Saturday, January 22, 2022

بڑے مموں والی لڑکی

بڑے مموں والی لڑکی
ھیلو                                                ۔ کالج میں میرا پہلا دن تھا اور میں کالج آیا تو میری پہلی نظر ایک لڑکی پر پڑی تو میں اس کو دیکھتا رہا وہ لڑکی بہت کمال کی تھی اس کا گورا گورا بدن جھیل جیسی آنکھیں رس سے بھرے رسیلے ھونٹ اور بھرے بھرے گال اور خوبصورے سے بڑے ممے اور بڑے مموں کے ساتھ لڑکی کا فگر بہت کمال کا لگتا میں نے سوچا اگر زندگی میں یہ لڑکی مل جائے تو ساری عمر پیار کرونگا وہ لڑکے مجھے بہت پیاری لگتی اور اس کے ممے تو مجھے بہت ھی پیارے لگتے جب سے سندری کو دیکھا تب سے میں اس کا دیوانہ ھوا پر سندری سے بات نہیں ھورہی تھی پھر جب میں کالج آتا تو سندری کو ڈھونتا جب مل جاتی تو اسے خوب جی بھر کے دیکھا اس کا بولنا چلنا مسکرانا اس کے چہرے کو مموں کو دیکھ کے سوچتا اس سے دوستی کیسے کروں سوچتا کاش سندری میری بیوی بن جائے ایک بار مما نے بتایا کے مہمان گھر آرھے ہیں میں نے پوچھا تو بتایا مما کی سہلی اور اس کی بیٹی کھانے پر آرہے ہیں پھر اس دن ھم سب تیار ھوئے مما نے ڈھیر سارا کھانا بنایا پھر بیل بجی تو میں نے ڈور کھولا تو سامنے سندری اپنے بڑے مموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ساتھ میں آنٹی بھی تھی تو آنٹی نے مجھسے کہا بیٹا آپ کی مما ھے میں نے کہا جی جی مما ھے پھر دونوں اندر آئے تو میں وہیں سوچتا کھڑا رہا کے یہ تو مما کی سہلی کی بیٹی ھے تو پھر میں بھی گیا مما نے مجھے ملاوایا مما سندری کا نام لینے والی تھی کے میں نے کہا سندری تو سندری نے مسکراتے مجھے دیکھا مما نے کہا تم جانتے ھو میں نے کہا ہاں تو مما نے کہا کب سے میں نے کہا برسوں سے سندری نے کہا برسوں سے میں نے کہا میرا مطلب کالج میں میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتا رہا میرا مطلب ھے بار بار کالج آناجانا میرا من کررھا تھا کے سندری کو ابھی پھاڑچیر دو پر بس نہیں چل رہا تھا تھا پھر موقعہ دیکھ کے میں نے دیر نہیں کی اور سندری کو سب بتاکر کہا مجھ سے شادی کروگی سندری نے کہا اور کتنوں کو کہا ھے میں نے کہا صرف آپ سے تم ہاں کرو تو ابھی بات کرتا ھوں سندری نے مسکراتے کہا بتاؤنگی اور سندری مسکراتی چلی گاڑی کے پاس گئی اور پھر دونوں ماں بیٹی چلی گئیں تو میں نے خوشی کے مارے مما کو اپنی باہوں میں اٹھاکر بہت خوشی کا اظہار کیا پاپا بہن بھائی سب دیکھ رھے تھے پھر ھم اندر آئے اور مما سے کہا مما میں نے سندری جیسی لڑکی آج تک نہیں دیکھی جب سندری کو کالج میں پہلی بار دیکھا تو اسے اپنی بیوی بنانے کو سوچا پھر سندری گھر آگئی سوچتا سندری سے بات نہیں ھوتی تھی میں اگر شادی کرونگا تو سندری سے ورنا کسی سے نہیں مما آپ سندری کی مما سے بات کرو تو مما نے کہا میں بات کروگی بہن نے مجے چیڑاتے کہا سندری نہ مانی تو کیا تم شادی نہیں کروگے میں نے کہا چپ کیسی بات کرتی ھو پاپا نے کہا بیٹا پہلے تم نے سندری کو منانہ ھوگا تو کچھ ھوسکتا ھے مما سے کہا مما آپ پھر بھی بات کردو ایسا نہ ھوکے کوئی اور لےجائے پھر میں صبح کالج کھلنے سے پہلے جاکر سندری کا ویٹ کرنے لگا پھر سندری آئی اور مجھے دیکھ کر مسکرائی اور کہا کس کا ویٹ کر رھے ھو میں نے کہا آپ کا سندری نے پھر مسکراکر کہا کب سے تو واچمین نے کہا کالج کھلنے کے ایک گھنٹہ پہلے سندری نے کہا کیوں میں نے کہا تم سے پیار کرتا ھوں تو واچمین نے سندری سے کہا بیٹی لگتا ھے یہ تم سے بہت پیار کرتا ھے سندری نے کہا انکل میں جانتی ھوں اسے یہ میری مما کی سہلی کا بیٹا ھے تو واچمین نے کہا بیٹی اس سے شادی کرلو تم کو بہت خوش رکھے گا سندری نے واچمین سے کہا اچھا انکل سوچتی ھو ھم کلاس روم میں ساتھ بیٹھے اور میں نے ہر جگا بتایا پہلے کہاں دیکھا اور وہی تم سے پیار کر بیٹھا میں نے کہا گھر والوں کہے دیاھے کے شادی کرونگا تو سندری سے کرونگا اور مما سے تیری مما سے بات کرنے کو کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں سندری انکار مت کرنا تو سندری نے کہا تیرا اتنا پیار دیکھ کے اب مجھے بھی تم سے پیار ھوگیا ھے میں نے کہا شادی کروگی مسکراکر کہا ھاں کالج کی چھٹی ھوئی سندری کو اپنے گھر لےگیا اور سب کو بتایا پھر سندری کو گھر چھوڑنے گیا اور کالج میں ھم اچھے سے پڑھائی کرتے اب میں سندری کو اپنی باہوں میں لیتا اور سندری کے گالوں کو چومتا تو سندری پیار سے دیکھتی اور ھم منہ کا پیار کرنے لگتے پھر میں سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا اور سندری کے بڑے مموں کی تعریف کرتا پھر ھم دونوں ھوٹ ھوجاتے ایک بار میں روم میں سورہا تھا سندری آگئی اور میرے ساتھ لیٹ کر مجھے باہوں میں لےکر دبایا تو میں دیکھا سندری ھے تو سندری کر باہوں میں لےکر نیچے کیا اور میں سندری کے اوپر آکر سندری کے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر سندری کے مموں کو قمیض پر دباتا چومتا تعریف کرتا اور سندری کے چڈوں میں لن کی رگڑ کرتا ھوا پھربسندری کی قمیض اوتار کر سندری کے مموں بریزر میں دیکھا تو مست ھوکر چومتے بریزر اوتار کر سندری کے مموں کو دیکھا تو میں مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر اچانک سے مما اندر آئی تو ھم کو مست دیکھا تو ھم نے چھوڑ تو مما نے ڈور کو بند کرکے کہا ڈور تو لاک کرلیتے کہا آجاؤ ناشتہ کرلو اور مما باہر سے چلی گئی سندری نے کہا جلدی سے لاک لگاکر آؤ لاک لگاکر ھم مست ھوگئے سندری کو لن دیکھایا سندری تعریف کی سندری نے لن کو چوما چوپے مارے سندری کے مموں کو چودا پھر سندری کی شلوار اوتار کر چوت دیکھی تو بہت پیاری لگی تعریف کی پھر چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر لن کو اور چوت کو تھوک سے ترکر کے سندری کی چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر باہر کرتے ھوئے سندری کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لن کو دیا اور سندری کی چوت کی سیل کو توڑتا اور خون نکالتا  ھوا سارا لن اندر چلا گیا اور اور سندری نے برداش کیا اور بیڈ کی چادر سندری کی چوت کے خون سے بھر گئی پھر ھم دونوں چدائی میں مست ھوگئے پھر کبھی سندری میرے اوپر تو کبھی سندری ڈونکی اسٹائل پھر سندری کی چوت نے رس چھوڑا اور میرے لن نے بھی خوشی کے آنسو نکالے تو ھم باہر آئے اور مما نے دیکھر مسکرایا اور سندری کو گلے لگاکر کہا تم دونوں کے کسی کی نظر نہ لگے پھر ھم سندری کے گھر گئے تو سندری نے کہا میرے روم میں چلیں ھم آئے تو نگے ھوکر مست ھوگئے پھر یہاں بھی سندری کی مما نے دیکھ لیا پھر کبھی سندری کے گھر تو کبھی میرے گھر ھم فل چدائی میں مست رہتے ایک بار سندری سے گانڈ چودنے کو کہا تو سندری نے کہا اس کو تو سوہاگرات کیلئے چھوڑدو میں نے چوم کر کہا میری جان جیسے تم کہو  اور پڑھائی بھی خوب کرتے پھر ھم نے ٹوپ کیا پھر شادی کا کہا پھر شادی ھوئی میں روم میں آیا تو سندری نے گھوگھٹ کیا ھوا تھا میں نے گھوگھٹ اٹھاکر دیکھا تو سندری بہت کمال کی لگ رہی تھی میں نے بہت تعریف کرتے سندری کو چومنے لگا پھر سندری کے بڑے مموں کو ہاتھوں میں لےکر تو دباتے چومتے مست ھوگیا پھر سندری کی شادی کا لہنگا اوتار کر سندری کے مموں کو بریزر پر خوب دبایا پھر بریزر اتارکر سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا اور سندری بھی مست تھی پھر سندری کی شلوار اتار کر چوت کی تعریف کرتے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور سندری سیکس میں سیسکاریا بھر رھی تھی پھر میں نگا ھوکر سندری کو لن دیکھایا لیٹا پھر سندری نے میرے لن کو چوما چوپے مارے پھر سندری کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگے پھر سندری کی گانڈ چودی پھر سندری کو چودتا رہتا اور سندری بھی مجھے بہت پیار کرتی         ۔ اس کے بڑے مموں کو دیکھ کے,,,, آگے اور مزہ ھے۔/
 
 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس