ھیلو سیکسی دوستو کیسے ہیں آپ میں آپ دوستو کو میں اپنی ایک سچی کہانی بتاتا ھوں اصل میں میرا نام سلیم ھے اور میں گانڈوں ھو اور لن بھی چوستا ھوں تو میں ایک آفس میں کام کرتا تھا جہاں میری ملاقات ایک لڑکے سے ھوئی وہ لڑکا ساتھ والی دوکان پر کام کرتا تھا اور دھیرے دھیرے ہماری دوستی ھو گئی لڑکا کیوٹ ھونے کے ساتھ صحت مند بھی تھا اسے دیکھ دیکھ کر کبھی مجھے خیال آتا کے جیسے یہ صحت مند ھے اس کا لن بھی صحت مند ھوگا اور یہی سوچتے ہماری دوستی ھو گئی اور مجھے دوست سے پیار بھی ھو چکا تھا لیکن موقع نہیں ملتا تھا کہنے کا کے سوچتا اگر کہوں تو میرے بارے میں کیا سوچے گا وہ اکیلا تھا گھر والے اس کے گاؤں میں رہتے تھے اور یہ دوکان میں ھی سوتا تھا دوکان نہ چلنے کی وجہ سے بند ھونے لگی اور دوست نے پریشان ھو کر مایوسی کے ساتھ بتایا کے نوکری نہیں ھے رہنے کی جگہ نہیں ھے اب میں کیا کرو میں دوست سے پیار کرتا تھا مجھے دوست کی مایوسی دیکھی نہ گئی میں نے بھی سوچا کے اگر دوست میرے ساتھ رھے تو میں دوست سے مزے لے سکتا ھوں میں نے کہا پریشان ھونے کی کوئی ضرورت نہیں ھے تم میرے ساتھ رھو اور جب دوست نے رہنے کی ہاں کی تو دل میں میں بہت خوش ہوا اور میں اسے اپنے ساتھ گھر لایا میں بہت گرم تھا کے ابھی دوست سے سیکس کروں میں نے خود کو بڑی مشکل سے ایک ہفتہ تک روکا دوست کو گھر میں کسی چیز کی کمی نہیں دی ایک رات میں نے شراب کا پروگرام بنا کر دوست کو بتایا دوست بہت خوش ھو گیا اور ھم نے شراب پی مجھے شراب کا اتنا نشہ نہیں تھی جتنا دوست سے چدوانے کا نشہ تھا میں گانڈوں لڑکوں کی ننگی مووی چلا دی دوست گرم ھو چکا تھا دوست کا چڈی میں لن بھی فل کھڑا تھا میں نے دوست کے لن کو پکڑ کر سہلاتے کہا میرا دل کر رہا تمہارے لن کو چوسو دوست گرم تھا کچھ بولا نہیں لیکن میں نے چڈی سے لن نکال کر چوسنے لگا دوست آہیں پھر رہا تھا میں۔ میں ننگا ھو گیا اور دوست کے اوپر آکر دوست کے لن کو اپنی گانڈ میں لے کر چدائی کرنے لگا اب دوست مجھے باھوں میں بھرتا چومتا دباتا میں گھوڑا بنا دوست نے زبردست چدائی کی اور دوست میری گانڈ میں فارغ ھوا اس چدائی کے بعد دوست دن رات میری چدائی کرتا اور میری تعریف کرتا مجھے دوست میرا شوہر لگتا میں دوست کو کام نہیں کرنے دیا دوست کو پیسوں کی کمی نہیں دی دوست کو گھر بھیجنے کیلئے ہر مہینے پیسے دیتا کبھی میں سویا ھوتا تو دوست مجھے چودنے لگ جاتا یا دوست سویا ھوتا تو میں دوست کا لن کھڑا کرتا چوستا اپنی گانڈ میں لیتا ھم دونو نے ایک دوسرے کو بہت خوش کرتے دوست کے لن سے مجھے بہت مزہ آتا ایک دن دوست نے مجھے لڑکی بننے کو کہا تو ھم لیباس لائے میں نے پہنا میکپ کیا اور لڑکی بن کر دوست کے سامنے آیا دوست نے بہت مزے کی چدائی کی پھر میں جب گھر ھوتا تو لڑکی بن کر رہتا کیوںکہ کے دوست اس طرح زبردست چدائی کرتا مجھے دوست سے بہت محبت ھو گئی تھی میں دوست سے بھی کہتا کے مجھے تم سے محبت ھو گئی ھے دوست میری زندگی بن چکا تھا دوست کا لن مجھے کیا ملا کے مجھے ساری دنیا کی خوشی مل گئی ھم دونو بہت مزے کرتے اور ایک سال ھو گیا میں جب آفس ھوتا تو میں دوست کے لن کیلئے بیقرار ھوتا کبھی میں کال کرتا کبھی دوست کال کرتا اور ھم ننگی باتیں کرتے ھم کہتے آج اس طرح چدائی کرنی ھے ایسے کرنی ھے ویسے کرنی جب میں گھر آتا تو کبھی مجھے دوست پکڑ لیتا کبھی اٹھا کر بیڈ پر لاتا اور دوست میری چدائی کرتا کبھی میں آتے ھی دوست پر چڑھ جاتا لن چوستا دوست کو چومتا اپنی گانڈ میں لن لیتا دوست کے لن کی ٹائمنگ بڑی مشکل سے ختم ھوتی تھی جس سے مجھے بہت مزہ آتا ایک دن پھر ایسا ھوا کے دوست نے مجھے اپنی شادی کا بتایا جسے سن کر میری جان نکل گئی اور پورے دو سال ھو چکے تھے اور میری آنکھوں سے آنسو نکل آئے دوست نے مجھے روتے دیکھ وعدہ کیا کے وہ شادی نہیں کرے گا پھر ھم مزے کرنے لگے اور اسی طرح چار مہینے ھو گئے ایک دن میں آفس آیا اور دوست کو چدائی کا بتانا تھا کے آج ایسے کریں گے دوست کو کال کی تو سؤیچ آف آیا اسی طرح میں نے ہر ایک گھنٹے بعد کال کرتا اور جواب نہ آف تھا میں پریشان سا ھو گیا پتا نہیں میں نے کتنی کالیں کی مگر آف تھا میں دو گھنٹے پہلے چھٹی کی اور گھر آیا گھر کا ڈور کھلا تھا میں نے دوست کو آوازیں دی آوازیں دیتا میں اپنے روم میں آیا تو الماری کھلی تھی اور تجوری کھلی تھی اور تجوری میں سب کچھ غائب تھا جو غائب تھا وہ میرے 18 لاکھ تھے میں نے دوست کو گھر کی چابی دی تھی ان میں تجوری کی بھی چابی تھی میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا کے میں نے اس پر اعتبار کیا اس نے مجھے لوٹ گیا خیر اس کے گاؤں کا ایڈریس اور آئی ڈی کارٹ کا فوٹو کاپی میرے پاس تھا میں نے آفس سے کچھ دنوں کی چھٹی لی اور اس کے گاؤں آیا اسی دن دوست کی شادی تھی اور نکاح ھو رہا تھا جب دوست کی نظر مجھ پڑی تو پریشاں سا ھو گیا لیکن میں کیا کرتا غصہ بہت تھا مجھے دوست پر لیکن جب اسے پریشان دیکھا تو میرا سارا غصہ ختم ھو گیا وہ پریشانی کے عالم میں کھڑا ھوا میں دوست کو باھوں میں بھر سب کے سامنے کہا دیکھو میں آگیا چھٹی دیر سے ملی اور دوست کا نکاح ھو گیا دوست نے سوچا میں شکایت کروں گا جب میں نے کچھ نہ کہا تو دوسرے دن دوست مجھے ایک روم میں لے آیا جو کھیتوں کے پاس تھا دوست میرے قدموں میں گر کر مجھ سے معافی مانگنے لگا میں نے کہا میں تم سے محبت کرتا ھوں مجھ سے تم مانگ لیتے چوری کرنے کی کیا ضرورت تھی خیر میں نے جانے کا کہا اور اسی عالم میں میں گرم ھو گیا اور دوست مجھے چومنے لگا اور ھم نگے ھو گئے دو گھنٹے دوست نے میری چدائی کی میں دوست کو بہت پیار کر رہا تھا کیونکہ یہ آخری پیار تھا دو بار دوست میری گانڈ میں فارغ ھوا پھر ھم ٹکٹ کرا کے آئے جو کل کی رات کی تھی پھر ایک میں نے دوست لن کو چوس کر لن کا پانی پیا اور تیار ھو کر میں واپس آیا اور اپنا تبادلہ کرا لیا اور کسی کو ایڈریس دینے سے منع کیا سب بڑا ھے اعتبار بھروسا اعتماد یہ کسی پر نہیں کرنا چاھیئے ہمشہ اعتبار بھروسا اعتماد کو توڑا جاتا ھے آج میرے پاس وھی پیسہ ھے اب میں کسی پر اعتماد نہیں کرتا شاید کوئی اعتبار کے قابل بھی ھو لیکن اب میں وہ درد سہنا نہیں چاہتا میں اب بھی لن کے مزے لیتا ھوں تو دوستو آپ جیسے بھی ھو تو کسی پر اعتماد نہیں کرنا مجھے اجازت بائے
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Monday, April 28, 2025
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
پارٹی چوکیدار
ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...
No comments:
Post a Comment