ھیلو دوستو میرا نام امتیاز ھے میرے سامنے والے گھر میں فیملی شیفٹ ھوئی ایک انکل اور اس کی بہو اور 9 سال کی پوتی انکل کا بیٹا دوبئی میں تھا انکل سے میری ھیلو ھائے ھو گئی ایک دن انکل نے مجھ سے اسکول کا پوچھا تو میں نے بتایا پھر کہا بیٹا کیا تم مجھے اسکول دیکھا سکتے ھو میں کیا جی ضرور کہا پھر رکشے یا ٹیکسی میں چلیں میں کہا ان کی کوئی ضرورت نہیں میں اپنی بائیک پر لے چلتا ھو اسکول دیکھایا پھر ایڈمشن کیلئے کہا کے پھر انکل اور انکل کی بہو اور پوتی ٹیکسی پر اسکول گئے انکل کی بہو بہت خوبصورت تھی مست فگر تھا انکل کی پوتی سے گپشپ کی اور نام پوچھا تو انکل کی پوتی نے کہا انکل میرا نام عالیہ ھے اور ساتھ ھی کہا اور مما کا نام کویتا ھے پھر انکل عالیہ کو اسکول لے جاتا اور لے آتا کچھ دن بعد انکل نے مجھ سے کہا کے بیٹا کیا تم عالیہ کو اسکول لے جا اور لے آ سکتی ھوں میں بوڑھا ھوں تھک جاتا ھوں ھم تم کو پیسے دے دینگے میں نے کہا انکل پیسوں کی کوئی ضرورت نہیں عالیہ کو میں اسکول لے جاؤں گا اور لے آؤں گا پہلی بار جب اسکول لے جانے کیلئے گیا تو عالیہ اپنے دادا اور ممی کے ساتھ باہر آئی یہ کہتے کے نہیں نہیں بس میں آگے بیٹھوں گی انکل سمجھانے لگا پھر انکل نے مجھ سے کہا امتیاز بیٹا عالیہ نے آگے بیٹھنے کی ضد کی ھوئی ھے میں نے کہا انکل کوئی بات نہیں آگے بیٹھ جائے عالیہ نے کہا دادا انکل کتنے اچھے ہیں پھر میں عالیہ کو اسکول لے جاتا اور لے آتا اسی طرح 15 دن گزر گئے ایک دن عالیہ کو اسکول لے جانے کیلئے گیا تو عالیہ اکیلی باہر آئی اور پنٹ پر میرے لن کو پکڑ لیا میں نے ہاتھ ہٹایا تو ہسنے لگی پھر لینے گیا تو پھر لن کو پکڑ لیا اب عالیہ میرے لن کو پکڑ لیتی اور سی طرح میں بھی گرم ھو گیا اور پھر اسکول چھوڑنے کیلئے میں نے شلوار قمیض پہن لی سوچہ اب پکڑے گی تو بہت مزہ آئے گا اس بار عالیہ اپنی مما کے ساتھ باہر آئی میں عالیہ کو اسکول چھوڑنے گیا جب اتری تو لن کو پکڑا لن کچھ ھوشیاری میں تھا پھر مسکراتی آسکول کے اندر چلی گئی میں واپس آیا اور بہت گرم تھا پھر لینے گیا تو میں نے پہلے لن کھڑا کیا ھوا تھا بائیک پر چڑھتی ھوئی لن کو پکڑا لن فل کھڑا تھا لن کو پکڑ کر عالیہ نے کہا انکل یہ کہا ھے اور میرے لن پر گانڈ رکھ کر بیٹھ گئی میں فل مستی میں تھا پھر پوچھا انکل بتاؤ یہ کیا ھے میں نے کہا کیا چیز عالیہ تو اپنی گانڈ کو لن ہر ہلا کر کہا یہ میں مستی میں عالیہ کے گال کو چوم لیا اور بائیک چلائی عالیہ بار بار کہنے لگی میں نے کہا دیکھو گی کہا ہاں انکل میں نے کہا ایسا نہ ھو تم دادا اور مما بتا دو کہا انکل پرومس میں کبھی نہیں بتاؤں گی میرے گھر کے دو گیٹ تھے ایک دوسری گلی میں تھا میں دوسرے گیٹ سے عالیہ کو اندر لایا اور عالیہ کو چوما پھر اپنی شلوار کھول کر عالیہ کو دیکھایا عالیہ سے کہا اس کا نام ھے لن تو عالیہ نے لن کو ہاتھوں میں لیا تعریف کی کہا کتنا سخت اور ملائم ھے اور بہت پیارا ھے میں عالیہ سے کہا عالیہ بیٹا میں نے تمہاری بات مانی اب میری بات مانو کہا بولو انکل میں کہا چومو لن کو چومنے لگی میں نے کہا آئسکریم کی طرح چاٹو لن کو چاٹا میں نے کہا منہ لو اور لولی پاپ کی طرح چوپے لگاؤ پھر عالیہ لن کو منہ میں لےکر چومتی چوستی چاٹتی ھوئی مجھے فارغ کیا اس کے بعد میں عالیہ کو نگا کر دیتا اور خود بھی نگا ھو جاتا عالیہ کو اپنے اوپر کر نیچے کرتا اور الٹا کرکے ھیپ میں لن رگڑتا عالیہ کہتی انکل بہت مزہ آتا ھے میں نے کہا کبھی بھی مما اور دادا کو نہ بتانا پھر سب ختم ھو جائے گا کہتی میں کبھی نہیں کہوں گی اور اسی طرح عالیہ کو اسکول سے ایک منتھ ھو گیا انکل نے مجھے چائے پر بلایا میں گیا کویتا سامنے کچن میں چائے بنا رھی تھی میں کویتا کو بار بار دیکھتا کویتا بھی مجھے کچن سے دیکھ رھی تھی کبھی ہماری آنکھ لگ جاتی تو کویتا مسکرا دیتی پھر ساتھ چائے پی عالیہ اور میں تو روز کرتے عالیہ کی چھوٹی پھدی کو بہت چاٹتا اور پھدی کے ھونٹوں میں لن کو ٹوپہ رگڑتا میں عالیہ کو بچی سمجھتا تھا پر اسے تو ہر اسٹائل آتا کبھی گھوڑی بنتی مطلب ہر طرح سے پتا تھا عالیہ ہر روز کرتے پھر انکل نے کھانے پر بلایا انکل کھانا کھا کر واش روم گیا تو کویتا نے مجھے سے گلفرینڈ کا پوچھا میں نے کہا کوئی نہیں ھے کہا کوئی شادی شدہ بھی نہیں ھے میں نے کہا نہیں انکل آیا باتیں کی پھر عالیہ سے مزے کرتے دن گزرے پھر ایک دن عالیہ کو اسکول کیلئے لینے گیا تو کویتا بھی باہر آئی اور مجھے چائے کا کہا چھوڑ کے آجاؤ میں عالیہ کو چھوڑنے گیا اور واپس آیا تو کویتا کی چائے پینے گیا تو میں نے انکل کا پوچھا تو کہا وہ سو رہا ھے میں نے کہا ابھی تک کہا دیر تک کہا وہ رات کو دیر سے سویا تھا پھر چائے لےکر میرے ساتھ بیٹھ کر کہا میرے ساتھ دوستی کروگے میں نے کہا آپ بہت خوبصورت ھو کویتا نے میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے میں کویتا کے بڑے مموں کو دبانے لگا جب کویتا نے میری شلوار میں لن پکڑا تو کہا واو اتنا موٹا لمبا بہت مزہ آئے گا پھر کہا امتیاز تم رات کو آسکتے ھو میں نے کہا آپ بلاؤ تو پھر مجھے نمبر دیا کہا جب سسر سو جائے گا تو میں کال کروں گی تم آجانا عالیہ کی کل چھٹی ھے تم ھم ساری رات مزے کرینگے میرے ساتھ سو جانا میں نے کہا انکل نے دیکھ لیا تو کہا تم اس کی فکر نہ کرو اسے پتا نہیں چلے گا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کچھ دیر ھم نے چوما پھر کہا اب تم جاؤ سسر اٹھنے والا ھے میں بہت خوش تھا کے ایک عالیہ اور دوسری طرف کویتا میں بہت گرم تھا اور عالیہ سے فل مزے کرنے والا تھا اور عالیہ کو لایا میں اور عالیہ مست ھو گئے عالیہ بار بار کہتی انکل بہت مزہ آرہا ھے پھر کہا انکل کیا مما اور دادا جی کو بھی ایسے مزہ آتا ھو گا میں نے کہا کیا مطلب کہا جیسے ھم کر رھے ہیں ویسے مما اور دادا بھی کرتے ہیں میں نے سچ میں کہا ہاں انکل میں کتنی بار دیکھ چکی رات کو بھی مما اور دادا نگے لگے ھوئے تھے میں سمجھ گیا کے اس کا مطلب ھے دونو چدائی کرتے ہیں عالیہ اور میں نے مزے کیئے پھر عالیہ کو گھر چھوڑا کویتا نے عالیہ کو فریش ھونے کو کہا اور مجھ سے لپٹ گئی کویتا بہت گرم تھی کہا رات کو ضرور آنا مجھ سے صبر نہیں ھو رہا پھر رات کو کال کرکے مجھے بلایا اور اپنے روم میں لے گئی ساری رات ھم چدائی کرتے رھے صبح کو ھم دونو نگے سو گئے پھر جب کویتا نے مجھے اٹھایا تو کہا میرے لن کو چوستے اٹھا کر کہا ناشتہ کر لو پھر ناشتہ کیا اور پھر چدائی کی اور کہا اب تم جاؤ سسر اٹھنے والا ھے میں اپنے گھر آگیا عالیہ بھی دھیرے دھیرے جوانی کی طرف بڑھ رھی تھی عالیہ کے مموں کی چونچیاں نکل رھی تھی جب چھٹی ھوتی تو کویتا چدائی کیلئے بلاتی ایک رات کویتا نے مجھے جلدی بلا کر اپنے روم میں بٹھا دیا اب میرے دماغ میں عالیہ کی بات گھوم رھی تھی کے مما اور دادا کرتے ہیں میں کویتا کے روم کے اندر سے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھ رہا تھا کویتا میرے لیئے کچھ بنا رھی تھی تو اتنی دیر میں انکل اپنے روم سے نکلا اور کچن جا کر کویتا کو چومنے لگا کویتا بھی ساتھ دے رھی تھی کویتا نے کہا آپ چلیں میں آتی ھوں انکل نے کہا جلدی آؤ کہا میں یہ بنا کر آتی ھوں انکل روم گیا اور کویتا میرے لیئے کھانا لائی میں تو کویتا پر چڑھ گیا کویتا نے کہا سسر ابھی جاگ رہا ھے مجھے بلایا ھے میں سسر کی بات سن کر آتی ھوں جب تک تم کھانا کھاؤ کویتا چلی گئی میں نے جلدی جلدی کھانا کھا کر جاکر ڈور اوپن کر کے دیکھا دونوں نگے چدائی کر رھے ہیں اور انکل فارغ ھو چکا تھا میں آکر روم میں بیٹھ گیا عالیہ کی بات سچ ھو گئی خیر مجھے کیا لینا تھا اور ساری رات کویتا کی چدائی کی اور عالیہ بھی دن با دن جوانی میں آ رھی تھی کویتا نے کہا جب عالیہ میرے پیٹ میں تھی تو تب شوہر دوبئی گیا اور آج تک نہیں آیا سارا گھر سسر کی پینشن میں چل رہا ھے نہ ھی وہ پیسے بھیجتا ھے اور نہ ھی کوئی جواب آتا ھے میں نے کہا اتنے دنوں تک تم کیا کیا کہا میں نے سسر سے ھیلپ لی اس نے بھی انکار نہیں کیا میں نے کہا پھر کچھ ایسا کرو کے کروں کے یو ڈر کر ھم نہ کریں مسکرا کر کہا پھر ایک شرط پر میں نے کہا بولو کہا کیا تم مجھے میرے سسر کے ساتھ چدائی کرو گے میں نے کہا ہاں کروں گا پر تم سسر کو بتاؤ تو کہا ٹھیک ھے میں کچھ دن میں بتاؤں گی اور یاں عالیہ بھی جوں جوں جوان ھوتے بہت گرم ھوتی جا رھی تھی عالیہ بھی لن اندر کرنے کو کہتی اور عالیہ 12 سال کی ھو گئی تھی عالیہ کے چھوٹے ممے جب میں چوستا دباتا تو عالیہ بہت مستی میں آجاتی کہتی انکل میری پھدی میں لن ڈالو میں عالیہ کی پھدی اور گانڈ میں لن اندر کرتا رہا کچھ دن میں عالیہ نے آدھا لن لینا شروع کیا اور دوسری طرف کویتا میرے لن کی دیوانی ھو گئی ایک رات مجھے فون کیا تم آجاؤ دروازہ کھلا چھوڑ دیا ھے جلدی سے میرے روم میں چلے جانا میں کچھ دیر میں آتی ھوں سسر جاگ رہا ھے میں آیا اور سیدھا انکل کے روم کا ڈور زرا سا کھول کر دیکھا کویتا نگی ھے انکل بھی اور چدائی میں مست ہیں کویتا نے سسر سے کہا آج کل آپ داوائی نہیں لیتے اگر آپ کو کچھ ھو گیا تو میرا کیا ھوگا انکل نے کہا امتیاز اچھا لڑکا ھے اس کا لے لینا کویتا نے کہا میری قسم کھاؤ اب تم ٹائم سے دوائی لوگے انکل نے کہا ٹھیک ھے میری جان پھر کچھ ھی دیر میں انکل فارغ ھو گیا کویتا نے کہا اور کرنا ھے یا بس انکل نے چومتے کہا تم بتاؤ کویتا نے کہا مجھے نید آرھی ھے کہا ٹھیک ھے تم سو جاؤ پھر کویتا اٹھی اور پھدی سے لن نکلا تو پھدی سے انکل کے لن کا پانی ٹپکنے لگا کویتا نے نیپکن سے پھدی صاف کی اور نیٹی پہنی میں کویتا کے روم میں آیا بیٹھا تو کویتا آگئی مجھے چوم کے کہا سوسو کر کے آتی ھوں پھر آئی تو ھم چدائی میں مست ھو گئے کویتا دو بار فارغ ھوئی پھر میں فارغ ھوا ایک بار عالیہ نے ضد کی کے کسی ایک میں پورا لن ڈالو میں عالیہ کی گانڈ میں لن ڈال دیا لیکن عالیہ نے برداش کر لیا میں نے سلوسلو چدائی جاری رکھیں اور عالیہ کو مزہ آنے لگا اور کچھ دنوں میں عالیہ لن کے جھٹکے بھی لگواتی درد نہ ھوتا کویتا نے اپنی پوری کہانی بتائی اور کہا میں چاہتی ھوں کبھی تم میں اور سسر ایک ساتھ کریں میں نے انکار نہیں کیا تو کویتا نے کہا اس وجہ سے تم کو چھپانا نہیں پڑے گا تم جب چاھو آسکو گے ایک دن عالیہ کو اسکول سے لینے گیا تو عالیہ نے کہا آج پھدی میں ڈالو میں بھی لن ڈال کر پہلے آدھے لن سے عالیہ کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لگایا پورا لن عالیہ کی پھدی میں چلا گیا تو عالیہ کی اوف نکلی اور مجھے باھوں میں بھر لیا عالیہ کی پھدی سے بہت خون نکلا میرا لن عالیہ کی پھدی بیڈ کی چادر خون سے بھر گئی اتنی دیر میں عالیہ مستی میں آگئی پھر خوب چدائی کی ایک رات کویتا نے مجھے آنے کو کہا میں گیا تو کہا آج ھم تینوں ایک ساتھ مل کر کریں گے میں پوچھا انکل مان گئے کہا وہ کیسے نہیں مانیں گے مجھ سے ایک بار کہا تھا امتیاز اچھا لڑکا ھے میں نے کہا پھر آپ ایک بار ایک ساتھ مل کر کرلیتے ہیں کہا اگر تیری خوشی ھے تو کوئی بات نہیں اس طرح آپس میں جھجھک پن نے رھے گا پھر میں اور انکل نے ساری رات ایک ساتھ کویتا کی چدائی کی اس کے بعد عالیہ کے روم میں عالیہ کی بھی چدائی کرتا کویتا میرے لن سے پریگننٹ ھو گئی اور بہت خوش تھی انکل بھی کویتا کی خوشی میں خوش تھا جب کویتا کو آخری مہنہ چل رہا تھا تو کویتا انکل سے چدائی کر رھی تھی میں جا کے عالیہ کو چودنے لگا جب عالیہ میرے اوپر تھی تو اچانک کویتا اندر آئی اور ہمیں نگا چدائی کرتے دیکھا عالیہ پھدی سے لن کو جوش میں چود رھی تھی تو ھم اچانک سیدھے ھوئے تو کویتا نے عالیہ کو تھپڑ مار کر میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے نگا اپنے روم لے گئی مجھے بیڈ پر لیٹا کر پھدی میں لن لےکر چومتی ھوئی کہا امتیاز میری جان میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں تیرے بچے کی ماں بننے والی ھوں تم کو کبھی بھی کھونا نہیں چاہتی مجھ میں کیا کمی تھی کے تم عالیہ سے کرنے لگے میں نے بھی کہا عالیہ کے ساتھ تب سے جب تم سے کچھ نہ تھا اب عالیہ کہتی ھے میں شادی کروں کویتا مجھے مستی میں چومتی ھوئی کہا میری جان میں تم کو کھونا نہیں چاہتی میں تم کو پانے کیلئے کچھ بھی کر سکتی ھوں اور تم سے اولاد چاہتی ھوں میں نے کہا سچ تو یہ ھے میں بھی تم دونو سے بہت پیار کرتا ھوں تم دونوں کو کھونا نہیں چاہتا اس کا ایک حل ھے کویتا تو آج پاگل ھوئی ھوئی تھی مستی چدائی کرتی مجھے چومتی کہا بتاؤ پلز میں نے کہا عالیہ سے شادی کرادو اس طرح ھم ساتھ رہنگے کویتا نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا چلو اب عالیہ کو مناؤ اور آج سے ھم تینوں میں پردہ نہ رھے کویتا نے کہا ایک بار پھدی کا پانی نکالو پھر چلتے ہیں پھر کویتا فارغ ھوئی تو کویتا نے عالیہ کو سوری کی پھر اپنے سامنے عالیہ کو مجھ سے چدوایا پھر دون کو ایک ساتھ چودا کویتا عالیہ سے کہتی عالیہ تم امتیاز سے شادی کرو گی عالیہ نے کہا ہاں مما کویتا نے کہا اپنی عالیہ کی شادی کراؤں گی پھر عالیہ سے شادی کی اور دونو کو خوب چودتا کویتا جب مجھ سے اور انکل سے ایک ساتھ چدائی کرتی تو بہت جوش میں ھوتی اب انکل بہت بوڑھا ھو چکا تھا اور عالیہ نے الگ رہنے کی بغاوت کر دی کویتا بہت روتی جب عالیہ نے طعنے دیئے کے نہ تم نے سسر چھوڑا نہ میرا شوہر چھوڑا اوپر سے بچہ جن لیا شاید پاپا نے اس لیئے آپ کو چھوڑ دیا میں نے عالیہ کو تھپڑ مار دی کوئی اپنی مما سے ایسی بات کرتے ہیں شرم کرو عالیہ الگ رونے لگی کویتا الگ میں بہت پریشان ھو گیا کے کیا کروں میں نے عالیہ سے کہا ایسا کرو اپنی مما کی شادی کرا دو عالیہ نے کہا یہ ٹھیک ھے پھر عالیہ نے اپنی مما سے سوری کی جب شادی کا کہا تو کہنے لگی میرا بیٹا ھے امتیاز تم سے میں اور کسی سے کیسے شادی کر سکتی ھوں اور کچھ ھی دنوں میں انکل گزر گئے عالیہ نے کیا تم کوئی شادی کرنے والا تلاش کرو مما کو پتا نہ چلے پھر اسے دوست بناکر گھر لائنگے اور وہ خود مما کا دل جیتے میں نے کوشش جاری رکھی آخر مجھے مل گیا میرے دوست کا بھائی تھا جو شادی کرنا چاہتا تھا اسے بتایا تو مان گیا اسے مہمان بنا کر گھر لائے اس نے کویتا کے ساتھ وقت بتانے لگا تعریف کرتا کویتا بھی اس کے ساتھ خوش رہنے لگی تو اس نے کویتا سے شادی کا کہا اور چدائی بھی کر لی اور کویتا مان گئی پھر کویتا نے ہمیں بتایا اور شادی کرا دی اب کویتا بہت خوش ھے اور عالیہ بھی لیکن جب کویتا اور مجھے موقعہ ملتا ھے ھم کسی طرح چدائی کر لیتے کویتا کہتی میں تم سے اب بھی پیار کرتی پھر عالیہ سے بچے ھوئے اور کویتا کے شوہر سے دو بچے ھوئے اب ھم خوش ہیں مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
No comments:
Post a Comment