ھلو دوستو میرا نام عادل ھے میں ایک دم صحت مند ھوں اور گورا چٹا ھوں میری ہائٹ 5 فٹ 5 انچ ھے میرے لن کا سائز 8 لمبا اور 3 انچ موٹا ھے۔ میری بھابھی کا نام آفرین ھے۔ آفرین بڑی خوبصورت ھے۔ آفرین کے بڑے پیارے ممیں ہیں۔ اور آفرین کی پیاری سی مست چوت ھے۔ اور آفرین کی پلی موئی گانڈ بڑی پیاری ھے۔ میری مماپاپا میرے بڑے بھائی کی شادی کرانا چاہتے تھے۔ لیکن بھائی شادی نہیں کرنا چاہتے تھے۔ ایک دن میں نے بھائی سے پوچھا کے آپ شادی کیوں نہیں کرنا چاہتے کیا کوئی مسلہ ھے۔ تو بھائی نے مجھے قسم دی کے میں کسی کو نہ بتاؤں اور وعدہ لیا۔ میں نے بھی وعدہ کیا کے میں کسی کو نہیں بتاؤں گا۔ تو بھائی نے بتایا کے میں شادی کر چکا ھوں۔ میں نے کہا پھر آپ مما کو بتا دیں۔ کہا کے یہی تو میں بتا نہیں سکتا میں نے کہا کیوں کہا مجھے جو انھوں نے پانچ لاکھ دیئے ہیں میں کہاں سے دوں گا۔ میں نے کہا یاں تو شادی کریں یا پھر ان کو پیسے دیں۔ پھر بھائی نے شادی کرلی۔ بھائی تین دن بھابھی کے ساتھ رھا۔ پھر جو گیا تو پھر آنے کا نام نہیں لیتا تھا۔ بھابھی کو پریشان دیکھ کر مماپاپا بھی پریشان ھوتے میں ان سب کو پریشان دیکھ کر بہت پریشان ھوتا اور بھابھی پر مجھے بہت ترس آتا۔ میری آفرین بھابھی اتنی خوبصورت ھے کے میں کیا بتاؤں بس یہ سمجھ لو کے آسمان سے اتاری ھوئی کوئی حور ھے۔ کبھی سوچتا کے آفرین بھابھی کے ساتھ بہت ظلم ھوا ھے۔ بھائی تو اپنی پہلی بیوی کے ساتھ وہاں خوش ھے۔ اور آفرین بھابھی کو یہاں پیاسی چھوڑ دیا اور بھابھی مجھے ہمیشہ پیاسی نظروں سے دیکھتی لیکن میں اپنی نظریں نیچے کر لیتا بھابھی زبان سے تو کچھ نہ کہتی لیکن اپنی نظروں سے میرا ساتھ لینا چاہتی تھی ویسے اب میں بھی بھابھی کو من ھی من پیار کرنے لگا تھا۔ پھر جب ھم کھانا کھا رھے ھوتے یاں مماپاپا سے باتیں کر رھے ھوتے تو بھابھی بس مجھے اور میری آنکھوں میں دیکھتی رہتی۔ کبھی کبھی تو میں بھی بھابھی کی آنکھوں میں گم ھو جاتا ایک بار تو بھابھی نے مجھ سے کہا تیرا بھائی تو آتا نہیں ھے میں بہت اکیلی ھو گئی ھوں میں نے کہا بھابھی ھم سب آپ کے ساتھ ہیں تو بھابھی نے کہا مجھے پتا ھے لیکن میرا درد کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ کا درد سمجھ سکتا ھوں۔ کہا اگر تم سمجھ سکتے تو تیری بھابھی کی زندگی مرجھائی ھوئی نہ ھوتی اور بھابھی کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ اتنی دیر میں مما آگئی بھابھی کی آنکھوں میں آنسوں دیکھ کر دلاسہ دیتی ھوئی اپنے بیٹے کو کوسنے لگی میں باہر آکر بیٹھ گیا۔ اور مجھے بھابھی کی یہ بات بار یاد آرہی تھی۔ کے اگر میں بھابھی کو سمجھ سکتا تو بھابھی مرجھائی ہوئی نہ ھوتی۔ لیکن ایک طرف مجھے بھابھی کے ساتھ کرنا اچھا نہیں لگ رہا تھا اور دوسری طرف میں بھابھی سے پیار بھی کرنے لگا میں بہت کشمکش تھا کے بھابھی میرا ساتھ مانگ رھی ھے لیکن آفرین میری بھابھی تھی جو میں ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتا تھا۔ پھر اچانک بھابھی آئی اور کھانے کا کہا پھر جاتی ھوئی مجھ سے کہا عادل میں آپ سے بہت پیار کرتی ھوں بھابھی میری آنکھوں میں دیکھ کر مجھ سے کہے رھی تھی میں بھی بھابھی کی آنکھوں میں دیکھ رہا تھا پھر آفرین بھابھی نے کہا میں آپ کا زندگی بھر پیار پانا چاہتی ھوں یہ کہے کر چلی گئی پھر میں کھانا کھانے بیٹھا۔ کھانا کھاتے بھابھی سے نظریں نہیں ملا پارہا تھا لیکن بھابھی بس مجھے دیکھ دیکھ کر کہتی یہ لے لو یہ دوں پھر کھانا کھاکر میں اَپنے روم میں آکر لیٹ کر بھابھی کا سوچنے لگا کیونکہ بھائی کو 6 مہینے سے اوپر ھو گئے تھے۔ ایک بار میں نے بھائی سے بات بھی کی لیکن بھائی نے نہ آنے کا فیصلہ کرلیا تھا اور کہا آفرین بھاڑ میں جائے۔ یہ سن کر مجھے بھائی پر بہت غصہ آیا اور میں بھائی کی یہ حرکت کسی سے شیر بھی نہیں کر سکتا تھا۔ میں ان ھی خیالوں میں گم تھا جب مجھے بھابھی کی یہ بات یاد آئی کے آفرین بھابھی زندگی بھر میرا پیار پانا چاہتی ھے۔ تو میں نے بھی بھابھی کو خوشیاں دینے کا فیصلہ کر لیا اگر بھائی نے آفرین کو طلاق دےدی تو میں آفرین بھابھی سے شادی کر لوں گا اور یہ سوچتے سوچتے۔ رات کا ایک بج چکا تھا۔ مماپاپا سو چکے تھے میں اپنے روم سے نکل کر بھابھی کے روم کے ڈور کے پاس گیا تو سوچتے ھوئے ڈور کے ہینڈل کو گھمایا تو لاک نہیں تھا کبھی من کہتا اندر چلا جاؤں کبھی من منع کرتا پھر آخر میں نے ڈور کھول کر دیکھا بھابھی سیدھی لیٹ کو رو رھی ھے۔ اور بھابھی کی آنکھوں سے آنسوں نکل رھے ھیں۔ میں نے ڈور کو بند کرکے لاک کیا۔ تو بھابھی روتی ھوئی مجھے دیکھ رھی تھی میں بھابھی کے ساتھ بیٹھ کر آفرین بھابھی کے آنسوؤں کو ہاتھ سے صاف کرتے کہا بھابھی میں آپ کو روتا ھوا نہیں دیکھ سکتا۔ بھابھی میرے سے لپٹ کر سیسکیاں لےکر رونے لگی میں نے بھابھی کو اپنے سینے سے ہٹاکر سامنے کیا بھابھی مجھے روتی ھوئی دیکھ رہی تھی میں نے بھابھی کے ھونٹوں پر اپنے ھونٹ رکر چومنے لگا پھر بھابھی بھی چومنے لگی میں نے بھابھی سے کہا بھابھی اب میں آپ کو کبھی مرجھانے نہیں دوں گا اور زندگی بھر آپ کی ہر خواہش پوری کروں گا پھر میں اور بھابھی چومتے ھوئے مست ھو گئے۔ جب میں بھابھی کے کپڑے اتارنے لگا تو بھابھی کا جسم کمال کا لگ رہا تھا ایک تو بھابھی ویسے بڑی خوبصورت تھی اوپر سے بھابھی کا جسم بہت کمال کا تھا۔ جب بھابھی کا برا اتار کر بھابھی کے مموں کو دیکھا تو اف سوچا کے بھابھی کتنی پیاری ھے میں نے بھابھی کی تعریف کی نے کہا میری جان یہ سب کچھ تیرا ھے۔ پھر آفرین بھابھی کے مموں کو چومنے دبانے لگا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا بھابھی مستی میں مجھے چوم رھی تھی۔ پھر بھابھی نے میری شیٹ اتار کر میرے سینے اور چہرے کو چومتی ھوئی۔ میری چڈی میں ہاتھ ڈال کر میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی ھوئی مجھے چومنے لگی۔ میں نے بھابھی کی شلوار اتار کر بھابھی کی چوت کو سہلاتا ھوا بھابھی کو لیٹا کر بھابھی کی چوت کو دیکھا تو بھابھی کی چوت تو بہت پیاری تھی چوت کے پتلی ھوٹ تھے اور باہر سے بھابھی کی چوت پینک تھی۔ اتنی پیاری چوت دیکھ کے میں نے آفرین بھابھی کی چوت کو چوم کر بھابھی کو دیکھا۔ بھابھی مستی میں مجھے دیکھ کر کہا ھائے میری جان۔ پھر جیسے آفرین بھابھی کی چوت میں انگلی اندر کی تو بھابھی نے سیکس بھری سیسکاری لی پھر بھابھی کی چوت کے ھونٹ کھول کر دیکھا تو بھابھی کی چُوت اندر سے لال تھی میں نے بھابھی کو دیکھتے بھابھی کی چوت کو زبان سے چاٹا تو بھابھی نے پھر سیکس بھری سیسکاری لی پھر میں بھابھی کی چُوت کو چومنے چاٹنے میں کھو گیا بھابھی مستی میں آ او اف ھائے کہے کر سیسکاریاں بھر رھی تھی بہت دیر بعد بھابھی کی چُوت سے رس نکلنے لگا جسے میں چاٹنے لگا۔ پھر بھابھی نے مجھے اپنے اوپر کیا میں بھابھی کے چہرے آنکھیں گالوں کو ھونٹوں کو چومنے چوسنے لگا اور مموں کو دباتا چومتا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا بھابھی کی چھانگو میں میرا لن تھا اور بھابھی مجھے مستی میں چوم رھی تھی پھر بھابھی نے مجھے کروت دے کر میرے اوپر آکر مجھے چومتی ھوئی میرے لن تک پہنچ کر میری چڈی کے اوپر لن کو مجھے دیکھ کر چومنے لگی پھر چڈی سے لن نکال کر مجھے مسکرا کر دیکھتی ھوئی لن کو اور ٹوپہ کو چومتی چاٹتی ھوئی ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر پورے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے میں مست ھو گئی۔ بہت دیر تک بھابھی میرے لن کو پیار میں مست رھی۔ پھر میں نے بھابھی کو اپنے اوپر کیا تو میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر مجھے چومتی ھوئی سلوسلو چدائی کرتی کہا عادل میری جان میں تو مر چکی تھی میں نے بھابھی کو چوم کر کہا بھابھی اب میں آپ کو مرنے نہیں دوں گا پھر ھم ساری رات چدائی کرتے رھے۔ اور نگے سو گئے صبح بھابھی اٹھی اور مجھے سونے دیا پھر میری آنکھ کھلی تو مما نے مجھے بھابھی کے روم سے چڈی میں نکلتے دیکھ لیا میں نے مما کو دیکھا اور سر نیچے کر کے اپنے روم جانے لگا تو بھابھی نے آواز دے کر کہا کہاں جارھے ھو ناشتہ کر لو میں نے بھابھی کو دیکھا تو بھابھی نے آج لال ڈریس پہنا تھا اور میکپ بھی کیا ھوا تھا اور آفرین بھابھی آج بہت خوش تھی۔ آج تو آفرین بھابھی حور لگ رھی تھی۔ بھابھی کو خوش دیکھ کر میں بھی بہت خوش ھوا تو مما آٹھ کر آفرین بھابھی کو پیار کرکے کہا کتنے مہنوں بعد آج میری بیٹی کتنی خوش ھے۔ مما نے مجھ سے کہا عادل بیٹا اپنی بھابھی کو خوش رکھا کرو مما کی بات سن کر میں سمجھ گیا کے مما بھی ہم سے خوش ھے۔ پھر مما نے بھابھی سے کہا میرے ھوتے ھوئے تم کو کوئی کچھ نہیں کہے گا جس طرح رہنا چاہتے ھو اسی طرح رھوں۔ میں تو بس اپنی بیٹی کی خوشی چاہتی ھو۔ عورت کا درد عورت ھی سمجھ سکتی ھے۔ پھر آفرین بھابھی نے کہا ناشتہ کر لو میں نے کہا میں نہا کر آتا ھوں پھر میں نہا کر آیا تو میں اور آفرین بھابھی نے مل کر ناشتہ کیا۔ پھر تو میں اور آفرین بھابھی ہمیشہ چدائی میں مست رہتے اب بھابھی کے بنا میرا من نہیں لگتا تھا۔ اور بھابھی تو میرے بنا ایک پل نہ رھے پاتی مما نے ہمارا پیار دیکھ کے ہمیں ایک روم میں رہنے کا کہے دیا۔ اور پاپا نے بھی اجازت دے دی پھر میں اور آفرین بھابھی ساتھ سوتے اور خوب چدائی کرتے اور ہمیں روکنے والا کوئی نہیں تھا۔ پھر ایک دن مما نے آفرین بھابھی اور پاپا کے سامنے مجھ سے کہا عادل بیٹا میں نے سوچا ھے میں تم دونوں کی شادی کرا دوں آفرین بھابھی سے کہا عادل سے شادی کرو گی تو آفرین بھابھی نے خوشی کے مارے سر ہلا دیا پھر مما نے ہمیں مٹھائی کھلا کر کہا عادل بیٹا تیرا بھائی اپنی بیوی کے ساتھ آنے والا ھے۔ وہ آفرین کو طلاق دے گا تو میں تمہاری شادی کرا دوں گی مگر عادل کی بیوی کو پتا نہیں چلنا چاہیئے اب تم دونوں میاں بیوی ھو بس جلدی سے مجھے پوتا یا پوتی دے دو۔ بھابھی شرمانے لگی۔ رات کو بھابھی سے کہا میں آپ کو کبھی نہیں چھوڑوں گا ہمیشہ آپ کو پیار کرتا رھوں گا۔ میں آپ سے بہت پیار کرتا ھوں۔ پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے۔ پھر کچھ دن بعد بھائی اپنی بیوی کے ساتھ آیا اور چپکے سے طلاق دےدی پھر کچھ دن بعد بھائی اپنی بیوی کے ساتھ چلا گیا پھر مما نے ھماری شادی کرنے سے پہلے آفرین کی مما کو گھر بلایا وہ آئی تو مما نے آفرین کی مما کو سب بتا دیا۔ آفرین کی مما نے کہا میری بیٹی خوش ھے تو ہمیں اور کیا چاہئے۔ پھر میری اور آفرین کی شادی ھو گئی اور ایک مہینے بعد میری آفرین پیٹ سے ھو گئی مماپاپا تو بہت خوش تھے پھر ہمیں کیوٹ سا بیٹا ھوا۔ مما نے ہم سے کہا تم دونوں خوش رھوں اپنے پوتے کی میں پرورش کروں گی۔ میں اور آفرین دن کیا رات بس چدائی میں مست رہتے ہم دونوں کو چدائی کے بنا سکون نہ آتا ایک رات میں نے آفرین سے گانڈ کی فرمائش کی تو کہا آپ کیلئے تو سب حاضر ھے یہ گانڈ کیا چیز ھے۔ پھر کچھ ھی دنوں میں آفرین نے پورا لن گانڈ میں لے لیا میں آفرین کو فل مزے دیتا آفرین بھی مجھے بہت خوش کرتی پھر آفرین پیٹ سے ھو گئی آفرین مجھے پیار کرتی ھوئی کہتی۔ آپ کو جب سے پایا ھے خوشیاں تو میرے قدم چوم کر میری جھولی کو خوشیوں سے بھر دیا ھے۔ پھر آفرین نے بیٹی کو جنا۔ آفرین جب میرے لن کو پیار کرتی تو بہت پیار کرتی میں آفرین کی چوت کو پیار کرتا تو تعریف کرتا۔ کبھی آفرین کی چوت کو پیار کرکے چوت کا رس نکال دیتا تو کبھی آفرین میرے لن کو پیار کرکے پانی نکال دیتی کبھی کبھی آفرین گانڈ میں فارغ ھونے کو کہتی جب میں گانڈ میں فارغ ھوتا تو گانڈ میں پانی لیئے پڑی رہتی مجھے چومتی رہتی پھر لن کھڑا ھوتا تو گانڈ چودنے کو کہتی تو جب چدائی کرتا تو آفرین کی گانڈ سے پڑوچ پڑوچ کی آوازیں آتی تو آفرین مست ھو جاتی اسی طرح چوت میں فاریغ ھوتا تو چوت میں پانی لیئے رہتی پھر جب چدائی کرتا تو پڑوچ پڑوچ کی آواز سے آفرین بہت مست ھو جاتی پھر آفرین پیٹ سے ھو گئی اس بار بیٹا ھوا پھر تو ھم روم میں ناشتہ کھانا کھاتے اور نگے ھوتے اور خوب چدائی کرتے پھر آفرین پیٹ سے ھوئی تو پھر بیٹی ھوئی میں نے آفرین سے کہا چار بچے بہت ہیں اب ھم چدائی کیا کریں گے۔ بچوں کو مما سمبھالتی ھے۔ میں اور آفرین بس چدائی کرتے ساتھ میں نہاتے چدائی کرتے ایک دوسرے کی مساج کرتے ھوئے چدائی کرتے میں اور آفرین بہت خوش ہیں اب تو بچے بھی شادی شدہ ہیں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
No comments:
Post a Comment