Thursday, May 13, 2021

افشاں

ھیلو دوستوں میرا نام      ۔ میری ایج اس وقت 42 سال ھے اور میرے لن کا سائز 7 انچ لمبا 3 انچ موٹا اور ٹوپہ 4 انچ موٹا ھے اور ۔ میں آپ سے کچھ گزرا ھوا سیکس شیر کرتا ھوں ۔            ۔۔۔۔۔۔۔ میری ایک گلفرینڈ تھی اس کا نام شائیستہ ھے میں نے شائیستہ کی سیل توڑی اور گانڈ کی سیل بھی توڑی اور شائستہ اور میں اور ہم دونوں بس چودائی کرتے اور ہم دونوں میں چودائی کی آگ اور بھڑکتی ۔  بس میں اپنے لن کا پانے نکالنے کے لئے شائستہ کو اور اس کے منہ کو مموں کو چوت کو گانڈ کو چودتا بس چودتا رہتا اور شائستہ چودواتی رہتی اور مست ھوتی ۔۔۔۔۔۔۔ شائستہ کی دو بھانجیاں ھیں ایک چھوٹی ھے چار سال کی دوسری بڑی بھانجی ھے جس کا نام افشاں ھے ۔ افشاں کی ایج اس وقت 9 سال کی بچی تھی اور موٹی تھی اور افشاں کی گانڈ بھی موٹی تھی اور نرم تھی اور گال بھی موٹے تھے اور افشاں بچی کا جسم بہت پیارا تھا اور افشاں خود بھی بہت خوبصورت تھی اور اب بھی ھے ۔ میں جب کبھی شائیشتہ کو اس کے گھر چودائی کرنے جاتا تو ہم دونوں نگے ھوکر چودائی کرتے تو افشاں بھی روم میں ہوتی اور ہم کو چودائی کرتے دیکھتی تو میں شائیستہ کے منہ میں چودتا تو کبھی مموں کو کبھی شائیستہ کی گانڈ کو چودتا تو کبھی چوت کو چودتا اور افشاں ہمیں چودائی کرتے دیکھتی اور ہم خوب چودائی میں مست ھوکر غرلاتے اور شائیستہ اور مجھ میں چودائی کرنے کی اتنی آگ تھی کے ہم بس چودائی کرتے اور شائیستہ اپنی بڑی بہین کے گھر میں رہتی تھی اور افشاں کی خالاں تھی اور ان کی دیکھ بھال کےلئے آئی تھی اور شائیستہ کی بہین کام کرتی تھی بنگلے میں پھر ہم چودائی کرتے اور افشاں ہم کو چودائی کرتے دیکھتی اور ہم نگے ھوکر چودتے شائیستہ میرے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارتی میں چوت کو چومتا چاٹتا مموں کو چوت گانڈ کو چودتا اور منہ کا پیار کرتے بس اسی طرح ہم مست چودائی کرتے ۔ ایک مرتبہ ایسا ھوا کے میں گھر میں چڈی پہن کر  بیٹھا تھا تو  افشاں آئی اور میرے لن کو پکڑکر کہا یہ کیا ھے میں نے کہا دیکھو گی کہا ہاں میں نے لن دیکھاکر کہا اس کو پکڑو افشاں نے جب میرے لن کو ہاتھوں میں لیا تو مسکراتی میں نے کہا کیسا ھے کہا پیارا ھے میں نے کہا اس کا نام کیا ھے کہا کیا نام ھے ۔ میں نے کہا اس کو لن کہتے ہیں پھر میں افشاں کو چومنے لگا اور افشاں میرے لن کو سہلاتی رہی اور میں مٹھ مارنے کا کہتا ایسے مٹھ مارو پھر افشاں مٹھ مارتی اور میں افشاں کو چومتا رہا جب لن نے منی نکالی تو افشاں نے کہا یہ کیا ھے میں نے۔کہا اس کو منی کہتے ہیں چکھو کیسی ھے افشاں نے منی کو چکھ کر کہا اچھی ھے تو پھر افشاں چلی گئی ۔ پھر افشاں آئی میں اسے چومتے ھوئے اپنی گود میں بیٹھا کر میرا لن فل کھڑا تھا افشاں کو باہوں میں بھر کر دباتا چومتا اب مجھے شائیستہ سے زیادہ افشاں میں مزہ آنے لگا کیوں کے افشاں گوشت کی دوکان تھی یعنی موٹی تھی اور گانڈ موٹی نرم ملائیم تھی اور جسم بھی گوشت کی وجہ سے نرم ملائیم تھا اور افشاں سے میں مست ھونے لگا جب میرے لن نے منی نکالی تو افشاں منی کو چاٹ کے چلی گئی ۔ پھر میں اپنے روم لیٹا تھا تو افشاں آئی تو صرف چڈی پہنی تھی میں نے جب افشاں کو دیکھا تو مست ھوا افشاں نے کہا پھر کریں تو میں نے افشاں کو باہوں میں بھر کر بیڈ پہ لیٹا کر ننھی سی چوت کو سہلا کر کہا مزہ آرہا ھے افشاں نے ہنستے ھوئے کہا ہاں پھر میں افشاں کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا اور افشاں کو بھی بہت مزہ آرہا تھا پھر میں نے افشاں سے کہا لن کو منہ لو کہا جیسے خالہ کرتی ھے میں نے کہا ہاں پھر افشاں میرے لن کے ٹوپہ کو چومتی چوپہ مارتی رہی پھر لن کی منی نکلی تو ساری منی افشاں کے منہ میں نکلی اور افشاں نے ساری منی نگل لی پھر چلی گئی ۔ پھر میں ابھی افشاں کے سامنے اس کی خالہ شائیستہ کو چود کے اپنے روم آیا تھاکہ اتنی  دیر میں افش آئی اور کہا میرے ساتھ بھی کرو میں نے افشاں کو نگا کر کے خود بھی نگا ھوکر افشاں کو باہوں میں پھر کر بیڈ پہ لیٹاکر چومنے لگا اب افشاں بھی چومتی پھر افشاں کی ننھی سی چوت پہ لن رگڑنے لگا کبھی چوت کوچومتاچاٹتا کبھی افشاں کے ھونٹ گالوں کو چومتا چوت پہ لن رگڑتا پھر منی نکلی تو افشاں چلی گئی ۔ افشاں ابھی نو سال کی بچی تھی اور میں یہ بھی جانتا تھا کے افشاں کی چوت ابھی لن لینے کے قابل نہیں ھے لیکن افشاں نے مجھے فل مست کیا اور مجھے اس سیکس میں بہت مزہ آتا ۔ پھر کچھ دن بعد سردی پڑگئی اور میں اپنے روم میں رضائی اوڑھ کے سورہا تھا اور نید میں تھا تو افشاں آئی اور رضائی میں گُھس گئی پھر میرے لن کر سہلاتے چوم رہی تھی جب میں نے دیکھا تو افشاں کو نگا کردیا اور میں نے بھی چڈی اُتار دی اور افشاں کو اپنے اوپر لیٹا کر افشاں کی ٹانگوں میں چوت پہ لن رگڑتا ھوا افشاں کو چومتا دباتا پھر افشاں کو نیچے کر کے افشاں کی ننھی سی چوت کو خوب چاٹا اور لن رگڑتا رہا پھر افشاں کے منہ میں لن دیا افشاں لن کو چومتی چوپے مارتی  پھر میں نے افشاں کو اُلٹا لیٹاکر افشاں کی موٹی گانڈ کے بڑے کوہلوں کے بیچ میں لن رگڑتا رہا افشاں نے کہا خالہ کی چوت میں لن ڈالتے ھو میری چوت میں لن ڈالو میں نے سمجھایا جب نہ مانی تو میں نے ننھی چوت کے سوراخ پہ ٹوپہ رکھ کے ٹوپہ اندر کرنے لگا تو افشاں نے کہا درد ھورہا ھے میں نے پھر سمجھایا کے تم بڑی ھوگی تو پھر آرام سے تیری چوت میں لن چلا جائےگا پھر ہم نے خوب سیکس کیا جب لن نے منی نکالی تو پھر افشاں چلی گئی ۔ اب تو افشاں روز آتی اور ہم سیکس میں مست ھوتے افشاں بچی کو میرے لن سے مزہ آتا تو اس لئے افشاں روز آتی اور میں بھی مزے کرتا ۔ پھر میں شائیستہ کو چودتا اور افشاں سے بھی مزے کرتا ۔ پھر شائیستہ اپنے گاوں چلی گئی اور اس کی شادی ھوگئی پھر میں کچھ دن افشاں سے مست رہا پھر میری مگنی ھوئی تو اب میں منگیتر سے سیکس کرتا پھر میری شادی ھوئی پھر بیوی کوچودتا اور افشاں سے سیکس کرتا پھر وقت اور دن گررنے لگے اب افشاں پہ جوانی آرہی تھی اور مجھے افشاں سے بہت مرہ آتا اب تو افشاں کے مموں کی چوچنیاں نکل رہی تھی اور میں چوچنیوں کو خوب چومتا پھر تو افشاں کی چوچنیاں مموں کی۔طرح اُبھررہی تھیں اور میں مست ھوتا اور افشاں بھی مست ھوتی اب افشاں بڑی ھوئی اور افشاں کے ممے بھے بڑے ھوگئے میں اب مموں کو چودتا اور منہ میں چودتا اب تو افشاں مست ھوکے سیکس کرتی پھر ایک مرتبہ افشاں آئی تو ہم پیار کرنے لگے جب افشاں کی چوت کو پیار کرنے کے لئے دیکھا تو چوت میں خون تھا پھر میں نے بتایا کے یہ کب سے کہا ابھی ھوا ھے میں نے کہا جب خون رکے گا تو پھر تیری چوت میں لن ڈالونگا پھر ہم نے سیکس کیا ۔ پھر جب خون رکا تو افشاں نے بتایا پھر ہم نے پیار کرکے میں نے افشاں کی چوت پہ لن کا ٹوپہ رکھ کے اندر باہر کرتے ھوئے افشاں کو مست کرنے لگا اور جب افشاں فل مست ھوئی تو میں نے ایسا جھٹکا لگایا کے میرا لن افشاں کی چوت کی سیل توڑتا ھوا پورا اندر چلا گیا افشاں کو درد ھوا تو برداش کیا پھر جب درد ختم ھوا تو اب افشاں کی چوت میں آگ بھڑک اُٹھی پھر تو پھر افشاں چودتی رہی پھر اس کے بعد ہم روز چودائی کرتے ۔ پھر افشاں کے امی ابوں نے مکان بیچ کے گاوں چلے گئے اب میرے پاس میری بیوی تھی میں اب صرف بیوی کو چودتا اور بیوی کی چوت کو چومتا چاٹتا پھر بیوی کے منہ میں چودتا مموں میں چودتا چوت کو چودتا پھر بیوی سے گانڈ کو چودنے کو کہا بیوی مان گئی جب میں نے بیوی کی گانڈ ٹوپہ پورا ڈالا تو بیوی اپنی گانڈ سے لن نکال کر بھاگ کر کھڑی ھوکر کہا بہت درد ھوتا ھے پھر کچھ دن تو گانڈ کی بات نہ ھوئی پھر آخر چودائی کرتے کبھی مان جاتی کہتی آرام سے لن ڈالنا جب درد ھوگا تو رک جانا میں نے کہا ٹھیک ھے کہا میری قسم کھاو میں نے کہا تیری قسم ۔ پھر روز گانڈ میں لن کرتے کرتے آخر بیوی کی گانڈ میں لن پورا چلا گیا پھر اب میں بیوی کو چودتا ھوں جی دوستوں 
            ۔ بائے 
      
      
      
                                                      

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس