Monday, December 15, 2025

میری بڑی بہن رنڈی ھو گئی

 میری بڑی بہن جس وقت گھر سے بھاگی تھی تو چودا سال کی تھی میں دس سال کا تھا 


دس سال بعد میں بیس سال کا ھوگیا ایک آفس میں جاب کرتا تھا اور فیلٹ کرایے پر لیا ھوا تھا میرے تین دوست تھے جو آفس میں بنے وہ رنڈیا بہت چودتے تھے ایک دوست ٹاپ کی گشتی رنڈیوں کو جانتا تھا جو گانڈ بھی مرواتی چوپا بھی لگاتی دوست ہر رنڈی کی باتیں کرتے میں سنتا تو میرا بھی لن کھڑا ھو جاتا تھا میرا من کرتا


ایک دن میں نے دوستو سے کہا یار مجھے بھی کسی گشتی رنڈی سے ملواؤ جو تجربے دار ھو دوست نے کہا یار میں تجھے رنڈی ملواؤں گا مگر ھم بھی کریں ایک بار کرکے چلے جائنگے تم ساری رات چودنا چوپہ لگائے گی گانڈ میں لےگی تجھے بہت مزہ دے گی اور بڑے مموں سے اس کا فگر بہت کمال کا لگتا ھے اور جب وہ گرم ھوتی ھے تو بس پھر بہت مزے دیتی ھے بہت ھوٹ ھے


میں نے کہا یار پھر ابھی بات کرو ایک رات پورا دن اور رات کے دس بجے تک دوست نے کہا وہ تیری تو چھٹی آرام سے گزرے گی میں نے کہا یار بات کرو آج کا پروگرام کرنا ھے پھر دوست نے بات کی دوست مجھے کہا کے وہ بیس ہزار لے گی میں نے کہا تم بولو اجائے دوست بولا تم آجاو پھر تین گھنٹے بعد اس نے کال کی اور دوست نے کہا میں لےکر آرہا تم لوگ چلو ھم فلیٹ پر آئے کچھ


دیر بعد دوست ایک لڑکی کے ساتھ آیا لڑکی برقعے میں تھی اندر آئے ڈور لاک کیا اور تینو دوست لڑکی کو چومنے لگے لڑکی کا برقعہ اتارا تو لڑکی صرف چڈی اور برا میں تھی لڑکی کے بڑے مموں کو دیکھ کر مجھے مزہ آنے لگا فگر بھی بہت اچھا تھا اور ھوٹ تھا 


لڑکی کی گانڈ بھی پلی ھوئی تھی پھر میرا دوست لڑکی کے آگے آکر لڑکی کا نقاب اتار ھونٹ چوسنے لگا ایک پیچھے سے چدائی کرنے لگا لڑکی بولی یہی کروگے کیا بولے چلو لوبی میں دوست لڑکی کے آگے سے ہٹا تو میں لڑکی کا چہرہ دیکھ کر حیران ھو گیا کیونکہ یہ تو میری بڑی بہن تھی میں چھوٹا تھا اس وقت اس لیئے بہن مجھے پہچان نہ سکی دوست لوبی میں گئے لڑکی نے کہا تم بڑے کیوٹ ھو مجھے چومنے لگی میرے لن کو سہلانے لگی


بولی تم نے نائب کیلئے بلایا ھے میری بولتی بند تھی اور میری دبی ھوئی پتلی آواز نکلی ہاں بولی ابھی سے گھبرا رھے ھو اچھا ان کو جانے دو ساری گھبراہٹ ختم کرو دوں گی تو دوستو نے میری بہن کو آواز دی گشتی جلدی آ ہمیں جانا 


بھی ھے بہن جانے لگی بہن کی گانڈ بہت مست تھی میں نے من میں کہا تو میری گھبراہٹ ختم کرے گی میں تجھے گھبراہٹ میں ڈالوں گا پھر دو دوست چلے گئے تیسرا بھی فارغ ھو گیا باجی واشروم فریش ھونے گئی 


دوست نے کہا فل گشتی ھے مزہ نہ آئے تو پیسے نہیں لیتی پھر دوست چلا گیا میں بہت گرم تھا باجی کا ننگا فگر دیکھ کر باجی نہا دھو کر فریش ھوکر واش روم سے باہر آئی میں کچن میں دو کپ چائے بنا رہا تھا کچن میں ننگی آئی اور


مجھے چومنے لگی بولی کبھی سیکس کیا ھے میں نے کہا پہلی بار وہ بھی تم سے ھونے والا ھے بولی اچھا تم کنوارے ھو پھر بولی پھر تو میں تم کو بہت مزے دوں گی تم ھو بہت پیارے میری چڈی اتار کر میرے لن کو چوسنے لگی اف مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر چائے بن گئی میں نے کپ میں چائے ڈالی اور باجی کو اٹھا کر چوم


کر کہا چائے پیتے ہیں پھر ھم کرسی پر بیٹھے باجی مجھے چومتی لن کو مٹھ مارتی بولی  تمہارے ساتھ مجھے ابھی سے مزہ آرہا ھے جب چدائی کرینگے تو بہت مزہ آئے گا چائے پی کر پھر ھم روم میں آکر چومنے لگے پھر باجی نے میری چڈی اتار کر میرا لن چوسنے لگی بہت دیر باجی میرے اوپر آئی اور ایسی چدائی کی مجھے مست کر دیا میں نے باجی کو لیٹا کر باجی کی چوت چاٹنے لگا اور مجھے باجی کی چُوت چاٹنے میں بہت مزہ آرہا تھا 


پھر باجی گھوڑی بن گئی میں چدائی کرنے لگا باجی فارغ ھو گئی میرا لن باجی نے چوت سے نکال کر اپنی گانڈ میں ڈال دیا اف میں نے جو جھٹکوں اور دھکوں سے تیز تیز رفتار سے گانڈ کی چدائی کی باجی مستی میں آگئی لن کبھی چوت میں ڈال دیتی کبھی گانڈ میں میں مستی میں باجی کی


چدائی کر رہا تھا پھر باجی نیچے لیٹ گئی میں چدائی کرتا باجی کے بڑے مموں کو چوسنے دباتے باجی کے ھونٹ زبان چوستا باجی چوستی مجھے چومتی میں نے کہا تم ایک تو اتنی پیاری ھو اور فل سیکسی ھو شادی کی ھے کیا ہنس کر بولی ھم رنڈیا ہیں ہمیں صرف لوگ چودتے ہیں شادی تو نہیں کرتے میں نے کہا تم شادی شدہ نہیں ھو بولی نہیں میں نے کہا 


تم تو بہت خوبصورت پھر رنڈی کیسے بنی باجی بولی میں نے آج تک یہ بات کسی کو نہیں بتائی تم نے پوچھا تو تم سے شہر کرنے کو من کر رہا ھے تو بات یہ ھے کے میں گھر سے بھاگ کر کسی کے ساتھ یہاں آئی مجھے چدائی کرنے کا شوق تھا اس لڑکے نے میری سیل کھولی اور وہ مجھے بندے ملاتا تھا پیسے دیتا تھا 


اس نے کہا چدائی کرنی ھے تو میرے ساتھ بھاگ چل میں بھاگ کر اس شہر میں آکر رنڈی بنی پھر گھر کس منہ سے جاتی پھر بولی جب گھر تھی تو پہلی چدائی تین لڑکوں سے کرنے کے بعد پیسے ملے تھے تو میں نے اپنے چھوٹے کیوٹ سے بھائی کے ساتھ ایک فوٹو بنوائی تھی یہ سن کر میری بتی گل ھو گئی کیونکہ وہ


فوٹو گھر میں اب بھی لگا ھوا ھے میں جب ایا تو موبائل سے وہ فوٹو لی تھی میں نے کہا اگر کوئی شادی کرے تو یہ کام چھوڑ دو گی کہا ہاں یار میرا ہر نئے بندوں سے من بھر گیا ھے لیکن مجھے کوئی کہتا نہیں نہ میں کسی سے کہا میں نے کہا مجھ سے کرو گی رانی بناکر رکھوں گا 


بس وعدہ یہ کرنا ھوگا کے ماضی کے بارے پر کوئی بھیس نہیں ھوگی ہر خوشی دوں گا رانی بناکر رکھوں گا بولی یار تیرے دوست میں نے کہا کے 


کچھ دنوں میں باہر شفٹ ھونے والا ھوں شادی کرکے وھی جیوں گا تم مجھے بہت پسند ھو اچھی بات یہ ھے کے تم شادی شدہ نہیں ھو باجی نے کہا اگر تم نے استمال کرکے چھوڑ دیا تو میں نے کہا چلو 


ٹھیک ھے مجھے تو پتا تھا میری باجی ھے میں نے کہا میں ہر چیز تیرے نام کرتا ھوں میں صرف تم کو پیار کرتا ھوں بولی ٹھیک ھے کب کا میں نے کہا پھر ایسا کرتے ہیں کل نکاح کر لیتے ہیں دوستو کو منع کرتا 


ھوں کے گھر والے آئے ہیں جب تک کچھ دن بعد ھم باہر بولی ٹھیک ھے میں نے کہا تم بیوفا نہ ھونا بولی مجھے تم سے ملتے ھی بہت پیار ھو گیا ھم دونوں کبھی بیوفائی نہیں کریں گے پھر تیسرے دن نکاح ھو گیا بہن دلہن بنی بیٹھی تھی سوہاگ رات زبردست کی پھر کچھ دن بعد ھم لنڈن آگئے 


کچھ دن زبردست چدائی کی پھر باجی کو ماہواری آگئی ختم ھونے کے بعد پریگننٹ ھو گئی میرے گھر بیٹی ھوئی بیٹی تین مہینے کی تھی میں نے بھول کر بنا لاک کیئے بیٹے کو موبائل بیٹی کو دیا ہاتھ لگنے سے آف نہ ھوا میں واش


روم سے واپس آیا تو باجی غصہ میں میرا موبائل دیکھے جارھی تھی میں سمجھ گیا 

چوری میری پکڑی گئی ھے باجی نے کہا یہ تم ھو میں نے کہا ہاں کیوں بولی تم میرے بھائی ھو میں نے کہا ہاں لیکن


اب شوہر ھوں میں نے کہا 

تھا ماضی کو نہیں دیکھنا ھے پھر میں بیٹھا تو میرے سینے سے لگ کر رونے لگی ممی پاپا کا پوچھی کیسے ہیں میں نے کہا وہ شان سے ہیں تو کیوں رو رھی ھے تو تو میری رانی ھے تو میری جان ھے سچ میں میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں بولی مجھے کسی دن ممی پاپا سے ملواؤ ھم میاں بیوی کا نہیں بتائی گے بولیں گے لنڈن کا ھے میں نے کہا ٹھیک پھر باجی مستی میں آگئی اور چدائی کی کچھ مہنو بعد مجھے پندرہ دنوں کی چھٹی ملی پھر باجی کو ملوانے لایا باجی نے رو رو کر ممی پاپا سے معافی مانگی 


پھر رات کو بولی تم تو ممی پاپا کو عیش سے رکھا ھوا ھےتم ممی پاپا کو نہیں بھولے میں جب سے آئی تھی کچھ نہیں بنا سکی پھر ھم واپس آئے باجی پریگننٹ ھو گئی اور بیٹا ھوا 


No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

تین بار آنٹی کے نام کی مٹھ مار چکا تھا

 ایک جگہ میں نوکری کرتا تھا وہاں صاحب لوگوں کی پرانی ملازمہ بوڑھی آنٹی تھی  بوڑھی تو تھی مگر آنٹی کا فگر بہت ھوٹ تھا سر کے سارے بال سفید تھے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس