میں بچپن سے ھی مما کا چپکوں تھا مما کے ساتھ چپک کر سوتا اور یہاں تک کے مماپاپا کی چدائی بھی فل دیکھتا تھا کبھی کبھی مما ڈانٹ دیتی میں آنکھیں بند کر کے لیٹ جاتا مگر تھوڑی سی آنکھ کھلی رکھتا میری بھی للی کھڑی ھو جاتی تھی جب مما جوش میں پاپا سے چدائی کرتی جب مماپاپا چدائی کر کے سونے لگتے تو میں مما کے ساتھ چپک جاتا اور مما کی گانڈ کے ھیپ میں للی رگڑتا کبھی مما ڈانٹ دیتی تھی جب کبھی میری رات کو آنکھ کھلتی تو میں للی رگڑتا رہتا کبھی جب پاپا دیکھ لیتے تو ہنسنے لگتا اور مماپاپا باتیں کرتے رات کو لگا ھوا تھا فلانی رات کو لگا ھوا تھا جب کبھی مما چدائی کر کے نگی لیٹی ھوتی اس وقت مجھے بہت زیادہ مزہ آتا میں مما کی چوت میں انگلی کرتا للی رگڑتا مما کے بڑے مموں کو دباتا کبھی مما کو چومتا مما لیٹی رہتی کبھی مما کی چوت سے پانی نکل آتا اور کبھی میں اس طرح کرتے کرتے سو جاتا یعنی نیند آجاتی اور اس طرح میں جوان ھونے لگا جب میں دس سال کا ھوا تو تب بھی مما کے ساتھ چپک کر سوتا اور مزے کرتا للی بھی بڑی ھو گئی تھی مما کی چوت اور ھیپ پر بڑی للی رگڑتا اور پاپا کا دوسرے ملک آنا جانا لگا رہتا تھا جب پاپا بہت دنوں کیلئے جاتے تو مما بہت بار نہیں ڈانٹی تھی مما کی چوت کا پانی نکل جاتا اور اسی طرح مم ڈانٹتی بہت تھی مارتی بلکل نہیں جب کبھی پاپا نہیں ھوتے تھے تو کسی رات کو مما نگی سو جاتی اس رات میں بہت مزے کرتا اور اس طرح مما سے مزے کرتے ھوئے میں چودا سال کا ھوا اب میرا لن ڈنڈا بن چُکا تھا ایک رات میں مما نگی لیٹی تھی مما کو نگی لیٹی دیکھ کر میں گرم ھو گیا اور چڈی پہن کر مما کی گانڈ سے چپک گیا اور مما کے بڑے مموں کو دباتے ھوئے ھیپ میں لن رگڑتا مما کو چوم رہا تھا پھر میں نے مما کی چوت میں انگلی کی کچھ دیر پھر میں نے چڈی سے لن نکال کر مما کے ھیپ میں لن رگڑتا اور چوت پر لن رگڑتا اس بار مما کی سیسکاریا نکل رھی تھی میں بھی فل مستی میں تھا من کیا کے آج مما کی چوت میں لن ڈالتا ھوں میں نے ممما کے بڑے مموں کو چوما چوسا اور مما اپنے ھونٹوں کو اپنے دانتوں میں دباتی سیسکاری لیتی میں نے چڈی اتار دی اور مما کی چوت میں لن ڈالنے لگا اور لن کا ٹوپہ اندر تک گیا اور اندر بار کرنے لگا مما بہت گرم ھو چکی تھی پھر تھوڑا سا آٹھ کر مما کی چوت میں آدھا لن ڈال کو چودنے لگا مما کی آھیں گرم گرم نکل رھی تھی میں مستی میں چود رہا تھا مما جس کروٹ پر لیٹی تھی ویسے لیٹی تھی پھر میں نے مما کے ایک سائڈ پر اور دوسری سائڈ پر اپنے ہاتھ رکھے اور ہاتھو کے سہارے مما پر آگیا اور لن بھی مما کی چوت میں پورا چلا گیا اور میں نے زبردست چدائی کی مما چومتا مموں کو چوستا چدائی میں مست تھا اور مما بھی مستی میں آھیں لے رھی تھی کچھ دیر بعد مما کی چوت پانی پانی ھو گئی میں مستی میں چدائی کرنے میں مست تھا پھر کچھ دیر بعد میرے لن نے مما کی چوت میں پانی نکال دیا پھر میں سیدھا لیٹ گیا کچھ دیر بعد مما اٹھی اور واش روم سے واپس آکر نیٹی پہن کر سو گئی مجھے بھی پشاب آگیا میں پشاب کر کے آیا تو مما کر دیکھ کے میں پھر گرم ھو گئی میں مما پر چڑھا تو مما نے ڈانٹا لیکن میں باز نہیں آیا اور مما کی گانڈ کو چومنے لگا چوت کو چومتا چاٹنے لگا مما گرم ھو گئی پھر مما سیدھی ھو کر ٹانگیں کھول دیں میں نے مما کی اتنی چوت چاٹتی کے مما کی چوت کا پانی نکال دیا پھر میں نے لن ڈال دیا اور پھر ھم نے مل کر زبردست چدائی کی اور چدائی کر سو گے گئے اس کے بعد کبھی مما مجھے جب گرم کرتی تو تب بہت مزہ آتا مما کے ساتھ چدائی کرتے مجھے سات سال ھو گئے جب میں اکیس سال کا ھوا تو مما نے میری شادی کرا دی اس کے بعد مما کبھی مجھ سے چدائی کر لیتی ھے ۔۔۔۔؟
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Tuesday, October 1, 2024
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
No comments:
Post a Comment