میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Thursday, July 25, 2024

بہو رانی

میرا بیٹا دوسرے ملک میں کام کرتا تھا کبھی اس سے پہلے بیٹے کی شادی کروائی پھر بیٹے کو انٹرویو کیلئے گیا اور پاس ھو گیا کسی کمپنی میں اور ہمیں ملنے آتا تھا کبھی چھ مہینے تو کبھی ایک سال بعد تو کبھی دو سال ایک مہینے کیلئے آتا میری بہو بہت پیاری ھے میری عزت کرتی ھے اور مجھے کسی چیز سے منع نہیں کرتی کیونکہ میں بہو کی بڑی عزت کرتا ھوں میری بہوں کا چہرہ بہت پیارا ھے بہت پیارے ھونٹ ہیں بڑے مموں کے ساتھ بہت انمول لگتی ھے خوبصورت چوت ھے پلی ھوئی گانڈ ھے فگر تو بہت ھوٹ ھے بہو کی آواز بہت پیاری ھے تو دوستو گھر میں میرے اور بہو کے سیوا کرائی نہیں تھا اور وقت گزرتی تھی اسی طرح پورے چار بہت گئے اور بیٹا آتا جاتا رہتا میں بھی اپنا چھوٹا کاروبار کرتا تھا اور اچھی بہو کے ساتھ وقت گزارتا بہو پورے گھر کو چلاتی ھے میں بہو کی بہت عزت کرتا ھوں میں صحت مند ھو پیسے والا ھوں اور بیٹے کے بچے دیکھنے کی امید کرتا لیکن بیٹے کی شادی کو جب چار سال ھوئے تو بچہ نہ ھوا خیر وقت کے ساتھ ایک رات کو مجھے نیند نہیں آرھی تھی رات کے دو بج چکے تھے میں نے چائے پینے کی سوچی میں آرہا تھا تو بہو کی کھڑکی سے روشنی آرھی تھی میں نے ایسے ھی دیکھا تو بہو پوری نگی تھی اور بہو کا نگا ھوٹ فگر دیکھ کے میں دنگ ھو گیا بہو اپنی چوت میں انگلیاں مار مار کر انگلیوں کو چوستی مموں دباتی مموں کو منہ میں چوستی ھوئی میرے بیٹے یعنی اپنے شوہر کے ساتھ ویڈیو کال پر مست تھی میرا لن کھڑا ھو گیا جب بہو فارغ ھوئی تو میں اپنے کھڑے لن کے ساتھ اپنے روم میں اپنے بیڈ لیٹ گیا جب بہو نے شوہر سے ویڈیو کال پر کہا ایک تو میں ماں نہیں ھو اوپر سے بہت پیاسی ھوں تم بھی نہیں بجھاتے پھر میں آنکھیں بند کر لی لیکن لن نے مجھے ساری رات سونے نہ دیا کے ایک تو بہو کمال ھے دوسری یہ بات بہو پیاسی ھے کبھی میں نے پھر میں تاک میں تھا تین مہنو میں چھ بار دیکھ چکا من کرتا بہو کو شروع ھو جاؤں لیکن سمجھ آتی کے کیسے شروع کروں بہو روز مجھے صبح اٹھاتی ھم تھی تو خیال آیا کے کسی طریقے بہو کو لن دیکھانے سے شروع کرو پھر ایک رات میں لنگی باندھ کر سو گیا اور صبح میری آنکھ کھل گئی اور لن بھی کھڑا ھوا مجھے مست کر رہا تھا میں بہو کا ویٹ کرنے لگا جب مجھے محسوس ھوا کے بہو آرھی ھے تو میں لن کھڑا سیدھا لیٹا ھوا تھا میں آنکھیں بند کیئے چوری چوری دیکھنے لگا بہو نے جب میرا لن دیکھا تو ہلکی سی اوف نکلی گئی کچھ دیر صرف لن دیکھتی رھی پھر چلی گئی پھر میں سمبھل کر لیٹ گیا پھر بہو نے اٹھایا پھر اسی طرح میں روز کرنے لگا اور ایک مہنہ ھو چکا تھا میں ہر طرح سے بہو کو لن دیکھایا اور بہو میرے لن کو دیکھ کر دروازے تک جاتی پھر دیکھنے آتی جب شوہر کے ساتھ ننگی ویڈیو کال کرتی تو پہلے سے زیادہ گرم ھو چکی تھی بہو ایک مہینے بعد مجھ سے صبر نہیں ھو رھا تھا لن پھٹنے کو آ چکہ تھا میں نے لنگی کو کھولا لیٹا تھا بہو آئی میرے لن کو دیکھنے لگی پھر میرے لن کو ہاتھ میں لیا اور مجھے دیکھا میں نے چوری آنکھیں بند رکھی لن کو چھوڑا پھر لن کو ہاتھ میں سہلانے لگی مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں لیٹا رہا چوری آنکھیں بند کیئے پھر ٹوپہ پر زبان پھیری پھر ٹوپہ کو چوسنے لگی پھر پورے لن کو منہ میں لے کر چوسنے اور چاٹنے لگی میں آنکھیں بند کیئے مست تھا آدھے گھنٹے تک لن چوستی رھی پھر چلی گئی پھر رات کو مرے روم آئی تو میں لن نکالے لیٹ گیا بہو لن چوس کر اپنے روم گئی میں بہت گرم ھو گیا سوچہ آج چودتا ہوں میں بہو کا ڈور کھولا تو وہ بلب بند کیئے چادر لے کر لیٹی تھی میں جاکر چادر میں آیا تو بہو کو باھوں میں لیا تو بہو ننگی تھی پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن کھسیڑ کر گھساتے بہو کے بڑے مموں کو ایک ہاتھ سے دبانے لگا اور بہو کو چومنے لگا بہو چپ کئے پڑی رھی پھر سیسکاریا لے رھی تھی پھر میں نے بہو کو سیدھا کیا اوپر آکر بہو کو جی بھر کے پیار کیا مموں کو بہت پیار کیا پھر بہو کی چوت چاٹی پھر لن ڈالنے لگا تو نہیں جارہا تھا میں دھکے لگا آخر پورا اندر ڈال دیا بہو نے آنکھیں بند رکھی میں بہو کو کبھی الٹا لیٹا چودتا تو کبھی اپنے اوپر لیٹا کر چودتا ھوا بہو کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا بہو کو پیار کر رہا تھا بہو بہت سیسکاریا لے رھی تھی پھر بہو ایک بار ڈھلی پڑ گئی بہو کی چوت نے پانی چھوڑ دیا میں لگا رہا میں بہت تھک چکا تھا فارغ ھونے کا نام نہیں تھا پھر بہو کی چوت پانی پانی ھوئی تو کچھ دیر بعد میرے لن کا پانی بہو کی چوت میں نکل گیا میں بہو پر گر پڑا بہو کو اپنی باھوں میں سمیٹ لیا اور لن ڈالے پڑا رہا پھر بہو کو باھوں میں سمیٹے کروٹ پر لیٹ گیا اور اچانک ھم کو نگے ننگے نید آگئی صبح مجھے اپنے روم اٹھانے آئی میں بہو کے ہاتھ پکڑ کر آگے کیا بہو میرے اوپر آگئی اور میں تو ننگا تھا بہو نیٹی میں تھی بہو نے نیٹی اتار دی اور ھم نے چدائی کو خوب انجوائے کیا اس کے بعد ھم ساتھ سوتے چدائی کرتے اور اسی طرح ایک ہفتہ گزر گیا اور میرا بیٹا آگیا پندرہ دنوں کیلئے خیر میں نے خود پر قابو پایا لیکن بہو سمجھی تھی کے میں بہو کو پیار کیئے نہیں رھے پاتا تو تین بار آئی پھر پندرہ دن بعد بیٹا چلا گیا پھر ھم نے مزے کیئے کچھ دن بعد بہو کی اچانک طبیعت خراب ھو گئی ھم لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئے تو ڈاکٹر نے بتایا کے بہو پیٹ سے ھے اور ایک مہینے کے قریب ھے اور ڈیٹ ہماری پہلی چدائی کی تھی بہو بہت خوش ھو گئی میں خوش تھا گھر آکر ھم ڈاکٹر کی طرح چدائی کو انجوائے کیا پھر بہو نے میرے بیٹے یعنی اپنے شوہر کو کے پیٹ سے ھے بہت خوش ھوا جیسے جیسے بہو کا پیٹ بڑھ رہا تھا بہو نے مجھ سے کہا تم نے مجھے ماں بنایا ھے تم کو بہت پیار کرتی ھوں میرے لن کی تعریف کرتی کہا آپ کا لن تو آپ کے بیٹے سے لمبا موٹا ھے پہلی بار آپ کا لن دیکھی تو میں دیوانی ھو گئی بہت من کرنے لگا کے آپ کے لن کو پیار کر لیکن اس بار مجھ سے صبر نہیں ھوا اور آپ لن کو پیار کیا جب تم اٹھے نہیں تو میں سمجھ گئی کے تم مزے لے رھے ھو تاکہ میں شرمندہ نہ ھو جاؤں پھر رات کو سوچی میرے جاؤں مجھے یقین تھا کے آپ لن نکال لیٹے ھوگے میں آئی تو لن چوس کو گئی اور نگی لیٹ گئی کے تم ابھی آئے جب آئے تو میں نے تم کو شرمندہ نہیں کیا صبح میں اٹھ کر فرش ھوئی چدائی کرنے آئی پھر ھم نے چدائی کی میں نے بھی بتایا کے اس رات تم کو دیکھا تھا تب سے میں تم سے پیار کرنے لگا پھر بیٹی ھوئی بیٹی ایک سال کی ھو چکی تھی ایک رات میں بہو سے گانڈ چودنے کو کہا تو انکار نہیں کیا پھر آخر کار گانڈ کی سیل کھل گئی بہو مجھے بہت پیار کرتی کبھی بہو میرے لن کو چوس چوس کر پانی نکالتی کبھی میں بہو کی چوت چاٹ کر پانی نکالتا جب بیٹی دو سال کی ھوئی تو بہو پھر پیٹ سے ھو گئی اور دو سال سے بیٹا بھی نہ آیا بہو سے میں نے وعدہ کیا کے اگر بیٹے نے تم کو چھوڑ بھی دیا تو میں تم کو اپنے پاس رکھوں گا اور بہو پھر پیٹ سے ھو گئی اور ھم نے بیٹے کو نہیں بتایا کال بھی نہیں اٹھاتا تھا جب اٹھاتا تو کہتا میٹنگ ھے کٹ کر دیتا ھم بھی پریشان نہیں کرتے تھے اور بہو کو بیٹا پیدا ھوا ایک تو بہو اور میں ساتھ سوتے تھے بیٹی مجھے پاپا کہتی تھی اور پھر بیٹا دو سال کا ایک سال کا ھوا تو بہو پھر پیٹ سے ھو گئی بچوں کیلئے آیا رکھ لی بچوں کو سنبھالتی اور بڑا بیٹا نہ آیا بہو دن بدن پرکشش ھوتی جارھی جتنا بہو کو چودتا من ھی نہیں بھرتا بہو مجھے مست کر دیتی بہو کہتی شکر ھے کے تم مجھے مل گئے ورنہ میں پیاسی رھے جاتی بہو کی گانڈ پہلے سے زیادہ موٹی ھو چکی تھی بہو کے ممے اور بڑے ھو گئے مموں کو دباتا چومتا چوستا چودتا بہو بھی نہیں رھے پاتی تھی پھر بہو پیٹ سے ھوئی بڑا بیٹا نہ آرہا تھا اور نہ ھی بات ھو پاتی اور یہاں ھم بچے پیدا کر رھے تھے بچے جو تھے کبھی کبھار ہمیں چدائی کرتے بھی دیکھ لیتے تھے پھر ایک دن آفس میں بیٹے کو فون کیا تو بیٹے کے فون سے کسی نے پاپا کہا تو میں چونک گیا کے بیٹے نے وہاں شادی تو نہیں کر لی بیٹے سے پوچھا تو بتایا کے شادی کر لی ھے تین بچے ہیں پھر کہا اب میں واپس نہیں آسکتا بیوی کا کہا کے اسے گھر میں رکھو یا نہ رکھو یہ آپ کی مرضی ھے میں نے بھی آخر کہا اسے ڈیووز دے دو پھر کل دے دوں گا پھر میں نے بتایا کے ھم سے ایک غلتی ھوئی ھے کے ھم اتنے قریب آگئے کے میرے چار بچے ھو گئے بیٹے نے بتایا کے میں جب یہاں شادی کی تو جب آپ سے ملنے آتا تو آپ کی بہو سے کنڈوم لگا کر کارروائی کرتا تھا یہ بات آپ کی بہو بھی جانتی تھی اس جب بچے کی بات بتائی تو بیوی ساتھ تھی تو میں باہر آکر بات کی لیکن مجھے اس بات کا کوئی دکھ نہیں ھے میں خوش ھوں کے اپنی بہو سے شادی کر لو آپ کے بچے ہیں پھر میں نے بہو کو ساری باتیں بتا کر بہو سے کوٹ میرج کر لیا  

No comments:

Post a Comment