ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Tuesday, March 11, 2025
بڑے بھائی کے لن کے مزے لیئے
Friday, March 7, 2025
پاپا گھر نہیں ھوتے تھے
میرے پاپا گھر تو ھوتے نہیں تھے اور میں چودا سال کا ھو چکا تھا میری مما بہت گرم رہتی اور ننگی سوتی تھی ویسے میری مما کا فگر بہت زیادہ سیکسی ھے میری مما کے بڑے ممے ہیں اور میری مما صحت مند ھونے کی وجہ سے مما کی پلی ھوئی گانڈ ھے اور میری مما کی پنک چوت ھے میری مما اتنی گرم ھوتی تھی کے میں نے مما کو جب بھی سوتی دیکھا تو ہمیشہ ننگی سوتی ھوئی پاپا اور اکثر مما اپنی چوت میں انگلیاں مارتی اور سیکس آوازیں نکالتی جسے میں بھی سنتا تھا مجھے مما کی گرم جوانی بہت زیادہ پسند آنے لگی میں جوں توں بڑا ھونے لگا اور میں آخر کار بڑا ھو گیا اور جب مما کو ننگی سوتی یان نہاتی ھوئی دیکھتا مما جب نہاتی تو ڈور بند نہیں کرتی تھی ڈور بھی کھلا رکھتی روم کا بھی اور واشروم کا بھی مما کی گرم جوانی دیکھ دیکھ کر مجھے مما سے سیکس کرنے کا بہت من کرتا مما کی چوت چاٹنے کا بہت من کرتا مما کے بڑے مموں کو چوسنے دبانے کا بہت من کرتا لیکن میں سوچتا کے اگر میں نے مما کے ساتھ کیا تو مما مجھے جان سے مار دے گی مما کو ننگی دیکھ دیکھ کر میرا لنڈ کھڑا رہتا اور چڈی میں لنڈ تمبو بنائے ھوا رہتا میری چڈی میں کھڑے لن کو مما بھی دیکھتی تھی جب میں مما کے گلے ملتا تو میرا لنڈ مما کو سہی کا لگتا دوستو میں مما کی گرم جوانی سے بہت زیادہ گرم رہنے لگا جب مما ننگی سوئی ھوتی تو من کرتا جاکر مما کو شروع ھو جاؤ ڈر سے کچھ نہیں کر پاتا تھا وقت گزرنے کے ساتھ پھر کچھ ایسا ھوا کے بارشوں کا سیزن شروع ھوا اور بارشوں زور شور سے ھونے لگیں اور بادل بھی گرجنے لگی بادل کی گرج سے مجھے ڈر لگنے لگا اور نیند بھی نہیں آرھی تھی تو میں مما کے روم آگیا مما دوسری طرف کروٹ لے کر نگی سو رھی تھی میں پیچھے آکر لیٹ گیا اور لیٹے لیٹے میری نظر مما کی پلی ھوئی گانڈ پر پڑتی رھی اور میرا لنڈ کھڑا ھو گیا میں نے نہ چاہتے ھوئے اور ڈرتے ڈرتے پیچھے سے مما کو جپھی ڈال کر چپک گیا اور میں اپنا لنڈ مما کی گانڈ کے ھیپ میں ڈال دیا اور ایک ہاتھ کو مما کے بڑے ممے پر رکھا اور ممے کو دبایا تو مما کی ہلکی سی سی نکل گئی مجھے ایسے لگا مما جاگ رھی میں نے مما کے ممے کو دباتے ھیپ میں لنڈ رگڑنے لگا مما کی پھر سی نکلی جس سے مجھے کچھ حوصلا ملا کے شاید آج مما بھی یہی چاہتی ھے اس کے بعد میں مما کو پیچھے سے چومتے ھوئے ممے کو دباتے لنڈ ھیپ میں رگڑنے لگا مما کی باہ ممے پر تھی جس سے مجھے مما کے ممے کو دبانے میں الجھن سی ھو رھی تھی تو مما نے پھر سی کرکے اپنی باہ ممے سے ہٹا دی میں نے پھر مما مما کے دونوں بڑے مموں کو سہی کا دبانے لگا اور مما کا جسم پہلے سے زیادہ گرم ھو چکا تھا میں بھی بہت گرم ھو چکا تھا پھر میں نے چڈی سے لنڈ نکال کر مما کے ھیپ میں ڈال دیا اور مما کی سیکس میں ھوں نکلی اور سی کی کچھ دیر میں ھیپ میں لنڈ رگڑتے مموں کو دباتے پیچھے سے مما کو چوم رہا تھا اور مما کی سانسیں گرم گرم نکل رھی تھی میں بہت زیادہ گرم ھو گیا اور مجھے یقین ھو گیا کے مما میرا لنڈ لینا چاہتی ھے تاکہ میں سمجھو کے مما سو رھی ھے لیکن مما سونے کا ناٹک کر رھی تھی میں نے اپنی چڈی اتار دی اور مما کی چکنی پنک چوت پر لنڈ رگڑنے لگا مما کی چوت پر نہیں تھے جیسے آج ھی مما نے چوت کے بال صاف کیئے تھے اور مما بار بار سی سی کر رھی تھی پھر میں نے مما کی چوت میں لنڈ ڈال کر چودنے لگا اور مجھے تھوڑی مشکل ھو رھی تھی کیونکہ مما نے اپنی گانڈ کو سہی نہیں رکھا ھوا تھا میں مما کے بڑے مموں کو دباتے چوستے ھوئے کچھ دیر مشکل سے چدائی کی پھر مما نے اپنی گانڈ کو سہی کیا تاکہ چوت میں لنڈ آرام سے جائے اور میں کچھ دیر زبردست چدائی کی کے مما سیکس سیسکاریآ لیتی رہی میں جس کیلئے ترستا تھا آج میں مما کی گرم جوانی سے مزے لے رہا ھوں مما کے چہرے کو چومتا مما کے ھونٹوں کو چوستا مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا رفتار سے چدائی کر رہا تھا مما دھیمی آواز میں آ او سی کر رھی تھی بہت دیر بعد مما کی چوت بہت گیلی ھو گئی میں بھی تھک چکا تھا آخر میرے لنڈ کا پانی سارا مما کی چوت میں نکل گیا اور میں مما پر لیٹ گیا اور پڑا رہا میری کچھ دیر بعد مما نے مجھے باھوں میں لیا اور اسی وقت میری آنکھ لگ گئی اور مجھے نیند آگئی صبح جب میری آنکھ کھلی تو میں اکیلا ننگا سو رہا تھا مما کچن میں ناشتہ بنا رھی تھی مجھے شرمندگی ھو رھی تھی کے جو میں نے رات کو کیا اگر مما نے پوچھ لیا تو میں کیا کہوں گا لیکن مجھے رات کی چدائی یاد آگئی اور میرا لن کھڑا ھو گیا من کر رہا تھا کے جاکے مما کو اٹھا کر آؤں اور چودنے لگ جاؤں اتنی دیر میں مما کے آنے کی آہٹ محسوس ھوئی میں لنڈ کھڑا کیئے سیدھا لیٹا رہا اور آنکھیں بند رکھیں تھوڑا سا دیکھ رہا تھا مما اندر آئی اور میرے کھڑے لن کو دیکھا تو نیٹی اتار کر میرے ساتھ لیٹ گئی کیونکہ مما گرم ھو گئی تھی اور اپنا گھٹنے کو میرے لنڈ پر رکھا اور آنکھیں بند کرکے لیٹ گئی میں سمجھ گیا کے مما کو پھر سے لنڈ لینا ھے میں نے مما کی طرف کروٹ لی اور مما کو باھوں میں بھر لیا اور مما نے اپنی لات کو میرے لک پر کی میں نے مما کی چوت میں لن ڈالا تو مما کی سی نکلی تو مما نے مجھے باھوں میں بھر لیا پھر میں چدائی کرتے مما کو چومنے دبانے چوسنے لگا پھر میں مما کو سیدھا کیا اور اوپر آکر چدائی کرنے لگا مموں کو دباتا چومتا چوستا مما کے چہرے اور ھونٹ چوسنے لگا اب میں تو فل مزے لینے لگا پھر میں نے مما کی ٹانگیں کندھوں پر رکھ کر چدائی کی مما جیسے فارغ ھوئی کچھ دیر میں بھی فارغ ھو کر سائڈ پر مما کو جپھی ڈالتے لیٹا رہا کچھ دیر بعد مما اٹھی واشروم گئی واپس آکر میرے اوپر چادر دے کر مجھے اٹھاتے کہا آٹھ جاؤ نہا کر آجاؤ ناشتہ کر لو پر میرا چدائی سے من ھی نہیں بھر رہا تھا مما روم سے باہر چلی گئی میں پیشاب کر کے ناشتہ کرنے آیا مما اور میں ناشتہ کرنے لگے مما نے ناشتہ کرتے کہا مجھے نیند آرھی ھے تم سوؤ گے یا باہر جاؤ گے میں نے کہا میں بھی آپ کے ساتھ سوؤ گا تو مما نے کہا ٹھیک ھے پھر ناشتہ کر لو خیر ھم نے ناشتہ کیا جیسے میرا من نہیں بھر رہا تھا اسی طرح مما کی بھی من نہیں بھرا تھا ھم نے ناشتہ کیا تو مما نے کہا برتن بعد میں دھو لوں گی مجھے زبردست نیند آئی ھے مجھ سے کہا تم چلو میں برتن سمیٹ کر آتی ھوں میں روم میں آیا میرا لنڈ فل ٹائٹ تھا میں نے سوچ لیا مما جیسے بیڈ پر آئے گی تو شروع ھو جاؤں گا کیونکہ اب مما بھی یہی چاہتی ھے میں بیڈ پر چڈی اتار کر لنڈ پر چادر لےکر لیٹ گیا کچھ دیر بعد مما آئی اور بیڈ پر میرے ساتھ لیٹی میں نے مما کو پکڑ کر باھوں میں بھر چومنے لگا اور کچھ دیر بعد مما نے بھی مجھے چومنے لگی مما نے اپنی ٹانگ میرے لک پر کی میں مما کی چوت میں لنڈ ڈال کر چدائی شروع کر دی بس پھر ھم فل مستی میں آگئے مما بہت گرم ھو گئی اور میرے اوپر آکر چوت میں لنڈ لےکر چدائی کرنے لگی اس طرح مجھے بہت مزہ آرہا تھا آخر مما خود فارغ ھو کر مجھے بھی فارغ کر دیا اور اوپر لیٹی رھی مجھے چومتی ھوئی کہنے لگی اپنے دوستوں اور پاپا کو مت بتانا پھر دوسری بار مما نے کہا اب دوسرا اسٹائل سے کرتے ہیں مما نے میرے لنڈ کو منہ میں لیا اور چومنے چوسنے لگی میں نے مما کو لیٹا کر مما کی چوت چاٹی پھر مما گھوڑی بنی اور اس کے بعد ھم روز چدائی کرنے لگے اور کچھ مینے بعد مما پریگنٹ ھو گئی اور پاپا بھی اچانک گھر آگیا پھر کچھ دن بعد پاپا چلا گیا تو مما نے پاپا کو بتایا کے پریگننٹ ھو گئی ھوں اور ایک رات میں نے مما سے گانڈ چودنے کو کہا پہلے تو منع کیا لیکن جب میں نے بہت بار کہا تو مان گئی مما کو چوتھا مہنہ چل رہا تھا اور مما کی گانڈ کی سیل کھول دی اور ھم مزے کرنے لگے آخر مما نے بیٹی کو جنا جو میری بیٹی بھی تھی اور بہن بھی تو دوستو مجھے اجازت بائے
میں تیرا چودا سال کا تھا
میں اس وقت تیرا چودا سال کا تھا اور جس نے مجھے دوست بنایا وہ تیس سال کا لڑکا تھا اس کے ساتھ میری گپشپ بڑی کے میں اکثر اس کے ساتھ وقت گزارتا تھا ایک دن اس میرے ساتھ ننگی فلم فلم دیکھنے کا پروگرام بتایا تو میں بہت خوش ھو گیا اس رات کو وہ فلم لایا دوست تھا سانولے رنگ کا لیکن خوبصورت بھی تھا اور صحت مند بھی تھا دوست نے کہا یار چلو ھم فلم لینے ھم گئے تو چار فلمیں دوست نے لی اپنی پسند کی مجھے تو پتا نہیں تھا خیر ھم آئے تو دوست نے فلم لگائی فلم چلی تو دو لڑکے آپس میں سیکس کا مزہ لینے لگے تو میں دیکھ کر بہت گرم ھو گیا دوست بھی گرم ھو گیا ھم دونوں کے لن کھڑے ھو گئے ھم دونوں چڈیا پتلی ولی پہنی تھی دوست بار بار چڈی کے ساتھ پکڑ کر اپنا لن مجھے دیکھاتا کہتا ایسی فلم ھے کے یہ دیکھ میرا لوڑا کھڑا ھو گیا میں دیکھتا چڈی میں لن موٹا تازہ لگا مزے باہر سے بھی لن اچھا لگا ایک فلم میں میں تو بہت گرم ھو گیا دو لڑکے ایک دوسرے سے سیکس کر رھے تھے میرا من کرنے لگا کے دوست میرے ساتھ سیکس کرے تو کر لوں گا اور دوست چڈی پہنے لن مجھے بار بار دیکھا رہا تھا اور فلم میں لن چوستے میرا دل بھی کرنے لگا کے اس لن کو چوسو دوست نے کہا یار کوئی ہمیں ایسا دوست مل جائے مجھ سے کہا کیوں یار مزہ نہیں آئے گا میں تھوڑا خاموش ھوا تھا تو فلم ختم ھو گئی دوست نے کہا ابھی ایک نے اتنا گرم کر دیا ھے ابھی تو تین پڑی ہیں آپھر دوست نے آٹھ کر دوسری فلم لگائی وہ بھی دو لڑکوں کی تھی میں بہت گرم تھا من کر رہا تھا کے اس سے کہو ھم کریں تو دوست نے کہا یار سچی بات ھے ایسا دوست ھوا چاھیئے مجھے کہا تو کیا کہتا ھے میں نے کہے دیا ہاں یاد ھونا چاھیئے اس نے چڈی سے لن نکال کر مجھے دیکھایا فل ٹائٹ موٹا لمبا سانولا لن مجھے بہت پسند آیا من کیا کے چوم لوں دوست نے کہا یہ دیکھ تڑپ رہا ھے کوئی اپنا بھی دوست ھوتا جو منہ میں لیتا میں مسکرایا تو دوست نے کہا تو بھی میرا دوست ھے چوس لے میں نے کہا میں نے کہا تم کہتے ھو کے ھم سیکس کریں تو ٹھیک ھے میں تیار ھوں اس کے ٹھیک ھے اور دوست نے مجھے چومتے کہا یار تم بہت گورے ھو اور بہت خوبصورت ھو اور میری گاالیں چومنے لگا میں نے اس کے ننگے لن کو سہلانے لگا اور منہ چوسنے لگے اور باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے مست ھو گئے ساتھ میں فلم بھی دیکھ رھے تھے دوست نے چڈی اتار کر مجھے کہا لن چوسے گا میں نے کہا ہاں دوست لیٹ گیا میں لن کو چومنے لگا لن کی مہک نے مجھے مست کر دیا اور لن کو منہ میں لیا اور چوسنے لگا کچھ دیر ھوئی تو دوست نے میری چڈی اتار دی اور میری گانڈ کو سہلانے لگا اس کے مزے میں تو میں گرم ھو گیا اور لن کو مستی میں پیار کرنے لگا اس کے بعد فلم ختم ھوئی تو دوست نے تیسری فلم لگائی تو میں نے اس لن کو پکڑ کر سہلا نے لگا دوست بیٹا تو میں أس کا لن چوسنے لگا مجھے لن چوسنے میں آیا اور پورا منہ لے کر منہ سے باہر لن کو نکال کر چوپے لگاتا دوست میری گانڈ کو سہلانے لگا اور انگلی کرنے لگا دوست نے میری گانڈ کو اپنے منہ پاس کیا اور میری گانڈ چاٹنے لگا اس کا مزہ تو مست کر دیا دوست نے کہا ھیپ میں لن رگڑنے دے دیا میں نے کہا رگڑ لے کہا الٹا ھو میں الٹا ھوا تو میری گانڈ کو چومنے اور دبانے لگا کہا تیری گانڈ تو بہت پیاری ھے پھر گانڈ کو چاٹنے لگا مجھے بہت گرم کر دیا اور میں فل انجوائے کر رہا تھا پھر دوست میری گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑنے لگا لن کی رگڑ نے مجھے مست کیا تو گانڈ میں لن لینے کی چاہت ھوئی دوسٹ میری گانڈ میں لن کا ٹوپہ دینے لگا مجھے مزہ آرہا تھا لن آگے پیچھے اندر باہر کرتا مجھے چوم رہا تھا اور ٹوپہ میں گانڈ میں چلا گیا اندر باہر ھورہا تھا میں خوش ھو رھا تھا کے آج بہت مزہ آرہا ایسا مزہ پہلی بار آرہا تھا اور آدھا لن میں برداش کر لیا آگے تکلیف ھونے لگی میں کہتا کے آرام سے درد ھو رہا ھے دوست نے کہا فلم کی طرف اشارہ کیا کے وہ دیکھ اپنے دوست کیسے لن لے رہا ھے اپنی گانڈ میں مزے دے بھی رہا ھے اور لے بھی رہا ھے آرام کرتا ھوں جب میری گانڈ میں لن اندر باہر ھو رہا تھا دوست نے میری گانڈ اور اپنے لن کو تھوک سے بہت چکنا کیا ھوا تھا اس طرح تھوڑی بہت میں برداش کر رہا کیونکہ مجھے مزہ آرہا ھے اور دوست کو مستی میں چومتا دوست مجھے چومتا ھم مزے کر رھے تھے اور لن سیل ٹونے میں تکلیف تھی لیکن لن پورا اندر چلا گیا اب میں بھی بہت گرم ھو گیا کے دوشت کو کہا کے جیسے وہ جھٹکے لگا رہا ھے تم ایسے کرے دوست نے کہا برداشت کر لو گے میں نے کہا فکر نہ کرو اور دوست جزباتی ایک جھٹکا دیا کے پورا لن میری سیل توڑ کر اندر چلا مجھے اور تھوڑی بہت درد ھوا جیسے میں برداشت کرنے لگا تو دوست مجھے چومنے لگا میری گانڈ کی مست چدائی کر رہا تھا اور مجھے بھی درد ختم ھو گیا اور میں گھوڑی بن گیا اور دوست نے زبردست چدائی کی کچھ دیر بعد فلم ختم ھوئی تو دوست کو فلم لگانے کا کہا پھر فلم لگا کر آیا تو میں نے لیٹنے کو کہا وہ لیٹا تو من میں لن چوسنے لگا کچھ دیر بعد میرے منہ فارغ ھوگا دوست کے لن کے پانی سے لن کو چوسنے کا مزہ بڑھ گیا دوست نے کہا پشاب کریں کچھ دیر فلم دیکھ کر پھر کرں میں نے کہا ہاں یار مجھے بھی پشاب آیا ھے اور ھم دونوں واشروم میں آئے اور دوست میری گانڈ میں انگلی کرنے لگا میں اس کے پھولے والے لن کو سہلانے لگا میں کموڈ پر بیٹھا پشاب کرنے دوست میرے منہ لن ڈالے ھوا تھا اور میں لن چوس رہا تھا جو پھولا ھوا کڑک ھو رہا تھا دوست نے میرے منہ میں پشاب کرنے لگا میں لن کو منہ نکال کر چہرے کو پشاب سے دھو رہا تھا اور دوست پشاب کہے جارہا تھا پھر روم میں آئے اور چوتھی فلم لگائی میں لن چوسنے لگا اور چوستا رہا جیسے فلم میں لن چؤنے کے بعد ایک اوپر آکر گانڈ میں لن لے کر مستی میں لن کو چود رہا تھا میں بھی اٹھ کر اوپر آیا دوست کا موٹا لمبا لن فل ٹائٹ تھا اور اپنی گانڈ میں لن لے کر اس زبر دس لن کو گانڈ سے چودا اور دوست نیچے سے چدائی کر رہا تھا میں اور سے مجھے گانڈ میں لن لینے کا ب مزہ آیا فلم ختم ھوئی تو دوست میری گانڈ میں فارغ ھو گیا ھم پیشاب کر نگے چادر لیئے چڈی پہن کر لیٹ گئے میں دوسرے طرف ھوا دوست کو دیکھتے اور دوست نے مجھے پیچھے سے بھر لیا دوست نے کہا موڈ لیٹے لیٹے میں کہا ہاں کرو میری گانڈ میں لن ڈال کر ھم سلوسلو چود رہا تھا اور ھم سکون میں بھی تھے اور دوست میری گانڈ میں لن ڈالے رہا اور سکون میں ہمیں نیند آگئی مجھے اجازت بائے
لن چوسنے کی طلب ھوتی
اچانک لن چوسنے خواہش ھوئی میں بس سے اتر گیا اور پدل چلنے لگا میں بہت گرم ھو گیا کے آج لن چوسنے کو مل جائے ایک جگہ سے میں گزر رہا تھا اور چلتے آیک گلی میں بنگلا بن رہا تھا اور اس بنگلے کے باہر ایک شخص بیٹھا تھا میں نے سوچا کے اسے گرم کرتا ھوں اور لن چوستا ھوں میں جا کر ھائے کیا اس نے جواب دیا میں نے کہا مجھے لن چوسنا ھے تم مجھے چوسنے دو وہ مجھے دیکھنے لگا میں نے کہا تم کو فل مزے دو گا میں نے اس کے لن کو سہلاتے پکڑ کر سہلایا میں نے کہا چوسنے کی بہت طلب ھے چوکیدار نے کہا اور لن بھی کھڑا ھو چکا تھا لن بھی پکڑ کر میں خوش ھو گیا موٹا لمبا تھا کہا لن چوسو گے میں نے کہا ہاں کہا چلو میں اپنے روم میں لایا اور نگا ھو گیا کہا تم بہت پیارے ھو میں تم کو پیار کرتا ھوں مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگا منہ میں منہ دیا ھم چوسنے لگے میں اس کا لن مٹھی میں لے کر مٹھ مار رہا تھا چوکی دار میری گانڈ میں کے ھیپ دباتا گانڈ میں انگلی کرتا میری قمیض اتار کر مجھے پیار کرنے لگا میری جھاگوں میں لن رگڑنے لگا میرا لن بھی رگڑیچ رہا تھا مجھے اس کا پیار کرنا بہت مزے کا تھا پھر میں نے اس لن کی تعریف کی اور لن کو چومتے چوسنے لگا لن اتنا ٹائٹ تھا کے میں کیا بتاؤ مجھے قسمت سے زبردست لن مل گیا میں لن کو اتنا پیار کیا کے مجھے مزہ آیا میری خواہش بھی پوری ھو چکی تھی اور اچانک چوکیدار کے لن کا پانی میرے منہ میں نکلا میں لن کے پانی کے ساتھ لن کو چوستا رہا پھر چوکی دار پیشاب کر کے آیا مجھے چومنے لگا کہا رات میرے ساتھ رھے جاؤ اب میرا موڈ لن کو گانڈ میں لن لینے کا بنا میں نے کہا ٹھیک ھے چوکیدار نے مجھے لیٹا کر اوپر آگیا اور میری ٹانگوں میں آکر میری گانڈ کو چاٹنے لگا میرے لن کو سہلانے لگا اور میں نے اشارہ کیا کے ڈال دو چوکیدار نے آرام سے لن ڈال کر پھر زبردست چدائی کرنے لگا اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا ھم چوم بھی رھے تھے کافی دیر بعد اس نے مجھے گھوڑا بنایا اور میری گانڈ میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا مجھے مزہ آرہا تھا کمنٹ
میری زندگی کے مزے
میرے محلے میں ایک شی میل رہتا جو موٹا اور صحت مند تھا اور خوبصورت تو بہت زیادہ تھا مجھے بہت اچھا لگتا تھا اور میں اسے دیکھ کر سوچتا تھا کے سیکس کروں بڑے مموں سے شی میل ھوٹ لگتا میں دیکھتا تو بہت ھوٹ ھو جاتا اور کہنے سے گھبراتا اور اسی طرح وقت گزا اور ایک رات مجھ سے صبر نہیں ھوا میں سوچہ کے کاش گلی میں کوئی نہ ھو میں گلی میں آیا تو سناٹا تھا اور شی میں گیٹ پر تھا میں نے آکر کہا سیکس کرو گے شی میل نے مجھے دیکھ کر کیا اچھا اندر آجاؤ میں اندر آیا اور روم میں آیے میں کھڑا ھو اندر آکر شیل میں نے ڈور لاک کرکے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگا میں تو شی میل کیلئے پاگل تھا میں اسے چومنے لگا اس کے بڑے مموں کو دبانے لگا میرا لن کھڑا تھا اور شی میل کا لن بھی کھڑا ھوا اور میں لن رگڑ رھے تھے پھر اس نے شلوار اتاری اور بیڈ پر لن نکال کر بیٹھااور کہا چوسو اس لن بہت موٹا اور لمبا تھا میرا لن اس کے آگے کچھ بھی نہیں تھا اتنا موٹا اور لن دیکھ کر بہت پیار آیا میں لن کو چوسنے لگا منہ کے کر چوسنے لگا اور مست ھو گیا مجھے اس کا لن چوسنے میں بہت مزہ آرہا تھا لن کی مہک پاگل کیا ھوا تھا شی میل میرے لن کو سہلاتا میری گانڈ میں انگلی کرتا میں منہ میں ڈال کر چوسنا پھر شی میل نے مجھے مجھے چودنے کو کہا میں شی میں کی گانڈ میں لن ڈال کو چودنے میں مست ھو گیا اور شی میل کے مموں کو باہر نکال کر مموں کو دباتے چوستے زبر دست چدائی کر رہا تھا شی نے شیٹ اتاری اور گھوڑی بن گئی اور میں نے جی بھر کے چدائی کی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر شی میل نے مجھے لیٹنے کو کہا اور میرا لن چوسنے لگا کچھ دیر ایسا لن کو پیار کیا کے میں بہت گرم ھو گیا پھر میرے اوپر گانڈ میں لینے کر چدائی کرنے لگا نیچے سے میں بھی کر رہا تھا شی میل نے اور سے چدائی میں مست کر دیا کچھ دیر مجھے الٹا ھونے کو کہا میں الٹا ھوا میرے دونو ھیپ میں لن رگڑنے لگا میں مزے میں آیا پھر میری گانڈ میں لنڈ ڈالنے لگا مجھے درد بھی بہت کر رہا تھا اور آدھے سے تھوڑا کم بداش کیا کے شی میری گانڈ میں فارغ ھو گیا اور میرے لن کو پکڑ کر کہا کے سیدھے ھو اور میں سیدھا ھوا لن کو ایسا چوسا کے میرا اس کے منہ نکل گیا اور وہ چاٹتا رہا پھر ٹیشو سے لن اور اپنا منہ صاف کیا ھم کپڑے پہنے اسے چوم چوس کر میں گھر آیا اور بہت خوش تھا اور گھر والی موڈ میں تھی اور اس نے مجھے گرم کر دیا اور گھر والی کی میں خوب چدائی کی اور فارغ کیا اور ھم سو گئے ۔۔۔؟۔۔ کمنگ ؟۔؟۔۔
دوستو کیسے ھو آپ امید کرتا ھوں کے آپ موڈ میں ھونگے میرا سالا اپنی ماں کے ساتھ گھر آیا میری بیوی کی ڈلوری ھونے والی تھی بچہ ھونے کے قریب تھا ساس تو میری بیوی کے ساتھ سونے والی تھی اور دو روم تھے دوسرے روم میں سالا اور میں سونے والے تھے میں سالے پر بہت گرم تھا اور سیکس کرنے کا سوچ لیا میں اور سالا روم میں آئے سالے نے چڈا پہن لیا میں چڈی پہن لی جس میری چکنی گانڈ اور ھیپ نظر آتے ھم سو گئے مجھے نیند نہیں آرھی تھی سالے کے سونے کا انتظار تھا اور سالا سو گیا میرا لن بھی کھڑا تھا میں اپنا ہاتھ سالے کے لن پر رکھ دیا اور سلوسلو سہلانے لگا اور بھی کھڑا ھوا تو میں نے سالے کے چڈے سے لن نکال کر سلوسلو مٹھ مارنے لگا پھر اٹھ کر لن کو چوسنے لگا اور سالے کی سیسکاریاں آرہی تھی سالا جاگ گیا اور لیٹا تھا مزے لیتے میں نے سالے کا چڈا اتار دیا اور لن کو بہت دیر تک چوسا کے سالے کے لن کا پانی میرے منہ نکل گیا اور مجھے مزہ آیا تو سالا ایک دم الٹا ھو کر کہا گانڈ میں ڈالو میں بہت خوش ھوا اور گانڈ کو چاٹنے لگا اور پھر لن ڈال کر چدائی کی اور سالے کی گانڈ میں فارغ ھوا کچھ دیر میں اوپر پڑا رہا پھر سیدھے ھو چومنے لگے سالے نے کہا بہت مزہ آیا چومتے چومتے گرم ھو گئے سالا میرا لن چوسنے لگا میں بہت مستی میں تھا اور الٹا ھو کر کہا میری کھول دو کہا کھلاوائی نہیں میں نے بتایا شی میل کا سالے کا بھی میرے لن سے موٹا تھا میری گانڈ میں لن ڈالنے لگا میں سیل تک برداش کیا درد بھی ھو رھا تھا جب لن اندر باہر ھوتا تو مزہ آ تو اتا پھر سالے نے ایک دم پورا اندر کر دیا مجھے درد اتنا ھوا کے میں چھڑانے لگا درد بہت ھو رھا تھا لیکن سالے کی پکڑ مظبوط تھی چودے جا رہا تھا اور کچھ ھی دیر میں درد کا پتا نہ چلا اور سالے نے بےدردی سے میری گانڈ چودتا رہا اور میں بھی مستی میں تھا اور سالا میری گانڈ میں فارغ ھوا پھر ھم سو گئے اس کے بعد ۔۔۔ کمنگ
دوستو بات یہ ھے کے میں اس وقت کنوارا تھا میرے پڑوسی کی آٹھ سال کی بیٹی افشاں تھی جو تھوڑی موٹی تھی اور جب افشاں کو دیکھتا تو سیکس کرنے کا من ھوتا کیونکہ میں ننگی فلمیں بہت دیکھتا تھا ایک دن گھر میں کوئی نہیں تھا اور میں نہا کر ٹاول باندھ کر واشروم سے باہر آیا لن مسی میں تھا اور فل کھڑا تھا افشاں اندر آئی میں افشاں کو دیکھ کے ٹاول کھول کر لن دیکھا افشاں نے لن پکڑ لیا میں افشاں کو چومتے بیڈ پر لیٹا کر چومتے شلوار اتار کر چوت چاٹنے لگا افشاں فل مزے لے رھی تھی مسکرا کر دیکھتی میں پوچھتا مزہ آرہا ھے کہتی ہاں میں افشاں کی چوت پر لن رگڑنے لگا اور افشاں کو چومنے لگا افشاں نے تھوڑا سا لن برداش پھرنکالنے کو کہا درد ھو رہا ھے میں نے افشاں کو منہ لینے کو کہا منہ لیا منہ کہتا ایسے کرو پھر افشا کے موٹے موٹے ھیپ کن رگڑنے کا اتنا مزہ آیا کے میں فارغ ھو گیا اور افشا شلوار پہن کر چلی گئی اس کے بعد۔۔۔۔۔۔ کمگ۔۔؟
Tuesday, February 4, 2025
Monday, December 16, 2024
بیوی کی آمی
میں جس آفس میں کام کرتا تھا واہ کام کرنے والی لڑکی پر میرا دل آگیا اس لڑکی کی ماں تھی بس لڑکی سے دوستی ھو گئی میں نے بتایا کے میں بھی اکیلا ھوں آس طرح ھم قریب ھو گئے اور ھم نے شادی کر لی شادی کے تین مہینے بعد بیوی پریگنٹ ھو گئی تو میں بیوی سے بہت پیار کرتا ھوں بیوی کی ہر خواہش پوری کرتا ھوں بیوی بھی مجھے پیار کرتی ھے میں نے بھی ساس کو نہیں دیکھا تھا میری بیوی بہت پیاری ھے اس وجہ سے مجھے پیار ھوا اور شادی ھو گئی بیوی شادی کے تین مہینے بعد بریگننٹ تھی تو اس دن میں کام سے گھر آیا کھانے کے بعد آج میں جم کے چدائی کرنی تھی بیوی میرے اوپر چوت میں لن لیئے مجھے چومتی کہا میری مما آرھی ھے بچہ ھونے تک رھے گی مزید رھے سکتی ھے اسے جانے کا نہ کہنا مما کو عزت دینا میں نے کہا یار میں نے کہا بلکل رھے مجھے خوشی ھو گی ویسے میں نے بھی ساس کو نہیں دیکھا بیوی نے کہا مما کی طرح میری صورت ھے لیکن مما بہت پیاری ھے پھر کچھ دن بعد ساس آگئی میں کام پر تھا تو بیوی نے کال پر بتایا کے مما آگئی ھے خیر پھر میں گھر آیا تو آگے سے مین ڈور ہر آیا تو اچانک دوزہ کھلا تو سامنے بہت ھوٹ فگر اور خوبصورت آنٹی تھی من میں آیا کے چوم لو چوس لوں پھر اچانک پیچھے سے بیوی آئی میں نے اسے وش کیا بیوی نے مجھے کہا سچ بتانا میری مما کیسی ھے میں کہا بہت لولی ھے پھر اندر آئے اور پھر بیوی اپنی مما کی تعریف کرتی رہتی اور کچھ دن میں ساس بھی گھل گئی پندرہ دن ھو گئے کام پر تھا تو من میں آیا کے موقعہ دیکھ کے پکڑ لیتا ھوں جو گا دیکھ لوں گا لیکن موقعہ نہیں مل رہا تھا ساس کے بڑے ممے موٹی گالں پلی ھوئی گانڈ اور پیارا سا چہرہ ھوٹ فگر دیکھ دیکھ کر بہت ھو چکا تھا ایک رات بیوی جلدی سو گئی پیٹ بھی بڑا تھا میں چدائی کیلئے تڑپ رہ تھا تو ایک رات بیوی سو گئی ساس کچن میں تھی میں نے جا کر باھوں میں بھر پیچھے سے چومنے لگا ساس ایک دم چونکے کہا یہ کیا کر رھے ھوں میں نے کہا تیرا نشہ ھے چومنے لگا ساس نے بیوی کآ کہا ہٹاتے ھوئے آجائے گی چھوڑو میں ساس کو سیدھا کیا اور باھوں میں بھر کر کس کے سینے سے لگا کر کہا وہ سو رھی ھے میں ساس کا منہ چومنے لگا منہ چومنے لگا کچھ سیکس ساس نے ساتھ دیا پھر پیچھے ہٹیںجانے لگی میں پیچھے سے باھوں میں بھر کر لن رگڑنے لگا ھیپ میں اور ساس کے مموں کو دباتے ساس کو چوم رہا تھا کچھ دیر ساس مست ھوئی پھر کہا چھوڑو آٹھ گئی تو میں نے ساس کو باھو میں بھر کر اپنے کو بیڈ پر گرایا ساس میرے اوپر ساس کچھ دیر مست ھوئی اور پھر اٹھنے لگی تو بیوی نے مما کی آواز آئی میں نے ساس کو چھوڑ دیا ساس چلی گئی پھر بیوی آٹھ گئی ساس نے کھانا وغیرہ دیا پھر بیوی کو درد شروع ھو گیا ھم اسپتال گئے تو کہا ایڈمنٹن کیا تو بیوی کو آرام آگیا لیکن رات وھی رھی بیوی نے کہا تم دونو گھر چلے جاؤ میں سو۔ جاتی ھوں لیڈی ڈاکٹر نے بھی ہیپی کہا پھر میں اور ساس گھر آنے لگے اور ساس کو کی فل چدائی کرنی تھی گھر آئے تو ساس کو میں پکڑ لیا اور چومتے کہا اب کوئی نہیں آئے گا ساسس خاموش رھی اور میں نے ساس کو جھولی میں اٹھا کر ساس کو چومتا ساس کے روم میں لایا اور ساس بھی اب تار ھو گئی اور ھم ایک دوسرے کو چومنے لگے اور ننگے ھو گئے جب ساس نے میرا لن دیکھا تو کہا یہ تو پورا پہلوان ھے پھر لن کو چوسنے لگی میں ساس کی چوت چاٹنے لگا اور پھر ساس کو گھوڑی بنا کر لن ڈال کر چدائی شروع کر دی بہت دیر تھی ھم نے چدائی گی پھر ساس میرے اوپر چوت میں لن لے کر بیٹی اور ھم چدائی کرتے چوم چوس رھے تھے پھر ساس نیچے لیٹ گئی اور میں ساس کی ٹانگیں اٹھا کر چدائی کرنے لگا ساس فارغ ھو گئی میں نے ساس کو الٹا لیٹا کر ساس کی گانڈ کے ھیپ چودنے لگا اور اچانک گانڈ میں پورا لن چلا گیا اور ساس نے آف تک نہ کیا میں تو چدائی کرنے لگا پھر ساس کی چوت میں لن ڈالتا کبھی گانڈ ساس کے بڑے مموں کو دباتا پھر ساس سیدھی لیٹی میں ساس کو چودنے لگا کچھ دیر بعد ساس فارغ ھوئی میں بھی فارغ ھوا ھم نے ایک دوسرے کو کس کے دبا لیا لن سو نہیں رہا تھا صبح تک ھم نگے رھے چدائی کرتے رھے ساس نے کہا تم ناشتہ کرکے آرام کر لو کہا بیوی کو میں لے آتی ھوں پھر ساس ناشتہ بنانے لگی میں نہانے واش روم گیا پھر آیا تو ناشتہ لگ چکا تھا ھم کھانے لگے ساس نے بیوی۔ کا اگر اسے پتا چلا تو کہا میں نے کہا نہیں چلے گا یہ بات نہ سوچو ساس نے کہا اگر پتا چلا تو سمبھال لینا نہیں تو میں چلی جاؤں گی اگر بیوی نے مجھے طعنہ دیا تو پھر میں نے کہا تم کہاں جاؤ گے ہمیں چھوڑ۔ کر ایک دوسرے کا سہارا بن کر تم کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں ھے ناشتہ کیا تو ساس برتن رکھنے کیلئے اٹھی میں ساس کو اٹھاکر روم میں لایا اور چدائی کی ساس نہانے گئی میں آگیا اور ساس کو نہاتے ھوئے چدائی سے فارغ کیا میں بھی فارغ ھو گیا ساس نہاتی تھی میں آکر لیٹ گیا اور ننید آگئی اور دو بجے میری آنکھ کھلی تو بیوی بیڈ پر میرے ساتھ بیٹی تھی پھر میں نے کہا آگئے کہا ہاں میں بیوی کو لیٹا کر سینے سے لگا کر چومنے لگا اور ساس آگئی میں مستی میں تھا اور چدائی جاری رکھی کھانا کھا لو لگ چکا ھے پھر ساس چلی گئی باقی آئندہ
Sunday, December 8, 2024
رینٹ کار ڈرائیور
ھیلو دوستو میرا نام شاھد ھے میں آپ سے اپنی ریئل کہانی شیر کرتا ھوں یہ اس وقت کی بات ھے جب میں رینٹ اے کار میں ڈریور تھا مجھے دو سال ھو گئے جاب کرتے اور بوس سے بھی اچھی عزت بن گئی تھی ایک بار ایسا ھوا کے ایک دن بوس جلدی میں تھا اور کہیں جا رہا تھا اور کال پر مصروف تھا مجھے بلایا اور ایک ایڈریس دیا بس اتنا کہا کے میری بات ھو گئی ھے باقی ڈیٹائل یہاں پر ملے گی اور بوس کال پر بات کرتے چلا گیا خیر میں نے گاڑی لی اور ایڈریس پر پہنچا گاڑی سائٹ میں پار کی اور بیل بجائی تو انٹرکام سے کسی عورت کی آواز آئی کہا کون میں نے بتایا پھر گیٹ کا چھوٹا ڈور کھلا میں اندر آکر ڈور بند کیا بنگلا بہت بڑا اور خوبصورت بھی تھا میں ڈور پر پہنچا تو کسی کام کرنے۔ والی نے ڈور کھولا مجھے لوبی میں بیٹھا کر گئی کچھ دیر بعد کولڈرنک لائی میں پینے لگا کچھ دیر میں سر اور ان وائف جو بزرگ تھے دونوں آئے میں ان کی عزت کیلئے کھڑا ھو گیا انہوں نے بیٹھنے کو کہا پھر ھم بیٹھے اتنی دیر میں ایک خوبصورت سی لڑکی آئی جو بلکل حور کی طرح تھی سر نے کہا دیکھو شاھد بیٹا میری بیٹی کو اپنی فرینڈ کی شادی میں جانا ھے چار دن کا راستہ ھے اور بیٹی دو دن وہا رھے گی پھر اسے واپس آنا تو میری بیٹی کا اچھے سے خیال رکھنا میں نے کہا سر آپ فکر نہ کریں پھر سر نے کہا تم گاڑک اندر لے آؤ میں گاڑی اندر لایا تو دو بریف کیس باہر آئے میں نے ڈکی میں رکھا کچھ دیر بعد لڑکی آئی میری تو نظریں ہٹ ھی نہیں رھی تھی آتنی خوبصورت تھی اس سے پہلے میں کبھی اتنی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھی تھی خیر پھر لڑکی گاڑی میں بیٹھی اور میں نے گاڑی چلائی اور وہ پیچھے خاموش بیٹھی تھی میں بھی خاموش تھا ایک دو بار میں نے اسے آئینے میں دیکھا تو اس نے مجھے آئینے میں دیکھ لیا کے میں اسے دیکھ رہا ھوں مجھے شرم سی آئی کے یہ مجھے کیا ھو رہا ھے پھر میں نے توجہ نہیں دی اور ھم شہر سے باہر نکل گئے اور دور دور تک کوئی آبادی نہیں تھی چھوٹے بڑے درخت تھے تو لڑکی بہت نروس تھی میں نے کہا میم آپ کو کوئی پروبلم ھے کہا ہاں میں نے کہا بتاؤ کہا مجھے بہت زور سے لگی ھے میں نے ایک جگہ گاڑی روکی کہا میم آپ کر لو میم کو پیشاب بہت زور کا آیا ھوا تھا میم نے کہا کوئی دیکھ لے گا میں نے کہا یہاں کوئی نہیں ھے خیر میم ایک چھوٹے درخت کے نیچے گئی اور پیشاب کرکے واپس آئی پھر ھم راوانہ ھو پڑے پھر بہت رات ھو چکی تھی میم نے کہا مجھے بھوک لگی ھے میں نے کہا میم آپ دو گھنٹے صبر کرو آگے ایک ھوٹل ھے وہا پر کھا لینگے خیر پھر ھوٹل آیا اور ھم نے کھانا کھایا اور پھر نکل پڑے میم نے میرے بارے میں پوچھا اور ہماری باتیں ھونی شروع ھو گئی میں نے کہا میری مما ھے پاپا کا انتقال ھو چکا ھے صرف مما کا اکلوتا بیٹا ھوں میں نے کہا میم برا نا مانو تو میں آپ کا نام پوچھ سکتا ھوں میم نے کہا اس میں برا ماننے والی کیا بات ھے میرا عاصمہ ھے میں بھی اکلوتی ھوں مجھے تین مہینے ھوئے لنڈن سے پڑھ کر گھر آئی ھوں میری فرینڈ بھی وھی پڑھتی تھی اب اس کی شادی ھے میں نے کہا آپ کسی کو پسند کرتی ھو کہا نہیں جہاں مماپاپا کہیں گے وہیں کروں گی پھر کچھ دیر بعد میم باتیں کرتی کرتی سو گئی گئی اور صبح کے نو بج گئے میں ایک ھوٹل پر گاڑی روکی میم کو آواز دی میم میم میم تو میم جاگ گئی میں نے کہا ھوٹل آگیا ھے فرش ھو جاؤ ناشتہ کر کے نکلتی ہیں میم نے کہا مجھے نہانا ھے میں نے کہا اچھا میں کوئی بندوبست کرتا ھوں میں نے ھوٹل کے مالک سے بات کی اور کہا کے میم کو نہانا ھے اگر آپ کے پاس جگہ ھے تو بتا دیں پیسے دیں گے ناشتہ بھی کرنا ھے خیر ھوٹل کے مالک نے کہا آپ ایسا کرو میم کو میرے گھر پر لے جاؤ میرے بچے ھی ہیں بیوی بھی ھے میں اسے کال کر کے بتا دیتا ھوں پیسے کی کوئی بات نہیں ھے پھر ھوٹل کے مالک نے اپنے چھوٹے بیٹے کو ہمیں گھر لے جانے کو کہا خیر گاڑی پر ھم گئے کوئی دس منٹ کی دوری پر تھا ھوٹل کی بیوی نے میم کو نہانے لے گئی میرے لیئے چائے بنا کر بھیجی میم نہا کر دوسرے کپڑے پہن کر اوپس آئی میں تو میم کو دیکھنے میں مست ھو گیا بہت پیاری لگ رھی تھی پھر ھم ھوٹل میں آئے ناشتہ کیا اور ھم گاڑی میں بیٹھنے لگے میم میرے ساتھ آگے بیٹھ گئی میم نے کہا مجھے اب پتا چل گیا ھے کے تم ایک اچھے انسان ھو تمہارے ساتھ بیٹھنے میں کوئی مسلا نہیں پھر ھم روانہ ھوئے میں نے کہا میم ایک بات پوچھوں کہا پوچھو میں نے کہا آپ اتنی خوبصورت ھو کے آپ کالا ٹیکہ لگا کر رکھا کرو کسی کی نظر نہ لگ جائے میم نے کہا اچھا تم پہلے شخص ھو جو کہے رھے ھو میم نے کہا تم نے شادی کیوں نہیں کی میں نے کہا میم کیا کروں کام سے فرصت نہیں ملتی اور دوپہر ھو چکی تھی پھر اچانک موسم چینگ ھونے لگا اور ہلکی پھلکی بارش ھونے لگی میم نے کہا لگتا ھے تیز بارش ھوگی اور ایک دم بادل زور سے گرجا اور بارش دھیرے دھیرے تیز ھونے لگی اور میم چار بج گئے تھے راستوں میں پانی جمع ھونے لگا میم نے کہا تمہیں بارش کیسی لگتی ھے میں نے کہا بارش جب حد سے زیادہ ھو جائے تو بہت مشکل ھو جاتی ھے پانی بھر جاتا ھے جیسے ابھی پانی جمع ھو رھا ھے بس دعا کرو بارش رک جائے میم نے کہا تم رات سے نہیں سوئے تمہیں نیند نہیں آئی میں نے کہا کیا کرو میم آپ کو منزل تک پہونچانا ھے میم نے کہا ابھی تو بہت ٹائم ھے اس طرح تم کیسے نیند برداش کرو گے پھر شام ھو گئی راستوں میں پانی بھر گیا اور میم کو ٹھنڈ لگنے لگی میم نے سواٹر پہن کر چادر اوڑھ لی کہا تمہیں ٹھنڈ نہیں لگ رھی میں نے کہا ابھی تو نہیں لگ رھی پھر اسی طرح ہمارا سفر جاری رہا اور رات کے نو بج گئے بارش رکنے کا نام نہیں لے رھی تھی میم کو پھر سوسو زور آگیا بارش بہت تیز تھی میم نے کہا بہت زور کی لگی ھے بارش بھی نہیں رک رھی میں اس کہا میم باہر نکلنے کی کیا ضرورت ھے کہا مطلب میں نے کہا آپ گاڑی کا دروازہ کھول کر کرلو کہا نہیں مجھے شرم آتی ھے دس بج گئے میم کا سوسو کے مارے برا حال تھا کہا اب برداش نہیں ھو رہا میں نے کہا میں آنکھوں پر پٹی باندھ لیتا ھوں تم کر لوں میں نے گا ڑی روکی اور آنکھو پر پٹی باندھ لی میم میم سے کہا لو اب جلدی سے کر لوں میم نے نہیں نہیں کرنے لگی جب میں بار بار کہا تو مجھے گاڑی کا دروازہ کھلنے کی آواز آئی میں سمجھ گیا کے میم کرنے والی ھے اتنی دیر میں شرشرشر کی آواز آئی پھر ایک دم آواز بند ھوئی میں نے کہا میم ھو گیا کہا نہیں چپ ھو گئی میں نے کہا کیا ھوا کہا اپنے کان میں انگلی دو میں مسکرا کر کان میں انگلی دے دی کچھ دیر بعد میم نے کہا پٹی کھول دو میں پٹی کھول دی پھر گیارہ بج رھے تھے میم کو بھوک لگی تو کہا میں نے کہا آدھے گھنٹے تک ھم ھوٹل پہونچ جائیں گے میم نے کہا تم نے کچھ سنا تو نہیں تھا میں نے کہا کیا سنا نہیں تھا کہا جب تم نے پٹی باندھی تھی میں نے مسکرا کر کہا نہیں میم نے کہا تم جھوٹ بول رھے ھو نہ پھر تم نے کیسے کہا کے ھو گیا میں مسکرایا اور کہا میم وہ جگہ پیچھے رھے گئی اب اس بات کو کرنے کا کیا فایدہ میم نے مسکرا کر کہا ھوم پھر ھوٹل آیا تو ھوٹل والو نے جھوپڑی میں گاڑی کھڑی کرنے کو کہا اور دوسری جھونپڑی سے ھوٹل میں آئے ھم بھیگے بھی نہیں کھانا کھا کر ھم راوانہ ھوئے کچھ دیر بعد میم کو نیند آنے لگی میم کا سر میرے کندھے پر آیا پھر اچانک گازی جمپ لیا تو میم آٹھ گئی میں نے کہا میم آپ پیچھے سیٹ پر سو جاؤں میم جاکر سو گئی میں گاڑی چلانے میں مصروف تھا آئینے میں دیکھا میم سوئی ھوئی بہت پیاری لگ رھی تھی پھر صبح ھو گئی ھوٹل پر گاڑی روکی میم کو اٹھایا میں نے کہا میم ناشتہ کریں پھر ھم ناشتہ کر کے روانہ ھوئے میم نے کہا آپ انسان ھو کیا ھو آپ کو نیند نہیں آتی کیا میں نے کہا میم اگر میں سویا تو پھر گاڑی کون چلائے گا بارش پہلے سے بہت تیز تھی پھر ھم باتیں کرتے راوا داوا تھے دو بج گئے راستے میں ھوٹل آیا کھانا کھا کر ھم گاڑی میں آئے اور کچھ بھیگ گئے تھے میم سے کہا تم کپڑے پہن لو کہا تمہارے سامنے کیسے میں نے کہا گاڑی روکتا ھوں پٹی باندھ لیتا ھوں میم نے مسکرا کر کہا اوکے میں نے گاڑی وہاں روکی جہاں کوئی نہیں تھا میں نے پڑی باندھ لی میم پیچھے سیٹ پر کپڑے پہن کر کہا پٹی اتار دو پھر آگے آگئی میم کو بہت ٹھنڈ لگ رھی تھی پھر رات کے آٹھ بج گیئے اور ایک جگہ گاڑی رک گئی وہاں ایک جھونپڑی تھی جو خالی تھی میں کوشش بہت کی گاڑی کو اسٹارٹ کرنے کی میں نے کہا گاڑی اسٹارٹ نہیں ھو رہی کیا کریں اور میں بھگ چکا تھا مجھے بھی ٹھنڈ لگ رھی تھی میم نے کہا سامنے جھونپڑی ھے کچھ دیر وہاں چلتے ہیں میں نے کہا تم بھیگ جاؤ گی کہا چلو شائد کوئی ھو وہا میں نے کہا جیسے آپ کی مرضی پھر ھم جھوپڑی میں آئے تو جھونپڑی میں لکڑی پڑی تھی میں نے کہا آگ جلاتا ھوں گاڑی سے میں لائٹر لاتا ھوں میں لائٹر لےکر آیا تو میم نے سونے کیلئے نیچے چادر بچھا دی آگ جلا کر ھم آگ سیکنے لگے آگ کے باوجود بھی میم کو بہت ٹھنڈ لگ رھی تھی بارش بہت تیز تھی مجھے بھی ٹھنڈ لگ رھی تھی ھم لیٹ گئے میم ٹھند کے مارے مجھ سے لپٹ گئی اور میں نے بھی میم کو باھوں میں بھر لیا ھم ایک دوسرے کو دیکھتے دیکھے ھونٹ سے ھونٹ ملا لیئے اور چومنے لگے اور ھم مستی میں آگئے کبھی میم میرے اوپر تو کبھی میں میم کے اوپر میم نے میری شیٹ اتار دی میں نے میم کے مموں کو نکال کر دبانے چوسنے لگا میم نے میرا بیلڈ کھول دیا اور میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لے کر سہلانے لگی میں نے میم کی شلوار نیچے کی میم کی چوت میں انگلی کرنے لگا ھم دونوں بہت گرم ھو گئی تھے ٹھنڈ ھم سے کوسوں دور تھی پھر میں نے پینٹ اتار دی میم بھی نگی ھو گئی اور میں نے میم کی چوت میں لن ڈال کر سیل کھول دی اور کبھی میم میرے اوپر تو کبھی میں اوپر ایک گھنٹہ زبردست چدائی کی پھر چدائی کے بعد ہمیں نگے نیند آگئی صبح میری آنکھ کھلی میم مجھ سے لپٹی ھوئی تھی میں اٹھنے لگا تو میم بھی اٹھ گئی چادر خون سے بھر گئی تھی اور ھم کپڑے پہن کر میم گاڑی خاموش ھو کر بیٹھ گئی میں گاڑی کا ہونٹ اٹھا کر چیک کرنے لگا اور میں رات والے کام سے شرمندہ تھا کے یہ کیا ھو گیا گاڑی کی ویر کو سہی کیا گاڑی سہی گو گئی میں اسٹارٹ کیا تو اسٹارٹ ھو گئی مگر میم سے کترانے لگا میم بھی گم سم تھی میں نے گاڑی چلائی ایک گھنٹہ ھم خاموش رھے آخر میں نے کہا میم رات جو ھوا ایسا نہیں ھونا چاھیئے تھا پتا نہیں کیسے ھوا میم نے کہا بات کا جواب نہیں دیا اور رونے لگی میں نے کہا میم اس میں ھم دونوں کا کوئی قصور نہیں ھے یہ سب بارش میں ٹھنڈ کی وجہ سے ھوا ھے اب دیکھو بارش بھی رک گئی ھے ھم دونو پلیت تھے راستے میں ھوٹل آیا میم کیلئے نہانے کا بندوبست کیا میں بھی نہایا ناشتہ کیا پھر ھم روانہ ھوئے میں نے کہا میم پلز میں سوری کرتا ھوں حالانکہ ھم دونوں کی غلتی نہیں ھے راستے میں میم نے کہا گاڑی روکو میں نے گاڑی روکی میم باہر آکر بیٹھ گئی ایک بڑے پتھر پر میں گیا میں نے کہا میم چاھو تو تم مجھے اس کھائی سے پھینک دو میم آٹھ کر مجھے باھوں میں بھر کر کہنے لگی مجھ سے شادی کروگے میں نے کہا یہ سچ ھے کے پہلی بار تم کو دیکھتے پیار ھو گیا تھا لیکن ایسا ھو جائے گا مجھے پتا نہیں تھا میم نے پھر کہا جو ھوا سو ھوا تم شادی کروگے میں نے کہا میں غریب ھو کیا تمہارے مماپاپا مانے گے میم نے کہا وہ مجھ پر چھوڑو میں نے کہا پھر تو کرونگا میم نے میرے منہ میں منہ ڈال دیا اور ھم چومنے لگے پھر ھم گاڑی میں بیٹھے اور راوانہ ھوئے پھر ھم میم کی فرینڈ کے گھر پہونچ گئے میم نے اپنی فرینڈ سے میرا کہا کے بوئے فرینڈ ھے پھر ہمیں اکیلا روم ملا رات کو ھم نے زبردست چدائی کی چوتھے دن ھم واپس آتے چدائی کرتے ھوئے واپس آئے رات کو ھم چدائی کرتے دن میں گاڑی چلاتے پھر ھم اپنے شہر پہونچے کے میم کی طبیعت خراب ھو گئی لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئے تو بتایا میم پریگنٹ ھے پھر میں نے میم کو گھر چھوڑ کر گاڑی دے کر گھر گیا رات میں میم نے کال کی کہا بہت من کر رہا ھے آجاؤ میں نے مماپاپا کو بتا دیا ھے مان گئے ہیں تم آؤ نہ بہت من کر رہا ھے میں نے کہا صبر کرو کہا صبر نہیں ھوتا میں نے کہا اچھا آرہا ھوں پھر میں گیا میم کے مماپاپا سے ملا ایک ہفتے بعد شادی کا کہا پھر ھم نے زبردست چدائی کی اور سو گئے میں نے اپنی مما سے میم کو ملوایا سسر نے ہمیں دوسرا گھر دیا اور آفس کا اونر بنا دیا شادی ھو گئی
بھائی کی گلفرینڈ
میرے بڑے بھائی کی گلفرینڈ تھی نینہ بھائی اس کی چدائی کرتا تھا ایک بار بھائی نے مجھے اسے لانے کو کہا میں نینہ کو لینے گیا نینہ نے کو میں نے کہا بھائی بلا رہا ھے نینہ نے کہا دوسرے گھر مجھے سامان لینا ھے چلو میرے ساتھ میں نینہ کے ساتھ نینہ کا سامان لینے گیا دوسرے گھر سے نینہ کے اس گھر پر ہمیشہ تالا لگا رہتا تھا خیر ھم گئے نینہ نے تالا کھولا اور ھم اندر آئے پھر روم میں آئے نینہ نے کہا میں تھک گئی ھوں کچھ دیر آرام کر لوں اور بیڈ پر بیٹھ گئی میں بھی ساتھ بیٹھ گیا نینہ نے کہا کبھی تم نے وہ کیا ھے جو میں اور تیرا بھائی کرتے ہیں میں نے کہا میری گلفرینڈ نہیں ھے نینہ نے کہا کرنے کو من کرتا ھے میں نے کہا بہت من کرتا ھے نینہ نے کہا اچھا پھر ایک بات بولتی ھوں بھائی کو نہیں بتانا میں کہا نہیں بتاؤں گا تو نینہ نے کہا ایسا کرو تم میرے ساتھ کر لو موقعہ بھی ھے میں نے کہا میرا بھی تم سے کرنے کو بہت من کرتا ھے ھے نینہ نے کہا وہ کیسے میں نے کہا آپ دونوں جب کرتے ھو میں دیکھ لیتا ھوں پھر نینہ میرے ساتھ چپک کر بیٹھی اور کہا تم نے کیا کیا دیکھا میں نے کہا آپ کے ممے چوت گانڈ چدائی لن چوستی ھوئی نینہ نے میرے لن پر ہاتھ رکھ کر کہا تمہارا کتنا بڑا ھے میں نے کہا دیکھو گی کہا ہاں دیکھاؤ میں نے نے ناڑا کھول کر نینہ کو لن دیکھایا اور لن کو ہاتھ میں لے کر سہلاتے کہا تم لیٹ جاؤ آج سب کروں گی میں لیٹ گیا نینہ نے کہا تمہارا لن تو تیرے بھائی سے بڑا ھے پھر لن لن کو چومنے چوسنے لگی اس کے بعد نینہ ننگی ھو گئی میں بھی نگا ھو گیا نینہ میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر چدائی کرنے لگی پھر میں نے ایسی زبردست چدائی کی کے نینہ دو بار فارغ ھوئی میں فارغ ھوا تو پھر ھم سامان لے کر نینا کے گھر چھوڑا نینہ کو لے کر میں بھائی کے پاس جا رہا تھا نینہ نے کہا مجھے چدائی کا بہت شوق تھا اچھا ھوا تم سے ھوئی اب جب بولوں تو کرو گے میں نے کہا جی ضرور کیوں نہیں پھر نینہ نے بھائی سے چدائی کی میں نینہ کو چھوڑنے گیا تو نینہ نے کہا پھر چلیں اس گھر میں میں نے کہا ہاں ھم پھر آئے اور ھم نے چدائی کی پھر نینہ کو چھوڑ کر میں گھر آگیا کچھ مینے بعد بھائی نے نے شادی کرنے کی ٹھان لی اور نینہ سے رشتہ ھو گیا نینہ نے کہا شادی کے بعد بھی تم اپنی بھابی کو اسی طرح خوش رکھا کرو شادی کے بعد سے لے کر اب تک نینہ بھابھی کو چود رہا ھوں
Tuesday, December 3, 2024
بوئے ھوسٹل
ھیلو دوستو میں بوئے ھوسٹل داخل تھا اور اپنی پڑھائی میں سب سے اول تھا کچھ مینے میں کبھی بوئے ٹیچر آتا تو کبھی آنٹی ٹائپ کی ٹیچر عورت آتی اور غلتی کرنے پر سزا ڈنڈے ھوتے تھے سب کو سزا ملتی اور میں نے بہت بوئے کو ڈنڈے کھاتے تھہڑے کھاتے سزا ملتی لیکن مجھے پڑھنے کا بہت شوق تھا جو بھی پریٹ ھوتا میں اس میں اول آتا اسکول میں میری واہ واہ ھونے لگی اور اٹھارہ سال کا ھو گیا ایک آٹنی ٹیچر آئی جب میں نے اس دیکھا تو پینٹ میں لن کھڑا ھو گیا اور ایک ھی کام سب کو دیا اور پڑھا کر چلی گئی رات کو میں بہت پریشان ھو گیا کے کیا کروں لن سونے نہ دے ٹیچر بہت پیاری تھی بڑے مموں کے ساتھ اس ویٹ بھی تھا گانڈ پلی ھوئی من کیا کے ایک بار چودنے کا موقعہ ملے ٹیچر کے یادوں میں میں کال لکھ نہ سکا اور جب ھم سب ٹیچر کا ویٹ کر رھے تھے تو ٹیچر کیا اپنا کام کس نے کیا ھے میں نے کہا میں نے نہیں کیا مجھے بلایا تو آگے سے ہاتھ کر کے گیا اور اسی تین دن سے میں کام نہیں کر پاتا تھا جس کی وجہ سے میں آگے سے ہاتھ کر کے جاتا تھا چوتی بار پھر ایک بار ھوا شاید میری لاٹری لگنے والی ھو اور میری لاٹری لگ گئی جب میں ہاتھ رکھے کھڑا تھا تو ٹیچر نے غصے سے کہا ہاتھ سیدھے کرو میں ہاتھ سیدھے کیئے تو پینٹ میں میرے کھڑے لن کو دیکھ کر ٹیچر نے مجھے غصے سے دیکھ کر پھر میرے لن کو دیکھا مجھے ایسے لگا جیسے میں گیا ٹیچر نے مجھے کچھ دیر کھڑے رہنے کو کہا میں بھی سامنے ساتھ کھڑا تھا سب میرے پیچھے بیٹھے تھے ٹیچر میرے لن کی دیوانی ھو گئی بار بار لن کو دیکھ لیتی میں ٹیچر چودنے کو تھا ٹیچر نے انگلی سے آنے کو کہا میں کھڑے جھک کو ٹیچر کے منہ کے ساتھ منہ کیا ٹیچر نے آہستہ سے کہا یہ کھڑا کیوں ھے میں نے کہا آپ کیلے کہا سچ میں نے کہا جی کہا ٹھیک ھے پھر میرے ساتھ چلو میں نے کہا ٹھیک ھے جب کلاس ختم ھوئی تو میں اپنے ساتھ گھر لائی گھر تو بھائی بنگلہ تھا جو پیارا تھا ھم اندر روم بھی اچھا تھا مجھ کہا کبھی کیا ھے میں نے نہیں پھر مجھے چومنے لگی میں اسے چومنے لگا اور ھم دونوں فل نگے ھو گئے بنا کپڑوں کے تو کمال کی لگ رھی تھی لن چوستی مموں میں مسلتی چومتی چوستی میں ممے چوستا ھم فل گرم تھے ٹیچر میرے اوپر آکر اپنی میں لے کر مجھے چومتی چدائی کر رھی تھی پورا لن اپنی چوت میں اندر لے رھی تھی میں ٹیچر باھوں میں بھر چوستا مموں کو دباتا چومتا چوستا کچھ دیر بعد ٹیچر فارغ ھو کر میرے اوپر گر پڑی میں نے کہا بس یہ نہیں میں ٹیچر کو نیچے کیا اور ٹیچر چودتے چومنے چوسنے دبانے لگا اور گرم ھو گئی کافی دیر میں لگا رہا میں اسے جھکنے کو کہا تو میرے سامنے جھک کر گانڈ پاس کیا میں چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا ھم دونوں بیت انجوئے کر رھے تھے اور کچھ دیر میں ٹیچر پھر فارغ ھوئی تو میں پھر لیٹا کر چودنے لگا ٹیچر گرم ھو کر مجھے چومتے کہا پیشاب کرنا ھے میں کہا چودائی کرتے کرنا کہا چلو واشروم میں میں چودنے لگا ٹیچر پیشاب کرنے لگی ہمیں بہت مزہ آرہا ٹیچر کے ساتھ واشروم کے بعد ھم دونوں نے ہر طرح سے مزے لینے لگے اور ٹائم بھی زیادہ ھونے والا تھا ٹیچر کے بچے آنے والے تھے ھم سیکس بات کرتے ھوئے سیکس چدائی کر رھے تھے اور ٹیچر پھر فارغ ھوئی تو میرے لن کو چوسنے لگی اپنے مموں میں مسلنے چوستی مجھ فارغ ھوا اور ٹیچر کے منہ فارغ ھوا تو کچھ ٹیجر کے منہ نکلا تو لن منہ نکال لیا اور میرے لن کا پانی نکلنے لگا میرے لن کو سلاتی میرا منہ چوس رھی تھی ٹیچر نے چلنے کو کہا میرے لن کو ٹشو سے ساف کر کے ھم نے کپڑے پہنے اور مجھے ھوسٹل چھوڑ گئی میں بیٹ خوش تھا مجھے ٹیچر نے سب سیکس سکھا دیئے ایک ماہ میں ایک بار پھر ھم نے کیا میں کہتا تو کہتی ابھی موقعہ نہیں ھے اگر تیرے پاس ھے تو میں حاضر ھوں میرے پاس بھی نہیں تھی تھی دوسری بار جب کیا تو اس سے زیادہ مزہ آیا اور میں پڑھ بن ھی نہیں رہا تھا اور میرا آخری ایگزام تھا ایک دن ایک مرد ٹیچر آیا جب وہ کام دیتا تو ٹیچر بولتی ٹائم ھے تو آجاؤ میں چھٹی لے رکھی ھے میں ٹیچر کو چودتے رہتا اور کام نہ کر پاتا جس کی وجہ سے مجھے نائے ٹیچر سی ڈنڈیا کھانی پڑی اور اسی طرح ٹیچر کو بتاتا ایک دن ٹیچر نے کہا تم اب دل لگا کر پڑھو ایگزام قرب ھے اور بتایا کے ھم کینیڈا جارھے ہیں جب آئی تو تم سے ملوں گی کہا وعدہ کرو ایگزام میں فسٹ آؤ گے اور تیاری خوب کرو گے میں نے ٹیچر سے وعدہ کیا پھر ٹیچر چلی گئی اور میں اگزام کی تیاری کی اور ایگزام میں فسٹ آیا اور میں گھر جانے والا تھا مجھے ٹیچر بہت یاد آتی تھی تو دوستو اس سے آ گے۔ کا سیزن سننے کیلئے سیزن ٹو میں
😝😛😜😍🤩
سیزن ٹو
💋💋💋💋💋
میں نے فلیٹ کی ٹیکت کرائی دوستو سے ملا سب دوست اداس بھی تھے اور بھی جا رھے تھے اور میں بھی جانے والا تھا میرے کچھ دوست تھے جن سے میں ٹیچر کا زکر کیا پھر میں ھوسٹل سے نکلا اور گاڑی مجھے ایئرپورٹ چھوڑ گئی میرے سامنے ایک لڑکی سیڑھیاں چڑھ رھی تھی میں اس کے پیچھے سے سیڑھیاں چڑھ رہا تھا اچانک اس کا پاؤں پھسلا اور وہ پیچھے گرنے لگی اور میں اسے ہاتھوں میں لیا اس چہرہ دیکھا بہت پیارا تھا وہ جلدی سے سبھل کر تھینکس کہے کر کھڑی ھو گئی پھر وہ دوسری جانب میں دوسری جانب رش بہت تھا اور ھم الگ ھو گئے پھر میں اپنی سیٹ پر آیا تو میری سیٹ کے ساتھ وہ بیٹھی تھی میری کھڑکی والی سیٹ تھی جو مشکل سے لی تھی اس نے مجھے دیکھا میں نے کہا وہ میری سیٹ ھے اس نے کہا میں کھڑکی والی سیٹ چاہتی تھی کیا آپ مجھے بیٹھنے دوگے میں نے کہا لائف ٹائم سیٹ لے کہا جی میں نے کہا شو تو وہ آگے کھسک کر کھڑکی والی سیٹ پر ھوگیی میں بیٹھا اس نے کہا میں ایگزام دے کر گھر جارہی ھوں میں نے بھی اپنا بتایا میں کہا کوئی بوئے فرینڈ اس نے کہا میرا بوئے فرینڈ صرف شوہر ھو گا میں نے کہا گھر والو نے طرف سے لڑکا ھے جس سے تم شادی کروگی کہا فلحال تو نہیں ھے مجھے اس سے پیار ھو گیا باتیں کرنے کا سکون تھا اس خوبصورت چہرے کو دیکھا کافی ٹائم ھو گیا تھا اور میرے کاندھے پر سر رکھ کر سو گئی میں اس کے سر سے سر لگا کر آنکھیں بند کی اور نیند آگئی پھر ایرپوٹ آگیا اور انجن کا مسلا تھا اور ہمیں باکی چارج سے گاڑیوں پر جانا تھا کوئی فلیٹ نہیں تھی میں تو لڑکی نے کہا اس کو بھی ابھی خراب ھونا تھا اب ھم کیا کریں میں نے کہا ایسا کرتے ہیں گاڑی پر چلتے ہیں اس نے کہا تھا ھے ھم نے ایک گاڑی کی اور ھم دونوں کو مل گئی ھم دونوں نے کاٹ رچاج کریا اور ھم پیچھے اور ڈریور گاڑی چلا رہا تھا رات ہماری گاڑی میں گزری ھم بہت کلوز ھو رھے تھے راستے میں کھانا کھایا ھم ایک دوسرے کی تعریف کرتے اور ہمیں نیند آگئی پھر بچوں کا شور گاڑی سے گزرا تو میں آنکھ کھل گئی گازی رکی تھی اور بونٹ اوپر تھا اور صبح ھو چکی تھی میں نے آرام سے لڑکی کو سیٹ پہ سلا کر باہر نکل کر پوچھا کیا ھوا کہا سر اس انجن فیل ھو گیا اب اس کو گاڑی اٹھا کر لے جا سکتے ھے آپ یہاں سے کوئی اور گاڑی لے لو اور میری بات کرائی تو بتایا کے جب تم اگلے اسٹیشن پر جاؤ گے تو وہاں آپ کو گاڑی ملے گی پھر ھم نے بس میں سفر کیا اور ہمیں ساتھ میں سیٹ بھی مل گئی اور رات ھو گئی اور وہ اسٹیشن بھی آگیا ھم پیدل چل رھے تھے بیس منٹ بعد ھم وہا پونچے لڑکی نے کہا یہ وقت ہمشہ مجھے یاد رھے گا جو تمہارے ساتھ گزر رہا ھے میں نے یہی کہا مجھ سے کہا آگے کیا کرنے کا ارادہ ھے میں نے کہا بس کچھ خاص نہیں پاپا کا بزنس ھے میں اپنا بزنس کروں گا پاپا کے ساتھ مل کر پھر کہا اچھی شادی کیلے ھے میں نے کہا پہلے تو نہیں تھی ابھی ھے کہا کون ھے میں نے کہا تم کہا پہلے بزنس کرو پھر میں نے کہا جب تم گری تھی تو تم کو دیکھتے تم سے پیار ھو گیا پھر ھم ملے اس کے بعد ھم ساتھ ہیں یہ ساتھ میں کھونا نہیں چاہتا لڑکی نے کہا سچ تو یہ ھے مجھے بھی تم سے پیار ھو گیا لیکن اب تم نے میرے گھر والوں سے بات کرنی ھوگیی ھم نے ایک دوسرے کو ایڈرس دیا اور چوم میں چومنے لگتا تو کہتی سب شادی کے بعد مجھے یہ اچھا نہیں لگتا میں بہت پیار کرنے لگا پھر ھم پہنچے لڑکی کے گھر لڑکی نے کہا تم مل لو سب سے لیکن شادی کا نہ کہنا لڑکی کے گھر والے اچھے تھے کھانا کھایا پھر لڑکی مجھے باہر چھوڑنے آئی کہا ہمارا یہ سفر اچھا اور پیار بھرا رہا بزنس پر دھیان دینا میں نے ایک کس مانگی کہا کسی نے دیکھ لیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں پھر میں اپنے گھر آیا سب سے ملا اور کچھ ھی دن میں بزنس کو سمجھ گیا اور شروع کیا اور ایک مہینے میں اچھی آمدنی ھوئی میں اور ایک چھ مہینے پر میرا نام ٹاپ پر آگیا ایک دن پاپا نے بتایا کے میرے لیئے رشتہ آیا ھے گھر والے خوش ھو گئے میں نے کہا کون ھے پاپا نے ہمارے دوست کے ایک دوست کی بیٹی ھے کب دیکھنے چلیں ابھی لگے تو ٹھیک ھے اور گھر والوں نے مجھے راضی کر لیا اور ھم دیکھنے گئے جب ھم وہاں گئے تو وہ لڑکی کا گھر تھا میں حیران ھو گیا اور سوچ میں پڑ گیا جب اندر گئے تو کہنے لگے یہ آپ کا بیٹا ھے ہمی رشتہ منظور ھے پاپا نے کہا وہ تو ٹھیک ھے ہمیں کوئی اعراض نہیں آپ کیسے جانتے ھوں تو انھوں نے سب بتایا پاپا نے کیا اچھا تم ان کی لڑکی کے ساتھ سفر کر رھے تھے میں میں نے کہا جی پاپا پھر پاپا نے کہا کیا رشتہ بھی اسی کا ھے تو میں خوش ھو گیا سسر نے کہا ھم اتنے مہنو سے شادی کیلے منا رھے تھے مان نہیں رھی آخر ایک دن اس کہا کے شادی اس سے کرو گی اور میگزین پر فوٹو دیکھائی میرے دوست کو پتا تھا سو میں نے رشتے کیلئے کہا اس لیئے نام بھی بتا دیا پھر میری جان سجی ھوئی آئی میں بہت خوش تھا اور پھر گاڑیاں اپنی تھی ھم ملنے لگے اور شادی کی تیاریاں ھونے لگی اور شادی ھو گئی سیل کھولی پھر جی بھر کے ھم چودنے لگے دو مہینے میں حمل ھو گیا ایک رات بیوی کو گانڈ چودنے کو کہا پھر کچھ دن درد برداش کرتی رھی آخر پورا لن گانڈ میں لے کیا ایک رات میں نے لن چوسنے کو کہا تو لن کو چوسنے لگی اس کے بعد بیوی فل مزے دیتی اور میں بیوی کو خوش کرتا بیوی کا نگا جسم بہت سیکس ھے جب گھر ھوتا ھوں تو بیوی کو چوستا رہتا ھوں بیوی کو کتنی بار فارغ کرتا بیوی تھک جاتی ھے تو چھوڑتا ھوں آرام کرنے دیتا ھوں بیوی جب مستی میں ھوتی تو بہت مزے دیتی پھر ہمارا بیٹا ھوا جب بیٹا تچھ سال کا ھوا تو مجھے کسی کام باہر جانا پڑا دوسرے ملک میں میں گیا اور دوسرے دن میں ھوٹل میں کھانا کھانے گیا تو ٹیچر سے ملاقات ھو گئی میں نے بزنس کا بتایا تو کہا میں بھی کسی کام سے یہاں آئی ھوں کل چلی جاؤں گی پوری رات ھے آنا ھے تو چلو میں نے کہا چلو ھم آئے اور آتے ھی چدائی شروع کر دی بہت مزہ آیا چدائی کرکے صبح سو گئے اٹھے تیار ھوئے اور پھر چدائی کر لی نہا دھو کر کپڑے پہن کر ناشتہ کیا اور اسے ایرپوٹ چھوڑا تیسرے دن میں بی روانہ ھوا اور چوتھے دن گھر آیا اور بیوی سے مزے لیئے بیوی کو پھر حمل ھو گیا اور بیٹی ھوئی ایک دن ٹیچر میرے گھر آگئی میں ایڈریس دیا ھوا تھا سب سے ملی میں آیا مجھ سے اور کھانا کھایا مجھے سے کہا میں کچھ دن ھوٹل میں ھوں اور چلی گئی میں آفس کیلے نکلا اور سیدھا ٹیچر کے پاس چار گھنٹے چدائی کی پھر تیار ھو کے آفس گیا ٹیچر نے کہا رات میرے ساتھ گزارو میں نے گھر بتایا کے دوستو کے ساتھ جاتا ھوں وھی سے آفس چلا جاؤں گا پھر ساری رات چدائی کی دو تین رات کے بعد ایک رات ٹیچر کے ساتھ ھوتا ٹیچر کہتی تیرے لن کی میں دیوانی ھو ایک لن فرنڈ کا لیا تھا پھر لن کزن کا لیا پھر لن شوہر کا لیا جب سے تیرا دیکھا ھے بس من ھی نہیں بھرتا کتنی بار فارغ کر دیتے ھو پھر ٹیچر کچھ دن بعد چلی گئی
میری بیوی
دوستو میرا نام آلوک ھے اور میری بیوی کا نام انکیتا ھے میری بیوی بہت ھوٹ ھے خدائی کرنے کا بہت ایکسپریس ھے میری بیوی بہت ھوٹ ھے میری جب مجھ سے سیکس کرتی ھے تو میرے لن کو بہت مزے دیتی ھے میری بیوی کو اوپر آکر چدائی کرنے کا بہت تجربہ ھے گھوڑی بن کر چدوانے میں مست ھو جاتی ھے لن کو چوستی چومتی ھے اور اپنے بڑے مموں میں مسلتا ھے پلی ھوئی گانڈ میں چدائی میں ماہر ھے بیوی کہتی ھے جب سے تیرا لن ملا ھے میں تو بہت خوش ھوں میں بھی بیوی کو بہت مزے دیتا ھوں اور بہت سے بہت پیار کرتا ھوں میری بیوی سے بھی بہت خوش ھے میں اپنی بیوی انکیتا سے کالج میں ملا تھا اور میرا دوست وشال اور انکیتا وشال کی گرل فرینڈ تھی دو بہت چدائی کرتے تھے اور پھر مجھے بتاتے تھے مجھ سے سینر تھے اس لیئے میرے دوست بن گئے اور انکیتا کو جب میں پہلی بار دیکھا تو انکیتا ہر عاشق ھو گیا اور میں ان دونوں کی باتیں سنتا تو من کرتا انکیتا کاش تم میری بیوی بن جاؤ لیکن کہے نہیں پاتا خیر پھر ہمارے رزلٹ آئے تو میں فسٹ پوزشن پر آیا اور ہر کوئی اپنے گھر چلے گئے میں اپنے گھر آگیا اور پاپا کے بزنس میں ہاتھ بٹانے لگے تو ایک دن پاپا ہمیں سب کو اپنے دوست کی دعوت پر لے گیا ھم گئے تو اس گھر میں نے انکیتا کو دیکھا انکیتا پاپا کے دوست کی بیٹی تھی پھر میں نے پاپا سے کہا مجھے بہت پسند اور میں بہت پیار کرتا ھوں انکیتا کا پاپا أیا ملے تو کچھ دیر بعد انکیتا آئی آتے کہا آلوک تم میں نے کہا انکیتا میں تم سے بات کرنا چاہتا ھوں پاپا دونو باتیں کرنے لگے انکیتا مجھے پالکنی کے پاس لائی میں انکیتا کا ہاتھ پکڑ کر کہا کالج میں تم سے بہت پیار کرتا تھا اب بھی کرتا تھا اور تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں انکیتا نے کہا آلوک تمہیں پتا ھے نہ میں آلوک کی گلفرن ھوں میں نے کہا میں تمہیں چاہتا ھوں وشال سے رابطہ ھے کہا نہیں بس وہ کالج کا زمانہ تھا میں نے کہا ٹھیک ھے مجھ سے شادی کر لو کہا اصل بات یہ ھے کے مجھے تم بہت پسند تھے کچھ کہے نہیں پاتی تھی اگر تم کو پسند ھے تو ہاں کہے دو کہا مجھے اعراض نہیں اور میں انکیتا کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا کہا تمیں ملکہ بنا کر رکھو گا انکیتا نے کہا میں تمیں ہمیشہ پیار کروں گی ھم ایک دوسرے کو چوم چوس رھے تھے کھڑے کھڑے کچھ دیر بعد ان کا قہقہ لگا تو ھم خوش آئے تو ہمیں آوازیں دی کھانا کھالو اور ھم سب مل کر کھانے لگے کچھ دیر بعد انکیتا نے اپنی مما کو بلایا پھر انکیتا کے پاپا آواز پر گئے اور پھر سب کھانے لگے میں نے پاپا سے کہا پاپا بات کروں پاپا نے کہا انکیتا کی بات کی تو انکیتا کے پاپا سن کر خوش ھو گئے اور پھر شادی فکس ھو گئی ایک ھفتے میں شادی ھوگئی اور سوہاگ رات کو انکیتا نے مجھے بہت خوش کیا اور آج بھی کرتی ھے ہماری بیٹی دو اک سال کی ھوئی تو بیوی کو گانڈ کی فرمائش کی اور بیوی نے گانڈ کی سیل کھلوایی بیوی کہتی تم سے ہر وقت پیار کرتی ھوں کے دل نہیں بھرتا اور وشال کی باتیں ھوئی بتاتی کے لن کا سائز بتایا کے اس لن تمہارے لن کچھ چھوٹا اور پتلا تھا پھر جب سے تمہارے لن پر پیار آیا تو بس بس اور لن بھول گئی میں پوچھتا کے تم کیسے چدائی کرتے تھے تو بتاتی تھی وشال نے کیسے سیل کھولی سب بتاتی اس طرح ھم بہت ھم بیت چدائی کرتے جب اوپر ھوتی تو چوت سے لن نکال کر گانڈ میں لیتی گانڈ سے نکال کر چوت میں لیتی میں بھی چدائی مارتا مست ھوں کر پھر میرا بیٹا ھوا ایک سال کا اور میں ھم سب گھر والے ساس سسر کے ساتھ ریسٹورنٹ پر کھانے کو گئے اور وہیں ہماری ملاقات ویشال سے ھوئی وہ اگلی ٹیبل پر تھے میری نظر پڑ گئی میں نے آؤز دی اس نے دیکھا پھر ھم ملے پھر انکیتا سے ھائے کی وشال اپنی بیوی اور گھر والوں کو کھانے پر لایا تھا اس نے اپنی فیملی سے ملوایا وشال کی بیوی مجھے پسند آئی کے اس کو چدائی کرو پیار کروں پھر کھانا کھا کر ھم گھر آگئے پھر وشال اور ھم ملنے لگے دعوت کرنے ایک رات بیوی سے میں نے کہا وشال سے کرو گی تو کر سکتی ھو بیوی نے کہا اب میں تیری ھوں اگر وشال نے کہا تو کہو گی میرے شوہر کو تمہاری بیوی دے دو میں نے کہا وشال کی بیوی ہیوی مست ھے کچھ دن بعد میں نے وشال سے کہا تم انکیتا سے مل سکتے ھو بات کرو پھر کچھ دن بعد چدائی کے وقت بیوی نے بتایا کے وشال نے کہا تھا چدائی کا میں نے کہا میرے شوہر کو تمہاری بیوی پسند ھے تم بیوی کو منا لوں مل کر کیا کریں گے وشال نے کہا ٹھیک ھے بیوی سے پوچھ کے بتاؤں گا پھر کچھ دن بعد ہم وشال اپنی فیملی کے ساتھ کھانے پر گئے تو انکیتا نے وشال سے پوچھ لیا وشال نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ھے وشال کی بیوی نے کہا پھر آج رات ہمارے گھر ھم وشال کے گھر آئے وشال انکیتا کو لے اپنے روم چلا اور ارچنا مجھے دوسرے روم میں لائی اندر آتے ھی میں ارچنا کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا ارچنا بھی مست تھی ارچنا کو میرا لن بہت مست آیا اور ہماری دوستو ھو گئی اور باتیں کرتے خوب چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا صبح ھم سو گئے دوپہر میں اٹھے اور فرش ھو کر کھانا کھا کر ھم گھر آئے دوسرے دن ھم نے گھر دعوت دی اور ہمارے پاس یہ روم تھا اور ایک ساتھ مل کر چدائی کا پروگرام تھا وشال کے لن سے میرا لن بہت تگڑا موٹا لمبا ھے انکیتا کو کبھی ھم دونوں شروع ھوتے تو کبھی ارچنا کو ساری رات مزے کرتے کرتے سو گئے ارچنا بھی انکیتا کی طرح تھی ارچنا کہتی مجھے تم پہلے مل جاتے تو آج تم میرے ھوتے اور ھم چدائی دعوت کرتے ارچنا کی گانڈ میں نے کھول دی جب دونوں بڑے پیٹ سے تھی دونو بہت گرم ھو جاتی
میری جوانی کی آگ
پارٹی چوکیدار
ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...