Tuesday, June 3, 2025

چاچو نے گھر کی چابی دی

ایک رات چاچو اور چاچی کہیں جا رھے تھے اور گھر کی چابی مجھے دے کر کہا کہ تم ابھی گھر چلے جاؤ ہمارے انے تک تم گھر میں رہنا بچے سو رھے ھیں بلکہ تم ایسا کرو آج رات وھی سو جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں چاچو کے گھر آیا تالا کھول کر اندر ایا اور پھر سے باہر تالا لگا دیا چاچو نے کہا تھا تو میں آندر آیا اور چارپائی پہ فرح اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اس وقت فراح نو سال کی تھی فراح کو سوتے دیکھ کر میرا لن ایک دم کھڑا ہو گیا اور میں جا کر فراح کو چومنے لگا پھر میں نے فراح کو اٹھا کر بیڈ پر لٹا دیا اور میں ننگا ھو کے فراح کی شلوار اتار دی فراح کی ننھی پھدی دیکھ کر میں بہت گرم ہو گیا اور فرح کی ننھی پھدی چاٹنے لگا چومنے لگا مجھے فرح کی ننھی پھدی چومنے چاٹنے میں بہت مزہ ا رہا تھا میرا لن ایک دن فل کھڑا ھوا ھوا تھا اور اتنی دیر میں فراح کی انکھ کھلی اور مجھے سر اٹھا کے دیکھا میں فرح کی پھدی چاٹتے ھوئے فراح کو دیکھا تو وہ مجھے دیکھ رھی تھی میں نے اپنا لن دکھایا اور فراح کے منہ کے اوپر اگیا اور اپنا لن فراح کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا فراح ابھی بچی تھی لیکن میں فل مزے میں تھا پھر میں فراح کی پھدی کے ہونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا اور لن کا ٹوپہ فراح کی ننھی پھدی کے سوراخ میں تھوڑا تھوڑا اندر کرنے لگا ٹوپے سے تھوڑا اگے چلا گیا تو فراح کو تکلیف ھو رھی تھی اور میں فارغ ھو گیا میرے لن کا سارا پانی فراح کی پھدی میں نکل گیا پھر میں نے کپڑے پہنے پھر میں فراح کو چومنے لگا اور فرح میں مستی آگئی مگر فراح آنکھیں بند کئے ھوئی تھی میں فراح کو پھر سے چومنے چاٹنے لگ گیا پھر میرا لن کھڑا ہو گیا پھر میں نے فراح کو الٹا کیا اور فراح کی گانڈ کے دونوں ہیب کے بیچ میں تھوک ڈال ڈال کر لن رگڑتا رہا پھر میں فارغ ہو گیا اور میں فراح کے ساتھ سو گیا اور صبح دروازہ کھٹکھٹایا تو میں اٹھا دروازہ کھولا چچا اور چچی آ گئے تھے مجھے فراح کے ساتھ بہت مزہ ایا اس کے بعد پھر مجھے کبھی موقع نہیں ملا تو دوستو اپنا خیال رکھنا

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس