میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Friday, February 18, 2022

آخر چود ھی لیا

آخر چود ھی لیا
ھلو دوستو میرا نام ۔ آرون ھے ۔ ھم گھر کے چار افراد تھے مماپاپا میری چھوٹی بہن پھر ھم جوان ھوئے میری شادی ھوگئی   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری بیوی کا نام ارچنا ھے میری بیوی بہت کیوٹ ھےاور بیوی کے بڑے مموں کی کیا بات ھے اور چوت بھی مست ھے اور موٹی گانڈ ھے اور میری بیوی کو چدائی کے علاوا کچھ نہیں آتا میری بیوی بہت مست ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری بہن کا رنگ گورا پینک ھے اس لیئے پینک پینکی نام رکھ دیا تھا میری پینک بہن کی بلی آنکھیں اور بھرے گال پینک ھونٹ بڑے ممے بہت کمال کے ہیں پینکی کی چوت پینک ھے اور پنکی کی گانڈ تو فل مست اور لاجواب ھے اور میری پنکی بہت ھوٹ ھے اور چدوانے کی بہت شوقین ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری ارچنا سے شادی ھونے والی تھی میں اس کو دیکھنے ان کے گھر گیا تو میری پہلی ملاقات ارچنا سے ھوگئی اور مجھے اپنے روم لےگئی پھر خوب چدائی کرکے ھم باہر آئے اور میں سب سے ملا پھر ہماری شادی ھوگئی پھر بیوی مجھسے بہت چدواتی پہلے ھی سے بیوی کی چوت گانڈ کے رستے کھلے تھے بیوی سے کہا کتنوں کا لیا ھے بیوی نے کہا ایک کا میں نے کہا کس کا لیا کہا اپنے چاچو کا میں نے کہا پھر مجھے بھی سناؤ کیسے لیا بیوی نے کہا چاچو ھمارے ساتھ رہتے تھے اور چاچو ینگ تھے میں اور چاچو ایک دوسرے سے بہت فری تھے اور چاچو 28 سال کے تھے اور میں 19 سال کی تھی اور چاچو سب سے زیادہ مجھے پیار کرتے اور میری ہر خواہش کو پورا کرتے تھے مجھے فلم دیکھانے لے جاتے چاچو اکثر مجھے جپھی ڈال کر دباتے میری تعریف کرتے مموں کی تعریف کرتے اور مموں کو دباتے کبھی میرے ھونٹ چومتے گالوں کو چومتے ایک بار چاچو نے اپنا کھڑا لن شلوار میں مجھے دیکھایا میں نے چاچو کا لن دیکھا تو لمبا موٹا تھا اور میں مسکرانے لگی پھر چاچو نے میرے ہاتھ میں اپنا لن دیا میں نے چاچو کے لن کو اپنے ہاتھوں میں لیا تو چاچو کا لن مجھے اچھا لگا پھر لن کو کچھ دیر شلوار پر سہلاتی رھی پھر مما نے آواز دی میں چلی گئی پھر ایک رات کو چاچو میرے روم میں آئے اور میرے سامنے نگے ھوگئے اور چاچو کا لن اپنی مستی میں فل کھڑا تھا چاچو نے مجھے سے کہا بیڈ پر بیٹھوں میں بیٹھی تو اپنا کھڑا لن میرے منہ کے پاس لاکر کہا منہ کھولو میں نے منہ کھولا لن کو منہ میں دےکر کہا لولی پاپ کی طرح چوپے مارو پیار کرو میں نے لن کو خوب چوما چوپے مارے مجھے تو چاچو کے لن سے بہت مزہ آنے لگا پھر چاچو نے مجھے نگا کر کے میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا میرے ھونٹ زبان چومتا چوستا رھا اور میں مزے میں مست تھی پھر چاچو نے جو میری چوت کو چومنا چاٹنا شروع کیاکہ میں چاچو کے ساتھ اس مزے میں مست تھی پھر چاچو نے میری چوت میں ایک دم لن سارا اندر ڈال دیا مجھے درد ھوا چوت کا خون بھی نکلا پھر جب چاچو چدائی کر رہاتھا تو مجھے بہت مزہ آرہا تھا صبح تک چدائی کرتے رھے پھر میں اور چاچو روز چدائی کرنے لگے پھر چاچو نے گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی چاچو مجھے چدائی میں فل مست کر دیتے پھر ایک بار مما نے دیکھ لیا پھر مما نے مجھ سے کہا ابھی تم چاچو سے ملی تو میں تیرے پاپا کو بتادونگی پھر میں نے کچھ دن برداش کیا پھر برداش نہ ھوا تو چدائی کیلئے گئی تو مما چاچو سے چدواتے کہے رہی تھی بھابھی دیور تو چدائی کر سکتے ہیں تم تو ارچنا کے چاچو تھے تو چاچو نے کہا میں بہت ھوٹ ھو جاتا تھا مما نے کہا تم نے مجھے کوئی اشارہ تو دیا ھوتا تیرا بھائی تو ھوتا نہیں میں بھی کبھی سوچتی کے تم بھائی کی کمی پوری کرو لیکن اپنی انگلی سے کام چلاتی پھر میں اپنے روم میں آکر اپنی چوت  میں انگلی کرنے لگی میں بہت ھوٹ تھی اسی وقت تم مجھے دیکھنے آئے میں اپنی چوت میں انگلی کر رہی تھی آپ کی آواز سن کے میں جلدی آئی اور اس لیئے تم سے اس وقت چدائی کی  مجھے تیرے لن سے بہت مزہ آیا ھے پھر ھم نے چدائی کی اور سوگئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  جب سے میری شادی ھوئی تب سے پنکی مجھ سے بہت فری ھو رھی تھی اور ہمارے روم میں بغیر نوک کیئے آتی تھی کبھی ھم چوم رہے ھوتے یاں چدائی کر رھے ھوتے تو آجاتی اور ھم ڈسٹاپ ھوتے پنکی سوری کہے کر چلی جاتی پھر مجھے کبھی کبھی جپھی ڈال کر سوری کہتی پھر کچھ دنوں بعد پنکی مست رہتی اور پنکی مما سے سہلی کا بول کر کہیں چلی جاتی پھر ایک بار میں سامان لینے گیا تو میرا دوست مل گیا ھم چائے پی رھے تھے تو دوست نے پنکی کا بتایا کے پنکی لڑکوں سے چدواتی ھے میں نے کہا ایسی بات ھے تو مجھے صبوت دو دو دن تو میں پنکی کو دیکھتا تو مجھے پنکی پر بہت غصہ آتا اور غصہ کو کنڑول کرتا پھر ایک بار میں نے پنکی کو ایک لڑکے سے اپنے مموں کو دباتے دیکھا تو مجھے غصہ بہت آیا کنڑول کرکے گھر آیا اور بیوی کو دیکھا اور بیوی کو اُٹھاکر روم میں لایا اور فل جوش سے چدائی کی پھر پنکی کو دوسرے لڑکے کے ساتھ منہ کا پیار کرتے دیکھا پھر اپنی پتی کی خوب چدائی کرکے باہر آیا تو پنکی کو دیکھا اور پنکی کے مموں گانڈ کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا اور ارچنا کو دن رات خوب چودنے لگا اب ایسا ھوتاکہ پنکی کو جب بھی دیکھتا تو سوچتا پنکی کے ھوٹوں مموں اور چوت کو لڑکے مست چودتے ھونگے یہ سوچکر میں بہت ھوٹ ھوتا اور ارچنا کو خوب چودتا پھر میرے دوسرے دوست نے بھی بتایا کے یار تیری پنکی میرے دوست کے ساتھ آئی تھی پھر وہ چدائی کرکے چلی گئی اب میں نے بھی ٹھان لیا کے پنکی کو چودوں اب میں پنکی کی فل جاسوسی میں لگ گیا اور پنکی کو رنگے ہاتھوں پکڑکر چدائی کرنا چاہتا تھا پھر میں نے پنکی کو تیسرے لڑکے کے ساتھ دیکھا تو ایک رات کو پنکی کو چودنے کیلئے پنکی کے روم گیا دیکھا پنکی سورہی ھے پنکی کے مست فگر کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا پھر میری ہمت نہ ھو پائی اور اپنے روم میں آیا تو ارچنا گہری نید میں سورہی تھی اور میں چدائی کرنے لگا پھر ارچنا اٹھی اور ھم چدائی کرکے سوگئے  پھر میرے دوست نے بتایا کے پنکی کسی لڑکے کو لےکر تیرے خالی گھر میں چدوانے والی ھے اور یہ پکی خبر ھے میں بہت خوش ھواکہ اس موقعہ کی تلاش میں تھا  میں پنکی کی جاسوسی میں تھا پھر پنکی تیار ھوکر باہر جارہی تھی میں بھی پیچھے پھر لڑکے سے ملی اور میرے خالی گھر میں گئے میں غصہ میں سوچتاکہ بہن لڑکے کے ساتھ ایسے ایسے چدوا رہی ھوگی میں بہن کے لئے خوار ھوں پھر سوچا ایساکرتا ھو دیوار پھلانگ کر اندر جاتا ھوں اور لڑکے پر سارا غصہ نکال کر پھر بہن کو چدوانے کیلئے مجبور کرونگا پھر میں آرام سے دیوار پھلانگ کر اندر آیا تو بہن لڑکے کے اوپر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی کر رہی تھی میں نے دیکھا دونوں کے کپڑے سامنے پڑے تھے میں نے غصہ میں کہا تیری تو اور دونوں کے کپڑے اٹھا لیئے پھر لڑکے کو بہت مارا اور لڑکے کو کپڑے دیئے لڑکا کپڑے پہن کر بھاگ گیا پھر میں اندر آکر پنکی کو نگا کھڑا دیکھا پنکی نے ایک ہاتھ کو مموں پر رکھا تھا اور دوسرے ہاتھ کو اپنی چوت پر رکھا تھا میں پنکی کے نگے بدن کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا اور پنکی نے کہا بھایا مماپاپا کو نہیں بتانا میں غصہ میں کہا چپ کرو اپنے ہاتھ نیچے کرو پھر پنکی نے دونوں ہاتھوں کو نیچے کیا پنکی کی چوت پر کوئی بال نہیں تھے پھر میں پنکی کے پاس آکر کہا شیب کب کی ھے پنکی نے کہا کس کی میں نے پنکی کی چوت پر ہاتھ رکھ کے کہا اس کی بہن نے کہا صبح کو میں نے کہا کیوں پرگرام تھا پنکی نے کہا ہاں میں نے کہا کتنے لن لیئے تو پنکی نے کہا چھ سات میں نے کہا تم کو چدوانے کا شوق ھے پنکی چپ ھوگئی میں نے کہا تم چپ چاپ کھڑی رھو میں نے پنکی کو باہوں بھر کر چومنے لگا پنکی کو بیڈ پر بیٹھاکر میں نے پنکی کی ٹانگیں کھول کر پنکی کی پنک چوت دیکھی تعریف کی پھر چوت کو پیار کرنے لگا پھر میں نگا ھوکر پنکی کے اوپر چڑھ گیا اب پنکی بھی مست ھوگئی پنکی نے کہا بھائیا آپ کے لن کو پیار کرو پھر پنکی نے میرے لن کو خوب پیار کیا ہھر کہا بھائیا میری چوت کو چودو پھر میں نے چدائی کی پھر پنکی کو چھوڑنے کا من نہیں کررہا تھا پنکی نے کہا ساری رات چدائی کریں پھر ساری رات چدائی کی پنکی نے کہا بھائی جب سے آپ اور بھابھی کو چدائی کرتے دیکھا تو میں آپ کا لن لینے کیلئے بہت پاگل تھی سوچتی بھائی مجھے چودے تو کتنا مزہ آئے گا پھر ایک سے چدوایا پھر دوسرے تیسرے اور اسی طرح میں چدوانے لگی لیکن پھر میں اور پنکی رات کو روز چدائی کرتے         ۔      ۔/
  
  
 
 
  

1 comment:

  1. جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03460101009

    ReplyDelete