چپک کر سو گیا صبح میں اٹھا ناڑا بند کیا واشروم میں آکر کر دیکھا میرا ناڑا خون سے بھرا ھے میں نے دیدی کی سیل کھول دی میں بہت خوش ھوا رات کو ھم سوئے تو میں دیدی کو گرم کرنے لگا دیدی مجھے چومنے لگی دیدی نے کان میں کہا واشروم چلو پھر ھم واشروم آئے دیدی نے لائن روشن کی اور میرے لن کو چوسنے لگی پھر گھوڑی بنی کہا کروں میں نے اخیر پا دی دیدی کو بہت چوما چوسا چوت چاٹی دیدی کو فل مزہ دیا دیدی دو بار فارغ ھوئی کہا اب چلو بستر پر پھر ھم بستر پر آئے دیدی ننگی گانڈ میری طرف کر کے لیٹ گئی میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتا دیدی کے مموں کو باہر نکال کر دباتا چوستا دیدی مجھے چوم رھی تھی پھر دیدی کی چوت چکنی ھوئی تو چکناہٹ کی وجہ سے میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو گیا پھر ھم سو گئے پھر ایک دن ممآپاپا کہے بچوں کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس گئے دیدی نے بتایا کے کہیں نہیں جانا پھر گئے تو دیدی مجھ پر چڑھ گئی میں بھی شروع ھو گیا اور ھم ننگے ھو گئے اور ان کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے دوسرا روم ھوتا تو ھم دن رات مزے کرتے لیکن یہ بھی مزہ کچھ کم نہیں تھا پھر 

Sunday, July 20, 2025

علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا

 اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری  بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے ساتھ دیکھا تھا عائشہ علی کی گرلفرینڈ تھی اور علی عائشہ کو بہت چودتا تھا اور عائشہ بھی علی سے بہت چدواتی تھی اصل میں مارا ہمارے کھیت اور زمینیں بہت ہیں ہمارے ایک باغ تھا اس میں ایک بیٹھک بنی ھوئی تھی ایک چارپائی اندر تھی ایک باہر تھی وہاں بہت ٹھنڈی ھوا ھوتی تھی میں اکثر وہاں ھوتا تھا تو ایک دن علی نے کہا یار میری گرلفرینڈ ھے عائشہ اس کے ابوامی کا نام بتا کر کہا ان کی بیٹی ھے عائشہ اس کو چدوانے کا بہت شوق ھے اور کنواری ھے مجھے یہ تیرے باغ میں چدائی کرنی ھے میں نے اسے بول دیا ھے تم اہر سے تالا لگا دینا اور شام کو آجانا بھیٹنا تو باہر بیٹھے رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے یار کیلئے اتنا تو کر سکتا ھوں میں وقت پر باغ پہنچ کر باہر چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد علی عائشہ کو لےکر اگیا میں نے جب عائشہ کو دیکھا تو میرا دل آگیآ عائشہ مجھے بہت خوبصورت لگی عائشہ اپنے بڑے مموں سے بہت خوبصورت اور پیاری لگی علی نے ملوایا پھر دونوں اندر چلے گئے میں تالا لگا چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیسکاریاں لے رھی تھی ساتھ میں کہتی آرام سے ڈالو کرو اور تھوک لگاؤ تو جائے گا پھر کچھ دیر بعد عائشہ کی چیخ آئی علی نے کہا ھو گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیکس آوازیں آنے لگی یہاں میں مستی میں آرہا تھا  کچھ دیر بعد علی باہر آیا کہا یار بہت گرم ھے عائشہ پھر عائشہ کپڑا اٹھا کر آئی میں نے کہا یہ خون علی نے کہا سیل کھولی ھے میں نے عائشہ کو دیکھا عائشہ مسکرائی اس کپڑے کو دھونے لگی علی نے جاکر عائشہ کو پیچھے سے پکڑ لیا اور چومنے لگا عائشہ بھی علی کو چومنے لگی میرا لن کھڑا ھو گیا کچھ مستی میں آگئی پھر اندر چلے گئے اور عائشہ کہتی اور چودو تیز چودو بہت دیر بعد باہر آئے مجھ سے باتیں کرتے آپس میں چوم دبا رھے تھے میرا لن سویا نہیں بڑی مشکل سے شام ھوئی تو ھم گھر آگئے پھر علی عائشہ کو روز لانے لگا اور پورا دن چدائی کرتے میں دیکھنے کیلئے کچھ سوراخ بنا لیئے اور جب پہلی بار عائشہ کا ننگہ جسم دیکھا تو مجھے بہت پسند آیا عائشہ کا فگر بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگ رہا تھا میں بھی ان کی روز چدائی دیکھتا عائشہ لن چوستی علی بھی عائشہ کی پنک چوت کو چاٹتا عائشہ کبھی گھوڑی بنتی تو کبھی اوپر ھوتی تو کبھی نیچے ھوتی علی زبردست چدائی کرتا عائشہ کی آوازیں بہت کرتی بہت مزہ آرہا تھا کرو میں دیکھ کر لن کو سہلا کر کہتا کاش عائشہ میری ھوتی مگر دوست علی کی تھی پھر میں سوراخ والی بات علی کو بتا دی کچھ دن بعد سوراخ والی بات عائشہ کو بتا دی لیکن منع نہیں کیا پھر میں کبھی دیکھتا کبھی نہیں دیکھتا تھا باغ سے کچھ کھانے گھونے چلا جاتا شام کو آتا تو پھر بھی لگے ھوتے میں ڈور کھولتا تو دونوں نگے ھوتے دل کرتا عائشہ پر چڑھ جاؤ مگر دوست کی تھی اور اسی طرح ایک سال تک چدائی ھوتی رھی پھر علی شہر چلا گیا میں مجھے عائشہ پھر دیکھنے کو نہ ملی میں اپنے کام میں بیزی ھو گیا منڈی کھیتوں کام وقت گزرتے ایک سال ھو گیا ایک رات ھم سب گھر والے مل کر کھانا کھا رھے تھے تو نے مجھ سے کہا ایک لڑکی کو تیرے لیئے دیکھنے جانا ھے میں خوش ھو گیا امی نے لڑکی کی ماں کا نام اور اس کے ابو کا نام لیا میں چونکہ پھر کہا لڑکی کا نام عائشہ ھے تم دیکھنے کے بعد بتانا پسند ھے تو شادی کراؤں گی میں نے کہا کب کہا کل میں نے کہا ٹھیک ہے ھے میں نے کہا نام سب کچھ تو وھی عائشہ ھے اگر وھی ھوئی تو بہت مزہ آئے گا زندگی کا پھر ھم لڑکی دیکھنے گئے تو سب مل بیٹھے پھر لڑکی چائے لےکر آرھی تھی میں نے دیکھا تو وہ عائشہ ھی تھی میں تو بہت خوش ھو گیا یار میں کیا بتاؤں عائشہ کی مجھ پر نظر پڑی چونک سی گئی عائشہ چائے دے کر سامنے بیٹھی دل کر رہا تھا عائشہ کو چوم لوں باتیں ھونے لگی امی مجھ سے کہا پسند آئی میں نے کہا مجھے بہت پسند ھے میں اسی سے شادی کروں گا پھر امی نے عائشہ سے پوچھا تو عائشہ نے کہا امی ابو خوش ہیں تو میں بھی خوش ھوں پھر مٹھائی ھوئی رشتہ پکا ھو گیا امی نے کہا لڑکی سے بات کرو گے میں نے کہا جی پھر امی نے بولا تو عائشہ کی امی نے کہا عائشہ بیٹی اپنے روم میں لے جاؤ آج میں عائشہ کو چومنے کا سوچ لیا مجھے روم میں لائی میں نے کندی لگا دی اور عائشہ کو باھوں میں بھر کہا میں نے تم کو پہلی بار جب دیکھا تھا تو مجھے تم سے پیار ھو گیا تھا مگر تم کو بتا نہیں پایا اب بتاتا ھوں میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اور جی بھر کے پیار کرنا چاہتا ھوں تم کو اچھا لگتا ھوں تو بتا دو نہیں لگتا تو میں انکار کر دیتا ھوں عائشہ نے کہا تم مجھے پسند ھو پھر میں عائشہ کو چومنے لگا مموں کو دبایا چومتے چومتے بیڈ پر لیٹ کر چومنے دبانے لگے عائشہ کے بڑے مموں کو دبانے میں بہت مزہ آرہا تھا میں نے کہا کل ھم اسی باغ میں ملیں عائشہ نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم کپڑے ٹھیک کر کے باہر آئے اور شادی دو مہینے بعد کی طے پائی پھر دن کو میں عائشہ کو لے کر باغ آیا اور ابو منع کیا کے عائشہ اور میں ھونے تم نہیں آنا پھر عائشہ اور میں باہر چارپائی پر بیٹھے عائشہ نے کہا میں بہت گرم ھوں میں عائشہ کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور باہر ھی ھم نگے ھو کر زبردست چدائی کی اس عائشہ کو چود رہا ھوں جس کیلئے میں ترستا تھا اب میری بیوی ھونے والی ھے روز چودو گا عائشہ کو دو بار فارغ کیا پھر میں عائشہ کی چوت میں فارغ ھو گیا عائشہ نے کہا ھم دونوں ننگے پڑے ہیں باہر یہاں کوئی نہیں آتا میں نے کہا پہلے کون آیا تھا جو اب آئے گا ھم شام تک ننگے رھے اور چدائی کرتے رھے اسی طرح ایک مہنہ ھو گیا عائشہ کہتی شادی ھوگی تو دن رات چدائی کرینگے کبھی عائشہ اپنے روم میں پروگرام بنا لیتی کبھی میرے روم میں پھر ہماری شادی ھو گئی اور سوہاگ میں عائشہ سے گانڈ مانگی عائشہ دے دی میں نے عائشہ کی گانڈ کی سیل کھولی درد برداش کر گئی کہاں کے جب علی نے سیل کھولی تھی تب بھی اتنا درد ھوا تھا پرانی باتیں ھوتی تھی میں اور عائشہ دن رات چدائی کرتے جب باغ میں ھوتے تو سارا دن نگے ھوتے پھر عائشہ پریگنٹ ھو گئی اور بیٹا ھوا عائشہ بیٹا پیدا کرنے کے بعد پہلی سے زیادہ گرم ھو گئی 

نوکرانی لڑکی

 ھیلو دوستو آج آپ کے لن کھڑے ھو جائیں گے اور لڑکیاں تو اپنی پھدی میں انگلی مارے بنا نہ رھے ہائے گی کیونکہ آج میں اپنی سچی داستان سنا رہا ھوں تو بنا ٹائم ویسٹ کرتے ھوئے سناتا ھوں یہ بات ھے 2010 کی میری جہاں نوکری لگی اس گھر میں ایک نوکرانی لڑکی یاسمین بہت خوبصورت اور صحت مند موٹی موٹی گالی اور مست ھوٹ کالیں آنکھیں موٹی گانڈ اور مزے کی بات تو ھے کے یاسمین اپنے بڑے مموں کے ساتھ بہت ھوٹ لگتی ھے مجھے یاسمین بہت پسند آئی اور چودنے کو دل کرے لیکن بات یہ تھی کے یاسمین نے مجھ سے کہا کے میں آپ کو بھائی کہے سکتی ھوں میں نے کہا میں بہنیں نہیں بناتا ویسے بھی مجھے تم بہت پسند ھؤ مجھ سے دوستی کر لو یاسمین نے کہا میں تم سے بھائی کی دوستی کرتی ھوں اور کچھ ھی دنوں میں یاسمین اور میں بہت فری ھو گئے جب گھر والے باہر جاتے تو یاسمین میرے ساتھ باتیں کرنے آتی میں یاسمین کو پکڑ لیتا اور یاسمین ہنستے ھوئے مجھ سے خود کو چھڑانے کی کوشش کرتی اور کہتی بھائی نہیں اور میں یاسمین کے بڑے مموں کو دبا لیتا کبھی گال چوم لیتا باھوں میں بھر لیتا موٹی پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ دبا لیتا میرا لن کھڑا ھو جاتا تو یاسمین کو لن لگاتا رگڑ لیتا کبھی کبھی یاسمین گرم ھو جاتی اور میرا ساتھ دینے لگتی اور کچھ ھی دیر میں الو بنایا کہے کے چھڑا کر بھاگ جاتی لیکن میں یاسمین کو بہت گرم رکھتا ایک رات میں نے یاسمین کو اپنا لن دیکھایا کچھ دیر تک میرا لن دیکھا پھر کہا بھائی نہ کرو میں نے ایک بار ہاتھ لگاؤ میں یاسمین کو پکڑنے لگا تو بھاگ گئی میں تو پاگل ھو گیا مجھ سے برداش نہیں ھوتا تھا تو مٹھ مار لیتا اایک بار ایسا ھوا کے سیٹھ لوگ رات کو پارٹی پر گئے تو یاسمین گپیں مارنے کیلئے میرے پاس آئی ھوا یہ کے میں نے چرس کی سگریٹ پی کر جیسے بجھائی تو یاسمین بھائی بھائی کہتی ھوئی آرھی تھی میں نے یاسمین کو باھوں میں بھر لیا اور یاسمین کو چومنے لگا اور یاسمین کی جھانگو میں لن رگڑتے مموں کو دبانے لگا اور یاسمین کے منہ میں منہ ڈال دیا یاسمین کی چوت اور گانڈ کو سہلاتا یاسمین بھی گرم ھو گئی میری زبان چوسنے لگی پھر اپنی زبان میرے منہ میں ڈالی پھر اچانک کہا نہیں بھائی ہٹنے لگی میں نے پھر پکڑ کر مست کرنے لگا پھر گرم ھو گئی اور مجھے باھوں میں بھر لیا پھر کچھ دیر میں کہا چھوڑو بھائی میں نے کہا اپنی بہن کو پیار کر راہ ھوں پھر چھڑا کو بھاگی میں پیچھے بھاگا یاسمین میڈم کے روم میں آگئی میں آیا کہا بھائی بس نہ کرو میں نے کہا ایک بار کرنے دے کہا تم بھائی ھو میں نے کہا کوئی بات نہیں ھے اور میں نے یاسمین کو پکڑ لیا  میں چوم چوس رہا تھا اور یاسمین کہے رھی تھی بھائی اب بس بھی کرو میں نے بہت چوما یاسمین کو پھر میڈم کے بیڈ پر لیٹا کر یاسمین کو چومنے لگا لن بھی رگڑ رہا تھا یاسمین بھی مست ھو گئی تھی اتنی دیر میں گاڑی کے یارن کی آواز آئی یاسمین نے کہا بھائی چھوڑو وہ آگئے میں جلدی سے آکر گیٹ کھولا اس کے بعد یاسمین کو پکڑتا تو یاسمین ایک منٹ میں گرم ھو جاتی پھر نخرے کرنے لگتی بھائی نہ کرو کہتی چھڑاتی یاسمین نے مجھے پاگل کر دیا ایک رات یاسمین رات کے ایک بجے میرے پاس آئی تو میں یاسمین کو چارپائی پر لیٹا کر چڑھ گیا اور یاسمین کی شلوار اتار دی اپنی اتار کر تھوک لگا کر یاسمین کی چوت میں لن پیل دیا یاسمین نے اپنی چیخ دبا لی یاسمین کی چوت سے بہت خون نکلا میرا لن بھی لال ھو گیا اور یاسمین کی چوت بھی خون سے لال ھو گئی یاسمین جب فارغ ھوئی تو مجھ سے لپٹ گئی میں چدائی کرتا رہا کچھ دیر میں یاسمین کو پھ گرم کر دیا یاسمین کو گھوڑی بنا کر زبردست چدائی کی یاسمین مجھے بار بار چوم رھی تھی اور کہتی بھائی تیز کرو میں نے زبردست چدائی کی پھر یاسمین کو اپنے لن کی سواری کرائی یاسمین چوت سے میرے لن کو چودنے لگی میں یاسمین کے بڑے مموں کو دباتا چومتا یاسمین کو باھوں میں بھر نیچے سے زبردست چدائی کرتا پھر ھم فارغ ھوئے تو یاسمین کپڑے پہنے میں نے پہنے پھر کھڑے کھڑے چومنے لگی پھر یاسمین نے کہا بھائی میں جاتی ھو اور چلی گئی پھر ہر رات کو میں اور یاسمین چدائی کرتے تھے دن میں گھر کے پیچھے ہمارا واشروم تھا تو واشروم میں بھی سیکس کر لیتے واشروم میں یا اوپر کے روم وغیرہ میں یاسمین کی چوت بہت چاٹتا یاسمین بھی نیچے سے پھٹی شلوار پہن لیتی یاسمین میرا لن مزے سے چوستی یاسمین کو چدائی سے پہلی بار مزہ مل رہا تھا اس لیئے یاسمین بہت گرم ھو چکی تھی ایک رات یاسمین نے کہا اگر تم مجھے اس طرح نہ کرتے تو مجھے کچھ نہیں ھوتا لیکن تم مجھے بھر لیتے تھے جس کی وجہ سے مجھے مزہ آنے لگا پھر تمہارا لینے کو من کیا اس رات تم نے مجھے پورا مزہ چکھایا جس کی مجھے چس آگئی ھے لیکن یاسمین چدائی کے وقت بھی بھائی کہتی یہ کے بھائی آرام سے کرو بھائی تھوڑا تیز کرو بھائی آج بہت مزہ آرہا ھے بھائی میں بہت گرم ھوں بھائی آپ کا لن بہت پیارا ھے بھائی میری پھدی پسند ھے آپ کو میں بھی ہاں بہن کہے کر جواب دیتا تعریف کرتا پھر کچھ دن یاسمین کو ماہواری شروع ھو گئی یاسمین میرا لن چوستی مموں میں مسلتی مجھے فارغ کرتی جس دن ماہواری ختم ھوئی تو یاسمین نے خوشخبری دی پھر رات کو صبح تک چدائی کی کچھ دن بعد یاسمین کی طبیعت خراب ھو گئی لیڈی ڈاکٹر نے بتایا کے یاسمین پریگننٹ ھے میڈم نے پوچھا تو مکر گئی مجھے پتا نہیں ھے پریگننٹ کیسے ھوئی پھر رات کو یاسمین نے بتایا پہلے ھم نے چدائی کی زبردست پھر دن میں یاسمین میڈم کے ساتھ گئی اور اباشن کرار آئی پھر رات کو پیار کیا میں نے یاسمین کو گانڈ دینے کو کہا مان گئی لیکن درد برداش نہیں ھوتا تھا لن کو گانڈ سے نکال لیتی میں بھی یاسمین کو درد نہیں دینا چاہتا تھا کچھ دن میں یاسمین نے میرا آدھا لن گانڈ میں برداش کر لیا کہتی تھی کے کچھ دن میں پورا چلا جائے گا پھر دوسرے دن اچانک یاسمین کا باپ آگیا یاسمین کو لینے اور شادی تھی یاسمین کی ایک رات ھم نے چدائی کی یاسمین نے کہا میں تم کو ہمیشہ یاد کروں گی میں نے کہا اب تو تم شوہر کو چدائی سے بہت خوش رکھوں گی کہا میں تو دن رات چڑھی رھوں گی پھر دن میں مجھے کہا واشروم چلو چوت کو پیار کر لو پھر ھم واشروم میں آئے اور میں یاسمین کی چوت اتنی چاٹی کے یاسمین فارغ ھو گئی میں باہر آگیا اور یاسمین نہانے لگی پھر یاسمین اپنے باپ کے ساتھ گاؤں چلی گئی یاسمین کے جانے کے بعد میں یاسمین کو بہت مس کرتا جہاں جہاں ھم نے مزے کیئے وہ وہ جگہ مجھے یاسمین کی یاد دلاتی پھر کچھ دن بعد میں نے نوکری چھوڑ دی۔۔؟  میری یاسمین جہاں بھی ھو ہمیشہ خوش ھو 

چکلے کا بچہ

 ھیلو دوستو آپ کیسے ہیں امید کرتا ھوں کے آپ موڈ میں ھونگے اگر نہیں ہیں تو میری بیتی ھوئی زندگی کے بارے میں سن کر موڈ میں آجاؤ گے تو دوستو میں اپنے بارے میں بتاتا چلوں کے میں رنڈی خانہ یعنی چکلے گھر سے ھوں جی ھاں میرا آبو ہر روز ایک مرد لاتے اور میری امی باجی کو دیکھاتا مرد امی کو پسند کرتا تو امی اسے اپنے روم میں لے جاتی اگر مرد باجی کو پسند کرتا اور باجی اپنے روم میں لے جاتی اور خوب چدائی ھوتی باجی کال گرل بھی تھی کال پر جسم دیکھاتی پھر چلی جاتی چدوا کر آتی میری امی موٹی ھے اور ممے چھوٹے ہیں اور گانڈ مجھے بہت پسند تھی جب امی کی گانڈ میں کپڑا پھسا ھوتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا میں امی کی گانڈ کو پھسے کپڑے کے ساتھ بار بار دیکھ لن کو سہلاتا کے کاش میں اوپر رکھ دوں ابوامی اور باجی کی باتوں سے میں پتا چلا کے امی گشتی ھے گانڈ میں بھی لیتی ھے امی موٹی پلی ھوئی گانڈ دیکھتا لن کھڑا ھو جاتا میری باجی ھے تو پتلی مگر باجی کے ممے بہت بڑے ہیں باجی کا چہرہ تو بہت ھی پیارا ھے لیکن مجھے باجی کے بڑے ممے بہت گرم کر دیتے میرا لن کھڑا ھو جاتا باجی کے بڑے مموں کو چوسنے دبانے کو چودنے کو بہت دل کرتا جب مرد کے ساتھ امی ھوتی تو امی کی مست آوازیں سنتا اور جب باجی مرد کے ساتھ ھوتی تو باجی اپنی چوت مموں کی لن کی اور چودو کی آوازیں کہتی ھوئی آتی میرا بہت دل کرتا کے باجی کو چودو اور امی کی گانڈ ماروں اور ڈر بھی لگتا تھا مجھے پتا نہیں تھا کے ھم چکلے والے ہیں ایک دن میں باجی کی چدائی دیکھنے کا سوچہ أور سی سی کیمرہ لایا اور باجی کے بیڈ کے روم میں لگا دیا پھر رات کو ابو ایک مرد لایا امی اور باجی آئی تو مرد نے باجی کو پسند کیا اور باجی روم میں لے گئی میں اپنے روم میں آیا اور موبائل میں باجی کو دیکھا دونوں کھڑے چوم رھے ہیں باجی اس کی پینٹ کا بیلڈ کھولا بٹن کھولا تو پینٹ نیچے گری باجی نے اس کی چڈی میں ہاتھ ڈال کر لن کو پکڑ کر سہلانے لگی مرد باجی کو چومتا مموں کو دباتا پھر باجی نے لن کو چڈی سے باہر نکالا پھر چومتی ھوئی نیچے بیٹھ کر لن چوسنے لگی مرد نے کھڑے کھڑے شیٹ اتار دی نگا میں بہت گرم ھو رہا تھا مجھے باجی کو چودنے کا بہت دل کر رہا تھا خیر پھر باجی اپنی چوت دیکھاتی بیڈ پر لیٹ گئی مرد باجی کی چوت چاٹنے لگا پھر باجی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا باجی بہت گرم ھو گئی اور فارغ ھو گیا باجی نے کہا میں بہت گرم ھوں تم فارغ ھو گئے چلو اب میری طرف سے اس نے کہا اب کھڑا نہیں ھوگا کوشش کرلو باجی نے بہت کوشش کی کے لن کھڑا ھو ساتھ میں کہتی کھڑا ھو جا میری چوت بہت گرم ھے اب ملنے والا بھی کوئی نہیں مگر لن کھڑا نہیں ھوا تو اسے جانے کو کہا میں کچھ دیر بعد میں باجی کے روم میں آیا باجی نگی پڑی  پھر مجھے کسی کے آنے کی آہٹ ھوئی تو میں اپنے روم میں آکر لن کو مسلنے لگا پھر یاد آیا کے باجی کو دیکھوں جب موبائل میں دیکھا تو میں چونک گیا باجی آبو سے چدوا رھی ھے دونوں کی باتیں سنیں تو پتا چلا کے امی کو بھی پتا ھے کبھی مل کر بھی کر لیتے ہیں تو میرا سمجھ گیا امی اور باجی کو کرنا آسان ھے وہ کچھ نہیں کہیں گی پھر بھی مجھے میرے پلائن سے ڈر بھی لگ رہا تھا اور یعقن بھی تھا کے مجھے کچھ نہیں ھوگا کر بھی لوں تو خیر مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کے پہلے کس کو کروں امی کو باجی کو تو میرے پاس سیکہ تھا میں ایک باجی کے نام دوسرا امی کا نام لے اچھالا تو امی کا نام آیا پھر کیا تو امی کا نام تین بار امی کا نام آیا تو میں نے کہا چلو پہلے امی کی گانڈ مارتے ہیں موقعہ دیکھ کر ایک بار گھر پر نہیں تھا اور باجی کال گرل پر گئی ھوئی تھی امی اور میں تھے امی آج گرم بھی بہت تھی امی کو میں نے چوت سہلاتے دیکھا کھانا بناتے پھر امی کی گانڈ میں کپڑا پھسا دیکھا لن کھڑا ھو گیا میں چڈی میں تھا لن فل مستی میں تھا میں بھی دل پر پتھر رکھ کر امی سے باتیں کرتے پیچھے سے امی کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر امی کی موٹی گانڈ کے ھیپ کے بیچ لن رکھ امی کے کندھے پر تھوڑی رکھ امی سے کہا کیا بنا رھی ھو امی کی گال کی چمی کی اور لن کو سلوسلو ھیپ میں رگڑنے لگا امی نے کہا دال گوست پھر میں امی کو باھوں میں لے امی کے مموں پر رکھ کر دباتے امی کو چومنے لگا اور لن کی رگڑائی کچھ تیز کرنے لگا امی امی بھی کبھی چوم لیتی لیکن امی کھانا بنانے میں مصروف تھی اور ساتھ بھی دے رھی پھر میں امی کی شلوار پر چوت کو سہلایا اور امی کی شلوار نیچے کی اور امی کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا امی بھی مست تھی امی نے گانڈ کو سہی کیا اور آرام آرام سے امی کی گانڈ میں لن اندر باہر کرنے لگا امی کی سیسکاریاں بھر رھی تھی پھر جب پورا لن اندر چلا گیا تو بہت تیز تیز چدائی کی امی کی سیکس آوازیں نکلنے لگی میرے لن کو گانڈ سے نکال کر اپنی چوت پر رکھا اور میں چودنے لگا پھر امی نے گانڈ پر لن رکھا میں امی کی گانڈ چودنے لگا چوم بھی رھے تھے پھر کھانا پکا تو امی نے میرے روم میں چلنے کو کہا پھر امی اور میں میرے روم آگئے امی نگی ھو گئی اور میرے لن کو چوسنے لگی میں نے امی کی گانڈ اور چوت کو ایک ساتھ چاٹا پھر امی اور میں چودتے رھے کے بیل بجی تو باجی آگئی  منہ لٹکا ھوا تھا امی نے پوچھا تو کہا اس کا تو مرا ھوا تھا کھڑا ھی نہیں ھوا امی نے کہا آؤ پھر کھانا کھائیں اتنی دیر میں بیل بجی ابو بھی آگیا اور پھر کھانا کھا کر ہر کوئی اپنے روم تھا میں نے موبائل میں دیکھا باجی ننگی پڑی ھے میں نے سوچا اب باجی کو کرتا ھوں میں اندر آیا تو باجی کے مموں کو چوسنے دبانے لگا باجی آنکھیں بند کیئے پڑی تھی پھر آنکھیں کھول کر مجھے دیکھا چونک گئی پھر اپنی باھیں کھول آنے کو کہا میں باجی کی باھوں میں آکر باجی کو چومنے لگا باجی کے بڑے مموں کو دبانے چوسنے چومنے لگا باجی بھی فل گرم ھو گئی میرا لن دیکھ کر تعریف کی پھر چوسنے لگی پھر صبح تک ھم چدائی کر کے ساتھ میں سو گئے امی اور باجی تو میرے لن کی دیوانی ھو گئی یہ بات ابو کو بتا دیا کے اب میں جوان ھو گیا ھوں اور اچھی طرح کر لیتا ھے ابو نے کہا ایسی بات ھے تو مجھے پھر بیٹے کیلئے ان لڑکیوں کو لانا ھوگا جو پیسے دیتی ہیں میں ابو کی بات سن کر بہت خوش ھوا خیر وقت گزر رہا تھا امی اور باجی مجھے چدائی سے خوش رکھتی تھی کبھی ایک بار ابو میری چدائی دیکھنا چاہتے تھے تو مل کر چدائی کی ابو نے بھی لن کی تعریف کی میرا لن ابو کے لن بہت بڑا اور موٹا تھا ابو امی باجی دو بار فارغ ھوئے میں ایک بار پھر میں امی باجی کو ایک ساتھ چودتا امی کو بتایا کے مجھے تمہاری گانڈ پسند ھے باجی کو کہا تمہارے بڑے مموں کا دیوانہ ھوں پھر ایک دن پاپا مجھے لینے آیا کہا ایک آنٹی ھے وہ ایک لاکھ دے رھے ھے چلو پوری رات اس کی چدائی کرنا کے اسے تیرے بنا کسی سے مزہ نہ آئے میں نے کہا ابو ایسا ھی ھوگا ابو مجھے ایک بنگلے میں لایا اور ایک آنٹی سے ملوایا جو بہت ھوٹ لگ رھی تھی تھی تو امی کی طرح موٹی مگر باجی کے بڑے مموں سے آنٹی کے بڑے ممے تھے ھونٹ تھوڑے موٹے تھے فگر ایک دم مست تھا میں نے طے کر لیا اس کو اپنے لن کا غلام بنا دوں گا تاکہ صرف میری رھے اوپر سے امیر بھی بہت تھی بچے بھی نہیں تھے ابو نے سب بتایا کے یہ بھی چکلے والی کی بیٹی ھے بہت امیر ھے شادی نہیں کی اور پنتالیس سال کی ھو گئی ھے یہ آنٹی مجھے بہت پسند آئی خیر ابو پیسے لےکر چلا گیا آنٹی میرا کھڑا لن دیکھ کر اٹھ کر میرے ساتھ بیڈ کر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے کہا میں بہت پیاسی ھو کوئی لن میری پیاس نہیں بجھا سکا میں آنٹی کو چومنے لگا کچھ دیر ھم نے ھونٹ زبان چوسا پھر آنٹی نے میرا لن دیکھ کر کہا ھائے میں مر گئی ہتھیار تو لاجواب رکھا ھے آپنٹی لن کو چوسنے لگی میں نے آنٹی کی قمیض اتار دی اوف آنٹی کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں بہت گرم ھو گیا اور آنٹی کے بڑے مموں کو دبانے اور چوسنے لگا آنٹی لن کی بہت تعریف کرتی چوستی آنٹی نے پھر میرے لن کو اپنے بڑے مموں میں بہت مسلا اور لن کو چوستی پھر مجھے آنٹی نے آپنی چوت دیکھائی مجھے آنٹی کی چوت بہت پسند آئی اور چوت کو چاٹتا رہا پھر بڑی چدائی کرنے لگا آنٹی فل گرم تھی میری اور لن کی تعریف کرتی پھر آنٹی میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر چدائی کرتے مجھے چومتی میں بھی آنٹی کو اور بڑے مموں کو چوستا دباتا نیچے سے چدائی کر رہا تھا آنٹی اور ھی فارغ ھو گئی اور چوت سے لن نکال کر اپنی گانڈ میں لیا میں آنٹی پر اور فدا ھو گیا آنٹی دو بار فارغ ھو چکی تھی میں آنٹی کے بڑے مموں کو چودنے لگا آنٹی لن کو منہ لے لیتی چوپہ لگاتی میں لن کو سارا پانی کچھ آنٹی کے مموں پر گرا تو کچھ آنٹی کے منہ میں پر ساری رات چدائی کرتے رھے اور نگے سو گئے جب اٹھے تو چدائی کرنے لگے فارغ ھو کر ناشتہ کیا پھر کچھ دیر بعد ابو مجھے لینے آگیا آنٹی نے آبو سے کہا مجھے تمہارا بیٹا بہت پسند آیا ھے پھر میں گھر آیا ابو مجھے گھر چھوڑ کر چلا گیا امی مجھے اپنے روم لے گئی اور چدائی کرنے لگے کچھ دیر بعد باجی آگئی پھر دونو کی چوت کا پانی نکال کر میں سو گیا رات میں مجھے آنٹی بہت یاد آئی تو باجی آگئی پھر چدائی کی باجی امی کو بتایا کے مجھے آنٹی بہت پسند ھے پھر کچھ دن بعد امی اور باجی کے ساتھ شاپنگ پر تھا تو آنٹی سے ملاقات ھو گئی آننٹی میری امی اور باجی سے ملی پھر مجھے چلنے کو کہا میں آنٹی کے ساتھ آگیا آنٹی کے گھر آنٹی نے کہا مجھ سے شادی کروں گے سب تیرے نام کر دوں گی میں نے کہا میں بھی تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں پھر آنٹی سے میں نے شادی کرلی آنٹی کو بتا دیا کے امی باجی کو ساتھ کرتا ھوں آنٹی اب میری بیوی تھی بیوی نے کہا کوئی بات نہیں پھر کچھ مہینوں بعد بیوی پریگنٹ ھو گئی اور بہت خوش تھی پھر ہماری بیٹی ھوئی تو مجھ سے کہا ھم اس کی شادی کرینگے تم اس کی سیل نہیں کھولنا میں نے کہا نہیں کھولوں گا پھر بیٹا ھوا پھر بیٹی ھوئی مجھے لگتا کے بیوی جوان ھو رھی ھے دن بدن بیوی جوان ھو رھی تھی باجی نے بھی کسی امیر سے شادی کر لی اب امی اکیلی رہتی تھی ابو کو گھر رہنے کا بول دیا پھر ابو گھر رہنے لگا 

بیوی کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا

 ھیلو دوستو میری شادی جس لڑکی سے ھوئی اس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا بچوں کی طرح باتیں کرتی ہمیشہ منہ میں چوسنی ھوتی اور چوستی رہتی مگر تھی بہت خوبصورت اور بڑے مموں کے ساتھ ہری بھری تھی مجھے یہ بہت پسند تھی میری فرینڈ تھی میری بات مانتی تھی اس لیئے میں نے شادی کر لی سوہاگ رات کو جب میں نے گھونگھٹ اٹھایا تو چوسنی منہ میں لے کر بیٹھی تھی اور بہت ھی پیاری لگ رھی تھی میں چوسنی نکالنے لگا تو کہنے لگی نہیں نکالو میں نے کہا میں تمہارے لیئے نیو چوسنا لے کر آیا ھوں خوش ھوکر کہا دو کہاں ھے میں نے کہا دےدوں گا لیکن اس سے پہلے مجھے تمہاری ایک چیز چاٹنی ھے کہا چاٹ لو میں شلوار اتارنے لگا کہا یہ کیوں اتار رھے ھو میں نے کہا اتار کر سکون سے چاٹوں گا تم کو مزہ آئے گا کہا چاٹو گے تم تو مجھے مزہ کیسے آئے گا میں نے کہا یقین نہیں تو پھر چاٹتا ھوں تم بتا دینا کہا تم کو مزہ آئے گا میں کہا بہت کہا اچھا چاٹو میں نے کہا پہلے تم سہی طرح لیٹ جاؤ میں شلوار اتار کر چوت دیکھی بہت معصوم تھی میں چاٹتا ھوا ہاتھ پھیرتا رہا کچھ دیر بعد بیوی نے کہا مزہ آرہا ھے میں بہت دیر تک چوت چاٹتا رہا پھر میں دلہن کے کپڑے اتارنے لگا کہا یہ کیوں میں نے کہا مموں کو پیار کروگا تو اسی طرح ھم دونوں کو مزہ آئے گا بیوی ننگی ھو گئی کچھ دیر بیوی کے بڑے مموں کے ساتھ پیار کیا پھر کہا وہ چوسنا دو میں ننگا ھوکر بیوی کو لن دیکھا کر کہا یہ چوسنا ھے اور چوسنے کو کہا بیوی نے منہ میں لیا چوستی چومتی ھوئی کہا بہت مزے کا چوسنا ھے پھر لن کے ٹوپہ پر انگلی رکھ کر کہا اس کو کیا کہتے ہیں میں نے کا ٹوپہ کہتے ہیں کہا یہ بہت ملائم نرم مزے کا ھے زبان سے چاٹا اپنے ھونٹوں میں لےکر چوسنے لگی پھر میں بتاتا رہا کے ایسے چوسو چوموں چاٹو پورا منہ میں لے کر منہ میں اندر باہر کرو چوسنے کو بیوی زبردست لن کو چوسنے لگی بہت دیر تک لن چوستی رھی میں نے بیوی کی چُوت میں انگلی کرتے کہا یہ چوسنا اپنی چوت میں لو گی کہا وہ کیوں میں نے کہا اس سے ھم دونوں کو بہت زیادہ مزہ آئے گا بیوی نے کہا سچ میں زیادہ مزہ آئے گا میں نے کہا ہاں بس پورا اندر جانے کیلئے تھوڑا سا درد ھوگا اس بعد پھر بہت مزہ آئے گا بیوی نے ڈالو پھر بیوی کو لیٹا کر بیوی کی ٹانگیں اٹھا کر چوت میں لن آگے پیچھے کرتا اندر کر رہا تھا بیوی کہتی رھی سچ میں بہت مزہ آرہا ھے اور آگے کرو میں نے کہا درد ھوگا کہا ھونے دو میں تیز تیز چدائی کرتے ایک جھٹکا لگا کر پورا لن اندر ڈال دیا اور تیز تیز چدائی کرنے لگا بیوی کو درد ھوا تو مجھے سے لپٹ کر کہا درد ھوا میں نے کہا ابھی ختم ھو جائے گا سیل کھلنے پر چوت سے خون بہت نکلا پھر بیوی بہت گرم ھو گئی اور ہر اسٹائل سے چدائی کی چدائی کرتی کہتی چوسنا منہ میں دو میں لن منہ میں ڈال دیتا کچھ دیر چوستی پھر کہتی ڈالو پھر میں کرنے لگ جاتا بیوی کی چوت چاٹتا پھر اس کے بعد بیوی چدائی خود کرتی مجھے سمجھانے کی ضرورت نہیں پڑی بیوی چوسنی کو بھول گئی پھر بیوی پریگنٹ ھو گئی اور جب بیوی کو کچھ مہنے ھوئے تو میری ساس ابھی بھی بہت جوان ھے میرا سسر تو گزر چکا ھے تو ساس آپنے بڑے بیٹے کے ساتھ رہتی تھی چھوٹا بیٹا اپنی بیوی کے ساتھ دور رہتا تھا تو میری ساس دونوں بیٹوں کے ساتھ باری باری رہتی تھی میں شہر میں اپنی بیوی کے ساتھ اکیلا رہتا ھوں بیوی کا پیٹ بھی بڑا ھو گیا میں بہت پریشان تھا میں آفس ھوتا تو بیوی پیٹ سے گھر میں اکیلی ھوتی خیر ایک دن میں شام کو گھر جلدی آگیا تو آگے ساس آئی ھوئی تھی بیوی کے بڑے ممے بکل اپنی ماں پر گئے ہیں میں ساس سے ملا تو پتا چلا کے میری ساس میرے گھر بچہ ھونے تک رکے گی میری بھی ٹینشن ختم ھو گئی  ساس میری ابھی بھی جوان تھی مگر اوپن مائنڈ بھی تھی رات کو کھانے کے دوران ساس نے میری بیوی سے کہا تم نے چوسنی چھوڑ دی ھے بیوی نے کہا ہاں چھوڑ دی ھے اب میں چوسنی نہیں چوسنا چوستی ھوں ساس نے کہا وہ کیا ھے بیوی نے میرا کہا کے چوسنا اس کے پاس ھے بہت مزے کا ھے اور مزہ بھی بہت دیتا ھے لمبا اور موٹا ھے اور چوسنے کا جو ٹوپہ ھے بہت ھی مزے کا ھے ساس مسکراتی مجھے دیکھنے لگی تو بیوی نے ماں سے کہا آپ نے چوسنا دیکھنا ھے تو ساس مسکرا کر مجھے دیکھا میں بھی ہلکی سی مسکان سے ساس کو دیکھنے لگا بیوی نے کہا ماں سے کہا تم چوسو گی بتاؤ ساس نے مجھ سے کہا تم مجھے چوسنا چوسنے دوگے میں نروس ھو گیا مسکرانے لگا بیوی نے کہا چوسنے دے گا مجھے کہا چوسنے دو گے میں نے ساس کی طرف دیکھ کر کہا ہاں چوس لے ساس کی ہنسی نکل گئی ساس نے بیٹی سے کہا تم جب چوسنا چوس کر سو جاؤ گی تو چوس لوں گی کھانا کھا کر ساس آپنے روم چلی گئی بیوی سے چدائی کی بیوی فارغ ھو کر سوتی ھوئی کہا ماں کو چوسنا چوسنے دو میں سو رھی ھوں جاؤ تم لیکن میں بیٹھا رہا اور موبائل چلانے لگا کچھ دیر بعد بیوی کو نیند آگئی میں پانی پینے گیا روم سے باہر آیا تو ساس صوفے پر بیٹی پانی پی رھی تھی میں بھی پانی پینے کیلئے ساس کے ساتھ بیٹھ گیا ساس نے بیٹی کا پوچھا میں نے کہا سو گئی ھے ساس نے کہا تم نے چوسنی چھوڑنے کا اچھا سوچا میں مسکرایا اور ساس نے کہا پھر تو مجھے چوسنے کا نہیں کہا میں نے کہا بولا تھا ساس نے کہا پھر چوسوں میں نے کہا جیسے آپ بولو کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا روم میں چلو پھر روم میں آکر ساس نے لن دیکھ کر بہت تعریف کی اور چوسنے لگی میں نے ساس کو ننگا کیا چوت چاٹ کو چدائی کرنے میں مست ھو گیا اور ساس کو صبح تک سونے نہ دیا ساس بہت گرم تھی ساس کو بہت مزہ آگیا اس کے بعد ساس اور میں بہت چدائی کرنے لگے بیوی نے دیکھا تو بہت خوش ھوئی پھر میںرے ساتھ دونو سوتی اور میں دونوں سے مزے کرتا پھر میرا بیٹا ھوا تو اس خوشی میں ساس اور میں گھر آگئے اور جم کے چدائی کی اور ساس سے کہا تم یہی رھو پورا اچھے سے خیال رکھوں گا ساس مان گئی ساس نے بتایا کے وہاں اسٹور والے سے دوستی تھی تو گھر کا پورا راشن دیتا تھا شوہر کا دوست تھا شوہر کے مرنے کے بعد میں اس سے چدائی تک کرتی تھی کہا میرا بھی جانے کا من نہیں کرتا میں یہی رھے جاتی ھوں ساس اب بھی بہت گرم ھے ایک رات ساس کو ننگی فلم دیکھائی جس میں لڑکی گانڈ مروا رھی تھی تو ھم دونوں کا موڈ بن گیا درد سہے کر آخر گانڈ کی سیل کھلوا لی مجھ سے بیوی کو بہت درد ھوتا جب بیوی کے سامنے ساس کی گانڈ مارتا تو مست آوازیں آتیں تو بیوی بھی کچھ کچھ درد سہنے لگی بس گھر میں دو چوت مل گئی ہیں اچھی سیلری ھے بیوی پہلے سے بہت سمجھدار ھو گئی ھے اچھی بری چیزوں کا پتا ھے اب سمجھ گئی ھے کے چوسنا لن ھے اور یہ باتیں کسی سے نہیں کہتے میری بیٹی ھونے کے کچھ دن بعد میری ساس بہت شدید بیمار ھو گئی ایسا لگا جیسے گزرنے والی ھے اسپتال ایڈمن کیا دوسرے دن ھوش میں آئی پھر گھر لائے جب بیوی سو گئی تو میں ساس کے روم میں آیا ساس سے کہا میں بہت پریشان تھا کے تم مجھے چھوڑ کر تو نہیں جانے والی ساس کو باھوں میں کے کر چوم کر کہا آج اپنی جان کو بہت پیار کروں گا ساس نے کہا میں بھی بہت پیار کروں گی پھر مزے کی چدائی کی جب ساس کو چوت سے خون آتا تو میں گانڈ مموں منہ میں بہت چودتا کبھی پریگنٹ ھو جاتی تو صفائی کرا لیتی میرا تو دل ھی نہیں بھرتا 

مولانا صاحب باس

 ھیلو دوستو میں آپ دوستو کے ساتھ اپنی کچھ آپ بیتی شیر کرتا ھوں بنا نام کے تو دوستو میں گاؤں سے شیر آیا نوکری کے سلسلے میں تو میری ایک آفس میں نوکری لگی تو باس مولانا ٹائپ تھے تو آفس کی طرف سے مجھے فلیٹ میں گھر ملا میں تو نہال ھو گیا خیر آفس سے گھر پھر گھر سے آفس اور میں شوشل میڈیا پر اپنا لن دیکھاتا اپنی گانڈ دیکھاتا اپنی گانڈ میں انگلیاں مارتا لن کو مٹھ مارتا اور اسی طرح میرے کچھ دوست بن گئے اور میں ان کو فلیٹ پر لاتا ان کی گانڈ مارتا ان کے لن چوستا اور اپنی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑواتا وہ بھی میرا لن چوستے ایسا میں مزے کرنے لگا تین مہینے ھو گئے مجھے یہاں لڑکی لانا مشکل تھا مگر لڑکا لانا بلکل آسان تھا اور اسی طرح میں مزے کرنے لگا جب کوئی مل جاتا تھا اصل میں مجھے زیادہ شوق لن چوسنے کا ھے باقی سییکس میں مجھے گانڈ میں لن لینے کا کم شوق ھے ان کے لن بہت موٹے اور لمبے ھوتے تو میں ڈر جاتا تھا اور اندر نہیں لیتا تھا ان کی گانڈ مارتا پوری رات ھم نگے ھوتے ھوتے اور بہت مزہ آتا اصل میں سیکس کا مزہ تب ھو جب کوئی دوسرا ساتھ ھو سیکس عورت ھو یا مرد میں بہت مزے کرنے لگا ایک اکاؤنٹ ہر فرینڈ رکویسٹ آئی اوکے کی پھر میسج آیا لن کی فوٹو تھی پتلا اور چھوٹا لن تھا کوئی چار آنچ کا لن تھا مجھے پسند آیا میں اپنی گانڈ کی فوٹو دی اس نے لائک کیا اور ملنے کو کہا میں نے کہا تم گانڈ مارنے دوگے کیا مارنے دوگا تم میرا لن چوسو گے اوپر اوپر سے کرنے دو گے میں نے کہا ٹھیک میں کچھ دن بعد میں گھر میں ننگا تھا بہت گرم تھا اور ویڈیو کال کر رہا تھا تو چھوٹے لن والے نے ویڈیو کال آگئی میں بھی بنا چہرہ دیکھائے ویڈیو کال پر میں اس کے ساتھ اپنی گانڈ میں انگلی ڈال رہا تھا لن دیکھا رہا تھا وہ بھی چھوٹا لن اپنی گانڈ دیکھاتا انگلی مارتا میرا لن سات انچ کا دیکھ کے وہ میرا دیوانہ ھو گیا مجھے اس لن بہت پسند تھا کیونکہ میری منہ پورا آجائے گا مجھے یقین ھو گیا اور اسی طرح کچھ دن ھو گئے اس نے مجھ سے فوٹو مانگی میں نے نو کہا تو اس نے اپنی فوٹو سینڈ کی میں تو دیکھ کر حیران ھو وہ اس لیئے کے یہ مولانا تھا میسج میں بتایا سب کچھ میں نے کہا میں نے کہا پہلے تم پک دو تو کہا اچھا اس اپنی فوٹو سینڈ کی میں نے دیکھا کے باس ھے اس نے کہا تم دو میں نے کہا ملنے پر دیکھ لینا اس نے بہت صد کی کے فوٹو دو میں نہیں دی اور آف ھو گیا میں سوچنے لگا کے مولانا بھی ایسا ھے میں اب کیا کرو میرے دماغ میں بہت کچھ چلتا رہا اس سے بات نہیں کی ویڈیو کال آتی تو کر لیتا کچھ دن بعد میں نے سوچا کے کیوں نہ فائدہ اٹھایا جائے اسے بھی نہیں پتا تھا کے میں کہاں رہتا ھون کس اپارٹمنٹ نمبر فلور مولانا باس کو پتا نہیں تھا آفس میں سب ھو گیا تھا میں نے پتا کر لیا اور اسے اپنے پاس بلانے کا پلان کیا میں اسے اپنا ایڈریس دیا کے ابھی آجاؤ اس نے کہا آرہا ھو میں خوش بھی تھا نروس بھی تھا کے باس ھے سوچا آج اس کی ایسی گانڈ مارنی اور اس کا لن چوسنا ھے کے میرا غلام ھو جائے خیر میں میں منہ چھپائے ننگا لیٹا لن کھڑا کیئے ھوئے تھا اس نے میسج کیا کے میں ڈور پر ھوں میں میسج کیا کے کھلا ھے اندر آکر لاک کر دو پھر وہ لاک کر کے روم میں آیا آتے ھی میرے لن کو چوسنے لگا اور ننگا ھوتا گیا نگا ھو کر میرے اوپر آکر میرا لن اپنی گانڈ میں لے کر گانڈ اوپر نیچے کرنے لگا پھر میرے ھوسنے لگا کچھ دیر ھونٹ زبان چوسا پھر کہا نگاب ہٹا دوں میں ہاں کہا اس نے نقاب کر دیکھا کہا تم ھو بہت تیز تیز اپنی گانڈ کو اوپر نیچے کرنے لگا اور منہ چونے لگا میں بھی فل مستی میں تھا بہت دیر بعد وہ تھک گیا پھر میں لن چوسا پورا منہ لیا لن بہت پسند آیا لن اتنا چوسا کے وہ فارغ ھو گیا میں اس کی زبردست گانڈ ماری میں فارغ نہیں ھو رہا اور تھک جاتا تو اس سے کہا میری گانڈ مارو اس نے کہا تیل ھے میں دیا اور کہا سنو آرام سے مارنا ابھی کنواری ھے تم پہلے ھو جس اندر کرنے والے ھو مولانا باس بہت خوش ھوا تیل لگا کر اس نے دو اندر کی طاقت لن میں پاقی نہیں کیا اس میں بھی میں بھی پورا لینے کی کوشش کی اوپر آتھا تو لن سکڑ جاتا بہت گرم ھو گیا وہ فارغ ھو گیا پھر میں اس کو کہا گھوڑا بنایا اور بہت دیر زبردست چدائی کی پھر لن کا پانی سارا اس کی گانڈ میں نکلا تو مونا باس بہت خوش ھوا میں اس کی کمر پر لیٹ گیا مولانا باس الٹا لیٹ گیا کچھ دیر پڑے رھے مولانا نے کہا مجھے تہمارے بہت مزہ آیا میں تمہاری ترقی کر دوں گا بس مجھے ہمیشہ اپنے لن کے مزے دینا جب میرا مرا موڈ ھو میں نے کہا ٹھیک پھر میں گرم ھو گیا اور فل گانڈ ماری اور میری تعریف کرنے لگا اوپر آیا پھر نیچے لیٹا گیا میں نے مولانا باس کا لن کچھ دیر لن چوسا پھر لن ڈال کر چدائی کرتے ھم زبان چوسنے لگے باس بہت گرم ھو گیا تھا اور میں بھی پھر باس کی گانڈ میں لن ڈالے مولانا باس پر پڑا رہا اور لن سو گیا گانڈ سے باہر نکل آیا باس کو اس بیوی کی کال آئی مجھے چپ کہا بات کی کہا راستے میں ھوں کہا میں چلتا ھو کپڑے پہن کر پیار کیا پھر مولانا باس چلا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 😋 اور باس جاتے جاتے مجھے کار گفٹ کی اور منیجر بنا دیا کچھ دن بعد میں آفس میں تھا اور مولانا باس نے مجھے بلایا اور پھر ھم نے سیکس چدائی کی اور مولانا باس نے آنے کو کہا میں اس کی گانڈ میں فارغ ھوا پھر مولانا باس مجھے گھر جانے کو کہا اور تیار رہنے کو کہا آرام کرنا رات کو میں آجاؤں گا میں پھر گھر آگیا مولانا باس کو چودنے میں مجھے بہت مزہ آتا وہ یہ کے میں دوسروں پر جلدی فارغ ھوتا تھا اور میں فل مزے نہیں کر سکتا تھا یا بیچ میں فارغ ھو جاتا لیکن مولانا باس پر میں فارغ نہیں ھوتا تھا میں تھک جاتا چود چود کے مولانا بہت مزے کرتا کہتا اتنی ٹائمگ میں میں نے آج تک نہیں دیکھی تمہاری ٹائمنگ بھی بہت ھے دو دو گھنے بعد فارغ ھوتے دوسری میں ڈھائی گھنٹے بلکل سمجھ لو دوسری بار تین گھنٹے میں بھی مولانا باس کے لن کو اپنی گانڈ میں لینے کی کوشش کرتا ھوں لیکن فوک ھے میں اپنی گانڈ میں اس کا لن آخر برداش کر لیا لیکن دوسرے کا نہیں لیتا تھا گانڈ کی سیل تو نہیں ٹوٹی لین مولانا کے لن پورا لے لیتا اور مزے کرتا مولانا بھی مزے سے میری گانڈ چودتا پھر کچھ دن بعد مولانا باس نے مجھے گھر پر بلایا اور اپنی بیٹی سے شادی کی بات کی لڑکی تو مجھے بہت پسند آگئی تو میں نے بھی ہاں کر دی اس دوران مولانا باس سے دو بار چدائی کی پھر میری شادی ھو گئی 

دوست نے اپنی بیوی چودنے کیلئے پیش کی

 میں جس آفس میں کام کرتا تھا اسی آفس میں عامر سے میری دوستی ھو گئی عامر شروع میں اپنی بیوی کی بہت تعریف کرتا تھا کہتا میری بیوی بہت خوبصورت ھے اور اسی طرح اپنی بیوی کی بہت تعریفیں کرتا پھر آہستہ آہستہ اپنی بیوی کا کہتا یار میری بیوی بہت سیکسی ھے اور جب بیوی کو چود کر آتا تو مجھ سے شیر کرتا کے بیوی کو کیسے چودا اور بیوی نے کیسے چدوایا اپنی بیوی کے بڑے مموں کی بہت تعریف کرتا بیوی کی چوت کی تعریف کرتا بیوی کی چوت چاٹتا تو بتاتا بیوی لن چوستی تو بتاتا اور اسی طرح عامر سے دوستی کو ایک سال ھو گیا عامر کے منہ سے اس کی بیوی کی ننگی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو جاتا میرا دل کرتا کے میں بھی کسی لڑکی کو چودوں مگر میری لڑکی کوئی فرینڈ نہیں تھی میں اکیلا رہتا تھا اور عامر کی باتیں سن سن کر میں بہت گرم ھو جاتا اور جب میں گھر ھوتا تو مجھے عامر کی بیوی کی بتائی ھوئی باتیں یاد آتی تو میں گرم ھوتا اور کبھی کبھی مٹھ مار لیتا عامر کہتا یار پتا ھے جب ھم چدائی کرتے ہیں تو بیوی کہتی ھے عامر کاش کوئی اور بھی ساتھ میں کرتا تو کتنا مزہ آتا میں دل میں کہتا یار مجھے ایک بار چانس دو مگر عامر سے میں نہیں کہے پاتا تھا کچھ دن گزرے تھے کے ایک دن آفس میں عامر کا موڈ سہی نہیں تھا میں نے پوچھا تو کہا یار رات کو بیوی نے چدائی کے دوران پھر کہے دیا کے کاش دوسرا ساتھ میں ھو تو بہت مزہ آئے میں نے کہا میرے پاس تو ایسا کوئی نہیں ھے تو رات کو چدائی کرنے سے منع کر دیا اور چودنے نہیں دیا اور اسی طرح ایک ہفتہ ھو گیا عامر کہتا بیوی ساتھ میں دوسرا بھی مانگتی ھے اور چدائی بھی نہیں کرنے دیتی کہتی ھے دوسرا کوئی لاؤ میں دل میں کہتا مجھے ساتھ لے چلو پھر ایک دن آفس میں عامر نے کہا یار تم میرے سب سے اچھے دوست ھو میں تم سے بیوی کی باتیں شیر کرتا ھوں یار تم میری ایک بات مانو گے میں نے کہا کیوں نہیں تم میرے دوست ھو تو عامر نے کہا یار منع نہیں کرتا جو میں تم سے کہنے والا ھوں میں نے کہا میں منع نہیں کروں گا تم بتاؤ عامر نے کہا تم میرے دوست ھو اس لیئے تم سے کہتا ھوں یار تم میرے گھر چلو پہلے میں نے نہیں نہیں کرنے کا ناٹک کیا اور عامر نے دوستی کی قسم دے دی میں نے ہاں کر دی دل میں بہت خوش تھا میں کہا آج رات ساتھ میں چلتے ہیں کہا میں بیوی کو بتا دوں پھر عامر نے بیوی کال کی اور کہا آج اچھا سا کھانا بنا لینا اور تیار رہنا میں اپنے دوست کو لارہا ھوں پھر آہستہ سے کہا چوت کے بال صاف کر لینا عامر بیوی سے باتیں کر رہا تھا اور میرا لن فل ٹائٹ تھا پھر عامر نے کہا بیوی نے کہا ھے آفس کی دو دن کی چھٹی ھے تو تم ہمارے ساتھ رھو گے میں نے کہا جیسے دوست کی مرضی عامر نے کہا یار تم جب دیکھو گے میری بیوی کو تو دیکھتے رھو گے پھر شام کو دوست نے باس سے جلدی جانے کی ہماری چھٹی لے لی اور عامر کی بیوی کی شام کو کال آئی عامر نے بتایا کے بیوی تیار ھو چکی ھے کھانا بھی بن گیا ھے تو پھر عامر نے چلنے کو کہا میں دل ھی دل میں بہت خوش تھا کے آج میں بھی چدائی کروں گا ھم عامر کے گھر پہنچے گیٹ چوکی دار نے کھولا اور اندر کے ڈور کی بیل بجائی تو ایک خوبصورت لڑکی نے ڈور کھولا عامر نے کہا یہ ھے میری بیوی واقعی عامر کی بیوی بہت خوبصورت تھی اور بڑے مموں کے ساتھ تو بہت ھوٹ لگ رھی تھی عامر نے میرا بتایا کے یہ میرا دوست ھے میں عامر کی بیوی کو مست نظروں سے دیکھتا تو عامر کی بیوی بھی مجھے بار بار دیکھتی عامر سے کہا کے آج بہت مزہ آئے گا عامر کی بیوی نے پوچھا کے تمہاری کوئی گرلفرینڈ ھے تو میں کہا نہیں ھے تو عامر کی بیوی نے کہا مسکرا کر کہا کوئی بات نہیں عامر نے بیوی سے کہا یار میرا دوست آیا ھے کچھ ھو جائے تو عامر کی بیوی نے کہا کیوں نہیں چلو عامر نے بیوی سے کہا یار مجھے کہیں جانا ھے نو بجے آجاؤں گا جب تم تم میرے دوست کی مہمان نوازی کروں پھر رات کو مل کر انجوائے کرتے ہیں عامر کی بیوی نے کہا تم نو بجے آجانا کہا تم فکر نہ کرو میں آجاؤں گا اور عامر چلا گیا عامر کی بیوی مجھے اپنے روم میں لائی اور مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی میں نے بھی عامر کی بیوی کو بھر لیا اور چومنے لگا 

9 سالی کی عمر میں لن کے مزے کیئے

 میں اس وقت کوئی 9 سال کا تھا جب ہمارے اسکول کی دو مہینے کی چھٹیاں ھوئی تھی تو اس وقت میں نے پاپا کے ساتھ جانے کی ضد کی میں نے کہا میں گھوم پھر لوں گا پہلے تو پاپا مان نہیں رھے تھے مگر میری بھی ضد تھی اور آخر کار پاپا مجھے اپنے ساتھ لے جانے کیلئے مان گئے میرا پاپا کباڑ کا کام کرتا تھا کسی دوسرے شہر میں خیر پاپا مجھے اپنے ساتھ لے کر آگیا اور ھم رات میں پہنچ گئے پاپا نے ایک گھر کرائے پر لیا ھوا تھا اور ھم وھی آگئے ھم نے ھوٹل میں کھانا کھا کر آکر سو گئے صبح اٹھے اور پاپا کی دوکان پر آئے پاپا نے دوکان کھولی صفائی کی کچھ دیر بعد ناشتہ آگیا پھر وقت گزرنے لگا اور رش بڑھنے لگا میں پاپا کی ہلپ کر رہا تھا اور شام کے 7 بجنے والے تھے اور دوکان 8 بجے بند ھوتی تھی کچھ دیر میں پاپا نے چائے آڈر کی بتایا کے ان کا دوست آرہا ھے کچھ دیر بعد ایک آدمی کو میں نے دیکھا جو بہت کالا اور بڑی عمر کا تھا وہ پاپا سے ملا باتیں کی پتا چلا کے یہ پاپا کا دوست ھے پھر کالے نے کسی کو فون کرکے آنے کو کہا کالے نے مجھے دیکھ کر کہا یہ کون ھے پاپا نے کہا میرا بیٹا ھے سکول کی چھٹیاں تھی اس لیئے ساتھ میں آگیا خیر کالا مجھے پیار بھری نظروں سے دیکھتا رہا پھر پاپا نے دوکان بند کی میں گول مٹول سا میری گانڈ بھی پلی ھوئی اور میری گالیں بھی پھولی ھوئی تھیں اور میرا رنگ ایک دم سفید کالا اور پاپا آپس میں باتیں کر رھے تھے اور میری جب بھی کالے پر نظر پڑتی تو وہ مجھے دیکھے جاتا تھا پھر آٹھ بجے تو پاپا نے دوکان بند کی اور کالے نے کہا آج کھانا میری طرف سے خیر کالے نے کھانا کھلایا پھر ھم گھر آئے کچھ دیر بعد دو بندے اور آگئے اور پاپا اور وہ لڈو کھیلنے لگ گئے میں نہا دھو کر سو گیا اور مجھے نیند آگئی پھر نید میں کوئی میرے ھیپ ہر کچھ رگڑتا محسوس ھوا اور ساتھ میں مزہ بھی آرہا تھا اور میں جاگ گیا تو پتا چلا کوئی میرے پیچھے ھے جو یہ کر رہا ھے لیکن ایسا مزہ میں پہلی بار محسوس کر رہا تھا میں نے تھوڑی سی رضائی ہٹا کر دیکھا تو بلب بند تھا اور پاپا آگے سو رہا تھا اس لن موٹا تھا جو میرے ھیپ میں فیٹ تھا اور وہ سلوسلو ھیپ میں لن رگڑ رہا تھا میں نے اپنی گانڈ کو پیچھے کیا اور اس کے لن پر دبا دی اور وہ کچھ تیز تیز لن رگڑنے لگا پہلی بار بہت اچھا لگ رہا تھا مگر میرا جسم بہت گرم تھا میں نے لاسٹک کی شلوار پہنی تھی مجھ سے برداش نہیں ھوا اور میں اپنی شلوار سے اپنی گانڈ نکال لی اس نے میری گانڈ پر ہاتھ پھیرا کچھ دیر بعد اس کا نگا لن میری ننگی گانڈ پر آیا مجھے بہت اچھا لگا اور کالے نے بہت زبردست لن کی رگڑائی کی پھر مجھے باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے ھیپ میں لن رگڑنے لگا گیلا بھی کر لیتا اور پڑوچ پڑوچ کی آواز بھی آرھی تھی تھوڑی تھوڑی سی میری گانڈ میں پوری انگلی اندر ڈال کر اگے پچھے کرتا میں تو فل مزے میں تھا بہت دیر تک کرتا رہا اور میں مزے لیتے پڑا رہا میری گالیں چومتا ھونٹ چوستا پھر اچانک پانی بہت چکناہٹ ھو گئی اور آزانیں ھونے لگی پھر کالا میری نگی گانڈ کے ساتھ لن لگائے لیٹا رہا اور مجھے نیند آگئی اور صبح پاپا نے مجھے اٹھایا میں نے رضائی میں شلوار اوپر کی اور واشروم کا سوچا تو کالا واشروم سے باہر آیا میں سمجھ گیا کے یہی رات کو تھا خیر مجھے مزہ بہت آیا پاپا واشروم گیا تو کالے نے مجھے پکڑ لیا اور چومنے لگا مجھ سے کہا تم بہت پیارے ھو جب واشروم کا ڈور کھلا تو کالے نے مجھے چھوڑا میرا دل کر رہا تھا کے مجھے چومتا رہتا مجھے کالا بہت پسند آیا دل کرتا مجھے چومتا رھے بس گھر سے باہر نکلتے اس نے ۔یرے ھیپ دبائے مجھے بہت مزہ آیا دل کر رہا تھا ابھی شلوار اتار دوں پھر ھم نے ناشتہ کیا کالا اپنے کام پر چلا گیا اور رات کو آنے کا کہا اور ھم دوکان پر آگئے  سارا دن مجھے اس کی یاد آتی رھی میں نے پاپا سے کہا پاپا مجھے چڈی کے بنا نیند نہیں آتی مجھے چڈی لینی ھے پاپا نے کہا کے دوکان بند کر کے لے لینا پھر رات کو چڈی لی پتا چلا کالا آج نہیں آئے گا میں اداس سا ھو گیا پھر دوسری شام کو وہ وکان پر آگیا میں کالے کو دیکھ کر خوش ھو گیا کے آج رات مزے دے گا میں کالے سے ملا کالا مجھے جپھی ڈال کر ملا پھر رات کو ھم گھر آئے تو ان کی لڈو شروع ھو گئی میں چڈی پہن کر سو گیا پھر نیند میں مجھے کالے نے باھوں میں لیا میری آنکھ کھل گئی میں نے چڈی اتار دی اس بار کالے نے مجھے بہت دبایا جس سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں نے اس کے لن کو چھو کر دیکھا جو بہت ٹائیٹ اور موٹا لمبا لنڈ تھا کالا میری گانڈ کے سوراخ میں لن ڈالنے لگا مجھے مزہ آرہا تھا اور میں بھی چاہ رہا تھا کے گانڈ میں چلا جائے اور ساتھ میں درد بھی ھو رھا تھا بڑی مشکل سے آدھا لن برداش کیا میں نے ہاتھ رکھ دیا تاکہ اور آگے نہ جائے جیسے میں ہاتھ ڈھیلا چھوڑتا تو کالا جھٹکا لگاتا مجھے بہت درد ھوتا میں نے منہ سے آواز نہیں نکال سکتا تھا اگر پاپا اٹھ جاتا تو بس پھر وبال کھڑا ھو جاتا خیر وھی جیسے میری گانڈ میں فارغ ھوا تو آذانوں کی آوازیں آنے لگی اور ھم سو گئے اس کے بعد وہ روز میرے ساتھ کرنے لگا میں تو بہت مست ھو جاتا اس کے لن کو پکڑ لیتا اپنی گانڈ کے ھیپ میں رکھ کر لن کو سہلاتا کالا بھی میرے لن کو سہلاتا مجھے باھوں میں بھر کر چومتا میں بھی بہت ساتھ دیتا اسی طرح ایک ہفتہ ھو گیا ایک رات پاپا نے بتایا کل وہ کباڑ بیچنے جارہا ھے اور میں گھر پر رھوں میں نے کہا ٹھیک ھے کہا کھانا اس ھوٹل سے کہا لینا اور مجھے پیسے بھی دیئے اور ھم کھانا کھا کر گھر آئے کچھ دیر بعد پاپا نے دوستو سے آنے کو کہا بتایا کے کالے کو ٹائم لگ گا پاپا نے کہا پھر تم آجاؤ انہوں نے کہا اچھا ھم آتے ہیں پھر وہ دو آگئے اور لڈو ہر جوا کھیلنے لگے پاپا نے دو بار ان کو ہارا دیا مجھے نیند آنے لگی تو گیٹ نوک ھوا پاپا نے کہا مجھے جا کر دیکھ کالا آیا ھوگا میں بھی خوشی سے گیا گیٹ کھولا تو کالا تھا اندر آیا میں نے کنڈی لگائی کالے نے مجھے پکڑ لیا اور میں نے اس کے لن کو پکڑ لیا کچھ مزہ کیا پھر پاپا کی آواز پر کالے نے مجھے چھوڑا کالے نے کہا واشروم تھا اور روم میں چلا گیا میں چڈی پہن کر سو گیا کے خود ھی اٹھائے گا مزے سے آخر رات کو ھم شرع ھو گئے کالا بہت چوستا مجھے اور مجھے بہت مزہ آتا پھر وہ فارغ ھوا تو ھم سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو کالا ننگا میرے اوپر تھا اور مجھے چوم رہا تھا میں نے کالے کو اپنے اوپر دیکھ کر کہا پاپا کا چلا گیا ھے میں نے اسے باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور منہ میں منہ ڈال دیا ھونٹ زبان چوسنے لگے اور کالا اپنا لن میری جھانگو میں رگڑ رہا تھا پھر اپنا لن میرے منہ کے پاس لایا پہلی بار صرف کالے کا کالا لن دیکھا جس نے مجھے بہت گرم کر دیا میں نے ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے لن کو دیکھ رہا تھا کے اس نے مجھے مزہ دیا ھوا ھے کالے نے کہا اپنے ھونٹو سے لن کو منہ لے کر چوسو دانت نہ لگے یہ پہلی بار تھا میں لن کو ھونٹوں سے چوسنے لگا چومنے لگا میں لن چوسنے میں مست ھو گیا پھر کالے نے میری ٹانگیں اوپر کر کے جو میری گانڈ کو چاٹا اور انگلیاں ماری میں تو مست ھو گیا کالا اور میں دونوں ننگے تھے اور فل مزے میں تھے مجھے کالا پہلی بار لن کے مزہ دے رہا تھا کچھ ھی دیر میں کالے کے لن سے میرے منہ نکلتا رہا میں چوستا رھا کالے نے کہا میں پشاب کر کے آتا ھوں میں نے کہا مجھے بھی کرنا ھے پھر مجھے اٹھا کر واشروم میں لایا اور پشاب کرتے مست ھو گئے کالے نے مجھے جھکا دیا اور میری گانڈ میں لن ڈالنے لگا آدھا آرام سے چلا جاتا تھا کالا بار بار اندر جھٹکا دیتا مجھے درد ھونے لگا اور کھڑے کھڑے تھک گیا میں نے بتایا مجھے اٹھا کر لایا اور بستر پر مجھے گھوڑی بنا کر زور کا جھٹکا دیا پورا لن میری گانڈ چیر کر اندر چلا گیا اور درد کے مارے میری چیخ نکل گئی کالا رک گیا مجھے چومنے لگا کہا پورا چلا گیا ھے درد بھی تھوڑی دیر بعد ختم ھو جائے گا مجھے بہت شدید درد ھو رہا تھا اور میں درد کو سہتے خاموشی سے پڑا رہا کال مجھے گرم کر رہا تھا اور سلوسلو گانڈ مارنے لگا اور دھیرے دھیرے مجھے مزہ آنے لگا اور کچھ ھی دیر میں درد کم ھوتے ختم ھو گیا پچاس منٹ تک مارتا رہا میں نے کہا میں تھک گیا ھوں گھوڑی بنے ھوئے پھر میں سیدھا لیٹ گیا میری ٹانگیں اٹھا کر گانڈ مارنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا زندگی میں پہلی بار ورنہ مجھے پتا ھی نہیں تھا کے سیکس نام کی کوئی چیز ھے یا نشہ ھے بہت تک میں مزے لیتا رہا پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا لن پانی میری گانڈ میں نکلا تو مجھے بہت مزہ آیا میں بہت گرم تھا واشروم گیا میں تو پھر لن لینے کو گرم ھو گیا پشاب کر کے میں اس کے سامنے گھوڑی بن گیا اور کالا چودائی کرنے لگا اور بہت دیر تک میں کرواتا رہا اچانک گیٹ نوک ھوا یعنی پاپا تھے اور ایک بج چکا تھا کالے نے جلدی سے کپڑے پہنے میں چڈی پہن کر رضائی اوھڑ کر لیٹ گیا تو کالا گیٹ کھولنے گیا ابھی بھی میرا دل نہیں بھرا تھا پاپا نے مجھے آواز دیں کے ابھی تک سو رہا ھے میں نے کہا پاپا آپ آگئے پاپا نے کہا تیری مما بولتی ھے تجھے چھوڑ دوں سر پر پیپر ہیں کچھ پڑھ لے خبر میں واپس گھر آگیا پاپا کے ساتھ پھر ہمارے ایگزائم ھونے لگے اور میں میٹرک میں ہائر ھوا اور کچھ میرے دوست بن گئے ان میں سے ایک لڑکے نے مجھے انگلی کر دی میرے من میں آیا کے جو کالے سے مزے کیئے تھے اس سے کروں خیر وہ موقع دیکھ کے مجھے انگلی کر دیتا میں اسے کچھ نہیں کہتا تھا میں سکول کے واشروم گیا تو وہ بھی آگیا اور مجھے پکڑ لیا میں نے کہا اندر چلو ھم اندر آکر لاک کیا میں نے گانڈ نکال کر کہا ڈالو وہ بھی چودنے لگا اس کے بعد ہماری گہری دوستی ھو گئی اور گھر آنا جانا شروع ھو گیا کبھی میں بلا لیتا کبھی وہ بلا لیتا اس طرح مجھے اچھا دوست مل گیا دوست کا لن چھوٹا اور پتلا تھا اس لیئے مجھے کالا بہت یاد آتا تھا کیونکہ میرا پہلا پیار وھی تھا ایک دن میں نے سکول کے چوکی دار سے گانڈ مروانے کا سوچا کے اس کا کتنا بڑا ھو گا میں کلاس میں تھا اور واشروم کے بہانے میں اسکول کے چوکیدار کے پاس آیا میں نے پوچھا کے میں اسکول کے بعد تم سے ملو تو کہا کوئی کام ھے میں نے کہا پرویٹ کام ھے کہا بتاؤ پھر میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یہ لینا ھے چوکیدار نے کہا ٹھیک آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے اسکول کی چھٹی ھو گئی میں جاکر چوکیدار کے روم میں بیٹھ گیا جب اسکول بند ھو گیا تو وہ تالا لگا کر آیا آتے ھی مجھ پر چڑھ گیا میں نے لن پکڑا تو میری عید ھو گئی لن بہت تگڑا موٹا لمبا لن تھا میں جلدی سے نگا ھو گیا اس کا لن نکال کر دیکھا اور پاگل سا ھو گیا لن کو چومنے چوسنے لگا پھر میں تسلی سے گانڈ مروائی اور میرا دیوانہ ھو گیا روز اس کا لن لے کر گھر جاتا اس بات کا دوست کو پتا چل گیا ناراض ھونے لگا میں دل کی بات بتائی کے مجھے بڑے لن پسند ہیں تم کو بھی مزے دوں گا چوکیدار مجھے پیسے بھی دیتا کبھی کبھی چوکیدار رات رکنے کو کہتا تو رک جاتا پوری رات لن لیتا پھر اسی طرح میں نے پڑھائی مکمل کر لی اور جوان تھا ہلکی ہلکی داری مونچ بھی آرھی تھی میں کالج آیا ہمارا ٹیچر مجھے لونڈے باز لگا کلاس ختم ھوئی تو مجھے رکنے کو کہا جب سب چکے گئے تو مجھ سے کہا مجھے کیوں ایسا لگتا ھے کے تم پورا لے لیتے ھو میرے ساتھ چلو گے گھر چھوڑ دوں گا تم کو میں نے کہا ٹھیک ھے چلو مجھے ایک دوست کے گھر لایا میں نے کہا دونوں کرو گے دوسرے نے کہا جیسے تم بولو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک ساتھ مل کر کرو پھر دونوں مجھے چومنے لگے میں دونوں کے پیار سے بہت گرم ھو گیا دونو ننگے ھو گئے دونو کے لن بہت موٹے اور لمبے تھے دونو کو میں دو لن سے بیکابو سا ھو گیا پہلی بار میں ایک ساتھ دو لن کے مزے لے رہا تھا ٹیچر میرے منہ میں فارغ ھوا ٹیچر کا دوست میری گانڈ میں فارغ ھوا ابھی ھم نگے ایک دوسرے پر پڑے ھوئے تھے کے مما کی کال آئی میں دوست کا بتایا میں پھر کرنا چاہتا تھا مگر بھوک لگی ھوئی تھی ٹیچر سے کہا مجھے ایک پھر کرنا ھے تم دونوں سے مگر بھوک لگی ھے دونوں نے کھانا آڈر کر دیا اور ھم چومنے لگے اور پھر میں خوب گانڈ مروائی بہت انجوائے کیا اور رات ھو گئی پھر ٹیچر نے مجھے گھر چھوڑنے آیا باہر گاڑی کھڑی کی میں نے اس کا لن چوسنے کو کہا اور آدھا گھنٹہ میں نے لن کو چوس کر پانی نکال کر گاڑی سے باہر آیا اور ٹیچر چلا گیا ایک دن ٹیچر اپنے گھر لے گیا تب ٹیچر نے بہت چدائی کی اور مجھے بہت مزہ آیا دوستو مجھے یہ مزہ تو مل گیا لیکن میں عورت کے مزے سے ناواقف تھا کیونکہ مجھے کالے سے سیکس ملا تھا بس میں اسی پر گامزن تھا اور میرے گانڈ مارنے والے بہت دوست بن گئے ھوا یوں کہ ایک دن خالا اپنی بیٹی کے ساتھ گھر پر آئے تھے میری کزن کو میں پسند آگیا تو رات کو کھانے پر کھانا کھاتے خالا نے ممی سے کہا میری بیٹی کو پسند ھے مجھ سے پوچھا مجھے اچھی لگی میں ہاں کہے دی اور رشتہ پکا ھو گیا رات کو کزن میرے روم میں آگئی میں بہت گرم تھا اور ننگا لیٹا ھوا تھا کزن مجھے نگا دیکھ کر چڑھ گئی میں بھی کزن کو مست چومنے لگا کزن ننگی ھو گئی کزن کے بڑے مموں کو دیکھ کر میں بہت خوش ھوا دباتے چومتا چوستا کزن کی سیل ٹوٹی خون نکلا پھر کزن نے ہر اسٹائل سے چدائی کرائی مجھے بہت مزہ آیا میں نے کہا اب تو ھم شادی کر لینگے اور روز کروگا میں صبح ھم نگے سو گئے اور گھر والوں کو پتا چل گیا کے رات کام ھو گیا پھر ہماری شادی کرادی میں بیوی کو بہت چودتا بیوی بھی بہت چدواتی کراتی اور کچھ دو مہینے بعد پریگنٹ ھو گئی گھر والے بہت خوش ھوئے اور کہا بڑے تیز ھو مجھ جب سیکس کی طلب ھوتی بیوی کر لیتی مجھے لن لینے کی طلب محسوس نہیں ھوئی پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا ھوا پھر میری بیٹی بیٹا ھوئے اب بیوی کا مزہ تو مجھے رس گیا پھر مجھے لن کی طلب ھوتی اور بیوی مجھے ٹھنڈا کر دیتی اور جب بچے کچھ بڑے ھوئے تو بیوی جتنا مجھے ٹھنڈا کرتی لیکن لن لینے کی طلب رھے جاتی دل بہت کرنے لگا کے کسی نیو سے گانڈ مرواؤ 

گول مٹول بچے کی مار

 میں ایک اپارٹمنٹ میں شفٹ ھوا تو سامنے والا میرا دوست بن گیا تو ایک دن وہ مجھے ملا اس کے ساتھ ایک آٹھ نو سال کا تھوڑا موٹا اور گول مٹول لڑکا تھا دوست نے بتایا کے اس کا بیٹا ھے پھر تو گول مٹول لڑکا مجھ سے بہت فری ھو گیا اور زیادہ وقت میرے ساتھ گزارتا اور میرے پاس آجاتا ایک دن ایسا ھوا کے لڑکے نے صرف چڈی پہنی تھی اور چڈی کیچپ سے گندی ھو گئی میں نے کہا دھو لو تو وہ واشروم کا ڈور بنا بند کیئے چڈی اتار دی میں اس کی گانڈ دیکھ کے گرم ھو گیا اور لن بھی کھڑا ھو گیا میں اس کے پیچھے آکر گانڈ پر ہاتھ پھیر کر کہا یہ پڑی رھے سوکھ جائے تو پہن لینا میں دوسری چڈی دیتا ھوں کہا ٹھیک ھے میں اپنا کھڑا لن اس کے ھیپ میں دبا دیا پھر واشروم سے باہر آئے میں نے کہا میں بھی کچھ پہن لیتا ھوں اور میں ننگا ھو کر اس کے سامنے آیا لڑکے نے کہا آپ کا بڑا ھے میرا چھوٹا ھے میں اس کی للی کو سہلانے لگا للی کھڑی ھو گئی پھر میں تمہاری بھی بڑی ھو جائے گی کہا کیسے میں نے کہا یہ راز کی بات ھے کسی کو بتایا تو پھر نہیں ھوگی کہا کسی کو نہیں بتاؤں گا میں جیسے میں کہتا ھو تم میرا کہنا منماننا کہا ٹھیک ھے میں نے کہا الٹے لیٹ جاؤ وہ الٹا لیٹ گیا اس کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑنے لگا اسے بھی مزہ آرہا تھا میں کہا گانڈ کے اندر جب پورا لےلو گے پھر بڑا ھونا شروع کرے گا درد ھوگا برداش کرنا کہا ٹھیک ھے بچارے نے آدھا برداش کر لیا میں لن چوسنا بھی سیکھا دیا اب وہ خود مزے لینے آتا پھر کچھ دن بعد ایک دن پورا لن لےلیا پھر روز چدائی کرتا میں 

ایک گانڈو کا لن موٹا تھا

 ایک بار گانڈو سے میری بات ھو گئی میں ایڈریس دیا اور کچھ ھی دیر میں وہ آگیا روم میں آکر ھم چومنے لگے پھر ھم نگے ھو گئے میں نے اس لن دیکھا موٹا تھا مجھے بہت پسند آیا میں نیچے بیٹھ کر اس کے لن کو چوسا چوما جی بھر چوہہ لگا کر میں کھڑا ھو کر اس باھوں میں بھر کر چومنے لگا پھر اس کو میں نے کھایا اس کی گانڈ پر لن رگڑنے لگا اس کی کمر چومتے اس کے ن کو سہلا رہا تھا پھر اس نے کہا تم لیٹ جاؤ میں لیٹ گیا پھر اس نے اپنی گانڈ میرے منہ پر کی اور میرا لن چوسنے لگا میں اس کی گانڈ چوسنے لگا میرا لن پورا منہ میں لے چوہہ لگا رہا تھا میں مستی میں اس کی گانڈ چاٹ رہا تھا پھر میں نے اسے الٹا ھونے کو کہا اور تھوک لگا کر کچھ دیر زبردست چدائی کی اس کے لن کو چوہہ لگا لیتا ھم دونوں بہت مزے میں تھے کچھ دیر بعد میرے لن کا پانی اس کی گانڈ میں سارا نکل گیا پھر کپڑے پہن کر چلا گیا ایک رات میں اس بات کی کے کل رات کو آجانا اس نے کہا آجآو گا آج پوری رات کرنے کا موڈ رات کو میں آنے کو کہا 

انٹرویو کیلئے بہت آئے تھے

 میں ایک جگہ انٹرویو دینے گیا تو وہاں بہت سے لوگ انٹرویو کیلئے آئے تھے اور انٹرویو چل رہا تھا تین گھنٹے بعد میرا نام انٹرویو کیلئے پکارا گیا تو میں انٹرویو دینے اندر آیا تو ایک بزرگ صاحب بیٹھا تھا وہ مجھے دیکھتے ہیں  کھڑا ھو گیا اور پھر مجھے بیٹھنے کو کہا میں نے فائل دی اس نے چیک کر کے  کہا تم مجھے میرے فام ہاس پر ملو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کہا یہ لو ایڈریس پھر میں رات کو اس فام ہاس پر آیا بوڑھے بوس سے ملا بوڑھے بوس نے کہا میں تمہیں امیر کر دوں گا اس کے بدلے تم میری گانڈ مارا کرو گے یہ سنتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا اور بوڑھے بوس کو کہا جی بلکل جیسے آپ کہیں گے ویسے ماروں گا بوس نے میرے لن پر ہاتھ رکھ کر سہلانے لگا پھر زیپ کھول کر میرا لن نکال بہت خوش ھوا پھر لن کو چوسنے لگا پھر بوس ننگا ھو گیا میں بھی نگا ھو گیا بوس نے لیٹ کر کہا ڈالو میں لنڈ ڈالنے لگا بڑی مشکل سے پورا لن اندر چلا گیا بوس کہتے اتنا موٹا لمبا لن میں نے آج تک نہیں دیکھا بوس کو میں اٹھا کر بہت دیر تک چودتا رہا کیونکہ بوس پتلا ھے اور میں صحت مند ھوں بوس صبح تک گانڈ مرواتا رہا میں مارتا رہا پھر ھم نگے سو گئے بوس کے جسم پر ایک بال بھی نہیں تھا صحت میری آنکھ کھلی ھم نگے تھے اور بوس نید میں تھا میرا لن فل ٹائٹ تھا میں نے بوس کی گانڈ میں لن ڈال کو چودنے لگا کچھ دیر بعد بوس جاگا مجھے چومنے لگا بہت دیر تک چدائی کرتا رہا بوس کی گانڈ میں فارغ ھوا پھر ھم تیار ھو کر ناشتہ کیا بوس نے مجھے ایک کار اور ایک گھر نام کر دیا کبھی کبھی بوس مجھے تین دن اپنے پاس رکھتے میں بوس کی زبردست گانڈ مارتا بوس کو میرا لن بہت پسند آیا میری سیلری بھی پچاس ہزار تھی بوس نے مجھے اپنی گانڈ مارنے کیلئے رکھا تھا مجھے بھی بوس سے پیار ھو گیا اور میں بھی جم کر چدائی کرتا ایک سال ھو گیا ایک دن مجھے بوس نے گھر پر کھانے پر بلایا فیملی کیلئے میں گیا بوس کی دو بیٹی تھی ایک بچی تھی جو چودا سال کی دوسری اٹھارہ سال کی بہت خوبصورت تھی خیر پھر بوس نے مجھے فام ہاس پر بلایا اور چدائی شروع ھو گئی ایک چدائی جب ختم ھوئی تو بوس نے کہا میری بڑی بیٹی تم کو کیسی لگی میں کہا بہت کیوٹ ھے بوس نے کہا شادی کرو گے میں نے کہا کیوں نہیں پھر بوس کی بیٹی سے میری شادی ھو گئی میری بیوی لن دیکھ کر ڈر گئی میں پیار سے سمجھایا آخر بیوی کی سیل کھولی سسر مجھے فام ہاس پر بلاتے سسر کو میں بہت مزے دیتا ھوں ابھی میری ایک بیٹی ھوئی ھے 

میری نوکری

 ایک گھر میں میری نوکری لگی وہ صاحب لوگ فلیٹ میں رہتے تھے اور میری یہاں نوکری لگی گھر کا سامان لاتا اور چھوٹے موٹے کام کرتا وہا ایک لڑکا جس نام عمر تھا وہ بھی ان کے پاس کام کرتا تھا عمر کی ایج پندرہ سال تھی عمر صحت مند اور گورا چٹا بہت ھی کیوٹ تھا عمر کی آنکھیں نیلی تھی اور بہت ھی پیارا لڑکا تھا اور ہمارا ایک ھی روم تھا اور نیچے دو گدے تھے جس پر ھم سوتے تھے اور کچھ ھی دنوں میں عمر اور میری اچھی خاصی دوستی ھوگئی تھی ایک رات ھم رات کو اپنے روم میں آئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے اور عمر نے سیکسی باتیں کرنے گا عمر کی اس طرح کی سیکسی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر اچانک عمر نے میرا لن پکڑ لیا اور سہلاتے کہا منہ لےلوں میں نے بھی کہے دیا کے لےلو عمر اٹھ کر بیٹھا اور میری شلوار کا ناڑا کھول کر لن باہر نکال کر دیکھ کے بہت خوش ھو کر کہا واؤ اتنا موٹا اور لمبا میں عمر کو مست نظروں سے دیکھ رہا تھا عمر میرے لن کو چومنے لگا لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر لن کو منہ میں لے کر چوپا لگا کر مجھے دیکھا پھر کچھ دن لن کو بہت چوپے لگائے پھر عمر نگا ھو کر میری گانڈ کر کے گھوڑا بن گیا میں نے عمر کی گانڈ دیکھی جو بہت ھی سیکسی تھی میں عمر کی گانڈ چاٹنے لگا عمر کی گانڈ کے سوراخ میں زبان اندر باہر کرتا ھوا مست تھا اور سوراخ میں پوری انگلی ڈال کر اندر باہر کر رہا تھا اور میں پہلی بار صرف عمر کی گانڈ کو چاٹ رہا تھا پھر میں آرام آرام سے عمر کی گانڈ میں لن اندر باہر کرنے لگا اور کچھ ھی دیر میں عمر کی گانڈ میں پورا لن اندر چلا گیا پھر میں زبردست چدائی کی عمر بہت گرم ھو گیا اور خود بھی گانڈ کو آگے پیچھے جھٹکوں کے ساتھ کر رہا تھا پھر عمر میرے اوپر آگیا نیچے سے میرا لن گانڈ میں لےکر چدائی کرنے لگا میں عمر کو باھوں میں پھر کر چومتا اور عمر کی قمیض اتار دی عمر بلکل نگا ھو گیا عمر کے ھونٹ چوستا زبان چوستا گالیں چوستا عمر بھی مجھے چوم رہا تھا پنتالیس منٹ بعد میرے لن کا پانی عمر کی گانڈ میں سارا نکل گیا اس کے بعد ھم ہر رات چدائی کرتے کبھی دن میں بھی کر لیتے میں نے چار سال وہا رہا پھر میری شادی تھی اور میں نے کام چھوڑ دیا کچھ عرصہ بعد میں وہاں گیا تو پتا چلا کے صاحب لوگ یہاں سے چلے گئیں ہیں عمر بھی ساتھ گیا ھے اگر کہیں یہ بات عمر پڑھ رہا ھو تو مجھ سے رابطہ کرے مجھے تم بہت یاد آتے ھو کاش تم ایک بار مجھے مل جاؤ تو دوستو مجھے اجازت دیں اپنا خیال رکھنا ۔۔۔۔۔

Thursday, June 12, 2025

پارٹی چوکیدار

 ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے ہاں نوکری کر لی تو باس نے مجھے بنگلے کی چابیاں دے کر کہا جاؤ کچھ سامان تھا لیکن میرے الاواہ کوئی نہیں تھا میں اکیلا تھا وقت گزرنے لگے ایک دن میں نے اپنی باڈی کے سب بال صاف کر لیئے اپنی فوٹو سیکسی سیکسی لی لن کی گانڈ کی ہر طرح کی فوٹو بنائی اور بہت گرم تھا ننگی ویڈیو کال کرتا اپنی گانڈ میں انگلی مارتا لن کی مٹھ مارتا لن چوسنے کو من کرتا گانڈ مارنے کو بہت دل کرتا میں بہت گرم تھا دوسری بار جب میں اپنی باڈی کے بال صاف کیئے اور نہادھو کر باہر آیا تو باس کی کال آئی کہا اور نام بتایا کے بنگلا دیکھنے آئے گا کہں نہیں جانا خیر پھر رات کو آٹھ بجے وہ صاحب آیا اکیلا تھا ھوگا کوئی پچاس پچپن کا صاحب چکنہ تھا کلیم شیب میرا صاحب پر دل آگیا پھر میں اس کو بنگلا دیکھانے لگا اور اپنی شیٹ کے سارے بٹن کھول کر بنگلا دیکھانے لگا من کر رہا تھا صاحب پر چڑھ جاؤ اور صاحب میرا جسم دیکھتے ساتھ ٹچ ھونے لگا میں گرم ھو گیا اور لن فل ٹائٹ کھڑا ھو گیا صاحب میرے لن کو بھی دیکھ لیتا جب ھم اوپر روم میں آئے تو صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا میں تو صاحب کی چانگو میں لن رگڑتے صاحب کو باھوں میں بھر کر صاحب چومنے لگا صاحب نے منہ میرے منہ میں دیا ھم مست ھو گئے صاحب نگا ھو گیا مجھے نگا کر کے صاحب کا جسم بھی بالوں سے صاف تھا صاحب گھوڑا بن گیا میں لن پیل کر شروع ھو گئے صاحب بہت اونچا سیکس میں سیسکاریاں بہت دیر تک لگا رہا پھر صاحب سیدھا ھو کر میرا لن چوسا کچھ دیر بعد مجھے لیٹا کر میرا لن چوسنے لگا مجھ سے کہا مجھے تم دوست بنا لو پھر  میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لے چدائی کرنے لگا نیچے سے میں بھی زبردست چدائی کرتا منہ چوستے ھم ایک دوسرے میں مست رھے ھم دونوں کے جسم چکنے تھے اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر صاحب نیچے لیٹ گیا اور میں صاحب کی ٹانگیں اٹھا کر زبردست چدائی بہت دیر بعد میرے لن کا پانی صاحب کی گانڈ کے اندر نکلا صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا اور صاحب کے لن کا پانی بھی نکلنے لگا کچھ دیر ھم یوھی پڑے رھے پھر کپڑے پہن کر صاحب نے کہا اب کب کا موڈ ھے میں نے کہا تم پھر کب آؤں میں نے کہا جب چاھو پھر صاحب نے کہا یار یہ اپنے باس کو نہیں بتانا میں نے کہا تم میری جان ھو تم پر دل آگیا ھے 

Tuesday, June 3, 2025

چاچو نے گھر کی چابی دی

ایک رات چاچو اور چاچی کہیں جا رھے تھے اور گھر کی چابی مجھے دے کر کہا کہ تم ابھی گھر چلے جاؤ ہمارے انے تک تم گھر میں رہنا بچے سو رھے ھیں بلکہ تم ایسا کرو آج رات وھی سو جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں چاچو کے گھر آیا تالا کھول کر اندر ایا اور پھر سے باہر تالا لگا دیا چاچو نے کہا تھا تو میں آندر آیا اور چارپائی پہ فرح اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اس وقت فراح نو سال کی تھی فراح کو سوتے دیکھ کر میرا لن ایک دم کھڑا ہو گیا اور میں جا کر فراح کو چومنے لگا پھر میں نے فراح کو اٹھا کر بیڈ پر لٹا دیا اور میں ننگا ھو کے فراح کی شلوار اتار دی فراح کی ننھی پھدی دیکھ کر میں بہت گرم ہو گیا اور فرح کی ننھی پھدی چاٹنے لگا چومنے لگا مجھے فرح کی ننھی پھدی چومنے چاٹنے میں بہت مزہ ا رہا تھا میرا لن ایک دن فل کھڑا ھوا ھوا تھا اور اتنی دیر میں فراح کی انکھ کھلی اور مجھے سر اٹھا کے دیکھا میں فرح کی پھدی چاٹتے ھوئے فراح کو دیکھا تو وہ مجھے دیکھ رھی تھی میں نے اپنا لن دکھایا اور فراح کے منہ کے اوپر اگیا اور اپنا لن فراح کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا فراح ابھی بچی تھی لیکن میں فل مزے میں تھا پھر میں فراح کی پھدی کے ہونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا اور لن کا ٹوپہ فراح کی ننھی پھدی کے سوراخ میں تھوڑا تھوڑا اندر کرنے لگا ٹوپے سے تھوڑا اگے چلا گیا تو فراح کو تکلیف ھو رھی تھی اور میں فارغ ھو گیا میرے لن کا سارا پانی فراح کی پھدی میں نکل گیا پھر میں نے کپڑے پہنے پھر میں فراح کو چومنے لگا اور فرح میں مستی آگئی مگر فراح آنکھیں بند کئے ھوئی تھی میں فراح کو پھر سے چومنے چاٹنے لگ گیا پھر میرا لن کھڑا ہو گیا پھر میں نے فراح کو الٹا کیا اور فراح کی گانڈ کے دونوں ہیب کے بیچ میں تھوک ڈال ڈال کر لن رگڑتا رہا پھر میں فارغ ہو گیا اور میں فراح کے ساتھ سو گیا اور صبح دروازہ کھٹکھٹایا تو میں اٹھا دروازہ کھولا چچا اور چچی آ گئے تھے مجھے فراح کے ساتھ بہت مزہ ایا اس کے بعد پھر مجھے کبھی موقع نہیں ملا تو دوستو اپنا خیال رکھنا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا ایک رات میں تین فلمیں ننگی ڈاؤن لوڈ کی تھی رات بہت ہو چکی تھی مجھے نیند بھی بہت ا رہی تھی اور اچانک میری انکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی دن میں میری انکھ کھلی تو میں اپنے روم سے باہر دیکھا تو اگے چچی جان گھر والوں سے باتیں کر میری میری چچی جان بہت خوبصورت تھوڑی موٹی سی ہے بڑے مما کے ساتھ اور موٹی گانڈ کے ساتھ چچی بہت پیاری لگتی ہے اور لگتی ہے میرا چاچو دوسرے ملک میں جاب کرتا تھا اج چچی جان اپنے چھوٹے بھائی حنیف کے ساتھ ہمارے گھر تین دن کے لیے ائی تھی کسی کام سے ہمارے گھر میں صرف تین روم ہیں ایک روم ممآپاپا کا دوسرا روم میرا اور تیسرا روم مہمانوں کیلئے تھا میں چچی جان کے بھائی سے کبھی ملا نہیں تھا نہ ہی اسے دیکھا تھا جب میں نے دیکھا تو وہ بہت خوبصورت تھا تھوڑا سا موٹا تھا اور گالیں ایک دم باہر نکلی ہوئی سفید رنگ تھا اور نین بہت پیارے تھے اور اونٹ بھی بہت پیارے تھے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے میرے روم میں رہنے کا کہا میں پریشان ہو گیا کہ رات کو میں نے تین ننگی فلمیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں اسے دیکھ کر تھوڑا ٹھنڈا ہو جاتا اب مشکل ہو گئی کیونکہ چچی جان کا بھائی میرے ساتھ میرے روم میرے رہے گا خیر میں میں نے پھر اس بات کو اگنور کر دیا رات کو کھانے کے بعد روم میں ائے ہم تھوڑی بہت باتیں کی پھر اس نے کہا کہ مجھے نیند ارہی ہے میں سو رہا ہوں اچھا جی جان کا بھائی میری طرف گ*** کر کے دوسری طرف منہ کر کے سو گیا مجھے نیند نہیں ا رہی تھی میں نے سوچا یہ تو سو گیا ہے میں نے فری لگا کے ننگی فلم دیکھ لو میں نے موبائل اٹھایا اور اس میں انفری لگائی اور کان لگا کر سیٹ کیا اس کی اواز ہے کہ ابی ا رہی ہے پھر اس کے بعد میں نے پہلی فلم چلانا شروع کیا اور فلم چلی جیسے تو سیٹ سب شروع ہو گیا فل ٹائٹ کھڑا تھا فلم ختم ہونے والی تھی فل ان ایک دم ل* کو اپنے پکڑ لیتا اور سر انے لگ جاتا اتنی زبردست فلم تھی دو لڑکے تھے وہ اپس میں ایک دوسرے کی گ*** مار رہے تھے لنڈ چوس رہے تھے ایک دوسرے کو چوم رہے تھے اچانک میری نظر اچانک میری نظر حنیف کی گانڈ پر پڑی موٹی کان گ*** کے موٹے موٹے اور اتنے کپڑا پھسا ہوا تھا اس کا میری نظر فلم سے ہٹ گئے اور بار بار اس کے کان کو دیکھ رہا تھا اور اتنی دیر میں فلم ختم ہوئی میں بہت گرم ہو گیا تھا پھر میں نے دوسرے فلم لگا دی اس میں بھی دو لڑکیاں دیکھو اپس میں ایک دوسرے کو چ** رہے تھے بار بار اس کے اوپر جانے لگی دنیا کی گ*** پر دل کر رہا تھا بس کرو بس سوچ رہا تھا شور مچا دے میرے ذہن میں ایا کہ میں لیٹ جاتا ہوں لیٹ سی سے اس کی گ*** کے حکم میں ڈال دیتا کچھ دیر پڑا رہوں گا وہ سمجھے گا نیند میں میں نے ایسا کیا موٹے موٹے دونوں کے اندر گھسیٹ دیا اور حنیف کو ایک دفعہ میں دبا چلی حدیث جیسے چپ چاپ پڑا تھا ویسے سویا ہوا تھا اور میں نے کو حرکت دینا شروع کیا اس کے موٹی مزہ کر گئے اور میں لن کو سلوسلو ھیپ رگڑنے لگا اور حنیف کو اپنی باہوں میں درخوا بھی رہا تھا میں نے سپیڈ تیز کر دی حنیف ویسے پڑھا رہا پھر میں ایک ہاتھ سے فنیف کی کان کے ہپ کو دبانے لگا حنیف کی گانڈ نے مجھے پاگل کر دیا پھر ذہن میں کس کی شلوار اتار میں اس کے ناڑا پکڑ کر کھول کر حنیف کی گانڈ سے شلوار اتار دی موٹی نرمملائم گانڈ تھی حنیف کی نگی گانڈ کے دونوں موٹے ھیپ میں اپنا ننگا لن رگڑنے لگا اور حنیف سویا ھوا تھا میں فل گرم اور مستی میں تھا بہت خوش تھا کے آج ریئل میں سیکس کر رھا ھوں میں اس کی گانڈ دباتا حنیف کی گالیں چوم رہا تھا حنیف بہت کیوٹ اور معصوم تھا پھر میں نے اپنی ہاتھ کی بڑی انگلی کو اپنے منہ میں ڈال کر اسے گیلا کیا اور تھوک سے بھری انگلی کو حنیف کی گانڈ کے سراخ کے اندر کرنے لگا اور ایک انچ انگلی اندر چلی گئی میں نے وھی انگلی پھر اپنے منہ ڈال کر تھوک سے انگلی بھر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں اندر کی دو انچ اندر گئی پھر انگلی کو منہ سے نکال کر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں پوری اندر ڈال کر اندر باہر کرنے لگا حنیف مجھے بہت پیارا لگ رہا تھا اور حنیف صرف سویا ھوا تھا کچھ دیر بعد حنف کی گانڈ میں لن ڈالنے کا خیال آیا میں لن کو خوب بھر دیا اور حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں رکھ کر اندر باہر کر رہا تھا اؤر ٹوپہ سے آگے چلا گیا میں مستی میں مست ھو گیا اور آدھا لن اندر گیا اور حنیف آنکھی بند کیئے سویا ھوا تھا پھر جب پورا لن اندر گیا تو میں نے زبردست تیز تیز سلوسلو جھٹکوں کے ساتھ زبردست چدائی گی پھر میں نے حنیف کو سیدھا کیا اور حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر حنیف کو چومتے چومتے چود رہا تھا حنیف کی گانڈ مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور کے چہرے سے لگا کے وہ بہت خوش ھے میں حنیف کے ھونٹ چوستا گالیں چومتا ھوآ چدائی کر رہا تھا من میں آیا کےواہ حنیف پورا لن اندر لے کر اب بھی سوئے ھوئے ھو حنیف کمال ہے پھر میرے ذہن میں ایا کہ حنیف کو اس طرح مزہ آتا ھوگا میرے لن کا پانی نکل نہیں رہا تھا اور میں تھک چکا تھا حنیف سویا ھوا تھا پھر اچانک میرے لن کا سارا پانی حنیف کی گانڈ میں نکل گیا اور میں حنیف کی گانڈ میں لن ڈالے حنیف پر گر پڑا اور حنیف پر لیٹا رہا اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی پھر دن میں میری آنکھ کھلی بستر میں ننگا تھا اور مجھے حنیف یاد آیا میں شلوار پہن کر روم سے باہر آیا تو پتا چلا حنیف اپنی باجی یعنی چچی کے ساتھ گیا ھے مجھے رات والی کہانی بہت گرم کرتی رھی سوچا آج روم میں پکڑ لوں گا لیکن ان کو رات ھو گئی خیر کھانے کے ٹائم پر آگئے میں نے جلدی سے حنیف کو دیکھا اور حنیف مجھے اگنور کرنے لگا جیسے رات کچھ ھوا ھی نہیں ھے کھانا کھاتے بھی اگنور کرتا رھا من میں آیا کے حنیف تؤ کر اگنور ایک بار روم میں تو آ رات کو سونے کا ناٹک کرنے کا ایوارڈ دینا چاھئے آج تجھے سونے نہیں دوں گا کھانا کھا ھم سونے کیلئے روم میں آئے میں بیڈ پر بیٹھ گیا حنیف بیڈ پر لیٹ گیا اور میں حنیف پر چڑھ گیا اور منہ میں منہ دیا اور حنیف بھی میرا منہ چوسنے لگا اور مجھے باھوں میں بھر لیا اور ھم مست ھو گئے حنیف نے میرا لن دیکھا بہت موٹا ھے پھر میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور مجھے مست کر دیا حنیف بہت پیارا تھا اور اوپر سے مجھے مزے دے رہا تھا پھر حنیف میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لیا اور گانڈ سے مرے لن کو چودنے لگا میں جزبات میں آتا تو حنیف کو باھوں میں دبا لیتا اور نیچے سے زبردست چدائی کرتا حنیف نے مجھے بہت گرم کیا ھوا تھا بہت دیر بعد حنیف کی گانڈ میں میرے لن کا پانی نکلا تو حنیف میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم منہ پیار کرتے رھے پھر میرا لن کھڑا ھو گیا اور حنیف گھوڑا بن کر کہا کرو میں لن ڈال کر چدائی شروع کر دی پہلے سے زیادہ دیر ھو گئی پھر حنیف میرا لن چوسنے لگا تو میرے لن کا پانی حنیف کے منہ نکلتا رہا اور حنیف میرے لن کو چوستا رہا پھر واشروم سے ھوکر ھم نگے لیٹ کر باھوں میں باھیں ڈال چونے لگے میرا لن کھڑا ھو گیا تو لیٹے لیٹے حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر باتیں کرتے چوم رھے تھے میرے انکھ کب لگی مجھے پتا نہیں پھر میں دوپہر میں اٹھا تو پتہ چلا کہ چچی جان اور حنیف کل چلے جائیں گے یہ سن کر میں اداس سا ہو گیا سوچنے لگا کہ کاش حنیف ہمیشہ میرے ساتھ رہتا خیر میں نے سوچا کہ اج رات فل مزے کروں گا حنیف کے ساتھ اخری رات اور پھر رات کو ہم نے زبردست چدائی کی میں نے حنیف سے پوچھا کہ کل تم جا رہے ہو کیا حنیف نے کہا ہاں یار مجھے تم بہت یاد اؤ گے پھر حنیف نے کہا تم ایسا کرو ہمارے ساتھ چلو کچھ دیں گے کے لیے وہاں رہ لو اس طرح مزے کریں گے پھرانی نے کہا یار میرے باجی جناب بہت کرم ہے تم اس کو چودو میں نے کہا چاچی جان کیسے گرم ہے کہا کہ یار تم کو تو پتہ ہے بہنوئی صاحب ہمارے دوسرے ملک میں ہیں اور باجی کی کوئی چدائی کرنے والا نہیں ہے اس لیے بہت گرم ہے اور میں نے باجی کو سرچ کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے اپنی دھوپ میں انگلیاں مارتی ہیں یار تم چلو میرے ساتھ میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلتا ہوں نے کہا یار ایک رات میں تم نے ایسا کام کر دیا واجب فل کرم ہے تو موس جو کرو گے وہ جلدی مان جائے گی میں نے بولا نہیں مانی تو مولا تم نے اس کو چھوڑو میں وہ سنبھال لوں گا سارا چلو میں نے بولا ٹھیک ہے مولا نہیں مانی مانے گی پہلے تم جیسے بولتے ہو نہیں مانے گی تو سمجھ لو کہ پھر ہم دونوں تو مزے کریں گے میں نے بولا یہ زبردست بات ہے کچھ دن بولا رہے کہ ا جانا میں نے بولا ٹھیک ہے چلو صبح اٹھتے ہی میں نے امی سے جانے کی پرمیشن لے لی اور ان کے ساتھ اگیا چچی جان کے گھر اگیا ہم تھکے ہوئے ائے صبح کے ٹائم تو سونے کے لیے ہے حنیف مجھے اپنے روم میں لے کے ایا ہوں اور انہوں نے اتے ہی میں کرم ہو گیا اور حنیف کو پکڑ کر چومنے لگا پھر ہم نے سب سے شروع کر دیا وہ کان میں فارغ ہو گیا میں پھر ہم لوگوں کی طرف سے ہوگی پھر ہم سو گئے پھر ڈور نوک ھوا تو میرے آنکھ کھل گئی تو میرے اوپر چادر تھی اور میں چادر کے اندر نگا تھا اور حنیف آئنے کے سامنے کپڑے پہنے کھڑا اپنے بالوں میں کنگھی کر رہا تھا اور چچی نے کہا اب آںھی جاؤ حنیف نے کہا آتا ھوں باجی اور حنیف روم سے باہر چلا گیا کچھ دیر بعد میں ننگا اٹھا اور ننگا روم سے باہر آیا اور چچی کو دیکھنے لگا تو چچی کچن میں تھی میں کچن میں آیا تو چچی جان کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر چچی جان کی موٹی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن رگڑنے لگا چچی جان کھڑی رھی پھر میں نے چچی جان کی شلوار کو نیچے کیا اور چچی جان کی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا اب چچی جان بھی مزے میں تھی میں زبردست چدائی کی کچھ دیر بعد گیٹ پر حنیف کی آواز آئی چچی جان نے گیٹ کھولا تو کہا یہ لو اور جلدی سے بنا لو بھوک لگی ھے حنیف کے سامنے میں کچن سے ننگا نکلا اور حنیف مجھے دیکھ رہا تھا خوشی سے کے میں چود دیا ھے میں ننگا حنیف کے روم میں آیا پیچھے سے حنیف نے باھوں میں بھر کر میرے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا باجی کو چود رھے تھے میں نے کہا ہاں حنیف کہا وہا تم نے پہلی رات کو کر لیا اور یہاں باجی کو کر لیا میں بہت گرم تھا اور حنیف کی گانڈ مارنے لگا اور حنیف کے لن کو چوس لیا پھر رات کو حنیف نے کہا پوری رات تم باجی کو خوش کروں بہت گرم ھے چچی جان کھانا کھانے کے بعد آنے کا اشارہ کیا میں سر ہلا کر کہا آراہا ھوں چچی جان چلی گئی حنیف نے کہا تم جاؤ باجی کو ٹھنڈا کرو میں اٹھ کر چچی جان کے روم میں آیا چچی جان ننگی تھی اور ھم نے دو بار سیکس کیا اور نیند آگئی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا 

میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی

 میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی دوست کیوٹ ھے جب دوست کو میں گھر میں پہلی بار لے کر آیا تو میرا دوست میری مما کو دیکھتا رھے گیا پھر دوست کا میرے گھر آجا جانا لگا رہا میں سمجھ گیا کے دوست میری مما پر ٹھرکی ھے میں نے دوست سے کہا تم میری مما پر لائن مار رھے ھو دوست نے مسکرا کر کہا اگر تم اجازت دو تو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک بات سنو میری مما ایسی بلکل نہیں ھے چلو شرط لگاؤ تم مما کو کتنے دن میں پٹا لو گے دوست نے کہا اس میں وقت نہیں لگتا میں نے کہا چلو میں تم کو تیس دن کا وقت دیتا ھوں ہار گئے تو اپنی شکل نہیں دیکھانا دوست نے کہا اگر جیت گیا تو میں نے کہا جب چاھو مما کو خود سکتے ھوں لیکن میری مما تم سے نہیں پٹی گی اس نے مجھے پیدا کیا ھے میں گھر آیا اور سو گیا پھر قریب تین بجھے میری آنکھ کھل گئی میں پانی پینے آیا تو مما کے روم مما کی سیکس آوازیں آرھی تھی میں سوچا کے دیکھوں مما اس وقت کس موڈ میں ھے کھڑکی سے پردہ ہٹا کر دیکھا تو ممادوست کی چدائی ھو رھی ھے میں نے فل چدائی چدائی دیکھی مما کو دیکھا اس دن سے مما کا ننگا بدن مجھ پر سوار ھونے لگا دوست اور مما دن رات چدائی کرتے مما کو کبھی کبھی چدائی میں مست دیکھتا تو من کرتا کے میں جاکر چودو مگر مما نہیں مانے گی مما جب مجھے چھوتی تو کچھ مزے لے لیتا ایک دن میں نیند کی گولیاں لے کر رکھ دی دوست کچھ دن کیلئے کسی کام سے چلا گیا رات میں نے مما کو نیند کی گولی دے دی کافی دیر بعد گیا اور مما کو آواز دی اٹھایا لیکن نیند میں تھی میں نے مما کو چومنا شروع کیا اور مما کو ننگا کیا اور فل مزے کیئے صبح ھو چکی تھی میں تھک چکا تھا میں اپنے روم میں سو گیا جب مجھے موقعہ ملتا اور صبح تک مما کی چدائی کرتا ایک دن دوست نے مجھے دیکھ لیا لیکن میں نے نہیں دیکھا تھا دوست کو دوست نے مجھ سے پوچھا کتنی بار کر چکے ھو میں نے کہا تیس بار دوست نے کہا تیری منا کو بتا دیا ھے 

یہ اس وقت کی بات ھے جب میں فل جوان ھوا تھا

 یہ اس وقت کی بات ہے جب میں فل جوان تھا میرے بہنوئی کی دوکان پر ایک بچہ جو اٹھ نو سال کے قریب تھا وہ بچہ بہت ہی کیوٹ اور خوبصورت ہونے کے ساتھ گورا رنگ بھی تھا اور تھوڑا موٹا تھا اور گالیں تو ابھری وئی اور موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ چند دن ھوئے تھے یہ بچہ میرے بہنوئی کے روم میں رہا باجی چودنے نہیں دیتی تھی اور بہنوئی نے کہا کے بچہ کو سالے کے روم میں شفٹ کرتا ھوں میں رؤم میں تھا تو بہنوئی آیا مجھے کہنے لگا اب بچہ تیرے ساتھ سوئے گا میں نے کبھی بھی بچہ پر بر نظر نہیں ڈالی تھی اس کے بعد بچہ میرے ساتھ سونے لگا ایک رات ایسا ہوا میں نیند میں ہوں اور میرا لنڈ فل ٹائٹ کھڑا ہوا ہے اور بچے کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں میرا لن گھسا ہوا ہے میں بھی فل گرم ہو گیا میں نے بچے کی گانڈ کے ھہپ میں لن کو سلوسلو رگڑنا شروع کیا مجھے بہت مزہ ا رہا تھا اور میں نے اپنا ہاتھ اس کی لولی پر رکھا تو بچہ کی لولی بھی ایک دم ٹائٹ کھڑی ہوئی تھی میں نے پھر بچہ کو اپنی باھوں میں بھر کر سینے سے لگا کر زور زور سے اس کے گانڈ میں لن رگڑنا شروع کر دیا اور بچہ ھلاجلا تو میں نے اسے اپنی باھوں سے ازاد کیا اور اس بچے نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنی شلوار نیچے کی اور اس کی گانڈ ننگی تھی اور بچے نے اپنی ننگی گانڈ کو میرے لن پر دبا دی میں بہت گرم ہو گیا اور بچے کو پیار کرتا اپنا لن نکال لیا اور بچے کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں زور زور سے لن رگڑ رھا تھا بچہ بھی فل مستی میں تھا میں فل ننگا ھو گیا اور بچے کو ننگا کیا بچے نے میرا لن پکڑ لیا ایک تو بچہ بہت پیارا تھا اور میں بھی بچہ کے ساتھ مزے کر رہا تھا بچہ نے جب میرے لن کو چوسنا شروع کیا کے میں ھائی فائی ھو گیا پھر بچہ گھوڑا بن کر کہا میری گانڈ میں ڈال کر چودو میں نے کہا درد ھو گا کہا کچھ نہیں ھوگا میں بچہ کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا جو آرام سے چلا گیا پھر تو میں جو گانڈ چودی کے مزہ آگیا میں نے پوچھا کے تم نے پہلے کس کا لیا ھے کہا ایک انکل کا لیتا تھا پھر ھم کپڑے پہن کر سونے لگے میں بچہ کو سینے سے لگاتے بچہ کی گال چوم رہا تھا ھم چڈوں میں چڈے ڈال کر ھم لیٹے تھے پھر ھم منہ کا پیار کرتے ھوئے گرم ھو گئے اور فل انجوائے سے سیکس کیا اور ھم سو گئے میں صبح کو دیر سے اٹھا تھا تو بچہ دوکان پر تھا دوکان میں چدائی کرنے دوکان پر چلا گیا دوکان میں چھوٹا روم بھی الگ سے تھا میں آتے ھی بچہ کو چومنے لگا میں نے کہا موڈ ھے کیا بچہ نے کہا ھے مگر دوکان میں نے کہا تمہارے موڈ کو پورا کروں گا شٹر نیچے کرکے روم میں آکر ھم مست نگے ھو کر سیکس کیا قریب دو گھنٹے میں ھم فارغ ھوئے بچہ میری جان بن گیا بچے کو میں بہت پیسے دیتا رات کو تو بھربور چدائی ھوتی تو میں نے دوگان پر دن کا جگاڑ بنایا پھر ایک دن میں اٹھا اورا چلا کے اس کے والدین دوسرے شہر میں شفٹ ھونے جارھے ہیں تو اسے بھی جانا تھا اور پھر وہ چلے گئے

مجھے اب بھی یاد ھے

 مجھے اب بھی یاد ھے جب میں تیرا سال کا تھا اور میں امی ابو کے ساتھ گاؤں گیا اپنے ننھیال کے گھر گئے تھے میری خالائں اور ماموں شادی شدہ تھے ننھیال ہمیں دیکھ کر بہت خوش ھوئے تھے اور ھم بھی ان سب سے مل کر بہت خوش ھوئے تھے دن ہمارا بہت اچھا گزرا ات کے کھانے کے بعد میری خالاں حفصہ نے مجھے اپنے ساتھ سونے کو کہا مجھے بھی حفصہ خالا بہت پیاری لگی تھی اور میں نے بھی ساتھ سونے کیلئے ہاں کر دی ویسے حفصہ خالا کا شوہر کچھ سالوں سے گھر بھی نہیں آیا تھا اور خالا کی ایک بیٹی تھی جو قریب تین چار سال کی تھی حفصہ خالا کا رنگ تو چاندی کی طرح تھا اور حفصہ خالا کے کے ممے میری امی کے مموں سے زیادہ بڑے تھے حفصہ خالا سب کے سامنے مجھے بہت بار چوم لیتی اور اپنے بڑے مموں کو مجھ سے ٹچ کرتی خیر رات کو حفصہ خالا مجھے اپنے روم لے گئی ھم دونوں باتیں کرتے رھے اور ساتھ میں حفصہ خالا اپنی بیٹی کو بھی سولانے کی کوشش کرتی رھی روم میں خالا مجھے بہت چوم رھی تھی حفصہ خالا کی کوشش رنگ لائی اور ان کی بیٹی کو نیند آگئی حفصہ خالا نے مجھے اپنے سینے سے لگا کر مجھے چوم کر کہا میں اس کو صوفے پر لیٹا کر آتی ھوں پھر تمہیں پیار کرتی ھوں اور ساتھ میں ھم کھیلیں گے مجھے بھی بہت مزہ آرہا تھا جب حفصہ خالا مجھے چومتی اپنے سینے سے لگا کر دباتی پھر حفصہ خالا نے بیٹی کو صوفے پر لیٹا کر بیڈ پر آکر میرے اوپر آکر مجھے چومنے لگی اور اپنی چوت میری للی پر سلوسلو مسلنے لگی کبھی میرے منہ میں اپنا منہ ڈال کر میری زبان چوستی اور میرے منہ میں اپنی زبان ڈالتی میں بھی حفصہ خالا کی طرح زبان چوستا کچھ ھی دیر میں میری للی کھڑی ھو گئی میری للی کھڑے ھوتے ھی حفصہ خالا کے چہرے پر ایک خوشی جھلکتی نظر آئی پھر حفصہ خالا نے ایک ہاتھ سے میری للی پکڑ لی اور میری للی کو سہلانے لگی حفصہ خالا سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر حفصہ خالا نے میری اپنی ومی اتار یہ کہتی ھوئی کے گرمی لگ رھی حفصہ خالا نے لال کلر کا برا پہنی ھوئی تھی برا میں حفصہ خالا کے بڑے ممے بہت پیارے لگ رھے تھے میں نے حفصہ خالا کے مموں پر ہاتھ رکھ کر سلوسلو دبانے لگا حفصہ خالا نے چوم کر کہا برا اتار دوں میں نے کہا ہاں جب حفصہ خالا نے برا اتارا تو حفصہ خالا کے ننگے بڑے مموں کو دیکھ کر دبانے لگا کیونکہ حفصہ خالا کے ممے بہت پیارے تھے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو چوسنے کا کہا کے اور میرے منہ دیا میں بھی فل مستی میں تھا میں حفصہ خالا کے بڑے مموں کو چوسنے اور دبانے لگا مجھے حفصہ خالا کے مموں کو چوسنے میں بہت مزہ آرہا تھا کچھ دیر بعد حفصہ خالا نے پھر میری للی کو پکڑ کر سہلانے لگی حفصہ خالا نے کہا تمہاری شلوار اتار دوں میں نے ہاں کہا حفصہ خالا نے میری شلوار کا ناڑا کھول کر میری للی باہر نکال کر دیکھ کر کہا ھائے میں مر گئی اتنا بڑا اس سے پہلے مجھے پتا نہیں تھا کے میری للی نہیں بلکہ لن ھے اور میرے لن کو چومتی ھوئی میری شلوار اتار دی پھر حفصہ خالا بہت دیر تک میرے لن کو چوپے لگاتی چومتی سہلاتی رھی میں بھی مست ھو چکا تھا میں نے دوستوں کے ساتھ ننگی فلمیں بھی دیکھی تھی پھر حفصہ خالا نے اپنی شلوار اتار کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لینے لگی اور میرا لن حفصہ خالا کی چوت میں آرام سے چلا گیا پھر جو حفصہ خالا نے اپنی چوت سے میرے لن کی چدائی کی حفصہ خالا کے دونوں بڑے ممے میرے سامنے تھے میں حفصہ خالا کے بڑے مموں چومنے چوسنے لگا حفصہ خالا مستی میں چدائی کر رھی تھی اور میری قمیض اتار کر مجھے چومتے چدائی کرنے لگی حفصہ خالا مجھے بہت پیاسی لگی تھی پھر اچانک حفصہ خالا کی بیٹی رونے لگی حفصہ خالا نے مجھ سے کہا میں دودھ دے کر آتی ھوں حفصہ خالا ننگی کھڑی ڈبے سے فیٹر میں دودھ بنا رھی تھی مجھ سے رہا نہ گیا اور میں اوٹھ کر حفصہ خالا کو پیچھے سے جا کر باھوں میں بھر حفصہ خالا کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں لن رگڑنے لگا حفصہ خالا مستی میں کہنے لگی صبر نہیں ھوا تم سے میں نے ہاں کہا پھر حفصہ خالا بیٹی کے منہ میں فیٹر دینے کیلئے جھکی تو میں نے حفصہ خالا کی چوت میں لن ڈال کر زبردست چدائی اور کچھ دیر زبردست چدائی کی پھر حفصہ خالا صوفے پر بیٹھ گئی اور میرا لن چوسنے لگی اور حفصہ خالا کی بیٹی پھر سے سو چکی تھی حفصہ خالا نے کہا چلو بیڈ پر پھر ھم بیڈ پر آئے اور حفصہ خالا گھوڑی بن گئی اور کہا کرو میں نے زبردست چدائی شروع کی اور کچھ ھی دیر میں حفصہ خالا کی چوت سے پانی نکلنے لگا یعنی فارغ ھو چکی تھی میں نے حفصہ خالا کو الٹا لیٹا کر حفصہ خالا کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا تو حفصہ خالا نے کہا یہ کہا ڈال رھے ھو درد ھو رہا ھے میں نے کہا تھوڑا برداش کرو تو چپ ھو گئی میں نے ایک زبردست جھٹکا لگایا اور پورا لن حفصہ خالا کی گانڈ میں چلا گیا حفصہ خالا کی درد کے مارے آواز نکلی ھائے میں مر گئی لیکن حفصہ خالا الٹی لیٹی رھی میں زبردست چدائی کرتا رہا پھر حفصہ خالا کی چوت میں آگ لگ گئی کہا اب چوت میں ڈالو سیدھی ھو کر اپنی ٹانگیں کھول کر کہا میری کیسی ھے حفصہ خالا کی چوت ایک دم پنک تھی میں حفصہ خالا کی چوت کو جی بھر کے چاٹتا چومتا رہا پھر حفصہ خالا کے بڑے مموں میں لن رگڑنے لگا میں جی بھر کے وہ سب کچھ کرنا چاہتا تھا حفصہ خالا کے ساتھ کیونکہ ایسا موقعہ مجھے پھر نہیں ملنے والا تھا میری پیاری پیاسی حفصہ خالا جو میرے ہاتھ لگ گئی تھی پھر میں ایک ساتھ چوت اور گانڈ کی چدائی کرنے لگا حفصہ خالا کی چوت سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال دیتا گانڈ سے لن نکال کر چوت میں ڈال دیتا حفصہ خالا بار بار کہے رھی تھی آج بہت مزہ آرہا ھے ایسا مزہ مجھے کبھی کسی سے نہیں ملا میں ھم دونوں فل مستی میں مزے کر رھے تھے حفصہ خالا نے کہا تمہارا تو بہت بڑا ھے اور موٹا بھی ھے میرے شوہر کا تمہارے سے بہت چھوٹا ھے اور اسی رات ھی میرے لن کا پہلی بار پانی حفصہ خالا کی چوت میں نکلا اور صبح ھم بیھوش ھو کر سو گئے ننگے ہمیں نیند آگئی پھر دن کو حفصہ خالا نے مجھے اٹھا کر کہا کپڑے پہن کر سو جاؤ ورنہ کوئی دیکھ نہ لے میں نے حفصہ خالا کو پکڑ کر اپنے اوپر گرایا اور حفصہ خالا کو چومنے لگا قمیض سے مموں کو باہر نکال کر چوسنے لگا اتنی دیر میں باہر امی کی آواز آئی حفصہ تو ھم چونک گئے حفصہ خالا نے کہا باقی رات کو کرینگے میں کپڑے پہنے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو قمیض میں کر کے برا کے اندر کیا میں لیٹ گیا اور حفصہ خالا باہر چلی گئی کچھ دیر بعد مجھے اٹھانے آئی میں پھر چڑھ گیا اور اتنی دیر میں حفصہ خالا کی بیٹی اوٹھ گئی حفصہ خالا نے کہا تم نہا لوں میں نے کہا تم اندر آؤگی تو پھر نہا لوں گا حفصہ خالا نے کہا اچھا میں آتی ھوں بیٹی کا کہا اس کو تیری امی کو دے کر نہانے کا بول کر آتی ھوں بیٹی اٹھا کر باہر گئی کچھ دیر بعد آئی کہا جلدی کرو ھم واشروم میں آکر نہاتے ھوئے چدائی کی چدائی کرکے نہا دھو کر باہر آئے حفصہ خالا نے کہا تم جتنے دن ھو بس میرے ساتھ رھو گے اور ھم پندرہ دنوں کیلئے آئے تھے اور حفصہ خالا کے ساتھ پندرہ دن تک مزے کرنے تھے 

میری جوانی کی آگ

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس