Tuesday, June 3, 2025

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا ایک رات میں تین فلمیں ننگی ڈاؤن لوڈ کی تھی رات بہت ہو چکی تھی مجھے نیند بھی بہت ا رہی تھی اور اچانک میری انکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی دن میں میری انکھ کھلی تو میں اپنے روم سے باہر دیکھا تو اگے چچی جان گھر والوں سے باتیں کر میری میری چچی جان بہت خوبصورت تھوڑی موٹی سی ہے بڑے مما کے ساتھ اور موٹی گانڈ کے ساتھ چچی بہت پیاری لگتی ہے اور لگتی ہے میرا چاچو دوسرے ملک میں جاب کرتا تھا اج چچی جان اپنے چھوٹے بھائی حنیف کے ساتھ ہمارے گھر تین دن کے لیے ائی تھی کسی کام سے ہمارے گھر میں صرف تین روم ہیں ایک روم ممآپاپا کا دوسرا روم میرا اور تیسرا روم مہمانوں کیلئے تھا میں چچی جان کے بھائی سے کبھی ملا نہیں تھا نہ ہی اسے دیکھا تھا جب میں نے دیکھا تو وہ بہت خوبصورت تھا تھوڑا سا موٹا تھا اور گالیں ایک دم باہر نکلی ہوئی سفید رنگ تھا اور نین بہت پیارے تھے اور اونٹ بھی بہت پیارے تھے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے میرے روم میں رہنے کا کہا میں پریشان ہو گیا کہ رات کو میں نے تین ننگی فلمیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں اسے دیکھ کر تھوڑا ٹھنڈا ہو جاتا اب مشکل ہو گئی کیونکہ چچی جان کا بھائی میرے ساتھ میرے روم میرے رہے گا خیر میں میں نے پھر اس بات کو اگنور کر دیا رات کو کھانے کے بعد روم میں ائے ہم تھوڑی بہت باتیں کی پھر اس نے کہا کہ مجھے نیند ارہی ہے میں سو رہا ہوں اچھا جی جان کا بھائی میری طرف گ*** کر کے دوسری طرف منہ کر کے سو گیا مجھے نیند نہیں ا رہی تھی میں نے سوچا یہ تو سو گیا ہے میں نے فری لگا کے ننگی فلم دیکھ لو میں نے موبائل اٹھایا اور اس میں انفری لگائی اور کان لگا کر سیٹ کیا اس کی اواز ہے کہ ابی ا رہی ہے پھر اس کے بعد میں نے پہلی فلم چلانا شروع کیا اور فلم چلی جیسے تو سیٹ سب شروع ہو گیا فل ٹائٹ کھڑا تھا فلم ختم ہونے والی تھی فل ان ایک دم ل* کو اپنے پکڑ لیتا اور سر انے لگ جاتا اتنی زبردست فلم تھی دو لڑکے تھے وہ اپس میں ایک دوسرے کی گ*** مار رہے تھے لنڈ چوس رہے تھے ایک دوسرے کو چوم رہے تھے اچانک میری نظر اچانک میری نظر حنیف کی گانڈ پر پڑی موٹی کان گ*** کے موٹے موٹے اور اتنے کپڑا پھسا ہوا تھا اس کا میری نظر فلم سے ہٹ گئے اور بار بار اس کے کان کو دیکھ رہا تھا اور اتنی دیر میں فلم ختم ہوئی میں بہت گرم ہو گیا تھا پھر میں نے دوسرے فلم لگا دی اس میں بھی دو لڑکیاں دیکھو اپس میں ایک دوسرے کو چ** رہے تھے بار بار اس کے اوپر جانے لگی دنیا کی گ*** پر دل کر رہا تھا بس کرو بس سوچ رہا تھا شور مچا دے میرے ذہن میں ایا کہ میں لیٹ جاتا ہوں لیٹ سی سے اس کی گ*** کے حکم میں ڈال دیتا کچھ دیر پڑا رہوں گا وہ سمجھے گا نیند میں میں نے ایسا کیا موٹے موٹے دونوں کے اندر گھسیٹ دیا اور حنیف کو ایک دفعہ میں دبا چلی حدیث جیسے چپ چاپ پڑا تھا ویسے سویا ہوا تھا اور میں نے کو حرکت دینا شروع کیا اس کے موٹی مزہ کر گئے اور میں لن کو سلوسلو ھیپ رگڑنے لگا اور حنیف کو اپنی باہوں میں درخوا بھی رہا تھا میں نے سپیڈ تیز کر دی حنیف ویسے پڑھا رہا پھر میں ایک ہاتھ سے فنیف کی کان کے ہپ کو دبانے لگا حنیف کی گانڈ نے مجھے پاگل کر دیا پھر ذہن میں کس کی شلوار اتار میں اس کے ناڑا پکڑ کر کھول کر حنیف کی گانڈ سے شلوار اتار دی موٹی نرمملائم گانڈ تھی حنیف کی نگی گانڈ کے دونوں موٹے ھیپ میں اپنا ننگا لن رگڑنے لگا اور حنیف سویا ھوا تھا میں فل گرم اور مستی میں تھا بہت خوش تھا کے آج ریئل میں سیکس کر رھا ھوں میں اس کی گانڈ دباتا حنیف کی گالیں چوم رہا تھا حنیف بہت کیوٹ اور معصوم تھا پھر میں نے اپنی ہاتھ کی بڑی انگلی کو اپنے منہ میں ڈال کر اسے گیلا کیا اور تھوک سے بھری انگلی کو حنیف کی گانڈ کے سراخ کے اندر کرنے لگا اور ایک انچ انگلی اندر چلی گئی میں نے وھی انگلی پھر اپنے منہ ڈال کر تھوک سے انگلی بھر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں اندر کی دو انچ اندر گئی پھر انگلی کو منہ سے نکال کر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں پوری اندر ڈال کر اندر باہر کرنے لگا حنیف مجھے بہت پیارا لگ رہا تھا اور حنیف صرف سویا ھوا تھا کچھ دیر بعد حنف کی گانڈ میں لن ڈالنے کا خیال آیا میں لن کو خوب بھر دیا اور حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں رکھ کر اندر باہر کر رہا تھا اؤر ٹوپہ سے آگے چلا گیا میں مستی میں مست ھو گیا اور آدھا لن اندر گیا اور حنیف آنکھی بند کیئے سویا ھوا تھا پھر جب پورا لن اندر گیا تو میں نے زبردست تیز تیز سلوسلو جھٹکوں کے ساتھ زبردست چدائی گی پھر میں نے حنیف کو سیدھا کیا اور حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر حنیف کو چومتے چومتے چود رہا تھا حنیف کی گانڈ مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور کے چہرے سے لگا کے وہ بہت خوش ھے میں حنیف کے ھونٹ چوستا گالیں چومتا ھوآ چدائی کر رہا تھا من میں آیا کےواہ حنیف پورا لن اندر لے کر اب بھی سوئے ھوئے ھو حنیف کمال ہے پھر میرے ذہن میں ایا کہ حنیف کو اس طرح مزہ آتا ھوگا میرے لن کا پانی نکل نہیں رہا تھا اور میں تھک چکا تھا حنیف سویا ھوا تھا پھر اچانک میرے لن کا سارا پانی حنیف کی گانڈ میں نکل گیا اور میں حنیف کی گانڈ میں لن ڈالے حنیف پر گر پڑا اور حنیف پر لیٹا رہا اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی پھر دن میں میری آنکھ کھلی بستر میں ننگا تھا اور مجھے حنیف یاد آیا میں شلوار پہن کر روم سے باہر آیا تو پتا چلا حنیف اپنی باجی یعنی چچی کے ساتھ گیا ھے مجھے رات والی کہانی بہت گرم کرتی رھی سوچا آج روم میں پکڑ لوں گا لیکن ان کو رات ھو گئی خیر کھانے کے ٹائم پر آگئے میں نے جلدی سے حنیف کو دیکھا اور حنیف مجھے اگنور کرنے لگا جیسے رات کچھ ھوا ھی نہیں ھے کھانا کھاتے بھی اگنور کرتا رھا من میں آیا کے حنیف تؤ کر اگنور ایک بار روم میں تو آ رات کو سونے کا ناٹک کرنے کا ایوارڈ دینا چاھئے آج تجھے سونے نہیں دوں گا کھانا کھا ھم سونے کیلئے روم میں آئے میں بیڈ پر بیٹھ گیا حنیف بیڈ پر لیٹ گیا اور میں حنیف پر چڑھ گیا اور منہ میں منہ دیا اور حنیف بھی میرا منہ چوسنے لگا اور مجھے باھوں میں بھر لیا اور ھم مست ھو گئے حنیف نے میرا لن دیکھا بہت موٹا ھے پھر میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور مجھے مست کر دیا حنیف بہت پیارا تھا اور اوپر سے مجھے مزے دے رہا تھا پھر حنیف میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لیا اور گانڈ سے مرے لن کو چودنے لگا میں جزبات میں آتا تو حنیف کو باھوں میں دبا لیتا اور نیچے سے زبردست چدائی کرتا حنیف نے مجھے بہت گرم کیا ھوا تھا بہت دیر بعد حنیف کی گانڈ میں میرے لن کا پانی نکلا تو حنیف میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم منہ پیار کرتے رھے پھر میرا لن کھڑا ھو گیا اور حنیف گھوڑا بن کر کہا کرو میں لن ڈال کر چدائی شروع کر دی پہلے سے زیادہ دیر ھو گئی پھر حنیف میرا لن چوسنے لگا تو میرے لن کا پانی حنیف کے منہ نکلتا رہا اور حنیف میرے لن کو چوستا رہا پھر واشروم سے ھوکر ھم نگے لیٹ کر باھوں میں باھیں ڈال چونے لگے میرا لن کھڑا ھو گیا تو لیٹے لیٹے حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر باتیں کرتے چوم رھے تھے میرے انکھ کب لگی مجھے پتا نہیں پھر میں دوپہر میں اٹھا تو پتہ چلا کہ چچی جان اور حنیف کل چلے جائیں گے یہ سن کر میں اداس سا ہو گیا سوچنے لگا کہ کاش حنیف ہمیشہ میرے ساتھ رہتا خیر میں نے سوچا کہ اج رات فل مزے کروں گا حنیف کے ساتھ اخری رات اور پھر رات کو ہم نے زبردست چدائی کی میں نے حنیف سے پوچھا کہ کل تم جا رہے ہو کیا حنیف نے کہا ہاں یار مجھے تم بہت یاد اؤ گے پھر حنیف نے کہا تم ایسا کرو ہمارے ساتھ چلو کچھ دیں گے کے لیے وہاں رہ لو اس طرح مزے کریں گے پھرانی نے کہا یار میرے باجی جناب بہت کرم ہے تم اس کو چودو میں نے کہا چاچی جان کیسے گرم ہے کہا کہ یار تم کو تو پتہ ہے بہنوئی صاحب ہمارے دوسرے ملک میں ہیں اور باجی کی کوئی چدائی کرنے والا نہیں ہے اس لیے بہت گرم ہے اور میں نے باجی کو سرچ کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے اپنی دھوپ میں انگلیاں مارتی ہیں یار تم چلو میرے ساتھ میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلتا ہوں نے کہا یار ایک رات میں تم نے ایسا کام کر دیا واجب فل کرم ہے تو موس جو کرو گے وہ جلدی مان جائے گی میں نے بولا نہیں مانی تو مولا تم نے اس کو چھوڑو میں وہ سنبھال لوں گا سارا چلو میں نے بولا ٹھیک ہے مولا نہیں مانی مانے گی پہلے تم جیسے بولتے ہو نہیں مانے گی تو سمجھ لو کہ پھر ہم دونوں تو مزے کریں گے میں نے بولا یہ زبردست بات ہے کچھ دن بولا رہے کہ ا جانا میں نے بولا ٹھیک ہے چلو صبح اٹھتے ہی میں نے امی سے جانے کی پرمیشن لے لی اور ان کے ساتھ اگیا چچی جان کے گھر اگیا ہم تھکے ہوئے ائے صبح کے ٹائم تو سونے کے لیے ہے حنیف مجھے اپنے روم میں لے کے ایا ہوں اور انہوں نے اتے ہی میں کرم ہو گیا اور حنیف کو پکڑ کر چومنے لگا پھر ہم نے سب سے شروع کر دیا وہ کان میں فارغ ہو گیا میں پھر ہم لوگوں کی طرف سے ہوگی پھر ہم سو گئے پھر ڈور نوک ھوا تو میرے آنکھ کھل گئی تو میرے اوپر چادر تھی اور میں چادر کے اندر نگا تھا اور حنیف آئنے کے سامنے کپڑے پہنے کھڑا اپنے بالوں میں کنگھی کر رہا تھا اور چچی نے کہا اب آںھی جاؤ حنیف نے کہا آتا ھوں باجی اور حنیف روم سے باہر چلا گیا کچھ دیر بعد میں ننگا اٹھا اور ننگا روم سے باہر آیا اور چچی کو دیکھنے لگا تو چچی کچن میں تھی میں کچن میں آیا تو چچی جان کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر چچی جان کی موٹی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن رگڑنے لگا چچی جان کھڑی رھی پھر میں نے چچی جان کی شلوار کو نیچے کیا اور چچی جان کی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا اب چچی جان بھی مزے میں تھی میں زبردست چدائی کی کچھ دیر بعد گیٹ پر حنیف کی آواز آئی چچی جان نے گیٹ کھولا تو کہا یہ لو اور جلدی سے بنا لو بھوک لگی ھے حنیف کے سامنے میں کچن سے ننگا نکلا اور حنیف مجھے دیکھ رہا تھا خوشی سے کے میں چود دیا ھے میں ننگا حنیف کے روم میں آیا پیچھے سے حنیف نے باھوں میں بھر کر میرے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا باجی کو چود رھے تھے میں نے کہا ہاں حنیف کہا وہا تم نے پہلی رات کو کر لیا اور یہاں باجی کو کر لیا میں بہت گرم تھا اور حنیف کی گانڈ مارنے لگا اور حنیف کے لن کو چوس لیا پھر رات کو حنیف نے کہا پوری رات تم باجی کو خوش کروں بہت گرم ھے چچی جان کھانا کھانے کے بعد آنے کا اشارہ کیا میں سر ہلا کر کہا آراہا ھوں چچی جان چلی گئی حنیف نے کہا تم جاؤ باجی کو ٹھنڈا کرو میں اٹھ کر چچی جان کے روم میں آیا چچی جان ننگی تھی اور ھم نے دو بار سیکس کیا اور نیند آگئی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس