میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Sunday, March 31, 2024

باجی اور آنٹی

باجی اور میں بچن سے ہاتھا پائی لڑنا چھیڑنے کا معمول تھا روم تو ھم دونوں کا ایک تھا اور ھم ایک چار پائی پر سوتے تھے میں بہت شرارتی تھا لیکن مماپاپا سے میری کبھی شکایت نہیں کی باجی مجھ سے ایک سال بڑی ھے جیسے جیسے بڑا ھو رہا تھا میں باجی کو بہت تنگ کرتا باجی کی چوت پر انگلی کرتا گانڈ میں انگلی کرتا ھیپ دباتا جب للی کھڑی ھوتی تو باجی کو دیکھاتا باجی مسکرا کر ڈانٹ دیتی جب ھم ساتھ سوتے تو کبھی کبھی باجی چپ کر کے پڑی رہتی کبھی مجھے تھپڑ مار کر ڈراتی دن میں باجی کو انگلیاں کرتا ھیپ دباتا تو باجی غصے میں آکر مجھے چلا کر ڈانتی تو مما یا پاپا پوچھتے تو شکایت نہ کرتی اور اسی طرح میری یہ حرکتیں باجی سے مسلسل رھیں اور ھم بڑے ھو رھے تھے میری للی بھی بڑی ھو رھی تھی کبھی باجی کو دیکھاتا تو باجی بھی کہتی بڑی ھو رھی ھے رات کو کبھی میں باجی کی چوت کو ہاتھ لگاتا تو باجی کچھ نہ کہتی اب میں باجی کی شلوار میں ہاتھ ڈال دیتا جب بھی رات کو میری آنکھ کھلتی تو شروع ھو جاتا باجی مجھے ڈانٹتی میں چڑانے کیلئے پھر ہاتھ ڈال دیتا باجی کی چوت میں پوری انگلی اندر باہر کرتا تو باجی کچھ دیر مجھے دیکھتی رہتی میں باجی کی چوت میں انگلی کراتا اور سہلاتا رہتا پھر کہتی ابھی تم کو منع کیا ہاتھ نکالو میں نہ میں سر ہلاتا پھر باجی غصے سے کہتی ہاتھ نکالو میں نہ کہتا تو تھپڑ مار کر میرا ہاتھ ہٹا دیتی ہماری لڑائی کی وجہ سے مماپاپا میرے لیئے چارپائی لائے تو باجی نے کہا شکر ھے اب تم اپنی چار پائی پر سوؤں گے لیکن میں تو اور بڑھ گیا باجی کے مموں کا ابھار ھو رہا تھے اب میں مموں کو دبا لیتا رات میں بڑی لیلی دیکھاتا میں کہتا باجی تم دیکھاؤ تو باجی ڈانٹ دیتی ایک رات میں باجی کے ساتھ باجی کی چار پائی پر تھا میں باجی کو چھیڑ رہا تھا تو باجی سے کہا باجی تم اپنی دیکھاؤ کیسی ھے تو باجی نے دیکھایا تو میں تعریف کرتے ہاتھ لگایا تو باجی نے شلوار اوپر کرکے کہا اب بس سو جاؤ باجی کبھی کبھی مجھے اپنے ساتھ سونے کی اجازت دے دیتی اور باجی بنا ڈانٹے منع کرتی رہتی باجی کے مموں کو خوب دباتا باجی کے ممے بڑے ھونے لگے اور مما کے مموں کے برابر ھو گئے بڑی للی سے لن بن رہا تھا تو باجی کو دیکھایا تو باجی حیران ھوتی کہتی کتنا بڑا ھو گیا ھے پہلے کتنا چھوٹا تھا اسی طرح ایک رات میں نے کہا باجی آپ کے پاس آجاؤں کہا تم ابھی بڑے ھو گئے ھو میں نے کہا کچھ دیر کیلئے میری اچھی باجی تو باجی نے مسکرا کر کہا زیادہ مسکے نہ لگاؤ آجاؤ پر کچھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنا میں باجی کو باھوں میں لےکر کہا نہیں کرت کچھ دیر بعد آج باجی نے کہا اپنا دیکھاؤ میں نے کہا ھم دونوں ایک ساتھ دیکھائیں باجی نے کہا ٹھیک ھے باجی نے میرا لن دیکھا تو گرم ھو گئی میں چوت سہلانے لگا باجی نے میرے لن کو ہاتھ لگا کر کہا اتنا سخت پھر کہا نرم بھی ھے تو باجی نے لن کو چوم لیا پھر باجی نے ایک دم پورے لن کو اپنے منہ لےکر تین چار بار چوسے لگائے پھر باجی سیدھی ھو کر کہا اب میری دیکھو شلوار اتار کر اپنی ٹانگیں کھول کر چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا باجی اپنے مموں کو دبا رھی تھی میں لن کو تھوک لگا کر ایک دم چوت میں پورا لن ڈال دیا باجی کی چیخ جیسے نکلی باجی نے اپنی چیخ کو دبا لیا میں تیز تیز لگا رہا کے باجی سیکسی آوازیں نکال رہی تھی پھر ایک دم باجی نے مجھے باھوں میں زور سے بھر کر ہچکولے کھانے لگی فارغ ھو چکی تھی اور میں بھی باجی کی چوت میں فارغ ھو کر باجی پر گر پڑا ایک چدائی کرکے ھم اپنے اپنے بستر پر لیٹے کچھ دیر بعد باجی گرم ھو گئی مجھے دیکھا تو میں لیٹا ھوا تھا تو میرے پاس آگئی اور سکون سے چدائی کی چوسا چاٹا اور فارغ ھو کر ھم سو گئے اس کے بعد ھم دن میں بھی چدائی کر لیتے اور باجی کا رشتہ آیا باجی کو لڑکا پسند آیا تب سے میں باجی کی بہت چودنے لگا باجی کہتی کیا ھو گیا ھے تجھے میں کہتا تم تو شادی کرکے چلی جاؤ گی باجی نے کہا فکر نہ کرو جب بھی ملنے آؤں گی تم کو مزے دے کر جاؤں گی پھر باجی کی شادی ھو گئی ایک مہینہ تو باجی مجھے بھول گئی مما نے بتایا کے کل باجی آرھی ھے باجی آئی تو میں زبردست چدائی کی باجی نے اپنے شوہر کا بتایا کے بہت سیکسی ھے یہ بھی بتایا کے گانڈ چودنے کا بول رہا ھے اور رات کا پروگرام ھے میں نے کہا مجھے کرنے دوگی کہا شوہر سیل کھول دے گا تو تم بھی کر لینا یہ بھی بتایا کے شوہر نے کہا چوت کی سیل تو کھلی ھے مجھے گانڈ کی سیل کھولنے دو باجی کو بھی گانڈ میں لینے کا شوق ھو گیا پھر باجی دو مہینے بعد آئی آتے ھی مجھے چوت گانڈ کے مزے دیئے پھر باجی تین مہینے تک نہیں آئی مما نے بتایا کے وہ دو مہینے کی پریگنٹ ھے بچہ ھونے کے بعد آئے گی میں تو چدائی کیلئے مر رہا تھا ایک بار مما باجی کے ہاں گئی ھوئی تھی میں نگی ویڈیو دیکھ رہا تھا اور بیل بجی گیٹ کھولا تو مما کی موٹی سہلی تھی میں نے سوچا کے اس کو زبردستی چودتا ھوں جو ھوگا دیکھا جائے گا مما کا پوچھا میں نے کہا تو میں نے کہا مما ھے اندر آئی پھر ھم گھر میں آئی تو مما کے روم گئی میں بھی پیچھے تھا آنٹی کی موٹی گانڈ اور ھیپ ہلتے دیکھ کر میرا لن فل مستی میں کھڑا ھو گیا اور میں ھیپر ھو گیا مما کے روم میں آئے تو آنٹی نے کہا ھے ھو میں نے آنٹی سے کہا مما باجی کے گھر گئی ھے آنٹی نے کہا پھر تم نے جھوٹ کیوں بولا تو میں نے آنٹی کو پکڑ لیا اور چومنے لگا مموں دبانے لگا آنٹی نے کہا یہ کیا کر رھے ھو میں نے کہا پلز آنٹی پلز تو آنٹی کو بیڈ پر لیٹا دیا اور مموں کو دبانے لگا اور چومنے چوسنے لگا آنٹی آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر چومتی اف اف اف کرتی مجھے چومنے لگی میں نے آنٹی کی شلوار اوپر کرکے چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا آنٹی بہت گرم ھو گئی آنٹی نے شلوار اتار کر اپنی قمیض اور برا اتار کر نگی ھو گئی میں نے قمیض اتار کر لن دیکھایا تو آنٹی خود کو روک نہ پائی لن کو چومنے چوسنے چاٹنے لگی میری شلوار اتار دی پھر آنٹی میرے اوپر آکر چوت میں میرا لن لے کر زبردست چدائی کی آنٹی گھوڑی بنی پھر میرے لن کو نکال کر اپنی گانڈ میں لیا تو بہت مستی میں تھا آنٹی کی چوت سے پانی نکل رہا تھا میں گانڈ چود رہا تھا اور کبھی لن نکال کر چوت گانڈ کو چاٹتا پھر کبھی چوت تو کبھی گانڈ چودتا رہا آنٹی لیٹی اور مموں کو چودنے کو کہا آنٹی نے اپنے مموں کو ملایا میں لن ڈال کر چودنے لگا کبھی آنٹی منہ کھولتی میں لن ڈال کر چودتا پھر آنٹی کے منہ فارغ ھوا آنٹی نے میری بہت تعریف کی اور ھم تین چدائی کی اس کے بعد کبھی آنٹی بلاتی تو کبھی میں باجی نے تو آنا چھوڑ دیا آنٹی کی بیٹی نے مجھے پسند کیا تو آنٹی نے مجھے بتایا کے تم میری بیٹی سے شادی کر لو اس طرح ھم دونوں بھی خوش رہیں گے مجھے تو دونو پسند تھی میں مان گیا تو مما نے مجھے بتایا کے میری فرینڈ کی بیٹی تم کو پسند کرتی ھے اگر تم کو پسند ھے تو شادی کراؤں میں نے کہا جی مما شادی کراؤں ایک بار میں ھونے والی بیوی کو گھر اپنے روم میں لایا اور سیل کھول دی دو چدائی کی کہنے لگی اب صبر نہیں ھوتا تو شادی جلدی ھو گئی سوہاگ رات کو بیوی کی گانڈ کی سیل کھولی بیوی تو بہت گرم تھی میں تھک جاتا چود چود کے ساس بھی کہتی آج کل تو وقت ھی نہیں ھوتا میں کہتا تیری بیٹی چھوڑے تو بیوی پریگنٹ ھوئی تو بیوی سے مجھے پیار ھو گیا جب ڈیلوری ھوئی تو ساس رہنے آئی میں اور ساس نے بہت چدائی کی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

Saturday, March 30, 2024

سلمیٰ آنٹی کی لت

ھیلو فرینڈز میرا نام۔۔۔۔  میں بہت کیوٹ ھوں جہاں ھم رہتے تھے وہاں ایک آنٹی سلمیٰ رہتی تھی سانولا رنگ تھا اور موٹی تھی سلمیٰ آنٹی کالی ھونے کے باوجود نین نقش سے بہت پیاری لگتی سلمیٰ آنٹی کی گانڈ بہت موٹی تھی اور ھیپ تو بہت ہلتے تھے سلمیٰ آنٹی کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ھے بیٹے تو دوسرے ملک میں شادی کرکے وھی کے ھو گئے اور بیٹی اپنے شوہر کے ساتھ رہتی تھی سلمیٰ آنٹی کے شوہر کو فالج ھوا اور وہ بستر پر ھی رھے گئے نہ بیٹے آئے اور نہ ھی بیٹی آئی بچاری سلمیٰ آنٹی اپنے شوہر کے ساتھ اکیلی رہتی شوہر کی دیکھ بھال بھی کرتی اور جاب بھی کرتی سلمیٰ آنٹی مجھ سے کچھ سامان وغیرہ منگواتی میں لےکر دیتا اور اسی طرح کاموں میں سلمیٰ آنٹی کی ھیلپ کرتا ھوا میں پندرہ سال کا ھو گیا ایک بار سلمیٰ آنٹی نے مجھے گھر بلایا جب میں گیا تو آنٹی نے ہلکہ سا میکپ کیا ھوا تھا اور تنگ کپڑے پہنے تھے اور سلمیٰ آنٹی بہت پیاری لگ رھی تھی سلمیٰ آنٹی نے بھی پوچھا کے میں کیسی لگ رھی ھوں میں آنٹی کی بہت زیادہ تعریف کی آنٹی میرے ساتھ لگ کر بیٹھی اور میری ران پر ہاتھ رکھ کر پھیرتے کہا میرا کوئی دوست نہیں ھے جس سے سب شیر کروں اور یہ بات ہر کسی سے بھی نہیں کہے سکتی صرف تم سے کہے رھی ھوں میرے دوست بنو گے سلمیٰ آنٹی کے ہاتھ نے میرا لن کھڑا کر دیا اور سلمیٰ آنٹی نے اپنا منہ میرے منہ میں دیا جب میں چوسنے لگا تو سلمیٰ آنٹی فل گرم ھو گئی اور نگی ھو گئی جب میں نے سلمیٰ آنٹی کا نگا سیکسی جسم دیکھا تو سلمیٰ آنٹی پر ٹوٹ پڑا سلمیٰ آنٹی کے چہرے ھونٹ مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر سلمیٰ آنٹی نے جب میرا لن دیکھا تو کہا ھائے میں مر گئی اتنا موٹا لمبا لن پھر لن کو پاگلوں کی طرح پیار کرنے لگی پھر سلمیٰ آنٹی نے لیٹ کر اپنی ٹانگیں کھول کر اپنی کالی چوت دیکھائی سلمیٰ آنٹی کی چوت اتنی پیاری تھی کے میں چومنے چوسنے چاٹنے لگ گیا پھر سلمیٰ آنٹی کی چوت میں ایک دم لن پورا اندر کر دیا سلمیٰ آنٹی کی چیخ نکل گئی سلمیٰ آنٹی دو بار فارغ ھوئی اور میرے لن کا پانی سلمیٰ آنٹی کی چوت میں نکلا اس کے بعد میں سلمیٰ آنٹی کے بنا نہیں رھے پاتا تھا سلمیٰ آنٹی بھی نہ رھے پاتی میں سلمیٰ آنٹی کے ساتھ ھی وقت گزارتا ایک رات سلمیٰ آنٹی نے بتایا کے کے میری شادی جلدی کر دی تھی اور سلمیٰ آنٹی نے بتایا کے اس کے شوہر کا لن تھوڑا چھوٹا اور پتلا ھے اور جب سے ان پر بماری کا اٹیک ھوا ھے تب سے ان کا لن بھی کھڑا نہیں ھوتا انکل سے بھی میری باتیں ھوتی اور انکل کو بھی پتا تھا سلمیٰ آنٹی اور میں چدائی کرتے ہیں اور راتیں بھی گزارتا پھر ایسا ھوا کے ھم راتوں کو گھر میں نگے رہنے لگے کبھی کچن میں شروع ھوتے تو کبھی صوفے پر سلمیٰ آنٹی کا شوہر بھی ہمیں نگا دیکھتا ایک رات سلمیٰ آنٹی کی گانڈ کی تعریف کی تو سلمیٰ آنٹی نے کہا سب کچھ تیرا ھے پھر تیل لگا کر گانڈ کی سیل کھولی میں بیس سال کا ھونے والا تھا سلمیٰ آنٹی کھانا بھی ڈٹ کر کھیلاتی ایک دن سلمیٰ آنٹی کے شوہر نے کہا مجھے فارغ کرو تو سلمیٰ آنٹی نے کہا تم چدائی کرنا میں شوہر کو چوس کر فارغ کروں گی اور سلمیٰ آنٹی انکل کا لن چوستی رھی میں سلمیٰ آنٹی کی چدائی کرتا رہا انکل کا لن کھڑا تو نہیں تھا پر انکل مزے لے رہا تھا کچھ ھی دیر میں انکل کے لن کا پانی نکل گیا سلمیٰ آنٹی نے لن کا پانی ٹشو سے صاف کر کے کہا چلو روم میں پھر ھم نے آکر بہت چدائی کی پھر اس بات کا امی کو پتا چل گیا امی نے تو بہت ڈانٹا لیکن کسی کو بتایا نہیں کیونکہ میں نے امی سے کہا میں سلمیٰ آنٹی کے بنا نہیں رھے سکتا اور گلی والوں کو بھی شک پڑ گیا اور ہمیں بدنام کر دیا یہاں تک کے میرے خاندان والوں کو بھی پتا چل گیا لیکن مجھے سلمیٰ آنٹی سے محبت ھو گئی تھی اور اس بدنامی سے سلمیٰ آنٹی نے گھر چھوڑنے کو کہا میں نے کہا میں بھی آپ کے ساتھ رھوں گا سلمیٰ آنٹی بھی مجھ سے محبت کرتی تھی مجھے چوم کر رو پڑی کہا میں تم سے بہت محبت کرتی ھوں پھر ھم دوسرے شہر میں رہنے لگے انکل اس بدنامی سے چل بسا میں نے سلمیٰ آنٹی سے شادی کر لی اب تو سلمیٰ آنٹی میری بیوی تھی ھم پہلے سے زیادہ سیکسی ھو چکے تھے ایک دن سلمیٰ کی طبیعت خراب ھوئی تو ڈاکٹر نے بتایا کے پریگنٹ ھے ھم دونوں بہت خوش ھوئے پھر میرا بیٹا ھوا پھر دو بیٹیاں اب مجھے تو لگتا ھے سلمیٰ کبھی بوڑھی نہیں ھوگی  اب بھی ویسی ھے جیسے میں دیکھتا ھوا آرہا ھوں میری سلمیٰ میں جو مزہ ھے شاید وہ کسی میں نہ ھوں

Wednesday, March 27, 2024

باجی کے روم سے گزرا تو

ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس آوازوں نے مجھے سیکس میں گھیر لیا میں نے لاک کے سوراخ پر انکھ لگا کر دیکھا باجی بلکل نگی تھی اور اپنے مموں کو چومتی چوستی اپنی پھدی کو سہلاتی ھوئی مست تھی اور سیکس بھری آھیں بھر رھی تھی باجی کے سکس بھرے مست فگر کو دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا میں مسلسل لن کو سہلاتے باجی کو دیکھ رہا تھا باجی کبھی اپنی پھدی میں تیز تیز انگلی کرتی اور پھدی سے نکال کر انگلی کو چوستی تھوک لگا کر تین چار انگلی کو پھدی میں تیز تیز چلاتی پھر نکال کر اپنے مموں پر انگلیاں مسلتی اور پھر چاٹتی چوستی اور باجی فل مزے میں آوازیں لے رھی تھی میرا من کرتا ابھی جاکر باجی کو چود دو میری باجی لن کیلئے تڑپ رھی ھے قریب تیس منٹ گزرے تھے کے باجی ہچکولے کھانے لگی اور باجی کی پھدی سے دودھ نکلنے لگا اور باجی کچھ دیر مدھوش پڑی رھی اور میرے لن سے بھی پانی نکل گیا پھر باجی چادر لے کر سو گئی لیکن مجھے نیند نہ آئی اپنے روم میں آکر باجی کے سیکس جسم نے مجھے فکر مند کر دیا صبح کے دس بجے مجھے نیند آئی اور امی کی آوازیں میرے کانوں میں آئی مجھے بلا رھی تھی تو دوستو میری باجی طلاق شدہ ھے باجی کی شادی کسی مذھبی شخص سے ھوئی اور ایک سال بعد طلاق ھو گئی میں باجی کو جب دیکھتا تو من کرتا باجی کی طلاق کیوں ھوئی باجی کو فل سیکس چاھیئے اور باجی کو میں چار بار دیکھ چکا تھا اور اسی طرح باجی سے میں باتیں کرتے چھو لیتا تعریف کرتا باجی بہت اچھی ھے مجھے باجی کو چودنے کیلئے ایک ترکیب آئی اور میں نے نیند کی گولیاں لے لی باجی کی عادت تھی چائے اپنے روم جاکر پیتی تھی چائے رکھتی کر پہلے واش جاتی پھر آکر چائے پیتی میں تاک میں تھا کے آج رات چودائی کرنی ھے جب باجی واش گئی تو میں چائے میں گولی ڈال کر باہر آگیا اور مما پاپا کے ساتھ چائے پی پھر میں اپنے روم آکر لیٹ گیا اور بہت گرم بھی تھا اور ڈر بھی لگ رہا تھا کے گولی نے اسر نہ کیا تو اور لن تو فل مستی میں تھا جیسے دو گھنٹے گزے تو میں باجی کے روم کا ڈور کھول کر اندر آکر ڈور بند کیا اور چائے کا کپ دیکھا تو کپ خالی تھا اپنی تسلی کیلئے میں نے باجی کو آواز دی ہلایا باجی تو گہری نیند میں تھی گولی نے اپنا کام کر دکھایا میں ڈرتے ڈرتے باجی کے ایک ممے ہر ہاتھ رکھا تو میں بہت گرم ھوں گیا ممے کو ہلکہ ہلکہ دبایا پھر دوسرے ممے ہر ہاتھ رکھا دباتے باجی کو دیکھ رہا تھا باجی تو بہت قیامت لگ رھی تھی میں باجی کے ھونٹوں پر ھونٹ رکھ کر چوم لیا پھر باجی کی شلوار پر پھدی کو سہلایا میں بہت مست ھوتا جا رہا تھا باجی کے مموں کو نکال کر دیکھا اتنے پیارے ممے تھے باجی کے میں چومنے چوسنے دباتے مستی میں تھا میرا لن تو مجھے مبارک باد دے رہا تھا باجی کی قمیض اتار کر باجی کی شلوار بھی اتار دی میں نگا ھو کر باجی کے اوپر آکر چومتا چوستا باجی کی پھدی دیکھی جو باکمال پھدی تھی میں باجی کی پیاسی پھدی کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا باجی کی نیند میں شاید کسی سے سیکس کر رھی تھی ھھوم کر لیتی بہت دیر بعد باجی کی پھدی سے دودھ نکلنے لگا میں بھی چاٹتا رہا اور پھدی کو ساف کر دیا کچھ دیر باجی کے بڑے مموں کو چوما چوسا چاٹا چودائی کی پھر باجی کی پھدی میں لن ڈالنے لگا مجھے تو ایسا لگا باجی سیل پک ھے میں تو پاگل ھو گیا تھوک لگا کر ایک دم جھٹکے سے پورا ڈال دیا باجی کی ھوں نکلی میں باجی کے منہ میں منہ دیا اور چدائی کرتے چوستا چومتا مموں کو دباتا چدائی میں مست تھا کچھ دیر بعد باجی کو اوپر کیا اور چودتا رہا چومتا رہا لن تو فارغ ھونے کا نام بھی نہیں لے رہا تھا باجی فارغ ھو چکی باجی کو الٹا کرکے ھیپ میں لن رگڑتا پھدی میں ڈال کر چودتا ھوا مست تھا چار بجنے والے تھے میرے لن کا سارا پانی باجی کی پیاسی پھدی میں نکل گیا باجی کو کپڑے پہنا کر اوپر چادر دے کر سولا کر اپنے روم آکر سو گیا نیند آگئی بہت مزہ آیا اور اسی طرح کچھ دن بعد  تو پورا ایک پتا ختم ھو گیا قریب دو مہینہ  تک چدائی کی قریب تیسرا مہینہ اسٹارٹ ھونے والا تھا ایک رات باجی کی پھدی پر پیٹ لگا تھا میں سمجھ گیا باجی کو ماہواری ھے اب تو باجی سیکس آھی بھی بھر لیتی سی سی بھی کر لیتی لن منہ میں ڈالتا تو دانٹ لگنے نہ دیتی میں سمجھتا باجی خواب میں مزے لے رھی ھے میں حقیقت میں مموں کو چودتا پھر جب ماہواری ختم ھوتی تو باجی کی پیاسی پھدی میں لن کا پانی چھوڑتا باجی بھی فل مستی میں آھی بھارتی سی سی بھی کرتی کبھی آہ نکل جاتی میں باجی کو دیکھ کر مست چدائی کرتا اور باجی کو چومتا چوستا چاٹتا پھر باجی کا رشتہ آیا باجی نے انکار کیا کچھ ایک مہینے بعد پھر رشتا آیا لیکن باجی نے انکار کیا میں سوچ میں پڑ گیا کے انکار کیوں مجھے ایک سوچ سوجھی کے گولی ڈال کر دیکھو باجی چائے پیتی ھے کے نہیں۔  امی نے چائے بنائی باجی اپنی چائے لے کر اپنے روم گئی میں جاکے گولی ڈال کر لاک سے دیکھا باجی نے چائے کو ڈبے میں ڈال کر ڈھکن بند کر کے ڈبے کو پلنگ نیچے رکھ کو چادر لے کر لیٹ گئی۔ میں فکر میں پڑ گیا کے اس کا مطلب ھے باجی کو پتا ھے کے میں چودتا ھوں میں باجی کو پسند ھوں اس لیئے شادی نہیں کرنا چاہتی۔ میں نے بھی سوچ لیا کے اس بار باجی کو چودتے بتاؤں گا پھر مل کر چدائی کے مزے لینگے میں بھی ٹائم سے پہلے پونچ گیا اور باجی کو مست چومتا چوستا دباتا نگا کیا میں نگا ھوا پہلے منہ میں چودا پھر مموں کو چودا پھر باجی کی پھدی کو چاٹا پھر باجی کی پُھدی میں لن ڈال کر چودتے منہ میں منہ دیا مموں کو دباتا چومتا ھوا کبھی فاسٹ چودتا کبھی سلو چودتا کبھی جھٹکے لگاتا باجی فل مستی چود رہا تھا باجی مستی میں آھیں بھر رھی تھی میں نے دل کو بہت مظبوط کرکے کہا باجی تم بہت خوبصورت ھو تم میری زندگی ھو میرا ساتھ دو تو بہت مزہ آئے گا باجی کو اپنے اوپر کر کے چدائی کرتے  چومتے کہا میں نے لاک کے سوراخ سے دیکھا تم نے چائے نہیں پی جس میں میں نے گولی ڈالی تھی باجی مجھے پیار کرو اور باجی مستی میں میرے لن کو چودتی ھوئی مجھے چومنے لگی کہا مجھے بس تیرے ساتھ رہنا ھے پھر تو ھم مست ھو گئے ھم تین بار فارغ ھوتے رھے چومتے چوستے چاٹتے چودتے رھے پھر نگے چادر لے کر باھوں میں باھیں ڈال کر چوم رھے تھے میں نے کہا باجی میں تو سمجھتا تھا آپ گولی سے سوئی رہتی ھو پلز بتاؤ مسکرا کر مجھے چوم کر کہا ایک رات میری ماہواری رکی تو مجھے خواب آیا کے خواب میں کوئی مجھے چود رہا ھے میں بھی خوشی سے انجوائے کرنے لگی جب دن میں اٹھی تو میری پھدی میں پانی تھا واش گئی کچھ دن بعد پھر وہ خواب آیا میں انجوائے صبح پھر پھدی سے پانی پھر تو بار بار خواب آنے لگا مجھے بھی بہت مزہ آتا پھر ایک دن میری طبیعت خراب تھی تو لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئی ڈاکٹر نے کہا کے میں پریگننٹ ھوں میں نے صفائی کرائی اور گھر آکر سوچ میں پڑ گئی کے یہ کام تمہارا تو نہیں میری سوچ چائے پر پڑی کے میں نے بھی سوچ لیا کے اگر تم ھو تو تم کو کبھی احساس نہ ھونے دوں گی کے میں نشے میں نہیں ھوں رات کو امی نے چائے بنائی چائے لےکر روم آئی چائے رکھ واش میں آکر ڈور سے دیکھنے لگی اچانک تم آئے گولی ڈالی مکس کیا اور چلے گئے من میں آیا کے آج ریئل مزے لونگی میں باہر دیکھا تم امی ابو کے ساتھ چائے پی رھے تھے میں ڈبہ میں چائے ڈال کر ٹھکن بند کر دیا اور چادر لےکر لیٹ گئی میں بہت گرم تھی جب سیکس ھوا تو میں اپنی آھیں نہ روک پاتی تھی اس کے بعد تم مجھے پاگل کر دیتے تھے جب مجھے ماہواری آتی تو تب تم مست کرتے پھر پریگننٹ ھوئی تو ڈاکٹر نے میڈیسن دی جب میرے رشتے آئے تو میں تم سے الگ ھو رھی تھی میں سوچی تم ھو تو میں شادی کیوں کروں انکار کر دیتی میں نے کہا باجی میں نے سوچا کے تم انکار کیوں کر رھی ھو میری سوچ چائے پر تھی اور آج تم نے باہر نہیں دیکھا لیکن میں دیکھ رہا تھا تم نے چائے ڈبے میں ڈال کر ڈھکن بند کرکے پلنگ کے نیچے رکھ دیا میں سمجھ گیا کے تم کو میں پسند ھوں میں بہت خوش ھوا اور سوچا کیوں نے تم سے بات کروں اور مل کر مزے کریں پھر سلوسلو چدائی کرتے چومتے چومتے لیٹے لیٹے فارغ ھوئے  اور ھم سو گئے اس کے بعد میں اور باجی مست انجوائے کرتے امی ابو کا روم نیچے تھا ھم دونوں کے روم اوپر تھے کبھی باجی میرے لن کو چوس چاٹ چوم کر پانی نکالتی چاٹتی باجی بہت سیکس ھے باجی نے بتایا کے شوہر کا لن بہت پتلا تھا چوستی بھی لیکن جب میں پھدی کو چاٹنے کو کہتی تو کہتا یہ میں نہیں کر سکتا میں پرے کرتا ھوں جب میں لن نہ چوستی کے تم میری پھدی نہیں چاٹتی میں لن کیوں چوسو تو زبردستی میرے منہ میں لن ڈال دیتا مجھے اس سے نفرت ھونے لگی میں نے طلاق کا فیصلہ کیا امی سے بات کی سب بتایا امی نے ابو سے بات کی پھر طلاق لے کر آج تم سے بہت مزہ آرہا ھے میں نے کہا گانڈ میں چودوں کہا تم کو مزہ آئے گا میں نے کہا یہ بھی مزہ ھے پھر باجی نے لن کو مست پیار کیا تیل لگا کر میں گانڈ پھدی کو خوب چوما چوسا چاٹا تیل لگا کر باجی کی گانڈ میں لن سلوسلو ڈالنے لگا باجی برداش کر رھی تھی میں تیل پر تیل ڈالتے آدھا لن ڈال دیا باجی نے کہا پورا ڈالو میں نے جھٹکا دیا کے پورا لن گانڈ میں چلا گیا باجی کی چیخ نکل گئی میں چودتا رہا باجی بہت گرم ھو گئی اور مجھے چودنے لگی فارغ ھوئے پھر ایک بار باجی کا رشتہ آیا تو باجی نے مجھ سے پوچھا میں نے کہا ھم پیار تو زندگی بھر کریں گے لیکن بچوں کیلئے شادی لازمی ھے کر لو تو باجی نے کہا پھر تمہارا کیا ھوگا پہلے تم کروگے پھر میں کروں گی مجھے کیا پتا تم شادی کے بعد مجھے بھول جاؤ باجی نے امی ابو سے کہا کے جب میرے بھائی کی شادی ھوگی تو میں تب کروں گی ابو نے بتایا کے ان کا ایک دوست ھے اس کا بیٹا اپنے ابو کا بزنس سنبھالتا ھے اس کی بیٹی بھی بہت کیوٹ ھے پھر ھم ان سے ملے دونوں کیوٹ تھے اور شادی ھو گئی جب ھم کو چدائی کرنی ھوتی ھے تو ھم ھوٹل چلے جاتے ہیں اور جی بھر کے چدائی کر کے گھر آتے ہیں باجی کے چار بچے اور میرے بھی میری بیوی بھی بہت سیکسی ھے باجی کو بھی شوہر کا لن پسند آگیا تو دوستو یہ تھی میری ریئل آپ بیتی مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

Tuesday, March 26, 2024

لن چوسنے کی شدت سے طلب تھی

ھیلو دوستوں میرا نام اقبال ھے ایک بار مجھے لن چوسنے کی شدت سے زیادہ طلب ھوئی کے مجھ سے رہا نہیں جا رہا تھا تو میں نکل پڑا شام کا وقت تھا اور رات قریب تھی اور ٹھنڈی ٹھنڈی ھوائیں چل رہیں تھیں میں ایک روڈ سے دوسرے روڈ پر روڈ اور اسٹریٹوں میں چلتا چلتا جارہا تھا اور چلتے چلتے بہت دور نکل گیا ایک مین خیابان پر بنگلا بن رہا تھا باہر ایک بندہ بیٹھا تھا صحت مند تھا میں نے اسے ھائے کہے کر کہا پانی ملے گا اس کے ساتھ کولر رکھا تھا کہا پی لو جناب میں پانی لے کر اس کے ساتھ بیٹھ گیا ہماری باتیں ھونے لگیں میں نے کہا آج موسم کا مزہ لینے آیا ھوں اس نے کہا مزہ ملا میں نے کہا نہیں ملا کہا کیوں میں نے کہا یار میں گانڈو ھوں مجھے لن چوسنا ھے اور شدد سے طلب ھے اگر تم چاہو تو میں تیار ھو تم کو اتنا مزہ دوں گا کے لن سے پانی نکلنے میں تم کو بہت مزہ آئے گا اس نے شلوار میں اپانا کھڑا لن دیکھایا اور لن فل کھڑا تھا گلی میں سناٹا تھا اور اس نے کہا ہاتھ لگاؤ میں لن کو ہاتھ میں لے سہلاتے سیکس کہے رہا آپ کا لن تو مست ھے اور وہ بہت گرم ھو گیا میں نے کہا چوسنے دو اس نے کہا چلو اندر پھر ھم اندر آئے تو اس نے مجھے باہوں میں بھر کر میرے لن کے بیچ میں اپنے لن کو رگڑتے میرے منہ میں منہ دیا اور ھم مستی میں چومنے چوسنے لگے میں اسے چومتے کہا لن چوسوں کہا میری جان تم بہت کیوٹ ھو کہا نگا ھو جاؤں میں نے کہا پھر تو بہت مزہ آئے گا وہ جھٹ سے نگا ھو گیا منجی پر لیٹ گیا اس کا لن بہت موٹا تھا اور لن کا ٹوپہ تو لن سے بھی موٹا تھا ایسا لن میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا مجھے لن بہت پسند آیا میں لن کو اپنے چہرے پر پھرتے اسے دیکھ کر آنکھیں بند کر کے کھولیں پھر لن پر زبان پھیرتے ٹوپہ کو چاٹتے اسے دیکھتا تو مستی میں مست ھو کر میرے گال دباتا میرے ھیپ دباتا گانڈ میں انگلی اندر کرتا میں لن کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا کچھ ھی دیر میں اس نے میری شلوار کو نیچے کیا اور میری چکنی مست اور پلی ھوئی گانڈ کو دباتے انگلی کرنے لگا میں لن کو مستی میں چاٹتا چومتا چوستا ھوا اپنی گانڈ میں انگلی کے مزے لے رہا تھا تو اس نے کہا گانڈ میں لوگے میں اس کے اوپر آکر اسکے لن کے ٹوپے پر اپنی پلی ھوئی مست گانڈ رکھ کر اس کے منہ میں منہ دے چومنے لگا اس نے مجھے اپنی باہوں میں بھرا ایک ھی جھٹکے میں لن اندر کر دیا مجھے ایسا لگا کے ایک دم میری گانڈ پھٹ گئی ھو جب 6 یا 7 بار لن اندر باہر ھوا تو میں بہت گرم ھو گیا اور اپنی گانڈ سے اس کے لن کو چودنے لگا بہت دیر بعد اس نے مجھے نیچے کیا اوپر آکر چودنے لگا اور منہ چوس رھے تھے ایسا لگ رہا تھا آج میں سورگ میں ھوں  بہت دیر بعد میں گھوڑا بنا اور اس نے مست چدائی کی مجھے مست چوم چود رہا تھا اور میں فل مستی میں تھا بہت دیر بعد وہ لیٹا میں اس کے تگڑے لن کو چوسنے لگا کچھ دیکر بعد اس کے لن کا پانی نکلنے لگا میں پانی کو لن پر مسل رہا تھا پھر اس نے مجھے اپنے اوپر کیا اور مجھے چومتے کہا رات رک جاؤ اگر میں پسند ھو تو میں نے کہا آپ کے جیسا میں نے کبھی نہیں دیکھا صبح تک چدائی کرتے رھے ایک بار اس نے میرے لن کی مٹھ مار کر پانی نکالا اس نے کہا کب سے کرنے لگے میں نے کہا بچپن سے ھی میں سیکسی تھا لیکن سیل انکل نے کھولی اس کے بعد تو میں لینا شروع کیا جس طرح آپ سے ملا لیکن آپ مجھے زیادہ پسند آئے ھم نے نمبر نام سے سیو کیئے مست چدائی کی پھر رکنے کو کہا میں تین راتیں گزاری کھانا بھی اچھا کھلایا اس نے بتایا کے بیوی گاؤں میں ھے جب گرم ھوتا ھوں تو تکیئے کو چود لیتا ھوں ہماری دوستی مست چلی بنگلہ تیار ھونے تک میں تین چار دن چھوڑ کر اس کے پاس جاتا یا وہ مجھے بلا لیتا پھر وہ گاؤں چلا گیا تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا آپ کا لن میرے منہ میں بائے
  


۔۔