ھیلو دوستو میرا نام زیشان ھے۔ میری عمر 40 سال ھے۔ میرا رنگ گورا ھے۔ میری بادی شیر کی طرح ھے۔ میرا قد 5 فٹ 9 انچ ھے۔ میں کیوٹ بھی ھوں۔ میرا 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔میری لائف میں میرے ساتھ کچھ ایسے لمحات گزرے جنہیں میں کبھی بھلا نہیں سکتا اور وہ لمحات میں آپ دوستوں سے شیر کرتا ھوں تو میں شیر کرتا ھوں۔ یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 17 سال کا تھا اور جم بھی کرتا تھا اس وجہ سے میری باڈی باڈی بلڈر کی طرح تھی۔ سب دوستوں میں سے میرا ایک دوست بیسٹ فرینڈ تھا عمر جان۔ عمر اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ عمر کا ابو کسی نجی کمپنی میں نائٹ ڈیوٹی کرتا تھا عمر کا والد بوڑھا تھا۔ لیکن عمر کی امی جوان لگتی تھی۔ اور بہت خوبصورت بھی تھیعمر کی ابھی کا فگر پرکشش تھا اور عمر کی امی کے ممے بھی بڑے تھے اور عمر کی امی کی گانڈ باہر کو نکلی ھوئی بہت اسمارٹ تھی۔ عمر کی امی کا نام عائشہ ھے۔ عائشہ بہت ھوٹ عورت تھی۔ میں نے عمر کی امی عائشہ کو نہیں دیکھا تھا دیکھنے کا موقع ایسے ملا کے ایک رات کو عمر کی کال آئی عمر نے روتے ھوئے کہا کے آبو کا ایسیڈنڈ ھوا ھے اور ڈاکٹر 50 ہزار مانگ رھے ہیں۔ میں نے عمر کو تسلی دی اور میں ہسپتال گیا اور ھم نے 50 ہزار جمع کروائے پھر عمر اپنے ابو کو دیکھانے کیلئے مجھے لے گیا عمر کا ابو بے ہوش تھا عمر نے اپنی امی سے مجھے ملوایا عمر کی امی نے میرا شکریہ ادا کیا میں نے ہسپتال کا سارا خرچہ اٹھایا صرف اپنے دوست عمر کیلئے۔ پھر کچھ دن بعد عمر کا ابو گھر آگیا تو عمر کی امی نے میری کھانے کی دعوت کی۔ میں گیا عمر کے گھر عمر کے آبواور امی سے ملا پھر میں اور عمر سہن میں صوفے پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ کچھ دیر بعد عمر کی امی نے عمر سے داوائی لانے کو کہا جب میں نے ساتھ جانے کو کہا تو عمر کی امی نے کہا میں نے آپ سے بات کرنی ھے اور رکنے کو کہا پھر عمر چلا گیا۔ عمر کی امی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا آپ سے جو میں بات کرنے والی ھوں پہلے آپ مجھ سے وعدہ کرو کے میری بات مانو گے۔ میں نے کہا کون سی بات کہا پہلے وعدہ کرو میں نے کہا ٹھیک ھے مانو گا۔ کہا میں آپ سے دوستی کرنا چاہتی ھوں یہ سن کر مجھے شاک لگا میں نے کہا آپ شادی شدہ ھو کہا اس بات کو چھوڑو میں آپ کو بہت خوش کروں گی میں کچھ کہنے والا تھا کے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی۔ اور میرے منہ میں اپنا منہ دیا اور میرا ایک ہاتھ کو اپنے مموں پر رکھا اور بہت ھوٹ ھو گئی اور مجھے بھی ھوٹ کر دیا پھر ھم چومنے لگے اور ایک ہاتھ سے میری زپ کھول کر میرا لن باہر نکال کر سہلانے لگی پھر جب میرے لن کو دیکھا تو بہت خوش ھوئی اور بہت تعریف کی پھر چومنے چاٹنے اور چوپے لگانے لگی مجھے زندگی میں پہلی بار عمر کی امی یہ مزہ دے رھی تھی میں تو مستی میں آ او کرنے لگا پھر اپنے مموں کو نکال کر مجھے دیکھائے میں نے منع کو دبایا پھر میرے لن کو اپنے مموں میں مسلنے لگی اف کیا مزہ آرہا تھا بہت دیر تک میرے لن سے مست رھی۔ پھر گیٹ کی بیل بجی میں نے لن کو پینٹ میں کیا زپ بند کی عمر کی امی نے مموں کو برا میں کرتی ھوئی کہا عمر اپنے ابو کی جگہ پر نائٹ ڈیوٹی کرنے جاتا ھے آپ رات کو آنا پھر قمیص سیٹ کر کے گیٹ کھولا عمر آیا پھر کھانا کھانے لگے عمر نے کہا جب تک پاپا ٹھیک نہیں ھوتے ابو کی جگہ میں نائٹ ڈیوٹی جاؤں گا۔ مجھ سے کہا یار رات میں اگر ابو کو کچھ ھو تو تم آجانا میں نے کہا ٹھیک ھے عمر کی امی نے کہا زیشان اگر کوئی پروبلم نہ ھو تو آپ ہمارے ساتھ رھے سکتے ھو اس پر عمر نے کہا ہاں یار امی سہی کہے رھی ھے ویسے بھی تم اکیلے رہتے ھوں یہ سن کر میں بھی انکار نہ کر سکا۔ عمر کی امی سن کر بہت خوش ھو گئی اب میں بھی عمر کی امی سے مزے لینا چاہتا تھا۔ عمر کھانا کھاکر ڈیوٹی پر جانے کیلئے تیار ھونے روم میں گیا۔ عمر کی امی عائشہ نے کہا اب دیکھنا میں آپ کو کیسے مزے دیتی ھوں پھر عمر تیار ھو کر چلا گیا کچھ دیر عمر کے آبو سے باتیں کی عمر کی امی نے عمر کے آبو کو دیوالی دی پھر وہ سو گیا مجھ سے کہا آپ عمر کے روم میں چلو میں آتی ھوں میں آکر بیڈ پر لیٹ گیا کچھ دیر بعد عمر کی امی عائشہ فل میکپ میں تیار ھو کر اندر آئی جب میں نے دیکھا تو بس دیکھتا رھے گیا کیونکہ عمر کی امی بہت خوبصورت لگ رھی تھی۔ پھر میرے اوپر آکر لیٹی اور ھم نے ایک دوسرے کو باھوں میں بھر کر چومنے چوسنے لگے۔ پھر کبھی میں اوپر ھوتا تو عائشہ نیچے ھوتی کبھی عائشہ اوپر ھوتی تو میں نیچے ھوتا پھر عائشہ نے اپنے سارے کپڑے اتار دیئے عائشہ نگا سیکسی بدن دیکھ کے میں مستی میں آگیا مموں کو چومتا چوستا دباتا ھوا مست تھا پھر عائشہ نے میری شیٹ اور پینٹ اتار کر میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی بہت دیر تک لگی رھی پھر مجھے اپنی چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں نے چوت کی تعریف کی تو عائشہ نے کہا چاٹو گے میں بھی عائشہ کی چوت چاٹنے کیلئے ٹوٹ پڑا عائشہ سیکس سیسکاریاں بھر رھی تھی پھر مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لیا میرا لن پھنستا پھساتا آخر عائشہ کی چوت میں چلا گیا پھر جو عائشہ نے چدائی کی میں تو پاگل سا ھو گیا۔ پھر بہت دیر بعد عائشہ نے ڈونکی اسٹائل کیا۔ میں نے مست چدائی کی پھر عائشہ نیچے لیٹ گئی میں چدائی کرنے لگا کچھ دیر میں عائشہ فارغ ھوئی پھر میرے لن کو چوت سے نکال کر چوپے لگانے لگی۔ پھر ڈونکی بن کر اپنی گاںڈ چودنے کو کہا اور میں شروع ھو گیا پھر کبھی چوت کی چدائی کراتی کبھی گانڈ کی پھر عائشہ فارغ ھوئی تو کچھ دیر بعد میں بھی عائشہ کی چوت میں فارغ ھوا اسی طرح میں نے عائشہ کو 6 بار فارغ کیا اور میں 3 بار فارغ ھوا پھر ھم دونوں ایک ساتھ چومتے ھوئے سو گئے۔ پھر صبح کو عائشہ نے مجھے اٹھایا کہا کپڑے پہن لو عمر آنے والا ھے میں نے عائشہ کو پکڑ کر چدائی شروع کر دی پھر فارغ ھوئے تو کپڑے پہن کر کچن میں عائشہ ناشتہ بنانے لگی اور ساتھ میں ھم مزے کرنے لگے۔ پھر عمر آیا ھم نے ناشتہ کیا پھر عمر جاکر سو گیا عائشہ مجھے چھوٹے روم میں لے گئی اور ھم چدائی کرکے باہر آکر صوفے پر بیٹھ کر چدائی کی باتیں کرنے لگے۔ نے عائشہ سے کہا کچھ اپنے بارے میں بتاؤ کہا شادی سے پہلے میرا ایک یار تھا جس کے ساتھ میں چدائی کرتی تھی میرا شوہر اس کا دوس تھا اور ہمیں چدائی کرنے کی جگہ دیتا تھا ایک دن شوہر نے اپنے دوست کے سامنے مجھے چدائی کرنے کا کہا کے میں تم دونو کے کام آتا ھوں تم میرے میرے بھی کام آؤ میرے یار نے کہا عائشہ جیسے بولے میں نے بھی ہاں کر دی پھر ایک ساتھ ھم مل کر چدائی کرتے پھر کچھ ھی دنوں میں شوہر نے مجھ سے شادی کا کہا اور یہ بھی کہا کے تم میرے دوست سے کر سکتی ھو پھر میں نے شادی کر لی پھر شادی کے کچھ مہنے ھم مل کر ایک ساتھ چدائی کرتے پھر شوہر مجھے یہاں لایا پھر دوست نے شادی کر لی۔ پھر میں پیٹ سے ھوئی اور عمر پیدا ھوا۔ اس کے بعد میں نے کسی سے چدائی نہیں کی۔ لیکن جس دن تم کو ہسپتال میں دیکھا تو مجھے تم بہت پسند آئے میرے احساس پھر جاگ اٹھے اس لیئے تم سے دوستی کرنے کیلئے تم کو کھانے پر بلایا اب ھم مزے کر رھے ہیں مجھ سے کہا جو تیرے لن کا مزہ ھے ایسا مزہ میں نے کبھی نہیں لیا اور نہ ھی اتنا موٹا لمبا لن دیکھا ھے۔ پھر عائشہ نے کہا اب میں کھانا بناتی ھوں پھر رات کو چدائی کریں گے اور عائشہ کچن میں چلی گئی میں اپنے اپارٹمنٹ میں آکر سوچا عمر کا ابو سہی ھو جائے تو عائشہ کو یہاں چودا کروں گا پھر میں سو گیا کیوں عائشہ کو ساری رات چودنا تھا۔ پھر عمر کے ابو کے ٹھیک ھونے تک میں اور عائشہ چدائی کرتے رھے پھر عمر کا ابو ٹھیک ھوا تو پھر عائشہ کو میں اپنے پاس بلا لیتا ایک بار عائشہ اور میں میرے اپارٹمنٹ میں چدائی کر رھے تھے تو بیل بجی میں نے جاکر مین ڈور کھولا تو آگے عمر تھا اور عمر اندر آگیا اور اتنی دیر میں عمر کی امی نگی باہر آگئی تو عمر دیکھ کر چلا گیا عائشہ نے کہا میں سمبھل لونگی تم فکر نہ کرو تمہاری جیسی دوستی ھے ویسے عمر سے چلے گی۔ پھر دوسرے دن عمر کے ابو نے گھر بلایا اور اکیلے میں مجھ سے بات کی اور کہا عائشہ بہت ھوٹ عورت ھے جب اس کا جس پر دل آجائے تو اسے اپنا بنا لیتی ھے مجھے پتا ھے عائشہ نے تم سے دوستی کا کہا ھو گا اگر تم عائشہ سے دوستی کو برقرار رکھو گے تو وہ کسی اور کی طرف نہیں جائے گی۔ پھر عمر نے مجھ سے کہا یار سوری اس دن میں نے تم کو ڈسٹرپ کر دیا تھا۔ پھر عائشہ نے مجھ سے کہا رات کو مجھے لے جانا ساری رات تمہارے ساتھ رھوں گی۔ پھر رات کو میں عائشہ کو لایا مجھے چومتی ھوئی کہا زیشان آج کچھ نیا کرتے ہیں میں نے کہا کیا نیا کریں کہا ایک بار میں تیرے لن کو چوپے لگا کر پانی نکالوں گی اور تم میری چوت کو چاٹ کر رس نکالنا اور اس کیلئے میں ایک چیڑ لائی ھوں اپنے بیگ سے ایک بوتل نکال کر کہا پتا ھے اس میں کیا ھے۔ میں نے عائشہ کو چوم کر کہا کیا ھے۔ کہا یہ شھد ھے آج ایک ایک بار ھم ایسے لگا کر چاٹ چوٹ کے ایک دوسرے کو فارغ کریں گے۔ میں عائشہ کی تعریف کرتا عائشہ کے منہ میں اپنا منہ ڈالا اور ھم چوسنے لگے اور پھر چومتے ھوئے ایک دوسرے کو نگا کیا پھر میں نے عائشہ سے کہا پہلے میں تیری چوت کو چاٹوں گا پھر عائشہ کی چوت کو شھد لگا کر چاٹا تو مجھے بہت مزہ آیا بہت دیر بعد عائشہ کی چوت سے رس نکلا جسے میں نے سارا چاٹ لیا پھر عائشہ نے مجھے لٹا کر میرے لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے میں مست ھو گئی جب من کرتا لن کی سواری کرتی پھر لن کو شھد لگا کر چاٹنے اور چوپے لگانے لگتی عائشہ نے کہا تیرا لن تو پانی نہیں نکال رھا میں پینا چاہتی ھوں پھر لن کی سواری کرتی ھوئی کہا جب پانی نکلنے لگے تو بتانا پھر مستی میں چودنے لگی اور خود فارغ ھو گئی۔ پھر لن کو چوپے لگانے لگی۔ پھر مماپاپا نے مجھے شادی کیلئے بلایا میں نے عائشہ کو بتایا تو عائشہ اداس ھو گئی میں نے کہا بیوی کو یہی لاؤں گا اپنی دوستی برقرار رکھنے کیلئے پھر عائشہ نے ساتھ چلنے کو کہا پھر عمر بھی ہمارے ساتھ چلنے کیلئے تیار ھو گیا عائشہ کے شوہر نے ڈیوٹی سے چھٹی لےلی پھر ھم گاؤں آئے اور عائشہ کو کو گاؤں گھمایا اور چدائی بھی کرتا اور اس دوران عمر نے میری بہن کو پٹا لیا اور شادی کی بات کی پھر عمر کی بھی شادی اپنی بہن سے کرا کر ھم کراچی آگئے اب بیوی کو عائشہ کا بتا دیا ابھی عائشہ بھی آنے والی ھے آج میں بیوی اور عائشہ کو ایک ساتھ چودنے والا ھو تو دوستو میرے گزرے ھوئے لمحات آپ کو کیسے لگے اب عائشہ بھی آگئی ھے اور میرا لن کھڑا ھو گیا ھے مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔