میرے آفس میں ایک خوبصورت لڑکی کام کرتی تھی۔ اور میرے 2 بنگلے بھی تھے۔ جو لڑکی میرے آفس میں کام کرتی تھی اس نام سہرین ھے۔ اس کی بڑی پروبلم تھی رہائش کی۔ جس کا اس نے مجھ سے زکر کیا اور میں نے اسے اپنے ساتھ رہنے کا کہا تو وہ مان گئی۔ سہرین کی سیلری بھی ڈبل کر دی۔ پھر سہرین کو اپنے ساتھ لایا آور ھم ایک ساتھ ایک بیڈ اور ایک چادر میں سونے لگے۔ میں سہرین کو جپھی ڈال کر سوتا تو سہرین بھی مجھے جپھی ڈال کر سوتی۔ کبھی ھم چوم بھی لیتے میری ٹانگیں سہرین کی ٹانگوں میں ھوتی۔ میرا لن کھڑا ھوتا اور سہرین کی چوت پر ھوتا اور کبھی سہرین کی ہیپ میں لن ھوتا کبھی سہرین نے مجھے پیچھے سے جپھی ڈالی ھوتی۔ ایک دن میں نے سوچا کے سہرین کو بنا بتائے گھر کے اندر جاکر چونکا دوں۔ میرے پاس بنگلے کی دو دو چابیاں تھیں۔ میں چابی سے لاک کھول کر اندر آیا پھر روم میں آیا تو سہرین نگی تھی اور روم میں سہرین کے علاؤہ کوئی نہیں تھا اور مجھے بہت زور کا پیشاب بھی آیا تھا سہرین کے رنگ کا پارہ اترا ھوا تھا۔ سہرین کو اس طرح نگی دیکھ کے میں نے کچھ نہیں کہا پھر میں واش گیا تو اندر ایک لڑکا مجھے نگا ملا جو پیشاب کر رھا تھا۔ بس مجھے تو بہت افسوس ھوا لڑکا مجھے دیکھ کر گھبرا گیا۔ میں نے اس سے پوچھا تو اس نے سب کہے دیا کے ھم چدائی کر رھے تھے۔ میں نے اسے جانے کو کہا پھر میں پیشاب کر کے واش سے باہر آیا تو سہرین کپڑے پہنے۔ کھڑی تھی۔ میں نے سہرین سے کچھ بات نہ کی اور غصے سے دوسرے بنگلے چلا گیا۔ پھر سہرین آفس میں مجھ سے ملی۔ تو۔ اس سے پہلے سہرین کچھ کہتی تو میں نے جاکر کام کرنے کو کہا اور بنگلے کی چابی لےلی۔ پھر کچھ دیر بعد سہرین نے مجھے استیفہ دیتی کہا سر میں یہ جوب چھوڑ رھی ھوں میں نے وجہ پوچھی تو سہرین نے دو وجہ بتائی۔ ایک رہنے کی اور دوسری کہا کے مجھے آپ کے سامنے شرمندگی ھوتی ھے۔ میں نے کہا اچھا ایسا کرو یہ چابی لو اور میں آکر تم سے ملوں گا اور وھی بات کریں گے اس کے بعد تم نے جو کرنا ھے کر لینا تو سہرین نے چابی لےکر آفس کے بعد گھر چلی گئی۔ میں سہرین کیلئے ننگی نیٹی لینے کے بعد میں سہرین کے پاس گیا۔ تو ھم روم میں بیٹھے۔ میں نے کہا سہرین دیکھوں اگر تم مجھے سچ سچ بتاؤ گی تو شاید اس مسلے کا حل نکل سکے۔ تو کہا جی سر کہیں میں نے کہا اب بتاؤ یہ کب سے چل رھا ھے۔ کہا سر بس دو راتیں یہاں گزاری ہیں۔ میں نے کہا کیا اب کروگی تو میں تم کو منع نہیں کر سکتا۔ اگر کرنا ھے تو پھر تم یہاں نہیں رھے سکتی۔ کہا سر اب میں نہیں کروں گی۔ میں نے کہا پھر مجھ سے وعدہ کرو۔ کہا سر میں آپ سے وعدہ کرتی ھوں کے آج کے بعد میں اس سے نہ ھی ملوں گی اور نہ ھی کبھی اس کے ساتھ کروں گی۔ میں نے کہا پھر میں بھی تم سے وعدہ کرتا ھوکے جب تک تم یہاں رہنا چاہو تو رھے سکتی ھو تم کو کبھی بھی یہاں سے جانے کا نہیں کہوں گا۔ میں نے سہرین سے کہا میں تیرے لیئے نیٹی لایا ھوں۔ سہرین نے کہا سچ میں سر کہاں ھے نیٹی۔ میں نے سہرین کو نیٹی دیتے کہا اس کے اندر کچھ نہ پہننا۔ تو سہرین نے مجھے مسکرا کر دیکھتی ھوئی نیٹی پہننے واش گئی۔ میں نے بھی چڈی پہن لی۔ جب سہرین نیٹی پہن کر آئی تو سہرین کا نگا بدن صاف نظر آرہا تھا۔ سہرین کو باھوں میں بھر تعریف کی۔ سہرین سے کہا تم دوسروں سے کرتی ھو کبھی میرے ساتھ بھی کر لو۔ کہا سر میں نے کب منع کیا ھے۔ آپ کے ساتھ سونے کی وجہ سے تو میں اپنی گرمی کنٹرول نہیں کر پائی میں سہرین کو چومتے کہا مجھے نہیں پتا تھا کے تم آتنی ھوٹ ھو پھر سہرین بھی مجھے چومنے لگی۔ پھر سہرین کی نیٹی اتار دی اور سہرین کو اور مموں کو خوب چوما چوسا۔ سہرین مست ھوکر میرے اوپر چڑھ کر مجھے چومتی ھوئی میری چڈی پر اپنی چوت کو میرے لن پر رگڑنے لگی۔ پھر مجھے چومتی ھوئی۔ چڈی سے لن نکال کر دیکھ کر کہا سر اتنا بڑا اور موٹا۔ میں نے کہا کیوں ڈر گئی اس لیئے تو میں کرنے سے کتراتا تھا کہیں تم ڈر نہ جاؤ۔ پھر میرے لن کو چومنے چاٹنے چوسنے لگی۔ پھر میں نے سہرین کی چوت کو پیار کیا پھر چدائی شروع کی سہرین تین بار فارغ ھوئی تو خوشی سے کہا سر آپ ابھی تک فارغ نہیں ھوئے۔ میں نے کہا تم ھی فارغ کرو لیکن سہرین پھر تین بار فارغ ھوئی تو کہا ھائے سر آپ تو بہت کمال کے ھو میں تو آپ کے ساتھ زندگی بھر رہنے کا فیصلہ کر لیا ھے۔پھر جب سہرین فارغ ھوئی تو میں بھی سہرین کی چوت میں فارغ ھوا۔ پھر سہرین نے شادی کا کہا اور ھم نے شادی کر لی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
No comments:
Post a Comment