Monday, September 15, 2025

بس میں مجھے مل گیا

 میں بہت دنوں سے سیکس پر کنٹرول کر رہا تھا مجھے کہیں جانا تھا تو صبح کو میں تیار ھوکر بس سٹاپ پر بس کا انتظار کرنے لگا اور ایک گھنٹہ ھونے کو تھا بس ھی نہیں آرھی تھی ایک گھنٹے بعد بس آئی مگر وہ بھی سواریوں سے بھری ھوئی تھی میں سوچنے لگا اگر دوسری بس کیلئے رکوں تو گھنٹے بعد آئے گی ایسا نہ ھو وہ بھی بھری ھو میں بس میں چڑھ گیا اور اندر جاکر کھڑا ھو گیا کنڈیکٹر سواریاں بٹھائے جا رہا تھا ایک مولوی میرے پیچھے آکر کھڑا ھو گیا لمبی داڑھی تھی پھر بس والے نے بریک لگائی تو میں پیچھے ھوا تو میری گانڈ مولوی کے لن سے لگی میں گانڈ لگائے کھڑا رہا بس چلتی ہچکولے لیتی تو میری گانڈ مولوی کے لن پر رگڑنے لگی کچھ ھی دیر میں مولوی کا لن کھڑا ھو گیا جب مولوی کا لن میری گانڈ کے ھیپ میں گھوسا تو میرے پاؤں میں سانس نہیں رہا میں گانڈ پیچھے کرکے مولوی کے لن پر دبا دیا مولوی سلوسلو لن رگڑنے لگا میں بس کی کھڑکیوں سے دیکھنے کیلئے جھکتا اور گانڈ کو مولوی کے لن پر رگڑتا پھر میں نے پیچھے ہاتھ کر کے مولوی کے لن کو ہاتھ میں لے کر مٹھ مار کر اپنی گانڈ پر ہاتھ سے لن رگڑا پھر میں کھڑا رہا مولوی میرے ھیپ میں لن رگڑے جارہا تھا پھر میرے ھیپ دباتے میری گانڈ میں انگلی کرنے لگا من کر رہا تھا ابھی مولوی کا لن لےلوں میرا سفر اچھا گزر رہا تھا کرایا دیا مجھے جہاں جانا تھا مولوی کو وھی جانا تھا پھر نیچے سے مولوی نے میرا لن پکڑ لیا سہلایا ھم دونوں بہت گرم کھڑے تھے مولوی مجھ سے چپکا ھوا تھا پھر میرا سٹاپ آیا میں اترا تو وہ بھی اتر آیا مجھے کہا یہاں میری ایک فلیٹ ھے وہاں چلوگے میں نے کہا ٹھیک ھے میں کچھ سامان لےلوں پھر چلتے ہیں کہا ٹھیک ھے پھر میں نے سامان لیا اور مولوی کی فیلٹ پر آئے مولوی نے چابی سے ڈور کھولا ھم اندر آئے مولوی نے ڈور بند کر کے میں باھوں میں بھر کر چومنے لگا میں بھی مولوی کو چومنے لگا چومنے لگا اور ہاتھ میں مولوی کا لن پکڑ کر سہلانے لگا اور ھم ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوس رھے تھے میں مولوی کے لن کو مٹھ مار رہا تھا اور مولوی میری گانڈ کے ھیپ دباتے میری گانڈ میں انگلی کرتا میں نے مولوی کی شلوار کا ناڑا کھولا تو شلوار نیچے گر گئی میں مولوی کے نگے لن کو مٹھ مارنے لگا مولوی نے میرا ناڑا کھول کر میرے لن کو مٹھ مارنے لگا پھر مولوی نے میری قمیض اتار دی میں ننگا ھو گیا میں مولوی کو چومتا نیچے بیٹھ کر مولوی کا لن دیکھا بہت موٹا لن تھا میں مولوی کے لن کو بہت دیر تک چوستا رہا مولوی کے بڑے ٹٹوں کو چوستا کچھ دیر بعد مولوی نے اپنی قمیض اتار کر مجھے اٹھا کر بیڈ صوفے پر لیٹا کر میرے اوپر آ کر مجھے چومنے لگا میں مولوی کو باھوں میں بھر دباتے چوم رہا تھا پھر مولوی مجھے چومتا ھوا میرے لن پر آکر لن کو منہ لے کر چوسنے لگا پھر میری گانڈ چاٹنے لگا بہت دیر تک مولوی میرا لن اور گانڈ چاٹتا چوستا رہا پھر مولوی نے میری گانڈ میں اپنا موٹا لمبا لن ڈالنے لگا موٹا لن میری گانڈ میں نہیں جارہا تھا کیونکہ میں جتنے لن گانڈ میں لے چکا تھا وہ سب لن پتلے لمبے تھے مولوی دھکے لگا لگا کر آخر میں گانڈ میں پورا لن ڈال کر بہت دیر تک میری گانڈ مارتا رہا میرے لن کو چوستا مٹھ مارتا مولوی کے موٹے لمبے لن سے مجھے اپنی گانڈ مروانے میں بہت مزہ آرہا تھا بہت زبردست میری گانڈ مار رہا تھا پھر مولوی میری گانڈ سے لن نکال کر اپنی گانڈ کا سوراخ میرے لن کے ٹوپہ پر رکھ کر میرا سات انچ کا لن پورا اپنی گانڈ میں لے کر اچھل اچھل کر اپنی گانڈ میں میرے لن کے مزے لے رہا تھا پھر میں گھوڑا بن گیا مولوی نے زبردست چدائی اور میری گانڈ میں فارغ ھو گیا اور جلدی سے خود گھوڑا بن کر کہا ڈالو میں لن ڈال کر مولی کی زبردست گانڈ ماری پھر میں مولوی کی گانڈ میں فارغ ھو گیا مولوی میرے لن کی تعریف کرتا میں مولوی کچھ دیر بعد ھم نے پھر ایک دوسرے کی گانڈ ماری فارغ ھو ننگے لیٹ گئی مولوی سے میں نے پوچھا کے تم کس کا لن لیا مولوی نے کہا میں مدرسے میں پڑھتا تھا تو استاد نے مجھے بہت چومتا تھا لن پکڑواتا تھا پھر لن چسوانے لگا مجھے بہت مزہ آتا مجھے ننگا کر کے میری گانڈ چاٹتا میری للی چوستا میری گانڈ میں لن ڈالتا رہتا کچھ دن بعد ایک دن میری گانڈ میں لن پورا چلا گیا پھر میں مولوی سے بہت گانڈ مرواتا استاد میری گانڈ بہت مارتا تھا اس کے بعد مدرسے میں استاد نے مجھے مانیٹر بنا دیا اور پھر میں بڑا ھوتا گیا اور میں مولوی بن گیا مجھ سے کہا جب ٹائم ملے تو آجایا کرو اپنا نمبر دیا مجھے بس میں بٹھایا اور میں گھر آگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

میرا چھوٹا بھائی

 ایک رات چھوٹا بھائی میری گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑے جارہا تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں نیند سے جاگ کر لیٹا رہا چھوٹا بھائی میرے ھیپ دبانے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس