Wednesday, August 13, 2025

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پائی پر سوتا تھا تو دوستو کچھ ھی دن میں میڈم کو گھر کی صفائی کیلئے ایک نوکر چاھیئے تھا جو یہی رہے اور کام کرے اور ایک دن میڈم نے بتایا کے گھر کی صفائی کیلئے نوکر مل گیا ھے وہ شام کو آنے والا تھا میں میڈم کے بیڈ کی چادر لگا رہا تھا بیڈ سجا کر میں باہر آیا تو آگے مولوی جیسا وہ بابا کھڑا تھا جس کا میں نے لن چوسا تھا میں دیکھ کر چھپ گیا اور دل میں بہت خوش ھوا کے یہ یہاں رہا تو روز لن چوسوں گا میں نے اس کا لن گانڈ میں لینے کی کوشش بھی کی تھی مگر درد ھونے کی وجہ سے کبھی نہ لے سکا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی میں گیا تو مولوی مجھے دیکھ چونکہ پھر میڈم نے کہا اس کو کام بتا دو جو جو کرانا ھے میں کہا جی میڈم اصل میں مولوی تو نہیں تھا مگر اس کی داڑھی بہت لمبی تھی میں مسکرا کر مولوی کو کہا کے چلو کام بتاتا ھوں مولوی نے مسکرا کر سر ہلا کر چلنے کو کہا پھر میں نے سب روم دیکھا کر اوپر روم دیکھانے گیا پہلے روم میں لایا اور اس کے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا میں بہت خوش ھوں اس کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے اور مولوی کا لن کھڑا ھو گیا میں اس کا ناڑا کھول کر لن چوسنے لگا کچھ دیر بعد میڈم نے مجھے آواز دی ھم نیچے آگئے پھر رات کو میں روم میں آیا مولوی چارپائی پر لیٹا ھوا تھا اور لن فل ٹائٹ کھڑا تھا میں ڈور لاک کر کے ننگا ھوکر مولوی کے اوپر آکر لن پھر اپنی گانڈ رگڑتے مولوی کو چومتا قمیض اتار دی میں بہت مستی میں تھا مولوی بہت گرم تھا کیونکہ میں چکنا تھا پھر مولوی کے لن کو شلوار سمیت منہ لےکر چوسنے لگا شلوار میرے تھوک سے گیلی ھو گئی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے مولوی کی شلوار سے لن نکال دیا مولوی نے اپنے پاؤں سے اپنی شلوار اتار دی میں لن کو چوسنے لگا اور چوپہ پہ چوپہ لگانے لگا مولوی میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتے کہتا بہت مزہ آرہا ھے پھر ھم نے دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے لگے اور جھانگو میں لن رگڑنے لگے میں نے کہا روز تھوڑا تھوڑا گانڈ میں لنڈ اندر کرتے رہنا کہا ابھی تک سیل نہیں کھلی میں نے کہا درد ھوتا ھے میں نے کہا اب میں نے درد کی گولی کھایا کروں گا تمہارا لن گانڈ میں لےکر رھوں گا میں گھوڑی کی طرح بن کر کہا ڈالو پہلے مولوی نے میری گانڈ خوب چاٹی تھوک کو انگلی سے میری گانڈ میں ڈال کر چکنا کیا پھر لن کو تھوک لگا کر کچھ دیر مجھے سکون دینے لگا اور آدھا لن اندر گیا پھر اس نے زور کا جھٹکا دیا تو میری گانڈ میں پورا لن اندر چلا گیا میری چیخ نکلی درد بہت تھا لیکن میں برداش کیئے رہا مولوی میری گانڈ چودے جا رہا تھا من کرتا کے لن گانڈ سے نکال لوں اتنی دیر میں مجھے مزہ آرہا تھا میں چپ چاپ پڑا رہا پھر کچھ دیر بعد اس کے لن کا پانی میری گانڈ میں نکلا میرے اوپر گیر گیا میں مولوی کا لن اپنی گانڈ میں لیئے الٹا لیٹا مولوی نے کہا درد ھو رہا ھے میں نے کہا نہیں مولوی نے کہا اب تم فل مزے کیا کرو گے مولوی نے کہا ابھی بریک لیتے ہیں کچھ دیر بعد پھر کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے تم پہلے لیٹوں وہ لیٹا تو میں اس کے سوئے لن کو چوسنے لگا مولوی نے کہا ابھی بھی گرم ھو میں نے کہا بہت گرم ھوں کچھ دیر میں مولوی کا لن کھڑا ھو گیا پھر مولوی نے میری گانڈ ہر اسٹائل میں چودی پھر میں فارغ پھر ھو گیا میں نے مولوی کے ہاتھ کو اپنے لن پر رکھ کر کہا پانی نکالو مولوی نے تھوک ڈالتے ڈالتے مٹھ مارکر میرے لن کا پانی نکال دیا پھر ھم ننگے سو گئے 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس