ایک روم میں ممآپاپا چھوٹے بہن بھائی میں اور دیدی ھم ایک روم میں سب ایک ساتھ سوتے تھے چھوٹے بہن بھائی بستر پر پیشاب کر دیتے تھے اس لیئے میں اور دیدی الگ میں ساتھ سوتے ایک چادر میں پھر میری مما پریگننٹ ھو گئی میں تو جب سوتا تو گھوڑے بیچ کر سوتا صبح بڑی مشکل سے مجھے گھر والے جگاتے میرا یہ گہری نیند کا بچپن کا معمول تھا جب مما پریگننٹ ھوئی اور ہمیں بتایا وہ رات میں کبھی نہیں بھول سکتا جس نے مجھے مزے کا احساس دیا ورنہ مجھے پتا بھی نہیں تھا کے ایسا مزہ ھوتا ھے ھوا یوکے دن میں مما کی پریگننٹ کی کا پتاچلا اس رات میں گہری نیند تھا سوتا بھی جلدی تھا جاگتا بھی دیر سے تھا اس رات میں گہری نیند میں تھا نیند میں لگا کوئی میرے لن کو سہلا رہا ھے اور مجھے نیند میں مزہ آنے لگا مسلسل لن کو سہلآنے میں میرا لن کھڑا ھو گیا پھر میرے میرا ناڑا کھلا اور اندر ہاتھ ڈال کر لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھی لگنے لگی میں کچھ بیدار ھونے لگا پھر میرے لن کو شلوار سے باہر نکال کر سہلانا رہا میری آنکھ کھل گئی پاس میں دیکھا دیدی چادر میں میرے لن کر پڑا ھے اور مٹھی مار رھی ھے مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں مزے لیتا چپ کرکے لیٹا رہا دیدی کبھی تیز تیز مٹھی مارتی بہت دیر تک دیدی لگی رھی پھر میرے لن کا پانی نکلا تو تب بھی مٹھی مارتی تھی لن کو اور اپنے ہاتھ کو لن کے پانی سے چکنا کر دیا میری جان نکل رھی تھی بہت مزہ اور پہلی بار ایسا مزہ مل رہا تھا پھر باجی نے ہاتھ ہٹا کر سوگئی مجھے بھی نیند آگئی صبح میں اٹھا تو میری شلوار کھلی تھی مجھے رات کی بات یاد آگئی میں سونے لگا کے پتا نہیں دیدی کب سے میرے لن کو مٹھی مار رھی ھے رات کو پر وھی ھوا مجھ سے چپک کر میرے لن کو مٹھی مارنے لگی میں نہ سمجھ تھا کے دیدی میرا لینا چاہتی ھے دیدی نے پھر ویسے ھی لن کا پانی نکال کر سوگئی دن میں میرا دل کرتا کے دیدی کو کروں مگر دیدی سے ڈر لگتا پھر تیسری رات کو دیدی نے مجھ سے چپک کر لن کھڑا کر شلوار سے باہر نکال کر دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گئی میں نے سوچا آج باجی نے لن کا پانی کیوں نہیں نکالا میں بہت گرم تھا اور دیدی کی موٹی شلوار پر ھیپ لن گھوسیڑ دیا اور دیدی کو کس کے چاھو میں پھر کر کچھ دیر زبردست ھیپ ہر لن رڑکڑا دیدی کے مموں کو دبایا دیدی کی شلوار نیچے کی اور لن دیدی کی چوت میں ڈالنے لگا دیدی بھی اپنی گانڈ کو پیچھے کرتی تاکے لن چوت میں چلا جائے لیکن جا نہیں رہا تھا تھوک لگا کر ایک دم پورا ڈال دیا اور میں تیز تیز اور جھٹکوں کے ساتھ چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چودتا رہا پھر دیدی کے فارغ ھونے سے چوت بہت چکنی ھو گئی تھی میں لگا رہا بہت دیر بعد میرے لن کا پانی دیدی کی چوت میں نکل گیا میں دیدی کو لن ڈالے چپک کر سو گیا صبح میں اٹھا ناڑا بند کیا واشروم میں آکر کر دیکھا میرا ناڑا خون سے بھرا ھے میں نے دیدی کی سیل کھول دی میں بہت خوش ھوا رات کو ھم سوئے تو میں دیدی کو گرم کرنے لگا دیدی مجھے چومنے لگی دیدی نے کان میں کہا واشروم چلو پھر ھم واشروم آئے دیدی نے لائن روشن کی اور میرے لن کو چوسنے لگی پھر گھوڑی بنی کہا کروں میں نے اخیر پا دی دیدی کو بہت چوما چوسا چوت چاٹی دیدی کو فل مزہ دیا دیدی دو بار فارغ ھوئی کہا اب چلو بستر پر پھر ھم بستر پر آئے دیدی ننگی گانڈ میری طرف کر کے لیٹ گئی میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرتا دیدی کے مموں کو باہر نکال کر دباتا چوستا دیدی مجھے چوم رھی تھی پھر دیدی کی چوت چکنی ھوئی تو چکناہٹ کی وجہ سے میں دیدی کی چوت میں فارغ ھو گیا پھر ھم سو گئے پھر ایک دن ممآپاپا کہے بچوں کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس گئے دیدی نے بتایا کے کہیں نہیں جانا پھر گئے تو دیدی مجھ پر چڑھ گئی میں بھی شروع ھو گیا اور ھم ننگے ھو گئے اور ان کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے دوسرا روم ھوتا تو ھم دن رات مزے کرتے لیکن یہ بھی مزہ کچھ کم نہیں تھا پھر
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
مولوی کا لن چوسا تھا
ھیلو دوستو ایک جگہ میری گھر میں نوکری لگی گھر کے چھوٹے موٹے کام کرتا تھا اور وھی رہتا تھا ایک روم تھا جس میں دو چار پائی تھی میں ایک چار پا...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...
No comments:
Post a Comment