Wednesday, August 13, 2025

کھیتوں میں ایک جھونپڑی تھی

 ھیلو دوستو میں اپنے گھر والوں کے ساتھ گاؤں میں رہتا تھا اور ہمارے کھیت کھلیان اور فروٹوں کے باغ بھی تھے ہمارے پاپامما بوڑھے تھے تو کھیت باغ کو میں اور بڑی دیدی دیکھتے اور کام کرتے تھے ہمارے کھیت باغ اور گنے کے کماند کے چھوٹی سی پانی کی واٹر نہر تھی اور سامنے ہماری چھوٹی سی جھونپڑی تھی اور ایک باہر چارپائی تھی اور جھونپڑی میں بستر تھا اور یہ نہر کھیتوں کو پانی کیلئے تھی اور چارو طرف کھیت باغ گنے کے کماند اور بڑے درخت تھے جھونپڑی بیچ میں تھی جو کسی کو دیکھائی نہیں دیتی تھی میں اور دیدی اکثر کام کرتے جھونپڑی میں وقت گزارتے دن کا کھانا بھی یہی کھاتے اور شام کو گھر چلے جاتے دیدی بلکل سیدھی سادھی تھی لیکن دیدی کا فگر لن کھڑا کر دیتا تھا اور اسی وجہ سے دیدی مجھے بہت پسند تھی دیدی کے بڑے مموں کو دیکھتا تو کچھ کچھ ھونے لگتا لیکن میں اپنا من کہیں اور ہٹا لیتا سوچتا یہ غلت ھے تو اسی طرح مجھے بہت سے گندے خیالات آتے کے دیدی کے ھونٹ چوسو مموں کو چوسوں کبھی کبھی لن کھڑا ھو جاتا جب دیدی اور میں نہر میں نہاتے کپڑوں کے ساتھ دیدی کے بڑے مموں کی نپلیں پنک نظر آتی میرا لن کھڑا ھو جاتا دیدی بھی دیدی بھی دیکھتی ایک بار میں اور دیدی لوسن کاٹ رھے تھے میں نے دیکھا دیدی دوسری طرف سے کاٹتی ھو چلی گئی کچھ دیر میں نے سوچا کے دیدی کہاں گئی میں آیا تو دیکھا دیدی میرا نکما دوست واسو میری دیدی کو چوم رہا ھے دیدی کہا نہ کرو بھائی دیکھ لے میں دور جاکر دیدی کو آواز دی دیدی نے کہا آرھی ھوں جب میں دیدی کے پاس پہونچا تو واسو جا چکا تھا میں سوچنے لگا واسو اور دیدی کتنے دن سے لگے ھوئے ہیں کہیں دیدی کی سیل تو نہیں کھل گئی میرا لن فل مستی میں تھا پھر دوسرے دن دن کو جھونپڑی میں رہنے کو کہا میں نے پھل توڑ کر آتا ھوں میں نے جلدی سے کچھ پھل توڑ کر آرام آرام سے آیا جھونپڑی میں واسو دیدی کو چوم رہا ھے میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو نے دیدی کے بڑے مموں کو برا سے نکال کر دبانے چوسنے لگا میں بہت گرم ھو گیا من میں آیا کے اور آگے نہیں کرنے دوں گا میں باہر سے آوازیں لگاتا دیدی کو بلایا دیدی سہی حالت میں باہر آئی پھر ھم پھل کھا کر کام میں لگ گئے گھر آئے تو میں واسو کے پاس آیا میں نے کہا تم سے ایک بات کرنی ھے بس واسو کا چہرہ ڈرنے جیسا ھو گیا میں نے سوچا کے واسو سے پلین بناتا ھوں میں نے واسو سے کہا تم میری دیدی سے سیکس کرتے ھو میں نے دیکھا ھے اگر تم میرے کہنے پر چلو تو دیدی زیادہ دیر تک چوم کر سکتے ھو واسو نے کہا کیا کرنا ھوگا میں نے کہا تم دیدی کی چدائی کی کہا نہیں آج چوتھا دن تھا میں نے کہا دیکھو دیدی کی سیل میں کھولوں گا پھر تم چدائی کر سکتے ھو وہ پہلے تو پریشاں تھا پھر چدائی کا سن کر خوش ھوا پھر واسو نے کہا تمہیں دیدی کرنے دے گی میں نے کہا یہ مجھ پر چھوڑ دو تم ایسا کرو اب میرے ساتھ چلا کرو اور مجھ سے نظر بچا کر دیدی کو گرم کیا کرو مگر میری نظر تم پر ھوگی اگر سیل کھولنے کی کوشش بھی کی تو میں تجھے وہ ماروں گا کے تم کبھی نہیں بھول پاؤ گے واسو نے کہا میرے لیئے اتنا کافی ھے کے میں تمہاری دیدی کو چوم سکوں بعد تو چدائی کروگا پھر کہا میں سیل نہیں کھولوں گا مگر کب میں کہا تین چار دن میں ھوگا پھر واسو ہمارے ساتھ آتا اور دیدی کو بہت گرم رکھتا میں واسو کو کہتا تم جھونپڑی میں لے جاؤ وہ چومتے میں چھپ کر دیکھتا واسو کا لن فل ٹائٹ کھڑا ھوتا دیدی لن کو سہلاتی دیدی نے کہا ڈالو گے کہا دل بہت کرتا ھے مگر تمہارا بھائی آجائے گا پھر مموں کو چوستا دیدی کی شلوار چوت سہلاتا پھر ایک دن میں نے واسو سے کہا آج دیدی کو گرم کر کے ننگی کر دینا اور تم ننگے باہر بھاگ جانا اور باہر کپڑے پہن کر چلے جانا پھر کل چدائی کر لینا واسو نے کہا پکا کل میں نے کہا ہاں یار تم رکے تو پھر میں تمہیں دیدی کے پاس بھی نہیں بھٹکنے دوں گا واسو نے کہا ٹھیک ھے میں چلا جاؤ گا کل تو چدائی ھوگی پھر دن میں واسو آگیا میں دیدی کو لیکر جھونپڑی پر آئے میں نے دیدی سے کہا تم دونوں باتیں کرو میں کام کرکے آتا ھوں پھر میں باہر آکر چھپ گیا اور جھونپڑی کے سوراخ میں دیکھنے لگا دیدی اور واسو چومنے میں مست ھو گئے واسو نے دیدی کو ننگا کر دیا دیدی کو ننگا دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر واسو ننگا ھو کر دیدی پر لیٹ گیا پھر میں اندر آکر غصے سے کہا یہ کیا ھو رھا ھے واسو کپڑے لےکر ننگا باہر بھاگ گیا تھا دیدی ننگی تھی میرا لن بھی کھڑا تھا میں دیدی کو ننگا دیکھ رہا تھا دیدی میرے کھڑے لن کو دیکھتی مجھے دیکھتی لیکن چپ تھی میں دیدی کے سامنے بیٹھا اور دیدی سے کہا دیدی واسو سے کرنا چاہتی ھو تو میری ایک بات مانو گی تو پھر تم واسو سے یا کسی سے بھی کر سکتی ھو نہیں تو میں کسی سے نہیں کرنے دوں گا دیدی نے کہا ٹھیک ھے کام بتاؤ میں نے کہا دیدی مجھے تم کرنے دیا کرو کل واسو سے کر لینا دیدی نے کہا ٹھیک ھے پھر تم میری بات مانا کرو گے میں نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا دیدی مجھے اپنا دوست سمجھ کر کرنا پھر میں دیدی کے بڑے مموں کو چوسنے لگا پھر دیدی کی سیل کھول دی پھر ھم سارا دن چدائی کرتے رھے دیدی کو بہت مزہ آیا پھر شام کو گھر آئے رات کو دیدی کو بہت  دیر تک چدائی کی دیدی سے کہا کل تم واسو سے کر لینا میں بھی ایک یا دو شاٹ لگاؤں گا بیچ میں کام کرتے دیدی نے کہا ٹھیک ھے واسو کو بلانا پھر صبح واسو آگیا میں دیدی سے کہا تم کرو میں کام کرکے آتا ھوں بہت دیر بعد آیا دیدی واسو کے لن کو چوس رھی تھی اور واسو کے لن کا پانی نکلا میں اندر آکر واسو سے کہا تم باہر جاکر بیٹھو واسو باہر گیا میں ننگا ھو کر دیدی کی مست چدائی کی ایک گھنٹہ لگا رہا پھر دیدی سے کہا واسو سے کرو میں کام کرتا ھوں میں جاکر کام کرنے لگا دیدی واسو چدائی کرنے لگے پھر ھم جلدی گھر آئے واسو اپنے گھر چلا گیا دیدی بہت گرم تھی مجھے آنے کو کہا پھر چدائی کی پھر رات کو چدائی کی پھر دیدی نے کہا کل واسو کو نہیں بلانا ھم ساتھ میں کام کرتے کرتے رہیں گے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم دن کام کرتے بہت چدائی کی دیدی نے کہا واسو کے لن میں دم نہیں ھے جلدی فارغ ھو جاتا ھے میں نے کہا دوست ھے میرا مزے دے دیا کرو دیدی نے کہا پھر کل تم دونوں ساتھ میں کرو تاکہ واسو فارغ ھوگا تو تم ڈال دینا میں نے کہا ٹھیک ھے جیسے تم بولو گی ویسے ھو گا پھر دن میں ھم جھونپڑی میں گئے اور دیدی کو میں اور واسو نے مل کے چدائی کی دیدی بہت مزے میں تھی پھر دیدی اور میں جھونپڑی میں چدائی کرتے گھر آکر چدائی کرتے میں بہت مزے میں تھا دیدی بہت گرم رہتی میرا لن لینے کیلئے ایک رات میں نے دیدی کی گانڈ چودنے لگا دیدی برداش کر گئی اور گانڈ کی سیل کھل گئی دیدی سے میں بہت مزے کرتا جب سے دیدی کو میرا لن کا مزہ ملا تو واسو کے لن کو بھول گئی پھر دیدی کی شادی کی بات ھونے لگی دیدی کو چدائی کرتے کہتا تم اپنے پتی کو دن رات نہیں چھوڑو گی دیدی کہتی ہر وقت چدائی کروں گی پھر دیدی کی شادی ھو گئی ایک تین مہینے بعد آئی دیدی کا پتی دیدی کو چھؤڑ کر چلا گیا دیدی جھونپڑی پر آگئی میں میں دیکھتے ھی خوش ھو گیا دیدی نے کہا میں بہت گرم ھوں تم سے بات بھی کرنی ھے پہلے تو دیدی نے چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا دیدی نے کہا یار اس کا لن بھی واسو کے جتنا ھے فارغ پہلے ھو جاتا ھے مجھے تیرے جیسا لن چاھیئے میں لڑکر آئی ھوں مجھے آلگ ھونا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے اگر میرے جیسا نہ ملا تو کہا تم تو ھو شادی کر لینا مجھے بھی خوش رکھنا اپنی پتنی سے بچا کر میں نے کہا ٹھیک ھے اب ھم ساتھ رہینگے پھر دیدی اور میں بہت چدائی کرنے لگے دیدی کو طلاق مل گئی 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

مولوی کا لن چوسا تھا

 ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس