Sunday, July 20, 2025

9 سالی کی عمر میں لن کے مزے کیئے

 میں اس وقت کوئی 9 سال کا تھا جب ہمارے اسکول کی دو مہینے کی چھٹیاں ھوئی تھی تو اس وقت میں نے پاپا کے ساتھ جانے کی ضد کی میں نے کہا میں گھوم پھر لوں گا پہلے تو پاپا مان نہیں رھے تھے مگر میری بھی ضد تھی اور آخر کار پاپا مجھے اپنے ساتھ لے جانے کیلئے مان گئے میرا پاپا کباڑ کا کام کرتا تھا کسی دوسرے شہر میں خیر پاپا مجھے اپنے ساتھ لے کر آگیا اور ھم رات میں پہنچ گئے پاپا نے ایک گھر کرائے پر لیا ھوا تھا اور ھم وھی آگئے ھم نے ھوٹل میں کھانا کھا کر آکر سو گئے صبح اٹھے اور پاپا کی دوکان پر آئے پاپا نے دوکان کھولی صفائی کی کچھ دیر بعد ناشتہ آگیا پھر وقت گزرنے لگا اور رش بڑھنے لگا میں پاپا کی ہلپ کر رہا تھا اور شام کے 7 بجنے والے تھے اور دوکان 8 بجے بند ھوتی تھی کچھ دیر میں پاپا نے چائے آڈر کی بتایا کے ان کا دوست آرہا ھے کچھ دیر بعد ایک آدمی کو میں نے دیکھا جو بہت کالا اور بڑی عمر کا تھا وہ پاپا سے ملا باتیں کی پتا چلا کے یہ پاپا کا دوست ھے پھر کالے نے کسی کو فون کرکے آنے کو کہا کالے نے مجھے دیکھ کر کہا یہ کون ھے پاپا نے کہا میرا بیٹا ھے سکول کی چھٹیاں تھی اس لیئے ساتھ میں آگیا خیر کالا مجھے پیار بھری نظروں سے دیکھتا رہا پھر پاپا نے دوکان بند کی میں گول مٹول سا میری گانڈ بھی پلی ھوئی اور میری گالیں بھی پھولی ھوئی تھیں اور میرا رنگ ایک دم سفید کالا اور پاپا آپس میں باتیں کر رھے تھے اور میری جب بھی کالے پر نظر پڑتی تو وہ مجھے دیکھے جاتا تھا پھر آٹھ بجے تو پاپا نے دوکان بند کی اور کالے نے کہا آج کھانا میری طرف سے خیر کالے نے کھانا کھلایا پھر ھم گھر آئے کچھ دیر بعد دو بندے اور آگئے اور پاپا اور وہ لڈو کھیلنے لگ گئے میں نہا دھو کر سو گیا اور مجھے نیند آگئی پھر نید میں کوئی میرے ھیپ ہر کچھ رگڑتا محسوس ھوا اور ساتھ میں مزہ بھی آرہا تھا اور میں جاگ گیا تو پتا چلا کوئی میرے پیچھے ھے جو یہ کر رہا ھے لیکن ایسا مزہ میں پہلی بار محسوس کر رہا تھا میں نے تھوڑی سی رضائی ہٹا کر دیکھا تو بلب بند تھا اور پاپا آگے سو رہا تھا اس لن موٹا تھا جو میرے ھیپ میں فیٹ تھا اور وہ سلوسلو ھیپ میں لن رگڑ رہا تھا میں نے اپنی گانڈ کو پیچھے کیا اور اس کے لن پر دبا دی اور وہ کچھ تیز تیز لن رگڑنے لگا پہلی بار بہت اچھا لگ رہا تھا مگر میرا جسم بہت گرم تھا میں نے لاسٹک کی شلوار پہنی تھی مجھ سے برداش نہیں ھوا اور میں اپنی شلوار سے اپنی گانڈ نکال لی اس نے میری گانڈ پر ہاتھ پھیرا کچھ دیر بعد اس کا نگا لن میری ننگی گانڈ پر آیا مجھے بہت اچھا لگا اور کالے نے بہت زبردست لن کی رگڑائی کی پھر مجھے باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے ھیپ میں لن رگڑنے لگا گیلا بھی کر لیتا اور پڑوچ پڑوچ کی آواز بھی آرھی تھی تھوڑی تھوڑی سی میری گانڈ میں پوری انگلی اندر ڈال کر اگے پچھے کرتا میں تو فل مزے میں تھا بہت دیر تک کرتا رہا اور میں مزے لیتے پڑا رہا میری گالیں چومتا ھونٹ چوستا پھر اچانک پانی بہت چکناہٹ ھو گئی اور آزانیں ھونے لگی پھر کالا میری نگی گانڈ کے ساتھ لن لگائے لیٹا رہا اور مجھے نیند آگئی اور صبح پاپا نے مجھے اٹھایا میں نے رضائی میں شلوار اوپر کی اور واشروم کا سوچا تو کالا واشروم سے باہر آیا میں سمجھ گیا کے یہی رات کو تھا خیر مجھے مزہ بہت آیا پاپا واشروم گیا تو کالے نے مجھے پکڑ لیا اور چومنے لگا مجھ سے کہا تم بہت پیارے ھو جب واشروم کا ڈور کھلا تو کالے نے مجھے چھوڑا میرا دل کر رہا تھا کے مجھے چومتا رہتا مجھے کالا بہت پسند آیا دل کرتا مجھے چومتا رھے بس گھر سے باہر نکلتے اس نے ۔یرے ھیپ دبائے مجھے بہت مزہ آیا دل کر رہا تھا ابھی شلوار اتار دوں پھر ھم نے ناشتہ کیا کالا اپنے کام پر چلا گیا اور رات کو آنے کا کہا اور ھم دوکان پر آگئے  سارا دن مجھے اس کی یاد آتی رھی میں نے پاپا سے کہا پاپا مجھے چڈی کے بنا نیند نہیں آتی مجھے چڈی لینی ھے پاپا نے کہا کے دوکان بند کر کے لے لینا پھر رات کو چڈی لی پتا چلا کالا آج نہیں آئے گا میں اداس سا ھو گیا پھر دوسری شام کو وہ وکان پر آگیا میں کالے کو دیکھ کر خوش ھو گیا کے آج رات مزے دے گا میں کالے سے ملا کالا مجھے جپھی ڈال کر ملا پھر رات کو ھم گھر آئے تو ان کی لڈو شروع ھو گئی میں چڈی پہن کر سو گیا پھر نیند میں مجھے کالے نے باھوں میں لیا میری آنکھ کھل گئی میں نے چڈی اتار دی اس بار کالے نے مجھے بہت دبایا جس سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا میں نے اس کے لن کو چھو کر دیکھا جو بہت ٹائیٹ اور موٹا لمبا لنڈ تھا کالا میری گانڈ کے سوراخ میں لن ڈالنے لگا مجھے مزہ آرہا تھا اور میں بھی چاہ رہا تھا کے گانڈ میں چلا جائے اور ساتھ میں درد بھی ھو رھا تھا بڑی مشکل سے آدھا لن برداش کیا میں نے ہاتھ رکھ دیا تاکہ اور آگے نہ جائے جیسے میں ہاتھ ڈھیلا چھوڑتا تو کالا جھٹکا لگاتا مجھے بہت درد ھوتا میں نے منہ سے آواز نہیں نکال سکتا تھا اگر پاپا اٹھ جاتا تو بس پھر وبال کھڑا ھو جاتا خیر وھی جیسے میری گانڈ میں فارغ ھوا تو آذانوں کی آوازیں آنے لگی اور ھم سو گئے اس کے بعد وہ روز میرے ساتھ کرنے لگا میں تو بہت مست ھو جاتا اس کے لن کو پکڑ لیتا اپنی گانڈ کے ھیپ میں رکھ کر لن کو سہلاتا کالا بھی میرے لن کو سہلاتا مجھے باھوں میں بھر کر چومتا میں بھی بہت ساتھ دیتا اسی طرح ایک ہفتہ ھو گیا ایک رات پاپا نے بتایا کل وہ کباڑ بیچنے جارہا ھے اور میں گھر پر رھوں میں نے کہا ٹھیک ھے کہا کھانا اس ھوٹل سے کہا لینا اور مجھے پیسے بھی دیئے اور ھم کھانا کھا کر گھر آئے کچھ دیر بعد پاپا نے دوستو سے آنے کو کہا بتایا کے کالے کو ٹائم لگ گا پاپا نے کہا پھر تم آجاؤ انہوں نے کہا اچھا ھم آتے ہیں پھر وہ دو آگئے اور لڈو ہر جوا کھیلنے لگے پاپا نے دو بار ان کو ہارا دیا مجھے نیند آنے لگی تو گیٹ نوک ھوا پاپا نے کہا مجھے جا کر دیکھ کالا آیا ھوگا میں بھی خوشی سے گیا گیٹ کھولا تو کالا تھا اندر آیا میں نے کنڈی لگائی کالے نے مجھے پکڑ لیا اور میں نے اس کے لن کو پکڑ لیا کچھ مزہ کیا پھر پاپا کی آواز پر کالے نے مجھے چھوڑا کالے نے کہا واشروم تھا اور روم میں چلا گیا میں چڈی پہن کر سو گیا کے خود ھی اٹھائے گا مزے سے آخر رات کو ھم شرع ھو گئے کالا بہت چوستا مجھے اور مجھے بہت مزہ آتا پھر وہ فارغ ھوا تو ھم سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو کالا ننگا میرے اوپر تھا اور مجھے چوم رہا تھا میں نے کالے کو اپنے اوپر دیکھ کر کہا پاپا کا چلا گیا ھے میں نے اسے باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور منہ میں منہ ڈال دیا ھونٹ زبان چوسنے لگے اور کالا اپنا لن میری جھانگو میں رگڑ رہا تھا پھر اپنا لن میرے منہ کے پاس لایا پہلی بار صرف کالے کا کالا لن دیکھا جس نے مجھے بہت گرم کر دیا میں نے ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے لن کو دیکھ رہا تھا کے اس نے مجھے مزہ دیا ھوا ھے کالے نے کہا اپنے ھونٹو سے لن کو منہ لے کر چوسو دانت نہ لگے یہ پہلی بار تھا میں لن کو ھونٹوں سے چوسنے لگا چومنے لگا میں لن چوسنے میں مست ھو گیا پھر کالے نے میری ٹانگیں اوپر کر کے جو میری گانڈ کو چاٹا اور انگلیاں ماری میں تو مست ھو گیا کالا اور میں دونوں ننگے تھے اور فل مزے میں تھے مجھے کالا پہلی بار لن کے مزہ دے رہا تھا کچھ ھی دیر میں کالے کے لن سے میرے منہ نکلتا رہا میں چوستا رھا کالے نے کہا میں پشاب کر کے آتا ھوں میں نے کہا مجھے بھی کرنا ھے پھر مجھے اٹھا کر واشروم میں لایا اور پشاب کرتے مست ھو گئے کالے نے مجھے جھکا دیا اور میری گانڈ میں لن ڈالنے لگا آدھا آرام سے چلا جاتا تھا کالا بار بار اندر جھٹکا دیتا مجھے درد ھونے لگا اور کھڑے کھڑے تھک گیا میں نے بتایا مجھے اٹھا کر لایا اور بستر پر مجھے گھوڑی بنا کر زور کا جھٹکا دیا پورا لن میری گانڈ چیر کر اندر چلا گیا اور درد کے مارے میری چیخ نکل گئی کالا رک گیا مجھے چومنے لگا کہا پورا چلا گیا ھے درد بھی تھوڑی دیر بعد ختم ھو جائے گا مجھے بہت شدید درد ھو رہا تھا اور میں درد کو سہتے خاموشی سے پڑا رہا کال مجھے گرم کر رہا تھا اور سلوسلو گانڈ مارنے لگا اور دھیرے دھیرے مجھے مزہ آنے لگا اور کچھ ھی دیر میں درد کم ھوتے ختم ھو گیا پچاس منٹ تک مارتا رہا میں نے کہا میں تھک گیا ھوں گھوڑی بنے ھوئے پھر میں سیدھا لیٹ گیا میری ٹانگیں اٹھا کر گانڈ مارنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا زندگی میں پہلی بار ورنہ مجھے پتا ھی نہیں تھا کے سیکس نام کی کوئی چیز ھے یا نشہ ھے بہت تک میں مزے لیتا رہا پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا لن پانی میری گانڈ میں نکلا تو مجھے بہت مزہ آیا میں بہت گرم تھا واشروم گیا میں تو پھر لن لینے کو گرم ھو گیا پشاب کر کے میں اس کے سامنے گھوڑی بن گیا اور کالا چودائی کرنے لگا اور بہت دیر تک میں کرواتا رہا اچانک گیٹ نوک ھوا یعنی پاپا تھے اور ایک بج چکا تھا کالے نے جلدی سے کپڑے پہنے میں چڈی پہن کر رضائی اوھڑ کر لیٹ گیا تو کالا گیٹ کھولنے گیا ابھی بھی میرا دل نہیں بھرا تھا پاپا نے مجھے آواز دیں کے ابھی تک سو رہا ھے میں نے کہا پاپا آپ آگئے پاپا نے کہا تیری مما بولتی ھے تجھے چھوڑ دوں سر پر پیپر ہیں کچھ پڑھ لے خبر میں واپس گھر آگیا پاپا کے ساتھ پھر ہمارے ایگزائم ھونے لگے اور میں میٹرک میں ہائر ھوا اور کچھ میرے دوست بن گئے ان میں سے ایک لڑکے نے مجھے انگلی کر دی میرے من میں آیا کے جو کالے سے مزے کیئے تھے اس سے کروں خیر وہ موقع دیکھ کے مجھے انگلی کر دیتا میں اسے کچھ نہیں کہتا تھا میں سکول کے واشروم گیا تو وہ بھی آگیا اور مجھے پکڑ لیا میں نے کہا اندر چلو ھم اندر آکر لاک کیا میں نے گانڈ نکال کر کہا ڈالو وہ بھی چودنے لگا اس کے بعد ہماری گہری دوستی ھو گئی اور گھر آنا جانا شروع ھو گیا کبھی میں بلا لیتا کبھی وہ بلا لیتا اس طرح مجھے اچھا دوست مل گیا دوست کا لن چھوٹا اور پتلا تھا اس لیئے مجھے کالا بہت یاد آتا تھا کیونکہ میرا پہلا پیار وھی تھا ایک دن میں نے سکول کے چوکی دار سے گانڈ مروانے کا سوچا کے اس کا کتنا بڑا ھو گا میں کلاس میں تھا اور واشروم کے بہانے میں اسکول کے چوکیدار کے پاس آیا میں نے پوچھا کے میں اسکول کے بعد تم سے ملو تو کہا کوئی کام ھے میں نے کہا پرویٹ کام ھے کہا بتاؤ پھر میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یہ لینا ھے چوکیدار نے کہا ٹھیک آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے اسکول کی چھٹی ھو گئی میں جاکر چوکیدار کے روم میں بیٹھ گیا جب اسکول بند ھو گیا تو وہ تالا لگا کر آیا آتے ھی مجھ پر چڑھ گیا میں نے لن پکڑا تو میری عید ھو گئی لن بہت تگڑا موٹا لمبا لن تھا میں جلدی سے نگا ھو گیا اس کا لن نکال کر دیکھا اور پاگل سا ھو گیا لن کو چومنے چوسنے لگا پھر میں تسلی سے گانڈ مروائی اور میرا دیوانہ ھو گیا روز اس کا لن لے کر گھر جاتا اس بات کا دوست کو پتا چل گیا ناراض ھونے لگا میں دل کی بات بتائی کے مجھے بڑے لن پسند ہیں تم کو بھی مزے دوں گا چوکیدار مجھے پیسے بھی دیتا کبھی کبھی چوکیدار رات رکنے کو کہتا تو رک جاتا پوری رات لن لیتا پھر اسی طرح میں نے پڑھائی مکمل کر لی اور جوان تھا ہلکی ہلکی داری مونچ بھی آرھی تھی میں کالج آیا ہمارا ٹیچر مجھے لونڈے باز لگا کلاس ختم ھوئی تو مجھے رکنے کو کہا جب سب چکے گئے تو مجھ سے کہا مجھے کیوں ایسا لگتا ھے کے تم پورا لے لیتے ھو میرے ساتھ چلو گے گھر چھوڑ دوں گا تم کو میں نے کہا ٹھیک ھے چلو مجھے ایک دوست کے گھر لایا میں نے کہا دونوں کرو گے دوسرے نے کہا جیسے تم بولو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک ساتھ مل کر کرو پھر دونوں مجھے چومنے لگے میں دونوں کے پیار سے بہت گرم ھو گیا دونو ننگے ھو گئے دونو کے لن بہت موٹے اور لمبے تھے دونو کو میں دو لن سے بیکابو سا ھو گیا پہلی بار میں ایک ساتھ دو لن کے مزے لے رہا تھا ٹیچر میرے منہ میں فارغ ھوا ٹیچر کا دوست میری گانڈ میں فارغ ھوا ابھی ھم نگے ایک دوسرے پر پڑے ھوئے تھے کے مما کی کال آئی میں دوست کا بتایا میں پھر کرنا چاہتا تھا مگر بھوک لگی ھوئی تھی ٹیچر سے کہا مجھے ایک پھر کرنا ھے تم دونوں سے مگر بھوک لگی ھے دونوں نے کھانا آڈر کر دیا اور ھم چومنے لگے اور پھر میں خوب گانڈ مروائی بہت انجوائے کیا اور رات ھو گئی پھر ٹیچر نے مجھے گھر چھوڑنے آیا باہر گاڑی کھڑی کی میں نے اس کا لن چوسنے کو کہا اور آدھا گھنٹہ میں نے لن کو چوس کر پانی نکال کر گاڑی سے باہر آیا اور ٹیچر چلا گیا ایک دن ٹیچر اپنے گھر لے گیا تب ٹیچر نے بہت چدائی کی اور مجھے بہت مزہ آیا دوستو مجھے یہ مزہ تو مل گیا لیکن میں عورت کے مزے سے ناواقف تھا کیونکہ مجھے کالے سے سیکس ملا تھا بس میں اسی پر گامزن تھا اور میرے گانڈ مارنے والے بہت دوست بن گئے ھوا یوں کہ ایک دن خالا اپنی بیٹی کے ساتھ گھر پر آئے تھے میری کزن کو میں پسند آگیا تو رات کو کھانے پر کھانا کھاتے خالا نے ممی سے کہا میری بیٹی کو پسند ھے مجھ سے پوچھا مجھے اچھی لگی میں ہاں کہے دی اور رشتہ پکا ھو گیا رات کو کزن میرے روم میں آگئی میں بہت گرم تھا اور ننگا لیٹا ھوا تھا کزن مجھے نگا دیکھ کر چڑھ گئی میں بھی کزن کو مست چومنے لگا کزن ننگی ھو گئی کزن کے بڑے مموں کو دیکھ کر میں بہت خوش ھوا دباتے چومتا چوستا کزن کی سیل ٹوٹی خون نکلا پھر کزن نے ہر اسٹائل سے چدائی کرائی مجھے بہت مزہ آیا میں نے کہا اب تو ھم شادی کر لینگے اور روز کروگا میں صبح ھم نگے سو گئے اور گھر والوں کو پتا چل گیا کے رات کام ھو گیا پھر ہماری شادی کرادی میں بیوی کو بہت چودتا بیوی بھی بہت چدواتی کراتی اور کچھ دو مہینے بعد پریگنٹ ھو گئی گھر والے بہت خوش ھوئے اور کہا بڑے تیز ھو مجھ جب سیکس کی طلب ھوتی بیوی کر لیتی مجھے لن لینے کی طلب محسوس نہیں ھوئی پھر میری بیٹی ھوئی پھر بیٹا ھوا پھر میری بیٹی بیٹا ھوئے اب بیوی کا مزہ تو مجھے رس گیا پھر مجھے لن کی طلب ھوتی اور بیوی مجھے ٹھنڈا کر دیتی اور جب بچے کچھ بڑے ھوئے تو بیوی جتنا مجھے ٹھنڈا کرتی لیکن لن لینے کی طلب رھے جاتی دل بہت کرنے لگا کے کسی نیو سے گانڈ مرواؤ 

گول مٹول بچے کی مار

 میں ایک اپارٹمنٹ میں شفٹ ھوا تو سامنے والا میرا دوست بن گیا تو ایک دن وہ مجھے ملا اس کے ساتھ ایک آٹھ نو سال کا تھوڑا موٹا اور گول مٹول لڑکا تھا دوست نے بتایا کے اس کا بیٹا ھے پھر تو گول مٹول لڑکا مجھ سے بہت فری ھو گیا اور زیادہ وقت میرے ساتھ گزارتا اور میرے پاس آجاتا ایک دن ایسا ھوا کے لڑکے نے صرف چڈی پہنی تھی اور چڈی کیچپ سے گندی ھو گئی میں نے کہا دھو لو تو وہ واشروم کا ڈور بنا بند کیئے چڈی اتار دی میں اس کی گانڈ دیکھ کے گرم ھو گیا اور لن بھی کھڑا ھو گیا میں اس کے پیچھے آکر گانڈ پر ہاتھ پھیر کر کہا یہ پڑی رھے سوکھ جائے تو پہن لینا میں دوسری چڈی دیتا ھوں کہا ٹھیک ھے میں اپنا کھڑا لن اس کے ھیپ میں دبا دیا پھر واشروم سے باہر آئے میں نے کہا میں بھی کچھ پہن لیتا ھوں اور میں ننگا ھو کر اس کے سامنے آیا لڑکے نے کہا آپ کا بڑا ھے میرا چھوٹا ھے میں اس کی للی کو سہلانے لگا للی کھڑی ھو گئی پھر میں تمہاری بھی بڑی ھو جائے گی کہا کیسے میں نے کہا یہ راز کی بات ھے کسی کو بتایا تو پھر نہیں ھوگی کہا کسی کو نہیں بتاؤں گا میں جیسے میں کہتا ھو تم میرا کہنا منماننا کہا ٹھیک ھے میں نے کہا الٹے لیٹ جاؤ وہ الٹا لیٹ گیا اس کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑنے لگا اسے بھی مزہ آرہا تھا میں کہا گانڈ کے اندر جب پورا لےلو گے پھر بڑا ھونا شروع کرے گا درد ھوگا برداش کرنا کہا ٹھیک ھے بچارے نے آدھا برداش کر لیا میں لن چوسنا بھی سیکھا دیا اب وہ خود مزے لینے آتا پھر کچھ دن بعد ایک دن پورا لن لےلیا پھر روز چدائی کرتا میں 

ایک گانڈو کا لن موٹا تھا

 ایک بار گانڈو سے میری بات ھو گئی میں ایڈریس دیا اور کچھ ھی دیر میں وہ آگیا روم میں آکر ھم چومنے لگے پھر ھم نگے ھو گئے میں نے اس لن دیکھا موٹا تھا مجھے بہت پسند آیا میں نیچے بیٹھ کر اس کے لن کو چوسا چوما جی بھر چوہہ لگا کر میں کھڑا ھو کر اس باھوں میں بھر کر چومنے لگا پھر اس کو میں نے کھایا اس کی گانڈ پر لن رگڑنے لگا اس کی کمر چومتے اس کے ن کو سہلا رہا تھا پھر اس نے کہا تم لیٹ جاؤ میں لیٹ گیا پھر اس نے اپنی گانڈ میرے منہ پر کی اور میرا لن چوسنے لگا میں اس کی گانڈ چوسنے لگا میرا لن پورا منہ میں لے چوہہ لگا رہا تھا میں مستی میں اس کی گانڈ چاٹ رہا تھا پھر میں نے اسے الٹا ھونے کو کہا اور تھوک لگا کر کچھ دیر زبردست چدائی کی اس کے لن کو چوہہ لگا لیتا ھم دونوں بہت مزے میں تھے کچھ دیر بعد میرے لن کا پانی اس کی گانڈ میں سارا نکل گیا پھر کپڑے پہن کر چلا گیا ایک رات میں اس بات کی کے کل رات کو آجانا اس نے کہا آجآو گا آج پوری رات کرنے کا موڈ رات کو میں آنے کو کہا 

انٹرویو کیلئے بہت آئے تھے

 میں ایک جگہ انٹرویو دینے گیا تو وہاں بہت سے لوگ انٹرویو کیلئے آئے تھے اور انٹرویو چل رہا تھا تین گھنٹے بعد میرا نام انٹرویو کیلئے پکارا گیا تو میں انٹرویو دینے اندر آیا تو ایک بزرگ صاحب بیٹھا تھا وہ مجھے دیکھتے ہیں  کھڑا ھو گیا اور پھر مجھے بیٹھنے کو کہا میں نے فائل دی اس نے چیک کر کے  کہا تم مجھے میرے فام ہاس پر ملو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کہا یہ لو ایڈریس پھر میں رات کو اس فام ہاس پر آیا بوڑھے بوس سے ملا بوڑھے بوس نے کہا میں تمہیں امیر کر دوں گا اس کے بدلے تم میری گانڈ مارا کرو گے یہ سنتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا اور بوڑھے بوس کو کہا جی بلکل جیسے آپ کہیں گے ویسے ماروں گا بوس نے میرے لن پر ہاتھ رکھ کر سہلانے لگا پھر زیپ کھول کر میرا لن نکال بہت خوش ھوا پھر لن کو چوسنے لگا پھر بوس ننگا ھو گیا میں بھی نگا ھو گیا بوس نے لیٹ کر کہا ڈالو میں لنڈ ڈالنے لگا بڑی مشکل سے پورا لن اندر چلا گیا بوس کہتے اتنا موٹا لمبا لن میں نے آج تک نہیں دیکھا بوس کو میں اٹھا کر بہت دیر تک چودتا رہا کیونکہ بوس پتلا ھے اور میں صحت مند ھوں بوس صبح تک گانڈ مرواتا رہا میں مارتا رہا پھر ھم نگے سو گئے بوس کے جسم پر ایک بال بھی نہیں تھا صحت میری آنکھ کھلی ھم نگے تھے اور بوس نید میں تھا میرا لن فل ٹائٹ تھا میں نے بوس کی گانڈ میں لن ڈال کو چودنے لگا کچھ دیر بعد بوس جاگا مجھے چومنے لگا بہت دیر تک چدائی کرتا رہا بوس کی گانڈ میں فارغ ھوا پھر ھم تیار ھو کر ناشتہ کیا بوس نے مجھے ایک کار اور ایک گھر نام کر دیا کبھی کبھی بوس مجھے تین دن اپنے پاس رکھتے میں بوس کی زبردست گانڈ مارتا بوس کو میرا لن بہت پسند آیا میری سیلری بھی پچاس ہزار تھی بوس نے مجھے اپنی گانڈ مارنے کیلئے رکھا تھا مجھے بھی بوس سے پیار ھو گیا اور میں بھی جم کر چدائی کرتا ایک سال ھو گیا ایک دن مجھے بوس نے گھر پر کھانے پر بلایا فیملی کیلئے میں گیا بوس کی دو بیٹی تھی ایک بچی تھی جو چودا سال کی دوسری اٹھارہ سال کی بہت خوبصورت تھی خیر پھر بوس نے مجھے فام ہاس پر بلایا اور چدائی شروع ھو گئی ایک چدائی جب ختم ھوئی تو بوس نے کہا میری بڑی بیٹی تم کو کیسی لگی میں کہا بہت کیوٹ ھے بوس نے کہا شادی کرو گے میں نے کہا کیوں نہیں پھر بوس کی بیٹی سے میری شادی ھو گئی میری بیوی لن دیکھ کر ڈر گئی میں پیار سے سمجھایا آخر بیوی کی سیل کھولی سسر مجھے فام ہاس پر بلاتے سسر کو میں بہت مزے دیتا ھوں ابھی میری ایک بیٹی ھوئی ھے 

میری نوکری

 ایک گھر میں میری نوکری لگی وہ صاحب لوگ فلیٹ میں رہتے تھے اور میری یہاں نوکری لگی گھر کا سامان لاتا اور چھوٹے موٹے کام کرتا وہا ایک لڑکا جس نام عمر تھا وہ بھی ان کے پاس کام کرتا تھا عمر کی ایج پندرہ سال تھی عمر صحت مند اور گورا چٹا بہت ھی کیوٹ تھا عمر کی آنکھیں نیلی تھی اور بہت ھی پیارا لڑکا تھا اور ہمارا ایک ھی روم تھا اور نیچے دو گدے تھے جس پر ھم سوتے تھے اور کچھ ھی دنوں میں عمر اور میری اچھی خاصی دوستی ھوگئی تھی ایک رات ھم رات کو اپنے روم میں آئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے اور عمر نے سیکسی باتیں کرنے گا عمر کی اس طرح کی سیکسی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر اچانک عمر نے میرا لن پکڑ لیا اور سہلاتے کہا منہ لےلوں میں نے بھی کہے دیا کے لےلو عمر اٹھ کر بیٹھا اور میری شلوار کا ناڑا کھول کر لن باہر نکال کر دیکھ کے بہت خوش ھو کر کہا واؤ اتنا موٹا اور لمبا میں عمر کو مست نظروں سے دیکھ رہا تھا عمر میرے لن کو چومنے لگا لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر لن کو منہ میں لے کر چوپا لگا کر مجھے دیکھا پھر کچھ دن لن کو بہت چوپے لگائے پھر عمر نگا ھو کر میری گانڈ کر کے گھوڑا بن گیا میں نے عمر کی گانڈ دیکھی جو بہت ھی سیکسی تھی میں عمر کی گانڈ چاٹنے لگا عمر کی گانڈ کے سوراخ میں زبان اندر باہر کرتا ھوا مست تھا اور سوراخ میں پوری انگلی ڈال کر اندر باہر کر رہا تھا اور میں پہلی بار صرف عمر کی گانڈ کو چاٹ رہا تھا پھر میں آرام آرام سے عمر کی گانڈ میں لن اندر باہر کرنے لگا اور کچھ ھی دیر میں عمر کی گانڈ میں پورا لن اندر چلا گیا پھر میں زبردست چدائی کی عمر بہت گرم ھو گیا اور خود بھی گانڈ کو آگے پیچھے جھٹکوں کے ساتھ کر رہا تھا پھر عمر میرے اوپر آگیا نیچے سے میرا لن گانڈ میں لےکر چدائی کرنے لگا میں عمر کو باھوں میں پھر کر چومتا اور عمر کی قمیض اتار دی عمر بلکل نگا ھو گیا عمر کے ھونٹ چوستا زبان چوستا گالیں چوستا عمر بھی مجھے چوم رہا تھا پنتالیس منٹ بعد میرے لن کا پانی عمر کی گانڈ میں سارا نکل گیا اس کے بعد ھم ہر رات چدائی کرتے کبھی دن میں بھی کر لیتے میں نے چار سال وہا رہا پھر میری شادی تھی اور میں نے کام چھوڑ دیا کچھ عرصہ بعد میں وہاں گیا تو پتا چلا کے صاحب لوگ یہاں سے چلے گئیں ہیں عمر بھی ساتھ گیا ھے اگر کہیں یہ بات عمر پڑھ رہا ھو تو مجھ سے رابطہ کرے مجھے تم بہت یاد آتے ھو کاش تم ایک بار مجھے مل جاؤ تو دوستو مجھے اجازت دیں اپنا خیال رکھنا ۔۔۔۔۔

Thursday, June 12, 2025

پارٹی چوکیدار

 ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے ہاں نوکری کر لی تو باس نے مجھے بنگلے کی چابیاں دے کر کہا جاؤ کچھ سامان تھا لیکن میرے الاواہ کوئی نہیں تھا میں اکیلا تھا وقت گزرنے لگے ایک دن میں نے اپنی باڈی کے سب بال صاف کر لیئے اپنی فوٹو سیکسی سیکسی لی لن کی گانڈ کی ہر طرح کی فوٹو بنائی اور بہت گرم تھا ننگی ویڈیو کال کرتا اپنی گانڈ میں انگلی مارتا لن کی مٹھ مارتا لن چوسنے کو من کرتا گانڈ مارنے کو بہت دل کرتا میں بہت گرم تھا دوسری بار جب میں اپنی باڈی کے بال صاف کیئے اور نہادھو کر باہر آیا تو باس کی کال آئی کہا اور نام بتایا کے بنگلا دیکھنے آئے گا کہں نہیں جانا خیر پھر رات کو آٹھ بجے وہ صاحب آیا اکیلا تھا ھوگا کوئی پچاس پچپن کا صاحب چکنہ تھا کلیم شیب میرا صاحب پر دل آگیا پھر میں اس کو بنگلا دیکھانے لگا اور اپنی شیٹ کے سارے بٹن کھول کر بنگلا دیکھانے لگا من کر رہا تھا صاحب پر چڑھ جاؤ اور صاحب میرا جسم دیکھتے ساتھ ٹچ ھونے لگا میں گرم ھو گیا اور لن فل ٹائٹ کھڑا ھو گیا صاحب میرے لن کو بھی دیکھ لیتا جب ھم اوپر روم میں آئے تو صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا میں تو صاحب کی چانگو میں لن رگڑتے صاحب کو باھوں میں بھر کر صاحب چومنے لگا صاحب نے منہ میرے منہ میں دیا ھم مست ھو گئے صاحب نگا ھو گیا مجھے نگا کر کے صاحب کا جسم بھی بالوں سے صاف تھا صاحب گھوڑا بن گیا میں لن پیل کر شروع ھو گئے صاحب بہت اونچا سیکس میں سیسکاریاں بہت دیر تک لگا رہا پھر صاحب سیدھا ھو کر میرا لن چوسا کچھ دیر بعد مجھے لیٹا کر میرا لن چوسنے لگا مجھ سے کہا مجھے تم دوست بنا لو پھر  میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لے چدائی کرنے لگا نیچے سے میں بھی زبردست چدائی کرتا منہ چوستے ھم ایک دوسرے میں مست رھے ھم دونوں کے جسم چکنے تھے اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر صاحب نیچے لیٹ گیا اور میں صاحب کی ٹانگیں اٹھا کر زبردست چدائی بہت دیر بعد میرے لن کا پانی صاحب کی گانڈ کے اندر نکلا صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا اور صاحب کے لن کا پانی بھی نکلنے لگا کچھ دیر ھم یوھی پڑے رھے پھر کپڑے پہن کر صاحب نے کہا اب کب کا موڈ ھے میں نے کہا تم پھر کب آؤں میں نے کہا جب چاھو پھر صاحب نے کہا یار یہ اپنے باس کو نہیں بتانا میں نے کہا تم میری جان ھو تم پر دل آگیا ھے 

Tuesday, June 3, 2025

چاچو نے گھر کی چابی دی

ایک رات چاچو اور چاچی کہیں جا رھے تھے اور گھر کی چابی مجھے دے کر کہا کہ تم ابھی گھر چلے جاؤ ہمارے انے تک تم گھر میں رہنا بچے سو رھے ھیں بلکہ تم ایسا کرو آج رات وھی سو جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں چاچو کے گھر آیا تالا کھول کر اندر ایا اور پھر سے باہر تالا لگا دیا چاچو نے کہا تھا تو میں آندر آیا اور چارپائی پہ فرح اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اس وقت فراح نو سال کی تھی فراح کو سوتے دیکھ کر میرا لن ایک دم کھڑا ہو گیا اور میں جا کر فراح کو چومنے لگا پھر میں نے فراح کو اٹھا کر بیڈ پر لٹا دیا اور میں ننگا ھو کے فراح کی شلوار اتار دی فراح کی ننھی پھدی دیکھ کر میں بہت گرم ہو گیا اور فرح کی ننھی پھدی چاٹنے لگا چومنے لگا مجھے فرح کی ننھی پھدی چومنے چاٹنے میں بہت مزہ ا رہا تھا میرا لن ایک دن فل کھڑا ھوا ھوا تھا اور اتنی دیر میں فراح کی انکھ کھلی اور مجھے سر اٹھا کے دیکھا میں فرح کی پھدی چاٹتے ھوئے فراح کو دیکھا تو وہ مجھے دیکھ رھی تھی میں نے اپنا لن دکھایا اور فراح کے منہ کے اوپر اگیا اور اپنا لن فراح کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا فراح ابھی بچی تھی لیکن میں فل مزے میں تھا پھر میں فراح کی پھدی کے ہونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا اور لن کا ٹوپہ فراح کی ننھی پھدی کے سوراخ میں تھوڑا تھوڑا اندر کرنے لگا ٹوپے سے تھوڑا اگے چلا گیا تو فراح کو تکلیف ھو رھی تھی اور میں فارغ ھو گیا میرے لن کا سارا پانی فراح کی پھدی میں نکل گیا پھر میں نے کپڑے پہنے پھر میں فراح کو چومنے لگا اور فرح میں مستی آگئی مگر فراح آنکھیں بند کئے ھوئی تھی میں فراح کو پھر سے چومنے چاٹنے لگ گیا پھر میرا لن کھڑا ہو گیا پھر میں نے فراح کو الٹا کیا اور فراح کی گانڈ کے دونوں ہیب کے بیچ میں تھوک ڈال ڈال کر لن رگڑتا رہا پھر میں فارغ ہو گیا اور میں فراح کے ساتھ سو گیا اور صبح دروازہ کھٹکھٹایا تو میں اٹھا دروازہ کھولا چچا اور چچی آ گئے تھے مجھے فراح کے ساتھ بہت مزہ ایا اس کے بعد پھر مجھے کبھی موقع نہیں ملا تو دوستو اپنا خیال رکھنا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا ایک رات میں تین فلمیں ننگی ڈاؤن لوڈ کی تھی رات بہت ہو چکی تھی مجھے نیند بھی بہت ا رہی تھی اور اچانک میری انکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی دن میں میری انکھ کھلی تو میں اپنے روم سے باہر دیکھا تو اگے چچی جان گھر والوں سے باتیں کر میری میری چچی جان بہت خوبصورت تھوڑی موٹی سی ہے بڑے مما کے ساتھ اور موٹی گانڈ کے ساتھ چچی بہت پیاری لگتی ہے اور لگتی ہے میرا چاچو دوسرے ملک میں جاب کرتا تھا اج چچی جان اپنے چھوٹے بھائی حنیف کے ساتھ ہمارے گھر تین دن کے لیے ائی تھی کسی کام سے ہمارے گھر میں صرف تین روم ہیں ایک روم ممآپاپا کا دوسرا روم میرا اور تیسرا روم مہمانوں کیلئے تھا میں چچی جان کے بھائی سے کبھی ملا نہیں تھا نہ ہی اسے دیکھا تھا جب میں نے دیکھا تو وہ بہت خوبصورت تھا تھوڑا سا موٹا تھا اور گالیں ایک دم باہر نکلی ہوئی سفید رنگ تھا اور نین بہت پیارے تھے اور اونٹ بھی بہت پیارے تھے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے میرے روم میں رہنے کا کہا میں پریشان ہو گیا کہ رات کو میں نے تین ننگی فلمیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں اسے دیکھ کر تھوڑا ٹھنڈا ہو جاتا اب مشکل ہو گئی کیونکہ چچی جان کا بھائی میرے ساتھ میرے روم میرے رہے گا خیر میں میں نے پھر اس بات کو اگنور کر دیا رات کو کھانے کے بعد روم میں ائے ہم تھوڑی بہت باتیں کی پھر اس نے کہا کہ مجھے نیند ارہی ہے میں سو رہا ہوں اچھا جی جان کا بھائی میری طرف گ*** کر کے دوسری طرف منہ کر کے سو گیا مجھے نیند نہیں ا رہی تھی میں نے سوچا یہ تو سو گیا ہے میں نے فری لگا کے ننگی فلم دیکھ لو میں نے موبائل اٹھایا اور اس میں انفری لگائی اور کان لگا کر سیٹ کیا اس کی اواز ہے کہ ابی ا رہی ہے پھر اس کے بعد میں نے پہلی فلم چلانا شروع کیا اور فلم چلی جیسے تو سیٹ سب شروع ہو گیا فل ٹائٹ کھڑا تھا فلم ختم ہونے والی تھی فل ان ایک دم ل* کو اپنے پکڑ لیتا اور سر انے لگ جاتا اتنی زبردست فلم تھی دو لڑکے تھے وہ اپس میں ایک دوسرے کی گ*** مار رہے تھے لنڈ چوس رہے تھے ایک دوسرے کو چوم رہے تھے اچانک میری نظر اچانک میری نظر حنیف کی گانڈ پر پڑی موٹی کان گ*** کے موٹے موٹے اور اتنے کپڑا پھسا ہوا تھا اس کا میری نظر فلم سے ہٹ گئے اور بار بار اس کے کان کو دیکھ رہا تھا اور اتنی دیر میں فلم ختم ہوئی میں بہت گرم ہو گیا تھا پھر میں نے دوسرے فلم لگا دی اس میں بھی دو لڑکیاں دیکھو اپس میں ایک دوسرے کو چ** رہے تھے بار بار اس کے اوپر جانے لگی دنیا کی گ*** پر دل کر رہا تھا بس کرو بس سوچ رہا تھا شور مچا دے میرے ذہن میں ایا کہ میں لیٹ جاتا ہوں لیٹ سی سے اس کی گ*** کے حکم میں ڈال دیتا کچھ دیر پڑا رہوں گا وہ سمجھے گا نیند میں میں نے ایسا کیا موٹے موٹے دونوں کے اندر گھسیٹ دیا اور حنیف کو ایک دفعہ میں دبا چلی حدیث جیسے چپ چاپ پڑا تھا ویسے سویا ہوا تھا اور میں نے کو حرکت دینا شروع کیا اس کے موٹی مزہ کر گئے اور میں لن کو سلوسلو ھیپ رگڑنے لگا اور حنیف کو اپنی باہوں میں درخوا بھی رہا تھا میں نے سپیڈ تیز کر دی حنیف ویسے پڑھا رہا پھر میں ایک ہاتھ سے فنیف کی کان کے ہپ کو دبانے لگا حنیف کی گانڈ نے مجھے پاگل کر دیا پھر ذہن میں کس کی شلوار اتار میں اس کے ناڑا پکڑ کر کھول کر حنیف کی گانڈ سے شلوار اتار دی موٹی نرمملائم گانڈ تھی حنیف کی نگی گانڈ کے دونوں موٹے ھیپ میں اپنا ننگا لن رگڑنے لگا اور حنیف سویا ھوا تھا میں فل گرم اور مستی میں تھا بہت خوش تھا کے آج ریئل میں سیکس کر رھا ھوں میں اس کی گانڈ دباتا حنیف کی گالیں چوم رہا تھا حنیف بہت کیوٹ اور معصوم تھا پھر میں نے اپنی ہاتھ کی بڑی انگلی کو اپنے منہ میں ڈال کر اسے گیلا کیا اور تھوک سے بھری انگلی کو حنیف کی گانڈ کے سراخ کے اندر کرنے لگا اور ایک انچ انگلی اندر چلی گئی میں نے وھی انگلی پھر اپنے منہ ڈال کر تھوک سے انگلی بھر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں اندر کی دو انچ اندر گئی پھر انگلی کو منہ سے نکال کر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں پوری اندر ڈال کر اندر باہر کرنے لگا حنیف مجھے بہت پیارا لگ رہا تھا اور حنیف صرف سویا ھوا تھا کچھ دیر بعد حنف کی گانڈ میں لن ڈالنے کا خیال آیا میں لن کو خوب بھر دیا اور حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں رکھ کر اندر باہر کر رہا تھا اؤر ٹوپہ سے آگے چلا گیا میں مستی میں مست ھو گیا اور آدھا لن اندر گیا اور حنیف آنکھی بند کیئے سویا ھوا تھا پھر جب پورا لن اندر گیا تو میں نے زبردست تیز تیز سلوسلو جھٹکوں کے ساتھ زبردست چدائی گی پھر میں نے حنیف کو سیدھا کیا اور حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر حنیف کو چومتے چومتے چود رہا تھا حنیف کی گانڈ مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور کے چہرے سے لگا کے وہ بہت خوش ھے میں حنیف کے ھونٹ چوستا گالیں چومتا ھوآ چدائی کر رہا تھا من میں آیا کےواہ حنیف پورا لن اندر لے کر اب بھی سوئے ھوئے ھو حنیف کمال ہے پھر میرے ذہن میں ایا کہ حنیف کو اس طرح مزہ آتا ھوگا میرے لن کا پانی نکل نہیں رہا تھا اور میں تھک چکا تھا حنیف سویا ھوا تھا پھر اچانک میرے لن کا سارا پانی حنیف کی گانڈ میں نکل گیا اور میں حنیف کی گانڈ میں لن ڈالے حنیف پر گر پڑا اور حنیف پر لیٹا رہا اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی پھر دن میں میری آنکھ کھلی بستر میں ننگا تھا اور مجھے حنیف یاد آیا میں شلوار پہن کر روم سے باہر آیا تو پتا چلا حنیف اپنی باجی یعنی چچی کے ساتھ گیا ھے مجھے رات والی کہانی بہت گرم کرتی رھی سوچا آج روم میں پکڑ لوں گا لیکن ان کو رات ھو گئی خیر کھانے کے ٹائم پر آگئے میں نے جلدی سے حنیف کو دیکھا اور حنیف مجھے اگنور کرنے لگا جیسے رات کچھ ھوا ھی نہیں ھے کھانا کھاتے بھی اگنور کرتا رھا من میں آیا کے حنیف تؤ کر اگنور ایک بار روم میں تو آ رات کو سونے کا ناٹک کرنے کا ایوارڈ دینا چاھئے آج تجھے سونے نہیں دوں گا کھانا کھا ھم سونے کیلئے روم میں آئے میں بیڈ پر بیٹھ گیا حنیف بیڈ پر لیٹ گیا اور میں حنیف پر چڑھ گیا اور منہ میں منہ دیا اور حنیف بھی میرا منہ چوسنے لگا اور مجھے باھوں میں بھر لیا اور ھم مست ھو گئے حنیف نے میرا لن دیکھا بہت موٹا ھے پھر میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور مجھے مست کر دیا حنیف بہت پیارا تھا اور اوپر سے مجھے مزے دے رہا تھا پھر حنیف میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لیا اور گانڈ سے مرے لن کو چودنے لگا میں جزبات میں آتا تو حنیف کو باھوں میں دبا لیتا اور نیچے سے زبردست چدائی کرتا حنیف نے مجھے بہت گرم کیا ھوا تھا بہت دیر بعد حنیف کی گانڈ میں میرے لن کا پانی نکلا تو حنیف میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم منہ پیار کرتے رھے پھر میرا لن کھڑا ھو گیا اور حنیف گھوڑا بن کر کہا کرو میں لن ڈال کر چدائی شروع کر دی پہلے سے زیادہ دیر ھو گئی پھر حنیف میرا لن چوسنے لگا تو میرے لن کا پانی حنیف کے منہ نکلتا رہا اور حنیف میرے لن کو چوستا رہا پھر واشروم سے ھوکر ھم نگے لیٹ کر باھوں میں باھیں ڈال چونے لگے میرا لن کھڑا ھو گیا تو لیٹے لیٹے حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر باتیں کرتے چوم رھے تھے میرے انکھ کب لگی مجھے پتا نہیں پھر میں دوپہر میں اٹھا تو پتہ چلا کہ چچی جان اور حنیف کل چلے جائیں گے یہ سن کر میں اداس سا ہو گیا سوچنے لگا کہ کاش حنیف ہمیشہ میرے ساتھ رہتا خیر میں نے سوچا کہ اج رات فل مزے کروں گا حنیف کے ساتھ اخری رات اور پھر رات کو ہم نے زبردست چدائی کی میں نے حنیف سے پوچھا کہ کل تم جا رہے ہو کیا حنیف نے کہا ہاں یار مجھے تم بہت یاد اؤ گے پھر حنیف نے کہا تم ایسا کرو ہمارے ساتھ چلو کچھ دیں گے کے لیے وہاں رہ لو اس طرح مزے کریں گے پھرانی نے کہا یار میرے باجی جناب بہت کرم ہے تم اس کو چودو میں نے کہا چاچی جان کیسے گرم ہے کہا کہ یار تم کو تو پتہ ہے بہنوئی صاحب ہمارے دوسرے ملک میں ہیں اور باجی کی کوئی چدائی کرنے والا نہیں ہے اس لیے بہت گرم ہے اور میں نے باجی کو سرچ کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے اپنی دھوپ میں انگلیاں مارتی ہیں یار تم چلو میرے ساتھ میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلتا ہوں نے کہا یار ایک رات میں تم نے ایسا کام کر دیا واجب فل کرم ہے تو موس جو کرو گے وہ جلدی مان جائے گی میں نے بولا نہیں مانی تو مولا تم نے اس کو چھوڑو میں وہ سنبھال لوں گا سارا چلو میں نے بولا ٹھیک ہے مولا نہیں مانی مانے گی پہلے تم جیسے بولتے ہو نہیں مانے گی تو سمجھ لو کہ پھر ہم دونوں تو مزے کریں گے میں نے بولا یہ زبردست بات ہے کچھ دن بولا رہے کہ ا جانا میں نے بولا ٹھیک ہے چلو صبح اٹھتے ہی میں نے امی سے جانے کی پرمیشن لے لی اور ان کے ساتھ اگیا چچی جان کے گھر اگیا ہم تھکے ہوئے ائے صبح کے ٹائم تو سونے کے لیے ہے حنیف مجھے اپنے روم میں لے کے ایا ہوں اور انہوں نے اتے ہی میں کرم ہو گیا اور حنیف کو پکڑ کر چومنے لگا پھر ہم نے سب سے شروع کر دیا وہ کان میں فارغ ہو گیا میں پھر ہم لوگوں کی طرف سے ہوگی پھر ہم سو گئے پھر ڈور نوک ھوا تو میرے آنکھ کھل گئی تو میرے اوپر چادر تھی اور میں چادر کے اندر نگا تھا اور حنیف آئنے کے سامنے کپڑے پہنے کھڑا اپنے بالوں میں کنگھی کر رہا تھا اور چچی نے کہا اب آںھی جاؤ حنیف نے کہا آتا ھوں باجی اور حنیف روم سے باہر چلا گیا کچھ دیر بعد میں ننگا اٹھا اور ننگا روم سے باہر آیا اور چچی کو دیکھنے لگا تو چچی کچن میں تھی میں کچن میں آیا تو چچی جان کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر چچی جان کی موٹی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن رگڑنے لگا چچی جان کھڑی رھی پھر میں نے چچی جان کی شلوار کو نیچے کیا اور چچی جان کی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا اب چچی جان بھی مزے میں تھی میں زبردست چدائی کی کچھ دیر بعد گیٹ پر حنیف کی آواز آئی چچی جان نے گیٹ کھولا تو کہا یہ لو اور جلدی سے بنا لو بھوک لگی ھے حنیف کے سامنے میں کچن سے ننگا نکلا اور حنیف مجھے دیکھ رہا تھا خوشی سے کے میں چود دیا ھے میں ننگا حنیف کے روم میں آیا پیچھے سے حنیف نے باھوں میں بھر کر میرے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا باجی کو چود رھے تھے میں نے کہا ہاں حنیف کہا وہا تم نے پہلی رات کو کر لیا اور یہاں باجی کو کر لیا میں بہت گرم تھا اور حنیف کی گانڈ مارنے لگا اور حنیف کے لن کو چوس لیا پھر رات کو حنیف نے کہا پوری رات تم باجی کو خوش کروں بہت گرم ھے چچی جان کھانا کھانے کے بعد آنے کا اشارہ کیا میں سر ہلا کر کہا آراہا ھوں چچی جان چلی گئی حنیف نے کہا تم جاؤ باجی کو ٹھنڈا کرو میں اٹھ کر چچی جان کے روم میں آیا چچی جان ننگی تھی اور ھم نے دو بار سیکس کیا اور نیند آگئی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا 

میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی

 میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی دوست کیوٹ ھے جب دوست کو میں گھر میں پہلی بار لے کر آیا تو میرا دوست میری مما کو دیکھتا رھے گیا پھر دوست کا میرے گھر آجا جانا لگا رہا میں سمجھ گیا کے دوست میری مما پر ٹھرکی ھے میں نے دوست سے کہا تم میری مما پر لائن مار رھے ھو دوست نے مسکرا کر کہا اگر تم اجازت دو تو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک بات سنو میری مما ایسی بلکل نہیں ھے چلو شرط لگاؤ تم مما کو کتنے دن میں پٹا لو گے دوست نے کہا اس میں وقت نہیں لگتا میں نے کہا چلو میں تم کو تیس دن کا وقت دیتا ھوں ہار گئے تو اپنی شکل نہیں دیکھانا دوست نے کہا اگر جیت گیا تو میں نے کہا جب چاھو مما کو خود سکتے ھوں لیکن میری مما تم سے نہیں پٹی گی اس نے مجھے پیدا کیا ھے میں گھر آیا اور سو گیا پھر قریب تین بجھے میری آنکھ کھل گئی میں پانی پینے آیا تو مما کے روم مما کی سیکس آوازیں آرھی تھی میں سوچا کے دیکھوں مما اس وقت کس موڈ میں ھے کھڑکی سے پردہ ہٹا کر دیکھا تو ممادوست کی چدائی ھو رھی ھے میں نے فل چدائی چدائی دیکھی مما کو دیکھا اس دن سے مما کا ننگا بدن مجھ پر سوار ھونے لگا دوست اور مما دن رات چدائی کرتے مما کو کبھی کبھی چدائی میں مست دیکھتا تو من کرتا کے میں جاکر چودو مگر مما نہیں مانے گی مما جب مجھے چھوتی تو کچھ مزے لے لیتا ایک دن میں نیند کی گولیاں لے کر رکھ دی دوست کچھ دن کیلئے کسی کام سے چلا گیا رات میں نے مما کو نیند کی گولی دے دی کافی دیر بعد گیا اور مما کو آواز دی اٹھایا لیکن نیند میں تھی میں نے مما کو چومنا شروع کیا اور مما کو ننگا کیا اور فل مزے کیئے صبح ھو چکی تھی میں تھک چکا تھا میں اپنے روم میں سو گیا جب مجھے موقعہ ملتا اور صبح تک مما کی چدائی کرتا ایک دن دوست نے مجھے دیکھ لیا لیکن میں نے نہیں دیکھا تھا دوست کو دوست نے مجھ سے پوچھا کتنی بار کر چکے ھو میں نے کہا تیس بار دوست نے کہا تیری منا کو بتا دیا ھے 

یہ اس وقت کی بات ھے جب میں فل جوان ھوا تھا

 یہ اس وقت کی بات ہے جب میں فل جوان تھا میرے بہنوئی کی دوکان پر ایک بچہ جو اٹھ نو سال کے قریب تھا وہ بچہ بہت ہی کیوٹ اور خوبصورت ہونے کے ساتھ گورا رنگ بھی تھا اور تھوڑا موٹا تھا اور گالیں تو ابھری وئی اور موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ چند دن ھوئے تھے یہ بچہ میرے بہنوئی کے روم میں رہا باجی چودنے نہیں دیتی تھی اور بہنوئی نے کہا کے بچہ کو سالے کے روم میں شفٹ کرتا ھوں میں رؤم میں تھا تو بہنوئی آیا مجھے کہنے لگا اب بچہ تیرے ساتھ سوئے گا میں نے کبھی بھی بچہ پر بر نظر نہیں ڈالی تھی اس کے بعد بچہ میرے ساتھ سونے لگا ایک رات ایسا ہوا میں نیند میں ہوں اور میرا لنڈ فل ٹائٹ کھڑا ہوا ہے اور بچے کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں میرا لن گھسا ہوا ہے میں بھی فل گرم ہو گیا میں نے بچے کی گانڈ کے ھہپ میں لن کو سلوسلو رگڑنا شروع کیا مجھے بہت مزہ ا رہا تھا اور میں نے اپنا ہاتھ اس کی لولی پر رکھا تو بچہ کی لولی بھی ایک دم ٹائٹ کھڑی ہوئی تھی میں نے پھر بچہ کو اپنی باھوں میں بھر کر سینے سے لگا کر زور زور سے اس کے گانڈ میں لن رگڑنا شروع کر دیا اور بچہ ھلاجلا تو میں نے اسے اپنی باھوں سے ازاد کیا اور اس بچے نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنی شلوار نیچے کی اور اس کی گانڈ ننگی تھی اور بچے نے اپنی ننگی گانڈ کو میرے لن پر دبا دی میں بہت گرم ہو گیا اور بچے کو پیار کرتا اپنا لن نکال لیا اور بچے کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں زور زور سے لن رگڑ رھا تھا بچہ بھی فل مستی میں تھا میں فل ننگا ھو گیا اور بچے کو ننگا کیا بچے نے میرا لن پکڑ لیا ایک تو بچہ بہت پیارا تھا اور میں بھی بچہ کے ساتھ مزے کر رہا تھا بچہ نے جب میرے لن کو چوسنا شروع کیا کے میں ھائی فائی ھو گیا پھر بچہ گھوڑا بن کر کہا میری گانڈ میں ڈال کر چودو میں نے کہا درد ھو گا کہا کچھ نہیں ھوگا میں بچہ کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا جو آرام سے چلا گیا پھر تو میں جو گانڈ چودی کے مزہ آگیا میں نے پوچھا کے تم نے پہلے کس کا لیا ھے کہا ایک انکل کا لیتا تھا پھر ھم کپڑے پہن کر سونے لگے میں بچہ کو سینے سے لگاتے بچہ کی گال چوم رہا تھا ھم چڈوں میں چڈے ڈال کر ھم لیٹے تھے پھر ھم منہ کا پیار کرتے ھوئے گرم ھو گئے اور فل انجوائے سے سیکس کیا اور ھم سو گئے میں صبح کو دیر سے اٹھا تھا تو بچہ دوکان پر تھا دوکان میں چدائی کرنے دوکان پر چلا گیا دوکان میں چھوٹا روم بھی الگ سے تھا میں آتے ھی بچہ کو چومنے لگا میں نے کہا موڈ ھے کیا بچہ نے کہا ھے مگر دوکان میں نے کہا تمہارے موڈ کو پورا کروں گا شٹر نیچے کرکے روم میں آکر ھم مست نگے ھو کر سیکس کیا قریب دو گھنٹے میں ھم فارغ ھوئے بچہ میری جان بن گیا بچے کو میں بہت پیسے دیتا رات کو تو بھربور چدائی ھوتی تو میں نے دوگان پر دن کا جگاڑ بنایا پھر ایک دن میں اٹھا اورا چلا کے اس کے والدین دوسرے شہر میں شفٹ ھونے جارھے ہیں تو اسے بھی جانا تھا اور پھر وہ چلے گئے

مجھے اب بھی یاد ھے

 مجھے اب بھی یاد ھے جب میں تیرا سال کا تھا اور میں امی ابو کے ساتھ گاؤں گیا اپنے ننھیال کے گھر گئے تھے میری خالائں اور ماموں شادی شدہ تھے ننھیال ہمیں دیکھ کر بہت خوش ھوئے تھے اور ھم بھی ان سب سے مل کر بہت خوش ھوئے تھے دن ہمارا بہت اچھا گزرا ات کے کھانے کے بعد میری خالاں حفصہ نے مجھے اپنے ساتھ سونے کو کہا مجھے بھی حفصہ خالا بہت پیاری لگی تھی اور میں نے بھی ساتھ سونے کیلئے ہاں کر دی ویسے حفصہ خالا کا شوہر کچھ سالوں سے گھر بھی نہیں آیا تھا اور خالا کی ایک بیٹی تھی جو قریب تین چار سال کی تھی حفصہ خالا کا رنگ تو چاندی کی طرح تھا اور حفصہ خالا کے کے ممے میری امی کے مموں سے زیادہ بڑے تھے حفصہ خالا سب کے سامنے مجھے بہت بار چوم لیتی اور اپنے بڑے مموں کو مجھ سے ٹچ کرتی خیر رات کو حفصہ خالا مجھے اپنے روم لے گئی ھم دونوں باتیں کرتے رھے اور ساتھ میں حفصہ خالا اپنی بیٹی کو بھی سولانے کی کوشش کرتی رھی روم میں خالا مجھے بہت چوم رھی تھی حفصہ خالا کی کوشش رنگ لائی اور ان کی بیٹی کو نیند آگئی حفصہ خالا نے مجھے اپنے سینے سے لگا کر مجھے چوم کر کہا میں اس کو صوفے پر لیٹا کر آتی ھوں پھر تمہیں پیار کرتی ھوں اور ساتھ میں ھم کھیلیں گے مجھے بھی بہت مزہ آرہا تھا جب حفصہ خالا مجھے چومتی اپنے سینے سے لگا کر دباتی پھر حفصہ خالا نے بیٹی کو صوفے پر لیٹا کر بیڈ پر آکر میرے اوپر آکر مجھے چومنے لگی اور اپنی چوت میری للی پر سلوسلو مسلنے لگی کبھی میرے منہ میں اپنا منہ ڈال کر میری زبان چوستی اور میرے منہ میں اپنی زبان ڈالتی میں بھی حفصہ خالا کی طرح زبان چوستا کچھ ھی دیر میں میری للی کھڑی ھو گئی میری للی کھڑے ھوتے ھی حفصہ خالا کے چہرے پر ایک خوشی جھلکتی نظر آئی پھر حفصہ خالا نے ایک ہاتھ سے میری للی پکڑ لی اور میری للی کو سہلانے لگی حفصہ خالا سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر حفصہ خالا نے میری اپنی ومی اتار یہ کہتی ھوئی کے گرمی لگ رھی حفصہ خالا نے لال کلر کا برا پہنی ھوئی تھی برا میں حفصہ خالا کے بڑے ممے بہت پیارے لگ رھے تھے میں نے حفصہ خالا کے مموں پر ہاتھ رکھ کر سلوسلو دبانے لگا حفصہ خالا نے چوم کر کہا برا اتار دوں میں نے کہا ہاں جب حفصہ خالا نے برا اتارا تو حفصہ خالا کے ننگے بڑے مموں کو دیکھ کر دبانے لگا کیونکہ حفصہ خالا کے ممے بہت پیارے تھے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو چوسنے کا کہا کے اور میرے منہ دیا میں بھی فل مستی میں تھا میں حفصہ خالا کے بڑے مموں کو چوسنے اور دبانے لگا مجھے حفصہ خالا کے مموں کو چوسنے میں بہت مزہ آرہا تھا کچھ دیر بعد حفصہ خالا نے پھر میری للی کو پکڑ کر سہلانے لگی حفصہ خالا نے کہا تمہاری شلوار اتار دوں میں نے ہاں کہا حفصہ خالا نے میری شلوار کا ناڑا کھول کر میری للی باہر نکال کر دیکھ کر کہا ھائے میں مر گئی اتنا بڑا اس سے پہلے مجھے پتا نہیں تھا کے میری للی نہیں بلکہ لن ھے اور میرے لن کو چومتی ھوئی میری شلوار اتار دی پھر حفصہ خالا بہت دیر تک میرے لن کو چوپے لگاتی چومتی سہلاتی رھی میں بھی مست ھو چکا تھا میں نے دوستوں کے ساتھ ننگی فلمیں بھی دیکھی تھی پھر حفصہ خالا نے اپنی شلوار اتار کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لینے لگی اور میرا لن حفصہ خالا کی چوت میں آرام سے چلا گیا پھر جو حفصہ خالا نے اپنی چوت سے میرے لن کی چدائی کی حفصہ خالا کے دونوں بڑے ممے میرے سامنے تھے میں حفصہ خالا کے بڑے مموں چومنے چوسنے لگا حفصہ خالا مستی میں چدائی کر رھی تھی اور میری قمیض اتار کر مجھے چومتے چدائی کرنے لگی حفصہ خالا مجھے بہت پیاسی لگی تھی پھر اچانک حفصہ خالا کی بیٹی رونے لگی حفصہ خالا نے مجھ سے کہا میں دودھ دے کر آتی ھوں حفصہ خالا ننگی کھڑی ڈبے سے فیٹر میں دودھ بنا رھی تھی مجھ سے رہا نہ گیا اور میں اوٹھ کر حفصہ خالا کو پیچھے سے جا کر باھوں میں بھر حفصہ خالا کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں لن رگڑنے لگا حفصہ خالا مستی میں کہنے لگی صبر نہیں ھوا تم سے میں نے ہاں کہا پھر حفصہ خالا بیٹی کے منہ میں فیٹر دینے کیلئے جھکی تو میں نے حفصہ خالا کی چوت میں لن ڈال کر زبردست چدائی اور کچھ دیر زبردست چدائی کی پھر حفصہ خالا صوفے پر بیٹھ گئی اور میرا لن چوسنے لگی اور حفصہ خالا کی بیٹی پھر سے سو چکی تھی حفصہ خالا نے کہا چلو بیڈ پر پھر ھم بیڈ پر آئے اور حفصہ خالا گھوڑی بن گئی اور کہا کرو میں نے زبردست چدائی شروع کی اور کچھ ھی دیر میں حفصہ خالا کی چوت سے پانی نکلنے لگا یعنی فارغ ھو چکی تھی میں نے حفصہ خالا کو الٹا لیٹا کر حفصہ خالا کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا تو حفصہ خالا نے کہا یہ کہا ڈال رھے ھو درد ھو رہا ھے میں نے کہا تھوڑا برداش کرو تو چپ ھو گئی میں نے ایک زبردست جھٹکا لگایا اور پورا لن حفصہ خالا کی گانڈ میں چلا گیا حفصہ خالا کی درد کے مارے آواز نکلی ھائے میں مر گئی لیکن حفصہ خالا الٹی لیٹی رھی میں زبردست چدائی کرتا رہا پھر حفصہ خالا کی چوت میں آگ لگ گئی کہا اب چوت میں ڈالو سیدھی ھو کر اپنی ٹانگیں کھول کر کہا میری کیسی ھے حفصہ خالا کی چوت ایک دم پنک تھی میں حفصہ خالا کی چوت کو جی بھر کے چاٹتا چومتا رہا پھر حفصہ خالا کے بڑے مموں میں لن رگڑنے لگا میں جی بھر کے وہ سب کچھ کرنا چاہتا تھا حفصہ خالا کے ساتھ کیونکہ ایسا موقعہ مجھے پھر نہیں ملنے والا تھا میری پیاری پیاسی حفصہ خالا جو میرے ہاتھ لگ گئی تھی پھر میں ایک ساتھ چوت اور گانڈ کی چدائی کرنے لگا حفصہ خالا کی چوت سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال دیتا گانڈ سے لن نکال کر چوت میں ڈال دیتا حفصہ خالا بار بار کہے رھی تھی آج بہت مزہ آرہا ھے ایسا مزہ مجھے کبھی کسی سے نہیں ملا میں ھم دونوں فل مستی میں مزے کر رھے تھے حفصہ خالا نے کہا تمہارا تو بہت بڑا ھے اور موٹا بھی ھے میرے شوہر کا تمہارے سے بہت چھوٹا ھے اور اسی رات ھی میرے لن کا پہلی بار پانی حفصہ خالا کی چوت میں نکلا اور صبح ھم بیھوش ھو کر سو گئے ننگے ہمیں نیند آگئی پھر دن کو حفصہ خالا نے مجھے اٹھا کر کہا کپڑے پہن کر سو جاؤ ورنہ کوئی دیکھ نہ لے میں نے حفصہ خالا کو پکڑ کر اپنے اوپر گرایا اور حفصہ خالا کو چومنے لگا قمیض سے مموں کو باہر نکال کر چوسنے لگا اتنی دیر میں باہر امی کی آواز آئی حفصہ تو ھم چونک گئے حفصہ خالا نے کہا باقی رات کو کرینگے میں کپڑے پہنے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو قمیض میں کر کے برا کے اندر کیا میں لیٹ گیا اور حفصہ خالا باہر چلی گئی کچھ دیر بعد مجھے اٹھانے آئی میں پھر چڑھ گیا اور اتنی دیر میں حفصہ خالا کی بیٹی اوٹھ گئی حفصہ خالا نے کہا تم نہا لوں میں نے کہا تم اندر آؤگی تو پھر نہا لوں گا حفصہ خالا نے کہا اچھا میں آتی ھوں بیٹی کا کہا اس کو تیری امی کو دے کر نہانے کا بول کر آتی ھوں بیٹی اٹھا کر باہر گئی کچھ دیر بعد آئی کہا جلدی کرو ھم واشروم میں آکر نہاتے ھوئے چدائی کی چدائی کرکے نہا دھو کر باہر آئے حفصہ خالا نے کہا تم جتنے دن ھو بس میرے ساتھ رھو گے اور ھم پندرہ دنوں کیلئے آئے تھے اور حفصہ خالا کے ساتھ پندرہ دن تک مزے کرنے تھے 

میری جوانی کی آگ

علی عائشہ کی چدائی کرتا تھا

 اپنی بیوی کی آج آپ دوستوں سے کچھ باتیں شہر کرنا چاہتا ھوں میری  بیوی کا نام عائشہ ھے تو دوستو میں نے عائشہ کو پہلی بار اپنے دوست علی کے سات...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس