Monday, April 28, 2025

افشاں بہت گرم بچی تھی

 ھیلو دوستو میں شادی شدہ ھوں اور گھر داماد ھوں میری شادی کو دو سال ھو چکے تھے اور میری کوئی اولاد بھی نہیں تھی میری بیوی تو ھوٹ تھی ھی مگر میری ساس بھی ھوٹ تھی اور میری سالی بھی بہت ھوٹ تھی میری سالی کی بیٹی جو قریب کوئی 8 / 9 کی تھی افشا نام ھے سالی کی بیٹی کا افشا تھوڑی موٹی تھی اور بہت خوبصورت بھی ھے افشا کی گانڈ بہت موٹی تھی افشا کی گانڈ کے ھیپ بہت موٹی تھی اور جب افشا نیٹی کی ٹروزار پہنتی تو افشا کی گانڈ کی لکیر صاف نظر آتی تھی اور جب چلتی تو افشا کی گانڈ کے موٹے ھیپ ھلتے تھے مجھے بہت پیاری لگتی تھی بلکہ مجھے ھی نہیں سب گھر والو کی لاڈلی تھی میں نے افشا کے بارے میں کبھی سیکس کا نہیں سوچا تھا ایک دن ایسا ھوا کے ھم سب گھر والے بیٹھے باتیں کر رھے تھے وہ بھی افشا کی تعریفیں کر رھے تھے پھر کچھ دیر میں افشاں میری گود میں بیٹھ گئی تب بھی مجھے کچھ نہیں ھوا جب افشاں اپنی گانڈ کو ہلانے لگی تو میرا لن حرکت میں آرہا تھا میں نے افشا کے کان میں کہا تم وہا بیٹھ جاؤ لیکن افشاں نے نہیں کہا اور اپنی گانڈ ہلاتی رھی اور کچھ ھی دیر میں میرا لن فل مستی میں کھڑا ھو گیا اور میں بھی گرم ھو گیا میری گود میں بیٹھی افشاں کو میں نے باھوں میں بھر چومنے لگا مجھے افشاں پر بہت سیکس آرہا تھا اور ھم سب آپس میں باتیں بھی کر رھے تھے اؤر میں افشاں کو چوم بھی رہا تھا میں بہت گرم ھو چکا تھا پھر اچانک میری گود سے افشاں اٹھ گئی میرا لن فٹک سے اوپر ھوا تو میں نے لن پر دامن ڈال کر بیوی کو روم میں چلنے کو کہا میں روم آیا تو اتنی دیر میں میری بیوی بھی آگئی اور میں نے بیوی کی زبردست چدائی کی بیوی کہے رھی تھی آج بہت مزہ آرہا آج بہت ھوٹ ھو اب میں بیوی کو کیا بتاتا کے افشاں نے مجھے گرم کر دیا ھے خیر چدائی کی اور فارغ ھو گئے بیوی نے کہا رات کو بھی ایسی چدائی کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے میں نہا کر روم سے باہر آیا تو سامنے افشاں اکیلی بیٹھی تھی میں افشاں کو دیکھ کے ھوٹ ھو گیا اور افشاں کے ساتھ بیٹھ کر افشا سے کہا تم بہت پیاری ھو افشاں نے کہا انکل میں آپ کی گود میں بیٹھوں میں کہا آجاؤ افشاں اٹھ کر میری گود میں بیٹھ گئی اور میرا لن تو پہلے سے کھڑا تھا افشاں کی گانڈ کے دونوں موٹے ھیپ کے بیچ لن چلا گیا افشاں گانڈ کو ہلاتی کہا انکل یہ کیا ھے میں نے کہا یہ بہت پیاری چیز ھے اور سب کو پسند ھے افشاں نے کہا مجھے دیکھاؤ میں نے کہا یہاں نہیں کوئی دیکھ لے گا افشاں نے کہا پھر کیسے دیکھاؤ گے میں کہا ھم چھت والے روم میں چلتے ہیں وہاں آرام سے دیکھ لینا افشاں نے کہا چلو پھر میں نے دیکھا راستہ صاف ھے میرا لن بھی فل ٹائٹ تھا ھم چھت والے روم میں آئے میں نے افشاں سے کہا بیٹھو افشاں صوفے پر بیٹھ گیا میں افشاں کے ساتھ بیٹھ کر اپنا فل ٹائٹ کھڑا ھو لن شلوار پر دیکھایا تو افشاں نے کہا باہر نکال کر دیکھاؤ میں نے ناڑہ کھول کر لن باہر نکال کر دیکھایا تو افشاں مسکراتی کہنے لگے یہ تو اچھا ھے اس کا نام کیا ھے میں نے کہا اس کو لن کہتے ہیں پھر میں نے کہا ہاتھ لگاؤ افشاں نے میرا لن پکڑ لیا اور کہا انکل یہ تو بہت سخت ھے اور نرم بھی ھے میں نے اپنی قمیض اتار کو شلوار اتار دی افشاں سے کہا منہ میں لوگی کہا لیتی ھوں افشاں نے کچھ دیر لن کو چوسا چوما میں نے افشاں تم کپڑے اتار دو اور افشاں کپڑے اتار کر نگی ھو گئی میں افشاں کو چومنے لگا اور نیچے لیٹا کر افشاں کی ننھی چوت کو سہلانے لگا افشاں سے میں نے پوچھا کے تم مزہ آرہا ھے افشاں نے کہا بہت مزہ آرہا ھے پھر میں افشاں کی ننھی چوت کو چاٹنے لگا افشاں فل مزے میں تھی بہت دیر تک افشاں کی چوت چاٹتا رہا افشاں کہتی انکل بہت مزہ آرہا پھر میں نے افشاں کی چوت کے ہونٹوں میں لن رگڑنے لگا اور بہت دیر بعد لن رکھڑتا رہا اور چوت کے سوراخ میں ٹوپہ اندر کرتا رہا افشاں بھی مجھے چوم لیتی لن پڑ لیتی چوم لیتی منہ لے لیتی پھر کہتی بہت مزہ آرہا ھے پھر میں افشاں کو الٹا لیٹنے کو کہا افشاں جب الٹی ھو کر لیٹی تو افشاں کے موٹے اور نرم ھیپ دیکھ کر میں مستی میں آگیا اور افشاں کے موٹے ھیپ کو خوب دبایا چوما پھر لن رگڑنے لگا گانڈ کے سوراخ میں ٹوپہ اندر کرتا من تو تھا کے افشاں کی گانڈ میں پورا لن ڈال دوں افشاں کہتی اندر کرو ٹوپہ سے آگے اندر کرتا تو کہتی درد ھو رہا ھے افشاں اور میں بلکل نگے تھے میں افشاں کو چومتا افشاں مجھے چومتی پھر میرے لن کا پانی افشاں کے دونوں ھیپ کے بیچ نکل گیا پھر ھم نے کپڑے پہنے افشاں سے کہا تم پہلے جاؤ میں بعد میں آتا ھوں پھر افشاں نیچے چلی گئی کچھ دیر بعد میں نیچے آیا اور میں اپنے روم میں آیا اور بہت خوش تھا اس کے بعد افشاں صرف میری گود میں بیٹھتی میرا لن کھڑا ھو جاتا تو افشاں گانڈ ہلاتی رہتی افشاں مجھے روز کہتی اور ھم چھت پر جاکر فل مزے کرتے ایک دن میں نے افشاں سے کہا تم کسی کو کرتے دیکھا ھے تو کہا پاپامما کو دیکھا ھے میں نے افشاں سے کہا تیری چوت ابھی جوان نہیں ھے جو برداش نہیں کرے گی مگر تیری گانڈ برداش کر لے گی اور افشاں مان گئی میں روز افشاں کی گانڈ میں لن ڈالتا افشاں درد سہنے کا برداش کرتی رھی اور آخر افشاں میں نے گانڈ کی سیل کھول دی اور افشاں مست چدائی کراتی 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس