میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Friday, February 11, 2022

مزہ ھی مزہ

ھیلو        ۔ میں ایک بنگلے میں ڈریوینگ کرتا تھا جب میں پہلی بار آیا تو میڈم کو دیکھا تو میڈم بہت خوصورت تھی کالی آنگیں گورے گال رسیلے ھونٹ بڑے ممے اور موٹی گانڈ میڈم کو دیکھ کے سوچا کاش یہ میڈم میرے ساتھ زندگی بھر سیکس کرے تو میں میڈم کو کبھی بھی چھوڑ کے نہ جاؤنگا اور میڈم کو دیکھتے ھی میڈم سے پیار ھو گیا میڈم اور صاحب کی کوئی اولاد نہیں تھی کام کرتے مجھے ایک سال ھوگیا اور میڈم اکثر اُداس رہتی اور میں میڈم کو دیکھ کے بہت ھوٹ ھوتا میں نے سوچا کے اب میڈم سے کسی دن بات کرونگا سوچا اداسی کی وجہ پوچنے سے شروع کرتا ھوں میں نے بھی ایک بار میڈم سے اُداسی کی وجہ پوچھی لیکن میڈم نے بات کو ٹالدیا پھر ایک بار میں نے میڈم سے کہا میڈم آپ کے بچے نہیں ہیں میڈم نے کہا ہاں بچے نہیں ہیں میں نے کہا ڈوکٹر سے چیک کرایا میڈم نے کہا ہاں میں نے کہا کمی کس میں ھے لیکن میڈم نے کوئی جواب نہ دیا پھر کچھ دن بعد میں کہا میڈم بتائیں کمی کس میں ھے میڈم نے کہا کیا کروگے جان کے میں نے کہا ویسے آپ کو جب بھی دیکھتا تھا تو آپ اُداس رہتی تھی تو مجھے آپ کی اُداسی دیکھی نہیں جاتی تھی سوچا میڈم کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ھے پوچھنے کا من کیا تو پوچھ لیا پھر میڈم نے بتایا کے صاحب میں کمی ھے پھر میں نے اپنا میڈیکل کرایا تو میری رپوٹ بچوں سے بھری آئی میں نے اپنی فائلیں رکھ دی سوچا موقعہ ملےگا تو میڈم کو دیکھاؤنگا ایک بار میڈم اپنے ساتھ شاپینگ کیلئے لیگئی میں نے میڈم سے کہا میڈم کیا آب بچے چاہتی ھو تو میڈم نے کہا چاہتی تو ھوں لگتا ھے اب میں کبھی ماں نہیں بنونگی میں نے اپنی رپوٹ کی فائل میڈم کو دےکر کہا یہ میری فائیل ھے اسے پڑھو تو میڈم نے پڑھ کر کہا اس میں تو تمہاری رپوٹ میں تو بچے کے فل ماسک ہیں پھر مجھ سے کہا مجھے یہ کیو دیکھنے کو کہا میں نے میڈم سے کہا اگر آپ چاہیں تو آپ کو بچہ ھو سکتا ھے میڈم نے کہا تم کو پتاھے یہ تم کیا کہے رھے ھو  میں نے کہا سوری میڈم دوسری بات یہ ھےکہ میرا بڑا اور موٹا ھے اور ٹائمنگ لمبی ھے میڈم نے کہا اپنی بکواس بند کرو میں نے کہا غصہ کرنے سے کچھ فائدہ نہیں ھوگا آپ کچھ ھی دنوں میں پیٹ سے ھوجاؤگی اگر یعقین نہیں آتا تو کسی دن آزماکر دیکھ لو میڈم نے غصے سے کہا میں تم کو نوکری سے نکال دونگی میں نے کہا لگتا ھے آپ خود ماں نہیں بننا چاہتی آپ نکال دوگی تو میں کہیں اور جوپ کرلونگا جب آپ کو احساس ھو تو مجھ سے ضرور ملنا میڈم مجھے یہ کہتی ھوئی کے بتمیز ابھی تم کو نوکری سے نکالتی ھوں صاحب کو آنے دو میڈم اپنے روم میں چلی گئی کچھ دن تو میڈم نے مجھے بہت غصہ دیکھایا اور غصہ سے رہی اور صاحب نے مجھے کچھ نہ کہا اور جوپ سے نہیں نکالا اور میرے ساتھ کہیں گئی نہیں پھر ایک بار صبح کو صاحب نے مجھ سے کہا میڈم کو پالر چھوڑتا ھوا جاؤں گا فون آئے تو لینے جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک بجے صاحب کا فون آیا میڈم کو پالر سے لےلو میں گیا اور میڈم کو فون کیا اور میڈم نے کال کاٹ دی پھر کچھ دیر بعد میڈم فل تیار ھوکر آئی میں نے میڈم کو دیکھا تو ایسا لگ رہا تھا جیسے سورگ سے کوئی اپسرا آئی ھو گاڑی میں بیٹھے میڈم کی تعریف کی اور میڈم نے کوئی جواب نہ دیا تو ھم گھر آئے میڈم نے کہا اندر آؤ میں میڈم کے ساتھ اندر آیا میڈم نے کہا بیٹھو میں صوفہ پر بیٹھا تو میڈم میرے سامنے بیٹھ کرکہا اس دن جو تم نے کہا تھا میں نے اس بارے میں بہت سوچا پر میری ایک شرط ھے میں کہا کیا شرط ھے تو میڈم نے کہا تم مجھے کبھی چھوڑ کے نہیں جاؤگے میں نے کہا ہاں میں وعدہ کرتا ھوں پھر کہا یہ بات صرف ھم دونوں میں رہنی چاہیئے اور اس بات کا صاحب کو پتا نہیں چلنا چاہیۓ میں نے کہا اسے شک بھی نہیں ھونے دونگا میڈم نے کہا پتا ھے آج میں تیرے لیئے پالر گئی تھی میں کیسی لگ رہی ھوں میں بہت تعریف کی پھر میڈم نے کہا چلو روم میں پھر ھم روم میں آکر میڈم نے مجھے باھوں میں بھر کر دبایا پھر میرے منہ میں اپنا منہ دےکر میرے ھونٹ اور زبان چوس کر کہا مجھے تم سے پیار ھوگیا زندگی بھر ساتھ نبھاؤگے میں نے میڈم کو باھوں میں اٹھاکر میڈم کے ھونٹ چوس کر کہا جب پہلی بار تم کو دیکھا تو تم سے پیار ھوگیا پھر بیڈ پر میڈم کو لیٹاکر منہ کو چومتا ھوا مموں کو دباتا ھوا مست تھا پیار کرتے ھوئے مست ھوتے گئے میڈم کی قمیض اوتا کر بلوز اوتار کر مموں کی تعریف کرتے دباتا ھوا چوم چوس رہا تھاپھر میڈم کی شلوار اوتار کر میڈم کی چوت کا دیدار کیا میڈم کی چوت پینک تھی اور مجھے میڈم کی چوت بہت پیاری لگی پھر میڈم کی چوت کو اتنا خوب چوما چوسا چاٹا کے میڈم کی چوت نے پانی نکالا اور میں سارا چاٹ گیا میڈم نے میری قمیض اوتار کر چومتی ھوئی میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی اور میڈم کا منہ میرے منہ میں تھا اور ھم ھونٹ زبان چوم چوس رہے تھے پھر میڈم نے میری شلوار کا ناڑہ کھول کر لن کو باہر نکال کر لن کو دیکھ کے کہا واو اتنا لمبا اور موٹا لن پھر میرے لن کو خوب چوما اور چوپے مارتی مموں میں لیتی جب میڈم کی چوت میں لن ڈالا تو سوفٹ تھی اور میرا لن میڈم کی چوت میں پھستا پھساتا چلا گیا میں چوت کی وجہ پوچھی تو میڈم نے کہا صاحب کا لن چھوٹا اور پتلا ھے پھر تو میں چدائی کرتا رہا اور میڈم کی چوت پانی پانی ھوتی رہی اور میڈم میرے لن سے مست رہی میڈم کہتی تیرا لن تو بہت طاقتور ھے ابھی تک اپنا پانی نہیں نکالا پھر بیل بجی تو میڈم نے کہا لگتا ھے صاحب آگیا ھے تم اپنے روم میں چلو میں آتی ھوں پھر میں اپنے روم آیا اور کچھ دیر بعد میڈم آئی اور پھر چدائی کی پھر میڈم کی چوت نے پانی چھوڑا میڈم میرے لن کو پیار کرتے کہا اوف تیرا لن کتنا پیارا ھے ابھی تک پانی نہیں نکالا پھر کہا میں کھانا بناکر صاحب کو فاریغ کرکے ساری چدائی کرینگے پھر رات کو چدائی کی پھر میرے لن کو چوپے مارے تو میرے لن نے پانی چھوڑا تو میڈم نے پیاچاٹا پھر ھم ساری رات چدائی کرتے سوگئے پھر صاحب کے جانے کے بعد ھم چدائی کرتے کچھ دن ھم چدائی کرتے رھے پھر ایک بار میڈم کی چوت سے خون آیا پھر کچھ دن بعد خون ختم ھوا تو چدائی کی اور میڈم کو میرے لن سے حمل ھوگیا پھر چدائی کرتے مجھے بتایا اور خوب چدائی کی کہا مانگو جو ماگنا ھے میں نے کہا بچوں کا اچھا مستقبل میڈم نے کہا یہ ھم دونوں کے بچے ہیں ان بچوں کو تیرا نام دونگی کیوں کے میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں میں نے کہا اگر صاحب کو جب پتا چلا تو میڈم نے کہا اگر مجھے وہ میری بات نہیں مانے گا تو میں تجھ سے شادی کرلونگی کیا تم مجھے سے شادی کروگے میں نے کہا جب بھی تم بولو میڈم نے کہا کہیں مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے میں نے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھو اگر تم نے مجھے چھوڑ دیا تو میں مرجاؤنگا میڈم نے کہا نے جب تم نے مجھے اپنی میڈیکل رپوٹ دیکھائی اور جب تم نے مجھے سے سیکس کی بات کی تو مجھے زہر لگنے لگی پھر تیری ساری باتوں کا سوچنے لگی پھر مجھے تم پر پیار آنے لگا اور تیری رپوٹ یاد آئی پھر مجھے تم سے پیار ھوگیا تو سوچہ بچاری کے بہت ڈانٹا ھے پھر سوچا تیرے لیئے پالر سے تیار ھوکر تم کو سرپرائز دوں پھر میڈم کا پیٹ بڑھنے لگا اور صاحب اور میڈم میں بھیس ھونے لگی پھر میڈم روتی ھوئی میرے پاس آئی میں نے کہا اگر تم اسی طرح روتی رہیں تو بچہ پر اثر پڑے گا میں صاحب سے بات کرتا ھوں میڈم نے کہا ابھی رکو رات کو میں آخری بات کروگی اگر نہ مانا تو ھم کچھ دن ھوٹل میں رہنگے پھر گھر لینگے پھر میڈم رات کو چار بجے آئی اور مجھے سے کہا میں نے صاحب سے کہا رکھنا ھے رکھو ورنہ مجھے چھوڑ دو جس کا بچہ ھے میں اس سے شادی کرلیتی ھوں اگر تم مجھے بچہ دے سکتے ھو تو صاحب چپ ھوگیا پھر کہا بچہ کس کا ھے میں نے کہا اگر تم نے اس کو کوئی نقسان پہنچایا تو میں تم کو عدالت میں گھسیٹوں گی صاحب نے کہا پھر بچوں کو میرا نام دو میں نے کہا مجھے چھوڑ دو صاحب نے کہا اچھا بچوں کو باپ کا نام دینا اب بتاؤ کون ھے وہ میں تیرا بتایا پھر کہا اسے بلاکر لاؤ اب چلو ھم آئے صاحب نے مجھے دیکھ کر کہا اگر تم دونوں ایک ساتھ مل کے میرے ساتھ کر سکتے ھو تو میں سب مان لونگا میں نے کہا اگر میڈم کو کوئی اعتراض نہیں تو مجھے بھی کوئی اعتراض نہیں صاحب نے میڈم سے پوچھا تو میڈم نے ہاں کیا پھر ھم نے مل کے چدائی کی پھر میڈم کو بیٹی ھوئی  ۔      ۔/
 
  
 
 

No comments:

Post a Comment