ھیلو دوستو میرا نام عمیر ھے۔ میری ہائیٹ 5 فٹ 4 انچ اور میں ایک دم گورا چٹا ھوں میری نیلی آنکھیں ہیں اور میرے ھونٹ گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح لال ہیں اور میرا چہرہ بڑا ھیں دلکش ھے جسے دیکھ کر ہر لڑکی اور مرد کا من مجھے پیار کرنے کی سوچے گا میری باڈی ایک دم مست فٹنس ھے میرا مست لن 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے میرے لن کا ٹوپہ پینک ھے اور ٹٹے بھی پینک ھیں میری گانڈ بڑی ھی کیوٹ ھے میری گانڈ کا سوراخ بھی پینک ھے ۔ تو دوستو میری آپ بیتی کا عنوان یعنی صاف لفظوں میں کہوں تو ۔ اپنی حصرت کو پا لیا ۔ ھے کے نام پر ھے بس میں نے اپنی حصرت کو کیسے پا لیا یہ اس وقت کی بات ھے کے جب مجھے کیوٹ کہتے ھوئے اب مجھے جوان بھی کہنے لگے ہر ایک لڑکا اور لڑکی مجھ سے دوستی کرنے کو کہتا میں اپنے دوستو کے ساتھ مل کے ان کی گلفرینڈوں کی چدائی کرتا تھا مجھے چوتوں کی کمی نہ تھی میں سب کو دیکھتا اور اپنے کو چوپے مرواتے بھی دیکھا اور فلموں میں بھی لن کو چوپے لگاتے دیکھتا بس لن کو مست پیار کرنے کی میرے من میں حصرت ھوئی کے اپنے لن کو دیکھتا اور سوچتا کاش میں لن کو پیار کر سکتا ویسے اپنے لن کو منہ میں لینے کی بہت بار کوشش بھی کی لیکن مزہ نہ آتا اس حصرت سے میں اور بچیں ھوتا گیا اور من میں آیا کے ایک ایسا دوست مل جائے میں اس کے لن کو جی بھر کے اپنا لن سمجھ کر پیار کروں تو اسی طرح مجھے ایک دوست ملا جس کا نام طارق ھے طارق کراچی میں رہتا تھا اور مجھے کراچی میں ایک اچھی پوزیشن میں جوب مل گئی اور رہنے کیلئے ایک فلیٹ میں اپارٹمنٹ بھی ملا اسی دن میں اپنے اپارٹمنٹ کے باہر کھڑا چائے پی رھا تھا اتنی دیر میں ایک خوبرو نوان نے مجھے سلام کیا اور کہا میرا نام طارق ھے میں بھی اسی آفس میں جوب کرتا ھوں میں یہی رہتا ھوں اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ اگر آپ میری دوستی چاہتے ھو تو پھر ڈنر میرے گھر پر ویسے بھی آپ نئے آئے ھو اس لیئے آپ میرے مہمان ھو طارق کی باتوں کو سنتا اور طارق کے کیوٹ سے چہرے کو دیکھ رھا تھا لوگ مجھ پر جان نچھاور کرتے تھے اور میں طارق پر مر مٹا تھا جانے کیوں مجھے ایسا محسوس ھوا کے تارق کو پیار کرنے کو من کرنے لگا اور پھر میں نے اس کی ڈنر کی دعوت کو قبول کیا پھر اسیے ھی باتیں کرنے لگے پھر طارق نے کہا میں گھر پی ڈنر کی بات کرتا اور چلا گیا آج مجھے اتنی خوشی ملی کے میں بہت خوش تھا پھر رات کو طارق اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی اور بیٹی اور ایک کیوٹ سا اس کا بیٹا 8 سال کا تھا طارق کی بیوی بہت خوبصورت ھے اور طارق کی بہین تو لاجواب تھی طارق کی بہن کا نام ہما ھے اور طارق کی بیوی کا نام نرگس ھے ہما کو تو میں دل دے بیٹھا سوچا ہما کو اپنی دلہن بناؤ اور اسے جی بھر کے پیار کروں ہما نرگس مجھ سے اس طرح باتیں کرنے لگی کے جیسے یاں تو میں ان کا بھائی ھوں یاں شوہر ھوں یا میری معشوقیں ہیں مجھے ایک پل ایسا نہ لگا کے میں کسی اور کے گھر میں ھوں طارق کے اس خوبصورت چھوٹے پریوار سے پیار ھو نے لگا پھر اکثر طارق مجھے گھر لے جاتا پھر اسی طرح کچھ ہفتے گزارے تؤ ایک بار طارق اور میرا شراب پینے کو من کیا لیکن یہ پارٹی میرے گھر میں رکھی گئی میں اور طارق نے پہلے شراب لی پھر اسے میرے روم میں رکھا پھر ہمانرگس پارٹی کا گھر سے کھانا بناکر آئین۔ ہم نے کھانا کھاتے باتیں کرنے لگے طارق اور میں ساتھ میں شراب بھی پی رھے تھے ابھی ھم نے کھانے کے بعد بھی پینا تھا پھر ہمانرگر تو سونے کا کہے کر اپنے گھر گئیں میں اور طارق تھے طارق نے کہا یار عمیر میرا تم پر دل آگیا ھے میں تم سے کہنا چاہتا ھوں تم جو کرنا ھے وہ کر سکتے ھو بس میں نے آج تک اپنی بیوی کو نہں بتایا کے میں بھی پیچھے سے لیتا ھوں بس اسی طرح میں بھی۔ شوق رکھتا ھوں میں نے زندگی میں بہت انجوائے کیا لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ آب تو بہت سال ھوئے جب سے شادی ھوئی تو میں سب بھول گیا تھا لیکن جس دن سے تم کو دیکھا تو بس سوجا زندگی میں دوست کا ھونا ضروری ھے تیری جو بھی شرط ھوگی مجھے منظور ھے میں نے کہا طارق یار پتا ھے کیا۔ یہ بات تو میں تم سے کہنے والا تھا لیکن تم نے پہل کر دی اصل میں ۔ میرا بھی من بہت کرتا ھے گانڈ میں تو نہیں لیتا لن کو پیار بھی کبھی نہیں کیا اور نہ ھی کسی مرد کے ساتھ کیا بس صرف لن کو پیار کرنے کی حصرت ھے طارق نے کہا ٹھیک ھے تم میری گانڈ کی حصرت پوری کرو اور می لن کو پیار کرنے کی تیری حصرت پوری کرتا ھو لیکن اپنی اس بات کا گھر والوں کو علم نہ ھو پھر ھم شراب پیتے ھوئے ایک دوسرے کی تعریفیں کرنے لگے طارق سے کہا اتم اپنا لن دیکھاؤ جسے میں پیار کروں گا طارق نے کہا ایسی بات ھے تو خود ھی پردے ہٹاکر دیدار کرلو میں مسکراتا ھوا اس کے لن پر ہاتھ رکھا پھر پینٹ کی زپ کھولی اور لن کو باہر نکال کر دیکھا جو 8 انچ لمبا اور 2 انچ موٹا تھا لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا مجھے لن بہت اچھا لگا کچھ دیر لن کو ہاتھ میں لےکر سہلایا پھر طارق کی پینٹ اتاری اور میں بیٹھ کر لن کو مست پیار کیا کے کچھ ھی دیر میں لن کا سارا رس میرے منہ میں نکلا جو پھیکا نمکین تھا پھر لن کے رس سے لن کو چاٹتا رھا اور نگلتا رھا میں فل مستی میں مست تھا مجھ اتنا کبھی بھی مزہ نہیں آیا جو اب مزہ آرہا تھا طارق نے کہا ابھی سامان روم میں لے چلتے ہیں ایک پیگ لگا کر مست ماحول بناتے ہیں ھم روم آئے میں نے پیگ بنایا طارق میری شیٹ اتار کر مجھے چومنے لگا طارق بلکل نگا تھا مجھے چومتا ھوا میرا لن نکال کر دیکھا اور تعریف کی پھر شراب کا گھونٹ پی کر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میری پینٹ آتار کر کچھ دیر لن کو پیار کیا پھر میرے لن کے ٹوپہ پر اپنی گانڈ کا سوراج رکھ کر مزے سے لن کو اپنی گانڈ میں لیا پھر مست ھوگیا ھم چومتے ایک دوسرے کو ھونٹ زبان چوستے میں طارق کے لن کو چومتا چوستا طارق کے ساتھ انجوائے میں مست تھا ھم صبح تک مست رھے پھر طارق گھر گیا پھر رات کو ھم نے ایک بار ایک دوسرے کو خوش کیا اب ھم دن میں جب کرتے تو بہت مزہ آتا کبھی کبھی میں اپنی گانڈ کے ہیپ میں طارق کا لن رگڑواتا اور طارق میری گانڈ کے سوراخ میں لن کا ٹوپہ ڈال کر اندر باہر کرتا جس سے مجھے بھی مزہ آتا لیکن اکثر میں طارق کے لن کا پانی چوس کر نکالتا اور طارق کی گانڈ چودتا ایک دن تو طارق نے آدھا لن میری گاںڈ میں ڈال دیا مجھے درد ھوا تو لن نکال دیا پھر طارق راز ٹرائی کرنے لگا ایک ہفتے میں طارق کا پورا لن گانڈ میں لینے لگا جب طارق فارغ ھونے والا ھوتا تو میری گانڈ سے لن نکال کر میرے منہ میں فارغ ھوتا اور مجھے اپنی گانڈ میں فارغ ھونے کا کہا تو میں طارق کی گانڈ میں فارغ ھوتا چھٹی کو تو ھم ایک دوسرے کو چھوڑتے نہیں تھے اب تو میں بھی گانڈ میں لن لیتا طارق کے لن کو بہت پیار کرتا ایک دن ایسا ھوا کے میں آفس سے آرہا تھا تو راستے میں ھما ملی میں نے ساتھ چلنے کو کہا تو گاڑی میں بیٹھ گئی بتایا کے میں شاپینگ کرنے آئی تھی تو ٹیکسی کا ویٹ کر رھی تھی میں کہا ہما ایک بات کہوں کہا جی بلاجھجھک کہے سکتے ھو میں نے کہا کیوں کہا مجھے آپ اچھے لگتے ھو میں نے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں شادی کروگی ہما نے سن کر مجھے چوم لیا اور کہا عمیر پتا ھے پہلی بار تم آئے تھے مجھے تو تم سے تب سے پیار ھو گیا ھے اچھا کب مجھے دلہن بنا رھے ھو شادی کے بعد کہیں مجھ سے جھگڑا تو کرنے کا ارادہ نہیں میں نے کہا ہما تمہیں میں اپنی آنکھوں کی پلکوں پر بٹھاؤں گا ہما نے کہا میں تو پلکوں پر سے پھسل جاؤ گی مجھے بس اپنے دل رکھنا پھر رات کو طارق نے گھر بلایا کھانا کھایا تو طارق نے کہا یار دیکھو تم میرے بیسٹ فرینڈ بھی ھو کیا تم ہما سے پیار کرتے ھو شادی کرنا چاہتے ھوں میں نے کہا یار طارق پہلے ھم دوست ہیں میں آپ کی بیٹی کو دل میں رکھوں گا اگر آپ ہاں کر دیں تو ھم شادی کر لیں پھر مان گئے اور ھم نے پارٹی۔ رکھی میں اور طارق نے انجوائے کیا پھر ہما کو دلہن بنا کر سوہاگ رات کی ہما سیل پیک تھی اور ہما کو چودنے سے مجھے لڑکیاں بھول گئیں کچھ ھی دنوں میں ہما سے گانڈ بھی لےلی۔ پھر ھما پیٹ سے ھوگئی میں اور طارق خوب مزے کرتے ھوئے ھم مست رہنے لگے ایک رات میں طارق کے گھر گیا بتانے کے ہما کو اب ہسپتال میں ایڈمنٹ کرنا ھوگا اور نرگس ساس گھر تھی اور طارق آفس تھا میں سسر کے گھر آیا اندر آیا تو کوئی نہیں تھا میں نرگس ساس کے روم میں آیا تو سامنے ساس اپنی چوت میں انگلی چلا رھی تھی اور مموں کو نکالا ھوا تھا جس کی بیٹی اور شوہر اتنے مزے کے ھوں وہ خود کتنے مزے کی ھوگی مجھ سے تو صبر نہ ھوا میں جاکر ساس کے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا ساس مجھے دیکھ کے میرے لن کو پکڑ لیا ھم نگے ھو گئے اور ساس کے چھکے اڑائے تو ساس آف بہت ھوٹ ھو گئی ھم نے مسلسل تین گھنٹے مست رھے ساس میری تعریف کرتی کہتی طارق جلدی فارغ ھوتا ھے اس طرح ساس سے چدائی شروع ھو گئی پھر میری بیٹی ھو ایک بار طارق سے کہا نرگس ساس کے ساتھ چدائی کرنا ھے طارق نے کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں پر تیری ساس مانے گی میں نے کہا مان جائے تو ھم دونوں ساتھ ھونگے مان گیا تو میں نے بتایا کے ھم نے ایک چدائی کی ھے پھر ھم آئے اور نرگس ساس کے ساتھ دونو مست ھو گئے ساس ہمارا یہ اسٹائل دیکھ کر ہمارے ساتھ مست رھی پھر کبھی الگ کرتے تو کبھی تینو پھر ہما سہی ھو گئی پھر جب ساس بلاتی طارق سسر بلاتا تو انجوئے کرتا ایک بار میں اور ساس لگے تھے کے ہما آگئی اور ہمیں چدائی کرتے دیکھا چپ کر کے چلی گئی جلدی سے میں گیا تو ناراض تھی پھر طارق سسر نرگس ساس بھی آگئی اور ہما کو منانے لگے ہما نے کہا پھر مجھے بھی ساتھ میں رکھو ھم سب نے کہا تم ہمارے ساتھ ھو رات کو ھم مل کر کریں گے تو ہما ہنس پڑی پھر ھم چاروں ایک بیڈ پر مست ھو گئے ہما بھی اپنے پاپا طارق کے لن کو چوس رہی تھی اور چوت گانڈ میں لے رھی تھی طارق بھی ہما کی چوت کو چاٹتا چدائی کرتا مموں کو چومتا چوستا کبھی میں اور طارق آپس میں لگ جاتے کبھی ھم دو ہما پر چڑھ جاتے تو کبھی ھم دو نرگس ساس پر چڑھ جاتے صبح ھم تھک ہار کر نگے ساتھ میں سوگئے پھر ہمانرگس کھانا بنانے گئی میں طارق کے لن کو پیار کرنے لگا جب لن کا رس نکلا تو پھر طارق میرے لن سے مست ھوا میرے لن کا رس نکل ہم نے ناشتہ کیا پھر ھم نے ایک گھر لیا ساتھ رہتے مزے کرتے پھر ہما نرگس پیٹ سے ھو گئی میں اور سسر مست رہتے پھر میرا بیٹا اور ہما کی بہین ھوئی ھم چاروں بہت مست رھتے اور پھر بچے جوان ھوتے گئے اور ھم کو مست دیکھتے رھے آخر بچے جوان ھوئے تو پھر ھم بند کمروں میں کرنے لگے پھر بچوں کی شادی کرائی بیٹے کو الگ گھر دیا اور ھم چاروں اب بھی ساتھ ہیں اور بہت خوش ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
۔
No comments:
Post a Comment