Sunday, July 20, 2025

9 سالی کی عمر میں لن کے مزے کیئے

 میں اس وقت کوئی 9 سال کا تھا جب ہمارے اسکول کی دو مہینے کی چھٹیاں ھوئی تھی تو اس وقت میں نے پاپا کے ساتھ جانے کی ضد کی میں نے کہا میں گھوم پھر لوں گا پہلے تو پاپا مان نہیں رھے تھے مگر میری بھی ضد تھی اور آخر کار پاپا مجھے اپنے ساتھ لے جانے کیلئے مان گئے میرا پاپا کباڑ کا کام کرتا تھا کسی دوسرے شہر میں خیر پاپا مجھے اپنے ساتھ لے کر آگیا اور ھم رات میں پہنچ گئے پاپا نے ایک گھر کرائے پر لیا ھوا تھا اور ھم وھی آگئے ھم نے ھوٹل میں کھانا کھا کر آکر سو گئے صبح اٹھے اور پاپا کی دوکان پر آئے پاپا نے دوکان کھولی صفائی کی کچھ دیر بعد ناشتہ آگیا پھر وقت گزرنے لگا اور رش بڑھنے لگا میں پاپا کی ہلپ کر رہا تھا اور شام کے 7 بجنے والے تھے اور دوکان 8 بجے بند ھوتی تھی کچھ دیر میں پاپا نے چائے آڈر کی بتایا کے ان کا دوست آرہا ھے کچھ دیر بعد ایک آدمی کو میں نے دیکھا جو بہت کالا اور بڑی عمر کا تھا وہ پاپا سے ملا باتیں کی پتا چلا کے یہ پاپا کا دوست ھے پھر کالے نے کسی کو فون کرکے آنے کو کہا کالے نے مجھے دیکھ کر کہا یہ کون ھے پاپا نے کہا میرا بیٹا ھے سکول کی چھٹیاں تھی اس لیئے ساتھ میں آگیا خیر کالا مجھے پیار بھری نظروں سے دیکھتا رہا پھر پاپا نے دوکان بند کی میں گول مٹول سا میری گانڈ بھی پلی ھوئی اور میری گالیں بھی پھولی ھوئی تھیں اور میرا رنگ ایک دم سفید کالا اور پاپا آپس میں باتیں کر رھے تھے اور میری جب بھی کالے پر نظر پڑتی تو وہ مجھے دیکھے جاتا تھا پھر آٹھ بجے تو پاپا نے دوکان بند کی اور کالے نے کہا آج کھانا میری طرف سے خیر کالے نے کھانا کھلایا پھر ھم گھر آئے کچھ دیر بعد دو بندے اور آگئے اور پاپا اور وہ لڈو کھیلنے لگ گئے میں نہا دھو کر سو گیا اور مجھے نیند آگئی پھر نید میں کوئی میرے ھیپ ہر کچھ رگڑتا محسوس ھوا اور ساتھ میں مزہ بھی آرہا تھا اور میں جاگ گیا تو پتا چلا کوئی میرے پیچھے ھے جو یہ کر رہا ھے لیکن ایسا مزہ میں پہلی بار محسوس کر رہا تھا میں نے تھوڑی سی رضائی ہٹا کر دیکھا تو بلب بند تھا اور پاپا آگے سو رہا تھا اس لن موٹا تھا جو میرے ھیپ میں فیٹ تھا اور وہ سلوسلو ھیپ میں لن رگڑ رہا تھا میں نے اپنی گانڈ کو پیچھے کیا اور اس کے لن پر دبا دی اور وہ کچھ تیز تیز لن رگڑنے لگا پہلی بار بہت اچھا لگ رہا تھا مگر میرا جسم بہت گرم تھا میں نے لاسٹک کی شلوار پہنی تھی مجھ سے برداش نہیں ھوا اور میں اپنی شلوار سے اپنی گانڈ نکال لی اس نے میری گانڈ پر ہاتھ پھیرا کچھ دیر بعد اس کا نگا لن میری ننگی گانڈ پر آیا مجھے بہت اچھا لگا اور کالے نے بہت زبردست لن کی رگڑائی کی پھر مجھے باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے ھیپ میں لن رگڑنے لگا گیلا بھی کر لیتا اور پڑوچ پڑوچ کی آواز بھی آرھی تھی تھوڑی تھوڑی سی میری گانڈ میں پوری انگلی اندر ڈال کر اگے پچھے کرتا میں تو فل مزے میں تھا بہت دیر تک کرتا رہا اور میں مزے لیتے پڑا رہا میری گالیں چومتا ھونٹ چوستا پھر اچانک پانی بہت چکناہٹ ھو گئی اور آزانیں ھونے لگی پھر کالا میری نگی گانڈ کے ساتھ لن لگائے لیٹا رہا اور مجھے نیند آگئی اور صبح پاپا نے مجھے اٹھایا میں نے رضائی میں شلوار اوپر کی اور واشروم کا سوچا تو کالا واشروم سے باہر آیا میں سمجھ گیا کے یہی رات کو تھا خیر مجھے مزہ بہت آیا پاپا واشروم گیا تو کالے نے مجھے پکڑ لیا اور چومنے لگا مجھ سے کہا تم بہت پیارے ھو جب واشروم کا ڈور کھلا تو کالے نے مجھے چھوڑا میرا دل کر رہا تھا کے مجھے چومتا رہتا مجھے کالا بہت پسند آیا دل کرتا مجھے چومتا رھے بس گھر سے باہر نکلتے اس نے ۔یرے ھیپ دبائے مجھے بہت مزہ آیا دل کر رہا تھا ابھی شلوار اتار دوں پھر ھم نے ناشتہ کیا کالا اپنے کام پر چلا گیا اور رات کو آنے کا کہا اور ھم دوکان پر آگئے  سارا دن مجھے اس کی یاد آتی رھی میں نے پاپا سے کہا پاپا مجھے چڈی کے بنا نیند نہیں آتی مجھے چڈی لینی ھے پاپا نے کہا کے دوکان بند کر کے لے لینا پھر رات کو چڈی لی پتا چلا کالا آج نہیں آئے گا میں اداس سا ھو گیا پھر دوسری شام کو وہ وکان پر آگیا میں کالے کو دیکھ کر خوش ھو گیا کے آج رات مزے دے گا میں کالے سے ملا کالا مجھے جپھی ڈال کر ملا پھر رات کو ھم گھر آئے تو ان کی لڈو شروع ھو گئی میں چڈی پہن کر سو گیا پھر نیند میں مجھے کالے نے باھوں میں لیا میری آنکھ کھل گئی میں نے چڈی اتار دی اس بار کالے نے مجھے بہت دبایا جس سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں نے اس کے لن کو چھو کر دیکھا جو بہت ٹائیٹ اور موٹا لمبا لنڈ تھا کالا میری گانڈ کے سوراخ میں لن ڈالنے لگا مجھے مزہ آرہا تھا اور میں بھی چاہ رہا تھا کے گانڈ میں چلا جائے اور ساتھ میں درد بھی ھو رھا تھا بڑی مشکل سے آدھا لن برداش کیا میں نے ہاتھ رکھ دیا تاکہ اور آگے نہ جائے جیسے میں ہاتھ ڈھیلا چھوڑتا تو کالا جھٹکا لگاتا مجھے بہت درد ھوتا میں نے منہ سے آواز نہیں نکال سکتا تھا اگر پاپا اٹھ جاتا تو بس پھر وبال کھڑا ھو جاتا خیر وھی جیسے میری گانڈ میں فارغ ھوا تو آذانوں کی آوازیں آنے لگی اور ھم سو گئے اس کے بعد وہ روز میرے ساتھ کرنے لگا میں تو بہت مست ھو جاتا اس کے لن کو پکڑ لیتا اپنی گانڈ کے ھیپ میں رکھ کر لن کو سہلاتا کالا بھی میرے لن کو سہلاتا مجھے باھوں میں بھر کر چومتا میں بھی بہت ساتھ دیتا اسی طرح ایک ہفتہ ھو گیا ایک رات پاپا نے بتایا کل وہ کباڑ بیچنے جارہا ھے اور میں گھر پر رھوں میں نے کہا ٹھیک ھے کہا کھانا اس ھوٹل سے کہا لینا اور مجھے پیسے بھی دیئے اور ھم کھانا کھا کر گھر آئے کچھ دیر بعد پاپا نے دوستو سے آنے کو کہا بتایا کے کالے کو ٹائم لگ گا پاپا نے کہا پھر تم آجاؤ انہوں نے کہا اچھا ھم آتے ہیں پھر وہ دو آگئے اور لڈو ہر جوا کھیلنے لگے پاپا نے دو بار ان کو ہارا دیا مجھے نیند آنے لگی تو گیٹ نوک ھوا پاپا نے کہا مجھے جا کر دیکھ کالا آیا ھوگا میں بھی خوشی سے گیا گیٹ کھولا تو کالا تھا اندر آیا میں نے کنڈی لگائی کالے نے مجھے پکڑ لیا اور میں نے اس کے لن کو پکڑ لیا کچھ مزہ کیا پھر پاپا کی آواز پر کالے نے مجھے چھوڑا کالے نے کہا واشروم تھا اور روم میں چلا گیا میں چڈی پہن کر سو گیا کے خود ھی اٹھائے گا مزے سے آخر رات کو ھم شرع ھو گئے کالا بہت چوستا مجھے اور مجھے بہت مزہ آتا پھر وہ فارغ ھوا تو ھم سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو کالا ننگا میرے اوپر تھا اور مجھے چوم رہا تھا میں نے کالے کو اپنے اوپر دیکھ کر کہا پاپا کا چلا گیا ھے میں نے اسے باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور منہ میں منہ ڈال دیا ھونٹ زبان چوسنے لگے اور کالا اپنا لن میری جھانگو میں رگڑ رہا تھا پھر اپنا لن میرے منہ کے پاس لایا پہلی بار صرف کالے کا کالا لن دیکھا جس نے مجھے بہت گرم کر دیا میں نے ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے لن کو دیکھ رہا تھا کے اس نے مجھے مزہ دیا ھوا ھے کالے نے کہا اپنے ھونٹو سے لن کو منہ لے کر چوسو دانت نہ لگے یہ پہلی بار تھا میں لن کو ھونٹوں سے چوسنے لگا چومنے لگا میں لن چوسنے میں مست ھو گیا پھر کالے نے میری ٹانگیں اوپر کر کے جو میری گانڈ کو چاٹا اور انگلیاں ماری میں تو مست ھو گیا کالا اور میں دونوں ننگے تھے اور فل مزے میں تھے مجھے کالا پہلی بار لن کے مزہ دے رہا تھا کچھ ھی دیر میں کالے کے لن سے میرے منہ نکلتا رہا میں چوستا رھا کالے نے کہا میں پشاب کر کے آتا ھوں میں نے کہا مجھے بھی کرنا ھے پھر مجھے اٹھا کر واشروم میں لایا اور پشاب کرتے مست ھو گئے کالے نے مجھے جھکا دیا اور میری گانڈ میں لن ڈالنے لگا آدھا آرام سے چلا جاتا تھا کالا بار بار اندر جھٹکا دیتا مجھے درد ھونے لگا اور کھڑے کھڑے تھک گیا میں نے بتایا مجھے اٹھا کر لایا اور بستر پر مجھے گھوڑی بنا کر زور کا جھٹکا دیا پورا لن میری گانڈ چیر کر اندر چلا گیا اور درد کے مارے میری چیخ نکل گئی کالا رک گیا مجھے چومنے لگا کہا پورا چلا گیا ھے درد بھی تھوڑی دیر بعد ختم ھو جائے گا مجھے بہت شدید درد ھو رہا تھا اور میں درد کو سہتے خاموشی سے پڑا رہا کال مجھے گرم کر رہا تھا اور سلوسلو گانڈ مارنے لگا اور دھیرے دھیرے مجھے مزہ آنے لگا اور کچھ ھی دیر میں درد کم ھوتے ختم ھو گیا پچاس منٹ تک مارتا رہا میں نے کہا میں تھک گیا ھوں گھوڑی بنے ھوئے پھر میں سیدھا لیٹ گیا میری ٹانگیں اٹھا کر گانڈ مارنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا زندگی میں پہلی بار ورنہ مجھے پتا ھی نہیں تھا کے سیکس نام کی کوئی چیز ھے یا نشہ ھے بہت تک میں مزے لیتا رہا پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا لن پانی میری گانڈ میں نکلا تو مجھے بہت مزہ آیا میں بہت گرم تھا واشروم گیا میں تو پھر لن لینے کو گرم ھو گیا پشاب کر کے میں اس کے سامنے گھوڑی بن گیا اور کالا چودائی کرنے لگا اور بہت دیر تک میں کرواتا رہا اچانک گیٹ نوک ھوا یعنی پاپا تھے اور ایک بج چکا تھا کالے نے جلدی سے کپڑے پہنے میں چڈی پہن کر رضائی اوھڑ کر لیٹ گیا تو کالا گیٹ کھولنے گیا ابھی بھی میرا دل نہیں بھرا تھا پاپا نے مجھے آواز دیں کے ابھی تک سو رہا ھے میں نے کہا پاپا آپ آگئے پاپا نے کہا تیری مما بولتی ھے تجھے چھوڑ دوں سر پر پیپر ہیں کچھ پڑھ لے خبر میں واپس گھر آگیا پاپا کے ساتھ پھر ہمارے ایگزائم ھونے لگے اور میں میٹرک میں ہائر ھوا اور کچھ میرے دوست بن گئے ان میں سے ایک لڑکے نے مجھے انگلی کر دی میرے من میں آیا کے جو کالے سے مزے کیئے تھے اس سے کروں خیر وہ موقع دیکھ کے مجھے انگلی کر دیتا میں اسے کچھ نہیں کہتا تھا میں سکول کے واشروم گیا تو وہ بھی آگیا اور مجھے پکڑ لیا میں نے کہا اندر چلو ھم اندر آکر لاک کیا میں نے گانڈ نکال کر کہا ڈالو وہ بھی چودنے لگا اس کے بعد ہماری گہری دوستی ھو گئی اور گھر آنا جانا شروع ھو گیا کبھی میں بلا لیتا کبھی وہ بلا لیتا اس طرح مجھے اچھا دوست مل گیا دوست کا لن چھوٹا اور پتلا تھا اس لیئے مجھے کالا بہت یاد آتا تھا کیونکہ میرا پہلا پیار وھی تھا ایک دن میں نے سکول کے چوکی دار سے گانڈ مروانے کا سوچا کے اس کا کتنا بڑا ھو گا میں کلاس میں تھا اور واشروم کے بہانے میں اسکول کے چوکیدار کے پاس آیا میں نے پوچھا کے میں اسکول کے بعد تم سے ملو تو کہا کوئی کام ھے میں نے کہا پرویٹ کام ھے کہا بتاؤ پھر میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یہ لینا ھے چوکیدار نے کہا ٹھیک آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے اسکول کی چھٹی ھو گئی میں جاکر چوکیدار کے روم میں بیٹھ گیا جب اسکول بند ھو گیا تو وہ تالا لگا کر آیا آتے ھی مجھ پر چڑھ گیا میں نے لن پکڑا تو میری عید ھو گئی لن بہت تگڑا موٹا لمبا لن تھا میں جلدی سے نگا ھو گیا اس کا لن نکال کر دیکھا اور پاگل سا ھو گیا لن کو چومنے چوسنے لگا پھر میں تسلی سے گانڈ مروائی اور میرا دیوانہ ھو گیا روز اس کا لن لے کر گھر جاتا اس بات کا دوست کو پتا چل گیا ناراض ھونے لگا میں دل کی بات بتائی کے مجھے بڑے لن پسند ہیں تم کو بھی مزے دوں گا چوکیدار مجھے پیسے بھی دیتا کبھی کبھی چوکیدار رات رکنے کو کہتا تو رک جاتا پوری رات لن لیتا پھر اسی طرح میں نے پڑھائی مکمل کر لی اور جوان تھا ہلکی ہلکی داری مونچ بھی آرھی تھی میں کالج آیا ہمارا ٹیچر مجھے لونڈے باز لگا کلاس ختم ھوئی تو مجھے رکنے کو کہا جب سب چکے گئے تو مجھ سے کہا مجھے کیوں ایسا لگتا ھے کے تم پورا لے لیتے ھو میرے ساتھ چلو گے گھر چھوڑ دوں گا تم کو میں نے کہا ٹھیک ھے چلو مجھے ایک دوست کے گھر لایا میں نے کہا دونوں کرو گے دوسرے نے کہا جیسے تم بولو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک ساتھ مل کر کرو پھر دونوں مجھے چومنے لگے میں دونوں کے پیار سے بہت گرم ھو گیا دونو ننگے ھو گئے دونو کے لن بہت موٹے اور لمبے تھے دونو کو میں دو لن سے بیکابو سا ھو گیا پہلی بار میں ایک ساتھ دو لن کے مزے لے رہا تھا ٹیچر میرے منہ میں فارغ ھوا ٹیچر کا دوست میری گانڈ میں فارغ ھوا ابھی ھم نگے ایک دوسرے پر پڑے ھوئے تھے کے مما کی کال آئی میں دوست کا بتایا میں پھر کرنا چاہتا تھا مگر بھوک لگی ھوئی تھی ٹیچر سے کہا مجھے ایک پھر کرنا ھے تم دونوں سے مگر بھوک لگی ھے دونوں نے کھانا آڈر کر دیا اور ھم چومنے لگے اور پھر میں خوب گانڈ مروائی بہت انجوائے کیا اور رات ھو گئی پھر ٹیچر نے مجھے گھر چھوڑنے آیا باہر گاڑی کھڑی کی میں نے اس کا لن چوسنے کو کہا اور آدھا گھنٹہ میں نے لن کو چوس کر پانی نکال کر گاڑی سے باہر آیا اور ٹیچر چلا گیا ایک دن ٹیچر اپنے گھر لے گیا تب ٹیچر نے بہت چدائی کی اور مجھے بہت مزہ آیا دوستو مجھے یہ مزہ تو مل گیا لیکن میں عورت کے مزے سے ناواقف تھا کیونکہ مجھے کالے سے سیکس ملا تھا بس میں اسی پر گامزن تھا اور میرے گانڈ مارنے والے بہت دوست بن گئے ھوا یوں کہ ایک دن خالا اپنی بیٹی کے ساتھ گھر پر آئے تھے میری کزن کو میں پسند آگیا تو رات کو کھانے پر کھانا کھاتے خالا نے ممی سے کہا میری بیٹی کو پسند ھے مجھ سے پوچھا مجھے اچھی لگی میں ہاں کہے دی اور رشتہ پکا ھو گیا رات کو کزن میرے روم میں آگئی میں بہت گرم تھا اور ننگا لیٹا ھوا تھا کزن مجھے نگا دیکھ کر چڑھ گئی میں بھی کزن کو مست چومنے لگا کزن ننگی ھو گئی کزن کے بڑے مموں کو دیکھ کر میں بہت خوش ھوا دباتے چومتا چوستا کزن کی سیل ٹوٹی خون نکلا پھر کزن نے ہر اسٹائل سے چدائی کرائی مجھے بہت مزہ آیا میں نے کہا اب تو ھم شادی کر لینگے اور روز کروگا میں صبح ھم نگے سو گئے اور گھر والوں کو پتا چل گیا کے رات کام ھو گیا پھر ہماری شادی کرادی میں بیوی کو بہت چودتا بیوی بھی بہت چدواتی کراتی اور کچھ دو مہینے بعد پریگنٹ ھو گئی گھر والے بہت خوش ھوئے اور کہا بڑے تیز ھو مجھ جب سیکس کی طلب ھوتی بیوی کر لیتی مجھے لن لینے کی طلب محسوس نہیں ھوئی پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا ھوا پھر میری بیٹی بیٹا ھوئے اب بیوی کا مزہ تو مجھے رس گیا پھر مجھے لن کی طلب ھوتی اور بیوی مجھے ٹھنڈا کر دیتی اور جب بچے کچھ بڑے ھوئے تو بیوی جتنا مجھے ٹھنڈا کرتی لیکن لن لینے کی طلب رھے جاتی دل بہت کرنے لگا کے کسی نیو سے گانڈ مرواؤ 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا

 اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری  بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے سات...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس