ھیلو دوستو میرا نام اودائے ھے۔ ھم گاؤں بیہار میں رہتے تھے۔ میں اپنی آپ بیتی گاؤں سے شیر کرتا ھون۔ میری مما کی شادی ھوئی اور مما نے ایک بچی کو جنم دیا اور اس بچی کا نام رکھا۔ میتالی ۔ پھر جب متالی چار سال کی ھوئی تو مما کا پتی مر گیا اور مما ویدوا اور میتالی یتیم ھو گئی اور پھر مما کو میرے پاپا سے عشق ھوا اور شادی کرلی پھر مماپاپا کی دن رات کی محنت سے میں پاپا کے لن سے نکل کر مما کی چوت میں ھوتا ھوا مما کی بچے دانی میں جاکر مما کے پیٹ میں پلنے لگا پھر 9 مہنے میں میرا جنم ھوا۔ پھر میں دس سال کا ھوا تو پاپا اکثر میتالی دیدی کو اکیلے میں بہت چومتے اور لن میتالی کے ہاتھوں میں دیتے جسے میتالی مٹھ مارتی تھی۔ میں چھپ چھپ کر دیکھتا تھا میتالی تو ہمیشہ مجھے دیکھ لیتی تھی جب پاپا دیکھتا تو مجھے پیسے دیتا اور جانے کو کہتا میں بھی پیسے لےکر چلا جاتا۔ اسی طرح یہ سلسلہ چلتا رہا پھر ایک مرتبہ میں نے دیکھا کے پاپا میتالی سے کہے رہا تھا کے میتالی آج تم میرے لن کو چوسو میتالی نے بھی ہاں کہے دیا پھر پاپا لن نکال کر لیٹ گیا اور میتالی پاپا کے لن کو چوسنے لگی پھر پاپا نے کہا میتالی جب پانی نکلے تو پی لینا اور کچھ ھی دیر بعد پاپا جھٹکے لینے لگے اور میتالی کے منہ میں پاپا کا لن تھا پھر پاپا نے میتالی کے منہ سے لن نکال لیا اور میتالی کہا پاپا یہ تو پھیکا اور نمکین تھا اور بہت مزے کا بھی تھا۔ پھر اس کے بعد پاپا میتالی کے ممے دباتا چومتا اور میتالی سے لن چسواتا۔ یہ سب کچھ میں دیکھتا ھوا جوان ھو رھا تھا اور مما کو ان کا پتا نہیں تھا میتالی اور میرا ایک روم تھا پھر میں جوان ھوگیا ایک بار میں نے دیکھا کے پاپا اور میتالی نگے ہیں اور چدائی کرنے میں مست ہیں جسے دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ اب میرے بھی من میں میتالی کو چودنے کی ایچھا ھوئی۔ تو ڈرتا بھی تھا کے کہیں پاپا کو پتا چلا تو مارے گا اگر میتالی دیدی نہ مانی یاں پاپا مما کو بتا دیا تو پھر ایسا نہ ھو مجھے گھر سے نکال دیں۔ پھر میں جب بھی میتالی کو دیکھکر تو مٹھ مارتا۔ بار پاپامیتالی چدائی کر رھے تھے۔ کے پاپا ہٹ گیا تو میتالی نے کہا پاپا کہا ھوا کریں میں بہت گرم ھو پاپا نے کہا بس اب میں فارغ ھو گیا ھوں۔ پھر کچھ دن ایسے ھی ھونے لگا جب پاپا میتالی کو چدائی کا کہتا تو میتالی کہتی پاپا آپ جلدی فارغ ھو جاتے ھو مجھے مزہ نہیں آتا۔ لیکن جب پاپا میتالی کو چومتا تو میتالی گرم ھوکر شروع ھو جاتی اور پاپا جلدی فارغ ھو جاتا میتالی غصے سے کپڑے پہن لیتی۔ ایک رات کو میں نے بھی سوچ لیا کے اب جو ھوگا دیکھا جائے گا میں اپنی چارپائی پر لیٹا تھا۔ کچھ دیر بعد میتالی اندر آئی اور ڈور کو لاک کرکے اپنی چارپائی پر بیٹھ کر کہا اودائے تم سوئے نہیں۔ میں دیدی کے پاس اٹھکر بیٹھا اور دیدی کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے مموں کو دبانے لگا۔ میتالی دیدی۔ نے کہا سیسکاری لےکر کہا اودائے چھوڑو نہ میں نے دیدی کو لیٹا کر دیدی کے اوپر لیٹ کر دیدی کو مست چومنے لگا پھر دیدی نے بھی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر میں نے دیدی کی قمیض اتار دی اور دیدی کے بڑے مموں کو دبانے چومنے چوسنے لگا دیدی تو مست ھو گئی پھر دیدی کی شلوار اتار کر دیدی کی چوت کو اتنا چوما چاٹا کے دیدی کی چوت کا رس نکل گیا۔ پھر دیدی نے مجھے لیٹا کر میری چڈی اتار کر میرے لن کو پیار کرتی ھوئی چوپے لگانے لگی بہت دیر تک دیدی میرے لن سے مست رھی۔ پھر لیٹ کر کہا مجھے اپنے اوپر کیا اور میرا لن پکڑ کر اپنی چوت پر رکھا میں میتالی دیدی کی چُوت میں لن کو اندر کرنے لگا میتالی دیدی میرے گالوں پر اپنے دونوں پھرتی ھوئی مستی میں دیکھ رھی تھی پھر میں نے چدائی شروع کی اور میتالی دیدی کو ہر اسٹائل سے چودنا شروع کیا دیدی پھر ایک بار فارغ ھو گئی پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر کچھ دیر بعد دیدی خود چدائی کرنے لگی پھر دیدی کی چوت میں میرے لن کا پانی نکل گیا کچھ دیر ھم ایک دوسرے کو چومتے رھے۔ پھر سے چدائی شروع کر دی۔ اسی طرح ھم کو صبح ھو نے لگی ھم تھک ہار نگے ساتھ میں سوگئے۔ اس کے بعد میتالی دیدی پاپا کو کرنے نہیں دیتی تھی۔ کہتی میں مما کو بتا دوں گی میں اور میتالی دیدی ساتھ سوتے اور ساری رات چدائی کرتے اور نگے سو جاتے۔ ایک بار پاپا شہر گیا ھوا تھا اور مما کھیت گئی ھوئی تھی اور دن میں ہمیں موقعہ مل گیا میں اور میتالی دیدی نگے ھوکر چدائی میں اتنے مست ھوئے کے وقت کا پتا ھی نہ چلا کے مما ہمارے سر پر کھڑی ھم کو چدائی کرتے دیکھا میتالی دیدی میرے لن کی سواری میں مست تھی پھر اچانک مما کو ھم نے دیکھا مما نے ہمیں کپڑے پہننے کو کہا ھم نے کپڑے پہنے تو مما نے غصے سے کہا یہ کب سے چل رہا ھے۔ پھر ھم دونوں نے اپنے بات کے ساتھ پاپا کی بھی ساری باتیں شیر کر دیں۔ مما نے کہا آنے دو اسے تو میں نہیں چھوڑوں گی مگر تم تو میری اولادیں ھو میرے پیٹ سے جنم لیا ھے۔ تم مت کیا کرو یہ گناہ ھے۔ بہین بھائی کے کرنے سے بہت گناہ ھوتا ھے۔ میں نے کہا مما اگر پاپا نے انکار کر دیا تو۔ مما نے کہا پھر کیا کریں۔ میں نے کہا مما ایسا کرو جب پاپا آئے تو کہنا میں کھیت جارھی ھوں پھر دیکھنا پاپا کیا کرتا ھے۔ مما نے کہا ٹھیک ھے اگر ایسا ھوا تو میں اسے ژندہ نہیں چھوڑوں گی۔ پھر پاپا آیا تو مما کھیت کا کہے کر چلی گئی پاپا میتالی دیدی کو چودنے کا کہا تو میتالی نے منع کیا۔ مما اور میں چھپ کر دیکھ رھے تھے۔ پاپا نے زبردستی میتالی دیدی کے کپڑے اتار کر چدائی کرنے لگا۔ پھر مما نے ڈنڈا لیا اور اندر آکر پاپا کو پکڑ کر زمین پر پٹخ دیا کہا تم اتنے کمینے ھو اور ڈنڈے کی پاپا پر برسات کر دی پاپا بہوش ھو گیا مما ھم کو لےکر اپنے کزن کے گھر آگئی پھر ھم مماکے کزن اس کی پتنی بیٹا اور بیٹی سے ملے مما کے کزن کی بیٹی اور پتنی بہت خوبصورت تھی جسے دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ مما کے کزن اور اس کا بیٹا تو میتالی دیدی کو چدائی کی نظروں سے دیکھنے لگے۔ مما کے کزن نے تو دیدی کے گالوں پر ہاتھ پھیر کر مموں کو بھی دبا دیا میتالی دیدی نے مسکرا دیا اور مما کو پتا ھی نہ چلا۔ مما کے کزن نے کہا ٹھیک ھے تم اب یہی رہوں اگر وہ بچ گیا تو ھم کیس کو دبا لینگے اگر بچ گیا تو اس سے ڈیوؤس لےکر دیں گے باقی گھر زمین تو وہ سب تیرے پہلے شوہر کی ھے اور اس نے تیرے نام کی ھے پیپر تو لائی ھو۔ مما نے کہا نہیں۔ کہا کیوں۔ مما نے کہا وہ بینک لاکر میں ہیں جو میرا ھے۔ کہا پھر ٹھیک ھے۔ پھر مما کے کزن نے ہمیں دو روم دیکھائے ایک دیکھایا تو کہا اس میں میتالی اور اودائے رہیں گے۔ مما کے کزن نے ھم سے کہا تم اپنے روم میں آرام کرو میں تمہاری مما کو روم دیکھاتا ھو پھر دونوں چلے گئے میتالی نے کہا اب ھم صرف رات کو چدائی کیا کریں گے نہیں تو مما کو پھر پتا چل جائے گا۔ میں نے دیدی کو پکڑ لیا دیدی گرم ھو گئی کہا ابھی چدائی کرو میں نے کہا جیسے آپ کہوں کہا ٹھیک ھے کپڑے اتارنے لگی تو میں نے اچانک سے کہا کہیں مما نہ آجائے میں دیکھ کر آتا ھوں کہا نہیں پھر رات کو کریں گے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے مما کا روم تو دیکھوں۔ میں گیا تو مما اپنے کزن کے ساتھ چدائی میں مست تھی مما نے کہا تم تو میرا پہلا پیار ھو اگر اپنے گھر والے مان جاتے تو آج میں آپ کی پتنی ھوتی۔ میں سمجھ گیا کے مما کا یہ یار ھے۔ پھر رات کو دیدی اور میں نے چدائی کی پھر سوگئے۔ پھر مما کا کزن ھم سب کو شاپنگ کرانے کے جا رھا تھا ھم سب تیار ھوئے دیدی تیار ھو کر باہر نکلی تو میں بھی باہر نکلا تو دیکھا مما کا کزن اور دیدی پیچھے ساتھ چل رھے تھے اور مما کا کزن دیدی کی گانڈ کے ہیپ کو دبایا تو دیدی نے اسے مسکرا کر دیکھا تو اس نے دیدی کے ھونٹوں کو چمہ کیا پھر دیدی کی گانڈ کے ہیپ میں انگلی رگڑتا ھوا چل رھا تھا میرا تو لن کھڑا ھو گیا پھر مما نے اچانک سے کہا میتالی کہا ھے تو مماکے کزن نے ہاتھ ہٹایا تو دیدی نے کہا میں یہاں ھو پھر سب ہائی روم میں بیٹھے تو میں گیا تو آنٹی سب سے پیچھے بیٹھی تھی مما اپنے کزن کے ساتھ آگے تھی تو آنٹی نے مجھے اپنے ساتھ بیٹھنے کو کہا میں بیٹھ گیا پھر گاڑی چل پڑی کچھ ھی دیر میں آنٹی کا ہاتھ میرے لن پر آیا میں آنٹی کو دیکھنے لگا آنٹی نے میرے لن کو دبا کر کان میں کہا تیرا تو کمال کا ھے میں نے آنٹی کے ھونٹوں کو چوم لیا پھر آنٹی نے میرے ہاتھ کو اپنی چوت پر رکھا میں نے بھی انگلی پھر آنٹی مموں کو دبایا پھر شاپنگ کرتے آنٹی میرے آگے کھڑی ھو جاتی اور اپنی گانڈ میرے لن سے لگا لیتی مجھے تو آنٹی نے بہت گرم کر دیا تھا۔ پھر جب ھم گھر آئے تو گاڑی میں سب اتر کر گھر کے اندر جا رھے تھے میں اٹھنے لگا تو۔ آنٹی نے روک لیا جب سب اندر چلے گئے تو أنٹی نے میری پینٹ کا بیلڈ کھولا کر لن دیکھ کر کہا واؤ اتنا موٹا اور لمبا پھر منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی پھر میری گود میں بیٹھ کر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی میں مست ھو گئی پھر میں آنٹی کو اٹھا کر لمبی سیٹ پر لاکر چدائی کی آنٹی فارغ ھوئی لیکن لگا رھا پھر آنٹی فارغ ھوئی مجھے چومتی ھوئی کہا تم کمال کے ھو جلدی فارغ ھو کوئی آ نہ جائے میں نے کہا آنٹی تم ھی کچھ کرو پھر آنٹی نے لن کی سواری کی اور اپنی چوت کو ایسا چلا کے ھم ایک ساتھ دونوں فارغ ھو گئے پھر ھم اندر آگئے۔ پھر شام کو میں تازی ھوا لینے کیلئے چھت پر گیا تو وہاں ایک روم تھا اس روم میں دیدی کی آوازیں آ رہیں تھیں ڈور لاک تھا ڈور کے اوپر کھڑکی تھی۔ میں نے ادھر ادھر دیکھا تو لکڑی کا بڑا اسٹول دیکھا میں نے اسے اٹھا کر ڈور کے پاس لایا اس پر چڑھ کر دیکھا تو میتالی دیدی مما کے کزن کے ساتھ نگی چدائی میں مست تھی دیدی کہے رھی تھی اور فاسٹ چودو لیکن کچھ ھی دیر میں وہ فارغ ھو گیا دیدی نے کہا بس اتنا دم تھا کہا ایک بار گانڈ چودنے دوگی کہا شادی کے بعد۔ کہا کبھی گانڈ میں لیا ھے کہا شادی کے بعد چیک کر لینا اور کپڑے پہننے لگے پھر میں جلدی سے اسٹول کو سائڈ پر کر کے نیچے آیا۔ تو آنٹی مل گئی میرا ہاتھ پکڑ کر گھر کے پیچھے ایک روم تھا اس میں لے گئی اور نگی ھو گئی جب میں نے آنٹی کا نگا بدن دیکھا تو بہت کمال کا تھا میں نے آنٹی کو پچھاڑ نیچے کرکے چڑھ گیا اور چدائی کرنے لگا آنٹی فارغ ھوئی تو کہا گانڈ کا شوق رکھتے ھو میں نے کہا ہاں پھر اپنی گانڈ میں لن لےکر چدائی کروانے لگی۔ جی بھر کے ھم چدائی کر آئے۔ پھر رات کو پاپا آگیا اور مما کی منتیں کرنے لگا اور مما سے معافی مانگنے لگا مجھے پاپا پر ترس آیا تو مما سے کہا اب پاپا کو معاف کر دو کیا ساری زندگی اپنے کزن کے ساتھ رہنا ھے تو مما مجھے دیکھنے لگی پاپا مما کے قدموں میں گر گیا مما نے کہا مجھے گنہگار کیوں کر رھے ھو۔ تم تو گنہگار ھو یہ سن کر زرا سی میری ہنسی نکلی تو مما نے مجھے دیکھا تو میں چپ ھو گیا میں نے کہا مما اب چھوڑیں اور گھر چلیں اور ہماری شادی کی تیاریاں کریں پاپا نے سن کر کہا کس کے ساتھ پھر مما کے کزن نے کہا بھائی صاحب میری بیٹی کی شادی اودائے کے ساتھ اور میتالی کی شادی میرے بیٹے کے ساتھ۔ پاپا سن کر خوش ھوا اور اپنی بیوں کی تعریف کی پھر پھر مما مان گئی اور ھم گھر آئے۔ تو مما نے اکیلے میں مجھ سے کہا تم اس طرح بات کیوں کر رھے تھے میں نے بھی صاف کہا بس مما خود تو اپنے کزن سے مزے لیتی ھو اور پاپا کو منع کرتی ھو۔ مما نے کہا میں نے تیرے پاپا کو کب منع کیا ھے۔ وہ تو میتالی کے ساتھ شروع ھو گیا میں نے کہا مما آپ کا کزن اور میتالی بھی کسی سے کم نہیں ہیں کہا کیا مطلب میں نے کہا آپ کے کزن نے اس وجہ سے رشتہ کیا ھے کے میتالی اور آپ کا کزن چدائی کر چکے ہیں اور میں دیکھ چکا ھوں اور آپ کے کزن کی پتنی بھی مجھ سے کروا چکی ھے۔ اس نے مجھے شادی کیلئے منوایا ھے میں مانا تو آنٹی نے اپنے پتی کو منوایا ھے تو وہ بھی اس لیئے مانا کے میتالی کے ساتھ وہ بھی مزے کر سکے۔ مما نے کہا دو دن میں اتنا ھو گیا مجھے پتا ھی نہیں میں نے کہا آپ کو تو پتا ھی نہیں ھوتا۔ مما نے کہا اگر تیرا پاپا تیری پتنی کے ساتھ شروع ھو گیا تو میں نے کہا تو کرنے دو۔ جب میتالی پاپا کو منع نہیں کرتی تو آپ کیو کرتی ھو کرنے دو ان کو۔ آپ بھی جمائی سے کر لینا۔ مما نے کہا بات تو تیری ٹھیک ھے اب میں کسی کو نہیں روکوں گی کونسا میرے کہنے پر رک جاتے ہیں۔ پھر رات کو میتالی سے گانڈ مانگی تو منع کیا تو میں نے کہا کیوں اپنے سسر کو دوگی میں نے سب دیکھ بھی لیا ھے اور سن بھی لیا ھے۔ پہلے تو میرا حق ھے میتالی نے کہا میرا سسر بھی پاپا کی طرح جلدی فارغ ھو جاتا ھے۔ میں نے کہا پھر مجھے گانڈ کی سیر کرا دو پھر میتالی الٹی ھوکر گانڈ کو اوپر کرکے کہا تیری بات نہیں مانو گی تو کس کی مانوں گی مزے لےلو تیل دے کر کہا یہ لگا لو فٹ کر کے اندر چلا جائے گا میں نے کہا درد ھوگا کہا برداش کروں گی پھر تیل لگا کر لن گانڈ میں اندر باہر کرتا ھوا ایک زور کا جھٹکا دیا پورا لن میتالی کی گانڈ کے اندر چلا گیا۔ میتالی نے درد کے مارے کہا ھے میں مر گئی۔ پھر ھم ساری رات چدائی کرتے رھے پھر سو گئے۔ پھر صبح پاپا بہت خوش تھا۔ میں نے مما سے پوچھا تو مما نے کہا میں نے تیرے پاپا کو کچھ شرائطوں پر میتالی سے چدائی کی اجازت دی ھے۔ میں نے کہا مجھے بتاؤ۔ کہا میں نے کہا اگر تم میتالی سے چدائی کروگے تو میں بھی جمائی اور اپنے کزن سے۔ چدائی کروگی تیرے پاپا نے کہا ٹھیک ھے۔ پر ۔ میں نے کہا پر کیا کہا تیرے پاپا نے کہا پھر بہوں سے بھی تو میں نے بھی اس کی ایک شرط رکھی ھے۔ میں نے کہا مجھے بتاؤ کہا وقت آنے پر بتاؤں گی۔ پھر میں روم گیا تو پاپا میتالی کے ساتھ چدائی کر رہا تھا۔ میں بھی بیدھڑک اندر چلا گیا دونوں مجھے دیکھ کے ہٹے نہیں لگے رھے۔ میں بھی گرم ھو گیا اور ھوکر شروع ھو گیا میں اور پاپا میتالی کو خوش کر رھے تھے اتنے میں مما بھی آگئی مما بھی نگی ھوئی اف کا فگر تو آنٹی سے بھی مست تھا پھر پاپا مما کو میں میتالی کو لگے رھے دونوں فارغ ھو کر چلے گئے بہت دیر بعد مما پھر آئی آکر کہا ابھی تک لگے ھو میتالی نے کہا مما اودائے فارغ ھی نہیں ھوتا مما نے کہا یہ تو اچھی بات ھے پھر مما چلی گئی۔ پھر ایک دن میں آنٹی کو چودنے ان کے گھر گیا تو ھونے والی پتنی کے روم کی کھڑکی سے دیکھا تو میری ھونے والی پتنی اپنے پاپا سے چدائی کر رہی ھے میرا تو لن کھڑا ھو گیا میں آنٹی کے روم میں دیکھا تو آنٹی اپنے بیٹے سے چدائی کر رھی ھے۔ آنٹی نے کہا رات کو ھم مل کریں گے۔ میں سمجھ گیا کے یہ مل کر چدائی کرتے ہیں۔ اور کبھی جھگڑا نہیں کرتے پھر میں گھر آیا اور مما کو سب بتایا مما سے کہا مما ھم کریں آپ کا فگر بہت کمال کا مما نے کہا یہ وھی شرط تھی میں مما شروع ھو گئے مما دو بار فارغ ھو چکی تھی مما مجھے کہتی ھوئی میرا بیٹا کتنا پیارا ھے مستی میں چوم رھی تھی کے ابھی بھی فارغ نہیں ھوا پھر میتالی آگئی میں دونوں کو چودنے لگا پھر رات کو ھم نے مل کر چدائی کی پھر ہماری شادی ھو گئی پتنی کے بھی آگے پیچھے پھاٹک کھلے تھے پھر دوسرے دن ھی پاپا میری پتنی کے ساتھ چدائی کر رھا تھا پھر پتنی کو سب بتایا پھر ھم مل کر چدائی کرتے وہا میتالی بھی دونوں کے ساتھ چدائی کرنے لگی پھر مما نے ان کو دعوت پر بلایا اور چدائی کی پارٹی رکھی اس طرح ھم چدائی کے مزے کرنے لگے اور بچے پیدا ھونے لگے۔ میں میتالی کی بیٹیوں کو چودنے لگا اور میتالی میرے بیٹوں سے چدوانے لگی اور جیجو میری بیٹیوں کو چودنے لگا پھر ان کی آپس میں شادیاں کرائیں مما اور آنٹی بہت بوڑھی ھو گئیں لیکن ان کی خواہشیں ابھی تک جوان تھی میرا پاپا اور سسر بھی بھی ہماری بیٹیوں سے مزے لیتے مما اور میری ساس بھی ہمارے بیٹوں سے مزے لیتے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Thursday, January 12, 2023
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
No comments:
Post a Comment