میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Thursday, July 25, 2024

چچی جان

میں اس وقت چودا سال کا تھا مجھے کراچی کے کالج میں پڑھنا تھا میں نے ابو سے بات کی پہلے تو ابو نہیں مانے پر امی نے منوا لیا تو ابو نے اپنے بھائی سے بات کی جو کراچی میں رہتے تھے چاچو کی کوئی اولاد بھی نہیں تھی اور جب میرے آنے کا سنا تو بہت خوش ھوکر کہا آپ احمر کو بھیج دو پھر میں کراچی آیا اپنے چاچو کے گھر چاچو کا ایک روم والا مکان تھا جس میں رہتے تھے تو میں چاچو اور چچی سے ملا چچی جان تو بہت خوبصورت تھی چچی جان کا فگر بہت ھوٹ تھا بڑے ممے اور پلی ھوئی گانڈ لیکن میرے من میں ایسا کچھ بھی خیال نہیں تھا تین دن میں میرا کالج میں ایڈمشن ھو گیا اور چوتھے روز سے میں کالج جانے لگا مزید تین دن اور گزرے جب روم میں زیرو بلب سونے کے ٹائم ہر چلا دیتے تھے ایک رات میں نید میں تھا کے میرے کانوں میں چچی جان کی سیسکاریوں کی آوازیں آنے لگی میں نے تھوڑی سی آنکھ کھول کر دیکھا تو چچی جان فل نگی تھی اور چاچو کے اوپر تھی چچی جان کے بڑے مموں کو چاچو دباتے چوم چوس رہا تھا اور چچی جان اپنی گانڈ کو اوپر نیچے کر رھی تھی نیچے سے چاچو کا لن چچی جان کی چوت میں تھا چچی جان بہت گرم تھی اور چاچو سے کہے رھی تھی آج جلدی فارغ نہیں ھوتا لیکن کچھ ھی دیر میں چچی جان نے کہا کیوں فارغ ھوئے ھیں بہت گرم ھوں ہر بار جلدی فارغ ھو جاتے ھو خیر چاچو نے چچی جان کو انگلی سے فارغ کیا چچی جان کے نگے بدن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا کالج گیا تو میرے دوست مجھے نگی فلم دیکھا دی لڑکی لن چوستی لڑکے نے چوت چاٹی پھر چدائی کی مجھے اس سے پہلے پتا نہیں تھا کے سیکس کسے کہتے ہیں پھر کبھی کبھی دوست ننگی فلم دیکھا دیتا اور ہر دوسرے تیسرے دن میں چاچوچچی جان کی ریئل چدائی بھی دیکھتا من کرتا چچی جان کو چود دوں کیوں کے چچی بہت گرم رہتی تھی کیونکہ چاچو جلدی فارغ ھو جاتے تھے جب میں ان کی چدائی دیکھتا تو لن کو سہلاتا من کرتا چچی جان کے بڑے مموں کو چوموں چوسوں چودو چچی جان کی چوت کو چوموں چاٹو چچی جان میرے لن کو چوسے کبھی کبھی میں فارغ بھی ھو جاتا کالج کے بعد میں اور چچی جان گھر میں اکیلے ھوتے جب کالج کی چھٹی ھوتی تو چچی جان کو گھر کی صفائی کرنے میں مدد کرتا اور بہت گرم ھو جاتا اچانک میرے من میں آیا کے کسی طرح چچی جان کو اپنے لن کی طرف متوجہ کروں پر سمجھ نہیں آتا تھا کے کیسے متوجہ کروں چاچو تو چھ بجے کام پر چلے جاتے تھے اور رات کے دس بجے آتے یہاں تک کے چھٹی بھی نہیں کرتے تھے صبح کالج کی چھٹی تھی اور رات کو ان کی چدائی دیکھتے خیال آیا کے چچی جب مجھے ناشتے کیلئے اٹھانے آئے تو مجھے لن کھڑا رکھنا ھوگا کیونکہ چاچو کا لن میرے لن سے بہت چھوٹا تھا مجھے تب پتا چلا کے میرا لن موٹا اور لمبا ھے جب چاچو کا لن دیکھا تو جب دونوں صبح کو اٹھے تو میں بھی جاگ چکا تھا چادر بہت پتلی تھی جس میں ان دونوں کو میں دیکھ رہا تھا چاچو تو چلے گئے اور میں چچی کی یاد میں مست ھونے لگا اور میرا لن کھڑا ھو گیا جب چچی مجھے نو بجے اٹھانے آئی تو میں چادر اوڑھے پڑا تھا اور میرا لن چادر میں تمبو بنائے کھڑا تھا اور چادر میں دیکھ رہا تھا کے چچی جان کیا کرتی ھے چچی جیسے اندر آئی تو چچی جان کی نظر میرے لن پر پڑی تو بس کچھ دیر دیکھتی رھی کبھی لن کی طرف ہاتھ بڑھاتی کبھی پیچھے کر لیتی میں بھی مستی میں تھا اور لن کو ٹائٹ کرتا تو لن ہلنے لگتا چچی جان نے ایک دم میرے لن کو پکڑ کر چھوڑ کر جلدی سے باہر چلی گئی جب چچی جان لن کو پکڑا تو مجھے بہت مزہ آیا کچھ دیر بعد پھر چچی جان اندر آئی میرا لن فل کھڑا تھا لن کو پکڑ کر چھوڑا پھر مجھے کہا احمر اٹھو ناشتہ کر لو میں آنکھیں مسلتا انگڑائی لیتا ھوا اٹھا واشروم گیا اور بہت خوش تھا کے چچی جان جلد ھی مان جائے گی میں دن رات چدائی کروں گا پھر اس کے بعد چاچو جب چلا جاتا تو مجھے جب چچی جان اٹھاتی تو لن پکڑ کر چھوڑ کر پھر اٹھاتی کچھ دن میں یہ سلسلہ چلا پھر چاچو کو کسی کام کیلئے تین دن کیلئے کام کے سلسلے میں کہیں جانا ھوا اور چاچو صبح کو چلے گئے میں لن کھڑا کیئے لیٹا انتظار میں تھا کے چچی جان لن پکڑے چچی جان آئی اور میرے لن کو پکڑ کر کس کے مٹھ لگائی اور میرے ساتھ چادر میں آئی میں نے آنکھیں کھولیں تو کہا چاچو کو نہیں بتانا میرے لن کو سہلانے لگی میں تو بہت گرم تھا اور چچی جان پر چڑھ گیا اور مستی میں آگئے میں نے جب چچی جان کی چوت دیکھی تو بہت پیاری تھی میں چچی جان کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا چچی جان مستی میں کہتی اوف احمر تم تو بہت مزے کے ھو ایسا مزہ مجھے تیرے چاچو نے کبھی نہیں دیا پھر میں لن ڈالا تو بڑی مشکل سے پورا لن اندر گیا میں تو فل جوش میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر بعد چچی جان نے باھوں میں بھر کر چومنے لگی کہتی احمر تم بہت مست چدائی کرتے ھو میری چوت کا پانی نکال دیا میں لن نکال کر چچی جان کے بڑے مموں کو چودنے لگا میں نے کہا چچی منہ کھولو چچی جان نے منہ کھولا میں نے چچی جان کے منہ میں لن ڈال کر چودنے لگا پھر چچی جان نے مجھے لیٹا کر کچھ دیر لن کو چوسا پھر اوپر آکر مست چدائی کی پھر چچی جان گھوڑی بنی میں زبردست چدائی کی چچی جان پھر فارغ ھو گئی مجھے چومتی ھوئی کہتی تمیارا چاچو تو مجھے فارغ نہیں کر پاتا تم نے مجھے دو بار فارغ کیا پھر تیری بار جب چچی جان فارغ ھوئی تو میں بھی چچی کی چوت میں فارغ ھو گیا سارا دن چدائی کرتے رھے رات چچی کی گانڈ کے ھیپ چودتا گانڈ میں لن اندر کرتا چچی جان کہتی کوئی بات نہیں جو کرنا ھے کرتے رھو لیکن گانڈ میں کی سیل نہیں کھولی اس کے بعد جب چاچو چلا جاتا میں کالج سے واپس آتا ھم بس چدائی کرتے پھر چچی پریگننٹ ھو گئی بچہ ھونے والا تھا اور کالج کی پڑھائی بھی مکمل ھو گئی پھر چچی جان کو میرا بیٹا ھوا میں تین مہینے اور رہا پھر میں گاؤں آگیا اور ابو کے کام میں ہاتھ بٹانے لگا پھر میں نے شادی کر لی چچی جان جب آتی ھے ھم چدائی کر لیتے ہیں تو دوستو بائے ۔۔

No comments:

Post a Comment