چچی جان
میں اس وقت چودا سال کا تھا مجھے کراچی کے کالج میں پڑھنا تھا میں نے ابو سے بات کی پہلے تو ابو نہیں مانے پر امی نے منوا لیا تو ابو نے اپنے بھائی سے بات کی جو کراچی میں رہتے تھے چاچو کی کوئی اولاد بھی نہیں تھی اور جب میرے آنے کا سنا تو بہت خوش ھوکر کہا آپ احمر کو بھیج دو پھر میں کراچی آیا اپنے چاچو کے گھر چاچو کا ایک روم والا مکان تھا جس میں رہتے تھے تو میں چاچو اور چچی سے ملا چچی جان تو بہت خوبصورت تھی چچی جان کا فگر بہت ھوٹ تھا بڑے ممے اور پلی ھوئی گانڈ لیکن میرے من میں ایسا کچھ بھی خیال نہیں تھا تین دن میں میرا کالج میں ایڈمشن ھو گیا اور چوتھے روز سے میں کالج جانے لگا مزید تین دن اور گزرے جب روم میں زیرو بلب سونے کے ٹائم ہر چلا دیتے تھے ایک رات میں نید میں تھا کے میرے کانوں میں چچی جان کی سیسکاریوں کی آوازیں آنے لگی میں نے تھوڑی سی آنکھ کھول کر دیکھا تو چچی جان فل نگی تھی اور چاچو کے اوپر تھی چچی جان کے بڑے مموں کو چاچو دباتے چوم چوس رہا تھا اور چچی جان اپنی گانڈ کو اوپر نیچے کر رھی تھی نیچے سے چاچو کا لن چچی جان کی چوت میں تھا چچی جان بہت گرم تھی اور چاچو سے کہے رھی تھی آج جلدی فارغ نہیں ھوتا لیکن کچھ ھی دیر میں چچی جان نے کہا کیوں فارغ ھوئے ھیں بہت گرم ھوں ہر بار جلدی فارغ ھو جاتے ھو خیر چاچو نے چچی جان کو انگلی سے فارغ کیا چچی جان کے نگے بدن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا کالج گیا تو میرے دوست مجھے نگی فلم دیکھا دی لڑکی لن چوستی لڑکے نے چوت چاٹی پھر چدائی کی مجھے اس سے پہلے پتا نہیں تھا کے سیکس کسے کہتے ہیں پھر کبھی کبھی دوست ننگی فلم دیکھا دیتا اور ہر دوسرے تیسرے دن میں چاچوچچی جان کی ریئل چدائی بھی دیکھتا من کرتا چچی جان کو چود دوں کیوں کے چچی بہت گرم رہتی تھی کیونکہ چاچو جلدی فارغ ھو جاتے تھے جب میں ان کی چدائی دیکھتا تو لن کو سہلاتا من کرتا چچی جان کے بڑے مموں کو چوموں چوسوں چودو چچی جان کی چوت کو چوموں چاٹو چچی جان میرے لن کو چوسے کبھی کبھی میں فارغ بھی ھو جاتا کالج کے بعد میں اور چچی جان گھر میں اکیلے ھوتے جب کالج کی چھٹی ھوتی تو چچی جان کو گھر کی صفائی کرنے میں مدد کرتا اور بہت گرم ھو جاتا اچانک میرے من میں آیا کے کسی طرح چچی جان کو اپنے لن کی طرف متوجہ کروں پر سمجھ نہیں آتا تھا کے کیسے متوجہ کروں چاچو تو چھ بجے کام پر چلے جاتے تھے اور رات کے دس بجے آتے یہاں تک کے چھٹی بھی نہیں کرتے تھے صبح کالج کی چھٹی تھی اور رات کو ان کی چدائی دیکھتے خیال آیا کے چچی جب مجھے ناشتے کیلئے اٹھانے آئے تو مجھے لن کھڑا رکھنا ھوگا کیونکہ چاچو کا لن میرے لن سے بہت چھوٹا تھا مجھے تب پتا چلا کے میرا لن موٹا اور لمبا ھے جب چاچو کا لن دیکھا تو جب دونوں صبح کو اٹھے تو میں بھی جاگ چکا تھا چادر بہت پتلی تھی جس میں ان دونوں کو میں دیکھ رہا تھا چاچو تو چلے گئے اور میں چچی کی یاد میں مست ھونے لگا اور میرا لن کھڑا ھو گیا جب چچی مجھے نو بجے اٹھانے آئی تو میں چادر اوڑھے پڑا تھا اور میرا لن چادر میں تمبو بنائے کھڑا تھا اور چادر میں دیکھ رہا تھا کے چچی جان کیا کرتی ھے چچی جیسے اندر آئی تو چچی جان کی نظر میرے لن پر پڑی تو بس کچھ دیر دیکھتی رھی کبھی لن کی طرف ہاتھ بڑھاتی کبھی پیچھے کر لیتی میں بھی مستی میں تھا اور لن کو ٹائٹ کرتا تو لن ہلنے لگتا چچی جان نے ایک دم میرے لن کو پکڑ کر چھوڑ کر جلدی سے باہر چلی گئی جب چچی جان لن کو پکڑا تو مجھے بہت مزہ آیا کچھ دیر بعد پھر چچی جان اندر آئی میرا لن فل کھڑا تھا لن کو پکڑ کر چھوڑا پھر مجھے کہا احمر اٹھو ناشتہ کر لو میں آنکھیں مسلتا انگڑائی لیتا ھوا اٹھا واشروم گیا اور بہت خوش تھا کے چچی جان جلد ھی مان جائے گی میں دن رات چدائی کروں گا پھر اس کے بعد چاچو جب چلا جاتا تو مجھے جب چچی جان اٹھاتی تو لن پکڑ کر چھوڑ کر پھر اٹھاتی کچھ دن میں یہ سلسلہ چلا پھر چاچو کو کسی کام کیلئے تین دن کیلئے کام کے سلسلے میں کہیں جانا ھوا اور چاچو صبح کو چلے گئے میں لن کھڑا کیئے لیٹا انتظار میں تھا کے چچی جان لن پکڑے چچی جان آئی اور میرے لن کو پکڑ کر کس کے مٹھ لگائی اور میرے ساتھ چادر میں آئی میں نے آنکھیں کھولیں تو کہا چاچو کو نہیں بتانا میرے لن کو سہلانے لگی میں تو بہت گرم تھا اور چچی جان پر چڑھ گیا اور مستی میں آگئے میں نے جب چچی جان کی چوت دیکھی تو بہت پیاری تھی میں چچی جان کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا چچی جان مستی میں کہتی اوف احمر تم تو بہت مزے کے ھو ایسا مزہ مجھے تیرے چاچو نے کبھی نہیں دیا پھر میں لن ڈالا تو بڑی مشکل سے پورا لن اندر گیا میں تو فل جوش میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد چچی جان نے باھوں میں بھر کر چومنے لگی کہتی احمر تم بہت مست چدائی کرتے ھو میری چوت کا پانی نکال دیا میں لن نکال کر چچی جان کے بڑے مموں کو چودنے لگا میں نے کہا چچی منہ کھولو چچی جان نے منہ کھولا میں نے چچی جان کے منہ میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر چچی جان نے مجھے لیٹا کر کچھ دیر لن کو چوسا پھر اوپر آکر مست چدائی کی پھر چچی جان گھوڑی بنی میں زبردست چدائی کی چچی جان پھر فارغ ھو گئی مجھے چومتی ھوئی کہتی تمیارا چاچو تو مجھے فارغ نہیں کر پاتا تم نے مجھے دو بار فارغ کیا پھر تیری بار جب چچی جان فارغ ھوئی تو میں بھی چچی کی چوت میں فارغ ھو گیا سارا دن چدائی کرتے رھے رات چچی کی گانڈ کے ھیپ چودتا گانڈ میں لن اندر کرتا چچی جان کہتی کوئی بات نہیں جو کرنا ھے کرتے رھو لیکن گانڈ میں کی سیل نہیں کھولی اس کے بعد جب چاچو چلا جاتا میں کالج سے واپس آتا ھم بس چدائی کرتے پھر چچی پریگننٹ ھو گئی بچہ ھونے والا تھا اور کالج کی پڑھائی بھی مکمل ھو گئی پھر چچی جان کو میرا بیٹا ھوا میں تین مہینے اور رہا پھر میں گاؤں آگیا اور ابو کے کام میں ہاتھ بٹانے لگا پھر میں نے شادی کر لی چچی جان جب آتی ھے ھم چدائی کر لیتے ہیں تو دوستو بائے ۔۔
No comments:
Post a Comment