Sunday, June 30, 2024

بڑی بہن کے مزے

میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی بہن کی موٹی گانڈ دیکھ کر میں بہت گرم ھو جاتا کیونکہ بڑی بہن گھر میں بنا دوپٹے کے ھوتی تھی اور بہن ہمیشہ کھلے گلے والے کپڑے پہنتی تھی جب بڑی بہن کام کرتی ھوئی جھکتی تھی تو بڑی بہن کے بڑے ممے پورے نظر آتے یہاں تک کے بہن کے بڑے مموں کی نپلیں بھی نظر آتی اور بڑی بہن کی قمیض کے دامن بھی چھوٹے ھوتے تھے جس سے بہن کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں شلوار پھسی ھوتی اس وجہ سے میں نے مٹھیں لگانی شروع کر دی بڑی بہن کو دیکھ دیکھ کر میں بہت بار مٹھیں لگانی اور جب مٹھیں لگاتا تو اپنی آنکھیں بند رکھتا اور تصور کرتا کے بڑی بہن کے مموں کو چوم چوس رہا ھوں اور مموں کو چود رہا ھوں اور بڑی بہن کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں لن رکڑ رہا ھوں اس وجہ سے میں چھپ چھپ کر بہن کے بڑے مموں کی فوٹو بھی لے لی گانڈ کی بھی اس کے بعد میں بہت پاگل سا ھو گیا فوٹو کو چومتا لن نکال کر مٹھیں مارتا کبھی سوچتا کے کاش بہن مجھ سے ایک بار چدوا لے کبھی سوچتا کے زبردستی چودو مگر ڈر بہت لگتا تھا ایک بار میں ڈور لاک کرنا بھول گیا اور لن نکال کر مٹھ مارنے میں مست تھا کے اچانک بڑی بہن اندر آگئی مجھے مٹھ مارتے دیکھ لیا اور میرا موٹا لمبا لن بھی دیکھ لیا بڑی بہن زور زور سے ہنسنے لگی میں شرمندہ سا ھو گیا بہن سے رکویسٹ کی کے کسی کو نہ بتائے لیکن میں بہت ڈر گیا کے کہن بڑی بہن امی کو نہ بتا دے کچھ دن میں نے مٹھ نہیں ماری پھر مجھے بھی یقین ھو گیا کے بڑی بہن نے امی کو نہیں بتایا میں نے سوچا کے اب ڈور لاک نہیں کیا کروں گا اور میں نے پھر سے مٹھیں لگانی شروع کر دی پھر بہت بار بڑی بہن دیکھ لیتی جب بڑی بہن ہستی تو میں بھی مسکرا دیتا ایک بار بڑی بہن کے روم کا پنکھا خراب ھو گیا اور گرمیوں کا موسم تھا پنکھا بھی چلتا پھر بھی گرمی بہت لگتی تھی بڑی بہن نے امی سے کہا پنکھا خراب ھے بنا کر دو امی نے کہا ابھی تمہارے پاپا کو سیلری نہیں ملی اور سیلری کو پندرہ دن پڑے ہیں تم ایسا کرو اپنے بھائی کے ساتھ کچھ دن رھو جب سیلری ملے گی تو بنوا دوں گی بڑی بہن نے مجھے حیرت بھری نظروں سے دیکھا جیسے میں اسے کھا جاؤں گا بڑی بہن نے امی سے کہا میں آپ کے ساتھ سو جاؤ امی نے کہا نہیں تمہارے پاپا کو اچھا نہیں لگتا بڑی بہن نے پھر مجھے حیرت سے دیکھا امی سے کہا پلز امی آپ پاپا سے بات کرو امی نے کہا تم کو کیا دکت ھے بھائی کے ساتھ سونے میں بڑی بہن نے کہا دکت تو نہیں ھے پھر بھی آپ پوچھ لو پھر جب پاپا آفس سے آیا تو بڑی بہن نے خود پوچھا تو پاپا نے صاف انکار کرتے کہا بیٹا کچھ دن مینج کر لو اس لیئے تو تمہارے الگ روم بنا کر دیئے ہیں اور میں من ھی من میں بہت خوش تھا اور سوچ رہا تھا کے میرے پاس یہی ایک موقعہ ھے بڑی بہن سمجھ چکی ھے کے میں اسے نہیں چھوڑوں گا اور میں بھی یہی سوچ رہا تھا پر بڑی بہن بہت نروس تھی خیر کھانے کے بعد پاپا امی اپنے روم چلے گئے سونے میں اپنے روم آکر لیٹ گیا میں بہت گرم تھا سوچا بہن جاگتے ھوئے تو کبھی نہیں مانے گی جب نیند آئے گی تو پھر کاروائی شروع کروں گا بڑی بہن برتن دھو کر روم آئی آتے ھی کہا میں تمہاری بڑی بہن ھوں میں نے کہا مجھے پتا ھے پھر کہا میں بہت تھک گئی ھوں مجھے نیند آرھی ھے اور دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گئی کچھ دیر میں گانڈ دیکھتا رہا لن کو سہلایا من تو تھا ابھی چڑھ جاؤں پر بڑی بہن ماننے والی نہیں تھی میں تین بجے کا ویبریٹ الارم لگا کر سو گیا پھر تین بجھے الارم سے ایک منٹ پہلے میری آنکھ کھل گئی بڑی بہن کو دیکھا تو وہ گہری نیند میں سیدھی سو رھی تھی بڑے ممے  آدھے باہر تھے میرا لن کھڑا ھو گیا میں قریب ھو گیا بڑی بہن کے گال کو ہلکہ سا چوما پھر مموں پر ہاتھ رکھا پھر بڑی بہن کی ران سے لن لگایا گیا کچھ دیر میں یوھی پڑا رہا پھر سلوسلو مموں کو دبایا اور سلوسلو لن کی رگڑ کی میں بہت گرم ھو گیا پھر بڑی بہن نے دوسری طرف کروٹ لے لی میں نے بڑی بہن کی گانڈ کے ھیپ میں لن گھسیڑ دیا اور ایک ہاتھ کو مموں پر رکھا سلوسلو لن کی رگڑ کرتے مموں کو دباتا چومتا ھوا مست تھا ھیپ سے بڑی بہن کی چوت پر ہاتھ پھیرا دو گھنٹے میں سلوسلو کاروائی کرتا رہا پھر میں فارغ ھو گیا اور بڑی بہن کو جپھی ڈالے سو گیا اور مجھے نیند آگئی صبح جب بڑی بہن اٹھی تو میں بھی جاگ گیا لیکن آنکھیں بند رکھیں میرا لن کھڑا تھا اور بڑی بہن کی گانڈ کے ھیپ میں گھوسا ھوا تھا اور میں نے جپھی ڈالی ھوئی تھی بڑی بہن آٹھ کر روم سے باہر چلی گئی میں لیٹا رہا مجھے پھر نیند آگئی پھر امی نے مجھے آوازیں دیں ناشتے کیلئے میں نیچے آیا ناشتہ کیا بڑی بہن نے کچھ نہیں کہا پھر رات کو بڑی بہن سونے آئی تو نیٹی پہنی تھی اور چپ کر کے سو گئی گئی میں نے سوچا آج تو کچھ زیادہ کرنا ھوگا اور مجھے نیند بھی نہیں آرھی تھی لن فل مستی میں تھا قریب دو گھنٹے گزر گئے اور مجھے یقین ھو گیا کے بڑی بہن اب سو چکی ھے میں نیٹی کو گانڈ سے اوپر کی تو بڑی بہن کی گانڈ ننگی تھی میں ھیپ سلوسلو دبائے اور چوت کو سہلایا اور میں نے اپنا لن نکال لیا اور ھیپ میں لن رکھا اور نیٹی سے مموں کو نکال لیا میں فل جزبات میں آگیا اور لیٹے لیٹے چوت میں لن اندر ڈالنے لگا لیکن لن اندر نہیں جاتا تھا تو لن کا ٹوپہ چوت کے ھونٹوں پر سلوسلو رگڑتا رہا اور مموں کو سلوسلو دباتا رہا بڑی بہن کا جسم بھی گرم تھا لیکن میں اپنی مستی میں تھا ڈر بھی رہا تھا کہیں اٹھ نہ جائے آخر میں فارغ ھو گیا اور اسی طرح مجھے نیند آگئی میں نے مموں کو نیٹی کے اندر نہیں کیا اور نہ ھی گانڈ پر نیٹی کی صبح جب بڑی بہن اٹھی تو میں بھی جاگ گیا اپنی نیٹی سہی کی اور روم سے باہر چلی گئی میں فکر میں پڑ گیا کے بڑی بہن نے مجھے کچھ نہیں کہا سارا دن یہی سوچتا رہا یا تو بڑی بہن مزے لے رھی ھے یا شرمندگی کی وجہ سے کچھ نہیں بول رھی خیر میں نے رات کا پکا ارادہ کیا کے آج چڑھ جاؤں گا پھر رات کو بڑی بہن سو گئی تو میں میں نے بڑی بہن کے مموں کو نکال کر دباتے چومنے لگا اور بڑی بہن کی چوت میں زبردست انگلی کی پھر بڑی بہن سیدھی ھو کر لیٹ گئی میں اٹھ کر بڑی بہن کی ٹانگیں کھولیں تو آرام سے کھل گئی بڑی بہن کی چوت دیکھی تو پنک چوت تھی اور بال بھی نہیں تے جیسے آج ھی چوت کو بالوں سے صاف کیا ھو میں چوت کو بہت دیر تک چومتا چوستا چاٹتا اور انگلی کرتا رہا پر بڑی بہن جو کی تو پڑی رھی پر بڑی بہن کا پورا جسم مجھ سے زیادہ گرم تھا میں لن اور چوت کو تھوک لگا کر لن اندر کرنے لگا سلوسلو بڑی کوشش کی لیکن ٹوپہ سے آگے جانے کا نام ھی نہیں لے رہا تھا کبھی مموں کو چومتا چوستا دباتا آخر میں نے ایک زبردست دھکا لگایا پورا لن چوت میں چلا گیا بڑی بہن کی صرف ہلکی سی سی نکلی پھر میں جزبات میں زبردست چدائی اور جھٹکے لگاتے چدائی کرتے بڑی بہن کو کے چہرے اور ھونٹوں مموں کو چوسنے لگا بہت دیر بعد بڑی بہن کی چوت سے پڑوچ پڑوچ کی آزیں آنے لگی چوت بہت پانی چھوڑ رھی تھی پھر میں بھی بڑی بہن کی چوت میں فارغ ھو گیا اور جپھی ڈالے مجھے نیند آگئی سارا دن میں بہت خوش تھا کے اب رات کو بہت مزے کروں گا پھر رات کو بڑی بہن لیٹی ایک گھنٹے بعد بڑی بہن نے میری طرف کروٹ لی اور مجھے جپھی ڈال کر چپک گئی میں نے آسرا نہیں کیا اور بڑی بہن کو باھوں میں بھر کر خوب چوما چوسا اور نیٹی اتار دی میں بھی ننگا ھو گیا اور لن ڈال کر چودنے لگا بڑی بہن کی آنکھیں تو بند تھی پر بھرپور ساتھ دے رھی تھی اور سیسکاریا بھی بھر رھی تھی میں نے زبردست چدائی کی بہت دیر بعد میں فارغ ھو گیا اس بار بڑی بہن کی چوت سے پڑوچ پڑوچ کی آزیں نہیں آئی میں سیدھا لیٹ گیا لیکن بڑی بہن مجھ سے چپک گئی گئی اور مجھے باھوں میں بھر دباتے میرے لن پر اپنی ٹانگ رگڑنے لگی میرا لن پھر کھڑا ھو گیا میں پھر شروع ھو گیا پھر کچھ ھی دیر میں بڑی بہن کی چُوت میں پڑوچ پڑوچ کی آزیں آنے لگی کچھ دیر میں میرے لن کا پانی نکل گیا پھر رات کو بڑی بہن جیسے لیٹی تو میں نے دبوچ لیا بڑی بہن بھی مجھے چومنے لگی پھر ھم دونوں نے زبردست چدائی کی اس بار ھم نے چار چدائی کی بڑی بہن نے میرے لن کو بہت چوسا بار بار کہتی کسی کو نہ بتانا ورنہ ھم بدنام ھو جائیں گے میں کہاں بتانے والا تھا کسی کو ھم ہر رات کو چدائی کرنے لگے ایک رات میں نے گانڈ چودنے کو کہا بڑی بہن نے کہا کر لو خیر میں نے بڑے پیار سے گانڈ کی سیل کھولی پھر بڑی بہن کا پنکھا سہی ھو گیا تو کبھی باجی میرے روم میں آجاتی کبھی مجھے اپنے روم میں بلا لیتی ھم نے تین سال تک خوب چدائی کی اور تین بار بڑی بہن پریگننٹ ھوئی جسے ابوشن کرایا امی اور پاپا کو آج تک پتا نہیں ھے پھر بڑی بہن کی شادی ھو گئی پھر وہ اپنے شوہر کے ساتھ دوسرے ملک چلی گئی پھر میری شادی پر آئی موقعہ دیکھ کے ھم نے دو مرتبہ چدائی کی پھر میری شادی کے بعد بڑی بہن چلی گئی بیوی کی سیل تو پہلے سے کھلی تھی پر میرے لن کی اب بھی دیوانی ھے اب میرے دو بچے ہیں اور بڑی بہن کے تین بچے ہیں بائے

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس