Thursday, June 12, 2025

پارٹی چوکیدار

 ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے ہاں نوکری کر لی تو باس نے مجھے بنگلے کی چابیاں دے کر کہا جاؤ کچھ سامان تھا لیکن میرے الاواہ کوئی نہیں تھا میں اکیلا تھا وقت گزرنے لگے ایک دن میں نے اپنی باڈی کے سب بال صاف کر لیئے اپنی فوٹو سیکسی سیکسی لی لن کی گانڈ کی ہر طرح کی فوٹو بنائی اور بہت گرم تھا ننگی ویڈیو کال کرتا اپنی گانڈ میں انگلی مارتا لن کی مٹھ مارتا لن چوسنے کو من کرتا گانڈ مارنے کو بہت دل کرتا میں بہت گرم تھا دوسری بار جب میں اپنی باڈی کے بال صاف کیئے اور نہادھو کر باہر آیا تو باس کی کال آئی کہا اور نام بتایا کے بنگلا دیکھنے آئے گا کہں نہیں جانا خیر پھر رات کو آٹھ بجے وہ صاحب آیا اکیلا تھا ھوگا کوئی پچاس پچپن کا صاحب چکنہ تھا کلیم شیب میرا صاحب پر دل آگیا پھر میں اس کو بنگلا دیکھانے لگا اور اپنی شیٹ کے سارے بٹن کھول کر بنگلا دیکھانے لگا من کر رہا تھا صاحب پر چڑھ جاؤ اور صاحب میرا جسم دیکھتے ساتھ ٹچ ھونے لگا میں گرم ھو گیا اور لن فل ٹائٹ کھڑا ھو گیا صاحب میرے لن کو بھی دیکھ لیتا جب ھم اوپر روم میں آئے تو صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا میں تو صاحب کی چانگو میں لن رگڑتے صاحب کو باھوں میں بھر کر صاحب چومنے لگا صاحب نے منہ میرے منہ میں دیا ھم مست ھو گئے صاحب نگا ھو گیا مجھے نگا کر کے صاحب کا جسم بھی بالوں سے صاف تھا صاحب گھوڑا بن گیا میں لن پیل کر شروع ھو گئے صاحب بہت اونچا سیکس میں سیسکاریاں بہت دیر تک لگا رہا پھر صاحب سیدھا ھو کر میرا لن چوسا کچھ دیر بعد مجھے لیٹا کر میرا لن چوسنے لگا مجھ سے کہا مجھے تم دوست بنا لو پھر  میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لے چدائی کرنے لگا نیچے سے میں بھی زبردست چدائی کرتا منہ چوستے ھم ایک دوسرے میں مست رھے ھم دونوں کے جسم چکنے تھے اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر صاحب نیچے لیٹ گیا اور میں صاحب کی ٹانگیں اٹھا کر زبردست چدائی بہت دیر بعد میرے لن کا پانی صاحب کی گانڈ کے اندر نکلا صاحب نے مجھے باھوں میں بھر لیا اور صاحب کے لن کا پانی بھی نکلنے لگا کچھ دیر ھم یوھی پڑے رھے پھر کپڑے پہن کر صاحب نے کہا اب کب کا موڈ ھے میں نے کہا تم پھر کب آؤں میں نے کہا جب چاھو پھر صاحب نے کہا یار یہ اپنے باس کو نہیں بتانا میں نے کہا تم میری جان ھو تم پر دل آگیا ھے 

Tuesday, June 3, 2025

چاچو نے گھر کی چابی دی

ایک رات چاچو اور چاچی کہیں جا رھے تھے اور گھر کی چابی مجھے دے کر کہا کہ تم ابھی گھر چلے جاؤ ہمارے انے تک تم گھر میں رہنا بچے سو رھے ھیں بلکہ تم ایسا کرو آج رات وھی سو جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں چاچو کے گھر آیا تالا کھول کر اندر ایا اور پھر سے باہر تالا لگا دیا چاچو نے کہا تھا تو میں آندر آیا اور چارپائی پہ فرح اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ سو رہی تھی اس وقت فراح نو سال کی تھی فراح کو سوتے دیکھ کر میرا لن ایک دم کھڑا ہو گیا اور میں جا کر فراح کو چومنے لگا پھر میں نے فراح کو اٹھا کر بیڈ پر لٹا دیا اور میں ننگا ھو کے فراح کی شلوار اتار دی فراح کی ننھی پھدی دیکھ کر میں بہت گرم ہو گیا اور فرح کی ننھی پھدی چاٹنے لگا چومنے لگا مجھے فرح کی ننھی پھدی چومنے چاٹنے میں بہت مزہ ا رہا تھا میرا لن ایک دن فل کھڑا ھوا ھوا تھا اور اتنی دیر میں فراح کی انکھ کھلی اور مجھے سر اٹھا کے دیکھا میں فرح کی پھدی چاٹتے ھوئے فراح کو دیکھا تو وہ مجھے دیکھ رھی تھی میں نے اپنا لن دکھایا اور فراح کے منہ کے اوپر اگیا اور اپنا لن فراح کے ہونٹوں پر پھیرنے لگا فراح ابھی بچی تھی لیکن میں فل مزے میں تھا پھر میں فراح کی پھدی کے ہونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا اور لن کا ٹوپہ فراح کی ننھی پھدی کے سوراخ میں تھوڑا تھوڑا اندر کرنے لگا ٹوپے سے تھوڑا اگے چلا گیا تو فراح کو تکلیف ھو رھی تھی اور میں فارغ ھو گیا میرے لن کا سارا پانی فراح کی پھدی میں نکل گیا پھر میں نے کپڑے پہنے پھر میں فراح کو چومنے لگا اور فرح میں مستی آگئی مگر فراح آنکھیں بند کئے ھوئی تھی میں فراح کو پھر سے چومنے چاٹنے لگ گیا پھر میرا لن کھڑا ہو گیا پھر میں نے فراح کو الٹا کیا اور فراح کی گانڈ کے دونوں ہیب کے بیچ میں تھوک ڈال ڈال کر لن رگڑتا رہا پھر میں فارغ ہو گیا اور میں فراح کے ساتھ سو گیا اور صبح دروازہ کھٹکھٹایا تو میں اٹھا دروازہ کھولا چچا اور چچی آ گئے تھے مجھے فراح کے ساتھ بہت مزہ ایا اس کے بعد پھر مجھے کبھی موقع نہیں ملا تو دوستو اپنا خیال رکھنا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا

میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا ایک رات میں تین فلمیں ننگی ڈاؤن لوڈ کی تھی رات بہت ہو چکی تھی مجھے نیند بھی بہت ا رہی تھی اور اچانک میری انکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی دن میں میری انکھ کھلی تو میں اپنے روم سے باہر دیکھا تو اگے چچی جان گھر والوں سے باتیں کر میری میری چچی جان بہت خوبصورت تھوڑی موٹی سی ہے بڑے مما کے ساتھ اور موٹی گانڈ کے ساتھ چچی بہت پیاری لگتی ہے اور لگتی ہے میرا چاچو دوسرے ملک میں جاب کرتا تھا اج چچی جان اپنے چھوٹے بھائی حنیف کے ساتھ ہمارے گھر تین دن کے لیے ائی تھی کسی کام سے ہمارے گھر میں صرف تین روم ہیں ایک روم ممآپاپا کا دوسرا روم میرا اور تیسرا روم مہمانوں کیلئے تھا میں چچی جان کے بھائی سے کبھی ملا نہیں تھا نہ ہی اسے دیکھا تھا جب میں نے دیکھا تو وہ بہت خوبصورت تھا تھوڑا سا موٹا تھا اور گالیں ایک دم باہر نکلی ہوئی سفید رنگ تھا اور نین بہت پیارے تھے اور اونٹ بھی بہت پیارے تھے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے میرے روم میں رہنے کا کہا میں پریشان ہو گیا کہ رات کو میں نے تین ننگی فلمیں ڈاؤن لوڈ کی ہیں اسے دیکھ کر تھوڑا ٹھنڈا ہو جاتا اب مشکل ہو گئی کیونکہ چچی جان کا بھائی میرے ساتھ میرے روم میرے رہے گا خیر میں میں نے پھر اس بات کو اگنور کر دیا رات کو کھانے کے بعد روم میں ائے ہم تھوڑی بہت باتیں کی پھر اس نے کہا کہ مجھے نیند ارہی ہے میں سو رہا ہوں اچھا جی جان کا بھائی میری طرف گ*** کر کے دوسری طرف منہ کر کے سو گیا مجھے نیند نہیں ا رہی تھی میں نے سوچا یہ تو سو گیا ہے میں نے فری لگا کے ننگی فلم دیکھ لو میں نے موبائل اٹھایا اور اس میں انفری لگائی اور کان لگا کر سیٹ کیا اس کی اواز ہے کہ ابی ا رہی ہے پھر اس کے بعد میں نے پہلی فلم چلانا شروع کیا اور فلم چلی جیسے تو سیٹ سب شروع ہو گیا فل ٹائٹ کھڑا تھا فلم ختم ہونے والی تھی فل ان ایک دم ل* کو اپنے پکڑ لیتا اور سر انے لگ جاتا اتنی زبردست فلم تھی دو لڑکے تھے وہ اپس میں ایک دوسرے کی گ*** مار رہے تھے لنڈ چوس رہے تھے ایک دوسرے کو چوم رہے تھے اچانک میری نظر اچانک میری نظر حنیف کی گانڈ پر پڑی موٹی کان گ*** کے موٹے موٹے اور اتنے کپڑا پھسا ہوا تھا اس کا میری نظر فلم سے ہٹ گئے اور بار بار اس کے کان کو دیکھ رہا تھا اور اتنی دیر میں فلم ختم ہوئی میں بہت گرم ہو گیا تھا پھر میں نے دوسرے فلم لگا دی اس میں بھی دو لڑکیاں دیکھو اپس میں ایک دوسرے کو چ** رہے تھے بار بار اس کے اوپر جانے لگی دنیا کی گ*** پر دل کر رہا تھا بس کرو بس سوچ رہا تھا شور مچا دے میرے ذہن میں ایا کہ میں لیٹ جاتا ہوں لیٹ سی سے اس کی گ*** کے حکم میں ڈال دیتا کچھ دیر پڑا رہوں گا وہ سمجھے گا نیند میں میں نے ایسا کیا موٹے موٹے دونوں کے اندر گھسیٹ دیا اور حنیف کو ایک دفعہ میں دبا چلی حدیث جیسے چپ چاپ پڑا تھا ویسے سویا ہوا تھا اور میں نے کو حرکت دینا شروع کیا اس کے موٹی مزہ کر گئے اور میں لن کو سلوسلو ھیپ رگڑنے لگا اور حنیف کو اپنی باہوں میں درخوا بھی رہا تھا میں نے سپیڈ تیز کر دی حنیف ویسے پڑھا رہا پھر میں ایک ہاتھ سے فنیف کی کان کے ہپ کو دبانے لگا حنیف کی گانڈ نے مجھے پاگل کر دیا پھر ذہن میں کس کی شلوار اتار میں اس کے ناڑا پکڑ کر کھول کر حنیف کی گانڈ سے شلوار اتار دی موٹی نرمملائم گانڈ تھی حنیف کی نگی گانڈ کے دونوں موٹے ھیپ میں اپنا ننگا لن رگڑنے لگا اور حنیف سویا ھوا تھا میں فل گرم اور مستی میں تھا بہت خوش تھا کے آج ریئل میں سیکس کر رھا ھوں میں اس کی گانڈ دباتا حنیف کی گالیں چوم رہا تھا حنیف بہت کیوٹ اور معصوم تھا پھر میں نے اپنی ہاتھ کی بڑی انگلی کو اپنے منہ میں ڈال کر اسے گیلا کیا اور تھوک سے بھری انگلی کو حنیف کی گانڈ کے سراخ کے اندر کرنے لگا اور ایک انچ انگلی اندر چلی گئی میں نے وھی انگلی پھر اپنے منہ ڈال کر تھوک سے انگلی بھر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں اندر کی دو انچ اندر گئی پھر انگلی کو منہ سے نکال کر حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں پوری اندر ڈال کر اندر باہر کرنے لگا حنیف مجھے بہت پیارا لگ رہا تھا اور حنیف صرف سویا ھوا تھا کچھ دیر بعد حنف کی گانڈ میں لن ڈالنے کا خیال آیا میں لن کو خوب بھر دیا اور حنیف کی گانڈ کے سوراخ میں رکھ کر اندر باہر کر رہا تھا اؤر ٹوپہ سے آگے چلا گیا میں مستی میں مست ھو گیا اور آدھا لن اندر گیا اور حنیف آنکھی بند کیئے سویا ھوا تھا پھر جب پورا لن اندر گیا تو میں نے زبردست تیز تیز سلوسلو جھٹکوں کے ساتھ زبردست چدائی گی پھر میں نے حنیف کو سیدھا کیا اور حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر حنیف کو چومتے چومتے چود رہا تھا حنیف کی گانڈ مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور کے چہرے سے لگا کے وہ بہت خوش ھے میں حنیف کے ھونٹ چوستا گالیں چومتا ھوآ چدائی کر رہا تھا من میں آیا کےواہ حنیف پورا لن اندر لے کر اب بھی سوئے ھوئے ھو حنیف کمال ہے پھر میرے ذہن میں ایا کہ حنیف کو اس طرح مزہ آتا ھوگا میرے لن کا پانی نکل نہیں رہا تھا اور میں تھک چکا تھا حنیف سویا ھوا تھا پھر اچانک میرے لن کا سارا پانی حنیف کی گانڈ میں نکل گیا اور میں حنیف کی گانڈ میں لن ڈالے حنیف پر گر پڑا اور حنیف پر لیٹا رہا اور اچانک میری آنکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی پھر دن میں میری آنکھ کھلی بستر میں ننگا تھا اور مجھے حنیف یاد آیا میں شلوار پہن کر روم سے باہر آیا تو پتا چلا حنیف اپنی باجی یعنی چچی کے ساتھ گیا ھے مجھے رات والی کہانی بہت گرم کرتی رھی سوچا آج روم میں پکڑ لوں گا لیکن ان کو رات ھو گئی خیر کھانے کے ٹائم پر آگئے میں نے جلدی سے حنیف کو دیکھا اور حنیف مجھے اگنور کرنے لگا جیسے رات کچھ ھوا ھی نہیں ھے کھانا کھاتے بھی اگنور کرتا رھا من میں آیا کے حنیف تؤ کر اگنور ایک بار روم میں تو آ رات کو سونے کا ناٹک کرنے کا ایوارڈ دینا چاھئے آج تجھے سونے نہیں دوں گا کھانا کھا ھم سونے کیلئے روم میں آئے میں بیڈ پر بیٹھ گیا حنیف بیڈ پر لیٹ گیا اور میں حنیف پر چڑھ گیا اور منہ میں منہ دیا اور حنیف بھی میرا منہ چوسنے لگا اور مجھے باھوں میں بھر لیا اور ھم مست ھو گئے حنیف نے میرا لن دیکھا بہت موٹا ھے پھر میرے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور مجھے مست کر دیا حنیف بہت پیارا تھا اور اوپر سے مجھے مزے دے رہا تھا پھر حنیف میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لیا اور گانڈ سے مرے لن کو چودنے لگا میں جزبات میں آتا تو حنیف کو باھوں میں دبا لیتا اور نیچے سے زبردست چدائی کرتا حنیف نے مجھے بہت گرم کیا ھوا تھا بہت دیر بعد حنیف کی گانڈ میں میرے لن کا پانی نکلا تو حنیف میرے اوپر گر پڑا کچھ دیر ھم منہ پیار کرتے رھے پھر میرا لن کھڑا ھو گیا اور حنیف گھوڑا بن کر کہا کرو میں لن ڈال کر چدائی شروع کر دی پہلے سے زیادہ دیر ھو گئی پھر حنیف میرا لن چوسنے لگا تو میرے لن کا پانی حنیف کے منہ نکلتا رہا اور حنیف میرے لن کو چوستا رہا پھر واشروم سے ھوکر ھم نگے لیٹ کر باھوں میں باھیں ڈال چونے لگے میرا لن کھڑا ھو گیا تو لیٹے لیٹے حنیف کی گانڈ میں لن ڈال کر باتیں کرتے چوم رھے تھے میرے انکھ کب لگی مجھے پتا نہیں پھر میں دوپہر میں اٹھا تو پتہ چلا کہ چچی جان اور حنیف کل چلے جائیں گے یہ سن کر میں اداس سا ہو گیا سوچنے لگا کہ کاش حنیف ہمیشہ میرے ساتھ رہتا خیر میں نے سوچا کہ اج رات فل مزے کروں گا حنیف کے ساتھ اخری رات اور پھر رات کو ہم نے زبردست چدائی کی میں نے حنیف سے پوچھا کہ کل تم جا رہے ہو کیا حنیف نے کہا ہاں یار مجھے تم بہت یاد اؤ گے پھر حنیف نے کہا تم ایسا کرو ہمارے ساتھ چلو کچھ دیں گے کے لیے وہاں رہ لو اس طرح مزے کریں گے پھرانی نے کہا یار میرے باجی جناب بہت کرم ہے تم اس کو چودو میں نے کہا چاچی جان کیسے گرم ہے کہا کہ یار تم کو تو پتہ ہے بہنوئی صاحب ہمارے دوسرے ملک میں ہیں اور باجی کی کوئی چدائی کرنے والا نہیں ہے اس لیے بہت گرم ہے اور میں نے باجی کو سرچ کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے اپنی دھوپ میں انگلیاں مارتی ہیں یار تم چلو میرے ساتھ میں نے کہا ٹھیک ہے میں چلتا ہوں نے کہا یار ایک رات میں تم نے ایسا کام کر دیا واجب فل کرم ہے تو موس جو کرو گے وہ جلدی مان جائے گی میں نے بولا نہیں مانی تو مولا تم نے اس کو چھوڑو میں وہ سنبھال لوں گا سارا چلو میں نے بولا ٹھیک ہے مولا نہیں مانی مانے گی پہلے تم جیسے بولتے ہو نہیں مانے گی تو سمجھ لو کہ پھر ہم دونوں تو مزے کریں گے میں نے بولا یہ زبردست بات ہے کچھ دن بولا رہے کہ ا جانا میں نے بولا ٹھیک ہے چلو صبح اٹھتے ہی میں نے امی سے جانے کی پرمیشن لے لی اور ان کے ساتھ اگیا چچی جان کے گھر اگیا ہم تھکے ہوئے ائے صبح کے ٹائم تو سونے کے لیے ہے حنیف مجھے اپنے روم میں لے کے ایا ہوں اور انہوں نے اتے ہی میں کرم ہو گیا اور حنیف کو پکڑ کر چومنے لگا پھر ہم نے سب سے شروع کر دیا وہ کان میں فارغ ہو گیا میں پھر ہم لوگوں کی طرف سے ہوگی پھر ہم سو گئے پھر ڈور نوک ھوا تو میرے آنکھ کھل گئی تو میرے اوپر چادر تھی اور میں چادر کے اندر نگا تھا اور حنیف آئنے کے سامنے کپڑے پہنے کھڑا اپنے بالوں میں کنگھی کر رہا تھا اور چچی نے کہا اب آںھی جاؤ حنیف نے کہا آتا ھوں باجی اور حنیف روم سے باہر چلا گیا کچھ دیر بعد میں ننگا اٹھا اور ننگا روم سے باہر آیا اور چچی کو دیکھنے لگا تو چچی کچن میں تھی میں کچن میں آیا تو چچی جان کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر چچی جان کی موٹی گانڈ کے دونوں ھیپ میں لن رگڑنے لگا چچی جان کھڑی رھی پھر میں نے چچی جان کی شلوار کو نیچے کیا اور چچی جان کی چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا اب چچی جان بھی مزے میں تھی میں زبردست چدائی کی کچھ دیر بعد گیٹ پر حنیف کی آواز آئی چچی جان نے گیٹ کھولا تو کہا یہ لو اور جلدی سے بنا لو بھوک لگی ھے حنیف کے سامنے میں کچن سے ننگا نکلا اور حنیف مجھے دیکھ رہا تھا خوشی سے کے میں چود دیا ھے میں ننگا حنیف کے روم میں آیا پیچھے سے حنیف نے باھوں میں بھر کر میرے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا باجی کو چود رھے تھے میں نے کہا ہاں حنیف کہا وہا تم نے پہلی رات کو کر لیا اور یہاں باجی کو کر لیا میں بہت گرم تھا اور حنیف کی گانڈ مارنے لگا اور حنیف کے لن کو چوس لیا پھر رات کو حنیف نے کہا پوری رات تم باجی کو خوش کروں بہت گرم ھے چچی جان کھانا کھانے کے بعد آنے کا اشارہ کیا میں سر ہلا کر کہا آراہا ھوں چچی جان چلی گئی حنیف نے کہا تم جاؤ باجی کو ٹھنڈا کرو میں اٹھ کر چچی جان کے روم میں آیا چچی جان ننگی تھی اور ھم نے دو بار سیکس کیا اور نیند آگئی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا 

میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی

 میرے دوست نے میری مما کی چدائی کر دی دوست کیوٹ ھے جب دوست کو میں گھر میں پہلی بار لے کر آیا تو میرا دوست میری مما کو دیکھتا رھے گیا پھر دوست کا میرے گھر آجا جانا لگا رہا میں سمجھ گیا کے دوست میری مما پر ٹھرکی ھے میں نے دوست سے کہا تم میری مما پر لائن مار رھے ھو دوست نے مسکرا کر کہا اگر تم اجازت دو تو میں نے کہا ٹھیک ھے ایک بات سنو میری مما ایسی بلکل نہیں ھے چلو شرط لگاؤ تم مما کو کتنے دن میں پٹا لو گے دوست نے کہا اس میں وقت نہیں لگتا میں نے کہا چلو میں تم کو تیس دن کا وقت دیتا ھوں ہار گئے تو اپنی شکل نہیں دیکھانا دوست نے کہا اگر جیت گیا تو میں نے کہا جب چاھو مما کو خود سکتے ھوں لیکن میری مما تم سے نہیں پٹی گی اس نے مجھے پیدا کیا ھے میں گھر آیا اور سو گیا پھر قریب تین بجھے میری آنکھ کھل گئی میں پانی پینے آیا تو مما کے روم مما کی سیکس آوازیں آرھی تھی میں سوچا کے دیکھوں مما اس وقت کس موڈ میں ھے کھڑکی سے پردہ ہٹا کر دیکھا تو ممادوست کی چدائی ھو رھی ھے میں نے فل چدائی چدائی دیکھی مما کو دیکھا اس دن سے مما کا ننگا بدن مجھ پر سوار ھونے لگا دوست اور مما دن رات چدائی کرتے مما کو کبھی کبھی چدائی میں مست دیکھتا تو من کرتا کے میں جاکر چودو مگر مما نہیں مانے گی مما جب مجھے چھوتی تو کچھ مزے لے لیتا ایک دن میں نیند کی گولیاں لے کر رکھ دی دوست کچھ دن کیلئے کسی کام سے چلا گیا رات میں نے مما کو نیند کی گولی دے دی کافی دیر بعد گیا اور مما کو آواز دی اٹھایا لیکن نیند میں تھی میں نے مما کو چومنا شروع کیا اور مما کو ننگا کیا اور فل مزے کیئے صبح ھو چکی تھی میں تھک چکا تھا میں اپنے روم میں سو گیا جب مجھے موقعہ ملتا اور صبح تک مما کی چدائی کرتا ایک دن دوست نے مجھے دیکھ لیا لیکن میں نے نہیں دیکھا تھا دوست کو دوست نے مجھ سے پوچھا کتنی بار کر چکے ھو میں نے کہا تیس بار دوست نے کہا تیری منا کو بتا دیا ھے 

یہ اس وقت کی بات ھے جب میں فل جوان ھوا تھا

 یہ اس وقت کی بات ہے جب میں فل جوان تھا میرے بہنوئی کی دوکان پر ایک بچہ جو اٹھ نو سال کے قریب تھا وہ بچہ بہت ہی کیوٹ اور خوبصورت ہونے کے ساتھ گورا رنگ بھی تھا اور تھوڑا موٹا تھا اور گالیں تو ابھری وئی اور موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ چند دن ھوئے تھے یہ بچہ میرے بہنوئی کے روم میں رہا باجی چودنے نہیں دیتی تھی اور بہنوئی نے کہا کے بچہ کو سالے کے روم میں شفٹ کرتا ھوں میں رؤم میں تھا تو بہنوئی آیا مجھے کہنے لگا اب بچہ تیرے ساتھ سوئے گا میں نے کبھی بھی بچہ پر بر نظر نہیں ڈالی تھی اس کے بعد بچہ میرے ساتھ سونے لگا ایک رات ایسا ہوا میں نیند میں ہوں اور میرا لنڈ فل ٹائٹ کھڑا ہوا ہے اور بچے کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں میرا لن گھسا ہوا ہے میں بھی فل گرم ہو گیا میں نے بچے کی گانڈ کے ھہپ میں لن کو سلوسلو رگڑنا شروع کیا مجھے بہت مزہ ا رہا تھا اور میں نے اپنا ہاتھ اس کی لولی پر رکھا تو بچہ کی لولی بھی ایک دم ٹائٹ کھڑی ہوئی تھی میں نے پھر بچہ کو اپنی باھوں میں بھر کر سینے سے لگا کر زور زور سے اس کے گانڈ میں لن رگڑنا شروع کر دیا اور بچہ ھلاجلا تو میں نے اسے اپنی باھوں سے ازاد کیا اور اس بچے نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنی شلوار نیچے کی اور اس کی گانڈ ننگی تھی اور بچے نے اپنی ننگی گانڈ کو میرے لن پر دبا دی میں بہت گرم ہو گیا اور بچے کو پیار کرتا اپنا لن نکال لیا اور بچے کی موٹی گانڈ کے ھیپ میں زور زور سے لن رگڑ رھا تھا بچہ بھی فل مستی میں تھا میں فل ننگا ھو گیا اور بچے کو ننگا کیا بچے نے میرا لن پکڑ لیا ایک تو بچہ بہت پیارا تھا اور میں بھی بچہ کے ساتھ مزے کر رہا تھا بچہ نے جب میرے لن کو چوسنا شروع کیا کے میں ھائی فائی ھو گیا پھر بچہ گھوڑا بن کر کہا میری گانڈ میں ڈال کر چودو میں نے کہا درد ھو گا کہا کچھ نہیں ھوگا میں بچہ کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا جو آرام سے چلا گیا پھر تو میں جو گانڈ چودی کے مزہ آگیا میں نے پوچھا کے تم نے پہلے کس کا لیا ھے کہا ایک انکل کا لیتا تھا پھر ھم کپڑے پہن کر سونے لگے میں بچہ کو سینے سے لگاتے بچہ کی گال چوم رہا تھا ھم چڈوں میں چڈے ڈال کر ھم لیٹے تھے پھر ھم منہ کا پیار کرتے ھوئے گرم ھو گئے اور فل انجوائے سے سیکس کیا اور ھم سو گئے میں صبح کو دیر سے اٹھا تھا تو بچہ دوکان پر تھا دوکان میں چدائی کرنے دوکان پر چلا گیا دوکان میں چھوٹا روم بھی الگ سے تھا میں آتے ھی بچہ کو چومنے لگا میں نے کہا موڈ ھے کیا بچہ نے کہا ھے مگر دوکان میں نے کہا تمہارے موڈ کو پورا کروں گا شٹر نیچے کرکے روم میں آکر ھم مست نگے ھو کر سیکس کیا قریب دو گھنٹے میں ھم فارغ ھوئے بچہ میری جان بن گیا بچے کو میں بہت پیسے دیتا رات کو تو بھربور چدائی ھوتی تو میں نے دوگان پر دن کا جگاڑ بنایا پھر ایک دن میں اٹھا اورا چلا کے اس کے والدین دوسرے شہر میں شفٹ ھونے جارھے ہیں تو اسے بھی جانا تھا اور پھر وہ چلے گئے

مجھے اب بھی یاد ھے

 مجھے اب بھی یاد ھے جب میں تیرا سال کا تھا اور میں امی ابو کے ساتھ گاؤں گیا اپنے ننھیال کے گھر گئے تھے میری خالائں اور ماموں شادی شدہ تھے ننھیال ہمیں دیکھ کر بہت خوش ھوئے تھے اور ھم بھی ان سب سے مل کر بہت خوش ھوئے تھے دن ہمارا بہت اچھا گزرا ات کے کھانے کے بعد میری خالاں حفصہ نے مجھے اپنے ساتھ سونے کو کہا مجھے بھی حفصہ خالا بہت پیاری لگی تھی اور میں نے بھی ساتھ سونے کیلئے ہاں کر دی ویسے حفصہ خالا کا شوہر کچھ سالوں سے گھر بھی نہیں آیا تھا اور خالا کی ایک بیٹی تھی جو قریب تین چار سال کی تھی حفصہ خالا کا رنگ تو چاندی کی طرح تھا اور حفصہ خالا کے کے ممے میری امی کے مموں سے زیادہ بڑے تھے حفصہ خالا سب کے سامنے مجھے بہت بار چوم لیتی اور اپنے بڑے مموں کو مجھ سے ٹچ کرتی خیر رات کو حفصہ خالا مجھے اپنے روم لے گئی ھم دونوں باتیں کرتے رھے اور ساتھ میں حفصہ خالا اپنی بیٹی کو بھی سولانے کی کوشش کرتی رھی روم میں خالا مجھے بہت چوم رھی تھی حفصہ خالا کی کوشش رنگ لائی اور ان کی بیٹی کو نیند آگئی حفصہ خالا نے مجھے اپنے سینے سے لگا کر مجھے چوم کر کہا میں اس کو صوفے پر لیٹا کر آتی ھوں پھر تمہیں پیار کرتی ھوں اور ساتھ میں ھم کھیلیں گے مجھے بھی بہت مزہ آرہا تھا جب حفصہ خالا مجھے چومتی اپنے سینے سے لگا کر دباتی پھر حفصہ خالا نے بیٹی کو صوفے پر لیٹا کر بیڈ پر آکر میرے اوپر آکر مجھے چومنے لگی اور اپنی چوت میری للی پر سلوسلو مسلنے لگی کبھی میرے منہ میں اپنا منہ ڈال کر میری زبان چوستی اور میرے منہ میں اپنی زبان ڈالتی میں بھی حفصہ خالا کی طرح زبان چوستا کچھ ھی دیر میں میری للی کھڑی ھو گئی میری للی کھڑے ھوتے ھی حفصہ خالا کے چہرے پر ایک خوشی جھلکتی نظر آئی پھر حفصہ خالا نے ایک ہاتھ سے میری للی پکڑ لی اور میری للی کو سہلانے لگی حفصہ خالا سے مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر حفصہ خالا نے میری اپنی ومی اتار یہ کہتی ھوئی کے گرمی لگ رھی حفصہ خالا نے لال کلر کا برا پہنی ھوئی تھی برا میں حفصہ خالا کے بڑے ممے بہت پیارے لگ رھے تھے میں نے حفصہ خالا کے مموں پر ہاتھ رکھ کر سلوسلو دبانے لگا حفصہ خالا نے چوم کر کہا برا اتار دوں میں نے کہا ہاں جب حفصہ خالا نے برا اتارا تو حفصہ خالا کے ننگے بڑے مموں کو دیکھ کر دبانے لگا کیونکہ حفصہ خالا کے ممے بہت پیارے تھے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو چوسنے کا کہا کے اور میرے منہ دیا میں بھی فل مستی میں تھا میں حفصہ خالا کے بڑے مموں کو چوسنے اور دبانے لگا مجھے حفصہ خالا کے مموں کو چوسنے میں بہت مزہ آرہا تھا کچھ دیر بعد حفصہ خالا نے پھر میری للی کو پکڑ کر سہلانے لگی حفصہ خالا نے کہا تمہاری شلوار اتار دوں میں نے ہاں کہا حفصہ خالا نے میری شلوار کا ناڑا کھول کر میری للی باہر نکال کر دیکھ کر کہا ھائے میں مر گئی اتنا بڑا اس سے پہلے مجھے پتا نہیں تھا کے میری للی نہیں بلکہ لن ھے اور میرے لن کو چومتی ھوئی میری شلوار اتار دی پھر حفصہ خالا بہت دیر تک میرے لن کو چوپے لگاتی چومتی سہلاتی رھی میں بھی مست ھو چکا تھا میں نے دوستوں کے ساتھ ننگی فلمیں بھی دیکھی تھی پھر حفصہ خالا نے اپنی شلوار اتار کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لینے لگی اور میرا لن حفصہ خالا کی چوت میں آرام سے چلا گیا پھر جو حفصہ خالا نے اپنی چوت سے میرے لن کی چدائی کی حفصہ خالا کے دونوں بڑے ممے میرے سامنے تھے میں حفصہ خالا کے بڑے مموں چومنے چوسنے لگا حفصہ خالا مستی میں چدائی کر رھی تھی اور میری قمیض اتار کر مجھے چومتے چدائی کرنے لگی حفصہ خالا مجھے بہت پیاسی لگی تھی پھر اچانک حفصہ خالا کی بیٹی رونے لگی حفصہ خالا نے مجھ سے کہا میں دودھ دے کر آتی ھوں حفصہ خالا ننگی کھڑی ڈبے سے فیٹر میں دودھ بنا رھی تھی مجھ سے رہا نہ گیا اور میں اوٹھ کر حفصہ خالا کو پیچھے سے جا کر باھوں میں بھر حفصہ خالا کی موٹی گانڈ کے موٹے ھیپ میں لن رگڑنے لگا حفصہ خالا مستی میں کہنے لگی صبر نہیں ھوا تم سے میں نے ہاں کہا پھر حفصہ خالا بیٹی کے منہ میں فیٹر دینے کیلئے جھکی تو میں نے حفصہ خالا کی چوت میں لن ڈال کر زبردست چدائی اور کچھ دیر زبردست چدائی کی پھر حفصہ خالا صوفے پر بیٹھ گئی اور میرا لن چوسنے لگی اور حفصہ خالا کی بیٹی پھر سے سو چکی تھی حفصہ خالا نے کہا چلو بیڈ پر پھر ھم بیڈ پر آئے اور حفصہ خالا گھوڑی بن گئی اور کہا کرو میں نے زبردست چدائی شروع کی اور کچھ ھی دیر میں حفصہ خالا کی چوت سے پانی نکلنے لگا یعنی فارغ ھو چکی تھی میں نے حفصہ خالا کو الٹا لیٹا کر حفصہ خالا کی گانڈ میں لن ڈالنے لگا تو حفصہ خالا نے کہا یہ کہا ڈال رھے ھو درد ھو رہا ھے میں نے کہا تھوڑا برداش کرو تو چپ ھو گئی میں نے ایک زبردست جھٹکا لگایا اور پورا لن حفصہ خالا کی گانڈ میں چلا گیا حفصہ خالا کی درد کے مارے آواز نکلی ھائے میں مر گئی لیکن حفصہ خالا الٹی لیٹی رھی میں زبردست چدائی کرتا رہا پھر حفصہ خالا کی چوت میں آگ لگ گئی کہا اب چوت میں ڈالو سیدھی ھو کر اپنی ٹانگیں کھول کر کہا میری کیسی ھے حفصہ خالا کی چوت ایک دم پنک تھی میں حفصہ خالا کی چوت کو جی بھر کے چاٹتا چومتا رہا پھر حفصہ خالا کے بڑے مموں میں لن رگڑنے لگا میں جی بھر کے وہ سب کچھ کرنا چاہتا تھا حفصہ خالا کے ساتھ کیونکہ ایسا موقعہ مجھے پھر نہیں ملنے والا تھا میری پیاری پیاسی حفصہ خالا جو میرے ہاتھ لگ گئی تھی پھر میں ایک ساتھ چوت اور گانڈ کی چدائی کرنے لگا حفصہ خالا کی چوت سے لن نکال کر گانڈ میں ڈال دیتا گانڈ سے لن نکال کر چوت میں ڈال دیتا حفصہ خالا بار بار کہے رھی تھی آج بہت مزہ آرہا ھے ایسا مزہ مجھے کبھی کسی سے نہیں ملا میں ھم دونوں فل مستی میں مزے کر رھے تھے حفصہ خالا نے کہا تمہارا تو بہت بڑا ھے اور موٹا بھی ھے میرے شوہر کا تمہارے سے بہت چھوٹا ھے اور اسی رات ھی میرے لن کا پہلی بار پانی حفصہ خالا کی چوت میں نکلا اور صبح ھم بیھوش ھو کر سو گئے ننگے ہمیں نیند آگئی پھر دن کو حفصہ خالا نے مجھے اٹھا کر کہا کپڑے پہن کر سو جاؤ ورنہ کوئی دیکھ نہ لے میں نے حفصہ خالا کو پکڑ کر اپنے اوپر گرایا اور حفصہ خالا کو چومنے لگا قمیض سے مموں کو باہر نکال کر چوسنے لگا اتنی دیر میں باہر امی کی آواز آئی حفصہ تو ھم چونک گئے حفصہ خالا نے کہا باقی رات کو کرینگے میں کپڑے پہنے حفصہ خالا نے اپنے مموں کو قمیض میں کر کے برا کے اندر کیا میں لیٹ گیا اور حفصہ خالا باہر چلی گئی کچھ دیر بعد مجھے اٹھانے آئی میں پھر چڑھ گیا اور اتنی دیر میں حفصہ خالا کی بیٹی اوٹھ گئی حفصہ خالا نے کہا تم نہا لوں میں نے کہا تم اندر آؤگی تو پھر نہا لوں گا حفصہ خالا نے کہا اچھا میں آتی ھوں بیٹی کا کہا اس کو تیری امی کو دے کر نہانے کا بول کر آتی ھوں بیٹی اٹھا کر باہر گئی کچھ دیر بعد آئی کہا جلدی کرو ھم واشروم میں آکر نہاتے ھوئے چدائی کی چدائی کرکے نہا دھو کر باہر آئے حفصہ خالا نے کہا تم جتنے دن ھو بس میرے ساتھ رھو گے اور ھم پندرہ دنوں کیلئے آئے تھے اور حفصہ خالا کے ساتھ پندرہ دن تک مزے کرنے تھے 

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس