ھیلو دوستو میرا نام اودائے ھے۔ ھم گاؤں بیہار میں رہتے تھے۔ میں اپنی آپ بیتی گاؤں سے شیر کرتا ھون۔ میری مما کی شادی ھوئی اور مما نے ایک بچی کو جنم دیا اور اس بچی کا نام رکھا۔ میتالی ۔ پھر جب متالی چار سال کی ھوئی تو مما کا پتی مر گیا اور مما ویدوا اور میتالی یتیم ھو گئی اور پھر مما کو میرے پاپا سے عشق ھوا اور شادی کرلی پھر مماپاپا کی دن رات کی محنت سے میں پاپا کے لن سے نکل کر مما کی چوت میں ھوتا ھوا مما کی بچے دانی میں جاکر مما کے پیٹ میں پلنے لگا پھر 9 مہنے میں میرا جنم ھوا۔ پھر میں دس سال کا ھوا تو پاپا اکثر میتالی دیدی کو اکیلے میں بہت چومتے اور لن میتالی کے ہاتھوں میں دیتے جسے میتالی مٹھ مارتی تھی۔ میں چھپ چھپ کر دیکھتا تھا میتالی تو ہمیشہ مجھے دیکھ لیتی تھی جب پاپا دیکھتا تو مجھے پیسے دیتا اور جانے کو کہتا میں بھی پیسے لےکر چلا جاتا۔ اسی طرح یہ سلسلہ چلتا رہا پھر ایک مرتبہ میں نے دیکھا کے پاپا میتالی سے کہے رہا تھا کے میتالی آج تم میرے لن کو چوسو میتالی نے بھی ہاں کہے دیا پھر پاپا لن نکال کر لیٹ گیا اور میتالی پاپا کے لن کو چوسنے لگی پھر پاپا نے کہا میتالی جب پانی نکلے تو پی لینا اور کچھ ھی دیر بعد پاپا جھٹکے لینے لگے اور میتالی کے منہ میں پاپا کا لن تھا پھر پاپا نے میتالی کے منہ سے لن نکال لیا اور میتالی کہا پاپا یہ تو پھیکا اور نمکین تھا اور بہت مزے کا بھی تھا۔ پھر اس کے بعد پاپا میتالی کے ممے دباتا چومتا اور میتالی سے لن چسواتا۔ یہ سب کچھ میں دیکھتا ھوا جوان ھو رھا تھا اور مما کو ان کا پتا نہیں تھا میتالی اور میرا ایک روم تھا پھر میں جوان ھوگیا ایک بار میں نے دیکھا کے پاپا اور میتالی نگے ہیں اور چدائی کرنے میں مست ہیں جسے دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ اب میرے بھی من میں میتالی کو چودنے کی ایچھا ھوئی۔ تو ڈرتا بھی تھا کے کہیں پاپا کو پتا چلا تو مارے گا اگر میتالی دیدی نہ مانی یاں پاپا مما کو بتا دیا تو پھر ایسا نہ ھو مجھے گھر سے نکال دیں۔ پھر میں جب بھی میتالی کو دیکھکر تو مٹھ مارتا۔ بار پاپامیتالی چدائی کر رھے تھے۔ کے پاپا ہٹ گیا تو میتالی نے کہا پاپا کہا ھوا کریں میں بہت گرم ھو پاپا نے کہا بس اب میں فارغ ھو گیا ھوں۔ پھر کچھ دن ایسے ھی ھونے لگا جب پاپا میتالی کو چدائی کا کہتا تو میتالی کہتی پاپا آپ جلدی فارغ ھو جاتے ھو مجھے مزہ نہیں آتا۔ لیکن جب پاپا میتالی کو چومتا تو میتالی گرم ھوکر شروع ھو جاتی اور پاپا جلدی فارغ ھو جاتا میتالی غصے سے کپڑے پہن لیتی۔ ایک رات کو میں نے بھی سوچ لیا کے اب جو ھوگا دیکھا جائے گا میں اپنی چارپائی پر لیٹا تھا۔ کچھ دیر بعد میتالی اندر آئی اور ڈور کو لاک کرکے اپنی چارپائی پر بیٹھ کر کہا اودائے تم سوئے نہیں۔ میں دیدی کے پاس اٹھکر بیٹھا اور دیدی کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے مموں کو دبانے لگا۔ میتالی دیدی۔ نے کہا سیسکاری لےکر کہا اودائے چھوڑو نہ میں نے دیدی کو لیٹا کر دیدی کے اوپر لیٹ کر دیدی کو مست چومنے لگا پھر دیدی نے بھی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر میں نے دیدی کی قمیض اتار دی اور دیدی کے بڑے مموں کو دبانے چومنے چوسنے لگا دیدی تو مست ھو گئی پھر دیدی کی شلوار اتار کر دیدی کی چوت کو اتنا چوما چاٹا کے دیدی کی چوت کا رس نکل گیا۔ پھر دیدی نے مجھے لیٹا کر میری چڈی اتار کر میرے لن کو پیار کرتی ھوئی چوپے لگانے لگی بہت دیر تک دیدی میرے لن سے مست رھی۔ پھر لیٹ کر کہا مجھے اپنے اوپر کیا اور میرا لن پکڑ کر اپنی چوت پر رکھا میں میتالی دیدی کی چُوت میں لن کو اندر کرنے لگا میتالی دیدی میرے گالوں پر اپنے دونوں پھرتی ھوئی مستی میں دیکھ رھی تھی پھر میں نے چدائی شروع کی اور میتالی دیدی کو ہر اسٹائل سے چودنا شروع کیا دیدی پھر ایک بار فارغ ھو گئی پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر کچھ دیر بعد دیدی خود چدائی کرنے لگی پھر دیدی کی چوت میں میرے لن کا پانی نکل گیا کچھ دیر ھم ایک دوسرے کو چومتے رھے۔ پھر سے چدائی شروع کر دی۔ اسی طرح ھم کو صبح ھو نے لگی ھم تھک ہار نگے ساتھ میں سوگئے۔ اس کے بعد میتالی دیدی پاپا کو کرنے نہیں دیتی تھی۔ کہتی میں مما کو بتا دوں گی میں اور میتالی دیدی ساتھ سوتے اور ساری رات چدائی کرتے اور نگے سو جاتے۔ ایک بار پاپا شہر گیا ھوا تھا اور مما کھیت گئی ھوئی تھی اور دن میں ہمیں موقعہ مل گیا میں اور میتالی دیدی نگے ھوکر چدائی میں اتنے مست ھوئے کے وقت کا پتا ھی نہ چلا کے مما ہمارے سر پر کھڑی ھم کو چدائی کرتے دیکھا میتالی دیدی میرے لن کی سواری میں مست تھی پھر اچانک مما کو ھم نے دیکھا مما نے ہمیں کپڑے پہننے کو کہا ھم نے کپڑے پہنے تو مما نے غصے سے کہا یہ کب سے چل رہا ھے۔ پھر ھم دونوں نے اپنے بات کے ساتھ پاپا کی بھی ساری باتیں شیر کر دیں۔ مما نے کہا آنے دو اسے تو میں نہیں چھوڑوں گی مگر تم تو میری اولادیں ھو میرے پیٹ سے جنم لیا ھے۔ تم مت کیا کرو یہ گناہ ھے۔ بہین بھائی کے کرنے سے بہت گناہ ھوتا ھے۔ میں نے کہا مما اگر پاپا نے انکار کر دیا تو۔ مما نے کہا پھر کیا کریں۔ میں نے کہا مما ایسا کرو جب پاپا آئے تو کہنا میں کھیت جارھی ھوں پھر دیکھنا پاپا کیا کرتا ھے۔ مما نے کہا ٹھیک ھے اگر ایسا ھوا تو میں اسے ژندہ نہیں چھوڑوں گی۔ پھر پاپا آیا تو مما کھیت کا کہے کر چلی گئی پاپا میتالی دیدی کو چودنے کا کہا تو میتالی نے منع کیا۔ مما اور میں چھپ کر دیکھ رھے تھے۔ پاپا نے زبردستی میتالی دیدی کے کپڑے اتار کر چدائی کرنے لگا۔ پھر مما نے ڈنڈا لیا اور اندر آکر پاپا کو پکڑ کر زمین پر پٹخ دیا کہا تم اتنے کمینے ھو اور ڈنڈے کی پاپا پر برسات کر دی پاپا بہوش ھو گیا مما ھم کو لےکر اپنے کزن کے گھر آگئی پھر ھم مماکے کزن اس کی پتنی بیٹا اور بیٹی سے ملے مما کے کزن کی بیٹی اور پتنی بہت خوبصورت تھی جسے دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ مما کے کزن اور اس کا بیٹا تو میتالی دیدی کو چدائی کی نظروں سے دیکھنے لگے۔ مما کے کزن نے تو دیدی کے گالوں پر ہاتھ پھیر کر مموں کو بھی دبا دیا میتالی دیدی نے مسکرا دیا اور مما کو پتا ھی نہ چلا۔ مما کے کزن نے کہا ٹھیک ھے تم اب یہی رہوں اگر وہ بچ گیا تو ھم کیس کو دبا لینگے اگر بچ گیا تو اس سے ڈیوؤس لےکر دیں گے باقی گھر زمین تو وہ سب تیرے پہلے شوہر کی ھے اور اس نے تیرے نام کی ھے پیپر تو لائی ھو۔ مما نے کہا نہیں۔ کہا کیوں۔ مما نے کہا وہ بینک لاکر میں ہیں جو میرا ھے۔ کہا پھر ٹھیک ھے۔ پھر مما کے کزن نے ہمیں دو روم دیکھائے ایک دیکھایا تو کہا اس میں میتالی اور اودائے رہیں گے۔ مما کے کزن نے ھم سے کہا تم اپنے روم میں آرام کرو میں تمہاری مما کو روم دیکھاتا ھو پھر دونوں چلے گئے میتالی نے کہا اب ھم صرف رات کو چدائی کیا کریں گے نہیں تو مما کو پھر پتا چل جائے گا۔ میں نے دیدی کو پکڑ لیا دیدی گرم ھو گئی کہا ابھی چدائی کرو میں نے کہا جیسے آپ کہوں کہا ٹھیک ھے کپڑے اتارنے لگی تو میں نے اچانک سے کہا کہیں مما نہ آجائے میں دیکھ کر آتا ھوں کہا نہیں پھر رات کو کریں گے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے مما کا روم تو دیکھوں۔ میں گیا تو مما اپنے کزن کے ساتھ چدائی میں مست تھی مما نے کہا تم تو میرا پہلا پیار ھو اگر اپنے گھر والے مان جاتے تو آج میں آپ کی پتنی ھوتی۔ میں سمجھ گیا کے مما کا یہ یار ھے۔ پھر رات کو دیدی اور میں نے چدائی کی پھر سوگئے۔ پھر مما کا کزن ھم سب کو شاپنگ کرانے کے جا رھا تھا ھم سب تیار ھوئے دیدی تیار ھو کر باہر نکلی تو میں بھی باہر نکلا تو دیکھا مما کا کزن اور دیدی پیچھے ساتھ چل رھے تھے اور مما کا کزن دیدی کی گانڈ کے ہیپ کو دبایا تو دیدی نے اسے مسکرا کر دیکھا تو اس نے دیدی کے ھونٹوں کو چمہ کیا پھر دیدی کی گانڈ کے ہیپ میں انگلی رگڑتا ھوا چل رھا تھا میرا تو لن کھڑا ھو گیا پھر مما نے اچانک سے کہا میتالی کہا ھے تو مماکے کزن نے ہاتھ ہٹایا تو دیدی نے کہا میں یہاں ھو پھر سب ہائی روم میں بیٹھے تو میں گیا تو آنٹی سب سے پیچھے بیٹھی تھی مما اپنے کزن کے ساتھ آگے تھی تو آنٹی نے مجھے اپنے ساتھ بیٹھنے کو کہا میں بیٹھ گیا پھر گاڑی چل پڑی کچھ ھی دیر میں آنٹی کا ہاتھ میرے لن پر آیا میں آنٹی کو دیکھنے لگا آنٹی نے میرے لن کو دبا کر کان میں کہا تیرا تو کمال کا ھے میں نے آنٹی کے ھونٹوں کو چوم لیا پھر آنٹی نے میرے ہاتھ کو اپنی چوت پر رکھا میں نے بھی انگلی پھر آنٹی مموں کو دبایا پھر شاپنگ کرتے آنٹی میرے آگے کھڑی ھو جاتی اور اپنی گانڈ میرے لن سے لگا لیتی مجھے تو آنٹی نے بہت گرم کر دیا تھا۔ پھر جب ھم گھر آئے تو گاڑی میں سب اتر کر گھر کے اندر جا رھے تھے میں اٹھنے لگا تو۔ آنٹی نے روک لیا جب سب اندر چلے گئے تو أنٹی نے میری پینٹ کا بیلڈ کھولا کر لن دیکھ کر کہا واؤ اتنا موٹا اور لمبا پھر منہ میں لےکر چوپے لگائے لگی پھر میری گود میں بیٹھ کر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی میں مست ھو گئی پھر میں آنٹی کو اٹھا کر لمبی سیٹ پر لاکر چدائی کی آنٹی فارغ ھوئی لیکن لگا رھا پھر آنٹی فارغ ھوئی مجھے چومتی ھوئی کہا تم کمال کے ھو جلدی فارغ ھو کوئی آ نہ جائے میں نے کہا آنٹی تم ھی کچھ کرو پھر آنٹی نے لن کی سواری کی اور اپنی چوت کو ایسا چلا کے ھم ایک ساتھ دونوں فارغ ھو گئے پھر ھم اندر آگئے۔ پھر شام کو میں تازی ھوا لینے کیلئے چھت پر گیا تو وہاں ایک روم تھا اس روم میں دیدی کی آوازیں آ رہیں تھیں ڈور لاک تھا ڈور کے اوپر کھڑکی تھی۔ میں نے ادھر ادھر دیکھا تو لکڑی کا بڑا اسٹول دیکھا میں نے اسے اٹھا کر ڈور کے پاس لایا اس پر چڑھ کر دیکھا تو میتالی دیدی مما کے کزن کے ساتھ نگی چدائی میں مست تھی دیدی کہے رھی تھی اور فاسٹ چودو لیکن کچھ ھی دیر میں وہ فارغ ھو گیا دیدی نے کہا بس اتنا دم تھا کہا ایک بار گانڈ چودنے دوگی کہا شادی کے بعد۔ کہا کبھی گانڈ میں لیا ھے کہا شادی کے بعد چیک کر لینا اور کپڑے پہننے لگے پھر میں جلدی سے اسٹول کو سائڈ پر کر کے نیچے آیا۔ تو آنٹی مل گئی میرا ہاتھ پکڑ کر گھر کے پیچھے ایک روم تھا اس میں لے گئی اور نگی ھو گئی جب میں نے آنٹی کا نگا بدن دیکھا تو بہت کمال کا تھا میں نے آنٹی کو پچھاڑ نیچے کرکے چڑھ گیا اور چدائی کرنے لگا آنٹی فارغ ھوئی تو کہا گانڈ کا شوق رکھتے ھو میں نے کہا ہاں پھر اپنی گانڈ میں لن لےکر چدائی کروانے لگی۔ جی بھر کے ھم چدائی کر آئے۔ پھر رات کو پاپا آگیا اور مما کی منتیں کرنے لگا اور مما سے معافی مانگنے لگا مجھے پاپا پر ترس آیا تو مما سے کہا اب پاپا کو معاف کر دو کیا ساری زندگی اپنے کزن کے ساتھ رہنا ھے تو مما مجھے دیکھنے لگی پاپا مما کے قدموں میں گر گیا مما نے کہا مجھے گنہگار کیوں کر رھے ھو۔ تم تو گنہگار ھو یہ سن کر زرا سی میری ہنسی نکلی تو مما نے مجھے دیکھا تو میں چپ ھو گیا میں نے کہا مما اب چھوڑیں اور گھر چلیں اور ہماری شادی کی تیاریاں کریں پاپا نے سن کر کہا کس کے ساتھ پھر مما کے کزن نے کہا بھائی صاحب میری بیٹی کی شادی اودائے کے ساتھ اور میتالی کی شادی میرے بیٹے کے ساتھ۔ پاپا سن کر خوش ھوا اور اپنی بیوں کی تعریف کی پھر پھر مما مان گئی اور ھم گھر آئے۔ تو مما نے اکیلے میں مجھ سے کہا تم اس طرح بات کیوں کر رھے تھے میں نے بھی صاف کہا بس مما خود تو اپنے کزن سے مزے لیتی ھو اور پاپا کو منع کرتی ھو۔ مما نے کہا میں نے تیرے پاپا کو کب منع کیا ھے۔ وہ تو میتالی کے ساتھ شروع ھو گیا میں نے کہا مما آپ کا کزن اور میتالی بھی کسی سے کم نہیں ہیں کہا کیا مطلب میں نے کہا آپ کے کزن نے اس وجہ سے رشتہ کیا ھے کے میتالی اور آپ کا کزن چدائی کر چکے ہیں اور میں دیکھ چکا ھوں اور آپ کے کزن کی پتنی بھی مجھ سے کروا چکی ھے۔ اس نے مجھے شادی کیلئے منوایا ھے میں مانا تو آنٹی نے اپنے پتی کو منوایا ھے تو وہ بھی اس لیئے مانا کے میتالی کے ساتھ وہ بھی مزے کر سکے۔ مما نے کہا دو دن میں اتنا ھو گیا مجھے پتا ھی نہیں میں نے کہا آپ کو تو پتا ھی نہیں ھوتا۔ مما نے کہا اگر تیرا پاپا تیری پتنی کے ساتھ شروع ھو گیا تو میں نے کہا تو کرنے دو۔ جب میتالی پاپا کو منع نہیں کرتی تو آپ کیو کرتی ھو کرنے دو ان کو۔ آپ بھی جمائی سے کر لینا۔ مما نے کہا بات تو تیری ٹھیک ھے اب میں کسی کو نہیں روکوں گی کونسا میرے کہنے پر رک جاتے ہیں۔ پھر رات کو میتالی سے گانڈ مانگی تو منع کیا تو میں نے کہا کیوں اپنے سسر کو دوگی میں نے سب دیکھ بھی لیا ھے اور سن بھی لیا ھے۔ پہلے تو میرا حق ھے میتالی نے کہا میرا سسر بھی پاپا کی طرح جلدی فارغ ھو جاتا ھے۔ میں نے کہا پھر مجھے گانڈ کی سیر کرا دو پھر میتالی الٹی ھوکر گانڈ کو اوپر کرکے کہا تیری بات نہیں مانو گی تو کس کی مانوں گی مزے لےلو تیل دے کر کہا یہ لگا لو فٹ کر کے اندر چلا جائے گا میں نے کہا درد ھوگا کہا برداش کروں گی پھر تیل لگا کر لن گانڈ میں اندر باہر کرتا ھوا ایک زور کا جھٹکا دیا پورا لن میتالی کی گانڈ کے اندر چلا گیا۔ میتالی نے درد کے مارے کہا ھے میں مر گئی۔ پھر ھم ساری رات چدائی کرتے رھے پھر سو گئے۔ پھر صبح پاپا بہت خوش تھا۔ میں نے مما سے پوچھا تو مما نے کہا میں نے تیرے پاپا کو کچھ شرائطوں پر میتالی سے چدائی کی اجازت دی ھے۔ میں نے کہا مجھے بتاؤ۔ کہا میں نے کہا اگر تم میتالی سے چدائی کروگے تو میں بھی جمائی اور اپنے کزن سے۔ چدائی کروگی تیرے پاپا نے کہا ٹھیک ھے۔ پر ۔ میں نے کہا پر کیا کہا تیرے پاپا نے کہا پھر بہوں سے بھی تو میں نے بھی اس کی ایک شرط رکھی ھے۔ میں نے کہا مجھے بتاؤ کہا وقت آنے پر بتاؤں گی۔ پھر میں روم گیا تو پاپا میتالی کے ساتھ چدائی کر رہا تھا۔ میں بھی بیدھڑک اندر چلا گیا دونوں مجھے دیکھ کے ہٹے نہیں لگے رھے۔ میں بھی گرم ھو گیا اور ھوکر شروع ھو گیا میں اور پاپا میتالی کو خوش کر رھے تھے اتنے میں مما بھی آگئی مما بھی نگی ھوئی اف کا فگر تو آنٹی سے بھی مست تھا پھر پاپا مما کو میں میتالی کو لگے رھے دونوں فارغ ھو کر چلے گئے بہت دیر بعد مما پھر آئی آکر کہا ابھی تک لگے ھو میتالی نے کہا مما اودائے فارغ ھی نہیں ھوتا مما نے کہا یہ تو اچھی بات ھے پھر مما چلی گئی۔ پھر ایک دن میں آنٹی کو چودنے ان کے گھر گیا تو ھونے والی پتنی کے روم کی کھڑکی سے دیکھا تو میری ھونے والی پتنی اپنے پاپا سے چدائی کر رہی ھے میرا تو لن کھڑا ھو گیا میں آنٹی کے روم میں دیکھا تو آنٹی اپنے بیٹے سے چدائی کر رھی ھے۔ آنٹی نے کہا رات کو ھم مل کریں گے۔ میں سمجھ گیا کے یہ مل کر چدائی کرتے ہیں۔ اور کبھی جھگڑا نہیں کرتے پھر میں گھر آیا اور مما کو سب بتایا مما سے کہا مما ھم کریں آپ کا فگر بہت کمال کا مما نے کہا یہ وھی شرط تھی میں مما شروع ھو گئے مما دو بار فارغ ھو چکی تھی مما مجھے کہتی ھوئی میرا بیٹا کتنا پیارا ھے مستی میں چوم رھی تھی کے ابھی بھی فارغ نہیں ھوا پھر میتالی آگئی میں دونوں کو چودنے لگا پھر رات کو ھم نے مل کر چدائی کی پھر ہماری شادی ھو گئی پتنی کے بھی آگے پیچھے پھاٹک کھلے تھے پھر دوسرے دن ھی پاپا میری پتنی کے ساتھ چدائی کر رھا تھا پھر پتنی کو سب بتایا پھر ھم مل کر چدائی کرتے وہا میتالی بھی دونوں کے ساتھ چدائی کرنے لگی پھر مما نے ان کو دعوت پر بلایا اور چدائی کی پارٹی رکھی اس طرح ھم چدائی کے مزے کرنے لگے اور بچے پیدا ھونے لگے۔ میں میتالی کی بیٹیوں کو چودنے لگا اور میتالی میرے بیٹوں سے چدوانے لگی اور جیجو میری بیٹیوں کو چودنے لگا پھر ان کی آپس میں شادیاں کرائیں مما اور آنٹی بہت بوڑھی ھو گئیں لیکن ان کی خواہشیں ابھی تک جوان تھی میرا پاپا اور سسر بھی بھی ہماری بیٹیوں سے مزے لیتے مما اور میری ساس بھی ہمارے بیٹوں سے مزے لیتے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Thursday, January 12, 2023
Saturday, January 7, 2023
میری خالا بہت پیاری ھے
ھیلو دوستو میرا نام شکور ھے۔ گورا چٹا ھوں اور میں صحتِ مند ھوں میرا چہرہ بہت پیارا ھے میری نیلی آنکھیں ہیں۔ اور پینک ھونٹ ہیں۔ میرا لن 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ موٹا اور پینک ھے۔ لن کی ٹائمنگ بھی بہت لمبی ھے۔ تو دوستو۔ میں اپنی امی ابو بہین بھایوں کے ساتھ گاؤں میں رہتا ھوں۔ میری پیاری خالا کا گھر بھی ہمارے ساتھ ھے اور خالاں کی پیاری بیٹی بھی ھے جس کا نام شمع ھے۔ میں اور شمع ھم عمر ہیں اور دونو ایک ساتھ اسکول جاتے تھے اور اس طرح ھم جوان ھو گئے۔ اور ھم ایک دوسرے سے بہت فری بھی تھے جس کی وجہ سے میں اور شمع چدائی کرنے لگے۔ شمع کی گانڈ کی بھی چدائی کرتا شمع تو میرے لن کو بہت پیار کرتی چومتی چوپے لگاتی مموں میں لیتی چوت گانڈ میں لیتی مجھے اور شمع کو جب بھی موقعہ ملتا تو ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑتے شمع مجھ سے کہتی شکور تم بہت سیکسی ھو تیرے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے من کرتا ھے بس تم مجھے پیار کرتے رہو۔ میں کہتا شمع تم بھی تو بہت سیکسی ھو مجھے تو تیرے بنا سکون نہیں آتا من کرتا ھے تیرے ساتھ بس چدائی کرتا رہوں۔ شمع کی صورت بلکل اپنی امی کی طرح ھے میں اور شمع جب چدائی کرتے تو بلکل نگے ھوتے۔ ھم دونوں نے یہ طے کر لیا تھاکہ ھماری جس سے بھی شادی ھو گی ھم ہمیشہ چدائی کرتے رہیں گے۔ خیر اسی طرح میں اور شمع زندگی کے مزے لوٹ رھے تھے۔ پھر میری زندگی میں ایک ایسا موڑ آیا جو میں کبھی نہیں بھول سکا۔ وہ موڑ یہ تھا کے ھمارے نہانے کی جگہ ایک ھی تھی جس میں میرے گھر والے اور شمع کے گھر والے نہاتے تھے۔ ایک بار ایسا ھوا کے میں نہانے گیا جب کپڑے اتار کر نگا ھوا تو شمع اندر آگئی اور میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی کوئی دس سے پندرہ منٹ ھوئے تھے کے واش کا ڈور کھلا کیوں کے لاک نہیں تھا۔ جلدی سے شمع ڈور کے پیچھے چھپ گئی اور سامنے میری پیاری خالا یعنی شمع کی امی تھی۔ میرا 9 انچ کا لمبا اور 3 انچ کا موٹا لن اپنی مستی میں ٹوپہ پھیلائے کھڑا تھا خالا کی نظر میرے لن پر پڑی تو بس دیکھنے میں مصروف ھو گئی کبھی مجھے مسکرا کر دیکھتی تو کبھی لن کو پھر میں نے دیکھا کے خالا نے ایک ہاتھ کو اپنی شلوار پر رکھ کر چوت کو سہلاتی ھوئی میرے لن کو دیکھتی مجھے دیکھتی پھر جیسے اندر آنے کو ایک قدم آگے بڑھایا تو خالا کو میری امی نے آواز دی تو خالا واپس چلی گئی پھر شمع نے میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگی میں نے ڈور کی کڑی لگا دی آور شمع کی چدائی کرنے لگا شمع فارغ ھوئی تو جلدی سے باہر نکل گئی کیونکہ شمع آج بہت ھوٹ تھی۔ میں نہاتے ھوئے سوچنے لگا کے لگتا ھے خالا کو میرا لن پسند آگیا ھے۔ اب میرا بھی خالا کو چودنے کو من کر رھا تھا۔ میں نہا کر باہر آیا اور روم میں آیا اتنی دیر میں خالا بھی اندر آگئی مجھ سے کہا واہ رے شکور تیرا جہاز تو بہت مست ھے۔ کسی دن اپنی خالا کو بھی سیر کراؤ لیکن اتنی دیر میں امی اندر آگئی۔ میں کپڑے پہن کر باہر چلا گیا۔ پھر ایک دن میں بہت ھوٹ تھا۔ شمع کو چدائی کرنے کیلئے بلانے گیا شمع گھر نہیں تھی۔ میں خالا کے روم گیا ڈور کھولا تو سامنے خالا قمیض اور برا اتارے کھڑی تھی مجھے دیکھ کر خالا نے سنبھلنے کی کوشش بھی نہیں کی نہ ھی مجھے جانے کو کہا بس مجھے دیکھے مسکرا رھی تھی۔ میں بھی خالا کے گول گول بڑے مموں کو دیکھنے لگا کبھی خالا کو دیکھتا تو کبھی خالا کے مموں کو دیکھتا۔ میرا لن بھی کھڑا ھونے لگا۔ اتنی دیر میں شمع امی امی کہتی ھوئی آرھی تھی۔ میں جلدی سے ہٹ گیا اور خالا نے قمیض پہن لی اور شمع نے جب مجھے دیکھا تو کہا تم یہاں میں کب سے تمہیں ڈھونڈ رھی ھوں میں نے کہا میں تو تم کو بلانے آیا پھر شمع مجھے باہر لائی کہا شکور میں بہت ھوٹ ھوں۔ میں نے کہا میں بھی بہت ھوٹ ھوں۔ پھر جاکر ھم نے جوش میں چدائی کی۔ جب سے خالا کے مموں کو دیکھا تو میرا خیال ہمیشہ خالا پر ھوتا۔ میں اتنا تو سمجھ چکا تھا کے خالا میرے لن پر مر مٹی ھے اور چدوانے کی نیت میں ھے۔ ایک بار میں امی کے ساتھ ناشتہ کر رھا تھا تو خالا ٹاول اٹھاکر ہمارے پاس آکر میری امی سے کہا آپی میں نہانے جارھی ھوں شمع پوچھے تو بتا دینا پھر میری آنکھوں میں دیکھ کر مسکرا کر ایسے سر ہلایا جیسے مجھے آنے کو کہا۔ لیکن امی نے مجھے اٹھنے نہیں دیا۔ میری امی میرے کھانے کا بہت خیال رکھتی تھی۔ اس لیئے میری صحت بہت اچھی تھی۔ اتنی دیر میں شمع آگئی جو ھم نے مل کر ناشتہ کیا۔ پھر خالا نہا کر گیلے بالوں کے ساتھ ہمارے پاس آئی تو امی نے خالا کو بھی ناشتہ دیا خالا کے بالوں سے پانی ٹپک ٹپک کر مموں کی قمیض پر گر رہا تھا اور قمیض گیلی ھونے سے ممے نظر آرھے تھے شمع نے کہا امی آپ کی قمیض گیلی ھوکر سب دیکھا رھی ھے۔ تو خالا نے کہا یہاں کون سا کوئی غیر ھے میری امی اور شمع ہنسنے لگی۔ پھر ھم کالج چلے گئے شمع نے راستے میں کہا واپسی میں ھم گنے کے کماد میں آج پیار کریں گے۔ پھر واپسی پر ھم گنے کے کماد میں مست چدائی کر کے گھر آئے۔ ایک بار ایسا ھوا کے ہمارے خاندان کی شادی تھی شمع تو صبح سویرے تیار ھوکر اپنی سہیلیوں کے ساتھ گھومنے گئی تھی۔ لیکن مجھے پتا نہیں تھا۔ میں شمع کو بلانے گیا روم میں آیا تو خالا اپنی قمیض کی پیچھے سے زپ بند کرنے میں لگی تھی۔ مجھے دیکھ کر کہا شکر ھے شکور تم آگئے یہ زپ تو بند کر دو شمع اپنی سہیلیوں کے ساتھ گھومنے گئی ھے۔ میرا تو شلوار میں لن کھڑا ھو گیا۔ میں نے جاکر زپ بند کرنے لگا قمیض بہت ٹائیٹ تھی زپ اوپر نہیں ھو رھی تھی۔ اتنی دیر میں خالا نے اپنی گانڈ کو پیچھے کیا اور خالا کی گانڈ کو میرا لن لگا پھر خالا تو میرے لن کو اپنی گانڈ کے ہیپ میں گھسیڑ کر کھڑی ھو گئی۔ میں تو فل ھوٹ ھو گیا اور خالا کو باھوں میں بھر لیا پھر خالا بھی سیدھی ھوکر مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی۔ اور میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی ھوئی میرے منہ میں اپنا منہ دے دیا اور ھم مست ھو گئے چومنے میں ھم چومتے چومتے بیڈ پر گر پڑے پھر تو کبھی خالا میرے اوپر تو میں نیچے کبھی میں خالا کے اوپر تو خالا نیچے خالا نے اپنی شلوار نیچے کر کے میرا ناڑا کھولا بس میں نے جیسے خالا کی چوت کے اندر لن کا ٹوپہ کیا تو میری امی خالا کو پکارتی ھوئی آرھی تھی ھم جلدی سے اٹھ کر خود کو سہی کیا تو امی بھی اندر آگئی خالا نے مجھ سے کہا شکور شمع تو اپنی سہیلیوں کے ساتھ گئی ھے تو امی نے کہا تم تیار نہیں ھوئی خالا نے کہا بس ھو گئی ھوں یہ زپ بند کر دو میں جلدی سے باہر آیا اور شمع کو ڈھونڈنے گیا شمع ملی تو چدائی کا کہا پھر شمع میرے ساتھ آئی اور ھم نے چدائی کی۔ شمع اور میں جتنے مصروف ھوتے تو ایک دوسرے کی بات کا انکار نہیں کرتے تھے۔ اب میں خالا کے چکر میں تھا جب شمع کی چدائی کرتا تو شمع کہتی کیا ھوا آج کل تم مزے کی چدائی کرتے ھو میں کہتا تم ھو ھی ایسی۔ پھر ایک بار میں امی کے ساتھ بیٹھا تھا تو خالا آگئی۔ اور امی سے کہا آج رات شمع کے ابو گھر نہیں آئے گا میری آنکھوں میں دیکھ کر امی سے بات کر رھی تھی اور مجھے بتا رھی تھی کے آج رات موقعہ اچھا ھے۔ میں بھی سمجھ گیا سر ہلا کر مجھ سے کہا آؤ گے میں نے بھی سر ہلا کر آنے کو کہا پھر رات کے آیک بجھے میں گیا تو خالا میرے انتظار میں تھی۔ جلدی سے خالا نے ڈور کو لاک کیا اور ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے۔ ھم نے ایک دوسرے کو چومتے ھوئے نگا کیا۔ پھر خالا میرے لن کو چومنے لگی منہ میں لےکر چوپے لگاتی مموں میں مسلتی۔ پھر میں نے خالا کی چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر خالا کی چوت میں لن ڈال کر چدائی شروع کی خالا نے ہر اسٹائل سے چدائی کی پھر خالا کی چُوت نے رس چھوڑ دیا۔ خالا نے میرے لن کی تعریف کی۔ اور بتایا کے تیرا خالو میری آگ نہیں بجھا سکتا میں خالا کی چُوت میں لن ڈالے سلوسلو چدائی کر رھا تھا۔ خالا کی چُوت میں پھر آگ بھڑک اٹھی ساری رات خالا چدواتی رھی اور میرے لن کو پیار کرتی رھی صبح کو خالا نے مجھے چھوڑا میں آکر سو گیا۔ پھر شام کو خالا نے نے کہا شکور میرے گھر کے پیچھے جو چھوٹا سا روم ھے میں نے اسے چدائی کے لیئے صاف کر کے سجا دیا ھے۔ اب ھم رات کو وھی چدائی کیا کریں گے۔ پھر مجھے وہ روم دیکھایا میں نے خالا کو پکڑ کر چومنے لگا خالا نے کہا شکور ابھی کوئی آجائے گا میں نے خالا کی ایک نہ سنی تو خالا نے کہا اف مجھے ھوٹ کر دیا تم نے آج زور کے گھسے مارو پھر چدائی کر ھم باہر آئے کچھ دیر بعد شمع آگئی چدائی کا کہا چدائی کی۔ پھر اسی طرح ہر رات کو خالا اور میں چدائی کرنے لگے ایک رات کو خالا کو الٹا کر کے خالا کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا کبھی کبھی خالا کی گانڈ کے سوراخ کے اندر ٹوپہ کرتا۔ خالا سیدھی ھوکر کہا شکور کیا گانڈ کا شوق بھی رکھتے ھوں میں نے کہا جی خالا تو خالا کہا ھائے میری جان تم بہت سیکسی ھو میرے منہ میں منہ دیا کچھ دیر چوسنے کے بعد کہا کیا پہلے کسی کے ساتھ کیا ھے میرے میرے منہ سے نکل گیا ہاں کہا کس کے ساتھ میں نے جلدی سے خالا کی چُوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا خالا کہے رھی تھی اور چودو پھر ھم دونو فارغ ھوئے۔ خالا نے کہا شکور تم شمع سے شادی کر لو اس طرح تیرا میرا چدائی کا رشتہ بنا رھے گا اگر کسی اور سے کرو گے تو پھر مشکل ھو جائے گی میں نے کہا خالا گانڈ میں چودنے دو۔ خالا نے کہا میری جان جب میں اور تم ھوں تو مجھے جان کہا کرو۔ میں نے کہا میری جان گانڈ چودنے دو کہا اگر تم شمع سے شادی کرو گے تو کل تم میری گانڈ چود لینا میں نے کہا میری جان میں نے منع کب کیا ھے خالا مجھے چومتی ھوئی مجھے لیٹا کر لن کی سواری کی چدائی کرتی کہا اچھا بتاؤ پہلے کس کے ساتھ کیا ھے۔ میں نے کہا وہ میں اور شمع کرتے ہیں۔ خالا نے کہا مجھے تو پہلے شک تھا تم دونوں پیار کرتے ھو کیا شمع کی گانڈ چودی میں نے کہا ہاں تو خالا نے کہا تو پھر تم کل سے ساری رات میری گانڈ کی چدائی کرنا آج اپنی خالا کی چُوت کو خوش کرو۔ پھر خالا نے میری امی کو شادی کا بتایا امی بہت خوش ھوئی شمع تو سن کر پھولوں میں نہ سمائی ممجھ سے کہا شکور اب زندگی کا اصل مزہ آئے گا چلیں چدائی کرنے پھر چدائی کی۔ میرا من تھا خالا اور شمع کو ایک ساتھ چودنے کا۔ میں نے سوچ لیا رشتہ ھو یاں نہ ھو تو میں نے شمع کو بتا دیا کیوں کے خالا تو میں نے بتا دیا تھا جب شمع کو بتایا تو شمع نے کہا واہ رے شکور تم نے تو میری امی کو نہیں چھوڑا میں نے کہا خالا نے خود مجھے اپنے پاس آنے دیا شمع نے کہا کہیں تم ھم کو ساتھ تو چودنے کا ارادہ تو نہیں چلو مان لیا تم ایسا چاہتے ھو پر ھوگا کیسے میں نے کہا تم ساتھ دینا کہا تم جو بولو گے میں انکار نہیں کروں گی۔ پھر رات کو خالا کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا تو خالا کو درد ھونے لگا پھر خالا نے تیل دیا تیل لگاکر ایک زور کا گھسا لگایا میرا پورا لن خالا کی چوت میں چلا گیا۔ خالا کی چیخ نکل گئی پھر درد کم ھوا تو خالا مزے سے گانڈ چودنے لگی خالا سے کہا خالا شادی کے بعد میں تم شمع ایک ساتھ چدائی کریں گے۔ کہا۔ شمع تھوڑی مانے گی میں نے کہا وہ مان گئی ھے۔ خالا نے کہا بڑے تیز ھو چلو ٹھیک ھے اس طرح ھم چھپ کر تو نہیں کریں گے۔ پھر صبح کو شمع نے کہا رات کو تم اور امی چدائی کر رھے تھے۔ میں نے کہا ہاں شمع نے کہا امی کی چیخ کیوں نکلی میں نے کہا وہ رات کو خالا کی گانڈ کی سیل کھولی۔ شمع ہنسنے لگی۔ کہا کیا امی کو ابو خوش نہیں کرتے۔ میں نے کہا ہاں وہ خالا کو خوش نہیں کر پاتا میں رات کو خالا سے بات کر لی ھے کے ھم ایک ساتھ کیا کریں گے۔ وہ مان گئی ھے۔ کہا جب شمع کو کوئی اعتراض نہیں تو مجھے بھی اعتراض نہیں۔ پھر میری شادی ھو گئی اس کے بعد شمع اور خالا میرے ساتھ نگی ھوتی اور میں دنوں کو خوش کرتا پھر شمع پیٹ سے ھونے لگی اور میرے چار بچے ھوئے اور خالا سے ایک بچہ ھوا شمع سے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ھوئی اور خلا سے بیٹا ھوا ویسے بھی شمع کا بھائی نہیں تھا پھر سب بڑے ھوئے آج میرے سارے بچے شادی شدہ ہیں خالو کا تو انتقال ھوا تو ھم اپنے امی ابو سے الگ رہنے لگے شمع اور خالا میرے ساتھ سوتی ہیں میں بیچ میں سوتا ھوں دونو مجھ سے بہت خوش ہیں اور میں دونوں سے بہت خوش ھوں تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
Tuesday, January 3, 2023
بھابھی مجھے ساتھ لے گئی
ھیلو دوستو۔ میں اور میرا بڑا بھائی بہت خوشی سے رہتے تھے۔ ایک دن بھائی اچانک شادی کر کے اپنی دلہن کو گھر لایا بھابھی بہت خوبصورت تھی مجھ سے ملوایا اور یہ بھی بتایا کے بھابھی کسی کمپنی میں منیجر ھے۔ مجھے اس بات کا بہت دکھ ھوا کے بھائی نے مجھے بنا بتائے شادی کر لی اس بات کی بھی مجھے خوشی ھوئی کے بھابھی بھائی سے بہت پیار کرتی تھی۔ ایک دن ایسا ھوا کے بھائی ایک رات آفس کے کام سے باہر تھا۔ تو رات کو بھابھی کے روم سے سیکسی آوازیں سنائی دیں تو میں نے کھڑکی سے دیکھا کے بھابھی اپنی چوت میں نقلی لن ڈال کر آگے پیچھے کرنے میں مست تھی۔ بھابھی کا یہ روپ دیکھ کر مجھے بہت تعجب ھوا اس کے بعد میں جب بھی بھابھی کو دیکھتا تو مجھے وہ منظر یاد آتا۔ یہ بات میں نے بھائی سے نہیں کہیں اور نہ ھی بھابھی سے۔ پر بھابھی میرا بہت خیال رکھتی جب آفس ھوتی تو مجھے فون کرتی اور مجھ سے باتیں کرنے کی کوشش کرتی مجھے اس بات کی حیرانی ھوتی کے بھابھی اتنی ھوٹ ھے جب کے بھائی روز رات کو چدائی بھی کرتے اور بھابھی کی آوازیں مجھے سنائی دیتی میرا لن بھی کھڑا ھو جاتا پھر بھابھی اور بھائی کی میں چدائی بھی دیکھنے لگا۔ من کرتا ایک بار بھابھی مجھ سے چدوا لے تو بھائی اور نقلی لن کو بھول جائے گی ایک بار میں دونوں کی چدائی دیکھ رہا تھا تو بھابھی نے مجھے دیکھ لیا پھر تو بھابھی اور مست آوازیں نکال کر چدائی کرنے لگی میں اپنے لن کو سہلا رھا تھا جب بھائی کے لن نے بھابھی کی چُوت میں پانی نکالا تو بھائی گر پڑا تو بھابھی نے کہا کیا ھوا بھائی نے کہا میں فارغ ھو گیا ھوں بھابھی نے کہا ایسا مت کرو ابھی تو میں مستی میں آئی ھوں بھائی نے کہا بس اب نہیں ھوگا بھائی نے بھابھی کو نقلی لن دے کر کہا اس سے مستی پوری کر لو بھابھی نے لن لےکر میری طرف دیکھا میں اپنے لن کو سہلا رھا تھا تو بھابھی نے کہا میں باہر جاکر کرتی ھوں تم سو جاؤ پھر بھابھی باہر آنے لگی تو میں اپنے روم آگیا سوچا کاش آج بھابھی میرے پاس آجائے اتنی دیر میں بھابھی میرے روم میں آگئی میرے پاس بیٹھ کر کہا تم روز اپنی بھابھی کو کرتے دیکھتے ھو کبھی کرنے کا من نہیں کیا میں نے کہا من تو بہت کرتا ھے کہا اچھا تو آج اپنی بھابھی کو خوش کر دو پھر بھابھی اور میں مست چومنے لگے جب بھابھی نے میرا لن دیکھا تو کہا واؤ اتنا موٹا لمبا لن ایسا لن تو میرا فیرویٹ لن ھے پھر بھابھی میرے لن کو چومنے لگی پھر لن کو منہ میں لےکر چوسنے لگی بہت دیر تک بھابھی میرے لن سے مست رھی پھر اپنی چوت دیکھا کر کہا بتاؤ بھابھی کی چُوت کیسی ھے تمہیں پسند آئی۔ بھابھی کی پینک چکنی چوت کو دیکھ کر مجھ سے رہا نہیں گیا بھابھی کی چوت کی تعریف کرتا ھوامیں بھابھی کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا پھر جب بھابھی کی چوت میں لن ڈالا تو بڑی مشکل سے گیا جب لن پورا چوت میں چلا گیا تو پھر ھم۔ چدائی میں مست ھو گئے بھابھی نے زبردست اسٹک کیئے میں تو فل مستی میں تھآ۔ بھابھی دو بار فارغ ھو چکی تھی اور خوشی سے کہتی میں دو بار فارغ ھو چکی ھوں تم ابھی تک فارغ نہیں ھوئے اف آج تو صبح ھو جائے گی کل میں آفس نہیں جاؤ گی جب سے شادی ھوئی ھے مجھے تو مزہ ھی نہیں آیا لیکن آج تمہارے ساتھ بہت مزہ آرہا ھے۔ اور ھم چدائی کرتے رھے اور اسی طرح صبح ھو گئی بھابھی اپنے روم چلی گئی اور میں سو گیا پھر بھابھی کا ایک مہینے کیلئے ٹرانسور ھوا تم بھابھی مجھے ساتھ لے گئی ھم آئے تو بھابھی نے کہا ہر ہفتے میری میٹنگ ھوگی تین گھنٹے کی باقی ھم موج کریں گے پھر کہا میری سہلیاں گانڈ میں لیتی ہیں آج تم میری گانڈ کی چدائی کرو پھر بھابھی نے تیل لائی پہلے لن کو پیار کیا پھر ایک بار چدائی کر کے چوت کا رس نکال کر پھر لن کو اور اپنی گانڈ کو تیل سے تر کر کے کہا اب گانڈ میں ڈالو بھابھی کی موٹی نرم گانڈ کو دیکھ کے مجھ سے رہا نہ گیا بھابھی کی گانڈ کو خوب چوما چاٹا پھر ایک ھی جھٹکے سے بھابھی کی گانڈ میں پورا لن ڈال دیا اور بھابھی چیخ نکل گئی اور مجھے رکنے کو کہے کر کہا مجھے چومو میں بھابھی کے بڑے مموں کو دباتا ھوا بھابھی کی کمر گردن کان گالیں چومنے لگا پھر بھابھی نے میرے منہ میں اپنا منہ دیا اور ھم چوسنے لگے۔ کچھ دیر بعد بھابھی نے کہا اب جم کے چدائی کرو۔ اور میں جوش میں چدائی کرنے لگا بھابھی میرے لن کو اپنی گانڈ سے نکال کر اپنی چوت میں ڈال دیتی کبھی اپنی چوت سے میرا لن نکال کر اپنی گانڈ میں ڈال دیتی۔ ایسا مزہ زندگی میں پہلی بار مجھے بھابھی دے رھی تھی پھر بھابھی نے اپنے بڑے مموں کو چودنے کو کہا جب میں نے بھابھی کے بڑے مموں کو چودنا شروع کیا تو اف کیا مزہ آیا پھر بھابھی نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر اس طرح سے آئی اپنی چوت کو میرے منہ پر رکھا اور اپنے منہ کو میرے لن پر رکھا اور میں بھابھی کی چُوت چاٹ رھا تھا اور بھابھی میرے لن کو چوس رھی تھی۔ اسی طرح ھم چدائی کرتے رھے اور پتا نہ چلا کے ایک مہینہ ھو گیا پھر ھم واپس آئے۔ اب بھابھی آفس دیر سے جاتی جب بھائی اپنے آفس جاتا تو پھر بھابھی مجھ سے چدواکر آفس جاتی اور جلدی واپس آتی اور ھم چدائی کرتے جب بھائی آتا تو تب ھم الگ ھوتے۔ پھر بھابھی بھائی سے چدوا کر ساری رات میرے ساتھ ھوتی۔ پھر بھابھی پیٹ سے ھو گئی جب بھابھی کو پانچواں مہینہ شروع ھوا تو آفس سے چھٹی لےلی اب دن رات میں اور بھابھی چدائی میں مست رہتے۔ ایک رات کو میں اور بھابھی چدائی میں مست تھے اور ڈور لاک نہیں کیا اور بھائی اندر آکر ہمیں چدائی کرتے دیکھا جب ھم نے بھائی کو دیکھا تو ھم الگ ھوئے اور بھائی بنا کچھ کہے اپنے روم میں چلا گیا۔ بھابھی سے کہا بھابھی اب کیا ھو گا بھابھی نے کہا تم فکر نہ کرو بس جلدی سے میری چوت کا رس نکالو پھر میں جاتی ھوں۔ میں نے ایسی زبردست چدائی کی کے بھابھی کی چوت نے رس نکال دیا اور میرے لن نے بھابھی کی چوت میں پانی نکال دیا کچھ دیر میں بھابھی کے اوپر لیٹا رہا اور ھم منہ کا پیار کرتے رھے پھر بھابھی نیٹی پہن کر گئی میں بھی چڈی پہن کر پیچھے گیا۔ بھابھی نے جاتے ھی بھائی کو چومنے لگی۔ بھائی نے کہا یار یہ کیا تم میرے چھوٹے بھائی کے ساتھ۔ تو بھابھی نے کہا یار کیا کرو مجھ سے کنٹرول نہیں ھوا نقلی لن اٹھا کر کہا اس سے کچھ مزہ نہیں آتا اصلی اصلی ھوتا تم تو جلدی فارغ ھو جاتے ھو میں پیاسی رھے جاتی ھوں باہر سے اچھا ھے گھر کی بات گھر میں رھے گئی اور مجھے کیا چاہیئے تم کو تو میں بھرپور خوش کرتی ھوں بھائی نے کہا چلو کوئی بات نہیں مگر چھوٹے علاواہ کسی اور سے نہ کرنا بھابھی نے کہا میں آپ اور آپ کے علاواہ کسی کا سوچ نہیں سکتی۔ میں تو دونو کی باتیں سن کر بہت خوش ھوا۔ کے چلو بھائی مان گیا ھے اب بھائی کا ڈر ختم ھو گیا۔ پھر صبح کو بھابھی نے میرے لن کو چوستے ھوئے مجھے نید سے جگایا کہا ناشتہ کر لو میں نے بھابھی کو پکڑ کر اپنے اوپر کیا اور نیٹی اپر کر چدائی کرنے لگا بھابھی فارغ ھوئی تو کہا جلدی سے آجاؤ بھابھی چلی گئی میں منہ دھو کر گیا تو بھائی بھی تھا ھم ناشتہ کرنے لگے تو بھائی نے مجھ سے کہا چھوٹے اپنی بھابھی کو خوش کیا کرو میں نے کہا جی بھائی میں بھابھی کو بہت خوش کرتا ھوں۔ بھائی نے کہا چھوٹے تم بھی شادی کر لو تاکہ میں بھی اپنی بھابھی کو خوش کیا کروں تو بھابھی نے کہا یہ سب مجھ پر چھوڑ دو میں چھوٹے کی شادی کراؤں گی تو بھائی نے کہا یہ ٹھیک ھے۔ پھر کہا میں ایک مہینہ کیلئے جارہا ھوں۔ پھر بھائی ناشتہ کر کے چلا گیا بھابھی نے چھوٹی کرسی اٹھا کر میرے سامنے رکھی اور چھوٹی کرسی پر بیٹھ کر میرا لن نکال کر کہا آج میں تیرے لن کا پانی پیوں گی تم ناشتہ کرو پھر بھابھی لن کو پیار کرنے لگی بھابھی نے کہا تم میری فرینڈ سے شادی کر لو وہ تیرے بھائی کے حوالے کر دیں گے اور ھم دونوں ساتھ میں رہینگے میں نے کہا بھابھی جیسے تم کہو پھر اسی طرح پونے گھنٹے بعد میرے لن کا سارا بھابھی کے منہ میں نکلا تو بھابھی نے ایک کترا بھی نیچے نہیں گرنے دیا سارا پانی پی گئی پھر ھم روم میں آئے بھابھی نے کہا اپنی فرینڈ کو بلاؤ شادی کی بات بھی کر لینگے اور تینو مل کر چدائی کرتے ہیں۔ میں نے کہا ہاں بلاؤ پھر بھابھی نے فون کر کے آنے کو کہا میں اور بھابھی نے نہاتے ھوئے چدائی کی چومتے ھوئے تیار ھوئے پھر بھابھی کی فرینڈ بھی آگئی جب میں نے دیکھا تو بھابھی سے کچھ کم تھی۔ اور شادی کیلئے مان گئی پھر میں نے دونوں کے ساتھ چدائی کی بھابھی نے بھائی کا بھی بتایا اس نے کہا اف پھر تو بہت مزہ آئے گا پھر بھائی بھی آگیا بھابھی کی فرینڈ آئی تو اسے بھائی کے حوالے کیا بھابھی کو بیٹی ھوئی۔ جب بھابھی سہی ھوئی تو بھابھی نے کہا شادی کا کہا اور سوہاگ رات ایک ساتھ کرنے کو کہا ھم سب مان گئے پھر شادی ھوئی تو سوہاگ رات ایک ساتھ مل کر کی کبھی میں بھابھی کو چھوڑ کر بیوی کو چودا تو کبھی بھائی اپنی بیوی کو چھوڑ کر میری بیوی کو چودتا کبھی میں اور بھائی ایک ساتھ بھابھی کی چدائی کرتے تو کبھی میری بیوی کی ساری رات ھم نے مل کر چدائی کی میری بیوی کو بھائی بہت پسند آگیا پھر بھابھی میرے ساتھ سوتی اور میری بیوی بھائی کے ساتھ اور آج تک بھابھی اور میں ساتھ ہیں اور بھائی اپنی بھابھی کے ساتھ ھے پھر بچے ھوئے بڑے ھوئے شادی کرائی بچے مجھے اور بھابھی کو مماپاپا سمجھتے ہیں میری بیوی بیوی اور بھائی کے بچے ان کو مماپاپا سمجھتے ہیں بھابھی میں آج تک وھی مزہ ھے جو پہلے دن کا تھا لیکن اب میں اور بھابھی بھائی سے الگ رہتے ہیں میری بیوی بھائی کے ساتھ رہتی ھے تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
Thursday, December 15, 2022
میرا بیتا ھوا کل
ھیلو دوستو میرا نام زیشان ھے۔ میری عمر 40 سال ھے۔ میرا رنگ گورا ھے۔ میری بادی شیر کی طرح ھے۔ میرا قد 5 فٹ 9 انچ ھے۔ میں کیوٹ بھی ھوں۔ میرا 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔میری لائف میں میرے ساتھ کچھ ایسے لمحات گزرے جنہیں میں کبھی بھلا نہیں سکتا اور وہ لمحات میں آپ دوستوں سے شیر کرتا ھوں تو میں شیر کرتا ھوں۔ یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 17 سال کا تھا اور جم بھی کرتا تھا اس وجہ سے میری باڈی باڈی بلڈر کی طرح تھی۔ سب دوستوں میں سے میرا ایک دوست بیسٹ فرینڈ تھا عمر جان۔ عمر اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ عمر کا ابو کسی نجی کمپنی میں نائٹ ڈیوٹی کرتا تھا عمر کا والد بوڑھا تھا۔ لیکن عمر کی امی جوان لگتی تھی۔ اور بہت خوبصورت بھی تھیعمر کی ابھی کا فگر پرکشش تھا اور عمر کی امی کے ممے بھی بڑے تھے اور عمر کی امی کی گانڈ باہر کو نکلی ھوئی بہت اسمارٹ تھی۔ عمر کی امی کا نام عائشہ ھے۔ عائشہ بہت ھوٹ عورت تھی۔ میں نے عمر کی امی عائشہ کو نہیں دیکھا تھا دیکھنے کا موقع ایسے ملا کے ایک رات کو عمر کی کال آئی عمر نے روتے ھوئے کہا کے آبو کا ایسیڈنڈ ھوا ھے اور ڈاکٹر 50 ہزار مانگ رھے ہیں۔ میں نے عمر کو تسلی دی اور میں ہسپتال گیا اور ھم نے 50 ہزار جمع کروائے پھر عمر اپنے ابو کو دیکھانے کیلئے مجھے لے گیا عمر کا ابو بے ہوش تھا عمر نے اپنی امی سے مجھے ملوایا عمر کی امی نے میرا شکریہ ادا کیا میں نے ہسپتال کا سارا خرچہ اٹھایا صرف اپنے دوست عمر کیلئے۔ پھر کچھ دن بعد عمر کا ابو گھر آگیا تو عمر کی امی نے میری کھانے کی دعوت کی۔ میں گیا عمر کے گھر عمر کے آبواور امی سے ملا پھر میں اور عمر سہن میں صوفے پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ کچھ دیر بعد عمر کی امی نے عمر سے داوائی لانے کو کہا جب میں نے ساتھ جانے کو کہا تو عمر کی امی نے کہا میں نے آپ سے بات کرنی ھے اور رکنے کو کہا پھر عمر چلا گیا۔ عمر کی امی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا آپ سے جو میں بات کرنے والی ھوں پہلے آپ مجھ سے وعدہ کرو کے میری بات مانو گے۔ میں نے کہا کون سی بات کہا پہلے وعدہ کرو میں نے کہا ٹھیک ھے مانو گا۔ کہا میں آپ سے دوستی کرنا چاہتی ھوں یہ سن کر مجھے شاک لگا میں نے کہا آپ شادی شدہ ھو کہا اس بات کو چھوڑو میں آپ کو بہت خوش کروں گی میں کچھ کہنے والا تھا کے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی۔ اور میرے منہ میں اپنا منہ دیا اور میرا ایک ہاتھ کو اپنے مموں پر رکھا اور بہت ھوٹ ھو گئی اور مجھے بھی ھوٹ کر دیا پھر ھم چومنے لگے اور ایک ہاتھ سے میری زپ کھول کر میرا لن باہر نکال کر سہلانے لگی پھر جب میرے لن کو دیکھا تو بہت خوش ھوئی اور بہت تعریف کی پھر چومنے چاٹنے اور چوپے لگانے لگی مجھے زندگی میں پہلی بار عمر کی امی یہ مزہ دے رھی تھی میں تو مستی میں آ او کرنے لگا پھر اپنے مموں کو نکال کر مجھے دیکھائے میں نے منع کو دبایا پھر میرے لن کو اپنے مموں میں مسلنے لگی اف کیا مزہ آرہا تھا بہت دیر تک میرے لن سے مست رھی۔ پھر گیٹ کی بیل بجی میں نے لن کو پینٹ میں کیا زپ بند کی عمر کی امی نے مموں کو برا میں کرتی ھوئی کہا عمر اپنے ابو کی جگہ پر نائٹ ڈیوٹی کرنے جاتا ھے آپ رات کو آنا پھر قمیص سیٹ کر کے گیٹ کھولا عمر آیا پھر کھانا کھانے لگے عمر نے کہا جب تک پاپا ٹھیک نہیں ھوتے ابو کی جگہ میں نائٹ ڈیوٹی جاؤں گا۔ مجھ سے کہا یار رات میں اگر ابو کو کچھ ھو تو تم آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے عمر کی امی نے کہا زیشان اگر کوئی پروبلم نہ ھو تو آپ ہمارے ساتھ رھے سکتے ھو اس پر عمر نے کہا ہاں یار امی سہی کہے رھی ھے ویسے بھی تم اکیلے رہتے ھوں یہ سن کر میں بھی انکار نہ کر سکا۔ عمر کی امی سن کر بہت خوش ھو گئی اب میں بھی عمر کی امی سے مزے لینا چاہتا تھا۔ عمر کھانا کھاکر ڈیوٹی پر جانے کیلئے تیار ھونے روم میں گیا۔ عمر کی امی عائشہ نے کہا اب دیکھنا میں آپ کو کیسے مزے دیتی ھوں پھر عمر تیار ھو کر چلا گیا کچھ دیر عمر کے آبو سے باتیں کی عمر کی امی نے عمر کے آبو کو دیوالی دی پھر وہ سو گیا مجھ سے کہا آپ عمر کے روم میں چلو میں آتی ھوں میں آکر بیڈ پر لیٹ گیا کچھ دیر بعد عمر کی امی عائشہ فل میکپ میں تیار ھو کر اندر آئی جب میں نے دیکھا تو بس دیکھتا رھے گیا کیونکہ عمر کی امی بہت خوبصورت لگ رھی تھی۔ پھر میرے اوپر آکر لیٹی اور ھم نے ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے چوسنے لگے۔ پھر کبھی میں اوپر ھوتا تو عائشہ نیچے ھوتی کبھی عائشہ اوپر ھوتی تو میں نیچے ھوتا پھر عائشہ نے اپنے سارے کپڑے اتار دیئے عائشہ نگا سیکسی بدن دیکھ کے میں مستی میں آگیا مموں کو چومتا چوستا دباتا ھوا مست تھا پھر عائشہ نے میری شیٹ اور پینٹ اتار کر میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی بہت دیر تک لگی رھی پھر مجھے اپنی چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں نے چوت کی تعریف کی تو عائشہ نے کہا چاٹو گے میں بھی عائشہ کی چوت چاٹنے کیلئے ٹوٹ پڑا عائشہ سیکس سیسکاریاں بھر رھی تھی پھر مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لیا میرا لن پھنستا پھساتا آخر عائشہ کی چوت میں چلا گیا پھر جو عائشہ نے چدائی کی میں تو پاگل سا ھو گیا۔ پھر بہت دیر بعد عائشہ نے ڈونکی اسٹائل کیا۔ میں نے مست چدائی کی پھر عائشہ نیچے لیٹ گئی میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر میں عائشہ فارغ ھوئی پھر میرے لن کو چوت سے نکال کر چوپے لگانے لگی۔ پھر ڈونکی بن کر اپنی گاںڈ چودنے کو کہا اور میں شروع ھو گیا پھر کبھی چوت کی چدائی کراتی کبھی گانڈ کی پھر عائشہ فارغ ھوئی تو کچھ دیر بعد میں بھی عائشہ کی چوت میں فارغ ھوا اسی طرح میں نے عائشہ کو 6 بار فارغ کیا اور میں 3 بار فارغ ھوا پھر ھم دونوں ایک ساتھ چومتے ھوئے سو گئے۔ پھر صبح کو عائشہ نے مجھے اٹھایا کہا کپڑے پہن لو عمر آنے والا ھے میں نے عائشہ کو پکڑ کر چدائی شروع کر دی پھر فارغ ھوئے تو کپڑے پہن کر کچن میں عائشہ ناشتہ بنانے لگی اور ساتھ میں ھم مزے کرنے لگے۔ پھر عمر آیا ھم نے ناشتہ کیا پھر عمر جاکر سو گیا عائشہ مجھے چھوٹے روم میں لے گئی اور ھم چدائی کرکے باہر آکر صوفے پر بیٹھ کر چدائی کی باتیں کرنے لگے۔ نے عائشہ سے کہا کچھ اپنے بارے میں بتاؤ کہا شادی سے پہلے میرا ایک یار تھا جس کے ساتھ میں چدائی کرتی تھی میرا شوہر اس کا دوس تھا اور ہمیں چدائی کرنے کی جگہ دیتا تھا ایک دن شوہر نے اپنے دوست کے سامنے مجھے چدائی کرنے کا کہا کے میں تم دونو کے کام آتا ھوں تم میرے میرے بھی کام آؤ میرے یار نے کہا عائشہ جیسے بولے میں نے بھی ہاں کر دی پھر ایک ساتھ ھم مل کر چدائی کرتے پھر کچھ ھی دنوں میں شوہر نے مجھ سے شادی کا کہا اور یہ بھی کہا کے تم میرے دوست سے کر سکتی ھو پھر میں نے شادی کر لی پھر شادی کے کچھ مہنے ھم مل کر ایک ساتھ چدائی کرتے پھر شوہر مجھے یہاں لایا پھر دوست نے شادی کر لی۔ پھر میں پیٹ سے ھوئی اور عمر پیدا ھوا۔ اس کے بعد میں نے کسی سے چدائی نہیں کی۔ لیکن جس دن تم کو ہسپتال میں دیکھا تو مجھے تم بہت پسند آئے میرے احساس پھر جاگ اٹھے اس لیئے تم سے دوستی کرنے کیلئے تم کو کھانے پر بلایا اب ھم مزے کر رھے ہیں مجھ سے کہا جو تیرے لن کا مزہ ھے ایسا مزہ میں نے کبھی نہیں لیا اور نہ ھی اتنا موٹا لمبا لن دیکھا ھے۔ پھر عائشہ نے کہا اب میں کھانا بناتی ھوں پھر رات کو چدائی کریں گے اور عائشہ کچن میں چلی گئی میں اپنے اپارٹمنٹ میں آکر سوچا عمر کا ابو سہی ھو جائے تو عائشہ کو یہاں چودا کروں گا پھر میں سو گیا کیوں عائشہ کو ساری رات چودنا تھا۔ پھر عمر کے ابو کے ٹھیک ھونے تک میں اور عائشہ چدائی کرتے رھے پھر عمر کا ابو ٹھیک ھوا تو پھر عائشہ کو میں اپنے پاس بلا لیتا ایک بار عائشہ اور میں میرے اپارٹمنٹ میں چدائی کر رھے تھے تو بیل بجی میں نے جاکر مین ڈور کھولا تو آگے عمر تھا اور عمر اندر آگیا اور اتنی دیر میں عمر کی امی نگی باہر آگئی تو عمر دیکھ کر چلا گیا عائشہ نے کہا میں سمبھل لونگی تم فکر نہ کرو تمہاری جیسی دوستی ھے ویسے عمر سے چلے گی۔ پھر دوسرے دن عمر کے ابو نے گھر بلایا اور اکیلے میں مجھ سے بات کی اور کہا عائشہ بہت ھوٹ عورت ھے جب اس کا جس پر دل آجائے تو اسے اپنا بنا لیتی ھے مجھے پتا ھے عائشہ نے تم سے دوستی کا کہا ھو گا اگر تم عائشہ سے دوستی کو برقرار رکھو گے تو وہ کسی اور کی طرف نہیں جائے گی۔ پھر عمر نے مجھ سے کہا یار سوری اس دن میں نے تم کو ڈسٹرپ کر دیا تھا۔ پھر عائشہ نے مجھ سے کہا رات کو مجھے لے جانا ساری رات تمہارے ساتھ رھوں گی۔ پھر رات کو میں عائشہ کو لایا مجھے چومتی ھوئی کہا زیشان آج کچھ نیا کرتے ہیں میں نے کہا کیا نیا کریں کہا ایک بار میں تیرے لن کو چوپے لگا کر پانی نکالوں گی اور تم میری چوت کو چاٹ کر رس نکالنا اور اس کیلئے میں ایک چیڑ لائی ھوں اپنے بیگ سے ایک بوتل نکال کر کہا پتا ھے اس میں کیا ھے۔ میں نے عائشہ کو چوم کر کہا کیا ھے۔ کہا یہ شھد ھے آج ایک ایک بار ھم ایسے لگا کر چاٹ چوٹ کے ایک دوسرے کو فارغ کریں گے۔ میں عائشہ کی تعریف کرتا عائشہ کے منہ میں اپنا منہ ڈالا اور ھم چوسنے لگے اور پھر چومتے ھوئے ایک دوسرے کو نگا کیا پھر میں نے عائشہ سے کہا پہلے میں تیری چوت کو چاٹوں گا پھر عائشہ کی چوت کو شھد لگا کر چاٹا تو مجھے بہت مزہ آیا بہت دیر بعد عائشہ کی چوت سے رس نکلا جسے میں نے سارا چاٹ لیا پھر عائشہ نے مجھے لٹا کر میرے لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے میں مست ھو گئی جب من کرتا لن کی سواری کرتی پھر لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے لگتی عائشہ نے کہا تیرا لن تو پانی نہیں نکال رھا میں پینا چاہتی ھوں پھر لن کی سواری کرتی ھوئی کہا جب پانی نکلنے لگے تو بتانا پھر مستی میں چودنے لگی اور خود فارغ ھو گئی۔ پھر لن کو چوپے لگانے لگی۔ پھر مماپاپا نے مجھے شادی کیلئے بلایا میں نے عائشہ کو بتایا تو عائشہ اداس ھو گئی میں نے کہا بیوی کو یہی لاؤں گا اپنی دوستی برقرار رکھنے کیلئے پھر عائشہ نے ساتھ چلنے کو کہا پھر عمر بھی ہمارے ساتھ چلنے کیلئے تیار ھو گیا عائشہ کے شوہر نے ڈیوٹی سے چھٹی لےلی پھر ھم گاؤں آئے اور عائشہ کو کو گاؤں گھمایا اور چدائی بھی کرتا اور اس دوران عمر نے میری بہن کو پٹا لیا اور شادی کی بات کی پھر عمر کی بھی شادی اپنی بہن سے کرا کر ھم کراچی آگئے اب بیوی کو عائشہ کا بتا دیا ابھی عائشہ بھی آنے والی ھے آج میں بیوی اور عائشہ کو ایک ساتھ چودنے والا ھو تو دوستو میرے گزرے ھوئے لمحات آپ کو کیسے لگے اب عائشہ بھی آگئی ھے اور میرا لن کھڑا ھو گیا ھے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
Saturday, December 10, 2022
میں اور بھابھی
ھیلو دوستو میرا نام ۔ زرینہ میری خالا کی بیٹی ھے اور میری بھابھی بھی ھے۔ زرینہ بہت چدکڑ ھے۔ شادی سے پہلے بھائی بھی زرینہ کو چودتا تھا اور میں بھی چودتا تھا بلکہ زرینہ کے دو اور بھی فرنڈ تھے جس سے زرینہ چدواتی تھی زرینہ جب چدواتی تو خود ھی ہر اسٹائل سے چدائی کرتی پھر گھر والو کے کہنے پر زرینہ کے ساتھ بھائی کی شادی کرا دی میں سمجھ بیٹھا کے زرینہ اب میری بھابھی ھے اب مجھ سے نہیں چدوائے گی زرینہ بھابھی کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا جب بھابھی دیکھتی تو میں لن کو شلوار سے دیکھاتا بھابھی دیکھ کے مسکرا دیتی من کرتا کے ابھی اپنے روم میں اٹھاکر لے جاکر بھابھی کی خوب چدائی کروں۔ ایسا ممکن نہیں تھا ایک بار سب اپنے روم میں تھے اور بھابھی کچن میں کھانا بنا رھی تھی میں جاکر زرینہ بھابھی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا لیکن بھابھی جلدی سے چھڑا کر اپنے روم چلی گئی پھر ایک دن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے اپنے بیڈ پر لیٹا کر اوپر چڑھ گیا کچھ دیر میں بھابھی کو چومتا اور مموں کو دباتا رھا پھر اٹھ کر بھاگ گئی اب میں ہر بار موقعہ دیکھ کے بھابھی کو پکڑ لیتا اور بھابھی کچھ دیر مجھے مست رہنے دیتی پھر بھاگ جاتی اب میں بلکل خوار ھو چکا تھا اور بھابھی بھی کسی سے کچھ نہ کہتی اور میری آنکھوں میں آنکھیں ملا کر مجھے ھوٹ کرتی اور اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دباتی میں دیکھ کے پاگل ھو جاتا ایک بار مجھے اٹھانے آئی تو میں چڑھ گیا بھابھی کو خوب چوما مموں کو دبایا چوت کو سہلایا بھابھی مستی میں پڑی رھی پھر جب مموں کو نکالنے لگا تو آٹھ کر بھاگ گئی میں پیچھے گیا تو بھابھی میری مما کے ساتھ بیٹھی تھی میرا لن مستی میں کھڑا تھا پھر کچھ دن بعد بھائی کچھ دنوں کیلئے شہر سے باہر گیا رات کو میں بھابھی کے روم میں جا کر چھپ گیا بھابھی سونے کیلئے آئی اور بتی بند کر کے لیٹی تو میں نگا ھوکر بھابھی پر چڑھ گیا بھابھی نے میرے جسم پر ہاتھ پھیرا تو میں نگا تھا پھر میرے لن کو پکڑ کر چھوڑا پھر بھابھی بھی مستی میں پڑی رھی۔ شاید آج بھابھی بھی موڈ میں تھی میں بھابھی کے کپڑے اتارنے لگا تو بھابھی نے اتارنے میں ساتھ دیا پھر بھابھی بھی مست ھو گئی ھم جوش میں ایک دوسرے کو مست چومنے لگے بھابھی کی چوت کو چاٹ چاٹ کر لن ڈال کر چدائی کرنے لگا بھابھی فارغ ھوئی تو میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اس کے بعد بھابھی جب اٹھانے آتی تو ھم چدائی کر لیتے پھر ایک بار ہمیں چدائی کرتے بھائی نے دیکھ لیا اور بھابھی نے بھائی کی بولتی بند کر دی پھر بھابھی اور میں مست چدائی کرتے بھائی کے ھوتے بھی بھابھی میرے پاس آجاتی بھابھی نے بتایا کے تم سے چدائی کرنے کی تیرے بھائی سے شرط رکھی تھی تو تب میں نے تیرے بھائی سے شادی کی میں تمہیں صرف تڑپا رھی تھی پھر بتایا کے شادی سے پہلے میرے دو بوئے فرینڈ تھے پہلے نے میری سیل کھولی پھر وہ گیا تو دوسرا پھر وہ گیا تو تم پھر تیرا بھائی مجھے سب سے زیادہ تیرے لن سے مزہ آیا جب تیرے بھائی نے شادی کی بات کی تو میں نے تیری شرط رکھی ہاں کی تو پھر میں نے شادی کی پھر میں نے بھابھی کی گانڈ چودنے کو کہا پھر گانڈ کی سیل کھولی بھابھی تو دن رات مجھ پر چڑھی رہتی اور ہر اسٹائل سے چدائی کرتی ایک رات بھابھی نے کہا میں نے تیرے بھائی کو راضی کر لیا ھے میں نے کہا کس لیئے کہا کبھی کبھی ھم تینوں ایک ساتھ چدائی کیا کریں گے کل رات سے ھم پہلی چدائی کریں گے پھر ایک ساتھ مل کے چدائی کی۔ بھابھی نے بہت انجوائے کیا پھر ہر ہفتے ساری رات میں اور بھائی بھابھی مل کر چدائی کرتے پھر پیٹ سے ھوئی اور پھر بیٹی ھوئی بھابھی تو مجھے اپنے مموں کا دودھ پلاتی اور چائے بناکر دیتی بھابھی کے مموں سے دودھ بھی بہت نکلتا تھا پھر بھابھی نے اپنی بہن سے میری شادی کرادی پھر ھم مل کر چدائی کرتے پھر کچھ دنوں کیلئے بھابھی میرے ساتھ سوتی تو میری بیوی بھائی کے ساتھ سوتی مجھے بھابھی کو چودنے کا مزہ آتا ھے اور بھائی کو میری بیوی سے مزہ آتا ھے آج بھی بھابھی میں وھی مزہ ھے تو دوستو اگر آپ کی بھابھی ھے تو جلدی سے اسے اپنے لیئے تیار کرو ایسا نہ ھو کوئی باہر والا آپ کی بھابھی سے مزے کر جائے اور آپ مٹھوں پر گزارا کرتے رھو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
Wednesday, December 7, 2022
کال گرل
ھیلو دوستو میرا نام انکت ھے میری عمر اس وقت 28 سال ھے میری ہائیٹ 5 فٹ 9 انچ ھے میرے لن کا سائز 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے اور فارغ ھونے کی لمبی ٹائمنگ ھے۔ میری دیدی کا نام سرسوتی ھے۔ اور سرسوتی بہت خوبصورت ھے بڑے ممیں کیوٹ سی چوت پلی ھوئی گانڈ ھے۔ میری دیدی کال گرل ھے۔ دیدی جب شہر گئی تو تب سے کال گرل ھو گئی پھر مجھے اپنے ساتھ لے گئی تاکہ میں دیدی کو لے جایا کروں اور لے آیا کروں دیدی اکیلی رہتی تھی اور ایک ھی روم تھا جب دیدی ھم سے ملنے گاؤں آتی تو میں دیدی کا موبائل دیکھتا تو دیدی کے موبائل میں دیدی کی چدائی پارٹی کی بہت سی ویڈیوز فوٹوز تھیں۔ ان ویڈیوز اور فوٹوز میں دیدی تین چار لڑکوں سے چدآئی کرتی ھوئی نظر آتی اور ان کے لنوں کو پیار کرتی مموں میں چوت گانڈ میں لیتی ھوئی دیکھائی دیتی اور بہت ساری فوٹوز تھی۔ دیدی کو جب کال آتی تو مجھے ساتھ لے جاتی دیدی روم میں چلی جاتی اور میں روم کے ڈور کے باہر بیٹھ جاتا پھر دیدی کی مست بھری آوازیں سنائی دیتیں کے اور چودو چوت کا رس نکال دو اور چودو اور چاٹو آپ کا لن بہت کیوٹ ھے لن کو چوپے لگاکر چدائی کریں گے اب میری گانڈ کو چودو وغیرہ وغیرہ۔ جب میں دیدی کی یہ آوازیں سنتا تو میرا بھی لن کھڑا ھو جاتا میں اپنے لن کو سہلا لیتا پر بڑی دیدی تھی۔ دیدی کے تین فرنڈس تھے جب کبھی وہ ہمارے گھر آتے تو دیدی ان کے ساتھ مصروف رہتی اور روم سے باہر نہں نکلتی تھی جب دیدی کو یا دیدی کے فرنڈ کو کچھ چاہیئے ھوتا تو دیدی مجھے روم میں بلاتی میں روم میں جاتا تو سب نگے ھوتے اور دیدی بھی نگی ھوتی اور چدائی کر رھے ھوتے دیدی کے فرنڈ دیدی سے کہتے کے کیا کبھی اپنے بھائی سے بھی کیا ھے تو دیدی بات کو ٹال دیتی۔ ایک بار دیدی اپنی فرنڈ نینا کو لائی میں نے پہلی بار نینا کو دیکھا تھا نینا کیوٹ تھی نینا اپنے بڑے مموں سے کمال کی لگ رھی تھی نینا پر میرا دل آگیا میں نینا کو چودنا چاہتا تھا پر نینا نہ تو میری طرف دیکھتی اور نہ ھی مجھ سے بات کرتی نینا بھی کال گرل تھی۔ دیدی اور نینا آپس میں سیکس بھی کرتی تھیں۔ میرے من میں آیا کے دیدی کے میں کام آتا ھوں کیوں نہ نینا کا دیدی سے کہوں۔ ایک بار میں نے بھی دیدی سے کہے دیا کے نینا سے میری دوستی کراؤ دیدی نے کہا میں بات کروں گی اور کہا انکت ابھی میں تیار ھوتی ھوں آج مجھے ٹائم لگے گا تم مجھے چھوڑ کے گھر آجانا پھر رات کو ایک بجے مجھے لینے آنا میں نے کہا وہ کیوں کہا آج تین لڑکوں نے ایک ساتھ پارٹی رکھی ھے اس لیئے پھر میں دیدی کو چھوڑا پھر لایا۔ پھر دیدی نے کہا نینا دوپہر میں گھر آئے گی تو میں بات کروں گی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر دیدی کو تھینکس کیا من کیا دیدی کو چوم لو میرا لن بھی کھڑا ھو گیا میں نے دیدی کے ھونٹوں کا چمہ کیا تو دیدی نے کہا بس جو کرنا نینا سے کرنا مجھے نید آرھی پھر دوپہر میں نینا آئی بات کر کے مجھے بتایا میں نینا کو اٹھا کر روم میں لایا جب نینا نے میرا لن دیکھا تو تعریف کرتی ھوئی مست ھو گئی پھر ھم نے چدائی کی جب سے نینا نے میرے لن کا مزہ لیا تب سے خود آجاتی میں اور نینا مست چدائی کرتے دیدی بھی روم میں آجاتی کبھی نینا لن کو پیار کر رھی ھوتی کبھی لن کی سواری تو کبھی ڈونکی اسٹائل تو کبھی کس طرح دیدی ہمیں اس طرح دیکھ لیتی نینا دیدی سے میرے لن کی تعریف بھی کرتی ایک مہینہ نینا سے مزے کیئے پھر نینا مجھے بتائے بغیر اپنے گاؤں چلی گئی۔ میں اداس رہنے لگا پھر دیدی نے بتایا کے اب نینا کبھی نہیں آئے گی میں نے دیدی سے کہا تم جھوٹ بول رھی ھو اب میں کس کے ساتھ کروں گا مجھے نینا کی طلب ھو رھی ھے میں رونے لگا۔ میرے سامنے دیدی نے اپنے کپڑے اتار دیئے اور کہا اگر تم کو یقین نہیں آتا تو تم میرے ساتھ جو کرنا چاہو کر سکتے ھو دیدی کے نگے بدن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا تو دیدی نے میرے لن کو پکڑ لیا اور سہلانے لگی مجھے مستی چڑھنے لگی تو میں اٹھ کر کھڑا ھوکر کہا تم میری دیدی ھو لیکن دیدی نے مجھے پیچھے سے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی اور لن کو سہلاتی کہا میں ھوٹ ھو گئی ھو کچھ کرو میں چھڑا کر بیڈ پر بیٹھ گیا تو دیدی میرے اوپر نگی آکر مجھے ھوٹ کر رھی تھی دیدی نے کہا یہ بات ھم کسی کو نہیں بتائیگے دیدی میرے اوپر چڑھ گئی اور مجھے چومتی ھوئی میری چڈی سے لن نکال کر تعریف کرتی ھوئی چوپے لگانے لگی۔ پھر میرے اوپر آکر میرے لن کو اپنی چوت میں لےکر چدائی کرنے میں مست ھوگئی اور مجھے چوم رھی تھی میں بھی فل ھوٹ ھوگیا میں نے جلدی سے دیدی کو نیچے کیا اور جوش سے چدائی کرنے لگا پھر دیدی فارغ ھوئی تو میں بھی دیدی کی چوت میں فارغ ھوا پھر ایک ہفتے تک میں اور دیدی رات کیا دن بس مست چدائی کرتے دیدی ہر طریقے سے چدائی کر کے مجھے خوش کرتی جب دیدی کو چدوانے لے جاتا میں بہت ھوٹ ھو جاتا جب گھر آتے تو میں دیدی پر چڑھ جاتا۔ دیدی چدائی میں مجھے پاگل کر دیتی مجھ سے کہتی جو تیرے لن میں مزہ ھے وہ کسی کے لن میں مزہ نہیں ھے۔ پھر مجھے بتایا کے نینا تیرے لن کی بہت تعریف کرتی تھی دیدی میرے لن کی سواری کرتے کہا آج نینا سے بات ھوئی میں نے نیچے سے دیدی کی چدائی کرتے دیدی کے منہ میں منہ دے کر چوستے کہا پھر دیدی نے کہا نینا تم سے شادی کرنا چاہتی ھے پھر ھم دونو جوش میں چدائی کرنے لگے دیدی نے کہا میں نے نینا کو اپنا بتا دیا ھے تو نینا نے کہا ھے ٹھیک ھے ھم ساتھ میں کیا کریں گے پھر ھم فارغ ھوئے اور چومتے ھوئے سو گئے پھر نینا سے شادی ھوئی تو میں نے نینا اور دیدی کے ساتھ سوہاگ رات کی نینا اور دیدی آپس میں سیکس کرتی میں نینا کی چوت میں لن نکال کر دیدی کی چوت میں لن ڈال دیتا اسی طرح ساری رات چدائی کی پھر تو میرے مزے لگ گئے میں دونو کو چدائی کیلئے لے جاتا جب لے آتا تو دونو کی مست چدائی کرتا پھر نینا پیٹ سے ھوئی تو دیدی بھی پیٹ سے ھو گئی پھر دونو کو بیٹیاں ھوئی ھم نے بچیوں کو ڈبے کا دودھ لگا دیا نینا اور دیدی کا دودھ میں پیتا اپنے دودھ کی چائے بھی بناکر پلاتی جب میں نینا اور دیدی کے مموں کا دودھ پیتا تو دونو بہت ھوٹ ھو جاتیں اور دودھ پینے سے میری صحت بھی اچھی ھو گئی پھر دونو نے بیٹی جنی دو بیٹی چار سال کی تھیں جب یہ دو بیٹی دو سال کی ھوئیں تو پھر دونو نے بیٹے جنے پہلی دو بیٹیاں جب جوان ھوئی تو بہت پیسے لےکر ان کو چدائی کیلئے تیار کیا نینا اور دیدی نے مجھ سے کہا کے پہلے تم سیل کھول دو پھر سیل کھول کر ان کو بھی تیار کیا پھر ان کی شادیاں کرا دی پھر دوسری بیٹیوں کی سیل کھول کر ان کو بھی کام میں لگا دیا پھر ان کی بھی شادیاں کرا دی پھر بیٹے بڑے ھوئے تو ان کی شادیاں کرا کے ان کو الگ گھر دیا دیدی نے ابھی تک شادی نہیں کی دیدی اور نینا میرے لن کی دیوانی ہیں دیدی سے ایک بار شادی کرنے کو کہا تو دیدی نے کہا میں تیرے لن کو بنا نہیں رھے سکتی اب نینا اور دیدی نے کال گرل ختم کر دیا ھے بچے سمجھتے ہیں میری دو پتنیاں ہیں نینا اور سرسوتی ھم اب بھی مست چدائی کرتے ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
Sunday, December 4, 2022
بس میں مجھے ہمسفر مل گیا
ھیلو دوستو۔ میرے پاپا کا دوست تھا جس نے میری گانڈ چودی اور اپنا لن چسواتا تھا وہ ایسے کے میں اس وقت دس سال کا تھا جب میرا پاپا مجھے ٹی وی مکینک کا کام سکھانے کیلئے اپنے دوست کے حوالے کر آیا دوکان بند کرکے استاد کے ساتھ استاد کے گھر آتے ایک ھی بیڈ تھا اور ھم دونو ساتھ سوتے استاد تو مجھے اپنی باھوں میں بھر کر سوتا کچھ دن تو استاد نے کوئی ایسی حرکت نہ کی پھر جب میں ساتھ سوتا تو مجھے چومتا اور استاد کا لن بھی کھڑا ھوتا میری للی کو پکڑ لیتا اور کھڑا کر دیتا پھر للی کو باہر نکال لیتا چوپے لگاتا پھر ایک رات استاد نگا ھوکر مجھے بھی نگا کر دیا پھر مجھے اپنی گانڈ چودنے کو کہتا میں بھی شروع ھو جاتا جب میں استاد کا بڑا لن موٹا لمبا دیکھتا تو مجھے بہت اچھا لگنے لگا میرا بھی استاد کے لن کو ہاتھ لگانے اور منہ میں لینے کو من کرتا ایک رات میں نے بھی استاد کے لن کو پکڑ لیا تو مجھے مزہ آیا پھر میں لیا اور چوپے لگانے لگا مجھے تو مزہ آیا تو میں استاد کے آگے الٹا لیٹ کر کہا کرو تو استاد نے جب میری گاںڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے شروع کیا تو اس مجھے نے مجھے مست کر دیا پھر ہر روز استاد اپنے لن کو میری گانڈ کے اندر کرنے لگا اور ایک ہفتے بعد استاد کے پورے لن نے میری گاںڈ میں جگہ بنائی اور میری گاںڈ نے استاد کے پورے لن کو جگہ دے دی پھر تو استاد ہر وقت میری گانڈ کی چدائی کرتا جو مجھے بہت مزہ آتا پھر میں مکینک کے ساتھ گانڈو بھی بن گیا پھر استاد کے کچھ دوست تھے جب وہ آتے تو استاد کے ساتھ چاروں میری چدائی کرتے لن چسواتے کوئی میری گاںڈ میں فارغ ھوتا تو کوئی میرے منہ میں تو کوئی میرے اوپر تو کوئی میری گانڈ کے ہیپ پر مجھے چاروں کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر پاپا نے دوسری کالونی میں گھر لیا اور میں شہر میں آکر اکیلا رہا اور دوکان کھولی میری گانڈ لن مانگتی تو مجھے وہ دن بہت یاد آتے تو سوچتا کے کاش میرا کوئی ایسا دوست ھو جو میری گانڈ کی آگ بجھاتا رھے ایک بار میں کچھ سامان لینے گیا اور سامان لےکر بس کا انتظار کرنے لگا جب بس آئی تو میں نے دیکھا بس میں بہت بھیڑ تھی جیسے تیسے کرکے میں بھی چڑھ گیا پھر اندر جاکر کھڑا ھوگیا۔ کچھ ھی دیر میں بھیڑ کی وجہ سے ایک شخص میری گانڈ سے ثچ ھونے لگا۔ اور کچھ ھی پل میں اس لن مجھے کھڑا ھوتا محسوس ھونے لگا۔ پھر ایک دم اس کا لن میری گانڈ کے ہیپ میں تھا اور میں مستی میں آنے لگا اور سلوسلو اپنی گانڈ کو آگے پیچھے کرنے لگا پھر وہ بھی سلوسلو اپنے لن کو آگے پیچھے کرنے لگا میں تو بہت خوش ھوا کے اتنے دنوں بعد میری گانڈ سے لن لگا تھا پھر میں نے ادھر ادھر دیکھ کے اپنا ہاتھ نیچے کیا اور اس کے لن کو پکڑ کر سلوسلو متھ لگانے لگا پھر میں نے اسے مسکرا کر دیکھا پھر اس کے لن کو چھوڑ کر کھڑا ھوا تو وہ میرے ساتھ چپک گیا اور میری گاںڈ کو دبانے لگا اور میری گاںڈ میں کبھی انگلی کرتا کبھی لن کو رگڑتا پھر میرا اسٹاپ آیا تو میں بس سے اتراتو وہ بھی میرے ساتھ اترگیا میں نے اس سے کہا آپ بہت کمال کے ھو مجھ سے دوستی کرو گے اس نے ہاں کہا میں نے کہا مزے لینے ہیں تو میرے گھر چلو میں اکیلا رہتا ہوں۔ اس نے کہا چلو پھر اس کو میں گھر لایا ھم روم میں آئے میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یار تیرا لن تو بہت کڑک ھےاسے بیڈ پر بٹھا کر اس کی شلوار کا ناڑا کھول کر لن نکال کر دیکھا اس کا لن بہت موٹا اور لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ تو زیادہ موٹا اور پینک تھا پھر میں اس کے لن کو چومتے چاٹتے ھوئے چوپے لگانے لگا جی بھر کے اس کے لن کو پیار کیا پھر میں نگا ھوگیا اور اس کی شلوار اتار کر اس کی قمیض بھی اتار دی پھر میں اس کے لن کی سواری کی میں نے ہر طریقے سے اپنی گانڈ میں اس کا لن لیا اور اس نے جوش والی چدائی کی پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر اسے رات رکنے کو کہا مان گیا اس نے بتایا کے وہ بھی کتنے دنوں سے خوار تھا وہ بھی اپنی گانڈ میں لن لیتا تھا پھر ساری رات ھم ایک دوسرے کے ساتھ مست چدائی کرتے رھے پھر گھر والوں نے میری شادی کرادی میں بیوی کو لےکر یہاں آیا دوست تو میرا ھمسفر تھا میرے ساتھ رہتا تھا بیوی سے کہا کے میرے دوست سے بھی چدوا سکتی ھو پھر بیوی مان گئی جب بیوی نے دیکھا کے ھم آپس میں ایک دوسرے کی گانڈ چدائی کرتے ہیں تو چھ مہینے بعد بیوی کسی کے ساتھ بھاگ گئی پھر میں نے شادی نہیں کی اب میں پچاس سال کا ھوں میں اور میرا دوست اب بھی ساتھ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو خوش کرتے ہیں اور ھم دونوں کو ایک دوسرے بہت پیار ھے۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
Friday, December 2, 2022
فل گرم چچی
ھیلو دوستو میرا نام عدنان ھے۔ میری چچی بہت کیوٹ ھےاور میں چچی کی بیٹی شمیم کو من ھی من میں بہت چاہتا تھا پر کہنے کی ہمت نہ ھو پاتی اس لیئے میں شمیم کو دیکھنے چچی کے گھر جایا کرتا تھا۔ چچی میرے ساتھ بہت فری تھی کیونکہ کے چچی مجھے بہت پسند کرتی تھی۔ جب بھی جب میکپ اور نیا ڈریس پہنتی تو ہمیشہ مجھے دیکھاتی کہتی میں کیسی لگ رھی ھوں چچی جان کی تو میں بلا جھجھک تعریف کرتا۔ مجھے پتا نہیں تھا کے چچی مجھ سے کیا چاہتی ھے۔ میں تو صرف چچی کی بیٹی شمیم کو چاہتا تھا۔ اور میرا چاچو تو کام کے سلسلے میں ہمیشہ گھر سے باہر رہتے اور اس وجہ سے چچی کی بس ایک ھی اولاد تھی جو شمیم تھی میں شمیم سے من ھی من میں بہت پیار کرتا تھا۔ ایک دن چچی نے مجھے گھر بلایا میں گیا تو اپنے ساتھ مجھے بیڈ پر بٹھاکر کہا عدنان مجھے تیرے چاچو کی بہت یاد آرھی ھے کیا تم اپنے چاچو کی کمی کو پورا کرو گے یہ کہے کر چچی نے اپنی نیٹی کھول ممے دیکھائے میں چچی کے خوبصورت اور بڑے مموں کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا میرے دونو ہاتھوں کو اپنے مموں پر رکھ کر کہا بتاؤ میں مموں کو دباتے کہا ہاں چچی میں کمی پوری کروں گا پھر چچی نے میرا سر پکڑ کر میرے منہ کو اپنے خوبصورت بڑے مموں پر رکھا میں مموں کو دباتا ھوا چومنے چوسنے لگا اور چچی مست بھری آہیں بھرنے لگی پھر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی میجھے اور مزہ آنے لگا۔ پھر چچی نے میرے منہ میں منہ دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے چچی نے مجھے نیچے کیا اور میری شلوار کا ناڑا کھول کر میرا لن نکالا میرا موٹا لمبا لن دیکھ کے چچی نے بہت تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چاٹتی اور چوپے لگاتی ھوئی مست تھی اور میں چچی کے پیار میں مست تھا پھر چچی نے نیٹی اتار دی اب ھم دونو نگے تھے چچی نے کہا کبھی چوت چاٹی ھے میں نے کہا نہیں کہا اچھا میں کچھ دیکھاتی ھوں تم ویسے کرنا پھر موبائل میں ایک منٹ کی چوت چاٹنے والی نگی ویڈیو دیکھاکر کہا ایسے کرنا پھر چچی لیٹی اور اپنی گاںڈ کے نیچے تکیہ رکھ کر ٹانگیں پھیلا کر کہا میری چوت کیسی ھے چچی کی چوت کیوٹ ھے پھر چاٹنے کو کہا چوت کو پیار کرنے میں مجھے کچھ الجھن سی ھو رھی تھی نہ چاہتے ھوئے اپنا منہ چچی کی چوت کے پاس لے گیا لیکن چچی کی چوت کی مست بھری مہک نے مجھے اپنی طرف مست کر دیا میں نے چچی کی چوت پر اپنے ھونٹ رکھے اور چچی کی مست بھری سی نکلی جس نے مجھے مست کیا پھر چومنے لگا پھر چچی کی چوت کے ھونٹ کھول کر چوت کو دیکھا جو اندر سے پینک تھی میں زبان سے چاٹنے لگا اور چوت کے اندر زبان کرتا چچی کی چوت دھیرے دھیرے پانی چھوڑتی گیلی ھو رھی تھی میں چچی کی چوت پر اپنا پورا چہرہ مسلنے لگا۔ پھر چچی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کی سواری کی اور چچی چدائی کرنے لگی جب چچی رک جاتی تو نیچے سے میں چدائی کرنے لگتا کبھی کبھی چچی لن کو نکال کر چوپے لگاتی پھر چڑھ جاتی پھر چچی نے دونگی اسٹائل کیا پھر میں مست چدائی کرنے لگا چچی نے چوت سے لن نکال کر لن کو چوپے لگائے پھر ڈونکی بنکر میرے لن کو پکڑ کر اپنی گانڈ کے سوراخ پر رکھا میں نے اندر کیا تو چلا گیا پھر چچی کبھی لن کو گاںڈ سے نکال کر چوت میں لیتی تو چوت سے نکال کر گانڈ میں لیتی پھر چچی لیٹی اور میں جوش میں چدائی کرنے لگا اور چچی کی چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اپنی باھوں میں بھر لیا۔ میں چدائی میں مست تھا کچھ ھی دیر میں چچی کی چوت میں۔ میرے لن نے پانی چھوڑ دیا میں چچی پر گر پڑا چچی مجھے چوم رھی تھی تو اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی تو چچی نے کہا شمیم آگئی ھے اپنی سہیلی کے گھر گئی تھی پھر ھم نے کپڑے پہنے اور گیٹ کھولا اور میں اپنے گھر آگیا اب میں چچی کیلئے پاگل ھو گیا تھا چچی اور میں روز کرنے لگے کبھی رات کو بلا لیتی ھم ساری رات چدائی کرتے شمیم پر تو میرا دھیان ھی نہ جاتا۔ ایک دن میں بہت ھوٹ تھا اور چچی کو چودنے گھر گیا بیل بجائی تو شمیم نے گیٹ کھولا اور اپنے روم چلی گئی میں چچی کے روم گیا تو چچی اپنے روم میں نہیں تھی میں پوچھنے شمیم کے روم میں آکر چچی کا پوچھا تو شمیم نے کہا ممی خالا کے گھر گئی ھے میں شمیم کو پکڑ چومتے مموں کو دباتے چوت کو سہلانے لگا اور شمیم ھوٹ ھو گئی پھر میں اور شمیم چومنے میں مست ھو گئے شمیم میرے لن کو پکڑتی شمیم کے مموں کو قمیض اور بریزر سے نکال کر چومنے چوسنے لگا شمیم نے میری شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر میرے لن کو پکڑ کر سہلانے لگی اتنی دیر میں بیل بجی تو ھم ہوش میں آئے اپنے کپڑے سیٹ کیئے گیٹ کھولا تو چچی تھی چچی مجھے اپنے روم لے گئی اور رات میں آنے کو کہا لیکن میں چچی پر چڑھ گیا چچی کہتی رھی شمیم دیکھ لےگی پھر چچی بھی ھوٹ ھو گئی پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کہا تم شمیم سے باتیں کرو جب تک میں کھانا بناتی ھو میں آکر شمیم پر چڑھ گیا تو شمیم نے کہا میں تم سے پیار کرتی ھوں مجھ سے شادی کروگے میں سن کر بہت خوش ھوا لیکن شمیم نے چدائی نہیں کرنے دی کہا سب شادی کے بعد ویسے میں نے شمیم کی چوت کو پیار کیا اور شمیم نے میرے لن کو پیار کیا پھر ھم فارغ ھوئے تو چچی نے کھانے کیلئے بلایا ھم آئے کھانا کھاکر میں اَپنے گھر آیا پھر رات کو چچی نے بلایا تو ھم چدائی کرنے لگے چچی نے کہا تم شمیم سے شادی کر لو اور گھر دماد بن جاؤ اس طرح میں اور تم زندگی بھر چدائی کریں گے میں نے ہاں کر دی پھر شمیم سے شادی کی اور میں گھر داماد بن گیا شمیم تو سیل پیک تھی شمیم کی چوت اور گانڈ کی سیل کھول دی اب چچی اور میں مست چدائی کرتے ہیں جب شمیم کو ماہواری آتی ھے تو چچی میرا بہت خیال رکھتی ھے۔ میں بہت خوش ھوں کے ایک گھر میں مجھے دو چوتیں ملی ہیں چچی تو ہمیشہ تیار رہتی ھے پھر اس بات کا شمیم کو بھی پتا چل گیا جب شمیم چدائی کے موڈ میں نہیں ھوتی تو کہتی ھے مما کے پاس چلے جاؤ اب شمیم بھی ھم کو چدائی کرتے دیکھ لیتی ھے کبھی میں شمیم کو ساتھ میں پکڑ لیتا ھوں اور دونوں کو ساتھ میں چود لیتا ھوں لیکن چاچو کو آج تک پتا نہیں چلا۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔۔
Sunday, November 27, 2022
خالا کی تڑپتی ھوٹ جوانی
ھیلو دوستو میرا نام فراز ھے ۔ میں گورا چٹا ھوں میرا لن آٹھ انچ لمبا اور تین انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔ میری خالا کا نام رینا ھے میری خالا بہت خوبصورت ھے۔ میں دس سال کا تھا میری خالا شادی شدہ ھوتے ھوئے بھی ہمیشہ میرے ساتھ سیکس کرتی تھی جب بھی خالا کا موڈ ھوتا تو مجھے اپنے روم لے جاتی ڈور لاک کرکے نگی ھوکرمجھے بھی نگا کرتی پھر میری ننھی للی کو منہ میں لیتی چوپے لگاتی للی کو چاٹتی مجھ سے کہتی مزہ آرہا ھے میں بھی کہتا ہاں اسی طرح جب خالا کو موقعہ ملتا تو کبھی لیٹ کر اپنی چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں بھی خالا سے بہت کچھ سیکھ چکا تھا مجھ سے اپنے مموں کو دباتی چسواتی اپنے مموں میں میری للی کو رگڑتی اور مجھے منع کرتی کے میں کسی کو نہ بتاؤ کبھی لیٹ کر چوت چاٹنے کو کہتی میں بھی خالا کی پینک چوت کو چاٹتا پھر چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں للی ڈال کر آگے پیچھے ھوتا کبھی میری للی کی سواری کرتی ہمیشہ کہتی جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی میرا وعدہ ھے اکثر میں اور خالا نگے ھوکر مزے کرتے میں نے بھی آج تک یہ بات کسی سے نہ کہیں پھر کچھ ھی مینوں میں خالا اپنے شوہر کے ساتھ کراچی شہر چلی گئی خالا کی ایک بیٹی غزل بھی تھی جسے میں اپنی گود میں کھیلایا کرتا تھا میں خالا کو بہت مس کرتا لیکن خالا نے ایک بار بھی میرا کسی سے کچھ نہ پوچھا میں اسکول جانے لگا اور وقت اور دن مہینے سال گزرنے کے ساتھ خالا کو یاد کرتے میں اٹھارہ سال کا ھوا میں نے ایک موبائل بھی لیا میں خالا سے ملنا چاہتا تھا کیونکہ اس وقت میری للی تھی اور اب ایک طاقتور لن ھے کیونکہ خالا نے کہا تھا جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی اور مجھ سے وعدہ بھی کیا تھا خیر پھر میں نے مما سے خالا کا نمبر اور ایڈریس لیا اور مما سے کہا میں کچھ دن خالا کے گھر جا رہا ھوں میں خالا کو سرپرائز دینا ھے آپ نہ بتانا مما سے اپنے سر کی قسم لی مما نے کہا ٹھیک ھے میں تیری خالہ کو نہیں بتاؤں گی تم سرپریز کیا دوگے میں نے کہا خالا نے مجھے دس کی عمر میں دیکھا تھا جب کے میں اب اٹھارہ سال کا ھوں بس وہ چونک جائے گی مجھے اب بڑا دیکھے گی مما نے کہا کب جاؤگے میں نے کہا بس کل نکل پڑوں گا پھر میں کراچی آیا اور خالا کے گھر کی بیل بجائی تو ایک خوبصورت سی اپسرا لڑکی کے روپ میں تھی تو مجھے دیکھ کر کہا جی میں نے اپنی مما کا نام بتاکر کہا میں اس کا بیٹا فراز ھوں اور خالا جان سے ملنا ھے لڑکی بس مجھے دیکھے جارھی تھی اور میں یہ سب بتاتے کیوٹ لڑکی کو دیکھ رھا تھا اور یہ سب بتاتے ھوئے لڑکی نے کہا آئیئے میں صوفے پر بیٹھا تو اتنی دیر میں خالا آئی میں تو خالا کو دیکھتے کھڑا ھو گیا خالا نے مجھے دیکھا تو مسکراتی ھوئی آکر مجھ سے گلے ملے اور واؤ فراز ویری کیوٹ تم دس سال کے تھے جب شوہر کے ساتھ کراچی آگئی مجھے بتایا نہیں اچانک اتنی دیر۔ میں خالا کو کال آئی تو پتا چلا کے مما کی کال ھے جب خالا نے کہا وہ تو یہیں ھے میرے سامنے پھر کچھ دیر مما کی باتیں سنتی رھی کبھی ہاں کہتی کبھی کہتی فراز اس وقت دس سال کا بچہ تھا اب تو اچانک اسے بڑا دیکھ کے میں چونگ گئی اچھا فراز نے ویری ویری نائس میرا کیوٹ سا بھانجہ کتنا پیارا ھے ٹھیک ھے اوکے بائے پھر لڑکی چائے لےکر آئی تو خالہ نے کہا یہ میری بیٹی غزل ھے پھر ھم چائے پیتے کچھ گاؤں کی باتیں کی غزل پر تو میرا دل آگیا پھر ھم باتیں کرتے آپس میں گھل مل گئے پھر مجھے روم دیکھایا پھر کچھ دیر میں نے آرام کیا جب اٹھا تو خالو بھی آچکا تھا میں خالو سے ملا پھر ھم کھانا کھانے لگے اور باتیں کرتے رھے خالا تو بہت ساری راز کی باتیں سب کے سامنے پردے میں کہتی کے تم کو فلانا درخت یاد وہ جگہ جہاں ھم کھیلتے تھے یا وہ وہ پیڑ وغیرہ میں بھی کہتا تھا کے آپ کے شہر آنے پر میں ان جگو پر آپ کو مس کرتا تھا۔ خالو نے کہا فراز بیٹا کیا ارادہ ھے زندگی میں آگے کیا کرنا ھے۔ میں نے کہا انکل بات یہ ھے میں بزنس کرنا چاہتا ھوں۔ بس چند پل آب سب کے ساتھ بتانے آیا ھوں بس خالہ سے ملنا تھا دل کو بہت خوشی ھوئی خالہ نے کہا سیم ٹو پھر خالو کھانا کھاکر اپنے روم چلا گیا کچھ دیر بعد غزل بھی کھانا کھاکر اپنے روم گئی اب میں اور خالا تھے تو خالا آٹھ کر میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے کہا فراز تم بہت کیوٹ ھو مجھے کیا پتا کے وہ بچہ فراز اتنا کیوٹ ویری نائس میں خالا کی تعریف کرنے لگا خالا نے کہا یاد ھے میں نے تم سے ایک وعدہ کیا تھا میں نے کہا جب میں بڑا ھوں گا تو خالا نے کہا تب بھی میں تیری دوست رھوں گی خالا نے کہا اچھا میں کچھ کرتی ھوں پھر کچھ دیر میں غزل آئی تو میں نے خالا سے کہا غزل کا رشتہ کہیں ھوا ھے خالہ نے کہا کیا رشتہ لینا ھے پسند ھے تو بتا پھر غزل سے کہا غزل بتاؤ فرا تم کو پسند ھے غزل شرما کر مسکرانے لگی میں نے خالہ سے کہا غزل کو دیکھتے پیار ھو گیا
۔
Saturday, November 26, 2022
میری کیوٹ ممانی
ھیلو دوستو۔ میری ممانی بہت کیوٹ ھے سیکسی فگر ھے بڑے ممیں ہیں پلی ھوئی گانڈ ھے جب بھی ممانی کو دیکھتا میرا لن کھڑا ھو جاتا یہاں تک کے میں ممانی کے کپڑے اٹھا لیتا کبھی برا تو کبھی چڈی اٹھا کر اپنے لن پر رگڑتا اور محسوس کرتا کے ممانی کو چود رھا ھو میں ممانی کیلئے پاگل ھو گیا تھا ایک بار تو میں ممانی کی یاد میں لن نکال کر مٹھ مار رھا تھا کے ممانی نے دیکھ لیا میرا لن بھی دیکھ لیا پھر کبھی مجھے اپنے کپڑوں برو چڈیو کے سات لن نکال کر رگڑتے دیکھ لیتی پھر کبھی کبھی میں ممانی کی چڈی برا شلوار قمیض پر اپنی منی گرا دیتا ایک بار تو ممانی نے مجھے بلا کر کہا تم میرے کپڑوں پر پانی چھوڑ دیتے ھو لیکن مجھے کوئی فرق نہ پڑا اب میں پانی نکال کر ممانی کے روم میں شلوار چڈی برا قمیض پھینک دیتا ایک دن گھر میں میرے اور ممانی کے علاؤہ کوئی نہیں تھا تو ممانی شاید غصے میں تھی میرے روم میں آکر کہا تم کو بہت گرمی چڑھی ھے آج تیری ساری گرمی ختم کروں گی تاکہ آج کے بعد تم میرے کپڑے خراب نہ کرو ممانی نگی ھو کر مجھ پر چڑھ گئی اور مجھے بھی نگا کر دیا میرا لن دیکھ کر تعریف کرتی ھوئی چوسنے لگی پھر اپنی چوت دیکھائی میں بھی چوت کو چاٹنے لگا پھر ممانی نے زبردست چدائی کی میں بھی جوش میں چدائی کرنے لگا ممانی فارغ ھوئی تو میرا لن چوت سے نکال کر اپنی گانڈ میں لیا پھر چوت کو جوش آیا تو گانڈ سے لن نکال کر اپنی چوت میں لیا اسی طرح پھر فارغ ھوئی ممانی میرے لن سے بہت انجوائے کر رھی تھی بار بار تعریف کرتی پھر جب ممانی تیسری بار فارغ ھوئی تو میں بھی ممانی کی چوت میں فارغ ھوا اور ممانی کے اوپر لیٹ گیا ممانی مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہے رھی تھی اب جب بھی موڈ ھو تو بتا دیا کرنا مجھے بہت مزہ آیا پھر تو ممانی خود میرے پاس آجاتی ممانی نے بتایا کے تیرا مامو چدائی میں کمزور ھے اچھا ھوا مجھے تم مل گئے پتا نہیں میرا کیا ھوتا جب سب سو جاتے تو ممانی ساری رات میرے روم میں ھوتی پھر میری شادی ھوئی بچے ھوئے ان کی شادیاں کرائیں آج بھی میں اور ممانی مست چدائی کرتے ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)
میری جوانی کی آگ
پارٹی چوکیدار
ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...