ھیلو دوستو میرا نام اسلم ھے میری عمر اس وقت 35 سال ھے۔ مجھے شادی شدہ ہندو لڑکیاں بہت پسند ہیں ماتھے پر بندیا مانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی میں لیپٹی ھوئی پیٹ اور کمر کا نظر آنا میں من ھی من میں سوچتا کے کاش کوئی شادی شدہ ہندو لڑکی سے فرینڈشپ ھو جائے تو کتنا مزہ آئے اور اس کے ساتھ اپنے دن گزاروں اور جی بھر کے پیار کروں اسی طرح میں بہت دعائیں کرتا اور ہمارے گھر کے سامنے ایک گھر تھا جو بکنے کو تھا پھر کچھ ھی دنوں میں۔ میں نے دیکھا کے ایک آرمی افسر اس بنگلے کو دیکھنے آیا اور آس پاس کے گھر والوں سے کچھ معلومات کرنے لگا میرے گھر کی بیل بجی تو میں نے گیا تو وھی آرمی افسر تھا مجھ سے کہا بیٹا میں یہ گھر خرید رہا ھوں اس گھر خریدنے میں آپ کو یا اور لوگو کو کوئی دکت تو نہیں میں نے کہا ہمیں کوئی دکت نہیں پھر اس نے وہ گھر لے لیا اور پھر دوسرے دن وہ افسر اپنی پتنی کے ساتھ آیا سامان کے ساتھ میں نے دیکھا تو وہ ہندو آنٹی تھی پر آنٹی بہت خوبصورت تھیمانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی پہنی ہوئی پیٹ کمر دیکھ رھی تھی مجھے تو بہت کمال کی آنٹی لگی میں من میں دعائیں مانگتے لگا کے کاش اس آنٹی سے میری دوستی ھوجائے میں ٹیرس پر کھڑے دیکھ رھا تھا کے اتنی دیر میں مما اپنی گاڑی میں باہر سے آئی پھر گاڑی رکی اور مما گاڑی سے اتری اور آنٹی کو دیکھا اور آنٹی نے میری مما کو دیکھا پھر دونوں ہنستی ھوئی ایک دوسری کا نام لیتی ھوئی گلے ملیں شاید دونو ایک دوسرے کو پہلے سے جانتی تھیں مما نے آنٹی اور انکل کو گھر آنے کو کہا کے اور کھانا کھانے کو کہا آنٹی نے کہا ہم سامان رکھوا کر آتے ہیں پھر مما اندر آئی میں مما کے پاس گیا اور پوچھا تو مما نے بتایا کے ھم دنوں کلاس فیلو ہیں اس کا نام ویشالی ھے اور ان کی ایک بیٹی ھے جو یورپ میں پڑھ رھی ھے اور ویشالی کا پتی سال میں ایک مہینہ آتا ھے میں تو سن کر بہت خوش ھوا کے کسی بھی طریقے سے ویشالی آنٹی سے دوستی کرنی ھوگی پھر مما نے کھانا بنایا اور پھر دونوں کھانے پر آئے مما نے میرا بتایا ویشالی آنٹی نے میرے گال پر ہاتھ رکھ کر کہا ویری کیوٹ بوئے پھر ھم کھانا کھانے لگے ویشالی آنٹی مجھے مست نظروں سے دیکھتی میں تو من ھی من میں بہت خوش تھا اور ویشالی آنٹی کو دیکھتے دیکھتے میرا لن بھی کھڑا ھوگیا پھر انکل نے بتایا کے دو دن بعد جارھا ھے اور مجھے سے کہا اسلم بیٹآ آنٹی کا خیال رکھنا ابھی مجھے کوئی فکر نہیں کیوں کے ویشالی کی فرینڈ مما کان لیا کے آپ کے ساتھ رہتی ھے پھر آنٹی نے مجھ سے کہا کبھی کبھی میرے گھر آیا کرو تو مما نے کہا ویشالی کبھی کبھی کیوں جب تم بولوگی اسلم آئے گا ویشالی آنٹی نے مسکرا کر میری آنکھوں میں دیکھا میں بھی دیکھنے لگا ایک ھی پل میں ویشالی آنٹی نے اپنے ھونٹ کو دانت سے دباکر مجھے دیکھا میں سمجھ گیا کے آنٹی بہت شوقین لگتی ھے اور ھوٹ بھی ھے پھر دو دن بعد انکل چلا گیا پھر ایسا ھوا کے مما واش ھو رھی تھی اور ویشالی آنٹی آئی اور مما کا پوچھا میں نے کہا وہ واش ھو رھی ھے آنٹی میرے بہت قریب ھوئی کے آنٹی کے بڑے ممے میرے سینے سے ٹکرانے لگے کہا میں تم کو کیسی لگتی ھو میں نے تعریف کی اور اتنی دیر میں مما کے روم کا ڈور کھلنے لگا آنٹی مجھ سے دور ھوکر کھڑی اور مما نے دیکھا تو پھر دونوں باتیں کرنے لگی پھر ویشالی آنٹی نے مما سے کہا مجھے اسلم سے کچھ کام ھے کیا اسے میرے ساتھ بھیج دو گی مما نے کہا مجھ سے پوچھنے کی ضرورت نہیں بس اسلم کو بول دیا کرو پھر مجھ سے کہا کیا تم کچھ دیر بعد آسکتے ھو میں نے کہا جی ضرور پھر ویشالی آنٹی اپنے گھر گئی کچھ دیر میں گیا تو آنٹی مجھے دیکھ کے خوش ھو کر کہا بیٹھو میں بیٹھا اور آنٹی میرے ساتھ لگ کر بیٹھی اور کہا مجھے تم بہت پسند آئے مجھ سے دوستی کرو گے میں نے کہا آنٹی آپ بہت خوبصورت ھوں میں آپ سے دوستی کرو گا پھر آنٹی میرے سینہ پر ہاتھ پھیرتی ھوئی میرے لن پر پھیرنے لگی پینٹ میں میرا لن کھڑا ہوا تھا پھر پینٹ کی زپ کھول کر میرا لن نکال کر دیکھ کر کہا واؤ اسلم کیا کمال کا لن رکھا ھوا ھے پھر لن کو چومنے چوسنے لگی اور مستی میں چوپے لگانے لگی میں مستی میں مست تھا اتنی دیر میں بیل بجی میں نے لن کو اندر کیا زپ بند کی آنٹی نے ڈور کھولا تو مما تھی تو آنٹی اور مما کو شاپپنگ جانا تھا میں بھی ساتھ گیا تو آنٹی نے موقعہ دیکھ کے مجھ سے کہا رات کو آنا ھم مزے کریں گے میں نے کہا ضرور آؤں گا پھر مما کے سامنے میں فون پر باتیں کرتے کہا اچھا ساری رات کی پارٹی ھے ہاں ہاں میں آجاؤں گا پھر مما کو بتایا اور مما نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم گھر آئے پھر رات کو پاپا آیا اور میں تیار ھوکے بتاکر ویشالی آنٹی کے پاس آیا ویشالی آنٹی میکپ ساڑھی میں تھی مانگ میں سندور تھا میں نے تو آنٹی کو باھوں میں دبوچ لیا اور چومنے لگا آنٹی بھی مستی میں چومنے لگی کہا روم میں چلو پھر ھم روم میں آئے اور آتے ھی ویشالی آنٹی کو چومتا ھوا آنٹی کے ایک ایک کر کے کپڑے اتار کر منہ کو چوستا ھوا مموں کو دبانے لگا آنٹی تو مستی میں تھی پھر مموں کو چومتا چوستا رہا پھر آنٹی کی چوت دیکھی جو لاجواب تھی چوت کو چومتا چاٹتا ھوا چوت میں زبان اندر باہر کرتا چوت کے اوپر والے دانے کو کو زبان سے چاٹتا پھر آنٹی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کو چومتے کہا اسلم تیرا لن تو میرے پتی سے بھی بڑا اور موٹا ھے اور ٹوپہ تو بہت پیارا ھے پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر مست چدائی کرنے لگی ہر اسٹائل سے آنٹی نے چدائی کی پھر آنٹی فارغ ھوئی تین بار آنٹی کو فارغ کیا میں آنٹی کی گانڈ چودنے کو کہا آنٹی نے کہا تم اس کا شوق رکھتے ھو میں نے کہا نہیں اس سے پہلے میں نے کسی کو نہیں چودا آپ کے ساتھ فرسٹ چدائی ھے میں نے کہا دو کہا میں نے پیچھے کبھی نہیں لیا میں نے کہا اب میرا لے لو کہا درد بہت ھو گا میں نے کہا پلز میرے لیئے برداش کرو کہا تیرے لیئے تو میں سب کر سکتی ھو ایک منٹ میں تیل لاتی ھو اس سے جانے میں آسانی ھو جائے گی تیل لاکر دیا اور کہا پہلے گانڈ کی مساج کرنا پھر ہیپ میں لن کی رگڑائی کرنا پھر آہستہ آہستہ سے اندر کرنا میں گانڈ کی مساج کی پھر لن کو رگڑا پھر جب ٹوپہ اندر گیا تو کہا بہت درد ھو رھا ھے میں نے کہا ابھی تو لن کا ٹوپہ گیا ھے کہا تیرا ٹوپہ بھی تو بہت موٹا ھے پھر جب آدھا لن اندر گیا تو کہا اسلم میری جان لینی ھے کہا باہر نکالو شدید درد ھو رھا ھے ہر روز تھوڑا تھوڑا اندر کرتے رہنا میں کون سا چلی جاؤں گی میں نے کہا پلز تھوڑا اور کرنے دو کہا میری جان اچھا بعد میں ڈالنا ابھی نکال لو میں نے لن نکال لیا آنٹی لن کو پیار کرنے لگی پھر کہا چوت کا رس نکال کر پھر گانڈ کی چدائی کرنا پھر آنٹی چدائی کرنے لگی پھر فارغ ھوئی کہا وارے میری چوت کا بار بار رس نکال رھے ھو اور تم ابھی تک فارغ نہیں ھوئے کہا اچھا اب گانڈ چودو اور ایک ھی جھٹکے سے پورا لن اندر کر دو میں نے بھی ایک جھٹکے سے پورا لن آنٹی کی گانڈ میں ڈال دیا آنٹی نے درد کے مارے چیخ ماری پر درد سے کہراتی ھوئی کہا چلا گیا میں نے کہا ہاں پورا چلا گیا پھر کہا اچھا اب دھیرے دھیرے چدائی کرتے رھو اور میں چدائی کرنے لگا پر اسپیڈ پکڑتے پکڑتے اسپیڈ بڑھاتا گیا اور اسپیڈ سے چدائی کرنے لگا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اس کے بعد ھم ہر روز چدائی کرتے ایک دن ھم صوفے پر نگے ھوکر چدائی کر رھے تو بیل بجی آنٹی نے ڈور سے دیکھا تو مما تھی مجھے جلدی روم میں جانے کو کہا میں روم میں آیا تو آنٹی نے ڈور کھولا مما آئی میں روم سے دیکھ رھا تھا تو مما نے کہا کیا مزے کر رھی تھی کہا نہیں تو پھر میرے کپڑوں کو اٹھا کر کہا یہ کس کے ہیں یہ کپڑے ابھی آنٹی نے مجھے گفٹ کیئے اور پہنائے اور اوتارے تھے یہ کپڑے مما نے نہیں دیکھے تھے آنٹی نے کہا ہاں وہ ھم لگے ھوئے تھے مما نے کہا ابھی تک تم نہیں سدھری ھو آنٹی نے کہا تم کو تو پتا ھے میرا پتی ایک سال بعد آتا ہے مجھ سے کنٹرول نہیں ھوتا تو مما نے کہا مجھ سے ملواؤ میں بھی دیکھوں کیسا فرینڈ رکھا ھے أنٹی نے کہا نہیں تم اسے نہیں دیکھ سکتی مما نے کہا کیوں میں آندھی ھو جو نہیں دیکھ سکتی آنٹی نے کہا ایسی بات نہیں ھے اس وقت وہ نگا ھے مما نے کہا یار میں ھوٹ ھو گئی ھو تم لگ جاؤ میں اپنے شوہر سے لگ جاتی ھو پھر مما چلی گئی پھر میری شادی ھو گئی لیکن بیوی سے زیادہ ویشالی آنٹی سے چدائی کرنے کا بہت مزہ آتا ھے مجے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03488084325
ReplyDelete