Tuesday, December 30, 2025

تین بار آنٹی کے نام کی مٹھ مار چکا تھا

 ایک جگہ میں نوکری کرتا تھا وہاں صاحب لوگوں کی پرانی ملازمہ بوڑھی آنٹی تھی 


بوڑھی تو تھی مگر آنٹی کا فگر بہت ھوٹ تھا سر کے سارے بال سفید تھے میری امی کی عمر سے بھی بڑی تھی مجھے آنٹی 


بہت پسند آئی من کرتا آنٹی کو چودو تین بار آنٹی کے نام کی مٹھ مار چکا تھا مگر آنٹی نماز پڑھتی تھی اور آنٹی کے ہاتھ میں تسبیح رہتی لیکن مجھے 


آنٹی ہر انداز سے پسند تھی آنٹی کو عبادت کرتی دیکھتا تو من کرتا بس چڑھ جاؤں مجھے کچھ دن ھوئے تھے مہنہ بھی نہیں ھوا تھا اتنا میں گرم رہتا میرا اور آنٹی کا روم ساتھ تھا 


میں سوچنے لگا کے آنٹی کو کیسے قابو کروں کے آنٹی کو میرے ساتھ مزہ آئے سوچ سوچ کر میں تھک گیا میرے سر میں درد ھو گیا گولیاں کھاکر میں سو گیا دن بھر سوچتا رہا مرے سے ٹائل پر پانی گر گیا تو اچانک آنٹی جلدی میں آئی تو پھسل گئی سر کے بل گرنے والی تھی کے میں نے آنٹی کو پکڑ لیا میرا ایک ہاتھ آنٹی کے بڑے مموں پر تھا میں دبایا ھوا تھا پھر میں دبانے لگا اور آنٹی کے ھونٹ چوم لیئے آنٹی توبہ توبہ آہستہ آہستہ کہتی چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے چلو اس طرح آنٹی کو پتا چل گیا کے تمہیں پسند کرتا ھوں


اس کے بعد آنٹی مجھے دیکھ کر شرما جاتی تھی ایک رات میں نے آنٹی کے روم میں آیا اور آنٹی کو پکڑ لیا آنٹی آہستہ آہستہ سے بول رھی تھی نہ کرو یار یہ گناہ ھے میں بولا آنٹی بہت مزہ آئے گا میں جوان ھوں آنٹی کے منہ میں منہ دیا 


آنٹی مجھے واسطے دینے لگی چھڑا نہیں رھی تھی میں آنٹی کے بڑے مموں کو دباتا آنٹی کے اوپر تھا اور آنٹی کی تمہاری کمر میں تھی میں آنٹی کی چوت پر لن رگڑتا آنٹی کو زبردست دبا چوم چوس رہا تھا 


کچھ دیر بعد آنٹی نے مجھے بانھوں میں بھر کر بولی تم نے مجھے گرم کر دیا ھے اور مجھے مستی میں چومنے لگی میں بھی مستی میں آگیا آنٹی کی قمیض اتار دی میری قمیض آنٹی نے اتار دی میں آنٹی کی شلوار اتار کر آنٹی کو لن دیکھایا آنٹی بولی تیرا بہت بڑا ھے میں نے کہا تم کو بہت مزہ 


آئے گا پھر آنٹی کی چوت بہت پیاری تھی میں تعریف کی پھر چوت چاٹنے لگا بہت دیر بعد میں آنٹی کی چوت میں  آرام آرام سے اپنا پورا لن اندر ڈال کر چدائی کرنے لگا آنٹی مستی میں آگئی میری تعریف کرنے لگی بولی تم بہت اچھے ھوں 


بہت دیر بعد آنٹی فارغ ھوئی تو میں نے آنٹی کو گھوڑی بناکر چدائی کرنے لگا آنٹی بولتی اور تیز اور تیز کرو میں زبردست چدائی کی آنٹی پھر فارغ ھوئی مجھے بولی تو فارغ کب ھوگا بولا آنٹی تم کچھ کرو پھر آنٹی میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگی بہت دیر بعد آنٹی فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑی میں فارغ ھونے والا تھا نیچے سے کچھ دیر چدائی کی پھر آنٹی کی چوت میں فارغ ھوا


پھر ھم ننگے لیٹ کر چومنے لگے آنٹی بولی کسی کو بتانا نہیں ورنہ میں نہیں کرنے دوں گی میں نے کہا نہیں بتاؤں گا پھر دوسری رات آنٹی نے میرا لن اپنی گانڈ میں لیا پورا چلا گیا مجھے بہت مزہ آیا 


ایک رات میں بہت گرم تھا اور آنٹی نماز پڑھ رھی تھی آنٹی نے عبادت لمبی کر لی میرا لن فل ٹائٹ کھڑا تھا میں لن کو مٹھی مار رہا تھا آنٹی نے جیسے ھی سلام پھیرا تو میں نے آنٹی کو پیچھے سے پکڑ کر چومنے لگا آنٹی بولی دعا تو مانگنے دو میں نے کہا بعد میں مانگ لینا میں آنٹی کو اٹھا کر بیڈ پر لایا چدائی کی پھر میں نے آنٹی سے پوچھا کے تو اتنی گرم ھے تو جب تم گرم ھوتی ھو تو کیا کرتی ھو بولی کسی کو بتائے گا تو نہیں میں نے کہا پہلے بتایا ھے کیا بولی بتاتی ھوں جب میں گرم ھوتی ھوں تو کیا کرتی ھوں اٹھ کر الماری


کھول کر مجھے نقلی لن دیکھایا میں نے کہا اف آنٹی اس سے مزے کرتی تھی بولی کچھ دن تو بہت مزہ آرہا تھا پھر من کرتا کے کوئی مرد ھو  لکن اسی سے کام چلاتی تھی


۔۔۔۔۔۔بقیہ حصہ کمنٹ پر۔۔۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

تین بار آنٹی کے نام کی مٹھ مار چکا تھا

 ایک جگہ میں نوکری کرتا تھا وہاں صاحب لوگوں کی پرانی ملازمہ بوڑھی آنٹی تھی  بوڑھی تو تھی مگر آنٹی کا فگر بہت ھوٹ تھا سر کے سارے بال سفید تھے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس