ھیلو دوستو میرا نام شکور ھے۔ گورا چٹا ھوں اور میں صحتِ مند ھوں میرا چہرہ بہت پیارا ھے میری نیلی آنکھیں ہیں۔ اور پینک ھونٹ ہیں۔ میرا لن 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ موٹا اور پینک ھے۔ لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی ھے۔ تو دوستو۔ میں اپنی امی ابو بہین بھایوں کے ساتھ گاؤں میں رہتا ھوں۔ میری پیاری خالا کا گھر بھی ہمارے ساتھ ھے اور خالاں کی پیاری بیٹی بھی ھے جس کا نام شمع ھے۔ میں اور شمع ھم عمر ہیں اور دونو ایک ساتھ اسکول جاتے تھے اور اس طرح ھم جوان ھو گئے۔ اور ھم ایک دوسرے سے بہت فری بھی تھے جس کی وجہ سے میں اور شمع چدائی کرنے لگے۔ شمع کی گانڈ کی بھی چدائی کرتا شمع تو میرے لن کو بہت پیار کرتی چومتی چوپے لگاتی مموں میں لیتی چوت گانڈ میں لیتی مجھے اور شمع کو جب بھی موقعہ ملتا تو ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑتے شمع مجھ سے کہتی شکور تم بہت سیکسی ھو تیرے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے من کرتا ھے بس تم مجھے پیار کرتے رہو۔ میں کہتا شمع تم بھی تو بہت سیکسی ھو مجھے تو تیرے بنا سکون نہیں آتا من کرتا ھے تیرے ساتھ بس چدائی کرتا رہوں۔ شمع کی صورت بلکل اپنی امی کی طرح ھے میں اور شمع جب چدائی کرتے تو بلکل نگے ھوتے۔ ھم دونوں نے یہ طے کر لیا تھاکہ ھماری جس سے بھی شادی ھو گی ھم ہمیشہ چدائی کرتے رہیں گے۔ خیر اسی طرح میں اور شمع زندگی کے مزے لوٹ رھے تھے۔ پھر میری زندگی میں ایک ایسا موڑ آیا جو میں کبھی نہیں بھول سکا۔ وہ موڑ یہ تھا کے ھمارے نہانے کی جگہ ایک ھی تھی جس میں میرے گھر والے اور شمع کے گھر والے نہاتے تھے۔ ایک بار ایسا ھوا کے میں نہانے گیا جب کپڑے اتار کر نگا ھوا تو شمع اندر آگئی اور میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی کوئی دس سے پندرہ منٹ ھوئے تھے کے واش کا ڈور کھلا کیوں کے لاک نہیں تھا۔ جلدی سے شمع ڈور کے پیچھے چھپ گئی اور سامنے میری پیاری خالا یعنی شمع کی امی تھی۔ میرا 9 انچ کا لمبا اور 3 انچ کا موٹا لن اپنی مستی میں ٹوپہ پھیلائے کھڑا تھا خالا کی نظر میرے لن پر پڑی تو بس دیکھنے میں مصروف ھو گئی کبھی مجھے مسکرا کر دیکھتی تو کبھی لن کو پھر میں نے دیکھا کے خالا نے ایک ہاتھ کو اپنی شلوار پر رکھ کر چوت کو سہلاتی ھوئی میرے لن کو دیکھتی مجھے دیکھتی پھر جیسے اندر آنے کو ایک قدم آگے بڑھایا تو خالا کو میری امی نے آواز دی تو خالا واپس چلی گئی پھر شمع نے میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگی میں نے ڈور کی کڑی لگا دی آور شمع کی چدائی کرنے لگا شمع فارغ ھوئی تو جلدی سے باہر نکل گئی کیونکہ شمع آج بہت ھوٹ تھی۔ میں نہاتے ھوئے سوچنے لگا کے لگتا ھے خالا کو میرا لن پسند آگیا ھے۔ اب میرا بھی خالا کو چودنے کو من کر رھا تھا۔ میں نہا کر باہر آیا اور روم میں آیا اتنی دیر میں خالا بھی اندر آگئی مجھ سے کہا واہ رے شکور تیرا جہاز تو بہت مست ھے۔ کسی دن اپنی خالا کو بھی سیر کراؤ لیکن اتنی دیر میں امی اندر آگئی۔ میں کپڑے پہن کر باہر چلا گیا۔ پھر ایک دن میں بہت ھوٹ تھا۔ شمع کو چدائی کرنے کیلئے بلانے گیا شمع گھر نہیں تھی۔ میں خالا کے روم گیا ڈور کھولا تو سامنے خالا قمیض اور برا اتارے کھڑی تھی مجھے دیکھ کر خالا نے سنبھلنے کی کوشش بھی نہیں کی نہ ھی مجھے جانے کو کہا بس مجھے دیکھے مسکرا رھی تھی۔ میں بھی خالا کے گول گول بڑے مموں کو دیکھنے لگا کبھی خالا کو دیکھتا تو کبھی خالا کے مموں کو دیکھتا۔ میرا لن بھی کھڑا ھونے لگا۔ اتنی دیر میں شمع امی امی کہتی ھوئی آرھی تھی۔ میں جلدی سے ہٹ گیا اور خالا نے قمیض پہن لی اور شمع نے جب مجھے دیکھا تو کہا تم یہاں میں کب سے تمہیں ڈھونڈ رھی ھوں میں نے کہا میں تو تم کو بلانے آیا پھر شمع مجھے باہر لائی کہا شکور میں بہت ھوٹ ھوں۔ میں نے کہا میں بھی بہت ھوٹ ھوں۔ پھر جاکر ھم نے جوش میں چدائی کی۔ جب سے خالا کے مموں کو دیکھا تو میرا خیال ہمیشہ خالا پر ھوتا۔ میں اتنا تو سمجھ چکا تھا کے خالا میرے لن پر مر مٹی ھے اور چدوانے کی نیت میں ھے۔ ایک بار میں امی کے ساتھ ناشتہ کر رھا تھا تو خالا ٹاول اٹھاکر ہمارے پاس آکر میری امی سے کہا آپی میں نہانے جارھی ھوں شمع پوچھے تو بتا دینا پھر میری آنکھوں میں دیکھ کر مسکرا کر ایسے سر ہلایا جیسے مجھے آنے کو کہا۔ لیکن امی نے مجھے اٹھنے نہیں دیا۔ میری امی میرے کھانے کا بہت خیال رکھتی تھی۔ اس لیئے میری صحت بہت اچھی تھی۔ اتنی دیر میں شمع آگئی جو ھم نے مل کر ناشتہ کیا۔ پھر خالا نہا کر گیلے بالوں کے ساتھ ہمارے پاس آئی تو امی نے خالا کو بھی ناشتہ دیا خالا کے بالوں سے پانی ٹپک ٹپک کر مموں کی قمیض پر گر رہا تھا اور قمیض گیلی ھونے سے ممے نظر آرھے تھے شمع نے کہا امی آپ کی قمیض گیلی ھوکر سب دیکھا رھی ھے۔ تو خالا نے کہا یہاں کون سا کوئی غیر ھے میری امی اور شمع ہنسنے لگی۔ پھر ھم کالج چلے گئے شمع نے راستے میں کہا واپسی میں ھم گنے کے کماد میں آج پیار کریں گے۔ پھر واپسی پر ھم گنے کے کماد میں مست چدائی کر کے گھر آئے۔ ایک بار ایسا ھوا کے ہمارے خاندان کی شادی تھی شمع تو صبح سویرے تیار ھوکر اپنی سہیلیوں کے ساتھ گھومنے گئی تھی۔ لیکن مجھے پتا نہیں تھا۔ میں شمع کو بلانے گیا روم میں آیا تو خالا اپنی قمیض کی پیچھے سے زپ بند کرنے میں لگی تھی۔ مجھے دیکھ کر کہا شکر ھے شکور تم آگئے یہ زپ تو بند کر دو شمع اپنی سہیلیوں کے ساتھ گھومنے گئی ھے۔ میرا تو شلوار میں لن کھڑا ھو گیا۔ میں نے جاکر زپ بند کرنے لگا قمیض بہت ٹائیٹ تھی زپ اوپر نہیں ھو رھی تھی۔ اتنی دیر میں خالا نے اپنی گانڈ کو پیچھے کیا اور خالا کی گانڈ کو میرا لن لگا پھر خالا تو میرے لن کو اپنی گانڈ کے ہیپ میں گھسیڑ کر کھڑی ھو گئی۔ میں تو فل ھوٹ ھو گیا اور خالا کو باھوں میں بھر لیا پھر خالا بھی سیدھی ھوکر مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی۔ اور میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی ھوئی میرے منہ میں اپنا منہ دے دیا اور ھم مست ھو گئے چومنے میں ھم چومتے چومتے بیڈ پر گر پڑے پھر تو کبھی خالا میرے اوپر تو میں نیچے کبھی میں خالا کے اوپر تو خالا نیچے خالا نے اپنی شلوار نیچے کر کے میرا ناڑا کھولا بس میں نے جیسے خالا کی چوت کے اندر لن کا ٹوپہ کیا تو میری امی خالا کو پکارتی ھوئی آرھی تھی ھم جلدی سے اٹھ کر خود کو سہی کیا تو امی بھی اندر آگئی خالا نے مجھ سے کہا شکور شمع تو اپنی سہیلیوں کے ساتھ گئی ھے تو امی نے کہا تم تیار نہیں ھوئی خالا نے کہا بس ھو گئی ھوں یہ زپ بند کر دو میں جلدی سے باہر آیا اور شمع کو ڈھونڈنے گیا شمع ملی تو چدائی کا کہا پھر شمع میرے ساتھ آئی اور ھم نے چدائی کی۔ شمع اور میں جتنے مصروف ھوتے تو ایک دوسرے کی بات کا انکار نہیں کرتے تھے۔ اب میں خالا کے چکر میں تھا جب شمع کی چدائی کرتا تو شمع کہتی کیا ھوا آج کل تم مزے کی چدائی کرتے ھو میں کہتا تم ھو ھی ایسی۔ پھر ایک بار میں امی کے ساتھ بیٹھا تھا تو خالا آگئی۔ اور امی سے کہا آج رات شمع کے ابو گھر نہیں آئے گا میری آنکھوں میں دیکھ کر امی سے بات کر رھی تھی اور مجھے بتا رھی تھی کے آج رات موقعہ اچھا ھے۔ میں بھی سمجھ گیا سر ہلا کر مجھ سے کہا آؤ گے میں نے بھی سر ہلا کر آنے کو کہا پھر رات کے آیک بجھے میں گیا تو خالا میرے انتظار میں تھی۔ جلدی سے خالا نے ڈور کو لاک کیا اور ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے۔ ھم نے ایک دوسرے کو چومتے ھوئے نگا کیا۔ پھر خالا میرے لن کو چومنے لگی منہ میں لےکر چوپے لگاتی مموں میں مسلتی۔ پھر میں نے خالا کی چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر خالا کی چوت میں لن ڈال کر چدائی شروع کی خالا نے ہر اسٹائل سے چدائی کی پھر خالا کی چُوت نے رس چھوڑ دیا۔ خالا نے میرے لن کی تعریف کی۔ اور بتایا کے تیرا خالو میری آگ نہیں بجھا سکتا میں خالا کی چُوت میں لن ڈالے سلوسلو چدائی کر رھا تھا۔ خالا کی چُوت میں پھر آگ بھڑک اٹھی ساری رات خالا چدواتی رھی اور میرے لن کو پیار کرتی رھی صبح کو خالا نے مجھے چھوڑا میں آکر سو گیا۔ پھر شام کو خالا نے نے کہا شکور میرے گھر کے پیچھے جو چھوٹا سا روم ھے میں نے اسے چدائی کے لیئے صاف کر کے سجا دیا ھے۔ اب ھم رات کو وھی چدائی کیا کریں گے۔ پھر مجھے وہ روم دیکھایا میں نے خالا کو پکڑ کر چومنے لگا خالا نے کہا شکور ابھی کوئی آجائے گا میں نے خالا کی ایک نہ سنی تو خالا نے کہا اف مجھے ھوٹ کر دیا تم نے آج زور کے گھسے مارو پھر چدائی کر ھم باہر آئے کچھ دیر بعد شمع آگئی چدائی کا کہا چدائی کی۔ پھر اسی طرح ہر رات کو خالا اور میں چدائی کرنے لگے ایک رات کو خالا کو الٹا کر کے خالا کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا کبھی کبھی خالا کی گانڈ کے سوراخ کے اندر ٹوپہ کرتا۔ خالا سیدھی ھوکر کہا شکور کیا گانڈ کا شوق بھی رکھتے ھوں میں نے کہا جی خالا تو خالا کہا ھائے میری جان تم بہت سیکسی ھو میرے منہ میں منہ دیا کچھ دیر چوسنے کے بعد کہا کیا پہلے کسی کے ساتھ کیا ھے میرے میرے منہ سے نکل گیا ہاں کہا کس کے ساتھ میں نے جلدی سے خالا کی چُوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا خالا کہے رھی تھی اور چودو پھر ھم دونو فارغ ھوئے۔ خالا نے کہا شکور تم شمع سے شادی کر لو اس طرح تیرا میرا چدائی کا رشتہ بنا رھے گا اگر کسی اور سے کرو گے تو پھر مشکل ھو جائے گی میں نے کہا خالا گانڈ میں چودنے دو۔ خالا نے کہا میری جان جب میں اور تم ھوں تو مجھے جان کہا کرو۔ میں نے کہا میری جان گانڈ چودنے دو کہا اگر تم شمع سے شادی کرو گے تو کل تم میری گانڈ چود لینا میں نے کہا میری جان میں نے منع کب کیا ھے خالا مجھے چومتی ھوئی مجھے لیٹا کر لن کی سواری کی چدائی کرتی کہا اچھا بتاؤ پہلے کس کے ساتھ کیا ھے۔ میں نے کہا وہ میں اور شمع کرتے ہیں۔ خالا نے کہا مجھے تو پہلے شک تھا تم دونوں پیار کرتے ھو کیا شمع کی گانڈ چودی میں نے کہا ہاں تو خالا نے کہا تو پھر تم کل سے ساری رات میری گانڈ کی چدائی کرنا آج اپنی خالا کی چُوت کو خوش کرو۔ پھر خالا نے میری امی کو شادی کا بتایا امی بہت خوش ھوئی شمع تو سن کر پھولوں میں نہ سمائی ممجھ سے کہا شکور اب زندگی کا اصل مزہ آئے گا چلیں چدائی کرنے پھر چدائی کی۔ میرا من تھا خالا اور شمع کو ایک ساتھ چودنے کا۔ میں نے سوچ لیا رشتہ ھو یاں نہ ھو تو میں نے شمع کو بتا دیا کیوں کے خالا تو میں نے بتا دیا تھا جب شمع کو بتایا تو شمع نے کہا واہ رے شکور تم نے تو میری امی کو نہیں چھوڑا میں نے کہا خالا نے خود مجھے اپنے پاس آنے دیا شمع نے کہا کہیں تم ھم کو ساتھ تو چودنے کا ارادہ تو نہیں چلو مان لیا تم ایسا چاہتے ھو پر ھوگا کیسے میں نے کہا تم ساتھ دینا کہا تم جو بولو گے میں انکار نہیں کروں گی۔ پھر رات کو خالا کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا تو خالا کو درد ھونے لگا پھر خالا نے تیل دیا تیل لگاکر ایک زور کا گھسا لگایا میرا پورا لن خالا کی چوت میں چلا گیا۔ خالا کی چیخ نکل گئی پھر درد کم ھوا تو خالا مزے سے گانڈ چودنے لگی خالا سے کہا خالا شادی کے بعد میں تم شمع ایک ساتھ چدائی کریں گے۔ کہا۔ شمع تھوڑی مانے گی میں نے کہا وہ مان گئی ھے۔ خالا نے کہا بڑے تیز ھو چلو ٹھیک ھے اس طرح ھم چھپ کر تو نہیں کریں گے۔ پھر صبح کو شمع نے کہا رات کو تم اور امی چدائی کر رھے تھے۔ میں نے کہا ہاں شمع نے کہا امی کی چیخ کیوں نکلی میں نے کہا وہ رات کو خالا کی گانڈ کی سیل کھولی۔ شمع ہنسنے لگی۔ کہا کیا امی کو ابو خوش نہیں کرتے۔ میں نے کہا ہاں وہ خالا کو خوش نہیں کر پاتا میں رات کو خالا سے بات کر لی ھے کے ھم ایک ساتھ کیا کریں گے۔ وہ مان گئی ھے۔ کہا جب شمع کو کوئی اعتراض نہیں تو مجھے بھی اعتراض نہیں۔ پھر میری شادی ھو گئی اس کے بعد شمع اور خالا میرے ساتھ نگی ھوتی اور میں دنوں کو خوش کرتا پھر شمع پیٹ سے ھونے لگی اور میرے چار بچے ھوئے اور خالا سے ایک بچہ ھوا شمع سے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی اور خلا سے بیٹا ھوا ویسے بھی شمع کا بھائی نہیں تھا پھر سب بڑے ھوئے آج میرے سارے بچے شادی شدہ ہیں خالو کا تو انتقال ھوا تو ھم اپنے امی ابو سے الگ رہنے لگے شمع اور خالا میرے ساتھ سوتی ہیں میں بیچ میں سوتا ھوں دونو مجھ سے بہت خوش ہیں اور میں دونوں سے بہت خوش ھوں تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
No comments:
Post a Comment