Sunday, July 20, 2025

علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا

 اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری  بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے ساتھ دیکھا تھا عائشہ علی کی گرلفرینڈ تھی اور علی عائشہ کو بہت چودتا تھا اور عائشہ بھی علی سے بہت چدواتی تھی اصل میں مارا ہمارے کھیت اور زمینیں بہت ہیں ہمارے ایک باغ تھا اس میں ایک بیٹھک بنی ھوئی تھی ایک چارپائی اندر تھی ایک باہر تھی وہاں بہت ٹھنڈی ھوا ھوتی تھی میں اکثر وہاں ھوتا تھا تو ایک دن علی نے کہا یار میری گرلفرینڈ ھے عائشہ اس کے ابوامی کا نام بتا کر کہا ان کی بیٹی ھے عائشہ اس کو چدوانے کا بہت شوق ھے اور کنواری ھے مجھے یہ تیرے باغ میں چدائی کرنی ھے میں نے اسے بول دیا ھے تم اہر سے تالا لگا دینا اور شام کو آجانا بھیٹنا تو باہر بیٹھے رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے یار کیلئے اتنا تو کر سکتا ھوں میں وقت پر باغ پہنچ کر باہر چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد علی عائشہ کو لےکر اگیا میں نے جب عائشہ کو دیکھا تو میرا دل آگیآ عائشہ مجھے بہت خوبصورت لگی عائشہ اپنے بڑے مموں سے بہت خوبصورت اور پیاری لگی علی نے ملوایا پھر دونوں اندر چلے گئے میں تالا لگا چارپائی پر بیٹھ گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیسکاریاں لے رھی تھی ساتھ میں کہتی آرام سے ڈالو کرو اور تھوک لگاؤ تو جائے گا پھر کچھ دیر بعد عائشہ کی چیخ آئی علی نے کہا ھو گیا کچھ دیر بعد عائشہ کی سیکس آوازیں آنے لگی یہاں میں مستی میں آرہا تھا  کچھ دیر بعد علی باہر آیا کہا یار بہت گرم ھے عائشہ پھر عائشہ کپڑا اٹھا کر آئی میں نے کہا یہ خون علی نے کہا سیل کھولی ھے میں نے عائشہ کو دیکھا عائشہ مسکرائی اس کپڑے کو دھونے لگی علی نے جاکر عائشہ کو پیچھے سے پکڑ لیا اور چومنے لگا عائشہ بھی علی کو چومنے لگی میرا لن کھڑا ھو گیا کچھ مستی میں آگئی پھر اندر چلے گئے اور عائشہ کہتی اور چودو تیز چودو بہت دیر بعد باہر آئے مجھ سے باتیں کرتے آپس میں چوم دبا رھے تھے میرا لن سویا نہیں بڑی مشکل سے شام ھوئی تو ھم گھر آگئے پھر علی عائشہ کو روز لانے لگا اور پورا دن چدائی کرتے میں دیکھنے کیلئے کچھ سوراخ بنا لیئے اور جب پہلی بار عائشہ کا ننگہ جسم دیکھا تو مجھے بہت پسند آیا عائشہ کا فگر بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگ رہا تھا میں بھی ان کی روز چدائی دیکھتا عائشہ لن چوستی علی بھی عائشہ کی پنک چوت کو چاٹتا عائشہ کبھی گھوڑی بنتی تو کبھی اوپر ھوتی تو کبھی نیچے ھوتی علی زبردست چدائی کرتا عائشہ کی آوازیں بہت کرتی بہت مزہ آرہا تھا کرو میں دیکھ کر لن کو سہلا کر کہتا کاش عائشہ میری ھوتی مگر دوست علی کی تھی پھر میں سوراخ والی بات علی کو بتا دی کچھ دن بعد سوراخ والی بات عائشہ کو بتا دی لیکن منع نہیں کیا پھر میں کبھی دیکھتا کبھی نہیں دیکھتا تھا باغ سے کچھ کھانے گھونے چلا جاتا شام کو آتا تو پھر بھی لگے ھوتے میں ڈور کھولتا تو دونوں نگے ھوتے دل کرتا عائشہ پر چڑھ جاؤ مگر دوست کی تھی اور اسی طرح ایک سال تک چدائی ھوتی رھی پھر علی شہر چلا گیا میں مجھے عائشہ پھر دیکھنے کو نہ ملی میں اپنے کام میں بیزی ھو گیا منڈی کھیتوں کام وقت گزرتے ایک سال ھو گیا ایک رات ھم سب گھر والے مل کر کھانا کھا رھے تھے تو نے مجھ سے کہا ایک لڑکی کو تیرے لیئے دیکھنے جانا ھے میں خوش ھو گیا امی نے لڑکی کی ماں کا نام اور اس کے ابو کا نام لیا میں چونکہ پھر کہا لڑکی کا نام عائشہ ھے تم دیکھنے کے بعد بتانا پسند ھے تو شادی کراؤں گی میں نے کہا کب کہا کل میں نے کہا ٹھیک ہے ھے میں نے کہا نام سب کچھ تو وھی عائشہ ھے اگر وھی ھوئی تو بہت مزہ آئے گا زندگی کا پھر ھم لڑکی دیکھنے گئے تو سب مل بیٹھے پھر لڑکی چائے لےکر آرھی تھی میں نے دیکھا تو وہ عائشہ ھی تھی میں تو بہت خوش ھو گیا یار میں کیا بتاؤں عائشہ کی مجھ پر نظر پڑی چونک سی گئی عائشہ چائے دے کر سامنے بیٹھی دل کر رہا تھا عائشہ کو چوم لوں باتیں ھونے لگی امی مجھ سے کہا پسند آئی میں نے کہا مجھے بہت پسند ھے میں اسی سے شادی کروں گا پھر امی نے عائشہ سے پوچھا تو عائشہ نے کہا امی ابو خوش ہیں تو میں بھی خوش ھوں پھر مٹھائی ھوئی رشتہ پکا ھو گیا امی نے کہا لڑکی سے بات کرو گے میں نے کہا جی پھر امی نے بولا تو عائشہ کی امی نے کہا عائشہ بیٹی اپنے روم میں لے جاؤ آج میں عائشہ کو چومنے کا سوچ لیا مجھے روم میں لائی میں نے کندی لگا دی اور عائشہ کو باھوں میں بھر کہا میں نے تم کو پہلی بار جب دیکھا تھا تو مجھے تم سے پیار ھو گیا تھا مگر تم کو بتا نہیں پایا اب بتاتا ھوں میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اور جی بھر کے پیار کرنا چاہتا ھوں تم کو اچھا لگتا ھوں تو بتا دو نہیں لگتا تو میں انکار کر دیتا ھوں عائشہ نے کہا تم مجھے پسند ھو پھر میں عائشہ کو چومنے لگا مموں کو دبایا چومتے چومتے بیڈ پر لیٹ کر چومنے دبانے لگے عائشہ کے بڑے مموں کو دبانے میں بہت مزہ آرہا تھا میں نے کہا کل ھم اسی باغ میں ملیں عائشہ نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم کپڑے ٹھیک کر کے باہر آئے اور شادی دو مہینے بعد کی طے پائی پھر دن کو میں عائشہ کو لے کر باغ آیا اور ابو منع کیا کے عائشہ اور میں ھونے تم نہیں آنا پھر عائشہ اور میں باہر چارپائی پر بیٹھے عائشہ نے کہا میں بہت گرم ھوں میں عائشہ کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور باہر ھی ھم نگے ھو کر زبردست چدائی کی اس عائشہ کو چود رہا ھوں جس کیلئے میں ترستا تھا اب میری بیوی ھونے والی ھے روز چودو گا عائشہ کو دو بار فارغ کیا پھر میں عائشہ کی چوت میں فارغ ھو گیا عائشہ نے کہا ھم دونوں ننگے پڑے ہیں باہر یہاں کوئی نہیں آتا میں نے کہا پہلے کون آیا تھا جو اب آئے گا ھم شام تک ننگے رھے اور چدائی کرتے رھے اسی طرح ایک مہنہ ھو گیا عائشہ کہتی شادی ھوگی تو دن رات چدائی کرینگے کبھی عائشہ اپنے روم میں پروگرام بنا لیتی کبھی میرے روم میں پھر ہماری شادی ھو گئی اور سوہاگ میں عائشہ سے گانڈ مانگی عائشہ دے دی میں نے عائشہ کی گانڈ کی سیل کھولی درد برداش کر گئی کہاں کے جب علی نے سیل کھولی تھی تب بھی اتنا درد ھوا تھا پرانی باتیں ھوتی تھی میں اور عائشہ دن رات چدائی کرتے جب باغ میں ھوتے تو سارا دن نگے ھوتے پھر عائشہ پریگنٹ ھو گئی اور بیٹا ھوا عائشہ بیٹا پیدا کرنے کے بعد پہلی سے زیادہ گرم ھو گئی 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا

 اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری  بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے سات...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس