ھیلو دوستو۔ میرے پاپا کا دوست تھا جس نے میری گانڈ چودی اور اپنا لن چسواتا تھا وہ ایسے کے میں اس وقت دس سال کا تھا جب میرا پاپا مجھے ٹی وی مکینک کا کام سکھانے کیلئے اپنے دوست کے حوالے کر آیا دوکان بند کرکے استاد کے ساتھ استاد کے گھر آتے ایک ھی بیڈ تھا اور ھم دونو ساتھ سوتے استاد تو مجھے اپنی باھوں میں بھر کر سوتا کچھ دن تو استاد نے کوئی ایسی حرکت نہ کی پھر جب میں ساتھ سوتا تو مجھے چومتا اور استاد کا لن بھی کھڑا ھوتا میری للی کو پکڑ لیتا اور کھڑا کر دیتا پھر للی کو باہر نکال لیتا چوپے لگاتا پھر ایک رات استاد نگا ھوکر مجھے بھی نگا کر دیا پھر مجھے اپنی گانڈ چودنے کو کہتا میں بھی شروع ھو جاتا جب میں استاد کا بڑا لن موٹا لمبا دیکھتا تو مجھے بہت اچھا لگنے لگا میرا بھی استاد کے لن کو ہاتھ لگانے اور منہ میں لینے کو من کرتا ایک رات میں نے بھی استاد کے لن کو پکڑ لیا تو مجھے مزہ آیا پھر میں لیا اور چوپے لگانے لگا مجھے تو مزہ آیا تو میں استاد کے آگے الٹا لیٹ کر کہا کرو تو استاد نے جب میری گاںڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے شروع کیا تو اس مجھے نے مجھے مست کر دیا پھر ہر روز استاد اپنے لن کو میری گانڈ کے اندر کرنے لگا اور ایک ہفتے بعد استاد کے پورے لن نے میری گاںڈ میں جگہ بنائی اور میری گاںڈ نے استاد کے پورے لن کو جگہ دے دی پھر تو استاد ہر وقت میری گانڈ کی چدائی کرتا جو مجھے بہت مزہ آتا پھر میں مکینک کے ساتھ گانڈو بھی بن گیا پھر استاد کے کچھ دوست تھے جب وہ آتے تو استاد کے ساتھ چاروں میری چدائی کرتے لن چسواتے کوئی میری گاںڈ میں فارغ ھوتا تو کوئی میرے منہ میں تو کوئی میرے اوپر تو کوئی میری گانڈ کے ہیپ پر مجھے چاروں کے ساتھ بہت مزہ آتا پھر پاپا نے دوسری کالونی میں گھر لیا اور میں شہر میں آکر اکیلا رہا اور دوکان کھولی میری گانڈ لن مانگتی تو مجھے وہ دن بہت یاد آتے تو سوچتا کے کاش میرا کوئی ایسا دوست ھو جو میری گانڈ کی آگ بجھاتا رھے ایک بار میں کچھ سامان لینے گیا اور سامان لےکر بس کا انتظار کرنے لگا جب بس آئی تو میں نے دیکھا بس میں بہت بھیڑ تھی جیسے تیسے کرکے میں بھی چڑھ گیا پھر اندر جاکر کھڑا ھوگیا۔ کچھ ھی دیر میں بھیڑ کی وجہ سے ایک شخص میری گانڈ سے ثچ ھونے لگا۔ اور کچھ ھی پل میں اس لن مجھے کھڑا ھوتا محسوس ھونے لگا۔ پھر ایک دم اس کا لن میری گانڈ کے ہیپ میں تھا اور میں مستی میں آنے لگا اور سلوسلو اپنی گانڈ کو آگے پیچھے کرنے لگا پھر وہ بھی سلوسلو اپنے لن کو آگے پیچھے کرنے لگا میں تو بہت خوش ھوا کے اتنے دنوں بعد میری گانڈ سے لن لگا تھا پھر میں نے ادھر ادھر دیکھ کے اپنا ہاتھ نیچے کیا اور اس کے لن کو پکڑ کر سلوسلو متھ لگانے لگا پھر میں نے اسے مسکرا کر دیکھا پھر اس کے لن کو چھوڑ کر کھڑا ھوا تو وہ میرے ساتھ چپک گیا اور میری گاںڈ کو دبانے لگا اور میری گاںڈ میں کبھی انگلی کرتا کبھی لن کو رگڑتا پھر میرا اسٹاپ آیا تو میں بس سے اتراتو وہ بھی میرے ساتھ اترگیا میں نے اس سے کہا آپ بہت کمال کے ھو مجھ سے دوستی کرو گے اس نے ہاں کہا میں نے کہا مزے لینے ہیں تو میرے گھر چلو میں اکیلا رہتا ہوں۔ اس نے کہا چلو پھر اس کو میں گھر لایا ھم روم میں آئے میں نے اس کے لن کو پکڑ کر کہا یار تیرا لن تو بہت کڑک ھےاسے بیڈ پر بٹھا کر اس کی شلوار کا ناڑا کھول کر لن نکال کر دیکھا اس کا لن بہت موٹا اور لمبا تھا اور لن کا ٹوپہ تو زیادہ موٹا اور پینک تھا پھر میں اس کے لن کو چومتے چاٹتے ھوئے چوپے لگانے لگا جی بھر کے اس کے لن کو پیار کیا پھر میں نگا ھوگیا اور اس کی شلوار اتار کر اس کی قمیض بھی اتار دی پھر میں اس کے لن کی سواری کی میں نے ہر طریقے سے اپنی گانڈ میں اس کا لن لیا اور اس نے جوش والی چدائی کی پھر میری گانڈ میں فارغ ھوا تو مجھے بہت مزہ آیا پھر اسے رات رکنے کو کہا مان گیا اس نے بتایا کے وہ بھی کتنے دنوں سے خوار تھا وہ بھی اپنی گانڈ میں لن لیتا تھا پھر ساری رات ھم ایک دوسرے کے ساتھ مست چدائی کرتے رھے پھر گھر والوں نے میری شادی کرادی میں بیوی کو لےکر یہاں آیا دوست تو میرا ھمسفر تھا میرے ساتھ رہتا تھا بیوی سے کہا کے میرے دوست سے بھی چدوا سکتی ھو پھر بیوی مان گئی جب بیوی نے دیکھا کے ھم آپس میں ایک دوسرے کی گانڈ چدائی کرتے ہیں تو چھ مہینے بعد بیوی کسی کے ساتھ بھاگ گئی پھر میں نے شادی نہیں کی اب میں پچاس سال کا ھوں میں اور میرا دوست اب بھی ساتھ رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو خوش کرتے ہیں اور ھم دونوں کو ایک دوسرے بہت پیار ھے۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔
No comments:
Post a Comment