ھیلو دوستو میرا نام عدنان ھے۔ میری چچی بہت کیوٹ ھےاور میں چچی کی بیٹی شمیم کو من ھی من میں بہت چاہتا تھا پر کہنے کی ہمت نہ ھو پاتی اس لیئے میں شمیم کو دیکھنے چچی کے گھر جایا کرتا تھا۔ چچی میرے ساتھ بہت فری تھی کیونکہ کے چچی مجھے بہت پسند کرتی تھی۔ جب بھی جب میکپ اور نیا ڈریس پہنتی تو ہمیشہ مجھے دیکھاتی کہتی میں کیسی لگ رھی ھوں چچی جان کی تو میں بلا جھجھک تعریف کرتا۔ مجھے پتا نہیں تھا کے چچی مجھ سے کیا چاہتی ھے۔ میں تو صرف چچی کی بیٹی شمیم کو چاہتا تھا۔ اور میرا چاچو تو کام کے سلسلے میں ہمیشہ گھر سے باہر رہتے اور اس وجہ سے چچی کی بس ایک ھی اولاد تھی جو شمیم تھی میں شمیم سے من ھی من میں بہت پیار کرتا تھا۔ ایک دن چچی نے مجھے گھر بلایا میں گیا تو اپنے ساتھ مجھے بیڈ پر بٹھاکر کہا عدنان مجھے تیرے چاچو کی بہت یاد آرھی ھے کیا تم اپنے چاچو کی کمی کو پورا کرو گے یہ کہے کر چچی نے اپنی نیٹی کھول ممے دیکھائے میں چچی کے خوبصورت اور بڑے مموں کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا میرے دونو ہاتھوں کو اپنے مموں پر رکھ کر کہا بتاؤ میں مموں کو دباتے کہا ہاں چچی میں کمی پوری کروں گا پھر چچی نے میرا سر پکڑ کر میرے منہ کو اپنے خوبصورت بڑے مموں پر رکھا میں مموں کو دباتا ھوا چومنے چوسنے لگا اور چچی مست بھری آہیں بھرنے لگی پھر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی میجھے اور مزہ آنے لگا۔ پھر چچی نے میرے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے چچی نے مجھے نیچے کیا اور میری شلوار کا ناڑا کھول کر میرا لن نکالا میرا موٹا لمبا لن دیکھ کے چچی نے بہت تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چاٹتی اور چوپے لگاتی ھوئی مست تھی اور میں چچی کے پیار میں مست تھا پھر چچی نے نیٹی اتار دی اب ھم دونو نگے تھے چچی نے کہا کبھی چوت چاٹی ھے میں نے کہا نہیں کہا اچھا میں کچھ دیکھاتی ھوں تم ویسے کرنا پھر موبائل میں ایک منٹ کی چوت چاٹنے والی نگی ویڈیو دیکھاکر کہا ایسے کرنا پھر چچی لیٹی اور اپنی گاںڈ کے نیچے تکیہ رکھ کر ٹانگیں پھیلا کر کہا میری چوت کیسی ھے چچی کی چوت کیوٹ ھے پھر چاٹنے کو کہا چوت کو پیار کرنے میں مجھے کچھ الجھن سی ھو رھی تھی نہ چاہتے ھوئے اپنا منہ چچی کی چوت کے پاس لے گیا لیکن چچی کی چوت کی مست بھری مہک نے مجھے اپنی طرف مست کر دیا میں نے چچی کی چوت پر اپنے ھونٹ رکھے اور چچی کی مست بھری سی نکلی جس نے مجھے مست کیا پھر چومنے لگا پھر چچی کی چوت کے ھونٹ کھول کر چوت کو دیکھا جو اندر سے پینک تھی میں زبان سے چاٹنے لگا اور چوت کے اندر زبان کرتا چچی کی چوت دھیرے دھیرے پانی چھوڑتی گیلی ھو رھی تھی میں چچی کی چوت پر اپنا پورا چہرہ مسلنے لگا۔ پھر چچی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کی سواری کی اور چچی چدائی کرنے لگی جب چچی رک جاتی تو نیچے سے میں چدائی کرنے لگتا کبھی کبھی چچی لن کو نکال کر چوپے لگاتی پھر چڑھ جاتی پھر چچی نے دونگی اسٹائل کیا پھر میں مست چدائی کرنے لگا چچی نے چوت سے لن نکال کر لن کو چوپے لگائے پھر ڈونکی بنکر میرے لن کو پکڑ کر اپنی گانڈ کے سوراخ پر رکھا میں نے اندر کیا تو چلا گیا پھر چچی کبھی لن کو گاںڈ سے نکال کر چوت میں لیتی تو چوت سے نکال کر گانڈ میں لیتی پھر چچی لیٹی اور میں جوش میں چدائی کرنے لگا اور چچی کی چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اپنی باھوں میں بھر لیا۔ میں چدائی میں مست تھا کچھ ھی دیر میں چچی کی چوت میں۔ میرے لن نے پانی چھوڑ دیا میں چچی پر گر پڑا چچی مجھے چوم رھی تھی تو اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی تو چچی نے کہا شمیم آگئی ھے اپنی سہیلی کے گھر گئی تھی پھر ھم نے کپڑے پہنے اور گیٹ کھولا اور میں اپنے گھر آگیا اب میں چچی کیلئے پاگل ھو گیا تھا چچی اور میں روز کرنے لگے کبھی رات کو بلا لیتی ھم ساری رات چدائی کرتے شمیم پر تو میرا دھیان ھی نہ جاتا۔ ایک دن میں بہت ھوٹ تھا اور چچی کو چودنے گھر گیا بیل بجائی تو شمیم نے گیٹ کھولا اور اپنے روم چلی گئی میں چچی کے روم گیا تو چچی اپنے روم میں نہیں تھی میں پوچھنے شمیم کے روم میں آکر چچی کا پوچھا تو شمیم نے کہا ممی خالا کے گھر گئی ھے میں شمیم کو پکڑ چومتے مموں کو دباتے چوت کو سہلانے لگا اور شمیم ھوٹ ھو گئی پھر میں اور شمیم چومنے میں مست ھو گئے شمیم میرے لن کو پکڑتی شمیم کے مموں کو قمیض اور بریزر سے نکال کر چومنے چوسنے لگا شمیم نے میری شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اتنی دیر میں بیل بجی تو ھم ہوش میں آئے اپنے کپڑے سیٹ کیئے گیٹ کھولا تو چچی تھی چچی مجھے اپنے روم لے گئی اور رات میں آنے کو کہا لیکن میں چچی پر چڑھ گیا چچی کہتی رھی شمیم دیکھ لےگی پھر چچی بھی ھوٹ ھو گئی پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کہا تم شمیم سے باتیں کرو جب تک میں کھانا بناتی ھو میں آکر شمیم پر چڑھ گیا تو شمیم نے کہا میں تم سے پیار کرتی ھوں مجھ سے شادی کروگے میں سن کر بہت خوش ھوا لیکن شمیم نے چدائی نہیں کرنے دی کہا سب شادی کے بعد ویسے میں نے شمیم کی چوت کو پیار کیا اور شمیم نے میرے لن کو پیار کیا پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کھانے کیلئے بلایا ھم آئے کھانا کھاکر میں اَپنے گھر آیا پھر رات کو چچی نے بلایا تو ھم چدائی کرنے لگے چچی نے کہا تم شمیم سے شادی کر لو اور گھر دماد بن جاؤ اس طرح میں اور تم زندگی بھر چدائی کریں گے میں نے ہاں کر دی پھر شمیم سے شادی کی اور میں گھر داماد بن گیا شمیم تو سیل پیک تھی شمیم کی چوت اور گانڈ کی سیل کھول دی اب چچی اور میں مست چدائی کرتے ہیں جب شمیم کو ماہواری آتی ھے تو چچی میرا بہت خیال رکھتی ھے۔ میں بہت خوش ھوں کے ایک گھر میں مجھے دو چوتیں ملی ہیں چچی تو ہمیشہ تیار رہتی ھے پھر اس بات کا شمیم کو بھی پتا چل گیا جب شمیم چدائی کے موڈ میں نہیں ھوتی تو کہتی ھے مما کے پاس چلے جاؤ اب شمیم بھی ھم کو چدائی کرتے دیکھ لیتی ھے کبھی میں شمیم کو ساتھ میں پکڑ لیتا ھوں اور دونوں کو ساتھ میں چود لیتا ھوں لیکن چاچو کو آج تک پتا نہیں چلا۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔۔
No comments:
Post a Comment