STEP
ھیلو دوستو میری ایج 38 ھے اور میرے لن کا سائز 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے اور میرے لن کا ٹوپہ موٹا اور لال اور نرم ملائم ھے ۔ میری تین بہنیں ہیں اور میں تینوں بہنوں سے بڑا ھوں اور میں بچپن سے اپنی تینوں بہنوں کو بہت پیار کرتا اور باھوں میں بھرتا ۔ لیکن جب میں ماھم کو باھوں میں بھرتا تو مجھے بہت مزہ آتا اصل میں میری دو بہنیں تو چھوٹی تھیں لیکن میری بہن ماھم بڑی تھی یعنی جوان تھی اور ممے بھی بڑے تھے اور گانڈ بھی موٹی تھی اور ماھم بہت خوبصورت ھے ۔ ماھم کا خوبصورت ساچہرہ بہت پیارا ھے ۔ نیلی نیلی آنکھیں ہیں اور بھرے بھرے گال ہیں ۔ رس سے بھرے رسیلے ھونٹ ہیں ۔ اور ماھم کے بڑے مموں کی کیا بات ھے ۔ ماھم کی گانڈ نرم ملائم اور لچکدار ھے۔ یہ اس وقت کی بات ھے جب ہم گاؤں میں رہتے تھے میں نے جوپ کےلئے اپلائی کیا ھوا تھا اور مجھے فون آیا اور مجھے سب بتادیا سیلری بھی بہت تھی اور اپارٹمنٹ میں فلور بھی ملا اور گاڑی بھی ملی مماپاپا کو بتایا اور میں نے جانے سے انکار کیا میں نے کہا باہر کا کھانا آفس کا کام گھر میں کام میں نہیں کر سکتا ۔ پھر پاپامما نے مشورہ کرکے کہا بیٹا تم ایساکروں ماھم کو ساتھ لے جاؤ میں نے ماھم سے پوچھا تو ماھم نے خوشی سے ہاں کہا پھر ہم ایک ایرپوٹ سے دوسرے ایرپوٹ اترے ٹیکسی لی اور ہم اپنے اپارٹمنٹ آئے ٹیکسی والے کو کرایہ دیا پھر ہم لفٹ سے اپنے فلور میں آئے سامان رکھ کر ماھم نے سارا گھر دیکھا اور تعریف کی اور صرف ایک روم میں ڈبل بیڈ تھا اس بیڈ پہ ہم دونو ساتھ سوتے ۔۔۔ ماھم کو بہت گھمایا پھرایا پھر میں گھر سے آفس اور آفس سے گھر پھر جب سیلری ملی تو ماھم کو بہت شاپنگ کرائی اچھے اچھے کپڑے اور سینڈل اور ڈھیر سارا میکپ لےکے دیا تو ماھم بہت خوش ھوئی ۔ چھٹی کے دن ماھم کو فلم دیکھانے لے جاتا پھر ھم ایک بیڈ پہ اور ایک ھی رضائی میں سوتے پھر صبح کو ماھم اٹھ کر پہلے تیار ھوتی پھر سج سور کر ناشتہ بناکر مجھے اٹھانے آتی تو جب میں آنکھ کھول کر دیکھتا تو ماھم اپنے خوبصورت سے چہرے کے ساتھ مسکراکر کہتی ناشتہ کرلو پھر جب میں آفس سے گھر آتا تو ماھم سجسور کر اپنے خوبصورت چہرے کے ساتھ مسکراتی ھوئی مجھے ملتی ۔ جب میں گھر ھوتا تو ماھم اسی طرح سجسور کے رہتیاور میں ماھم کو باھوں میں بھر کر چوم کر ماھم کی بہت تعریف کرتا ہمارے سیوا اور کوئی گھر میں نہ تھا تو اس لئے ماھم اور میں ہمیشہ کھیلتے اور ہم بچپن سے کشتی کرتے تو ماھم میرے اوپر ھوتی تو میں نیچے ھوتا تو کبھی میں ماھم کے اوپر ھوتا تو ماھم میرے نیچے ھوتی اور اب بھی ہم ویسے ھی کشتی کرتے اور پکڑن پکڑائی اور چھیڑچھاڑ مستی مزاک کرتے ۔ جب کے میرے اور ماھم کے سیوا گھر میں کوئی نہیں تھا اور میں ہروقت ماھم کا خوبصورت سا چہرہ دیکھتا اور ماھم میرے سامنے سجسور کے آتی اور اب میں ماھم کو جب دیکھتا تو مجھے کچھ ھونے لگتا اور من کرتا دیکھوں یعنی اب میں گھر میں صرف ماھم کو دیکھتا ماھم کے چہرے کو دیکھتا اور ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا پھر ماھم کی گانڈ پر بھی نظر پڑتی ۔ اب من میں کبھی خیال آتا دیکھنے کا تو جب دیکھتا تو من میں عجیب طرح کے خیال آتے کے اب ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا گانڈ کو دیکھتا اور ماھم کے فگر کو دیکھ کر سوچتا رہتا اب میرا لن بھی اس سوچ میں جاگنے لگا ۔ اب ماھم جب سامنے آتی تو میں ماھم کو دیکھتا تو میرا لن جاگنے لگتا پھر اسی کشمکش میں رہتا ایک مرتبہ ایسا ھواکہ صبح میں نید میں تھا اور میرا لن فل مستی میں کھڑا تھا اور مجھے مست کیا ھوا تھا ۔ پھر جب ماھم اٹھانے آئی تو میں نے ماھم کو دیکھا مموں پہ نظر گئی پھر جب ماھم جارہی تھی تو ماھم کی گانڈ دیکھی تو اس کے بعد پھر تو میرا لن ماھم کےلیئے گھر میں ہمیشہ کھڑا رہتا ۔ اب میں ماھم کو دیکھتا تو بس من ۔کرتاکہ ابھی ماھم کو چودوں اب گھر میں میرا لن کھڑا رہتا اور جب ماھم آتی تو میں کبھی اِدھر اُدھر ھوتا تاکہ ماھم میرے کھڑے لن کو نہ دیکھے پھر آخر کھڑے لن کو چُھپاتے چُھپاتے من میں خیال آیا کے اب ماھم کو لن کی طرف متوجہ کرو اب ماھم میرے سامنے ھوتی اور میرا لن کھڑا ھوتا اب ماھم بھی میرے کھڑے لن کو دیکھتی جب میں دیکھتا کے ماھم میرے کھڑے لن کو دیکھ رہی ھے تو پھر ماھم کو باھوں میں بھرکر دباتا اور اور ماھم کے بڑے ممے میرے سینہ میں دب جاتے پھر ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور میں مست ھوتا اب من میں آیا کے ماھم کو لن ٹچ کروں ۔ میں آفس سے آیا اور ماھم کو دیکھا اور ماھم کے فگر نے میرا لن کھڑا کر دیا اور میں مستی میں تھا تو میں نے ماھم کو باھوں میں بھر لیا اور لن کو آہیستہ آہیستہ ٹچ کرنے لگا اور ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور ماھم مسکراتی ۔۔۔ اب میں ماھم کو جب باھوں میں بھرتا تو میرا کھڑا لن ماھم کو ٹچ ھوتا لیکن ماھم نے کوئی بات نہ کی اور نہ ھی موڈ خراب ھوا اب تو میں ماھم کو گھنٹے دو گھنٹے بعد باھوں میں بھر کر پیار کرتا اور اپنا کھڑا لن ٹچ کرتا پھر دن رات بس ماھم کے آگے لن کھڑا ھوتا اور ماھم بھی میرے کھڑے لن کو بار بار دیکھتی اور مسکراتی اور کبھی مجھ سے مستیاں کرتی پھر جب ہم پکڑجکڑ کرتے تو میرا لن کھڑا ھوتا اور ماھم کے جسم کو اچھے طریقے سے ٹچ ھوتا اور لن مستی میں ھوتا تو کبھی ماھم کی گانٖڈ پہ لن لگتا کبھی ٹانگوں پہ کبھی چوت پہ اور کبھی مموں کو لن لگتا اور کبھی ماھم کے ہاتھوں کو تو کبھی چہرے کو لن لگتا مجھے بہت مزہ آتا اور ماھم اب ہر بار کہتی آج کھیلنے کا بہت مزہ آیا پھر ایک رات کو ہم بیڈ پہ سونے گئے باتیں کرنے لگے اور میرے کھڑے لن کو ماھم بار بار دیکھتی پھر کہا کشتی کریں میں نے کہا ہاں تو ماھم میرے لن پہ بیٹھ کر میرے ہاتھوں کو پکڑ کے کہا دس مرتبہ کون اوپر آتا ھے پھر تو کبھی میں نیچے تو ماھم اوپر کبھی ماھم نیچے تو میں اوپر ہم کشتی میں ایک دوسرے کو فل دبوچتے اور ماھم کے ممے مجھے مست کرتے اور میرا لن طھی فل مستی میں کگڑا ھوتا ماھم کی گانڈ تو مجھے پاگل کردیتی کبھی کُشتی میں ماھم الٹی ھوتی تو میں اپنا کھڑا لن ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسیڑتا اب میں نے لن کی حرکت کی اور جب دیکھا ماھم نے کچھ نہیں کہا تو میں اب لن کی حرکت کرتا اور مجھے بہت مزہ آتا پھر جب ہم کُشتی سے تھک کر لیٹتے تو اب ماھم گانڈ میری طرف کرکے سوتی تو میں اپنے کھڑے لن کو ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسا کر حرکت کرتا تو کبھی ماھم مجھے باھوں میں بھر کر سوتی اور اپنی چوت کو میرے لن سے لگا کر سوتی میں دھیرے دھرے لن کی حرکت کرتا اب میں نے سوچہ کے ماھم کو سیکس ڈریس پہناکر اس کا جسم دیکھوں پھر میں نے ایک رسالہ لیا جس میں سب سیکس ڈریس تھے اور ہر پیج می الگ الگ مَرد عورت تھے عورت مَرد سیکس ڈریس پہن کر چومتے ھوئے نگے ھو کر چودائی کرتے ۔ مرد عورت کی چوت کو پیار کرتا اور عورت لن کو منہ میں لے کر چوپے مارتی اور اس رسالہ میں بہت کچھ تھا جو ماھم کو ھوٹ کرنے کے لئے کافی تھا پھر میں گھر آیا اور ماھم کو رسالہ دےکر کہا اس میں ڈریس ہیں گھر میں پہننے کے ہیں تم کو جتنے پسند کرنے ہیں کرلو میں نے بھی لینے ہیں پھر ڈریس لینے چلیں گے ماھم نے رسالہ لیا اور کچن چلی گئی پھر کھانے کا کہا ہم کھانا کھا رھے تھے میں نے کہا رسالہ کیسا ھے تو ماھم نے کہا بھائی رسالہ تو بہت اچھا ھے تسلی سے دیکھوں کرونگی اس میں بہت اچھے ڈریس ہیں میں نے کہا پھر کوئی پسند آیا کہا ابھی تو میں نے پسند نہیں کیا میں نے کہا چلوں تیرے لیئے میں پسند کروں کہا ٹھیک ھے پھر میں نے ماھم کے لیئے کچھ سیکس ڈریس پنسد کیئے پھر ہم لینے گئے میں نے بھی چڈیاں لیں جس میں لن صاف نظر آتا پھر ہم گھر آئے اور ماھم سے کہا ڈریس پہن کر آؤ پھر ماھم ڈریس پہن کر آئی جب میں نے دیکھا تو ماھم کا جسم کمال کا لگ رہاتھا میں ماھم کو باھوں میں بھر کر دبایا اور لن کو ٹانگوں میں گھسیڑ کر لن کو سلوسلو رگڑنے لگا ۔ ماھم نے کہا تم بھی پہن کر آؤ میں بھی دیکھوں پھر میں چڈی پہن کر آیا اور میرا کھڑا لن چڈی میں صاف نظر آرہا تھا ماھم نے میرے کھڑے لن کو دیکھ کر چڈی کی تعریف کرتی پھر ماھم چائے بنارہی تھی تو میں نے ماھم کو باہوں میں لےکر اپنے کھڑے لن کو ماھم کی گانڈ کے کوہلوں مں گُھسیڑ کر لن رگڑنے لگا اور میرے دونوں ہاتھ ماھم کے مموں پر تھے ماھم سے کہا تم اس ڈریس میں کمال کی لگ رہی ھو پھر ماھم سیدھی ھوکر مجھے باھوں میں لے کر اور اپنی ٹانگو میں میرے کھڑے لن کو لے کر ھونٹو کو چوم کر کہا بھائی آپ بھی تو اس چڈہی میں کمال کے لگ رہے ھو میں نے کہا کشتی کریں تو ماھم نے کہا چائے بعد میں پیئینگے پھر ہم نے کُشتی کی مزہ آیا پھر اب تو ماھم خود میرے لن سے ٹچ ھوتی تو میں ماھم کو سہی کا لن ٹچ کر کے رگڑتا ۔ ایک رات ہم بیڈ پہ سونے گئے تو میں اور ماھم مستیاں کرتے پھر ماھم کہتی کشتی کریں پھر جب ہم کشتی کرتے تو مزہ آتا کشتی میں ہم دونوں نے ایک دوسرے کو باھوں میں دبوچہ ھوا ھوتا کبھی ماھم میرے اوپر ھوتی تو ماھم کی چوت اور گانڈ میرے لن پر ھوتی اور ماھم اپنی چوت اور گانڈ کو میرے لن پہ سلوسلو ہلاتی اور میں بھی اپنے لن کو آہیستہ آہیستہ رگڑتا پھر جب میں ماھم کے اوپر ھوتا تو میرا لن ماھم کی چوت پر ھوتا اور میں لن کو رگڑتا کشتی کرتے ھوئے ماھم جب اُلٹی ھوتی تو میں اپنے لن کو ماھم کی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن گھسیڑ کر رگڑتا پھر جب ماھم تھک جاتی تو سونے کا کہتی اب ہم ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر سوتے تو کبھی ماھم اپنی گانڈ میری طرف کرتی تو میں ماھم کو باھوں میں بھر کر اور ماھم کی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن گھسیڑ کر حرکت کرتے ماھم کے مموں پہ ہاتھ رکھ کر سلو سلو مموں کو سہلاتا دباتا پھر ماھم میری طرف منہ کرتی اور میری اوپر والی ٹانگ کو اٹھاکر میرے کھڑے لن کو اپنی ٹانگوں میں لےکر کہتی سوجاؤ اب میں اور ماھم ایسے سوتے جیسے میاں بیوی کی طرح سوتے اب تو ماھم کو اور سیکس ڈریس پہناتا اب تو گھر میں ہمیں کام تو نہی ھوتا تھا اور ہم اکیلے ھوتے تو پھر ہم کھیلتے اور سکون ملتا اب ہم کبھی کبھی ایک دوسرے کو چوم لیتے ۔ اب ہم لوبی میں فلم دیکھنے کےلئے صوفے پہ ایسے بیٹھتے کے ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر بیٹھتے اور میرا لن کھڑا ھوتا جب ہم صوفے پہ لیٹ کر فلم دیکھتے تو میری ایک ٹانگ ماھم پر ھوتی اور ماھم کے لک پہ میرا کھڑا لن ھوتا اور میں لن کی حرکت کرتا پھر ماھم میری طرف اپنی گانڈ کرکے فلم دیکھتی تو میرا کھڑا لن ماھم کی چوت اور گانڈ کے ھیپ میں سلوسلو حرکت کرتا تو پھر ماھم کہتی یہی کُشتی کریں پھر ھم کُشتی کرتے تو بہت مزہ آتا ۔ آج میں آفس میں خوش تھا مجھے چھٹیاں ملنے والیں تھیں سوچہ کے آج ماھم سے کشتی کھیلونگا اور ماھم سے خوب مزے کروں جب یہ سوچہ تو لن کھڑا ھوگیا پھر جب گھر آیا تو ماھم کو دیکھاتوباہوں میں بھر کر کہا کشتی کریں تو ماھم نے کہا کھانا میں نے کہا بعد میں کھائینگے تو ماھم نے مجھے چومتے کہا میں ڈریس پہن لیتی ھوں اور تم بھی وہ والا چڈا پہن لو تم اس میں بہت اچھے لگتے ھو ۔۔ یہ چڈا ایسا تھا کے جیسے چڈا پہنا ھی نہیں ھوا اور لن سہی کھڑا نظر آتا اس لیئے ماھم نے کہا وہ والا چڈا پہننا پھر پہن کر ہم نے خوب کشتی کرکے مزے کیئے اب تو ہم دونوں سیکس آہی بھی لیتے اب میں ماھم کو چودنے کےلئے من میں سوچتا کے اگر ماھم کو اچھا نہ لگا تو ۔ اب تو میں اس کشمکش میں تھا کے ماھم کو چودوں جب ماھم اٹھانے آئی تو میں نے ماھم کو دیکھا تواب میں نے ارادہ کرلیا کے آج ماھم کو چود دونگا ۔ میں اور ماھم صوفے پہ بیٹھ کے فلم دیکھ رھے تھے ہم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھرا ھوا تھا میرا لن کھڑا تھا اور ماھم لن کو دیکھ کے مجھے باھوں میں بھر کر بیٹھی اور میں نے چھٹیوں کا بتایا تو ماھم نے مستی کرتے مجھے کہا گاؤں چلتے ہیں میرا آج ماھم کو چودنے کا موڈ تھا ماھم کے ھونٹوں کو چمہ کرکے کہا کشتی کریں تو ماھم نے مسکراتے کہا ہاں تو میں نے کہا روم میں چل کے کشتی کریں کہا چلوں پھر روم کے بیڈ پہ آئے میں نے بیڈ پہ جاتے ھی ماھم کو باھوں میں بھر کے چومنے لگا اور بریزر کے اوپر مموں کو دبانے اور چومتے چوستے ھوئے ماھم کی چوت پہ اپنے لن کی فل جوش سے رگڑتے ھوئے ماھم کے مموں کو بریزر سے باہر نکال کر چومنے لگا کچھ دیر بعد ماھم سٹپٹائی میں نے ماھم کی چڈی کو زور سے کھینچہ تو ڈوریاں ٹوٹ گئیں ماھم نے کہا بھائی کیا کررھے ھو میں نے جب ماھم کی چوت پہ ٹوپہ اندر کیا تو ماھم نے غصے سے کہا چھوڑو مجھے ۔ اور ماھم نے مجھے ہٹانے کے لئے جھٹکا دیا اور اٹھ کر بیٹھ گئی اور غصے سے کہا تم کیا کررھے تھے میں نے سوری کی ۔ ماھم نے کہا مجھے گھر جانہ ھے میں نے کہا کل ٹکٹ کرتا ھو پھر رات کو بیڈ پہ ہم سونے آئے تو میں نے ماھم سے کہا کشتی کریں تو ماھم نے نہیں کہے کر میری طرف گانڈ کرکے لیٹی تو ماھم کی گانڈ کے دونوں کوہلوں کے بیچ میں لن رکھ کے ماھم کو منانے کو کہا کے ابھی تک ناراض ھو ماھم نے کہا مجھ سے بات نہ کرو اپنی جگہ پہ لیٹوں پھر میں اپنی جگہ پہ سو گیا اور ماھم نے مجھ سے بات نہیں کی پھر ہم گاؤں گئے کچھ دن رھے پھر پاپامما سے واپس جانے کو کہا پھر میں نے سوچہ کے ماھم سے پوچھوں چلے گی یاں نہیں پوچھا تو ماھم نے خوشی خوشی چلنے کو کہا پھر ہم واپس آئے ۔ ماھم سیکس ڈریس پہن کر کھانا بناکر ٹیبل پہ کھانا لگا کر کہا کھانا کھالو پھر ہم کھانا کھارھے تھے تو ماھم نے ایک ڈریس دیکھایا میں نے ڈریس دیکھا اس میں سب کچھ نظر آرہاتھا پھر کہا مجھے یہ ڈریس لینا ھے میں نے کہا ماھم تم اس ڈریس میں کمال کی لگوگی یہ تم کو بہت اچھا لگے گا لیکن ماھم نے کوئی جواب نہ دیا اس دوران ماھم نے نہ مجھ سے بات کرتی اور نہ جواب دیتی پھر ہم ڈریس لےکے آئے اور روم گئی دوسرا ڈریس پہین کر لوبی میں صوفے پہ بیٹھ کر فلم دیکھنے لگی میں چڈی پہن کر ماھم کے ساتھ بیٹھ کر ماھم کی کمر میں ہاتھ ڈال کر تھوڑا سا اپنی طرف کیا تو ماھم آگے ھوکر مجھے باھوں میں بھر کر اپنے بڑے مموں کو میرے جسم میں گھساکر پھر مسکراتے ھوئے مجھے دیکھا میں نے ماھم کے مسکراتے ھونٹوں کو چوم کے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اور تیری اجازت سے تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں ماھم مجھے دیکھ رہی تھی پھر میں نے ماھم کے ھونٹوں پہ اپنے ھونٹ رکھے تو ماھم نے اپنا منہ کھول کر اپنی زبان کو میرے منہ میں دی میں چوسنے لگا پھر میں نے اپنی زبان ماھم کے منہ دی تو ماھم میری زبان کو چوسنے لگی کچھ دیر ہم مست رھے میں نے کہا تم پریگنِنٹ ھونے کی فکر نہ کرو ہم اس کا اچھے سے خیال رکھینگے ماھم نے کہا مماپاپا کو پتا چلا یاں کسی اور کو پتا چلا تو میں نے کہا ہم دونوں کے سیوا یہاں کون رہتا ھے جو ہمیں دیکھے گا کون کسی سے کہے گا ھم ہرروز مزے کرینگے ماھم نے کہا بھائی پھر بھی یہ غلت ھے پھر میں ماھم کے ھونٹوں کو چوم کر کہا پھر تم کیوں آئی ماھم نے کہا آپ کا خیال کون رکھتا میں نے ماھم کو باہوں میں دبوچ کر کہا یہ خیال نہیں آیا کے اب بھائی تیرے لیئے پاگل ھوگیا ھے اب گئی تو بھائی مجھے چود دیگا ماھم نے مجھے باہوں میں دبوچ کے کہا بہت سوچہ کے نہ جاؤں اور یہ بھی سوچہ کے مماپاپا کو بتاؤں پھر سوچہ اگر کسی کو بتاؤنگی تو ہنگامہ ھوجائے گا پھر مجھے اپنا کھیلنا مستی کرنا یہ سب کچھ یاد آیا تو سوچہ اگر نہیں جاؤنگی تو مزہ نہیں آئےگا پھر میں نے پکا سوچہ کے میں جاؤنگی پھر میں نے چلنے کو کہا میں نے ماھم کو چومتے کہا روم میں چلیں تو ماھم نے کہاچلو ہم روم میں آئے ماھم نے کہا تم کرسی پہ بیٹھوں میں دوسرا ڈریس پہنتی کر تم کو اپنا جلواہ دیکھاتی ھوں پھر شروع کرینگے ماھم ڈریس لےکر واشروم میں پہن کر آئی پھر تو کھڑے ھوکر اپنے جلوا دیکھانے لگی اور بیڈ پہ اپنے جلوے دیکھانے لگی پھر ماھم لیٹ کر اپنی چوت دیکھائی تو ماھم کے یہ جلوے دیکھ کے میں پاگل ھوگیا اور جاکے چڈی اتار کے ماھم کودبوچ کر چومنے لگا پھر ہم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے ہم دونوں ایک دوسرے کو چوم چوس رہے تھے کبھی ماھم کے مموں کو چومتا چوستا تو کبھی ماھم کے چیرے کو اور تعریف کرتا ماھم مجھے چومتی میرےلن کو پکڑتی اور تعریف کرتی پھر جب میں نے ماھم کی چوت دیکھی تو ماھم کی طرح ماھم کی چوت بھی بہت کیوٹ ھے میں نے بہت تعریف کرتے ماھم کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور ماھم مستی میں غرلارہی تھی پھر ماھم کو کہا لن کو پیار کرو تو ماھم نے میرے لن کو منہ میں لےکر چومتی چوپہ مارتی مموں میں گُھساتی پھر ماھم کو کہا تیری چوت میں لن ڈالوں تو ماھم نے کہا جلدی کرو پھر میں نے ماھم کی چوت کے سوراخ پہ لن کا ٹوپہ رکھ کر ماھم کو مست کرنے لگا اور جب ماھم مست ھوئی تو میں نے ایک زور کا جھٹکا لن کو دیا تو میرا لن ماھم کی چوت کی سیل توڑتا خون نکالتا ھوا سارا اندر چلا گیا ماھم نے برداش کیا اور بیڈ خون سے لال ھوگیا اور ماھم درد سے غرلارہی تھی تو میں ماھم کو چومنے لگا اور لن کو سلوسلو اندر باہر کرنے لگا پھر جب ماھم کو درد ختم ھوا تو پھر ماھم نے کہا اب چودائی کرو مجھے بہت مزہ آرہا ھے پھر ہم نے جو چودائی کی کے مزہ آگیا اب تو ہمیں ہر وقت گھر میں چودائی کے سوا کوئی کام نہ تھا تو بس ہم ہر وقت چودائی چودائی بس چودائی کرتے رہیتے پھر میں نے ماھم کو کہا مجھے گانڈ دو پھر گانڈ کی سیل توڑ کے خوب چودتا ۔ میں آفس میں تھا تو ماھم نے فون کیا اور کہا میں بہت ھوٹ ھو ابھی آؤ اور میری چوت کو ٹھنڈا کرو میں آیا چودائی کی جب ماھم کی چوت نے رس نکالا تو ۔ ماھم نے کہا میں تم سے کچھ باتیں شیر کرنا چاہتی ھوں میں نے کہا کہو ماھم نے میرے لن کے پاس لیٹ کر میرے لن کو ہاتھوں میں لےکر چوما چوپہ مار کر کہا ۔ بھائی آپ کے لن نے مجھے بہت مست کیا ایک بار میں نے آپ کے کھڑے لن کو چڈی میں دیکھا تو بہت اچھا لگا پھر بار بار لن دیکھنے کو من کرتا پھر میں آپ کے لن کو بار بار دیکھتی اور ھوٹ ھوتی پھر جب پہلی بار آپ کا لن مجھے ٹچ ھوا تو مجھے بہت مزہ آتا پھر جب آپ کے لن کی رگڑائی ھوتی تو سکون ملتا پھر جب ہم کشتی کھیلتے میں مست ھوکر خوب مزے کرتی لیکن من میں مماپاپا کا ڈر بھی تھا پھر اُس دن جب تم مجھے چودنے والے تھے تو میں ڈر گئی تھی پھر جب گاؤں گئے تو سوچہ نہ جاؤ پھر مجھے آپ کا لن یادوں میں مست کرنے لگا تو پھر میں نے سوچہ کے ہمارے سیوا کون کسی کو بتائے گا ویسے بھی مزہ تو بہت آتا ھے اگر بھائی کی بات مان لوں تو پھر بہت مزہ آئے گا صرف مجھے فکر تھی کے میں کہیں پریگنیڈ نہ ھوجاؤں پھر سوچہ کے بھائی سے پریگنیڈ کی بات کرونگی پھر ہم نے خوب چودائی کرکے سوگئے ۔ میں نے اور ماھم نے 6 سال تک چودائی کرتے رھے ھم نے کتنے رشتو کو ٹھکرایا ایک بار ھم گھر والو سے ملنے جانا تھا ماھم نے کہا وہا ھم ساتھ سوئیں گے تو ماھم اور میں نے مما سے کہا ایک روم میں سہی کرنے کو کہا پھر ھم آئے تو سب سے ملے پھر رات کو میں اور ماھم نے خوب چدائی کی صبح مما اٹھانے آئی اور ھم کو نگا دیکھ چلی گئی پھر ھم اٹھے فرش ھوکر ناشتہ کر رھے تھے تو مما نے شادی کا کہا ماھم نے کہا ابھی میں بھائی کے ساتھ خوش ھو پہلے بھائی کرے گا تو مجھ سے مما نے کہا میں نے کہا میں اور ماھم جب ایک روسرے کو خوش رکھ سکتے ہیں تو شادی کی عمر چلی جائگی ماھم نے کہا بھائی ھے نہ مرے ساتھ عمر گزارنے کیلئے مما نے کہا تم کب تک آپس میں کرتے رھوگے میں نے کہا ماھم سے میں بہت پیار کرتا ھوں جب ماھم کی پسند ھی میری پسند ھے مما نے کہا کیا تم ساری عمر ایسے رھوگے ماھم نے کہا میں بھائی کے ساتھ خوش ھوں پھر ھم دونوں بہنوں کے ساتھ گھومنے گئے واپس گھوم کر آئے پھر میں اور ماھم چدائی کرنے لگے ماھم نے کہا بھائی ان دو سے کچھ نہ کرنا میں ماھم کی چوت سے لن نکال کر ماھم کی گانڈ میں لن ڈال کر چودتے کہا ماھم مجھے صرف تم سے پیار ھے چدائی کرکے سوگئے پھر پاپا نے نے ھم سے بات کی کے تم اور ماھم کب تک کرتے رھوگے ھم نے کہا ہمیں وقت دو پھر بتائنگے پھر میں اور ماھم گھر آئے اور پھر سے چدائی کرنے لگے اور پتا نہیں ماھم کتنی مرتبہ پریگنیڈ ھوئی اور ابوشن کرایا ایک مرتبہ مما کا فون آیا اور اپنی قسم دے کر شادی کا کہا کے وہ بھی دونوں بہن بھائی ہیں پھر میں اور ماھم جب چودائی کرتے تو میں ماھم سے کہتا اب تو تم دوسرا لن لوگی اپنے شوہر کا ماھم کہتی کے تم بھی دوسری چوت چودوگے میں کہتا اگر تیسرا لن لینا ھو تو لےلینا ماھم نے کہا میں تیسرا لن نہیں لونگی میں نے کہا جب دوسرا لن تیری چوت میں گیا تو تیری چوت تیسرا لن لینے کے لیئے تڑپے گی ماھم نے کہا میں تیسرا لن نہیں لونگی میں نے کہا اگر لیا تو کہا پہلے تم کو بتاؤنگی پھر ہماری شادی ھوگئی جب میں نے سوہاگرات کی چودائی کی تو چوت اور گانڈ کے کھلے راستے تھے اور اب ماھم اپنے شوہر کے ساتھ رہتی میں نے فون کر کے پوچھا کے شوہر نے کیسی جودائی کی کہا اچھی کی پھر کہا بھابھی نے سہی کا چودواتی ھے میں نے کہا ہاں اور اپنی بیوی کا بتایا کے اس کے دونوں راستے کھلے تھے کہا پوچھا میں نے کہا کسی دن پوچھ کے بتاؤنگا پھر ایک دن فون کر کے کہا آفس سے لڑکا آتا ھے من کرتا ھے چودواوں تم بتاو کیا کرو میں نے کہا جس پہ دل آئے تو آسرا نہ کرنا بس مزے کرنا ایک رات کو بیوی نیچے لیٹی تھی اور میں بیوی کی دونوں ٹانگیں اٹھاکر بیوی کی چدائی کرتے کرتے کہا میری جان کتنے لن لیئے ہیں مسکرا کر کہا ایک کا میں نے کہا بتاؤ کس کا مسکرا کر کہا اپنے بھائی کا میں نے کہا کیسے پھر بیوی نے اپنی ٹانگیں نیچے کرکے مجھے باہوں میں بھرکر کروٹ لے کر اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر چودتے کہا رات کو جب میں سوتی تھی تو مجھے ایسا لگتا کے کوئی مجھے نگا کرکے خوب سیکس کرتا ھے پر صبح جب میں اٹھتی تو نیٹی پہنی ھوتی مجھے رات کو کسی نے میری چوت میں لن ڈال کر چدائی کی مجھے بھی مزہ آیا پھر صبح کو میں اٹھی تو اپنی شلوار کو خون میں دیکھا پر میں نے کسی سے کچھ نہیں کہا پھر تو میں جب اٹھتی تو میری چوت اور شلوار منی سے بھری ھوتی اب میرا شک بھائی پہ تھا کیونکہ بھائی میرے لیئے شیک لاتے ایک رات کو بھائی شیک لائے میں نے شیک میں اسٹرو لگا کر اور اسٹرو کو اپنے ھونٹوں میں لے کر باہر گئی اور شیک کو پھینک کر کچھ دیر بعد آئی تو بھائی سے باتیں کی پھر سونے کا کہا کے مجھے بہت نید آرہی ھے پھر میں جاکر لیٹ گئی کچھ دیر بعد بھائی میری چوت سہلاتے ھوئے مجھے چوم رہا تھا اور مجھے مزہ آرہا تھا پھر میری شلوار اوتار کر میری چوت کو پیار کر کے اپنا لن میری چوت میں ڈال کر چود رہا تھا پھر میں نے غرلاتے بھائی کو باہوں میں بھر کر کہا اور چودو بس چودتے رہو پھر گانڈ کا کہا تو گانڈ چودتا پھر ہم ہرروز چودائی کرتے پھر تم سے شادی ھوئی پھر ماھم نے بتایا کے تیری بیوی اور میرا شوہر یہ بھی چدائی کرتے ھیں میں نے کہا ہاں رات کو مجھے بتایا ماھم نے کہا میں نے بھی بتادیا ھے اب ھم پھر چدائی کیا کرینگے گے پھر بیوی سے میں نے شیر کیا اور کہا ان کو بلائیں بیوی نے کہا ھاں پھر وہ ماھم اور بیوی کا بھائی ھم نے مل کے چدائی کی اب تو ماھم آتی تو مہینہ رہتی میں بیوی اور ماھم کو مل کے چودائی کرتا ماھم کا شوہر اپنی بہین کو چودتا تو میں ماھم کو چودتا پھر میری بیوی ماھم کے شوہر سے یعنی اپنے بھائی سے چودواتی پھر ہمارے بچے ھوتے گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری کہانی آپ کو کیسی لگی مجھے دیجئے اجازت بائے ۔ ۔
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Sunday, May 2, 2021
Saturday, May 1, 2021
بھائی نے پکڑ لیا STEP
STEP
ھیلو دوستو ۔ ۔ ۔ ایک مرتبہ میرے دوست نے موبائل خریدہ اب ہم کیا کرتے کے باری باری نیٹ پیکج لگاتے اور نگی فلمیں دیکھتے اب ہمارا روز کا معمول بن گیا جب ہمارے لن کھڑے ھوتے تو ہم مستیاں کرتے اور ایکدوسرے کے جسموں سے لن لگاتے تو ہمیں مزہ آنے لگا جب ہم نے نگیں فلمیں دیکھی تو ہم اب انجوئے کرنے لگے اور ایک دوسرے کے لنوں کو پکڑتے مٹھ مارتے اب ہم لنوں کو نکال کر دیکھتے اور لنوں کو آپس میں لڑاتے ہمیں مزہ آتا پھر لنوں کو چومتے چوپے مارتے پھر ہم ایک دوسرے کی گانڈوں پہ لن رگڑ کر پانی نکالتے اور چوپے مارتے اور پانی پیتے پھر میرے دوست نے کہا یاروں لن کو چاٹنے کا ایک مست آئڈیا ھے میں نے کہا بتاؤ کہا کے ہم شہد لے کے آتے ہیں پھر لن پہ لگاکر چاٹیں گے پھر ہم شہد لے کے آئے اور ایک دوسرے کے لنوں پہ لگا کر لنوں کو چومتے چوپے مارتے اور چاٹتے اس مزے نے ہمیں مست کردیا پھر ہم اپنی گانڈوں پہ شہد لگا کر گانڈوں کو چاٹتے پھر ہم اب گانڈ میں لن ڈالنے کی کوشش کرتے تو بہت درد ھوتا پھر ہم نے درد کے کیپسول لیئے اور کھاکر ہم چومنے لگے پھر ہم نگے ھوکر لنوں کو شہد لگاکر خوب چاٹا پھر کیپسول کا اثر جو 30 منٹ کے بعد شروع ھوتا اور 12 گھنٹے تک اثر رہتا پھر ہم نے گانڈو میں لن ڈالا تو ہمیں درد کا احساس تک نا ھوا پھر تو ہم ایک دوسرے کی گانڈوں کو چودتے اور لنوں کے چوپے مارتے اور خوب مزے کرتے ہم نے 3 سال تک مزے کیئے پھر مجھے گھر والوں نے بلایا میں گھر گیا پھر شادی کا کہا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شادی ھوئی میں جاتے ہی دلہن کی شلوار اتار کر چوت کو چاٹنے لگا اور دلہن مست ھوگئی پھر میں نے لن نکال کر بیوی کو منہ میں لینے کو کہا بیوی نے منہ میں کر مجھے مست کرنے لگی پھر میں نے چوت میں لن ڈالا تو آرام سے چلا گیا پھر چودائی کی پھر چوت کا رس نکلا تو میں نے گانڈ چودنے کو کہا بیوی ڈونکی بن کر اپنی گانڈ کو آگے کیا میں نے نے گانڈ میں ڈالا تو آرام سے چلا گیا پھر ساری رات ہم چودائی کرتےرھے پھر صبح سو گئے پھر ہروقت ہم چودائی کرتے بیوی کے منہ کو مموں کو چوت اور گانڈ کو خوب چودتا بیوی بھی مست ھوکر اپنے اسٹائل سے چودواتی چھ مہنہ لگاتار ھم ہروقت چودائی میں مست رھے ۔ اب میری گانڈ لن ماگنے لگی اور میں لن کو منہ میں لےکر پیار کرنے کے لیئے مچلتا میں جس آفس میں کام کرتا تو اسی آفس میں اچھی صحت مند تکڑا مرد بھی کام کرتا تھا اس کی سیٹ اور میری سیٹ ساتھ تھی میں جب بھی اس کو دیکتھا تو میری گانڈ اس کے لن کےلیئے مچلتی اور میں سوچتا کے جیسے یہ تگڑا ھے ویسے اس کا لن بھی تگڑا ھوگا یہ سوچ کے میں اور ھوٹ ھوجاتا پھر میں اس سے فری ھونے لگا پھر کچھ دن بعد میں اس کے لن کو ٹچ کرنے لگا پھر میں نے بیوی کی فوٹوں دیکھائی پھر کچھ دن بعد وہ کبھی کبھی میرے گالوں پہ کس کرتا اور میری گانڈ کو ہاتھ لگاتا اور کہتا تیری گانڈ تو مست ھے میں نے کہا موڈ ھے اس نے کہا ہاں یار میں نے کہا ھوٹل روم چلیں خرچہ میرا پھر ہم گئے چومنے لگے پھر میں نے اس کے لن کو نکال کر خوب مست ھوکے پیار کیا چوما چوپے مارے پھر اپنی گانڈ میں لےکر خوب چودوایا اس کا لن ہر بار پانی چھوڑتا پھر ہم نے کپڑے پہن کر اپنے گھر گئے میں گھر آیا اور بیوی کوخوب چودا پھر بیوی سے کہا تیری چوت کا راستہ بنا ھوا تھا بتاؤ کیسے مزے کیئے ۔۔۔۔۔۔ بیوی نے کہا ایک مرتبہ میں نے بھائی اور بھابھی کو چودائی کرتے دیکھا تو میری چوت مچلنے لگی پھر میں اپنی چوت کو سہلاتی پھر گھر پہ کزن آیا اس سے چودوایا تو بڑا مزہ آیا میری چوت سے خون نکلا درد بھی ھوا پھر کزن سے چودواتی رہی پھر وہ چلا گہا پھر دوسرے لڑکوں سے چودوانا شروع کیا ۔۔۔ پھر ایک لڑکے سے چودوا رھی تھی تو بھائی نے پکڑ لیا میں اور لڑکا نگے چودائی میں مست تھے لڑکا نیچے تھا میں لڑکے کے اوپر اپنی چوت میں لن لےکر چود رہی تھی تو اچانک بھائی آئے اور مجھے چودواتے دیکھ کے غصہ میں آکر لڑکے کو خوب مارا پیٹا پھر کہا بھاگ جاؤ اگر دوبارہ یہاں دیکھے تو میں تیری جان لےلونگا اور میرے کپڑے بھائی کے ہاتھوں میں تھے اور میں نگی کھڑی تھی پھر لڑکا بھاگ گیا اور ۔۔۔ بھائی ڈور کو لاک لگا کر اندر آئے اور مجھے دیکھتا رہا پھر میرے قریب آیا میں نے کہا بھائیاں پاپامما کو نہ بتانا میں نے ایک ہاتھ سے مموں کی نپلوں کو اور ایک ہاتھ سے چوت کو چھپایا ھوا تھا تو بھائی نے کہا کسی کو نہ بتانا پھر ْغصہ سے کہا اپنے ہاتھ نیچے کرو میں نے ہاتھ نیچے کیئے اب بھائی میرے مموں کو دیکھتا اور میری چکنی چوت کو دیکھتا پھر کہا شیب کب کی میں نے کہا کس کی بھائی نے غصہ میری چوت کو سہلاتے کہا اس کی میں نے کہا صبح بھائی نے کہا کیوں پروگرام فٹ تھا میں نے کہا ہاں پھر کہا کتنوں کا لیا ھے میں نے کہا 6 ۔ 7 ۔ بھائی نے کہا بہت چوت میں آگ ھے کیا میں نے خاموش سے سر ہلایا ہاں کیلئے پھر بھائی نے کہا چُپ کرکے کھڑی رہو پھر بھائی میرے ھونٹوں کو چوستے تو کبھی میرے دونوں مموں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے دبانے سہلانے لگے پھر میری چوت کو ہاتھ سے سہلاتا پھر مجھے باہوں میں بھر کر خوب دبایا پھر مجھے چومتے ھوئے بیڈ پہ بیٹھاکر میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا اور پیار کرنے لگا میں خاموش تھی پر مجھے مزہ بہت آنے لگا پھر میں نے بھی بھائی کو باہوں میں بھرکر دابانے لگی ۔ پھر بھائی نیچے بیٹھ کر میری ٹانگیں کھول کر میری چوت کو دیکھ کر تعریف کی چوما چوسا چاٹا اور مجھے بہت مزہ آرہاتھا پھر کہا تم بہت پیاری ھو پھر بھائی نے مجھے بیڈ پہ لیٹاکر میرے اوپر آکر اپنے لن کو چوت پر رگڑتے ھوئے میرے ھونٹ چوسنے لگا میں بھی بھائی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی اب مجھے اور مزہ آرہا تھا بھائی میرے مموں کو چوستا چومتا دباتا میری چوت کوچومتا چوستا چاٹتا کبھی مجھے اپنے اوپر کرتا بھائی کا لن شلوار میں فل کھڑا تھا اور بھائی لن کو میرے جسم پہ رگڑ رہا تھا پھر کہا مزہ آرہا ھے میں نے سر ہلاکر مسکرا کر کہا ہاں میں نے کہا بھائی اپنا لن تو دیکھاؤ کہا رات کو جی بھر کے دیکھ لینا پھر ہم ساتھ میں چودائی کرینگے تیرے روم میں کپڑے پہن لو گھر چلتے ہیں اب میں کپڑے پہن رہی تھی اور بھائی کبھی میری گانڈ کو سہلاتا کبھی میری چوت کو کبھی مموں کو کبھی مجھے چومتا جب میں نے کپڑے پہن لیئے تو بھائی نے مجھے باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے پھر نگاکر دیا میں نے کہا میری چوت میں لن ڈالو پھر چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر گانڈ کی سیل توڑ کر گانڈ کی چودائی کی پھر بھائے سے ساری رات چودائی کرنے کو کہا پھر ھم ساری رات چودا کرتے رھے جب جانے لگے تو بھائی نے کہا میں کسی کو نہیں کہوں گا ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک بھائی نے کہا چلو اب مسکراؤ میں مسکرائی بھائی نے کہا چلیں میں نے کہا ہاں پھر ہم گھر آئے پھر تو ہم روز چودائی کرنے لگے بھائی نے مجھے اجازت دی کے اب تم کسی سےبھی چودوا سکتی ھو پھر میں بھائی سے چودواتی پھر تم سے شادی ھوئی ۔ میں نے بیوی سے کہا کل میرا دوست آرھا ھے کھانے پہ ۔ پھر دوست آیا اور ہم نے کھانا کھایا اور ڈھیر ساری باتیں کی پھر وہ چلا گیا پھر میں آفس گیا تو اس سے ملا ہم چائے پینے گئے میں نے کہا میری بیوی کیسی لگی اس نے تعریف کی میں نے کہا چودو گے اس نے کہا ہاں میں نے کہا پھر واشروم چلیں اس نے کہا چلو ہم گئے پھر میں نے لن کو پیار کیا اور گانڈ چودائی کرکے ہم باہر آئے تو مرد نے کہا کب بیوی کی سیر کرارھے ھو میں نے کہا جلد بتاؤگا پھر رات کو گھر آیا اور بیوی کوچودنے لگامیں نے کہا میرا دوست کیسا لگا بیوی نے کہا اچھا ھے میں نے کہا انجوئے کرنا ھو تو بتانا بیوی مسکراکر کہا اسے میں کیسی لگی میں نے کہا وہ تو تیرا دیوانا ھوگیاھے ۔ بیوی نے کہا جیسے تم کہو میں نے کہا میری جان میں تیرا ہر طرح سے خیال رکھوؔں گا بیوی نے کہا پھر کل بلالو پھر میں نے فون کر کے کل کا بتایا کے کل آفس سے میرے گھر آئینگے اور ساری رات انجوئے کرینگے پھر ہم نے چودوائی کی اور سو گئے پھر رات کو ہم گھر آئے تو بیوی بھی فل مستی میں تھی پھر ہم روم میں آئے اورہم بیوی کو چومتے ھوئے نگا کیا پھر بیوی نے ہمیں نگا کیا پھر ہم مست ھوگئے اور ساری رات خوب چودائی کی پھر بیوی نے کہا مجھے نید آرھی ھے بیوی سوگئی پھر میں نے دوست سے خوب گانڈ مروائی اور لن کو پیار کیا پھر ہم سوگئے بیوی بیچ میں سوئی تھی اور ہم نگے سوگئے تھے پھر دوپہر میں میں اٹھا تو بیوی دوست کے ساتھ مست تھی پھر چودائی کررہے تھے میں نے کہا میں کچھ سامان لاتا ھو اور کہانے کا آڈر کرتا ھوں پھر میں نے کھانے کا آڈر کیا پھر گاڑی کی چابی لےکر اسٹور گیا اور سامان لایا اندر آیا تو دونوں چودائی میں مست تھے پھر دونو رلیکس ھوئے تو چھوڑا پھر ہم کھانا آیا وہ فرش ھوا کھانا کھایا چلاگیا بیوی سے کہا مزہ آیا کہا بہت مزہ آیا میں نے کہا کسی دن بھائی اور بھابھی کو بلاؤ پھر ہم نے پرگرام بنایا پھر بیوی نے بھائی کو بھابھی کے ساتھ کچھ دن کیلیئے آکر رہنے کو کہا وہ راضی ھوگئے دوسرے دن وہ گھر آئے اور رہنے لگے بیوی نے بھائی سے الگ جاکر بات کی پھر دونوں آئے اور ھم کو بتایا پھر ہم نے مل کے چودائی کی پھر کچھ دن بعد چلے گئے۔
بھابھی مما بہین STEP
STEP
ھیلو دوستو میرا نام میں آپ دوستوں سے اپنی کہانی شیر کرتا ھوں ہم گھر کے سات افراد ہیں بھائی بھابھی بہین بہنوئی مماپاپا اور میں ۔ 14 سال کی عمر میں میں چودائی کی فلمیں دیکھتا اور اس طرح مجھے سیکس کا پتا چلا میری مما اور بہین اور بھابھی بہت کیوٹ ہیں اور ان کا فگر بھی بہت ھوٹ ھے اور ان کے مموں کی کیا بات ھے اور ان کی گانڈ بھی بہت مست ھے اب میں ان کو دیکھتا تو ھوٹ ہوجاتا پھر مٹھوں کی لن پہ برسات کرتا اور سوچتا کے میں کیا کروں ۔ ایک مرتبہ میں مٹھ مار رھا تھا چوددائی کی فلم دیکھتے ھوئے تو میرے پاپا نے دیکھ لیا اور مجھے مارا پیٹا اور موبائل بھی چھین لیا ۔ اور سب کو بھی بتادیا کے میں چودائی کی فلمیں دیکھ کے مٹھیں مارتا ہوں ۔ اور بھائی بھابھی اور بہین بہنوئی ہسنے لگے اور مما مجھے مار کھائے میری وکالت کر رھی تھی اور پاپا سے مجھے موبائل بھی لےکے دیا اور سب سے کہا کے میرا بیٹا جو کرے کرنے دو کوئی اچھی لڑکی دیکھ کے اس کی شادی کرا دینگے ۔ اور میں اداس سا چہرہ لےکر اپنے روم میں آکر لیٹ گیا پھر رات کا کھانا منہ بنائے کھاکر اپنے رروم آیا پھر کچھ دیر بعد مما میرے رروم میں آئی ۔۔۔ آج مما نے مست نیٹی پہنی تھی اور مما کے ممے صاف نظر آرھے تھےاور مما باتیں کررہی تھی اور میں مما کے مموں میں مست تھا اور میرا لن کھڑا ھونے لگا پھر میں نے مما کو باہوں میں لیا اور اپنا منہ مما کے مموں پہ رکھ کر سکون لے رہاتھا مما نے کہا کیا ھوا میں نےمما کے منہ میں منہ دیا اور ایک ہاتھ سے مما کے مموؔں کو سہلانے لگا ۔ مما نے کہا بیٹا میں تیری مما ھوں میں نے کہا مما تھوڑی دیر کرنے دو تو مما نے کہا یہ ہم نہیں کرسکتے میں تیری شادی کراتی ھوں میں نے کہا مما اپنے ممے تو دیکھاؤ مما نے کہا شرم کر اپنی مما کے ممے دیکھے گا میں نے کہا پلز مما تو مما نے کہا اپنی بیوی کے ممے دیکھنا میں جلدی تیری شادی کراتی ھوں میں نے بہت کہا میں کے اوپر چڑھ گیا کچھ دیر تو مما نے مجھے دبایا دوبایا پھر مما چلی گئی اور میں مما کے نام کی مٹھ مار کے سوگیا ۔ پھر کچھ دن بعد میں اپنا لن نکال کے مٹھ مار رہا تھا اور بہین نے دیکھ لیا اور میرے لن کو دیکھ کے غصہ دیکھایا اور میں ڈر کے اپنےروم میں آکر مٹھ ماری پھر رات کو بہین میرے روم میں آئی ۔۔۔ اور کہنے لگی تم ایسا کیوں کرتے ھو میں نے کہا بس یہ کھڑا ھوتا ھے تو پھر مارتا ھوں بہین نے کہا میں نے تیرا لن دیکھا ھے ویسے کتنا بڑا ھے میں نے کہا دیکھاؤں کہا نہیں ایسے بتاؤ میں نے کہا ویسے تو بڑا ھے اور موٹا بھی ھے بہت پیارا ھے ٹوپہ تو موٹا ھے اور پینک بھی ھے بہین نے کہا تم سچ کہتے ھو میں نے کہا ہاں پھر بہین نے کہا میں جاتی ھو تھوڑا خیال رکھا کروں بھائی پاپا نہ دیکھ لیں میں نے کہا میرا کیسا ھے اچھا ھے نہ بہین نے کہا میں نے تو دور سے دیکھا تھا میں نے کہا تو ابھی دیکھ کے بتاؤ بہین نے کہا پھر کسی دن میں سکون سے دیکھوں گی اور چیک بھی کرونگی پھر میں بہین کو باھوں میں لےکر چومنے لگا اور ممے دبانے لگا کچھ دیر بہن مست پھر بہن نے کہا چھوڑو میں جاتیں ھوں کوئی دیکھ لےگا اور بہین چلی گئی پھر میں نے بہین کے نام کی مٹھ مار کے سو گیا ۔۔۔ ایک مرتبہ میں ٹیوی لاؤنچ میں ٹیوی پہ فلم دیکھ رہا تھا تو بھابھی آئی اور بھابھی کے ہاتھ میں دو چائے کے بھرے کپ تھے ایک کپ مجھے دےکر کہا فلم کیسی ھے میں نے کہا اچھی ھے پھر کچھ دیر بعد بھابھی نے کہا اب بھی کرتے ھو میں نے کہا کیا بھابھی نے کہا ابھی بھی مٹھ مارتے ھو میں نے کہا ہاں بھابھی پر پاپا بھائی کو نہ بتانا بھابھی نے مسکراکر کہا نہیں بتانگی پھر کہا کوئی گلفرینڈ نہیں میں نے کہا نہیں پھر کہا کتنی دیر میں پانی نکالتے ھو میں نے کہا قریب دو گھنٹے پھر کہا کتنا بڑا ھے میں نے کہا دیکھوں گی بھابھی نے کہا کوئی دیکھ لے گا تو مار کھانی پڑے گی پھر کسی وقت رات کو آؤنگی پھر دیکھوں گی پھر میں نے بھابھی کو چڈی میں کھڑا لن دیکھایا بھابھی کا ہاتھ اٹھاکر اپنے لن پہ رکھا تو بھابھی میرے لن کو پکڑ کر کہتی ھے کوئی آگیا تو میں نے اپنا منہ بھابھی کے منہ میں دے کر بھابھی کے ہونٹ چوستے ھوۓ بھابھی کے مست بھرے مموں کو سہلانے لگا بھابھی کچھ دیر مست رہی پھر اچانک کھڑی ھوکر کہا میں جاتی ھوں اور چلی گئی پھر وہی میں نے مٹھ مارکر اپنے روم جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کے ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مما کے روم کا ڈور کھلا مجھے اچانک کیا ھوا کے میں چھپ کر دیکھنے لگا مما نے ڈور سے سر نکال کر دیکھ رہی تھی کے کوئی ھے تو نہیں اور مما جھکی ھوئی تھی اور مما کوجھٹکے لگ رھے تھے پھر مما نے ڈور کو اور کھول کر دیکھا اور مما کو جھٹکے لگ رھے تھے اور مما کے ممے اچھل کود کر رھے تھے پھر ڈور کو فل کھول دیا میں نے دیکھا پاپا پیچھے سے مما کی چودائی کر رھا ھے پھر مما نے کہا میں آتی ہوں پاپا نے کہا جلدی آنا مما نے ڈور بند کر کے کچکن کی طرف گئی اب جب مما کے جسم کو نگا دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا میں اپنے لن کو سہلاتے مما کی گانڈ دیکھتے دیکھتے پہچھے تھا ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مما کچن میں آئی اور فریج سے پانی کی بوتل نکال کر پینے لگی ۔ میں نے پیچھے سے مما کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا مما سمجھی پاپا ھے میں پیچھے سے مما کے مموں کو دباتا اور کمر گال گدی کو چومتا اور کبھی مما کی چوت میں انگلی کرتا اور مما نے مستی میں کہا آگئے آج تو بہت مزہ آرہا ھے میری چوت میں لن ڈالو میں نے چڈی سے لن نکال کر مما کی چوت میں لن ڈال کر مست چودائی کرنے لگا اور مما نے فل مست ھوکر کہا بہت مزہ آرہا ھے پھر مما ٹیبل پہ جھک کر لیٹی رھی اور پیچھے سے میں مما کی چودائی کررہا تھا اور مما مست رہی کہتی اور چودو بہت مزہ آرہاھے ابھی میرا لن پانی چھوڑنے والا تھا تو مما نے کہا چلو روم میں سکون سے چودائی کرتے ہیں جب مما نے سر کو گھماکر دیکھا اور میں چودائی کررہا تھا مما نے فورناََ اپنی چوت سے میرا لن نکال کر مجھے چانٹا مار کر دبی آواز میں کہا اپنی مما کو تیرا باپ دیکھ لیتا تو میں رونے سا منہ بنا کر کھڑا تھا مما بوتل لےکر جاتے کہا جا کر سو جاؤ میں لن نکال کر مما کے آگے کھڑا ھوکر کہا کہا مما پانی نکلنے والا تھا پلز نکال دو پاپا روم میں ھے اور سب سو رھے ہیں پلز پھر مما میرے روم میں آئی کہا چادر لےکر لیٹ جاؤ میں چادر میں لن نکال کر لیٹا مما ساتھ بیٹھ کر چادر میں ہاتھ کر کے لن کی مٹھ مارکر پانی نکال کر چلی گئی مما کی چوت کی تعریف کی تو مما مسکراتی کہتی شرارتی ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے بہت مزہ آیا پھر میرے روم میں بہن آئی اور ڈور کو لاک کرکے میرے ساتھ بیٹھی اور کہا اب دیکھاؤ میں نے بہین کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا پھر بولی جلدی دیکھاؤ میں نے کہا نکال کے دیکھ لو پھر بہین میرے لن کو چڈی پر سہلاتے ھوئے کہا مزہ آرہا ھے میں نے کہا ہاں پھر لن نکال کر دیکھا اور تعریف کی پھر کہا تیرا لن بہت پیارا ھے میں پیار کرو میں نے کہا ہاں پھر میرے لن کو پیار کرنے لگی چومتی چوپے مارتی میں کبھی مموں کو چومتا چوستا تو کبھی چوت میں انگلی کرتا کبھی منہ کا پیار کرتا اور میں مست تھا پھر میرے لن سے پانی نکلا تو میں نے بتایا تو لن کو منہ میں لیا تو میرے لن کا سارا پانی پی گئی جب میں نے چودائی کا کہا تو بولی پھر کسی دن مجھے تیرا لن بہت اچھا لگا پھر چلی گئی اور آج میں بہت خوش ھوا ۔ پھر دوپہر کو بھابھی نے مجھ سے کہا سب گئے ھوئے ہیں میں تیرا دیکھتی ھوں اور تم میری دیکھوں میں نے کہا ہاں پھر کہا مجھے اٹھاکر لے جاؤ اپنے روم میں میں چومتے ھوۓ اٹھاکر اپنے روم کے بیڈ پر لٹاکر ہم چومنے لگے پھر بھابھی نگی ھوکر میری چڈی اُتار کر میرے لن کو دیکھ کر بہت تعریف کی پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر اپنی چوت دیکھائی اور چوت کو پیار کرنے کو کہا میں نے چوت کو خوب پیار کیا پھر کہا اب چودائی کرو پھر چودائی شروع ھوئی 2 گھنٹے تک بھابھی اپنے ہر اسٹائل سے چودواتی رہی اور میں مست ھو کر چودائی کرتا رھا اس دوران نہ تو بھابھی کی چوت نے رس چھوڑ اور نہ ھی میرے لن نے پھر گھر کی بیل بجی اور ہم چودائی میں مست رھے پھر مسلسل بیل بجنی شروع ھوئیں اور ہم چودائی میں مست رھے پھر فون بجنے لگے اور ہم مست رھے پھر بیل اور فون بجنے لگے ایک ساتھ بھابھی نے کہا لگتا ھے ادھورا کام چھوڑنا پڑے گا پھر ہم کپڑے پہنے میں لیٹ گیا بھابھی گیٹ کھولنے گئی اور گہری نید کا بولا اور میرا پوچھا تو کہا پتا نہیں روم میں ھوگا پھر سب اپنے روموں میں چلے گئے پھر میں اٹھا اور ٹیرس پہ بہین جھولا جھول رہی تھی میں گیا اور بیٹھ کر کہا کوئی پروگرام بناو کہا کس کا میں نے کہا مجھے تیری دیکھنی ھے کہا ٹھیک ھے رات 3 بجے کا پروگرام بناتے ہیں اپنے فون پہ الارم لگایا اور کہا میں آؤنگی پھر ہم چومنے لگے پھر میں چوت کو سہلانےلگا اور وہ میرے لن کو میں نے مموں کو دبایا چوما پھر میں اٹھا اور ٹیرس کے ڈور کو لاک کر کے بہین کے قدموں میں بیٹھ کر شلوار کے اوپر بہین کی چوت کو پیار کرنے لگا پھر میں نے شلوار کو اتارنے کیلئے نیچے کیا تو بہین نے اپنی گانڈ اٹھائی اور میں نے شلوار اتار کر چوت کو پیار کرنے لگا اور بہن مست ھوکر مجھے نیچے لٹاکر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر چودنے لگی پھر ہم چودائی میں مست رھے پھر بہین کا فون بجا تو بہین ھوش میں آئی بہین جلدی سے کپڑے پہن کر کہا رات کو میں آؤنگی مجھے مزہ بہت آیا رات کو فل مزے کرینگے چلی گئی ۔ میں مما کے روم گیا مما پاپا سے بات کررھی تھی پاپا ملک سے باہر تھے جب مما نے مجھے دیکھا کہا پاپا ھے ہم نے بہت دیر تک پاپا سے باتیں کی پھر پاپا نے کہیں جانے کو کہا فون کال بند کی اب روم میں مما اور میں اور مما کا مست جسم پھر مما اور میں یوہی باتیں کرنے لگے مما نے کہا اس رات کو میں نے سمجھا تیرے پاپا ہیں میں نے کہا مما میرا اچھا تو ھے نہ تو مما نے تعریف کی میں نے کہا مما میں چودائی تو سہی کرتا ھونا مما نے تعریف کی میں نے مما سے کہا مما آپ کو مزہ آیا مما نے کہا لگتا ھے تیری جلدی شادی کرانے ھوگی میں نے کہا مما پھر کریں تو مما نے کہا شرم کر کوئی مما بیٹے تھوڑی کرتے ہیں گناہ ھے میں مما کو منانے کے کیلیئے مما کو مست کرنے لگا پھر مما نے مجھے چومتے کہا تیرے لن میں بہت مزہ ھے میں کہا پھر لےلو کہا نہیں میں نے کہا مما پھر میرے لن کا پانی نکالو مما نے کہا مٹھ مارکے نکال لو میں لن نکال کر مما کے سامنے کیا مما تم نکال دو پھر مما لن کو مٹھ مارنے لگی اور ساتھ میں لن کی تعریف کرتی میں کہا مما لن کو پیار کرو پھر مما لن کو پیار کرنے لگی اور میں مما کی چوت کو سہلانے لگا پھر میں مما کی چوت کو شلوار پر چومتے ھوئے پیار کرنے لگا پھر میں نے شلوار اتار کر چوت کو پیار کرنے لگا اور مما ھوٹ ھوگئی میں لن چوت میں ڈال کر چودنے لگا پھر ممامست ھوگئی مما کی چوت نے 3 مرتبہ پانی چھوڑا اب مما نے ایسی چودائی کی میرے لن سے پانی نکلا پھر میں اپنے روم میں بہن کا اتظار کرنے لگا پھر بہین آئی اور ہم نے خوب چودائی کرتے رھے پھر صبح بہین چلی گئی اپنے روم میں پھر ایک دن بھابھی نے کہا تم میرے ساتھ میرے میکے چلو ہم دونوں ایک روم میں مزے کرینگے پھر ہم گئے 15 دن رات ہم چودائی کرتے پھر بھابھی کی مما مجھے سے فری ھوتی میں نے کہا لن چاہیئے کیا کہا ہاں میں نے کہا پھر لے چلو جہاں ہمیں کوئی تنگ نہ کرے پھر مجھے ھوٹل لے گئی اور ہم نے خوب چودائی کی اور آئے ۔ پھر مما نے میرے لیۓ لڑکی پسند کی اور مجھے ملوایا پھر میری شادی ھوئی اور میری بیوی بہت چداکڑ ھے شادی سے پہلے چوت اور گانڈ کوچدوا چکی ھے پھر مجھے بیوی چدائی سے ایسے مست کرتی کے مجھے مزہ آتا مجھ سے کبھی گانڈ چدواتی کبھی چوت کبھی مموں میں اور میں فل مزے کرتا پھر وقت گزرتا ھوا آگے بڑھنے لگا کچھ مہینوں بعد اب ہم اپنی شادی سے پہلے کی باتیں شیر کرنے لگے ایک رات کو چودائی کرتے میں نے کہا کتنے لنوں سےمزے کیئے مجھے دیکھ کے مسکرانے لکی میں نے اس کے منہ میں منہ دیکر چوستے ھوئے کہا میری جان بتاؤنا پلیز بیوی نے کہا 3 سے ایک ساتھ ایک جگہ پہ میں کہا پھر بتاو کہا میرے کالج میں یہ 3 دوست تھے اور مجھے مست کرتے تھے اور میں بھی فل انجوئے کرتی 3 لڑکے باری باری میری چوت کو پیار کرتے اور میں ایک ساتھ ان کے لنوں کو پیار کرتی پھر ایک مرتبہ ہم چوت لن کی چودائی کا پروگرام بنایا اور گھر والوں کو پارٹی کا بول کے آئے کے ہم کل آئینگے پھر ایک نے میری چوت میں لن ڈالا ٹوپہ پورا گیا تو مجھے درد ھوا پھر دوسرے کا لن جب آدھا گیا تو مجھے درد ھوا پھر تیسرے نے پورا لن میری چوت میں ڈال کر چودنے لگا پھر درد چھومنتر ھوا تو میری چوت کو مزہ آنے لگا پھر ہم صبح تک چدوائی کرتے کرتے سوگئے پھر گانڈ کی فرمائش کی پھر پروگرام بنا پھر گانڈ کی چودائی ھوئی پھر تو ہم ہرروز چودائی کرتے پھر ان کے ساتھ میں چودائی کرتی پھر دوستوں کی شادی ھوتی گئی اور وہ دور ھوگئے پھر میں روم میں نگی ھوکر چوت کو سہلانے میں مست تھی تو مما نے دیکھ لیا پھر مجھے شادی کا کہا پھر ہماری شادی ھوئی میں نے بہت خوب چودائی کرکے باہوں میں باہیں ڈال کر چومنے لگے پھر نید آگئی
۔
Thursday, November 14, 2019
اپنا لن چوسوانے چل پڑا
ھاۓ دوستو
۔ میری جب شادی ھوئی تو میں نے بیوی سے کہا سکس کا پتا ھے تو بیوی نے کہا بہت پتہ ھے میں نے کہا کیسے تو کہا کرکے دیکھاتی ھوں پھر میرے لن کو ایسا پیار کیا کے میں مست ھوگیا پھر میرے لن کا پانی نکلا تو بیوی نے پیا پھر کہا میری چوت کو پیار کرو میں نے بیوی کی چوت کو خوب پیار کیا پھر بیوی کی چوت نے پانی چھوڑا پھر بیوی کی چوت میں لن ڈالا تو راستہ پہلے سے بنا ھوا تھا پھر خوب چودائی کی پھر کہا میری گانڈ کی چودائی کرو گانڈ کے بھی راستے کھلے تھے میں بیوی کی چوت گانڈ مموں کو خوب چودتا جب بھی میں نید میں ھوتا تو بیوی میرے لن کو چومتی چوپے مارتی ھوئی مجھے نید سے جگاتی لن کا پانی نکال کر پیتی بیوی میرے لن کو بہت پیار کرتی منی نکالتی میں مست رہتا میں بیوی کو خوب پیار کرتا اور چودائی کرتا بیوی بھی بڑے پیار سے چودواتی اور ہر اسٹائل سےچودواتی ایک بار ھم چودائی کررھے تھے تو بیوی سے کہا کس کے لن سے مزے کیئے ہیں تو بیوی مسکرانے لگی میں نے کہا میری جان بتاؤ تو بیوی نے کہا دو کے ساتھ بہت کیا ھے میں نے کہا دو کے ساتھ بہت مزہ آیا ھوگا مسکراکر کہا ہاں بہت مزہ آتا تھا میں نے کہا دو ایک ساتھ مسکرا کہا آپ کو سُناؤں میں نے ہاں سُناؤ پھر کہا اچھا میں شروع سے سُاتی ھوں بیوی میرے اوپر لیٹ کر اپنی چوت میں میرا لن لےکر سلوسلو چودائی کرتے میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا تم کو تو پتا ھے ھم گاؤں میں رہتے ہیں جب میں جوان ھورہی تھی تو میرا چاچو مجھے بہت چومتا میری چوت کو سہلاتا اور میری گانڈ کو اور میرے چھوٹے مموں دباتا میرے ھونٹ چوستا اور میرے ہاتھوں میں لن پکڑواتا مجھے بھی اچھا لگتا میں ایک رات کو پیشاب کرنے گئی اور پیشاب کر رھی تھی چاچو کے بیٹے نے مجھے وہیں لیٹاکر میری شلوار اتار کر میری چوت کو چومنے چاٹنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا کزن نے اپنا لن نکال کر میرے منہ دیا میں نے جب لن کو چوما تو بہت مزہ آیا پھر چوپہ مارے اس کے لن کا پانی نکلا میں نے پیا پھر وہ چلا گیا پھر میں اپنے بستر پہ لیٹی تو چاچو آیا لنگی باندھے میرے ساتھ لیٹ کر لنگی اوتار کر میری شلوار اتار کر اپنا لن رگڑتے کبھی میرے ہاتھوں میں دیتے پھر میری چوت کے ھونٹوں میں لن کا ٹوپہ خوب رگڑنے لگے تو میں بہت مست ھوجاتی اسی طرح کبھی چاچو پکڑ لیتا تو کبھی چاچو کا بیٹا میرا کزن پکڑ لیتا بس اسی طرح دونوں باپ بیٹے مجھے بہت مزہ دیتے پھر جب میں جوان ھوئی تو اپنے باغ گئی کزن کے ساتھ تو کزن نے مجھے وہی ھوٹ کرکے میری چوت کی سیل توڑی تو چاچی کھیتوں گئی ھوئی تھی تو میں چاچو سے مزے لنے گئی تو چاچو نے میری گانڈ کی سیل توڑ کر گانڈ کی خوب چدائی کی چاچو تو صرف گانڈ چودتے تو چاچو کا بیٹا میری چوت گانڈ کو چودتا ایک بار میں اور کزن چود رہے تھے تو چاچو نے دیکھ لیا مجھ سے کہا تم میرے بیٹے سے بھی میں نے کہا ہاں چدائی کرتے ہیں اس نے میری چوت کو چودا اور تم نے میری گانڈ کو چودا چاچو نے کہا کوئی بات نہیں پھر چاچو مجھے چودنے لگا اور کزن نے دیکھ لیا مجھ سے کہا تم میرے باپ سے چدائی کرتی ھو میں نے کہا جسے تم مجھے پکڑتے تھے تیرا باپ بھی مجھے پکڑتا تھا تم نے میری چوت چودی چاچو نے میری گانڈ چودی ھے پھر کبھی چاچو سے تو کبھی کزن کے ساتھ چوودائی کرتی پھر ایک بار مما نے کہا تیرا رشتہ آیا ھے شادی کروگی میں نے کہا ہاں پھر میری تم سے شادی ھوئی پھر میں نے بیوی سے کہا تم بہت مست ھو بیوی نے کہا مجھے چدائی میں بہت مزہ آتا ھے اور لن کو تو میں بہت پیار کرتی ھوں مجھے لن بہت اچھے لگتے ہیں میں نے کہا اب بھی بہت تڑپ ھوتی ھوگی بیوی نے کہا بہت تڑپ ھوتی ھے اس لیئے تو میں تیرے لن کو خوب پیار کرتی ھوں پھر ھم چدائی کرکے سوگئے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, پھر ایک بار بیوی بہت گرم تھی فون کیا کے جلدی آؤں میری چوت میں لن کی آگ لگی ھے میں نے بہت انگلی ماری ھے آگ نہیں بجھتی جلدی آؤ اور میں دیر سے گیا تو بیوی ناراض ھوگئ میں بھی بہت گرم تھا جب میں گھر آیا اور میں نگاھوکر بیوی کے ہونٹوں پہ اپنا لن رکھ کر کہا پیار کرو تو بیوی نے غصہ سے انکار کردیا مگر مجھ پر اپنا لن چوسوانے کا بھوت سوار تھا پھر میں گھر سے باہر آگیا سوچنے لگا کے اپنا لن کس سے چوسواؤں ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, پھر ایک شیمیل یاد آیا جس کا پیارا سا چہرہ بڑے ممے اور کمال کا فگر ھے میں وہاں گیا تو وہ اپنے دروازے کے بیچ میں کھڑاتھا میں نے اس سے کہا آپ کی یاد آرہی تھی تو اس نے کہا اندر آجاؤ میں اندر گیا اس نے دروازہ بند کیا اور پوچھا بلب بند کردوں میں نے کہا پھر مزہ کیا آئے گا پھر میں نے اسے کھڑے کھڑے اپنی باہوں میں بھرلیا میں نے شیمیل کو کَس کے جپھی ڈالی اور اس کی کمر پہ ہاتھ پھیرتا ہوا اس کی نرم نرم گانڈ کے پٹھوں کو دبانے لگا پھر اس نے اپنا منہ میرے منہ میں دےدیا ہم ایک دوسرے کی زبان اور ہونٹوں کو چوس رہے تھے ۔ پھر اس نے ایک ہاتھ سے میرے لن کو لےکر سہلانے لگا پھر اس نے کپڑے اتار کر میرے کپڑے اوتار دیا اب ھم دونوں نگے کھڑے منہ کا پیار کرتے ھوئے میں ایک ہاتھ سے شیمیل کی گانڈ دبارہا تھا اور دوسرے ہاتھ سے شیمیل کے بڑے مموں کو دبارہا تھا اور ہمارے لن آپس میں ٹکراکر پیار کر رہے تھے پھر وہ میرا چہرہ چومتے ہوئے نیچے ہوتا گیا اور میرے لن کے سامنے بیٹھ گیا اور اس نے اپنے پیارے ہونٹوں کو میرے لن کے ٹوپے پہ رکھ کر چومنے اور زبان سے چاٹنے لگا پھر اس نے اپنے پیارے ہونٹوں کو کھولا اور میرے لن کے ٹوپے کو اپنے منہ میں لیا اور چوپے مارنے لگا پھر پورے لن کو منہ میں لے کر چوپے مارتا اور کبھی ٹوپے کو کو چومتہ چاٹتہ پھر اس نے کہا بیڈ پر سیکس کرتے ہیں پھر ہم بیڈ پہ نگے تھے ہم دونوں کی گرم گرم سیسکاریا منہ سے نکل رہی تھی پھر اس نے اپنا منہ میرے منہ میں دےدیا چومتے ہوئے مجھے نیچے لیٹا دیا اور میرے اوپر آگیا میرے لن کے اوپر اپنی ٹائٹ گانڈ رکھ کر گانڈ ہلانے لگا اور اس کا منہ میرے منہ میں تھا ہم ایکدوسرے کی زبانیں چوس رھے تھے پھر وہ مجھے چومتاہوا میرے لن پہ پہنچ گیا اور میرے لن کو چومنے اور چاٹنے چوپے مارنے لگا اس نے مجھے اتنا مست کردیا تھا کے مستی میں مجھے پتہ ہی نہ چلا کے یہ میں نے کیا کیا پھر وہ میرے اوپر آگیا پھر اس نے مجھے کروٹ دےکر اوپر کر دیا میں اس کے اوپر تھا اور وہ میرے نیچے تھا اور ہم ایکدوسرے کو چوم چاٹ رھے تھے اور میں اسے چومتا ہوا اس کے لن تک پہونچ گیا اور اس کے لن کو دیکھا جو میرے لن سے بڑا اور موٹا تھا میرے زہن میں خیال آیا کے اگر میں اپنے لن کو چوپے مارتا تو کیسے مارتا تو لن میرے سامنے تھا میں نے بڑی حسرت سے اپنے ہاتھوں میں اس کے لن کو لیا اور اپنے ہونٹوں کو کھولا اور منہ سے اپنی زبان نکالی اور اس کے لن کے ٹوپہ پر اپنی زبان رکھی تو ٹوپہ اتنا نرم اور ملائم تھا کے مجھ سے رہا نہ گیا تو لن کو منہ میں لےکر چوپے مار نے لکا اس کے لن کو اپنے منہ میں پورا لےکر چوپے مارنے لگا پھر جب اس کی منی نکلنے والی تھی تو اس نے میرے منہ سے اپنا لن نکال کر لن کو اپنی طرف کیا تو اس کے پیٹ پر ساری منی نکلی اور میں دیکھ رہا تھا پھر اس نے اپنی دونوں ٹانگوں کو میری کمر کے پیچھے کرکے میری کمر کو جکڑ لیا اور اپنی گانڈ کو اور میرے لن کو اپنی منی سے تر کردیا پھر کہا اب چودو میں نے اپنا لن کو حرکت دینے لگا اور لن اپنا آپ گھستا گیا اور گھس گیا پھر میں نے اس کی گانڈ چودنا شروع کیا اور قریب تیس منٹ بعد میرے لن سے منی نکلی اور میں اس کے اوپر گر گیا میں نے جانے کو کہا تو شیمیل نے کہا ایک بار اور چودو پھر میں نے چودائی کی پھر میں نے کپڑے پہنے اور باہر آگیا اور گھر کی طرف چل پڑا اور چلتے چلتے سوچہ کے یہ میں نے کیا کیا اس کے لن کو چوپے مارے پھر میں گھر گیا بیوی نے دروازہ کھولا اور میں کمرے میں جاکر اپنی آنکھیں بندکرکے لیٹ گیا بیوی آئی اور میرا ناڑہ کھولا اور میرا لن باہر نکال کر منہ میں لےکر چومنے چاٹنے لگی میں نے اپنی آنکھ کھولی تو دیکھا کے بیوی ایکدم نگی تھی بیوی نے کہا میں مستی میں ھوں پھر بیوی اور میں نے خوب جم کے چدائی ماری ۔ اب مجھے شیمیل کے لن کو چوپہ کی یاد آئی میں شیمیل کے پاس گیا تو شمیل چڈی میں تھا وہ بیٹھا تو میں نے کہا اپنا لن تو دیکاؤ پھر شیمیل نے چڈی سے لن نکال کر مجھے دیکھایا میں نے جب اس کے لن کو دیکھاتو مجھے بہت پیار آیا پھر میں شیمیل کے لن کو پیار کرنے میں مست ھوا اور اس کے لن کی تعریف کرتا پھر اس کی گانڈ چود کے آتا اب تو مجھے اس کے لن کو پیار کرنے کی تڑپ ھوتی تو میں جاتا تو اس کے لن کو خوب پیار کرتا اور اس کی گانڈ چود کے آتا پھر بیوی کو چودتا بیوی کو چودتے کہا یار دوستوں نے بتایا ھےکہ ایک نیا شیمیل آیا ھے کمال کا ھے بیوی نے کہا کیا وہ سیکس کرتا ھے میں نے کہا ہاں پھر بیوی نے کہا تم کرنا چاہتے ھو میں نے کہا ہاں اگر تم کہوں تو ویسے اس کا لن میرے لن سے موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ کیوٹ ھے تو بیوی نے کہا پھر کب بلاوگے میں نے کہا تم بتاؤ بیوی نے کہا ابھی بلالو میں بیوی کو چومتے کہا جب اس کا لن دیکھو گی تو مست ھو جاؤ گی بیوی نے کہا ایسی بات ھے تو ابھی فون کرو میں بیوی کو چومتے کہا تجھے بہت مزہ آئے گا پھر بیوی نے مجھے فون دیا میں نے فون کیا اور آنے کو کہا وہ آیا بیوی نے اس کے اسمارٹ فگر کی بہت تعریف کی پھر میں بیوی شیمیل ھم تینوں چومنے لگے بیوی نے جب شیمیل کا لن دیکھا تو بہت تعریف کرتی ھوئی لن کو خوب چوما چوسا چاٹا اور چوپے مارے پھر ھم نے چودائی کی میں شیمیل کے لن کو پیار کرتا بیوی ہمارے لنوں کو پیار کرتی بیوی نے شیمیل سے خوب چودوایا میں نے شیمیل کو خوب چودا پھر وہ چلا گیا پھر ہم نے چودائی کی بیوی سے کہا مزہ آیا بیوی نے کہا بہت مزہ آیا پھر کچھ دن بعد میں گھر آیا تو شیمیل اور میری بیوی چودائی میں مست ہیں اتنی دیر میں بیوی کی چوت نے پانی چھوڑا پھر شیمیل میرے پاس آیا تو میں اس کے لن کو پیار کرنے لگابیوی نے بتایا ساری چودائی کرینگے پھر چودائی کی پھر بیوی نے بتایا کے میرا کزن مجھے چودنے کے لیۓ تڑپتا ھے اس نے کہا ھے کے میں بیوی کو لےکر آتا ھوں پھر بیوی نے مجھے سے کہا تم اس کی بیوی کو چود لینا میں نے کہا ٹھیک ھے میں نے تیرے کزن کی ماں بہت مست ھے بیوی نے کہا تم بات کرو بیوی کہا میری چاچی بہت چداکڑ ھے اس نے ایک بار کہا تھا کے تم اسے اچھے لگتے ھو کبھی چودائی کا بولے تو بتانا بیوی نے کہا چاچو بھی میرے لیئے تڑپتا ھے میں نے کہا پھر کب بلارھی ھو کہا پہلے کزن پھر وہ بیوی نے کہا شیمیل کو بھی بلالینگے میں نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے پھر وہ آئے چودائی کی پھر بیوی کا چاچو اپنی بیوی کے ساتھ آیا مل کے چدائی کی پھر وہ چلے گئے پھر شیمیل کو اپنے گھر میں رکھا اب تو شیمیل کے دوست آتے میں اور بیوی مزے کرتے بیوی کہتی بہت مزہ آتا ھے اور مجھے بھی بہت مزہ آتا سوگئی
Subscribe to:
Posts (Atom)
میری جوانی کی آگ
پارٹی چوکیدار
ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...