ھیلو دوستو۔ تانیہ باجی کو وسیم کے ساتھ چدائی کرتا دیکھتا اور تانیہ باجی کو نہاتے ھوئے نگا دیکھتا۔ میں تو تانیہ باجی کا مست نگا بدن دیکھ کر پاگل سا ھو گیا اور تانیہ باجی کو چودنے کا فیصلہ کر لیا۔ مگر ڈرتا تھا کے کہیں تانیہ باجی نہ مانی تو لوگ تو لوگ گھر والے بھی کہیں گے کے بہن چود بہن کو چدائی کا کہا۔ میں اس بات سے بھی ڈرتا تھا پر تانیہ باجی کے فگر کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا تو۔ تانیہ باجی کو چودنے کو میرا بہت من کرتا اور کبھی ڈر لگتا پھر تانیہ باجی کی چھپ کر نگی ویڈیو بناتا جب تانیہ باجی مست میکپ میں تیار ھوتی تو سیلفی لینے کو کہتا تو بہن بھی اسٹائل سے کھڑی ھوتی میں سیلفی لیتا پھر کچھ دن میرے لن نے پاگل کر دیا اور مٹھ مارنے لگا پھر میں نے اپنی بڑی باجی کو چودنے کا فیصلہ کر لیا۔ تو دوستو۔ میرا نام حسان ھے۔ میری فیملی میں پاپامما۔ اور میری بڑی بہن تانیہ ھے۔ تانیہ بہت خوبصورت ھے پیارا سا چہرہ رسیلے ھونٹ اور چوسنے اور دبانے والے بڑے ممیں چاٹنے چودنے والی گرم چوت لن رگڑنے والی پلی ھوئی نرم گانڈ۔ جب تانیہ باجی کی شادی ھوئی تو میں اس وقت۔ 15 سال کا تھا۔ اور مما نے تانیہ کی وسیم سے شادی کرواکر گھر دماد بنالیا۔ تانیہ کی سہاگ رات کیلئے روم کو سجایا گیا۔میرا اور تانیہ کا روم اوپر تھا مما نیچے والے روم میں رہتی تھی۔ مما کو سیڑھیاں چڑھنے میں تکلیف ھوتی تھی جب اوپر آتے تو پہلے تانیہ کا روم آتا پھر میرا تانیہ بہت خوش تھی۔ پھر شادی ہال سے تانیہ دلہن بن کر آئی پھر تانیہ کی سہاگ رات گزری تو پھر کبھی کبھی تانیہ کو وسیم سے ھونٹ چوستے دیکھ لیتا اور مجھے بہت شرم آجاتی تھی۔ ایک بار میں نے تانیہ کو وسیم کے اوپر چومتی ھوئے دیکھتا۔ اسی طرح پھر میں دیکھنے لگ جاتا جب دیکھ لیتے تو ہٹ جاتے۔ ایک بار تانیہ نے وسیم کو کچن میں بلایا۔ کچھ دیر میں کچن میں پانی پینے آیا فریج سے۔ تو دیکھا تانیہ کچن میں قمیض کے اوپر اپنے بڑے مموں کو وسیم سے دبوا رھی ھے۔ اور وسیم زبردست دباتا ھوا کبھی مموں کو تو کبھی تانیہ کے چہرے ھونٹوں کو چومنے چوسنے میں مست ھو کر تانیہ کو مست کیا ھوا ھے۔ تانیہ وسیم کو مستی میں چومتی ھوئی وسیم کے لن کو پکڑ کر سہلا رہی تھی۔ تانیہ وسیم کے لن کو زپ سے نکالا ھوا تھا۔ مجھے تو اس طرح تانیہ کے بڑے مموں کو دیکھنے کا مزہ آرہا تھا۔ کچھ دیر میں میرا لن بھی کھڑا ھونے لگا جب کھڑا ھوا تو مجھے دیکھ کر تانیہ ہٹی تو وسیم نے تانیہ کے سامنے زپ بند کی میری طرف مڑ کر کہا حسان چائے پینے کا موڈ ھے۔ میں جاکر پانی نکالتے کہا چائے کا کون منع کرتا ھے۔ وہ بھی تانیہ باجی کے ہاتھ کی۔ تانیہ نے کہا میں ابھی بناتی ھوں۔ پھر اسی طرح ایک بار میں نے موبائل لایا تو۔ تانیہ اور وسیم کو دیکھانا تھا۔ میں ڈور کے پاس آیا تو اندر سے تانیہ کی۔ آ آ کی آوازیں سنی تو میں ڈور کو تھوڑا کھول کر دیکھا تو دونوں کپڑوں میں۔ اپنی مستی میں ہیں۔ تانیہ نے ٹانگیں کھولیں ھوئی تھی۔ وسیم تانیہ کی چوت سے چپکا ھوا گھسے لگا رھا تھا اور ساتھ میں چوم بھی رھے تھے۔ وسیم تانیہ کے مموں کو دباتے چوم رہا تھا۔ میرا تو لن کھڑا ھوا اور مجھے دیکھنے میں مزہ آنے لگا۔ پھر تانیہ وسیم کی اوپر آکر وسیم کو چومتی ھوئی وسیم کے لن پر مستی میں چوت رگڑ رھی تھی پھر وسیم کے لن کو پکڑ لیا اور شلوار کے اوپر لن پر اپنا منہ رکھ کر چومنے لگی شلوار سمیت لن کو منہ میں لینے لگی اور تانیہ کے تھوک سے شلوار گیلی ھونے لگی۔ تو وسیم ناڑا کھولنے لگا تو تانیہ نے کہا بس ابھی نہیں۔ وسیم نے کہا کیوں نہیں۔ تو تانیہ نے کہا نہیں تو تم میرے منہ میں فارغ ھو جاؤ کے وسیم نے کہا تھوڑا سا چوس لو کہا رات کو چوسوں گی۔ میں بہت گرم تھی اس لیئے۔ ویسم نے کہا چوت نے رس چھوڑ دیا۔ تانیہ نے کہا ہاں تم نے جو چوت پر ایسا لن رگڑا کے بس رس نکل گیا۔ وسیم سے کہا رات کو جیسے بولو گے ویسے چوسوں گی میں چائے بناکر آتی ھو۔ تو پھر میں اندر آکر فون دیکھایا پہلے تانیہ کی سیلفی لی پھر وسیم کے ساتھ پھر ھم تینوں نے ایک ساتھ ۔ پھر وسیم نے تانیہ کے ساتھ میری سیلفی لی۔ ایک رات مجھے نیند نہیں آرھی تھی۔ تو چائے پینے کو من کیا تو سوچا تانیہ باجی تو سو رھی ھوگی خود ھی بنا لیتا ھوں۔ جب ان کے ڈور سے گزرا تو آج تانیہ کی آواز نے مجھے دیکھنے پر مجبور کر دیا۔ میں نے تھوڑا سا ڈور کھول کر دیکھا تو۔ تانیہ نگی بیڈ سے ٹیک لگا کر بیٹھی ھے اور وسیم الٹا لیٹ کر تانیہ کی نگی چوت کو چاٹ رھا ھے۔ تانیہ اپنی چوت کو چٹواتی ھوئی اپنے مموں کو دباتی چومتی ھوئی مستی میں کہے رھی تھی اور چاٹو رس نکال دو میں تانیہ کے خوبصورت نگے بدن کو دیکھ کے بہت گرم ھو گیا میرا لن کھڑا ھوا تو میں نے لن کو پکڑ کر سہلانے لگا بار بار من کر رہا تھا۔ کاش وسیم کی جگہ تانیہ سے میں کر رھا ھوتا کچھ دیر بعد تانیہ نے جھٹکے لیتی کہا نکل نکلنے والا ھے۔ پھر کہا نکل گیا پھر وسیم اٹھ کر تانیہ کو چوما چوسا پھر سیدھا لیٹ گیا۔ تانیہ نے کہا میں ایسا لن کو پیار کروں گی کے لن کا پانی پی جاؤں گی۔ پھر تانیہ نے مست ھوکر لن کو چوما چاٹا چوسا میں نے اپنے چڈے سے لن نکال کر دیکھتے ھوئے لن کو مستی میں سہلاتے ھوئے دیکھ رہا تھا۔ اور وسیم تانیہ کو چوم لیتا مموں کو دباتا تانیہ لن کو مست ھوکر پیار کر رھی تھی۔ اسی مستی میں تانیہ نے وسیم کو پاگل کیا ھوا تھا اور میں دیکھ کر پاگل ھوا ھوا تھا۔ پھر وسیم نے کہا نکلنے والا ھے تو تانیہ لن کے ٹوپہ کو منہ میں لےکر چوسنے لگی وسیم جھٹکے لینے لگا اور لن کا سارا پانی تانیہ کی منہ میں نکلا اور تانیہ نے نگل لیا اور وسیم کے منہ میں منہ دیا اور چومتے ھوئے دونو لیٹ گئے۔ میں روم میں آکر تانیہ کی ویڈیو دیکھ کر چومتا ھوا مٹھ مار کر سو گیا۔ پھر دوسری رات دیکھنے کی تاک میں تھا لیکن دونوں سو رھے تھے۔ اور صبح کے چار بج گئے پھر میں بھی سو گیا۔ پھر دو دن بعد رات کو تاک میں تھا تو ان کی چدائی دیکھی بھی اور ویڈیو بھی بنالی پھر ان کی ویڈیو بھی دیکھتا مٹھ مارتا چدائی دیکھتا مٹھ مارتا ھوا ویڈیو بناتا۔ اسی طرح میں تانیہ کو چودنے کیلئے پاگل ھو گیا۔ پھر میں نے تانیہ کو چودنے کا فیصلہ کر لیا کے تانیہ جب بھی موقعہ ملا تو نہیں چھوڑو گا۔ پھر کچھ چدایوں میں وسیم جلدی فارغ ھونے لگا۔ اور تانیہ غصے ھوتی کے آج کل تم کیوں جلدی فارغ ھو جاتے ھو۔ وسیم تانیہ کی چوت چاٹ کر انگلی کرتا پھر تانیہ فارغ ھو جاتی۔ لیکن کہتی مجھے لن سے فارغ کرو۔ مگر وسیم مسکے لگا کر ٹھنڈا کرتا۔ لیکن تانیہ دنبدن گرم رہنے لگی اور روز مجھے ناشتہ کیلئے اٹھانے آتی۔ میں بھی تانیہ کو سمجھ چکا تھا کے تانیہ لن سے فارغ ھونا چاہتی ھے۔ جو وسیم نہیں کر سکتا۔ من میں آیا کے تانیہ کو اپنے لن کے جلوے دیکھاؤ شاید بات بن جائے۔ میں نے ایک پتلی چڈی اونلائین کی مجھے ملی جس میں لن صاف نظر آتا تھا۔ یہ چڈی صرف رات کو پہن کر سونے لگا۔ دو دن تو پہن کر سونے کی ہمت نہ ھوئی۔ پھر رات کو میں نے چڈی پہن کر کھڑا تھا اور سوچا کاش اس وقت تانیہ مجھے ایسے دیکھ لے۔ اچانک ڈور کھلا تو سامنے تانیہ تھی۔ مجھے دیکھتی ھوئی بات کرتی نیچے میری چڈی کو دیکھنے لگی میرا لن کھڑا ھونے لگا تو میری چڈی پر تانیہ کی نظر تھی اور لن کھڑا ھو گیا پھر ہنستی ھوئی چلی گئی کہا میرے ساتھ شاپینگ چلو پھر مما کو لائیں گے خالاں کے گھر ھے۔ میں تو یہ واقعہ دیکھ کر لن کو مسلنے لگا پھر میں نے کپڑے پہنے پھر تانیہ مجھے صبح اٹھانے آئی میں مستی میں جاگ رہا تھا لن تو بھمبھو بنا ھوا تھا جب تانیہ آئی تو میں لن کو کھڑا کیئے آنکھیں بند کیئے لیٹ گیا۔ تانیہ اندر آئی کہتی ابھی تک سو رہا ھے۔ پھر چپ ھوگئی۔ میں نے باریک سی آنکھ کھول کر دیکھا تو تانیہ باجی میرے لن کو دیکھ رھی ھے۔ پھر مسکراتی ھوئی مجھے ہاتھ سے اٹھایا کہا ہاتھ منہ دھو کر ناشتہ کر لو۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں بیٹھا تھا اور لن کھڑا ھوا صاف نظر آرہا تھا تانیہ نے ڈور سے پھر مجھے کہا پھر سو نہ جانا لن کو دیکھ کر مسکراتی کہے کر چلی گئی۔ میں شلوار پہن کر شیٹ پہن کر ناشتہ کیا۔ پھر اسی طرح مجھے اٹھانے آتی میں لن کھڑا کرکے پڑا ھوتا۔ پھر رات کو میں چڈا پہنتا اور جب سوتا تو وہی چڈی پہن کر سوتا تانیہ مجھے اٹھاتی لن کو کچھ دیر دیکھتی پھر اٹھاتی کبھی ساتھ بیٹھ کر مجھے آرام سے اٹھانے کی کوشش کرتی۔ میں مزے میں ھوتا لن کو دیکھتی رہتی مجھے اٹھاتی رہتی ایک بار تانیہ آئی تو بس چڈی سے لن نکال کر لیٹ گیا تانیہ نے لن کو قریب سے دیکھا پھر ساتھ بیٹھ کر لن کو دیکھ کر کہتی حسان چند منٹ لن کو دیکھ کر پھر کہتی حسان کچھ دیر ایسے کیا پھر کھڑی ھوکر مجھے جھنجھوڑ کر اٹھایا میں اٹھا تو ناشتے کا بول کر ڈور کے پاس جاکر کہا اب سونا نہیں ناشتہ ٹھنڈا ھو جائے گا۔ میرا لن نکلا ھوا تھا مسکراتی کہے رھی تھی پھر چلی گئی ایک بار تانیہ باجی نہانے گئی تو میں نے تانیہ کی نہاتی ھوئی ویڈیو بنالی جس میں تانیہ نے مموں کو چوما چوت میں انگلی بھی کی۔ ایک دن میں سو رہا تھا اور تانیہ نے مجھ سے وسیم کو فون کرنے کیلئے مجھ سے فون لیا میں نے بھی دے دیا۔ اور تانیہ کے پاس رھے گیا۔ اور میں سوتا رہا پھر شام کو میں اٹھا فرش ھوا تو دیکھا تانیہ میرے موبائل میں کچھ دیکھ رھی تھی۔ جب مجھے دیکھا تو کہا کھانا گرم کروں۔ پھر کہا چلو بیٹھوں تم کھانا کھانا میں چائے بنا لوں گی پھر ھم مل کر چائے پیئں گے۔ اور موبائل تانیہ کے پاس تھا تانیہ نے موبائل کو کھانے کی ٹیبل پر رکھا۔ تو میں کرسی پر بیٹھ گیا۔ پھر تانیہ نے مجھے کھانا دیا۔ اور موبائل لےکر دیکھتی ھوئی چائے بنانے لگی جب چائے بنی تو موبائل میرے پاس رکھا۔ میں نے موبائل اٹھاکر اوپن کیا تو سامنے تانیا کے نہانے کی ویڈیوں لگی ھوئی تھی۔ میں سمجھ گیا کے اب تانیہ نے شاید سب ویڈیوز دیکھ لی ھیں۔ اب پتا نہیں بکرے کو کھانا کھلانے کے بعد ذبع کرے گی۔ پھر چائے اٹھاکر میرے ساتھ بیٹھ کر کہا۔ حسان ایک بات بتاؤ میں نے ڈرتے ڈرتے کہا ہاں تانیہ باجی بولو۔ مسکرا کر کہا تم نے چڈی کہا سے لی بہت پیاری ھے تم اسے سونے میں پہنتے ھوں۔ میں نے بھی کہا ہاں۔ پھر کہا اس میں تو صاف نظر آتا ھے۔ یہ تو اچھا ھے کے میں تجھے اٹھانے آتی ھو مما آتی تو تجھے مارتی۔ میں نے کہا مجھے پتا ھے آپ کو برا نہیں لگے گا تو پہن کر سوتا ھوں اب میں لن کو بہت بار نکال کر سونے لگا کچھ دن گزرے تو۔ ایک رات میں تانیہ کی چدائی دیکھنے گیا تو وسیم دوسری طرف کروٹ لےکر سو رہا تھا یاں سونے کیلئے لیٹا ھوا تھا اور تانیہ نگی بیٹھی خود سیکس کر رھی تھی مموں کو چومتی چوت میں انگلی ڈال کر تیز تیز اندر باہر کر رھی تھی پھر چوت سے انگلی نکال کر منہ میں لےکر انگلی کو چوستی پھر چوت میں اندر باہر کرتی پھر انگلی منہ میں لےکر چوستی۔ میرا تو من کر رہا تھا ابھی جاکر تانیہ کی گرمی ختم کر دو میں لن کو نکال کر مٹھ مارتے دیکھ رہا تھا پھر کچھ دیر بعد تانیہ جھٹکے لینے لگی اور چوت کا رس چاٹ کر لیٹ گئی۔ پھر ایک دن تانیہ کو کچن میں دیکھا تو تانیہ نے شلوار میں ہاتھ ڈال کر چوت میں انگلی کرنے لگی سوچہ موقعہ اچھا ھے تانیہ کو دبوچنے کا لیکن ہمت نہ ھوئی پھر تانیہ جھٹکے لےکر فارغ ھو کر کھانا بنانے میں لگ گئی میں روم میں آکر تکیہ میں لن رگڑتا رھا مجھے احساس ھوا کے تانیہ شاید پیچھے ھے جیسے دیکھا تو تانیہ نے مسکرا کر کہا کھانا بن گیا ھے کھالو پھر میں گیا تو مما بھی کھانا کھانے کرسی پر بیٹھی تھی۔ میں بھی جاکر کرسی پر بیٹھا اور مما کے ساتھ ھم کھانا کھا رھے تھے۔ مما کھانا کھاکر چلی گئی تو۔ تانیہ نے کہا حسان ایک بات پوچھوں میں نے کہا ہاں پوچھوں کہا سچ بتانا اور میں کسی کو نہیں بتاؤں گی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے میں بھی سچ کہوں گا۔ کہا تم میری ویڈیو کو دیکھتے ھوں میں نے کہا ہاں۔ کہا کیوں میں نے کہا تانیہ باجی آپ بہت پیاری ھو۔ کہا ویسے تم نے ویڈیو بہت اچھی بنائی ھے کسی کو دیکھائی۔ میں نے کہا میں خود دیکھتا ھوں۔ کہا دیکھ کر کیا کرتے ھوں میں چپ ھو گیا۔ کہا ویسے تم ویڈیو بڑی محنت سے بناتے ھوں۔ جس میں۔ میں نہا رھی ھو مجھے بہت اچھی لگی ھے۔ میں نے بھی کہا کے باجی مجھے بھی بہت اچھی لگی ھے۔ کہا جو وسیم کے ساتھ بنی ھوئی ھے۔ وہ خاص نہیں ھے۔ پھر کہا کسی دن ھم مل کر بنائیں میں نے کہا آج رات کو بنائیں کہا کل بنائیں گے۔ میں نے کہا کیوں کہا کل وسیم اپنے پاپا کے ساتھ گاؤں جا رھا ھے کوئی زمین کا چکر ھے۔ کچھ دن بعد آئے گا۔ تو ھم اچھی اچھی ویڈیو بنائیں گے۔ آج رات تو وسیم مجھے چھوڑے گا نہیں میں نے کہا ٹھیک ھے جیسے آپ کہیں پھر رات کو میں چدائی دیکھ رھا تھا تو تانیہ نے مجھے دیکھ لیا پھر وسیم کے ساتھ لگی رھی میں مٹھ مار کر سو گیا دن کو وسیم چلا گیا۔ تو تانیہ نے مہندی لگائی پھر اپنے فیشل وغیرہ میں لگی رھی رات کا کھانا کر مما چلیں گی تانیہ نے کہا میں نہاکر فرش ھوتی ھوں تم بھی فرش ھو جاؤں پھر ویڈیو بنائیں گے۔ یہ سن کر تو میرا لن سویا نہیں کھڑے لن کے ساتھ میں بھی نہا کر فرش ھوا تو تانیہ بھی نیٹی پہن کر میرے روم میں آگئی۔ کہا کیمرا لگا کر موبائل کو کہیں رکھ دو میں نے ریکوڈنگ پر لگا کر سامنے رکھ دیا۔ تانیہ نے کہا کبھی کسی گلفرینڈ سے کیا ھے۔ میں نے کہا میری کوئی گل فرنڈ نہیں ھے۔ کہا پھر میں کرتی ھوں تم میرا ساتھ دینا میں نے کہا ٹھیک ھے آپ کریں۔ کہا شرمانا نہیں۔ پھر دونوں ہاتھوں سے میرا سر پکڑ کر میرے منہ کو اپنے ھونٹوں کے پاس لائی پھر میرے ھونٹ چوسنے لگی میں بھی چوسنے لگا پھر مجھے باھوں میں بھر کر اپنے ساتھ زور سے دبایا میں تانیہ کے مموں کو دبانے لگا تانیہ نے میرا لن پکڑ لیا اور سہلانے لگی پھر ھم بیڈ پر بیٹھ کر چومنے میں مست ھو گئے۔ تانیہ نے نیٹی اتار دی پھر میں تانیہ کو مستی میں چومنے لگا۔ تانیہ باجی کے مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے میں مست ھو گیا پھر چومتا ھوا تانیہ باجی کی چوت کو دیکھا اتنی پیاری تھی کے بس چوت کو اتنا چوسا چاٹا کے تانیہ کو پاگل کر دیا اور چوت کا رس نکال دیا رس چاٹا پھر مجھے لیٹا کر چومتی ھوئی لن کو چومتی ھوئی منہ میں لےکر چوسنے لگی جی بھر کے لن کو پیار کیا پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت کے سوراخ کو میرے لن کے ٹوپہ پر رکھ کر لن کو چوت میں لینے لگی لن چوت میں نہیں جارہا تھا۔ پھر تانیہ باجی نے اپنے منہ سے تھوک نکال کر اپنی ہتھیلی پر گرایا اپنی چوت پر لگا کر پھر منہ سے تھوک ہتھیلی پر گرا کر میرے لن کو تر کیا۔ پھر چوت کو لن پر رکھ کر ٹوپہ کو سوراخ میں لےکر زور سے جھٹکا لگایا میرا پورا لن چوت میں گیا تو تانیہ نے کہا ھائے اب مزہ آیا اور میرے منہ میں منہ دیا پھر تانیہ نے ایسی چدائی کی کے میں تو مست ھو گیا پھر میں نے اٹھ کر تانیہ کو باھوں میں لیا تانیہ بیٹھی بیٹھی چدائی کر رھی تھی پھر میں نے تانیہ کو لیٹا کر چدائی کرنے لگا۔ پھر تانیہ ڈوگی بنی میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد تانیہ فارغ ھو گئی۔ میں تانیہ کو لیٹا کر مموں کو چودنے لگا تانیہ لن کو منہ میں لے لیتی چوپے مارتی پھر تانیہ کی چُوت جوش میں آئی چدائی کی اسی طرح ساری رات چدائی کی تانیہ چار بار فارغ ھوئی میں دو بار۔ تانیہ نے کہا زندگی میں پہلی بار تیرے ساتھ مجھے بہت مزہ آیا۔ پھر ھم نگے ساتھ میں سو گئے۔ دوپہر کا کھانا کھا کر تانیہ کا موڈ بن گیا تو تانیہ مجھ سے کہا تو میں نے گانڈ کا کہا تو مان گئی پھر گانڈ کی سیل کھولی تو وسیم کو 20 دن لگ گئے ھم نے 20 دن میں دن رات چدائی کی۔ اور نگے ساتھ سوتے رھے۔ پھر وسیم آگیا وسیم جب سو جاتا تو تانیہ آجاتی۔ دن کو وسیم چلا جاتا ھم جی بھر کے چدائی کر لیتے۔ اسی طرح ایک مہینہ ھو گیا ایک دن میں سویا تھا تو نیچے تانیہ وسیم سے جھگڑا کر رھی تھی۔ میں نیچے آیا تو تانیہ نے وسیم کو دھکے مار کر گھر سے بھگا دیا مما اور میں نے تانیہ سے وجہ پوچھی تو نہ بتایا۔ اس کے بعد میں اور تانیہ پھر سے ساتھ سوتے اور چدائی کرنے لگے۔ اور 15 دن گزر گئے۔ ایک دن وسیم مجھ سے باہر ملا تو کہیں بیٹھ کر بات کرنے کو کہا۔ پھر جاکر بیٹھے۔ وسیم نے کہا حسان مجھے یہ بات کرنی تو نہیں چاہیئے لیکن میں تانیہ کو بہت پیار کرتا ھوں۔ میں نے کہا وسیم بھائی آپ کھل کر بات کرو۔ کہا پہلے تم وعدہ کرو کے میری بات مانو گے اور کسی سے نہ کہو گے۔ میں نے وعدہ کیا کے میں کسی سے کچھ نہیں کہوں گا۔ کہا تم کو پتا ھے تانیہ نے مجھ سے جھگڑا کیوں کیا۔ میں نے کہا میں نے پوچھا لیکن نہیں بتایا۔ تم بتاؤ۔ کہا تانیہ کہتی ھے۔ میں اور تم ملکر تانیہ سے چدائی کریں میں نے کہا وسیم بھائی کیا آپ میں کوئی مسلہ ھے۔ کہا ہاں یار میں جلدی فارغ ھو جاتا ھوں اور علاج بھی بہت کرایا لیکن فائیدہ بھی کچھ نہیں ھوا۔ میں نے کہا کیا آپ نے تانیہ کو سمجھایا تو کہا ہاں پر تانیہ نے کہا اس میں برا ھی کیا ھے گھر کی بات گھر میں رھے کیونکہ مجھے تم سے یہ بات کرنا اچھا نہیں لگتا تھا پھر مجھ سے کہا تو میں نے کہا تم بات کرو تو کہا پھر تیری ضرورت کیا ھے اور مجھے گھر سے نکال دیا۔ پلز ہار میری بات مان لو اور تانیہ سے بات کر لو پھر مجھے بلا لو ھم مل کر تانیہ کو خوش کیا کریں گے۔ میں نے کہا وسیم بھائی اگر تانیہ بھڑک گئی تو کہا آرے وسیم وہ نہیں بھڑکے پلز یار کتنے دنوں سے تانیہ کی لی نہیں ھے بہت دنوں سے خوار ھوں۔ میں نے کہا اچھا میں صرف آپ کیلئے یہ رزک لے رہا ھوں دیکھتے ہیں کیا ھوگا پھر رات کو میں اور تانیہ چدائی کر رھے۔ تھے تو میں نے کہا مجھے وسیم بھائی ملا تھا۔ اور سب بتایا تانیہ نے کہا تم مان گئے میں نے کہا ہاں۔ کہا حسان مجھے اس کی آب ضرورت نہیں ھے۔ میں نے کہا کیوں۔ کہا تم ھونا۔ میں نے کہا دیکھو تانیہ وسیم کا ھونا لازمی ھے۔ کہا وہ کیوں۔ میں نے کہا وہ اس لیئے کے کل کو تم پیٹ سے ھو گئی تو اگر وسیم ھوگا تو کوئی ٹینشن کی بات نہیں۔ کہا آرے یار میں نے تو یہ سوچا نہیں۔ میں نے کہا تانیہ سوچو جب تم دو لنوں سے مزے کروگی تو تم کو کتنا مزہ آئے گا اس طرح ہمیں وسیم سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ھے۔ کہا ٹھیک ھے تم تین چار دن بعد کہنا کے بات کرنے کا موقعہ نہیں مل رہا پھر اسے کہنا مجھ سے بات کرے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ھم چدائی کرکے ساتھ میں نگے سوگئے۔ پھر دوسرے دن وسیم نے پوچھا تو میں نے کہا موقعہ نہیں ملا۔ کہا یار جلدی بات کرو کب سے چدائی کرنے کو ترس رھا ھوں پھر چوتھے دن بات کی۔ تو رات کو میں اور تانیہ چدائی کر رھے تھے تو تانیہ نے وسیم کو فون کیا وسیم نے کہا میں نے حسان سے بات کر لی ھے مجھے حسان نے بتایا کے تم سے بات ھو گئی ھے۔ تانیہ نے کہا ہاں حسان نے بتایا ھے۔ وسیم نے کہا پھر میں کل آجاؤ کہا ہاں آجانا پھر کال بند کر دی۔ پھر ھم چدائی کرکے سو گئے۔ پھر ناشتہ کیلئے اٹھانے آئی تو میں نے پکڑ کر چدائی کرنے لگا کہا وسیم آئے گا تو مل کریں گے چدائی کی اور ناشتہ کرنے لگے وسیم بھی آگیا مما ناشتہ کر کے روم میں چلی گئی وسیم تانیہ کو چومنے لگا تانیہ گرم ھو گئی کہا روم میں چلو ھم روم میں آئے ھم دونوں نے تانیہ کو چدائی سے بھرپور خوش کیا پھر ہر رات کو مل کر چدائی کرنے لگے۔ کچھ دن بعد ھم کھانا کھا رھے تھے تو مما نے میری شادی کا کہا لڑکی میری خالاں کی بیٹی تھی۔ پھر رات کو تانیہ میرے روم اکیلی آئی ھم چدائی کرنے لگے تو تانیہ نے کہا حسان رینا تو بہت سیکسی ھے رینا کے کالج میں دو یار تھے اور رینا تو آگے پیچھے بھی لے چکی ھے رینا نے مجھے بتایا تھا جب تم نے گانڈ چودنے کا کہا تو میں خوش ھو گئی۔ رینا بھی اپنے ساتھ شروع ھو جائے گی تم اس سے شادی کرنا میں نے کہا کیا رینا مانے گی۔ کہا یہ تم مجھ پر چھوڑ دو میں شادی سے پہلے اسے منالوں گی میں نے کہا تم خوش تو میں خوش۔ پھر دوسرے دن پتا چلا کے تانیہ کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا۔ تانیہ بہت خوش تھی۔ رات کو تانیہ نے بتایا کے میں نے رینا سے بات کر لی ھے وہ مان گئی ھے۔پھر ایک دن تانیہ نے رینا کو گھر بلایا تو میں نے دونوں کے ساتھ چدائی کی۔ پھر کچھ ھی دنوں میں رینا سے میری شادی ھو گئی۔ شادی کے تیسرے دن تانیہ میرے روم اور رینا وسیم کے روم میں۔ ساری رات چدائی کی۔ پھر مل کر چدائی کی۔ پھر اسی طرح ھم مزے کرتے تانیہ کو بیٹا ھوا اور بیٹے کو ڈبے کا دودھ لگایا اور اپنے مموں کا دودھ مجھے اور وسیم کو پلاتی مجھے تو صبح اپنے مموں کے دودھ سے ناشتہ کراتی۔ پھر رینا پیٹ سے ھو گئی۔ اسی طرح تانیہ کے دو بیٹے دو بیٹیاں ھوئی اور رینا کو بھی دو بیٹیاں اور دو بیٹے ھوئے۔ وسیم تو کام پر ھوتا میں رینا اور تانیہ کو ایک ساتھ چدائی کرتا۔ اور ابھی تک ھم چدائی کرتے ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
No comments:
Post a Comment