Wednesday, January 26, 2022

میں دیکھ کے ھوٹ ھوجاتا

میں دیکھ کے ھوٹ ھوجاتا
ھیلو دوستو میرا نام فراز ھے میں جس آفس میں کام کرتا تھا اور سُمن بھی اسی آفس میں کام کرتی تھی سُمن بہت خوبصورت ھے اور گورا گورا بدن ھے بڑے ممے اور موٹی گانڈ ھے جب میں سمن کے فگر کو دیکھتا تو بہت ھوٹ ھوتا ایک بار میں سمن کو دیکھ رہاتھا اور سمن نے مجھے دیکھا تو میں سمن کی آنکھوں میں دیکھنے لگا کچھ دیر تو سمن دیکھتی رھی پھر نظریں ہٹاکر کام کرنے لگی اور میں سمن کو بار بار دیکھتا اور سمن نے دوتین بار دیکھا اور میرا لن اپنی مستی میں پینٹ میں کھڑا ھونے لگا پھر اسی طرح سمن نے بھی مجھے دیکھنا شروع کیا پھر ایک بار میں لینچ کا ویٹ کرنے لگاکہ سمن لینچ کرنے جائے تو میں بھی جاؤ پھر سمن نے مجھے دیکھا تو میں نے بھی سمن کو دیکھا پھر سمن کھانا گرم کرنے کیلئے پیون کو دیا اور لینچ روم چلی گئی میں بھی اٹھکر لینچ روم گیا تو سمن کو ھائے کیا سمن نے مجھے دیکھا میں سمن کے ساتھ بیٹھا تو سمن نے کہا فراز میں نے کہا جی بولیں تو سمن نے کہا میں نے نوٹ کیا ھےکہ آج کل تم مجھے دیکھ رھے ھوتے ھو میں نے کہا تم بہت خوبصورت ھو تو کہا پھر میں نے کہا تم کو دیکھنے کو من کرتا ھے آئی لویو کہا تو سمن نے کہا دیکھوں تم بہت اچھے ھو پر میں شادی شدہ ھوں میں نے کہا کوئی بات نہیں تو سمن نے مسکراکر کہا کیا مطلب میں نے کہا میں تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں اگر تم مجھ سے دوستی کروگی تو میں تیری ہر خواش کو پورا کرونگا اور تیرا گھر چلانے میں بھی بہت ساتھ دونگا اور کچھ دنوں بعد میں اپنا بزنس شروع کرنے والا ھوں تو سمن نے کہا دیکھو تم اچھی سی لڑکی دیکھ کے شادی کرلو میں نے کہا اگر تم کہتی ھوتو وہ بھی کرلونگا میں تم سے وعدہ کرتا ھوں تم کو کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دونگا پھر کھانا آیا سمن کو کھانا کھاتے میں نے کہا یہ خوبصورت ساچہرہ رسیلے ھونٹ سمن تم بہت پیاری ھو سمن نے مسکراتے کہا جھوٹ مت بولو سامنے آئینہ لگا ھوا تھا میں نے کہا سمن اس طرف دیکھو میں نے کہا آئینہ میں دیکھو تم کتنی خوبصورت ھو سمن پھر مسکرائی تو میں نے سمن سے کہا تم مسکراتی ھوتو بہت پیاری لگتی ھو سمن نے کہا میں نے کھانا کھالیا ھے میں جارہی ھو میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے مجھے غصہ والی آنکھ دیکھائی اور پھر مسکرا کر چلی گئی پھر میں کھانا کھاکر اپنی سیٹ پر بیٹھ کر سمن کو دیکھ کر ھوا میں چمہ پھینکتا تو سمن سے منت کرتا کے مان جاؤ اور سمن مجھے دیکھ کے کبھی غصہ والی آنکھ دیکھاتی کبھی مسکراتی پھر ایک بار میں نے سمن کو پکڑ لیا تو سمن نے کہا بدنام کرنے کا ارادہ ھے کیا میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا اچھا ایسے کرتے ہیں چھٹی کے بعد بات کرتے ہیں پھر چھٹی ھوئی تو ھم کیفے گئے تو سمن نے کہا میری کچھ شرطیں ھیں میں نے کہا مجھے ہر شرط قبول ھے سمن نے کہا پہلے سن تو لو میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا تم مجھے چھوڑو گے نہیں اور مجھے ایک گھر دوگے اور گھر کا اور میرا بچوں کا خرچہ دوگے میں نے کہا آپ کا شوہر کہا شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا ھے وہ اپاہج ھے اگر تم سب ایگری کرتے ھو تو میں تیار ھوں میں نے سمن سے کہا ٹھیک ھے تو سمن نے کہا پھر آج رات میرے گھر میں سمن کے ہاتھ میں ہاتھ دےکر کہا اب تم جو کہوں گی میں کرنے کو تیار ھوں پھر ھم سمن کے گھر آئے سمن کی ایک بیٹی اور بیٹا تھا سمن کی بیٹی بھی بہت خوبصورت تھی بلکل اپنی مما کی طرح سمن کے شوہر کی ایک ٹانگ کٹی ھوئ تھی تو مجھے سمن پر اور پیار آیا سب سے ملوایا میں نے پوچھا کے کب سے ایکسیڈنڈ ھوا تو بتایا کے چار سال سے اور میں نے دیکھا اس کا شوہر بہت خوش تھا مجھ سے مل کے میں نے سمن سے کہا تم اتنی مشکل میں ھو پھر ھم سب نے کھانا کھایا پھر بچے سونے گئے تو سمن کے شوہر کو ویل چیر پر بٹھاکر اسے روم میں بیٹھ پر لیٹاکر اوپر چادر دےکر شوہر کو چمہ کرکے کہا میں جارھی ھو کچھ چاہئے تو یہ بجادینا میں آجاؤنگی پھر ڈور بند کرکے ھم باہر آکر دوسرے روم میں آئے اور سمن نے مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگی اور سمن بہت ھوٹ تھی میں نے سمن کو باہوں میں بھر کر بیڈ پہ لیٹایا تو سمن نے مجھے نیچے کرکے میرے اوپر آکر مجھے مست چومتے ھوئے مجھے نگاکر کے میرے لن کو دیکھ کر واو کہا اور تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چوپے مارتی ھوئی مجھے مست کیا پھر میں نے سمن کو چومتے ھوئے نگاکر کے سمن کے چہرے ھونٹ گالوں کو مموں کو چومتا چوستا دباتا سمن کی چوت دیکھی تو سمن کی چوت بھی سمن کی طرح بہت خوبصورت تھی میں نے چوت کی تعریف کرتے سمن کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر سمن اٹھ کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لےکر چدائی کرنے لگی اور اپنی چوت کو ایسا اوپر نیچے کیا کے میں مست ھوگیا پھر سمن ڈونکی بنی پھر لیٹ کر ہر طریقہ سے چدائی کی پھر سمن کی چوت نے اتنا پانی چھوڑا کے میں چدائی کررہا تھا اور چوت سے آواز آرہی تھی پڑوچ پڑیچ کی پھر میں سمن کے مموں کو چودنے لگا پھر سمن کی چوت کو جوش آیا پھر چدائی کی پھر چوت نے پانی چھوڑا میرا لن ایک دم سُن کھڑا تھا پھر سمن نے چوپے مارے پھر چوت کو جوش آیا چوت کی چدائی کی پھر سمن کی چوت نے پانی چھوڑا پھر لن کی تعریف کرتے چوپے مارتے کہا میری چوت تین بار پانی پانی ھوچکی ھے اور تیرے لن نے ابھی تک پانی نہیں چھوڑا پھر سمن نے میرے لن کو چوپے اور اپنے مموں میں لےکر ایسا مست کیا کے میرا لن پانی پانی ھوگیا پھر سمن مجھے باہوں میں لےکر لیٹی سمن نے کہا ایک اور بات بھی ھے میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا جب شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا تھا تو اس کا لن بھی کٹ گیا تھا تو مجھے سمن پہ بہت پیار آیا میں نے سمن کو باھوں میں لے کر اپنے سینہ سے لگاکر کہا تم نے کیسے صبر کیا تو سمن نے کہا جب مجھے ڈوکٹر نے بتایا تو میں مر سی گئی تھی جب شوہر کو پتاچلا تو بہت روتے اور مجھے کہتے تم چلی جاؤ شوہر ڈوکٹر کو کہتے مجھے موت دےدو اور بڑی مشکل سے گھر لائے پھر جب میں ھوٹ ھوتی تو شوہر کے ساتھ سیکس کرتی شوہر میری چوت کو چومتا چاٹتا جب لن کی طلب ھوتی تو میں بہت روتی شوہر کہتا مجھے چھوڑ دے اب میرے پاس کچھ نہیں ھے لیکن میں مجبور تھی پھر شوہر نے ایک بار کہا تم کسی سے دوستی کرلو اسے گھر بھی لانا میں خاموش رہتی جب ھوٹ ھوتی تو شوہر مجھے پیار سے سمجھاتے کے میرے لیئے تم اپنی جوانی کیوں برباد کررھی ھو میں نے روتے کہا کون مجھ سے پیار کریگا شوہر نے کہا تم کسی کو پسند کرو پھر ایک بار میں نے تیری آنکھوں میں پیار دیکھا شوہر سے کہا آفس میں فراز  مجھے دیکھتا ھے اور تم جب مجھے دیکھ رھے تھے تو میں نے بھی ہمت کرکے تیری آنکھوں میں دیکھا جب تم میری تعریف کرتے تو مجھے اچھا لگتا اور کبھی غصہ بھی آتا پھر جب تم میری اور تعریف کرتے تو مجھے غصہ آتا تو غصہ سے بھری آنکھو سے تم کو دیکھتی پھر تم پہ پیار آتا تو مسکرا دیتی میرا بھی من کرتا تھا کے تم سے پیار کرو لیکن ڈر لگتا تھا کہں تم مجھے بیچ راستے چھوڑ گئے تو دوبارا یہ غم مجھ سے برداش نہیں ھوگا میں نے بھی سوچہ کے چلو میں بات کر کے دیکھتی ھوں جب تم نے ہاں کی تو میں بہت خوش ھوئی پھر ھم نے چدائی کی پھر میں سمن کی آفس سے جوپ چھڑا دی اور اپنا بزنس کیا اور میرا گھر تھا وہ گھر سمن کے نام کیا گاڑی بھی لےکر دی سمن سے گانڈ کی فرمائش کی تو سمن نے کہا پوچھوں مت جہاں من کرے وہیں اپنا لن ڈال دو میں اوف تک نہیں کرونگی سمن سے میں بہت پیار کرتا تھا تو سمن کی گانڈ کی سیل سکون سے توڑکر چدائی کرتا پھر ایک بار میں اکیلئے میں سمن کے شوہر سے کہا میرا من کرتا ھے میں اور سمن آپ کے ساتھ انجوائے کریں اس نے کہا میں کیا دے سکتا ھوں میں نے کہا لطف تو لے سکتے ھو پلز تو کہا اگر تم کہتے ھوں تو ٹھیک ھے پھر سمن آئی کہا کیا بات ھو رہی ھے میں نے بتایا کے ھم مل کر انجوائے کریں سمن کچھ کہنے والی تھی تو میں نے کہا دیکھو ھم سب خوش رہیں تو اچھی بات ھے سمن نے شوہر کو دیکھا میں نے کہا وہ مان گیا ھے سمن نے مجھے غصہ سے دیکھ کر مسکرائی پھر رات کو ھم نگے ھوکر مست ھوئے اور فل انجوائے کیا پھر روم میں آئے سمن نے کہا میں تو شوہر کو سیکس کیلئے بھول گئی تھی تم نے مجھے یاد دلایا اس کا لن نہیں تو کیا ھوا وہ چوت مموں ھونٹ چہرے جسم کو چوم کر مزے تو لے سکتا ھے میں نے کہا اب ھم ساتھ میں کیا کرینگے اور کبھی تم اکیلے میں خوش کردیا کرو تو سمن بہت خوش ھوئی پھر سمن کو میرے لن سے حمل ھوگیا بہت خوش ھوئی اور سمن کا شوہر بھی بہت خوش ھوا اب سمن کی بیٹی بھی فل جوان ھوگئی اپنی مما کی طرح فگر تھا ایک بار سمن نے کہا ایک بات کہوں میں نے کہا کہوں کہا سمینہ اب جوان ھوگئی ھے تین بار ماہواری بھی آچکی ھے میں نے کہا پھر تو کہا اب وہ پورا لےسکتی ھے میں نے سمن کو باہوں میں لےکر چومتے کہا اور تو کہا اس کے ممے بھی بڑے ھوگئے ہیں اور گانڈ بھی اچھی ھے میں نے سمن کی چوت میں لن ڈال کر چودتے کہا ہاں بہت پیاری ھے پھر کہا اگر تم چاہوتو سمینہ کو پیار کرسکتے ھو میری اجازت ھے میں نے کہا تم کہے رھی ھو کہا ہاں میں کہے رھی ھو من کرے تو میرے سامنے بھی کرسکتے ھو پھر میرے اوپر آکر چدائی کرتے کہا میری طرف سے سمینہ تم کو گفٹ ھے اور سمن چدائی کرنے میں مست ھوگئی پھر چوت نے پانی چھوڑا تو میرے اوپر لیٹی میرا منہ چوستی کہا بتاؤ میرا گفٹ اچھا لگا میں نے کہا ہاں بہت اچھا ھے میں اور سمن چدائی کرکے 4 بجے سوگئے تو سمن صبح 10 بجے ناشتہ بنانے کو اٹھی تو مجھے سے کہا میں سمینہ کو بھیجتی ھوں تم سیکس کرلو چوت میں لن نہیں ڈالنا وہ میرے سامنے باقی سب کرو میں نے اوکے کہا پھر سمن چلی گئی کچھ دیر بعد سمینہ آئی اور میرے ساتھ بیٹھی میں نے سمینہ کو باہو میں لےکر سینے سے لگاکر ھونٹ چوسے پھر سمینہ کی نیٹی اوتار کر مموں کی تعریف کی اور مموں کو چوما دبایا چوسا پھر سمینہ کی چڈی اوتار کر جوان چوت دیکھ کر تعریف کی اور چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر سمینہ کے منہ میں اپنا لن دیا اور چوپہ مارنے لگی کبھی سمینہ کے مموں کو چودتا کبھی سمینہ کی چوت کے دونوں ھونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑتا تو کبھی سمینہ کو اُلٹا لیٹاکر سمینہ کی گانڈ کے دونوں ھیپوں کے بیچ میں لن رگڑتا میں اور سمینہ بہت مست تھے مجھے سمینہ سے بہت مزہ آرہا تھا من کر رہا تھاکہ ابھی سمینہ کی چوت گانڈ کو لن سے پھاڑ دو پر میں نے سمن سے وعدہ کیا ھوا تھا پھر سمن آگئی اور ھم کو نگا مست دیکھ کر سمینہ سے کہا اب تم جاؤ تو سمینہ نیٹی پہننے لگی اور سمن میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر چودتے کہا صبر نہیں ھورہا تھا نہ میں نے کہا ہاں تو سمن نے کہا سمینہ کے ساتھ مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا سمینہ نے نیٹی پہن کرکہا مما مجھے بھی بہت مزہ آیا تو سمن نے سمینہ کو مسکراکر دیکھا تو سمینہ مما  کے ھونٹ چوم کر چلی گئی پھر سمن نے میرے لن کو اپنی چوت سے ایسا چودا کے سمن کی چوت اور میرا لن پانی پانی ھوگئے سمن نے کہا تم سمینہ سے شادی کرلو اس طرح ھم ساتھ مزے کرینگے پھر کہا رات کو سمینہ کی سیل توڑنا پھر سوہاگ رات کو گانڈ کی سیل توڑنا میں نے کہا جیسے تم کہوں پھر رات کو سمن نے سمینہ کو پالر سے لائی ھم تینوں مست ھوگئے پھر سمینہ کی چوت کی سیل ٹوٹی پھر ساری رات سمن اور سمینہ کو چودتا رہا پھر میں بیچ میں سوگیا سمن کام کرتی تو سمینہ آجاتی پھر سمن آتی بس چودتے رہتے پھر سمن نے سمینہ سے شادی کرائی رات کو سمینہ کی  گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی پھر دونوں پیٹ سے ھوگئی میں اب بھی چدائی کرتا ھوں اور مما بیٹی اب بھی میرے ساتھ نگی سوتی ہیں اور ھم تنوں مل کے چدائی کرتے ہیں اور دونوں میرے لن سے بہت خوش ہیں اور دونوں کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے بائے                                       ۔        ۔/
 
 

Tuesday, January 25, 2022

بہین کو بائک چلانا سیکھائی


بہن کو بائک چلانا سیکھائی
ھلودوستو میرا نام ۔ ۔ میں آپ دوستو سے اپنی سچی کہانی شیر کرتا ھوں میری بڑی بہن کو بائک سیکھنے کا بڑا شوق تھا میری بڑی بہن بہت خوبصورت ھے اور بہن کے مست بڑے مموں کی کیا بات ھے اور بہن کی گانڈ بہت مست ھے ویسے بہن کو چودنے کا میرے من میں کبھی خیال نہیں آیا اور کس طرح ھم دونوں آپس میں چدائی کرنے پر مجبور ھوگئے جب بہن نے پہلی بار مجھے بائک کیلئے کہا تو میں نے انکار کردیا پھر ایک بار بہن نے مجھ سے کہا مجھے بائک  چلانا سیکھاؤ پہلے تو میں نے بہن کی اچھی خاصی بعزتی کی لیکن بہن نے ایک نا سنی بہن نے کہا اگر تم مجھے بائک سیکھاؤگے تو میں تم کو 300 دیاکروں گی جب 300 سو کا سُنا تو میں نے فورن ہاں کی تو کہا پھر چلو پھر میں نے بائک نکالی اور ھم باہر آئے اور بہن کو کہا آؤ تو بہن میرے آگے بیٹھی میں نے بتایا کے یہ کلچ ھے اور ایکسی لیٹر ھے اور یہ گیر ھے اور یہ بریکیں ہیں پھر بہن کے ہاتھوں کو ہنڈل پر رکھکر اپنے ہاتھوں کو بہن کے ہاتھوں پر رکھ کر کہا اب کِک لگاکر اسٹارٹ کرو تو بہن نے ایک کِک ماری اور گرنے لگی تو بہن کو میں نے باہوں میں بھرا تو کچھ عجیب سی فیلنگ ھوئی پھر میں نے کہا سکون سے زور کی کِک لگاؤ پھر کِک لگائی اور اسٹارٹ ھوئی پھر کلچ دباکر گیر لگایا پھر دھیرے دھیرے ایکسی لیٹر دیتے ھوئے کلچ کو چھوڑا تو گاڑی میں حرکت ھوئی پھر تھوڑی سی بائک چلائی تو آگے پھر بند ھوگئی پھر چلانا شروع کیا اور گاڑی اوور ھونے لگی تو درخت میں لگنے والی تھی تو میں نے سمبھال کر بریک لگائی بائک جھٹکے سے بند ھوئی اور بہن گرنے والی تھی اور اچانک میرے دونوں ہاتھ بہن کے دونوں مموں پر پڑے تو میں نے زور سے دبایا تو بہن کو گرنے سے اور بائک کو گرنے سے بچایا پھر بہن نے کہا میں سیکھ تو جاؤگی نہ میں نے کہا ہاں سیکھ جاؤگی اگر سمجھداری سے سیکھو تو جلدی سیکھ جاؤگی اب میں دھیرے دھیرے بہن کے جسم سے مست ھورہا تھا پھر بائک چلائی پھر میں بہن کے جسم کو باہوں میں بھر کر دبایا تو شلوار میں میرا لن کھڑا ھونے لگا پھر بہن نے بائک سے جھٹکا لیا تو میں نے بہن کے مموں پر ہاتھ رکھ کر دبایا اور اب میرا لن فل کھڑا ھوگیا اور بہن کو میرا لن لگ رہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر اٹھی تو میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر تھی اور میں اپنے آپ کو کنڑول کر رہاتھا لیکن میرے ہوشوہواس اُڑے ھوئے تھے پھر شام ھورہی تھی تو بہن نے کہا اب کل پھر ھم گھر آئے تو مجھے وہ سب یاد آنے لگا اور میرا لن کھڑا ھوگیا میں نے بہت سوچا کے یار بہن ھے لیکن مجھے بہن کا جسم باربار تڑپا رہاتھا پھر دوسرے دن بہن نے کہا چلو بہن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا من میں آیا کے آج خود مزے کروں میں نے جلدی سے بائک باہر نکال کر بہن کو کہا آؤ تو بہن بیٹھی میں نے کہا سب پتا ھے نہ پھر سمجھاکر بہن کے مموں پہ ہاتھ رکھا تو بہن نے کہا ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں نے فورن ہاتھ نیچے کرکے بہن کی کمر کو باہوں میں لےکر دباتے کہا بائک اسٹارٹ کرو لیکن بہن کی یہ بات کے ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں سمجھ نہ پایا اور اگنور کردیا بائک اسٹارٹ کر کے چلانے لگی میں فل ھوٹ تھا اور بہن کی کمر کو چوما پھر ھم گھر سے دور نکل آئے میرا لن کھڑا تھا اور بہن کے جسم میں دبا ھوا تھا میں مستی میں آرہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر ھوئی اور میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر آئی تو میں بہن کے مموں کو دبایا اور بہن کو کَس کے دبایا اور کمر کو چوما اور بائک بند ھوئی تو بہن نے کہا مجھے بائک چلانا سیکھاؤ میں نے کہا آپ اسی طرح چلاتی رہوں آج بہن نے بائک کو پہلے دن سے کچھ بہتر چلایا اور برا بھی نہیں منایا پھر تیسرے دن بہن کے جسم اور مموں کو خوب دبایا تو اور بہن اب بائک سہی چلا رہی تھی اور میں ایک دو بار بہن کی چوت پر ہاتھ رکھر کر ہٹایا پھر جمپ کے دوران بہن کی گانڈ اوپر ھوتی تو میں گانڈ کو ہاتھ لگاتا لیتا بہن نے باتوں باتوں میں کہا تم تو مست ھوجاتے ھو مجھے بائک سیکھاؤ میں نے کہا اب تم بائک سہی چلا رہی ھو میں نے بہن کے گال کو چوما تو بہن نے کہا جپھی نہیں ڈالی میں نے فورن جپھی ڈال کر مموں کو دبایا تو بہن ہسنے لگی اور کہا اس کو نہں کمر کو تھامنے کا کہا تھا میں نے کہا بہت اچھے ہیں اب بہن کو بائک چلانا آگئی اب گھر میں میری بہن مجھ سے باتی کرتی کہتی تم کو کیا ھوجاتا تھا میں نے کہا کچھ نہیں تم میری بہن ھو اس لئے تم پر پیار آتا تھا بس بہن نے کہا کیا تم ھوٹ ھوجاتے تھے میں شرمندہ ھونے لگا تو بہن نے کہا تیرا وہ بھی کھڑا ھو جاتا تھا میں چپ ھوگیا تو بہن نے مسکراتے کہا چلو کوئی بات نہیں مجھے کچھ بھی برا نہیں لگا لیکن تھوڑا سا خیال رکھا کرو کہیں مماپاپا نہ دیکھ لیں اور اپنی بہن کو پیار کرتے رہاکرو اور مسکراتے چلی گئی میری سمجھ میں آگیا کے بہن کو بھی مستی چڑھ گئی ھے اور میرا لن کھڑا ھوگیا اور میں بہن کو دیکھا کے کہاں ھے تو وہ گھر کے پیچھے کپڑے دھوئے تھے تو ان کو رسی پر سکھانے کیلئے لٹکا رہی تھی میں گیا اور بہن کو پیچھے سے باہوں میں بھر کر مموں کو دبایا اور لن کو گانڈ پر رکھا تو بہن نے کہا کچھ چاہیئے میں نے کہا ہاں بہن نے کہا کیا میں نے کہا آپ تو بہن نے میری طرف منہ کیا اور مجھے باہوں میں بھر کر کہا میرا کیا کروگے میں نے پیار کرونگا تو بہن نے کہا تم نے مجھے بہت ھوٹ کیا میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا اس نے مجھے مست کیا ھے پھر کہا کوئی آنہ جائے مجھے چھوڑو میں جاتی ھوں پھر بہن مسکراتی ھوئی چلی گئی پھر ایک بار بہن کو کچن میں دیکھا تو جاکر بہن کو پیار کرتے مموں کو دباتا بہن کی گانڈ چوت پر لن رگڑ رہاتھا اور کچھ دیر بہن بھی ہیلپ کرتی رہی پھر کہا چھوڑو مما آنے والی ھے میں نے کہا کچھ تو کرو اتنی دیر میں مما کے آنے کا محسوس ھوا تو بہن ہانڈی کا بتانے لگے مما بھی آگئی تو مما بھی کھانا بنانے لگی میں بہن کی گانڈ کو دبالیتا کبھی چوت کو ہاتھ لگاتا کبھی مموں کو دباتا کبھی مما کے پیچھے بہن کے ھونٹ چوستا میں نے بہن کو اور بہن نے مجھ کو بہت پاگل کیا ھوا تھا پھر رات کو بہن میرے روم میں آئی اور کہا میں آگئی ھوں ابھی جوکرنا ھے کرو میں نے بہن کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے بیڈ پر لیٹاکر نگا کردیا اور مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر بہن کی چوت دیکھ کے تعریف کی اور چوت کوخوب چوما چوسا چاٹا اور بہن کی چوت نے رس چھوڑا رس چاٹ کر میں بھی نگا ھوکر بہن کو لن دیکھایا تو بہن نے لن کی تعریف کی اور میرے لن کو خوب چوما چوسا چوپے مارکر میرے لن کا پانی نکال کر پی کر چلی گئی پھر دوسرے رات میں نے بہن کی چوت کو چوم چاٹ کے چوت کا رس نکال کر چاٹ کے پھر بہن کے بڑے مموں کو خوب چودا اور بہن نے میرے لن کو خوب چوپے مار لن کا پانی نکلا اور پی کر چلی گئی پھر دن میں مجھ سے کہا رات کو میں میکپ کرکے آؤں میں بہن کو چومتے کہا جیسے تیری مرضی پھر رات کو میکپ کرکے بہن میرے روم میں آئی تو بہن نے کہا آج میری چوت میں لن ڈالو پھر بہن نے میرے لن کو لوشن سے تر کرکے اپنی چوت کو لوشن سے تر کرکے کہا اب اندر ڈالو پھر لن کے ٹوپہ کو بہن کی چوت کے سوراخ پر رگڑا پھر ٹوپہ کو چوت میں اندر باہر کرنے لگا اور بہن فل مست ھوگئی میری کمر کو دونوں ٹانگوں میں لےکر میری گانڈ پر پاؤں رکھ کر زور کا جھٹکا دیا تومیرا لن بہن کی سیل کو توڑتا خون نکالتا ھوا سارا اندر چلا گیا تو بہن نے کہا ھائے اب مزہ آئے گا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رہے پھر صبح بہن نے کہا اب میں جاتی ھو مما نے دیکھ لیا تو بس پھر میں نے بہن کی چوت میں لن ڈال دیا تو بہن نے کہا اب ڈال دیا ھے تو جلدی مزے دو پھر بہن کی چوت نے رس چھوڑا تو بہن نے اپنے مموں میں میرے لن کو لےکر ایسا رگڑا کے میرے لن سے پانی سیدھا بہن کے منہ میں گیا بہن نے منہ کھول کر میرے لن کو منہ میں لےکر باقی پانی سارا پیکر کپڑے پہن کر چلی گئی میں پھر سے سو گیا قریب گھنٹہ بعد پھر بہن آئی اور میں نگا نید میں چادر اوڑھے سو رہا تھا تو بہن نے جلدی سے بیڈ کی چادر نکالنے لگی مجھے اٹھایا کہا چادر نکالنے دو میں نے بہن کو پکڑکر چادر میں لےکر چومنے لگا تو بہن نے کہا ابھی بھی نگے سورہے ھو کپڑے پہن لو میں نے بہن کی شلوار کو اوپر کر کے چدائی کرنے لگا بہن مستی میں کہے رہی تھی جلدی کرو مما آجائے گی پھر ھم دونو پانی پانی ھوگئے پھر چادر نکالی اور چلی گئی میں سوگیا پھر میں اٹھا تو بہن نے کہا مما کہیں گئی ھوئی ھے ھم نہاتے ھوئے چدائی کریں پھر ھم نے نہاتے ھوئے چدائی کی پھر میں نے بہن سے گانڈ چودنے کو کہا تو بہن مان گئی پھر بہن کی گانڈ کی سیل ٹوٹی تو درد کو برداش کیا اور بیڈ کی چادر گانڈ کے خون سے بھر گئی جب ھم فاریغ ھوئے تو پہلے بیڈ کی چادر نکال کر دوسری چادر بچھائی اور کہا اس دن مما تیرے روم میں آرہی تھی تو میں نے پوچھا تو کہا بیڈ کی چادر چینج کرنے جارہی ھوں پھر مجھے یاد آیا کے وہ تو خون سے بھری ھے میں نے مما سے کہا آپ جائیں میں چینج کرلیتی ھوں اگر مما دیکھ لیتی تو ھم پکڑے جاتے پھر ھم ہر رات کو چدائی کرنے لگے پھر بہن کی شادی ھوگئی پھر میں کچھ دن بہن کے پاس رہنے جاتا اور چدائی کرکے آتا پھر میری شادی ھوئی بیوی کی چوت گانڈ کے پھاٹک کھلے تھے میں نے پوچھا تو بیوی نے مجھ سے شیر کیا کہا میرا ایک لڑکا یار تھا کبھی کبھی اس کے ساتھ میں چدائی کرلیتی تھی پھر مجھے اور لن لینے کی تڑپ ھوئی تو یار نے بتایا تھا کے اس کے تین دوست بہت چودو ہیں سوچا اگر ان کے ساتھ مل کی چدائی کی جائے تو بہت مزہ آئیگا  پھر ایک مرتبہ میں نے یار سے کہا تم نے بتایا تھا کے تیرے تین دوست بلڈنگ میں رہتے ہیں اگر ھم وہاں چل کر چدائی کریں تو لڑکے نے کہا ان کا موڈ بن گیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں وہ بھی انجوائے کر لینگے پھر ہم نے پرگرام بنایا پھر وہ مجھے اپنے دوستوں کی بلڈینگ میں لےگیا وہ تین تھے اور چوتھا میرا یار تھا جب سب کے ساتھ چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر گانڈ چودنے کی فرمائش کی پھر گانڈ کی سیل ٹوٹی تو پھر چاروں خوب چدائی کرتے کبھی ساری رات کا پروگرام بناتے اور چدائی کرتے پھر ان میں سے دو کی شادی ھوگئی وہ چلے گئے اور ایک دوسرے ملک چلا گیا اور میرے یار کا دوسرے شہر میں تبادلہ ھوگیا پھر میری تم سے شادی ھوئی پھر میری بیوی پیٹ سے ھوگئی         ۔/
  
  
  
  
  
 
 
 

Monday, January 24, 2022

جب وہ ہاتھ لگاتا تو اچھا للگتا

وہ ہاتھ لگاتا تو مجھے اچھا لگتا
ھیلو میرا نام ۔ ۔ میں اس وقت 55 سال کا ھوں اور میں آپ دوستوں سے اپنی کہانی شیر کرتا ھوں ۔ میں جب چھوٹا تھا تو بہت چکنا تھا تو اس لیئے کچھ لونڈے باز مجھے پکڑتے اور میری گالوں اور ھونٹوں کو چوستے اور میری گانڈ کے پٹس کو دباتے اور میری گانڈ میں انگلی کرتے مجھے بھی اچھا لگتا لیکن ابا میری بہت حفاظت کرتا کیوں کے میرا ابا بھی ایک لونڈے باز تھا ابا مجھ سے اکثر پوچھتا کے بیٹا تم سے میرے دوست کوئی بری حرکت تو نہیں کرتے میں کہتا ابا مجھسے کوئی بھی بری حرکت نہیں کرتا پھر ابا کے دوستوں میں سے ایک دوست تھا اس نے ایک مرتبہ میرے ہاتھ میں اپنا لن دیا تو کہا کیسا ھے میں مسکرایا تو کہا دیکھوگے میں نے ہاں تو اس نے مجھے چومتے ھوئے اپنی گود میں بیٹھایا اس کا لن نیچے سے شلوار میں فل کھڑا تھا پھر وہ مجھے چومنے لگا پھر پاپا کے آنے کی آہٹ ھوئی تو اس نے مجھے اپنی گود سے ہٹاکر سامنے بیٹھایا پھر ایک بار اس نے مجھے ملنے کو کہا اس نے اپنا لن دیکھایا اور میرے ہاتھ میں دےکر کہا پیار کرو میں لن کو پیار کیا پھر اس نے مجھے الٹا لٹاکر میری گانڈ کے دونوں پٹس میں لن رگڑنے لگا پھر وہ میری للی کو پیار کرنے لگا اور مجھے بھی مزہ آتا پھر کچھ دن بعدد ابانے شہر میں نیاں گھر لیا اور ھم نئے گھر میں شفٹ ھوگئے اب میرا من کرتا کے کوئی تو مجھے ویسے پیار کرے جیسے ابا کا دوست کرتا تھا میں اسکول جانے لگا تو اسکول میں ایک لڑکے سے دوستی ھوگئی وہ لڑکا مجھے بہت اچھا لگتا پھر ہماری دوستی اچھی ھونے لگی پھر ھم ایک دوسرے کے گھر بھی آتے جاتے میرا من کرتا کے میرا دوست مجھے مست کرے یہ سوچ کے میں بہت ھوٹ ھوگیا پھر میں نے اپنے جسم کو بالوں سے صاف کرکے اپنے جسم کو لڑکیوں جیسا چکنا کیا اور میں نے دوست کو بتایا کے میرا جسم بالوں سے صاف اور چکنا رہتا ھے یہ بتایا کے میری گانڈ بھی بالوں سے صاف رہتی ھے دوست نے مزاک میں کہا اچھا پھر میں اٹھا تو دوست نے میری گانڈ کو ہاتھ لگاکر کہا تیری گانڈ تو پلی ھوئی ھے پھر اسکول کی طرف سے میڑک کے ھم جتنے اسٹوڈینڈ تھے ایک ہفتہ گھومنے گئے اور ہر دو پاٹنر ایک روم اور ایک بیڈ کا بتایا اور خرچہ کا بتایا تو دوست کے پاس پیسے نہیں تھے تو دوست کا سارا خرچہ  میں نے اٹھایا میں گھر میں اپنے کپڑے پیک کررہا تھا تو میں نے اپنا ٹروزر کو بھی ساتھ رکھا میرا  یہ ٹروزر گانڈ سے نیچے لےکر لن تک کھلا تھا ٹروزر میں ہاتھ ڈالنے کی ضرورت نہیں تھی بس ہٹاکر میں اپنی گانڈ میں انگلی کرتا اور لن کی مٹھ مارتا سوچہ کے اب مزہ آئے گا پھر ھم گئے تو دوست کو بتایا کے میں نے اپنا ٹروزر بھی لےلیا ھے مجھے ٹروزر کے بنا نید نہیں آتی پھر ھم ھوٹل پہونچے اور کھانا کھاکر دوست کو ایک چابی دےکر کہا میں تو سونے جارہا ھوں جب تیرا دل کرے آجانا پھر میں روم میں آیا اور ٹروزر پہن کر کروٹ لےکر اپنی گانڈ سے ٹروزر کے دونوں دامنوں کو ہٹاکر گانڈ نکال کر لیٹ گیا کچھ دیر بعد دوست ڈور کھولنے لگا اندر آکر لاک لگاکر میری گانڈ دیکھی پھر بیڈ پہ آیا اور میری گانڈ پر اپنا ہاتھ رکھا تو مجھے مزے والا کرنٹ لگا پھر اپنے ہاتھ کو میری گانڈ پر پھیرتا رہا اور میں مست ھورہا تھا پھر اس نے میری گانڈ میں انگلی کی تو من کررہا تھا ساری انگلی اندر کردے پھر اس نے اپنے لن کو میری گانڈ سے لگایا تو میں نے کہا میری گانڈ کسی ھے تو دوست نے تعریف کی میں نے کہا پھر مزے کریں تو دوست نے کہا ہاں پھر میں نے دوست کو باہوں میں لےکر منہ میں منہ دےکر چوسنے لگا وہ بھی چوس رہاتھا پھر میں نے اس کے لن کو پکڑکر باہر نکال کر دیکھا تو بہت پیارا تھا پھر اس کے لن کو بہت چوما چوپے مارا پھر دوست نے میرا ٹروزر اتار کر میری گانڈ کو چومنے چاٹنے لگا پھر اپنے لن کو میری گانڈ کے سوراخ پر تھوک سے تر کرکے مجھے مست کیا پھر جھٹکا دیا تو مجھے بہت درد ھوا لیکن دوست کو پتانہ چلنے دیا میری گانڈ سے خون نکل پھر اور دوست میری گانڈ کی خوب چدائی کی اور ہر اسٹائل سے ساری رات چدائی کرتا رہا پھر ھم سوگئے تو اٹھانے آئے پھر میں نے گانڈ لن سے لگائی تو ھوٹ ھوا چدائی کرنے لگے پھر ھم نہاتے ھوئے چدائی کی پھر فرش ھوکر ھم آئے اب دوست ہر جگا میری گانڈ سے اپنا لن لگاتا پھر ھم روم آئے تو پھر چدائی کی اور ساری رات چدائی کی اب میں بھی اس کی گانڈ کو دباتا اور انگلی کرتا اور کبھی اس کی گانڈ پر اپنا لن رگڑتا تو وہ بھی مجھے مزے لینے دیتا پھر آخری رات کو دوست نے کہا دوست میرے  لن کو چوپے مارنے مار کر کہا میری گانڈ میں لن ڈالوں میں نے کہا درد ھوگا کہا کوئی بات نہیں تم ڈالوں میں نے بھی آسرا نہیں کیا تھوک سے گانڈ اور لن کو تر کرکے دوست کو مست کرکے سارا لن اندر کیا تو دوست درد کے مارے تڑپنے لگا میں نے کہا بس ھوگیا اب درد ختم ھوجائے گا پھر نہیں ھوگا تھوڑا برداش کرو دوست کے آنسوں آگئے میں آنسوں چاٹتے کہا تم بہت پیارے ھو پھر درد ختم ھوا تو خوب چدائی کی میرے لن نے پانی چھوڑا تو پھر دوست میری گانڈ چودنے لگا ساری رات ھم ایک دوسرے کی گانڈ چودتے رھے اور لنوں کو چومتے چوپے مارتے رھے پھر صبح ھم کو اٹھایا گیا تو ھم راستے میں ایک دوسرے کے ساتھ مست رھے پھر ھم روز چدائی کرتے پھر دوست کے پاپا کا دوسرے شہر ٹرانسور ھوا اور وہ چلا گیا پھر میں اکیلا ھوگیا تو مجھے ایک ساتھی کی ضرورت ھوئی لیکن کوئی ساتھی نا تھا ایک بار میں اسٹور سے سامان لے رہاتھا تو ایک نے مجھ سے ھیلو کیا میں نے دیکھا تو انکل کے ساتھ ان کی بیوی بھی تھی پھر بتایا کے تیسرے گھر ان کا ھے پھر میں ان کے گھر میں آتاجاتا تھا میرا من کرتا کے انکل میری گانڈ چودے اور میں اس کے لن کو پیار کرے ایک بار آنٹی گھر نہیں تھی تو انکل گھر تھے میں اور انکل باتیں کررھے تھے تو مجھے باہوں لےکر کہا تم مجھے بہت پیارے لگتے ھو میرے ساتھ سیکس دوستی کروگے میں نے کہا آنٹی کو پتا چلاتو کہا چاہوں تو آنٹی بھی ساتھ ھوگی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم چومنے لگے پھر اس کے لن کو میں نے خوب چوپے مارے پھر انکل کے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر خوب چدائی کی پھر دوسرے دن انکل اپنی گانڈ نکال کر کہا تھوڑا مجھے بھی مزے دو پھر انکل کی گانڈ چودی پھر ھم چدائی کرتے رھے اور آنٹی آئی تو انکل نے مجھے بلایا کے تیری آنٹی آگئی ھے پھر میں گیا تو پہلی بار آنٹی کو چودا ھم تینوں ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر ایک بار میرا دوست میرے گھر آیا اسے دیکھ کے میں بہت خوش ھوا دوست کام کی تلاش میں تھے تو دوست سے کہا جب تک کچھ بن نہیں جاتا تم میرے ساتھ رھوں مزے بھی کرینگے اور انکل آنٹی سے بھی مزے کرونگا تو دوست نے کہا ٹھیک ھے ابا کو بتایا تو ابا نے کہا تم دونوں سیکس تو نہیں کرتے اگر کرتے ھو تو کبھی دوست سے مجھے بھی کرانا میں نے کہا ابا بات کرونگا پھر رات کو ھم نے فل چدائی کی پھر نگے سوگئے پھر دوست کو انکل آنٹی سے ملوایا اور چدائی کی پھر دوست کو کہا یار ابا کو پتاچل گیا ھے کے ھم چدائی کرتے ہیں تو ابا نے کہا ھے کہ کیا تم اس کے ساتھ کرسکتے ھو تو دوست نے کہا تم جس کا بولوگے میں تیار ھوں پھر ابا کے ساتھ چدائی کی تو دوست نے بتایا کے تیرے ابا بہت مست کیا میں نے کہا ابا پرانے کھلاڑی ھے پھر دوست کو نوکری مل گئی پھر دوست نے ایکھ گھر رینٹ پر لیا پھر ابا مجھے اپنے کاربار کا بتانے لگے پھر ابا کے ساتھ میں مل کر اباکے کاروبار سمبھالنے لگا                   ۔         ۔/
 
 
 

Saturday, January 22, 2022

بڑے مموں والی لڑکی

بڑے مموں والی لڑکی
ھیلو                                                ۔ کالج میں میرا پہلا دن تھا اور میں کالج آیا تو میری پہلی نظر ایک لڑکی پر پڑی تو میں اس کو دیکھتا رہا وہ لڑکی بہت کمال کی تھی اس کا گورا گورا بدن جھیل جیسی آنکھیں رس سے بھرے رسیلے ھونٹ اور بھرے بھرے گال اور خوبصورے سے بڑے ممے اور بڑے مموں کے ساتھ لڑکی کا فگر بہت کمال کا لگتا میں نے سوچا اگر زندگی میں یہ لڑکی مل جائے تو ساری عمر پیار کرونگا وہ لڑکے مجھے بہت پیاری لگتی اور اس کے ممے تو مجھے بہت ھی پیارے لگتے جب سے سندری کو دیکھا تب سے میں اس کا دیوانہ ھوا پر سندری سے بات نہیں ھورہی تھی پھر جب میں کالج آتا تو سندری کو ڈھونتا جب مل جاتی تو اسے خوب جی بھر کے دیکھا اس کا بولنا چلنا مسکرانا اس کے چہرے کو مموں کو دیکھ کے سوچتا اس سے دوستی کیسے کروں سوچتا کاش سندری میری بیوی بن جائے ایک بار مما نے بتایا کے مہمان گھر آرھے ہیں میں نے پوچھا تو بتایا مما کی سہلی اور اس کی بیٹی کھانے پر آرہے ہیں پھر اس دن ھم سب تیار ھوئے مما نے ڈھیر سارا کھانا بنایا پھر بیل بجی تو میں نے ڈور کھولا تو سامنے سندری اپنے بڑے مموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ساتھ میں آنٹی بھی تھی تو آنٹی نے مجھسے کہا بیٹا آپ کی مما ھے میں نے کہا جی جی مما ھے پھر دونوں اندر آئے تو میں وہیں سوچتا کھڑا رہا کے یہ تو مما کی سہلی کی بیٹی ھے تو پھر میں بھی گیا مما نے مجھے ملاوایا مما سندری کا نام لینے والی تھی کے میں نے کہا سندری تو سندری نے مسکراتے مجھے دیکھا مما نے کہا تم جانتے ھو میں نے کہا ہاں تو مما نے کہا کب سے میں نے کہا برسوں سے سندری نے کہا برسوں سے میں نے کہا میرا مطلب کالج میں میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتا رہا میرا مطلب ھے بار بار کالج آناجانا میرا من کررھا تھا کے سندری کو ابھی پھاڑچیر دو پر بس نہیں چل رہا تھا تھا پھر موقعہ دیکھ کے میں نے دیر نہیں کی اور سندری کو سب بتاکر کہا مجھ سے شادی کروگی سندری نے کہا اور کتنوں کو کہا ھے میں نے کہا صرف آپ سے تم ہاں کرو تو ابھی بات کرتا ھوں سندری نے مسکراتے کہا بتاؤنگی اور سندری مسکراتی چلی گاڑی کے پاس گئی اور پھر دونوں ماں بیٹی چلی گئیں تو میں نے خوشی کے مارے مما کو اپنی باہوں میں اٹھاکر بہت خوشی کا اظہار کیا پاپا بہن بھائی سب دیکھ رھے تھے پھر ھم اندر آئے اور مما سے کہا مما میں نے سندری جیسی لڑکی آج تک نہیں دیکھی جب سندری کو کالج میں پہلی بار دیکھا تو اسے اپنی بیوی بنانے کو سوچا پھر سندری گھر آگئی سوچتا سندری سے بات نہیں ھوتی تھی میں اگر شادی کرونگا تو سندری سے ورنا کسی سے نہیں مما آپ سندری کی مما سے بات کرو تو مما نے کہا میں بات کروگی بہن نے مجے چیڑاتے کہا سندری نہ مانی تو کیا تم شادی نہیں کروگے میں نے کہا چپ کیسی بات کرتی ھو پاپا نے کہا بیٹا پہلے تم نے سندری کو منانہ ھوگا تو کچھ ھوسکتا ھے مما سے کہا مما آپ پھر بھی بات کردو ایسا نہ ھوکے کوئی اور لےجائے پھر میں صبح کالج کھلنے سے پہلے جاکر سندری کا ویٹ کرنے لگا پھر سندری آئی اور مجھے دیکھ کر مسکرائی اور کہا کس کا ویٹ کر رھے ھو میں نے کہا آپ کا سندری نے پھر مسکراکر کہا کب سے تو واچمین نے کہا کالج کھلنے کے ایک گھنٹہ پہلے سندری نے کہا کیوں میں نے کہا تم سے پیار کرتا ھوں تو واچمین نے سندری سے کہا بیٹی لگتا ھے یہ تم سے بہت پیار کرتا ھے سندری نے کہا انکل میں جانتی ھوں اسے یہ میری مما کی سہلی کا بیٹا ھے تو واچمین نے کہا بیٹی اس سے شادی کرلو تم کو بہت خوش رکھے گا سندری نے واچمین سے کہا اچھا انکل سوچتی ھو ھم کلاس روم میں ساتھ بیٹھے اور میں نے ہر جگا بتایا پہلے کہاں دیکھا اور وہی تم سے پیار کر بیٹھا میں نے کہا گھر والوں کہے دیاھے کے شادی کرونگا تو سندری سے کرونگا اور مما سے تیری مما سے بات کرنے کو کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں سندری انکار مت کرنا تو سندری نے کہا تیرا اتنا پیار دیکھ کے اب مجھے بھی تم سے پیار ھوگیا ھے میں نے کہا شادی کروگی مسکراکر کہا ھاں کالج کی چھٹی ھوئی سندری کو اپنے گھر لےگیا اور سب کو بتایا پھر سندری کو گھر چھوڑنے گیا اور کالج میں ھم اچھے سے پڑھائی کرتے اب میں سندری کو اپنی باہوں میں لیتا اور سندری کے گالوں کو چومتا تو سندری پیار سے دیکھتی اور ھم منہ کا پیار کرنے لگتے پھر میں سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا اور سندری کے بڑے مموں کی تعریف کرتا پھر ھم دونوں ھوٹ ھوجاتے ایک بار میں روم میں سورہا تھا سندری آگئی اور میرے ساتھ لیٹ کر مجھے باہوں میں لےکر دبایا تو میں دیکھا سندری ھے تو سندری کر باہوں میں لےکر نیچے کیا اور میں سندری کے اوپر آکر سندری کے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر سندری کے مموں کو قمیض پر دباتا چومتا تعریف کرتا اور سندری کے چڈوں میں لن کی رگڑ کرتا ھوا پھربسندری کی قمیض اوتار کر سندری کے مموں بریزر میں دیکھا تو مست ھوکر چومتے بریزر اوتار کر سندری کے مموں کو دیکھا تو میں مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر اچانک سے مما اندر آئی تو ھم کو مست دیکھا تو ھم نے چھوڑ تو مما نے ڈور کو بند کرکے کہا ڈور تو لاک کرلیتے کہا آجاؤ ناشتہ کرلو اور مما باہر سے چلی گئی سندری نے کہا جلدی سے لاک لگاکر آؤ لاک لگاکر ھم مست ھوگئے سندری کو لن دیکھایا سندری تعریف کی سندری نے لن کو چوما چوپے مارے سندری کے مموں کو چودا پھر سندری کی شلوار اوتار کر چوت دیکھی تو بہت پیاری لگی تعریف کی پھر چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر لن کو اور چوت کو تھوک سے ترکر کے سندری کی چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر باہر کرتے ھوئے سندری کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لن کو دیا اور سندری کی چوت کی سیل کو توڑتا اور خون نکالتا  ھوا سارا لن اندر چلا گیا اور اور سندری نے برداش کیا اور بیڈ کی چادر سندری کی چوت کے خون سے بھر گئی پھر ھم دونوں چدائی میں مست ھوگئے پھر کبھی سندری میرے اوپر تو کبھی سندری ڈونکی اسٹائل پھر سندری کی چوت نے رس چھوڑا اور میرے لن نے بھی خوشی کے آنسو نکالے تو ھم باہر آئے اور مما نے دیکھر مسکرایا اور سندری کو گلے لگاکر کہا تم دونوں کے کسی کی نظر نہ لگے پھر ھم سندری کے گھر گئے تو سندری نے کہا میرے روم میں چلیں ھم آئے تو نگے ھوکر مست ھوگئے پھر یہاں بھی سندری کی مما نے دیکھ لیا پھر کبھی سندری کے گھر تو کبھی میرے گھر ھم فل چدائی میں مست رہتے ایک بار سندری سے گانڈ چودنے کو کہا تو سندری نے کہا اس کو تو سوہاگرات کیلئے چھوڑدو میں نے چوم کر کہا میری جان جیسے تم کہو  اور پڑھائی بھی خوب کرتے پھر ھم نے ٹوپ کیا پھر شادی کا کہا پھر شادی ھوئی میں روم میں آیا تو سندری نے گھوگھٹ کیا ھوا تھا میں نے گھوگھٹ اٹھاکر دیکھا تو سندری بہت کمال کی لگ رہی تھی میں نے بہت تعریف کرتے سندری کو چومنے لگا پھر سندری کے بڑے مموں کو ہاتھوں میں لےکر تو دباتے چومتے مست ھوگیا پھر سندری کی شادی کا لہنگا اوتار کر سندری کے مموں کو بریزر پر خوب دبایا پھر بریزر اتارکر سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا اور سندری بھی مست تھی پھر سندری کی شلوار اتار کر چوت کی تعریف کرتے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور سندری سیکس میں سیسکاریا بھر رھی تھی پھر میں نگا ھوکر سندری کو لن دیکھایا لیٹا پھر سندری نے میرے لن کو چوما چوپے مارے پھر سندری کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگے پھر سندری کی گانڈ چودی پھر سندری کو چودتا رہتا اور سندری بھی مجھے بہت پیار کرتی         ۔ اس کے بڑے مموں کو دیکھ کے,,,, آگے اور مزہ ھے۔/
 
 

مجھے مرد اور عورت سے مزہ آتا ھے

مجھے مرد اور عورت سے بہت مزہ آتا ھے
 ھیلو دوستو میرا نام  ۔  میری فیملی میں مما پاپا بڑا بھائی میں اور دوبہنیں ھیں ایک بہن مجھ سے بڑی اور دوسری بہین مجھ سے چھوٹی ھے تو میں آپ دوستو سے اپنی کہانی شیر کرتا ھوں بہنوں کا روم الگ تھا اور بھائی کا اور میرا روم ایک تھا اور ایک بیڈ تھا میں جب دس سال کا تھا تو تب سے مجھے سیکس کا پتا چلا وہ بھی اپنے بڑے بھائی سے وہ ایسے کے ایک رات کو ھم اپنے روم میں بیڈ پر لیٹ کر باتیں کررھے تھے تو بھائی مجھے چومنے لگا پھر میرے کپڑے اوتار کر مجھے نگا کرکے چومتے ھوئے میں للی کو چومتے ھوئے چوپے مارنے لگا اور مجھے بہت مزہ آیا اور اسی طرح بھائی کبھی روز کرتے اور کبھی تین چار دن چھوڑ کے کرتے پھر اپنی گانڈ نکال کے میرے آگے ڈونکی بنتے اور مجھے کہتے میری گانڈ کو چوموں چاٹو تو میں کہتا کیسے تو پھر میری گانڈ کو چوم چاٹ کے بتاتے پھر میں گانڈ کو چاٹتا پھر بھائی اپنی گانڈ میں للی ڈال کر چودنے کو کہتے اور میں للی گانڈ پر رکھ کر خوب رگڑتا تو بہت مزہ آتا اسی طرح مجھے بھائی سے سیکس کا پتا چلا پھر میں 13 سال کا ھوا تو میری للی بھی بڑی ھورہی تھی اور لن کی طرح لگتا اب بھائی کی گانڈ میں میری بڑی للی اندر جاتی تو بھائی بہت مست ھوجاتا بھائی میرے چھوٹے لن کو بہت چوپے مارتے اور تعریف کرتے اور اپنی گانڈ میں لیتے ایک مرتبہ چھٹی تھی اور بھائی نے مجھے کہا چلو روم میں میں بہت ھوٹ ھوں روم میں آئے بھائی لاک لگانا بھول گئے اور مجھے چومتے ھوئے نگا کرکے اٹھاکر بیڈ پہ لیٹاکر چومنے لگا اور میں مست تھا اور میرا چھوٹا لن فل کھڑا تھا پھر بھائی مجھے چومتے ھوئے میرے لن کی طرف بڑھ رہا تھا میں مستی میں آنکھ بند کرکے بھائی کے سیکس میں مست تھا پھر جب بھائی نے میرے چھوٹے لن کو چومنے لگے تو مستی میں تھوڑی سی آنکھ کھولی دیکھا دروازے سے مجھسے بڑی بہن دیکھ رہی ھے میں نے بہن کو پتا نہیں چلنے دیا کے میں اسے دیکھ رہا ھوں اور نہ ھی بھائی کو بتایا بہن نے سمجھا کے اسے کوئی نہیں دیکھ رہا  بھائی نے کہا تیرا لن بہت مزے کا ھے پھر دو تین چوپے مار کے کہا جی کرتا ھے تیرے لن کو بس پیار کرتا رہوں پھر دوتین چوپے مار کے کہا تیرے لن کا ٹوپہ کتنا پیارا ھے پھر خوب چومتا چوپہ مار رہاتھا اور بہین ھم کو دیکھ رہی تھی اور بہن مجھے بہت ھوٹ لگرھی تھی پھر بھائی نے میرے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر چودواتا رہا اور اپنے لن کو مٹھ مارتا رہا پھر بھائی کے لن کا پانی نکلا آگے نیپکن لن پہ لگا کر پھر نیپکن کو پھینک کر اپنی گانڈ میں میرا لن لیئے میرے اوپر مجھے چومتے کہا بہت مزہ آیا پھر بھائی اٹھا تو میں نے بہن کو ڈور بند کرتے دیکھا وہ چلی گئی بھائی نے پینٹ پہنی اور میں نے بھی پہنا تو بھائی نے ڈور کو کھولا تو پھر بند کرکے مجھے کہا میں اتنا ھوٹ تھا کے ڈور لاک نہیں کیا یہ تو اچھا ھوا کوئی آیا نہیں میں یہ سوچ کے مسکرایا کے بہین نے تو دیکھ لیا ھے تو بھائی نے کہا تم مسکراتے ھو تو بہت پیارے لگتے ھو میرے ھونڈ چوسنے لگا پھر ھم روم سے باہر آئے اب بہن مجھے بار بار دیکھتی میں دیکھتا تو بہن ادھر اُدھر دیکھنے لگتی بہن تو فل جوان اور اچھی خاصی صحت مند ھے اور بڑے ممے اور ٹائٹ نرم گانڈ اب میں 14 سال کا ھونے والا تھا اور بھائی اور میں یوہی مست رہتے اور بھائی میرے لن سے بہت مزے کرتا ایک بار میں لوبی میں بیٹھا تھا تو بہین آکر ساتھ بیٹھی اور باتیں کرنے لگی میں بھی باتیں کررھا تھا تو بہن نے مسکراتے کہا کیا تم نے مجھے دیکھا تھا میں نے کہا کہاں تو بہن نے کہا مزہ آتا ھے میں نے کہا کس چیز کا تو بہن نے کہا وہ اس دن تم اور اتنی دیر میں مما آگئی پھر سب آگئے اور پاپا نیوفلم لائے اور ھم سب  فلم دیکھنے لگے تو بھائی نے میرے کان میں کہا روم میں چلو میں نے کہا ابھی فلم دیکھو اور بہن میرے ساتھ بیٹھی تھی اور ہماری کھسر پھسر سن رھی تھی تو بھائی نے کہا تھوڑی دیر میں نے ناکہا پھر کہا صرف تین چار چوپہ لگاؤں گا میں نے نہ کہا تو پلز پلز کرنے لگا تو بہن نے میرے کان میں کہا چلے جاؤ میں نے بہن کو دیکھا تو بہن مسکراتے ھوئے فلم دیکھنے لگی پھر بھائی نے کہا میں نے کہا رات کو بھڑاس نکال لینا اور بھائی منہ بناکر بیٹھ گئے اور اب بہن میرے ساتھ اپنا جسم دباکر بیٹھی اور اپنے ممے مجھ میں دباتی پھر فلم ختم ھوئی تو بہن نے کہا اب تم ساری رات کروگے میں مسکرایا پھر کہا 4 بجے تم اوپر والے اسٹور روم میں آنا میں نے کہا کیا کرنا ھے بہن نے کہا جو تم دونوں کرتے ھو پھر میں روم گیا تو بھائی ناراض تھا میں جاکر لیٹ گیا پھر بھائی میرے لن سے مست ھوکر سوگیا میں بھی سوگیا پھر رات کو بہن نے مجھے جگایا اور چلنے کو کہا ھم اسٹورروم میں آئے اور بہن مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگی مجھے بہن کے ساتھ بہت مزہ آنے لگا پھر بہن نگی ھوکر مجھے بھی نگا کرکے ھم ایکدوسرے کو چومنے لگے میں مموں کو چومتا دباتا چوستا بہین کے ساتھ بہت مزہ آرہا تھا پھر بہن نے میرے لن کو خوب چوما چوپے مارے پھر میں چوت کوخوب چوما چوسا چاٹا پھر بہن نے اپنی چوت میں لن ڈالنے کو کہا میں نے بہین کو کو مست کرکے ایک ھی جھٹکے سے لن سارا چوت میں ڈال کر سیل توڑ کے چوت کو خون سے بھر دیا اور بہن مستی میں صرف یہ کہا ھئے میں مرگئی پھر جو چدائی ھوئی کے بہن کی چوت کو تین مرتبہ پانی پانی کیا پھر ھم نیچے آئے پھر بہن کو جب چدائی کرانی ھوتی تو ھم اسٹورروم میں جاکر چدائی کرتے پھر مماپاپا بھائی کی شادی کرانے والے تھے تو بھائی نے کہا تم میری بیوی کو چود سکتے ھو پھر ھم لڑکی دیکھنے گئے تو بہت خوبصورت تھی بھائی نے مجھ سے کہا تم کو پسند ھے تو میں ہاں کرو تو میں نے کہا مجھے تو بہت پسند ھے تو بھائی نے ہاں کی اور رشتہ ھوگیا اور مجھے سے کہا رات کو فل جوش سے مارنا میں نے کہا آپ گھر تو چلو پھر ھم گھر آئے بھائی کی ایسی گانڈ ماری کے بھائی خوش ھوگئے پھر شادی پھر رات کو بہن اٹھاکر مجھے لےگئی ھم چدائی کرنے لگے تو بہن نے کہا کیا بھائی نے بھابھی کو چودنے کا کہا میں نے کہا ہاں تو بہن نے کہا اس کے چکر میں مجھے نہ بھول جانا میں نے کہا تم کوئی بھولنے والی چیز ھو تم میری بہن ھو میں اپنی بہین کو کیسے بھول سکتا ھوں پھر بھائی کی شادی کرکے دلہن گھر آئے اور پھر میرا اسٹورروم میں سب ہٹاکر میرا روم تیار ھوگیا اور میں اب اپنے روم میں اکیلا سوتا جب بھائی میرے روم سے جاتے تو رات کو پھر بہن آتی اور ساری رات چدائی کرتے اور گھڑی میں الارم لگاکر ساتھ نگے سوتے اور چدائی کرتے ایک مرتبہ میں اور بہن چدائی میں مست تھے اور بھائی آگیا بہن شرمانے لگی تو کہا میں کرلو پھر تم لگے رہنا بہن نے مسکراتے کہا جی بھائی اب بہن بھائی کو چومنے لگی اور بھائی کے لن کو پکڑکے کہا بھائی آپ کا لن بھی کیوٹ ھے پھر لن کو چوما چوپے مارا پھر میں نے بھائی کو نیچے لیٹاکر بہن سے کہا تم بھائی کے لن کو اپنی چود میں لےکر چدائی کرو میں بھائی کی گانڈ کو مزے دیتا ھوں پھر بہن نے لن کو اپنی چوت میں لے کر لن کو چود رہی تھی اور میں بھائی کی گانڈ چودتے ھوئے بہن کو پیچھے سے باھوں میں لےکر چود رہا تھا اور مموں کو دبارہا تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا ایسا لگ رہا تھا کے میں بہن کی گانڈ کو چود رہا ھوں پھر میں بہن کی گانڈ کو دیکھتا اور گانڈ میں انگلی کرتا ھوا بھائی کی گانڈ چود رہاتھا پھر کچھ دیر بعد بھائی کا لن اور بہن کی چوت پانی پانی ھوگئے تو بھائی چلا گیا میں نے بہن کو پکڑکر سیدھا کیا اور بہن کی گانڈ میں انگلی کرتا انگوٹھا اندر کرتا ھوا بہن کی گانڈ کو چومتے چاٹتے ھوئے گانڈ کو تھوک سے بھر کر چکنا کیا اور بہن مستی میں مست تھی پھر میں نے اپنے لن کو تھوک سے ترکرکہ بہن کی گانڈ کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر لن کو اندر باہر کرنے لگا اور بار بار تھوک لگاتا پھر ایک جھٹکا دیا تو بہن مجھ سے لیپَّٹ گئی اور کہا بہت درد ھورہا ھے بہن کی آنکھوں سے آنسوں آگئے میں بہن کے آنسوؤں کو زبان سے چاٹتے اور سلوسلو چدائی کرتے کہا بس ایک بار ھوتا ھے پھر میں بہن کو مست کرنے لگا اور درد نہیں رہا پھر اب میں بہن سے بھی فل انجوئے کرتا بہن نے کہا تم بھابھی کو کیسے چودوگے میں نے کہا ہیلپ کرو تو بہن نے کہا ٹھیک ھے پھر بھائی نے پوچھا کے تیری بھابھی بہت ھوٹ ھے اور پہلے سے دونوں رستے کھلے تھے تم نے کچھ بھابھی کو کیا میں نے ابھی نہں کہا صرف تم بہن کے ساتھ مست ھو نیوں میں مزہ ھی کچھ اور ھے پھر بھابھی  سے باتیں ھوتی تو میں سیکس کا ٹوپک چھیڑا تو بھابھی مسکرانے لگی بھابھی کی تعریف کی اور بھابھی سے کہا تم مجھے بہت اچھی لگتی ھو پھر ایک بار میں نے بھابھی کو باہوں میں بھرلیا اور بھابھی سیدی مست کھڑی رہی میں نے ہونٹوں کو چوم کے کہا تم بہت پیاری ھو پھر مجھے باہوں میں بھرکر کر دباتے کہا تم نے مجھے ھوٹ کردیا اور میرے منہ میں اپنا منہ دے کر چومنے چوسنے لگے میں بھابھی کے مموں کو دبا رہاتھا پھر اتنی دیر میں بہین کے کھانسنے کی آواز آئی بہن نے مجھ پر نظر رکھی ھوئی تھی ہم نے ایک دوسرے کو چھوڑا تو مما آگئی اور بہن پھر بھائی سب آگئے بھائی نے مجھے بتایا کے آج رات میں کسی کام سے گھر نہیں آونگا تم چود دینا میں نے کہا ٹھیک ھے بھائی نے بھابھی کو بتایا تو بھابھی نے کہا رات کو آوگے میں نے بھابھی کو ہاں کہا پھر رات کو میں گیا اور چدائی کرتے کرتے صبح ھوگئی تو بھابھی میرے اوپر تھی اور میرے لن کو چود رہی تھی اور اندر بہن آگئی تو بھابھی نے دیکھا اور ہٹ گئی تو بہن نے کہا بھابھی لاک تو لگا لیتے بہن نے مجھے اشارا کیا کے میں بھی ساتھ میں کرنا چاہتی ھوں تم کچھ کرو میں نے کہا بھابھی کو ھوٹ کرو تو بہن تو بہن تھی بھابھی کے ساتھ بیٹھ کر بھابھی کی تعریف کرتے مموں کی چہرے ھونٹ کو چومتی کہا سوری میں نے پریشان کیا پھر کہا اٹھو اور بھائی کے اوپر آؤ اور انجوائے کرو پھر بھابھی شروع ھوئی تو بہن بھی نگی ھوکر شروع ھوگئ دونوں کو چودا بہن چلی گئی اور بھابھی نے کہا ابھی مجھے مزہ نہیں آیا پھر بھابھی اور میں چدائی کرتے کرتے سوگئے اور پھر بہن نے اٹھایا میں اپنے روم آیا تو بہن بھی آگئی کہا میری چوت کا پانی نکالوں پھر نہانے چلے جانا پھر بہن کی چوت کو پانی پانی کیا تو چلی گئی پھر میں سوچا بھابھی کو نہاتے ھوئے چودوں بھابھی سے کہا پھر ھم نہاتے چودائی کی پھر فرش ھوکر ھم روم سے باہر آئے ابھی میں بھائی بہن بھابھی کو چودتا تو ایک بار میں اور بہن چدائی میں مست تھے تو مما نے دیکھ لیا پھر بہن کو شادی کا کہا تو بہن بہت خوش ھوئی پھر بہن کی شادی ھوگئی پھر مما نے بھابھی کو چودتے دیکھا پھر بھائی کی گانڈ چودتے دیکھا ایک بار میں بھائی بھابھی بیٹھے تھے تو میں نے ساتھ میں چدائی کا کہا پھر مل کر ھم چدائی کرتے اور مما دیکھ لیتی پھر مجھ سے کہا تو کتنا چودو ھے بھائی کو بھی چودتا ھے بھائی نے کہا مجھے بہت مزہ آتا ھے پھر میری شادی کی بات کی میں نے ہاں کی اور لڑکی تو کمال کی تھی میں نے ہاں کی رشتہ ھوا پھر شادی ھوئی اور دونوں راستے کھلے تھے ساری رات ھم چدائی میں مست رہے پھر بیوی کو سب بتایا بھابھی کا اور بہن بھائی کا سب بتایا پھر بیوی نے بھی سب بتایا کے اس نے چدائی کا مزہ کیسے لیا بیوی نے کہا جب میں گاؤں پڑھتی تھی تو اچھے نمبروں سے پاس ھوتی تو میری اچھی پڑاھائی کےلیئے شہر میں خالہ کے گھر بھیجا گیا اور میرا ایڈمیشن کرایا پھر میں خالہ کے گھر آکر رہنے لگی اور پڑھنے جاتی کبھی خالو تو کبھی خالہ لینے آتے اور کبھی میں خود آجاتی تو اسی طرح دونوں مجھ سے بہت پیار کرتے خالو ٹھرکی میزاج کے تھے کبھی کبھی خالوں مجھے بہت چومتے اور خالوں کا لن کھڑا ھوتا تو مجھے اپنی گود میں بٹھاکر نیچے سے لن کی حرکت کرتے اور خالہ آتی تو کہتی پیار آرہا ھے پھر خالہ ساتھ بیٹھ کر مجھے چومتی اور خالو سے کہتی ابھی بچی ھے تو خالو کہتا میں تو صرف پیار کرتا ھوں بہت پیاری ھے خالہ نے کہا کیا میں آپ کو جانتی نہیں کیا پھر خالو نے خالہ کو باہوں میں لےکر ممے کو دباتے ھونٹ چوم کے کہا تم بھی نا بچی کے سامنے خالہ نے کہا تھوڑا دھیان سے خالو نے خالہ کو چومتے کہا میں خیال رکھوں گا پھر خالہ نے کہا چلو اور مجھے ٹھنڈا کرو پھر وہ روم چلے گئے پھر ایک بار تو خالو میری چوت کو سہلاتے کہا بہت پیاری ھے جب انکل مجھے پیار کرتے تو مجھے بہت مزہ آتا اب میں 14 سال کی تھی تو ایک بار خالو نے مجھے نگاکر کے میری چوت کو خوب چوما چوسا چاٹ رہا تھا تو خالہ آگئی خالہ نے مجھ سے کہا مزہ آرہا ھے اگر نہیں تو ابھی تم کو گھر بھیجتی ھوں میں نے شرماتے کہا بہت مزہ آرہا ھے پھر خالہ بھی نگی ھوکر مست ھوگئی پھر میری خالہ نے خالو کے لن سے میری چوت کی سیل تڑواکر چدائی کی پھر ھم مل کر چدائی کرتے پھر ایک بار خالو کا بھائی آیا اور وہ میری خالہ کو چودتا تھا خالو کے بھائی نے میری تعریف تو خالہ نے مجھ سے کہا اس کا لن لوگی اور لن کی تعریف کی پھر خالو کام پہ گیا تو خالہ کے ساتھ مل کر چدائی کی پھر میں پڑھائی ختم کرکے اپنے گاؤں گئی اور ھوٹ رہتی تو ایک لڑکے کو چدائی کیلئے پھسایا تو وہ مجھے گنے کے کماد میں لےگیا اس نے مجھ سے گانڈ کی فرمائش کی ھوئی تھی اس نے کماد میں بستر لگایا ھوا تھا میں نے کہا پہلے چوت کا پانی نکالو پھر اس نے میری گانڈ چودی پھر میں اور وہ روز چدائی کرتے پھر اس کے دو دوست تھے ان کا کہا پھر ان سے چدائی ھوتی پھر ایک رات کو بہت ھوٹ تھی اور سیکس کررھی تھی بھائی نے دیکھ لیا اور مجھے باہو میں بھر کر میری چوت کو مست کرنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تھا تو میں مستی میں بھائی کا ساتھ دیا ہھر چدائی کی ہھر ھم چدائی کرتے پھر مما نے دیکھا پھر شادی ھوئی میں نے بیوی کی تعریف کی پھر ھم سوگئے                           ۔   آگے مزہ ھے بہت    -/
 
 

Tuesday, January 4, 2022

خالہ جان

خالہ جان
ھیلو دوستو                                              ۔                    ۔ میری خالہ بہت خوبصورت اور کمال کا فگر ھے خالہ کے تھوڑے  سے موٹے اور نازک ھونٹ اور گول مٹول ٹائٹ مموں کی بات ھی الگ ھے اور خالہ کی گانڈ ایک دم پَلِی ھوئی ھے خالہ کے چہرے کو اور ھونٹوں اور مموں کو اور گانڈ کو اپنے خیالوں میں لاکر بہت دفعہ لن کی مٹھ مارکر پانی نکالا لیکن خالہ کا جسم مجھے اور ھوٹ کردیتا وہ ایسے کے ایک مرتبہ میں نے خالہ اور خالوں کو نگا چدائی کرتے دیکھا جب خالہ کا نگا بدن دیکھا تو من کررہا تھاکہ ابھی جاکر خالہ کو چودو اس دن سے  میں خالہ کے جسم کا دیوانہ ھوا اور خالہ کو چودنے کی چاہ ھوئی پھر کچھ  مہنوں بعد خالہ شوہر کے ساتھ دوسرے شہر رہنے لگے پھر دو سال بعد خالہ کو ایک بیٹی اور ایک بیٹا ھوا پھر خبر آئی خالو ہارٹ اٹیک سے گزر گئے ھم گئے تو خالہ مجھ سے گلے لگ کر روتی تو میں خالہ کو باہوں میں بھر لیتا اور خالہ کے جسم سے مست ھوتا کبھی خالہ کے جسم پہ ہاتھ پھیرتا کبھی مموں پہ لگاتا کبھی گانڈ پہ کچھ دن رھے من کر رھا تھا ابھی خالہ کو چودو لیکن ڈرلگتا تھا پھر ہم واپس آئے پھر کچھ مہنو بعد مما نے کہا بیٹا تیری خالہ گھر میں اکیلی ھوتی ھے تم ان کے بچوں کے جوان ھونے تک وھی رھوں اور شادی کرکے چاہوتو وہی رہنا تیری خالہ نے کہا ھے تم کیا کہتے ھو میں نے فورن ھاں کہا سوچہ اب تو خالو بھی نہیں اب تو میں چودنے کی نیت سے گیا اور سوچا چودکے رھونگا پھر میں گیا خالہ کے گھر خالہ سے ملا خالہ کے بچوں سے  ملا کچھ دن بعد مستیاں کرتے بچے میں خالہ ھلاگلا کرتے خالہ اور مجھ میں دوستانہ سا محول ھورہا تھا اور ھم ایک دوسرے کو چھونے لگے کبھی میں خالہ کے فگر کی بات کرتا جب خالہ میکپ کرتی تیار ھوتی تو میں خالہ کی تعریف کرتا۔ میری خالہ جب بھی میرے سامنے ھوتی من کرتا خالہ کے چہرے گالوں ھونٹوں اور مموں کو چوموں چوسوں جب خالہ مسکراتی تو من کرتا خالہ کے ھونٹوں کو چوموں اور خالہ کے منہ میں لن ڈال دوں اور خالہ کی گانڈ میرا لن کھڑا کر دیتی میں نے سوچہ کے خالہ کو کیسے مناؤ ڈر بھی لگتا تھا پھر صبح بچے ناشتہ کرکے اسکول چلے گئے تھے تو ھم باتیں کرتے ھوئے ناشتہ کررھے تھے تو میں نے بھی دل پہ پتھر رکھ کے خالہ کے حُسن کی تعریف کی تو خالہ مسکراتے ھوئے ہسنے لگی میں نے کہا اگر بُرا نہ مانو تو ایک بات پوچھوں خالہ نے کہا پوچھو میں نے کہا خالو کے بعد کیا آپ اب بھی اکیلی ھو تو خالا نے مجھے مسکراتے دیکھ کر کہا کیا کہنا چاہتے ھو میں نے کہا کوئی بوئے فرینڈ تو خالہ نے کہا کوئی نہیں میں نے کہا خالہ آپ اتنی خوبصورت ھو تو آپ کو تو بہت نے پرپوز کیا ھوگا خالہ نے کہا ابھی تک تو کسی نے پرپوز نہیں کیا میں نے کہا پھر آپ کسی کو پرپوز کردو خالہ نے مسکراتے کہا تم میرے بوئے فرنڈ بن جاؤ میں نے کہا مجھے کوئی اعتراض نہیں خالہ نے کہا کیا تم بنوں گے میں نے کہا ہاں اگر آپ کہو تو خالہ نے ہستے کہا میں تو مزاک کررھی تھی اور تم مان گئے میں نے پھر سے خالہ کی خوبصورتی کی تعریف کی اور خالہ سے کہا میں اور آپ ہمشہ دوست رھے گے خالہ نے کہا تیری مما کو بتاؤ کے تم میرے بوئے فرینڈ بننا چاہتے ھو میں نے کہا بتادو پھر اس کے بعد میں کبھی بھی آپ سے نہیں ملونگا زندگی بھر نہ آپ کو دیکھوں گا اور نہ کبھی بات کرونگا خالہ آپ اپنی جوانی کو زایا کررھی ھو پھر میں نے کہا ابھی میں جارھا ھوں شام کو آؤنگا میری بات پہ غور کرنا میں تم کو لمبی ٹائمنگ سے بہت خوش کر سکتا ھوں اور گھر کی بات گھر میں رھے تو اچھا ھے اگر مما کو بتانا ھے تو بتادینا اگر مما کا فون آیا تو پھر میں کبھی نہیں آؤنگا پھر میں کسی کام سے باہر گیا مجھے مما اور خالہ کا کوئی فون نہیں آیا پھر رات کو میں آیا اور خالہ سے ملا بچے بھی تھے خالہ سے کہا مما کو بتایا کہا نہیں میں نے کہا کیوں خالہ نے کہا کیا واقعی تم میرے بوئے فرینڈ بننا چاہتے ھو میں نے خالہ کو باہوں میں بھر کر کہا آپ ہاں تو کرو پھر کہا میں تو تیری خالہ ھوں میں نے خالہ کے فگر کی تعریف کی اور کہا آپ کے ساتھ رھونگا خالہ نے کہا کیا یہ اچھا ھوگا میں نے کہا شروع میں کوئی کام کرو اچھا کیسے ھوتا ھے اس کو اچھا بنایا جاتا میں خالہ کو چومنے لگا تو خالہ نے کہا نہیں کرو تیری مما کوبتانا پڑے گا میں نے کہا کیا کہوں گی میری مما سے پھر خالہ مجھے دیکھ کے مسکراتے کہا شرارتی پھر میں نے خالہ کو چومنے لگا تو خالا نے ہستے کہا یہ خالہ سے کیا کررھے ھوں میں نے کہا پیار پھر خالہ اپنے روم میں بھاگ کر اندر سے ڈور لاک کردیا میں نے کہا کھولو کہا سو جاؤ ورنہ سچ میں تیری مما کو بتادوگی میں نے کہا بتادو پر ڈور تو کھولو کہا نہیں ابھی تم ھوش میں نہیں ھو جاکر سوجاؤ میں بھی جاکر سوگیا پھر صبح بچے اسکول چلے گئے خالہ مجھے جگانے آئی تو میں نے خالہ کو بیڈ پر لیٹاکر چومنے لگا خالہ کچھ دیر مست رھی پھر خالہ اٹھ کر بیٹھ کر کہا تم تو اپنے گھر چلے جاؤگے میں پھر سے تڑپ اٹھوں گی میں نے کہا تم کہوں تو میں زندگی بھر تیرے ساتھ گزار دوں جو تم کہوگی سب مانوں گا چاہو تو جب کبھی آزمالینا خالہ نے کہا کیا تم سیکس کروگے میں نے اس لیئے تو کہے رھا ھو سیکس کا مزہ لو خالہ نے کہا چلو ٹھیک ھے میری بھی ایک شرط ھے میں نے کہا جو کہو کہا تم زندگی بھر میرے ساتھ رھوں گے میں نے کہا ٹھیک ھے میں وعدہ کرتا ھوں خالہ نے کہا اور میرے ساتھ سویا کروگے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کہا مجھے ہر وقت چودوگے پھر میں خالہ کو باہوں میں بھر لیا اور مموں کو دباتے گالوں کو چومتے کہا تم بہت خوبصورت ھو خالہ نے مجھے باھوں میں بھر کر میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا کب سے مجھے چودنے کے لیئے تڑپ رھے ھو میں نے کہا سالوں سے بتایا کے خالو کے ساتھ چودائی کرتے تم کو نگا دیکھا تب سے پھر خالہ نے میری شیٹ اوتاری میں نے خالہ کی ٹی شیٹ اوتار کر خالہ کے مموں کو دیکھ کے تعریف کرتے چومنے لگا اور خالہ میرے لن کو سہلارھی تھی پھر خالہ نے مجھے بیڈ پر لیٹایا نگی ھوکر اپنا نگا بدن دیکھا میں تو خالہ کا نگا بدن دیکھ کے پاگل ھوگیا خالہ نے میرے لن کو باہر نکال کے دیکھا بہت تعریف کی پھر میرے لن کو خوب چوما چوسا چوپے مارے پھر خالہ نے اپنی چوت دیکھائی خالہ کی چوت دیکھی مجھے بہت پیار آیا تو چوما چوسا چاٹا پھر چوت میں لن ڈال کر چدائی کی پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر خالہ کی چوت پانی پانی ھوتی رہی میرے لن کا پانی خالہ کی چوت میں نکلا پھر اسکول سے بچے آگئے پھر رات کو خالہ سے گانڈ کا کہا پھر گانڈ چودتا میں اور خالہ ساتھ نگے سوتے اور آج خالا بہت ھوٹ تھی میں باہر تھا فون کیا کہا جلدی آؤ میری چوت میں آگ لگی ھے میں آیا اور ھم نگے ھوکر مست ھوگئے میں نے  خالہ سے کہا خالو اور میرے علاوا کسی اور سے کبھی کیا ھے مسکراکر کہا ہاں میں اٹھا اور خالہ کی چوت میں لن ڈال کر چودتے ھوئے مموں کو دباتے ھونٹوں کو چوم کر کہا بتاؤ تو خالہ نے مجھے باہوں میں بھر کر کروٹ لےکر میرے اوپر آگئی میرے لن کو اپنی چوت سے چودتے مجھے چومتے کہا میری سہلی تھی اس کا بھائی مجھے چودنے کیلئے تڑپتا تھا اپنی بہن سے کہا کے دوستی کرائے میں ان کے گھر گئی تو سہلی نے کہا کے میرا بھائی تم سے دوستی کرنا چاہتا ھے میں نے کہا ایک شرط پر کہا بولو میں نے کہا تیرا بھائی جوکرے گا تیرے سامنے پھر اس کا بھائی آگیا تو سن لیا کہا ٹھیک ھے اپنی بہن سے کہا تو سہلی نے کہا ٹھیک ھے پھر تو جب بھی میں ان کے گھر آتی تو ھم تینوں سہلی کے روم میں ھوتے تھے اور سہلی کا بھائی اور میں جب چومنے میں مست ھوتے تو سہلی کو بھی خماری آتی تو میں سہلی کے بدن پر ہاتھ پھیرتی سیکس میں کہتی بہت مزہ آرھا ھے ایک بار سہلی کے بھائی نے میری چوت کو شلوار پر چومنے چوسنے چاٹنے لگا میں تو مست ھوگئی اور میری چوت کی شلوار گیلی گیلی ھوگئی اور اب سیہلی پر سیکس مستی چھارھی تھی پھر ایک بار سہلی کا بھائی اپنا لن نکال کر مجھے دیکھایا کہا کیسا ھے اور اس کی بہن بھی لن کو دیکھ رھی تھی میں نے سہلی سے کہا کیسا ھے تو مجھے دیکھ کے مسکرائی پھر لن کو پیار کرنے کو کہا میں لن کو پہلی بار چوما چوسا چوپے مارے اور پتا چلا کے عورت کی خوشی لن سے ھے پھر اس کا پانی نکلا میں نے پیا پھر ایک بار میں اور سہلی کے بھائی نے نگے ھوکر خوب سیکس کیا سہلی بھی ھوٹ تھی اب تو سہلی بھی اپنی چوت کو مموں کو دباتی سہلاتی چومتی میں اور سہلی اکیلے روم میں تھے تو اور باتیں کر رہیے تھے تو سہلی نے مجھسے کہا یار تم دونوں کو دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوجاتی ھوں اور جب بھائی کا لن دیکھتی ھوں تو اور ھوٹ ھوجاتی ھوں پھر کہا کیا ھم کریں پھر ھم نے نگے ھوکر خوب سیکس کرکے چار مرتبہ چوتوں کا پانی نکال کر چاٹتی رھیں پھر ایک بار سہلی کا بھائی ھم کو اپنے خالی بنگلے لےگیا سہلی سے کہا تم میرے ساتھ مست رہنا اس نے کہا ٹھیک ھے پھر سہلی کا بھائی اور میں نگے ھوکر چومنے میں مست ھوگئی پھر میں سہلی کے پاس گئی چومنے لگی اور چوت کو سہلاتی سہلی بھی مست ھوگئی پھر سہلی کے مموں کو نکال کر دبایا چوما چوسا تو سہلی کے بھائی نے اپنی بہن کے مموں کو دیکھر تعریف کی تو سہلی سیکس میں مسکرائی پھر مجھ سے کہا آج تو چوت اور لن کی چودائی کرتے ہیں میں نے کہا میری چوت پھٹ جائے گی کہا میں آرام سے ڈالوں گا میں نے کہا درد ھوگا کہا تھوڑا ھوگا پھر مزہ آئے گا سہلی نے مجھے چوم کر کہا مان جاؤ کب سے کہے رہا ھے میں نے کہا تم دیکھوگی کہا ھاں میں نے سہلی کے منہ میں منہ دےکر ھونٹ زبان چوستے ھوئی سہلی کی نیٹی اتار دی پھر سہلی کو چومتے چڈی اوتار دی اب سہلی بھی نگی ھوگئی پھر میں لیٹی کہا تم دیکھوں چوت میں لن کیسے جاتا ھے میری چوت میں پھر سہلی کے بھائی نے اپنے لن پر کوئی چکنی چیز لگائی اور میری چوت پر لگایا اور انگلی سے اندر کرتا رھا اور میری چوت مست ھونے لگی میں نے کہا اب پھاڑ دو میری چوت کو اپنے لن سے سہلی نے بھائی کا لن پکڑکے میری چوت کے سوراخ پہ رکھ کر کہا ڈالو پھر میری چوت پر اپنے لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا مجھے بہت مزہ آرہا تو اور سیکس سیسکاریاں لیتے کہتی بہت مزہ ھے کچھ دیر بعد پتا چلا سارا لن میری چوت میں چلا گیا مجھے تھوڑی سی جبھن محسوس ھوئی اور میری چوت سے خون نکلا تو سہلی نے کہا واو سارا لن اندر چلا گیا سہلی کا بھائی تیزی سے چودائی کررھا تھا میں تو مست ھوگئی پھر کبھی میں اوپر تو کبھی ڈونکی چودائی کی سہلی کے بھائی نے اپنی بہن کے مموں کی پھر تعریف کی اور ہاتھ لگاکر دبانے لگا اور سہلی توھوٹ تھی پھر مموں کو دباتا ھونٹوں کو چومتا گالو کو چومتا اور سہلی بھی مزے لےرھی تھی پھر بہن سے کہا اپنی چوت تو دیکھاؤ تو سہلی نے مسکراتے کہا دیکھنی ھے کہا ھاں دیکھاؤ میں نے کہا دیکھا دو تو سہلی نے لیٹ کر ٹانگوں کو کھول کر اپنی چوت دیکھائی اپنی بہن کی چوت کی تعریف کرتے ہاتھ لگاکر چوت کے ھونٹوں پہ انگلی کرتے کہا تیری چوت فل مستی میں ھے اور سہلی فل مستی میں آرھی تھی پھر جب ایک انگلی کو چوت میں کیا تو سہلی نے کہا اوف اتنا مزہ پھر کبھی انگلی چوت میں کرتا کبھی مموں کو دباتا پھر چوت کو چومہ سہلی نے اپنی چوت کو بھائی کے سامنے کرکے مست تھی پھر سہلی کی گانڈ کو پکڑ کے اپنے پاس کیا اب چوت کو چاٹتا چوستا چومتا رہا اور لن سے میری چوت کی چودائی کررھا تھا ھم تینوں فل ھوٹ تھے بس مزہ ھی مزہ تھا پھر سہلی کے بھائی نے وہی چکنی چیز کو بہن کی چوت پہ لگا کر انگلی سے اندر کرنے لگا اب سہلی کی چوت بھی مست ھورہی تھی سہلی کا بھائی کبھی مجھے چومتا کبھی سہلی کے مموں کو چومتا چوستا کبھی منہ میں منہ دیتا کبھی سہلی کی چوت کو چومتا چاٹتا پھر میری چوت نے پانی چھوڑا تو سہلی کے اوپر چڑھ گیا تو سہلی نے بھی اسے باھوں میں بھر کر چومنے لگی اس نے اپنا لن چوت پہ رکھ کے ایک ھی جھٹکا دیا لن اندر سہلی نے کہا اب مزہ آئے گا پھر جو سہلی مست ھوئی کے بہت دیر بعد چوت کا رس نکلا پھر اس کے بعد ھم دونوں اپنی چوتیں نکال کر لیٹ جاتیں پھر ھماری چوتوں میں باری باری لن ڈال کر چدائی کرتا ھم مست رہتے پھر میری شادی ھوئی تو شوہر کے لن سے فل مست رہتی شوہر مرگیا پھر کبھی ھم تینوں مل لیتے اب میں تم کو ان سے ملواؤ گی پھر ھم ملے ساتھ میں چودائی کی پھر ھم گھر آئے اب بچے ہمیں چودائی کرتے دیکھ لیتے تھے خالہ کو جب چودتا تو خالہ میرے لن سے مست ھوتی نگے ھوتے کبھی خالہ میرے لن کو چوپے مارتی میں چوت کو چاٹتا میں خالہ کے نگے بدن کو لن سے فل مست کرتا پھر جب خالہ مست ھوتی تو پھر صرف خالہ کرتی اور میں مست ھوتا مجھے کہتی تیرے لن میں ایسا کیا ھے جس سے میں مست ھوتی ھوں میں نے چودائی کرتے کہا جو مزہ تیری چوت کا ھے وہی مزہ ھے خالہ نے بتایا کے باجی کا فون آیا تھا تیری شادی کی بات کررھی تھی تم ایسا کرو لڑکی سے ملو اور کہو میں تم کو چودائی سے مست کرونگا اور کہنا میں اور خالہ چدائی کرتے ھیں کبھی ھم مل کر چدائی کیا کرینگے شادی کرنا ھے کرو ورنہ کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں میں نے خالہ سے کہا میں شادی سے انکار کردیتا ھوں خالہ نے کہا دیکھو اگر وہ شوقین ھوگی تو ہاں کہے گی تو کرلینا اور یہاں لانا پھر مل کے کیا کرینگے پھر میں گیا لڑکی سے ملا سب شیر کیا پھر اس نے شیر کیاکہ میں لن لے چکی ھوں پھر شادی کرکے ھم خالہ کی آغوش میں آئے اب میں دونوں کو ساتھ چودتا سوتا اور دونو میرے لن کی دیوانی ہیں خالہ نے کہا اپنے پیار کی نشانی تو دو میں نے کہا بتاؤں کیا چاہیئے کہا بچہ پھر خالہ کی چوت کو مینسنس آئے جب رکے تو خوب چدائی کی اور حمل ھوگیا بہت خوش تھی اور خیال رکھتی پھر بیوی بھی پیٹ سے ھوگئی پھر وقت اور دن گزرنے لگے ھمارے بچے جوان ھو گئے اب بھی میں خالہ کو خوب چودتا ھوں & ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, دی اینڈ
  
   
   
 
 
 
 
 
 
 
 

Saturday, January 1, 2022

دوست کی مست بھری مما

دوست کی مست بھری مما
    
ھیلو دوستوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم بہت خوبصورت ھے شبنم کے بڑے ممے ہیں اور موٹی گانڈ ھے اور شبنم کا فگر بہت سیکسی ھے شبنم اپنے بڑے مموں اور موٹی گانڈ کے ساتھ بہت کمال کی لگتی ھے شبنم کے کیوٹ سے رسیلے ھونٹ کمال کی ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زرینہ بہت خوبصورت اور بہت ھوٹ ھے اور زرینہ  کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ اور مست فگر کمال کا ھے    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم میرے دوست کی مما ھےاور زرینہ میری بڑی بہن ھے میرا ایک دوست ھے اس کی مما کا نام شبنم ھے ایک مرتبہ دوست نے مجھے شراب پلانے کیلئے اپنے گھر لے گیا اپنی مما سے ملوایا میں نے جب شبنم کو دیکھا تو دیکھتا رہا  
 اتنی خوبصورت اور شبنم کا مست کردینے والا فگر اوف میں تو دوست کی مما کو دیکھ دیکھ کے پاگل ھورہا تھا شبنم اب بھی جوان تھی شبنم کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ کو دیکھ کر میں فدا نہ ھوتا تو کیا ھوتا دوست کی مما یعنی شبنم
کا لاجواب فگر دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوتا ھوا شراب پیتا گیا شراب کے نشہ میں ٹن ھو کر میں گھر آیا ۔ زرینہ نے مین ڈور کھول کر کہا آ شراب پی ھے اور میں اپنے روم میں آکر سوگیا پھر میں نے دیکھا شبنم میرے روم میں آکر میرے پاس بیٹھی میں نے شبنم سے کہا تم مجھ سے دوستی کرلو شبنم نے کہا تم کو پتا ھے میں تیری کیا لگتی ھوں میں نے کہا مجھے پتا ھے شبنم  نے کہا پھر بھی میں نے کہا ہاں تم بہت خوبصورت ھو اور کسی کو پتابھی نہیں چلنے دینگے پھر میں شبنم کو باہوں سے بھرکر اپنے اوپر لیٹایا تو شبنم کہنے لگی مجھے جانے دو میں نے کہا سوچ کے بتانا پھر شبنم چلی گئی پھر صبح آکر بہین نے اٹھایا اور کہا بھائی رات کو تم نے شراب پی تھی میں نے کہا پاپا کو نہ بتانا بہین نے کہا ٹھیک ھے پھر بہین نے مجھے دو ہزار دیئے کہا رکھ لے پھر بہین چلی گئی پھر میں تیار ھوکے دوست کے گھر آیا دوست باہر گیا تھا کچھ لانے تو میں دوست کی مما کے روم میں آیا تو دیکھا دوست کی مست بھری ھوٹ مما اپنی گانڈ کو شلوار سے باہر نکال کر سامنے کھڑکی کی طرف دیکھ رھی ھے
 میں نے جب گانڈ دیکھی تو اتنی پیاری تھی کے من کررہا تھا ابھی جاکر چومو چوسو پھر میرا دوست آیا اور کہا اچھا ھوا تم آگئے میں نے کہا کیا ھوا کہا یار آج ایسی شراب لایا ھوں کے مزہ آجائے گا پھر دوست کی مما اپنے روم سے نکلی اور ہمارے پاس مسکراتی آکر کہا کچھ بناؤ دوست نے کہا تکہ بنالو پھر مجھے دیکھ کے مسکراتی ھوئی چلی گئی ھم بیٹھےاور سامنے کچن تھا دوست کی مما سامنے کچن میں تکہ بنانے لگی کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ دوست کی مما  چارپائی پہ ڈونکی بنکر اپنی گانڈ کو شلوار سے نکال کر میری طرف کیا ھوا تھا میں نے جب دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا بس نہیں چل رھا تھا
پھر اٹھ کر شلوار اوپر کرکے کچن میں تکہ تیار کر کے مسکراتی لائی دیا پھر روم میں گئی کچھ دیر بعد آکر اپنے بیٹے کے ساتھ بیٹھی باتیں کرنے لگے دوست تو ٹن تھا میں بھی شراب اور شبنم کی نگی گانڈ کو دیکھنے میں ٹن ھوگیا پھر دوست کی مما باہر گئی اور ڈونکی بنکر اپنی گانڈ سے شلوار اوتار کر مجھے دیکھانے لگی کچھ دیر
 بعد شلوار کو اوپر کرکے کچھ کام کرنے لگی دوست نے کہا اب میرا موڈ بن گیا ھے اور شراب ختم ھوگئی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے کل میں پلاؤنگا شبنم نے کہا شراب کا نشہ ھوا میں نے اپنے لن کو دباتے کہا بہت پھر میں ٹن ھوکر گھر آیا ۔ بہین نے ڈور کھولا میںروم میں آیا اور شبنم کی گانڈ نے میرا لن کھڑا کیا ھوا تھا اپنے روم میں آیا پیچھے زرینہ بھی آگئی اور میں لیٹا تو بہن نے کہا آج پھر شراب پی ھے  آج تو میں کچھ زیادہ ٹن تھا بہین کے دو لفظ سنے میں نے بہن سے کہا تم جاؤ بہن نے کہا چلی جاؤنگی پھر میری آنکھیں بند ھونے لگی پھر  شبنم آکر میرے ساتھ بیٹھی آج شبنم نے لال ٹیکہ لگایا ھوا تھا میں نے کہا تم نے سوچا تو شبنم نے کہا اور کچھ چاہئے تو کہوں تو میں نے کہا پلز مان جاؤ شبنم کو باہوں میں بھر لیا ھم ایک دوسرے کو خوب چوما چوسا شبنم کی چوت کو سہلایا شبنم میرے لن کو سہلاتی رہی پھر اچانک صبح میری آنکھ کھلی تو بہن میرے لیئے چائے لےکر کہا جب بھی پیسوں کی ضرورت ھو بتانا میں نے کہا ٹھیک ھے اور مجھے شبنم کی یاد مست کررھی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا دیکھا شبنم کے روم کا ڈور کھلا ھوا ھے میں اندر آیا دیکھا شبنم اپنے ممے نکال کر لیٹی ھے میں تو دیکھنے میں مست ھوگیا تو اتنی دیکر میں دوست کی آواز آئی تو میں دوست کے روم گیا دوست نے کہا تم لوبی میں بیٹھو میں آتا ھوں میں آکر بیٹھا تو سامنے شبنم کا روم تھا شبنم نے پھر ڈونکی بن کر اپنی گانڈ مجھے دیکھانے لگی 
میں تو دیکھنے میں مست تھا پھر شلوار اوپر کرکے مسکراتے مجھے دیکھتے اپنے روم سے باہر آکر میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کی کچھ دیر بعد دوست آگیا پھر ھم شراب پینے لگے کچھ دیر بعد دوست واشروم گیا میں شبنم کے ڈور کے پاس آکر دیکھا شبنم اپنے مموں کو نکال کے آنکھیں بند کرکے لیٹی ھے من کر رہاتھا کے ابھی جاکر میں شبنم کے مموں کو دباؤں چومو چوسو
پھر دوست آیا شراب پینے لگے شبنم اپنے روم میں اپنی شلوار سے چوت نکال کر پڑی رہی  
میرا من کررھا تھا ابھی جاکر شبنم کی چوت کو چومو چوسو چاٹو پھر میں ٹن ھوکر گھر آرہاتھا راستے میں لن کو سہلاتا آیا اور بڑی مشکل سے گھر پہنچا ۔ بہین نے ڈور کھولا تو میں گرنے لگا بہن نے مجھے سبھال کر روم میں لائی بیڈ پہ لیٹایا پھر شبنم خواب میں آئی اور جانے لگی میں نے ہاتھ پکڑکر اپنے پہ گرایا پھر میں اور شبنم پیار کرنے میں مست ھوگئے اور پھر صبح آنکھ کھلی تو زرینہ آئی تین ہزار دیئے اور کہا اچھی والی شراب پیا کرو  اور ضرورت ھو تو بتانا پھر کہا رات کو جلدی آنا ۔ پھر دوست کی مما نے فون کیا اور میں گیا تو چوت نکالے ٹانگیں اوپر کیئے پڑی تھی
اب میں نے بھی سوچا جو ھوگا دیکھا جائے گا میں جاکر شبنم کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا اور شبنم سیسکاریاں لےرہی تھی کچھ دیر مست ھوکے چوت کو چاٹا پھر دوست کی آواز آئی پھر ھم شراب پینے لگے شبنم فل مست کررھی تھی مجھے شراب ختم ھوئی پھر میں شراب کے نشہ میں ٹن  ھوکر گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا پھر میں روم آیا اور نید آگئی پھر مجھے لگا کے زرینہ مجھ سے باتیں کررہی ھے پھر دیکھا شبنم میرے اوپر آکر مجھے نگاکر کے اپنی چوت میں لن لےکر چودائی کرنے لگی سب کچھ شبنم نے کیا پھر جب صبح میں اٹھا تو نگا تھا اور بیڈ کی چادر خون سے لال تھی پہلے تو میں اس سوچ میں تھا کے میں تو کپڑوں کے ساتھ سویا تھا جب اٹھا تو نگا تھا پھر چادر پہ خون بھی ھے میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا بس اتنا یاد تھاکہ شبنم میرے سپنے میں آئی تھی میرے لن کو چوپہ مارے پھر اپنی چوت سے میرے لن کو چودنے لگی پھر میرے لن کا اور اپنی چوت کا رس نکال کر کہا اب ھم روز کرینگے پھر وہ چلی گئی اور میں نگا تھا زرینہ کام سے گئی تھی مجھے شبنم کی یاد آئی تو میں شبنم کے گھر گیا تو شبنم نگی لیٹی تھی میں شبنم کو چومنے لگا شبنم نے میرا لن چوت میں لےکر چودائی کرنے لگی ابھی ھم فاریغ نہیں ھوئے تھےکے دوست کے آنے کا محسوس کیا تو میں اٹھا تو شبنم نے کہا کچھ دیر بعد آنا ھم شراب پینے لگے اور شبنم بھی ساتھ بیٹھی تھی باتیں کی پھر اشارہ کیا آؤ پھر روم گئی پھر میں گیا تو شبنم نگی تھی میں چوت کی چدائی کرنے لگا شبنم نے کہا تم رات یہی رھو ھم چودائی کرینگے پھر دوست سوگیا پھر میں اور شبنم ساری رات چودائی کرتے رھے صبح کو شبنم نے کہا تم نگے لیٹے راھو میرا بیٹا آفس چلا جائے پھر سارا دن چودائی کرینگے رات کو چلے جانا دوست نے آواز دی اور میں شبنم کی ٹانگیں اٹھاکر چود رہاتھا تو شبنم نے کہا میں آتی ھوں پھر پتلی نیٹی پہنی جس میں شبنم کے ممے چوت گانڈ صاف نظر آرہا تھا میں اٹھ کر شبنم کو چومنے لگا شبنم بھی مست ھوگئی دوست نے پھر کہا مما مجھے جانا ھے پھر شبنم نے ناشتہ بناکر آئی اور کہا جلدی لن ڈالوں چودنے لگا دوست نے آواز دی شبنم نے کہا میں ناشتہ کراکے آتی ھوں دوست نے ناشتہ کیا اور آفس چلا گیا پھر میں اور شبنم چودائی کرتے رھے دوست آیا ھم نے شراب پی پھر رات کو میں گھر آنے لگا تو شبنم نے پھر پکڑکر مجھے اپنے روم میں لےجاکر کہا تھوڑی دیر بعد چلے جانا شبنم پھر سے چدائی کرنے لگی جب شبنم کی چوت نے تین مرتبہ پانی چھوڑا تو پھر میں لڑکھڑاتا گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا زرینہ مجھے روم میں لائی مجھے بیڈ پہ لیٹاکر جانے لگی میں نے زرینہ کا ہاتھ پکڑا تو زرینہ نے مسکراتے کہا ابھی آتی ھوں میں نے ہاتھ چھوڑا اور چلی گئی میں لیٹا ھوا تھا اور میرا لن فل مستی میں تھا کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ زرینہ میرے روم میں آکر ڈور لاک کرکے بیڈ پہ میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کب سے ویٹ کر رہی ھوں میں نے دیکھاکہ زرینہ نے لال ٹیکہ اور مانگ میں سندور لگایا ھوا ھے اور مموں پر آئل لگا ھوا ھے پھر زرینہ نےمجھے اپنی باہوں میں لےکر مستی میں دباتے کہا رات کو بہت مزہ آیا پھر مجھ سے کہا تم کو میں نے بھی کہے دیاکہ بہت مزہ آیا پھر کہا پتا ھے جب تم گئے ھوئے تھے تو میں تیرے روم میں آئی دیکھا بیڈ کی چادر میری چوت کے خون سے لال تھی پھر کہا یہ تو اچھا ھوا کسی نے دیکھا نہیں رات کو تم نے مجھے اتنا ھوٹ کیا کے میں فل ھوٹ ھوگئی اور تیرا لن میری چوت میں نہیں جارہا تھا پھر میں تیرے اوپر اکر تیرے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ کو رکھ کر اندر لینے لگی تو پھر بھی تیرا لن نہیں جارہا تھا تو میں نے مستی میں اپنی چوت کو جھٹکا دیا تو تیرا لن میری چوت کا خون نکال کر سارا اندر چلا گیا مجھے تھوڑا درد ھوا پھر  مزہ آنے لگا پھر تم نے شراب  مانگا اور میں تیرے لیئے شراب لائی تھی پھر میں نے تم کو شراب دی تم پی کر چودائی کررھے تھے ھم صبح تک چودائی کرتے رھے پھر میں کپڑے پہن کر اپنے روم چلی گئی پھر زرینہ نگی ھوکر میرا لن چوت میں لےکر چودتے کہا مزہ آرہا ھے پھر میں چودائی کرنے لگا زرینہ نے کہا جب تم نشہ میں مجھے پکڑتے تھے تو اچھا لگتا ایک بار تم مجھے چومنے لگے اور میرے مموں کو دباتے پھر تم نے مجھے دوستی کا کہا جب تم نے کہا کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر جب تم آتے تو میں تیرے روم میں آتی تو تم مجھے پکڑکر چومتے مجھے بھی مزہ آنے لگا تو پھر میں نے سوچہ بھائی سہی کہتا ھے کسی کو پتا بھی نہیں ھوگا پھر ایک رات کو تم نے مجھے پکڑ لیا میں ھوٹ ھوگئی تیرا لن دیکھا چوپہ مارکر پانی پی کر چلی آئی پھر ایک رات کو تم نے مجھے بیڈ پہ لٹا دیا اور نگا کرکے میری چوت کو چاٹا اور میری چوت کا رس نکال دیا پھر سارا دن میں ھوٹ رہی اور سوچاکہ رات کو تیرا لن اپنی چوت میں لونگی پھر کل رات کو جب تم نے مجھے پکڑا تو میں بہت ھوٹ ھوکر کہا آتی ھوں میں مماپاپا کو دیکھنے گئی تھی وہ سورہے تھے میں آئی اور اپنی چوت میں لن لیا صبح زرینہ نے کہا میں جاتی ھو پھر میں زرینہ کے اوپر چڑھ گیا زرینہ نے مست ھوکر کہا مجھے تم مست کردیتے ھو اب جلدی لن ڈالو میں لن ڈال کر چودنے لگا فاریغ ھوئے تو کہا باقی رات میں چلی گئی اور میں بہت خوش تھا سوچا اس کا مطلب ھے شبنم نہیں زرینہ تھی جو نشہ میں مجھے شبنم لگتی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا تو باہر کا مین ڈور کھلا تھا میں نے لاک کر کے اندر آیا تو میں نے تیسرے روم میں سیکاریوں آوازیں سنی تو میں نے جاکر کر دیکھا کے میرا دوست اور شبنم دونوں نگے ھوکر چودائی میں مست ہیں دوست نے کہا مما بہت مزہ آرہا ھے شبنم کہے رہی تھی شراب میں تم ٹن ھوکر سوجاتے ھو سب مجھے کرنا پڑتا ھے دوست نے کہا مما جب تم خود کرتی ھو تو بہت مزہ آتا ھے شبنم نے کہا اور تیز چودو پھر دونوں چودائی کرکے فاریغ ھوئے اور میں ملے بغیر گھر آیا تو بہن نے بتایا مماپاپا گئے ھوئے ھیں میں زرینہ کو اٹھاکر چومتے روم میں نگاکر کے مست کیا پھر زرینہ کو گانڈ چودنے کو کہا پھر زرینہ کی گانڈ میں لن ڈالا تو درد کے مارے تڑپنے لگی پھر درد ختم ھوا تو پھر ھم چودائی کرتے رہے پھر بیل بجی پاپامما آئے پھر دوست نے فون کیا کہا میں شراب لینے جارہا ھوں گھر آکر فون کرتا ھوں پھر شبنم کا فون آیا کہا جلدی آؤ میں گیا چودائی کرتے میں نے پوچھا کے تم دونوں کب سے چودائی کرتے ھو تو شبنم نے بتایاکہ جب جوان ھوا تو میں روم میں نگی کروٹ لےکر لیٹی تھی اور جب میری چوت میں لن جانے لگا تو بہت مزہ آیا پھر ھم رات دن چودنے لگے پھر  میں نے کہا تیرے بیٹے کو تیرا اور میرا پتا ھے شبنم نے کہا ہاں اسے پتا ھے پھر دوست آیا ھم شراب پی رھے تھے تو دوست سے کہا تم اور تیری مما کب سے چود رھے ھوتو دوست نے مسکراکر کہا یار میری مما بہت ھوٹ ھے میں نے اکثر مما کو نگا سیکس کرتے دیکھا اور مما کبھی اپنے مموں کا پوچھتی پھر ایک بار ممے دیکھائے مما کے مموں کو دیکھا میرا لن کھڑا ھوگیا پھر ایک بار مجھے اپنی چوت دیکھائی پھر کہا اپنا لن دیکھاؤ جب لن دیکھا تو بہت خوش ھوکر تعریف کی پھر میرے لن کو چوپے مارکر لن کا پانی نکال کر پی کر روم چلی گئی کچھ دیر بعد میرا لن پھر کھڑا ھوا میں گیا تو مما کروٹ لے کر سورہی تھی میں چوت میں لن ڈالا تو پھر ھم چودائی کرنے لگے میں نے بتایا کے بہن اور میں نے چودائی کی ھے مل کے چودائی کریں دوست نے کہا ہاں یار میں نے کہا میں زرینہ سے بات کرکے بتاؤنگا پھر میں گھر آیا ۔ اپنی زرینہ سے دوست کی مما شبنم کا بتایا چدائی کرتے ہیں میں نے کہا تم نے میرے دوست کا لن لینا ھو تو بتانا زرینہ نے کہا پہلے دونوں سے ملواو تو پھر میں دوست کے گھر زرینہ کو لےگیا کھانا کھاکر میں اور دوست شراب پی رھے تھے شبنم اور زرینہ بھی ساتھ بیٹھی تھی میں نے دوست سے کہا دوست مسکراتے کہا ٹھیک ھے پھر دوست نے میری زرینہ سے شادی کرلیں میں اور شبنم دن رات چودنے لگے میری بہن اور دوست جب بھی دیکھتے شبنم مجھے چود رہی ھوتی شبنم کہتی تیرے لن میں اتنا مزہ ھے کے تیری بہن نے بھی تیرا لن لےلیا جب تم کو دیکھا تو من کو سکون ملتا تم کو دیکھ کے میں ھوٹ ھوجاتی پھر اپنا جلوا دیکھایا تو تم خود آکر مجھے چومنے لگے تو مجھے بہت مزہ آیا پھر میں اور شبنم الگ رہنے لگے پھر ھم چودائی کے پرگرام بناتے کبھی زرینہ میرے پاس ھوتی تو کبھی شبنم اپنے بیٹے کے ساتھ ھوتی کبھی میں زرینہ اور شبنم کو ایک ساتھ چودتا تو کبھی میں اور دوست مل کے کبھی زرینہ کو تو کبھی شبنم کو ایک ساتھ چودتے اور گانڈ میں لن ڈال کر چودتے پھر دونوں کو حمل ھوگیا تو میں نے شبنم سے کہا ھم شادی کرلیتے ہیں پھر ھم نے شادی کرلی پھر بچے ھوئے اب بھی شبنم جوان ھے اور شبنم کو چودنے سے من نہیں بھرتا مجھے شبنم چودائی میں بہت خوش رکھتی ھے اور زرینہ بھی مجھے چدائی میں بہت مست کرتی ھے اپنا خیال رکھنا بائے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  دوست کی ھوٹ مما
   
 
 
 
 
 
  
 
 
         
 
 

Thursday, December 30, 2021

میری بیوی لن کی دیوانی

میری بیوی لن کی دیوانی
ھلو دوستو میرا نام عمر ھے میرا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور میرے لن کی ٹائمنگ بہت لمبی ھے اور میرا لن فاریغ ھونے میں تین چار گھنٹے لیتا ھے اور کبھی فاریغ ھی نہیں ھوتا میں اپنے دوستو سے تفصیل سے اپنی لائف ہسٹری شیر کرتا ھو ۔ جب سے میری لائف میں شناز آئی تو میری لائف ھی چیز ھوگئی میری بیوی کا نام شناز ھے اور میری بیوی بہت ھوٹ ھے اور میری بیوی ہروقت چدائی کیےلئے تیار رہتی ھے اصل میں میری بیوی اور میں شادی سے پہلے دوست تھے ھماری ملاقات کالج میں ھوئی میں جب پڑھنے آیا تو شَناز کا نام لڑکوں سے سُناکہ شہناز کو جو اچھا لگتا ھے بس اسی سے چدواتی ھے میں نے جب شَناز کو دیکھا تو دیکھتا رھے گیا شناز اتنی خوبصورت اور بڑے ممے موٹی گانڈ دیکھ کر میں نے سوچہ کاش یہ لڑکی مجھ سے شادی کرلے میں نے دیکھا کے شَناز لڑکوں کے ساتھ کھانا کھاتے باتیں کررہی ھے میں تو شَناز کو دیکھا اور ھوٹ ھوگیا من کیا ابھی جاکر شَناز کے مموں کو دباؤں میں اٹھکر شَناز کے پیچھے آیا اور شَناز کرسی پہ بیٹھکر کھانا کھاتے لڑکوں سے باتیں کررھی تھی میں نے پیچھے سے شَناز کے بڑے مموں کو ہاتھوں سے ایسا دبایا کے شَناز فل ھوٹ ھوگئی اور اپنے مموں کو باہر نکال کر لڑکے کو کہا اٹھو وہ اٹھا مجھے بیٹھاکر کہا اب پیار کرو میں نے شَناز کے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر شَناز نے کہا چلو شَناز مجھے لےکر اندر روم تھا اس میں لے گئی پھر جب شَناز نگی ھوئی تو شَناز کا نگا جسم دیکھا تو بہت کمال کا تھا پھر چودائی کی پھر شَناز کو فون آیا کہا اندر آجاؤں جب وہ آیا تو وہ بھی نگا ھوا پھر ھم دونوں سے شَناز نے خوب چودائی کی پھر وہ چلا گیا اب روز شَناز مجھ سے اور دو تین چار لڑکوں سے بھی چدائی کرتی پھر میں نے شَناز سے میں نے شناز سے کہا تم مجھ سے شادی کرلو تو شَناز نے کہا جب مجھے دو لن لینے ھونگے تو لینے دوگے میں نے کہا ہاں لیتی رہنا بس تم مجھ سے شادی کرلو میں ہر بات مانوگا شَناز نے کہا ٹھیک ھے پھر شَناز نے جس جس لڑکوں سے چدائی کی تو ان سب کو بتایا اور سب لڑکوں نے مجھ سے کہا یار تم بہت لکی ھوکے شَناز تم سے شادی کے لئے مان گئی ھم سے شَناز چدائی کرتی ھے لیکن شادی سے منع کیا پھر شَناز نے کہا تم سب میری شادی پہ آنا سب نے کہا شَناز اس خوشی میں کوئی پارٹی ھوجائے شَناز نے مسکراکر کہا میں تم سب کے لنوں کو آج آخری بار اپنے مموں اور چوپوں سے ایک مرتبہ تمہارے لنوں کا پانی نکالتی ھوں لڑکوں نے کہا پھر کبھی نہیں کروگی شناز نے کہا تب کرونگی جب تم میں سے کوئی شادی کرے گا اور اپنی بیوی میرے شوہر سے ملائیگا میں اس کی باھوں میں رھونگی شناز نے لڑکوں کو کہا روم میں چلو پھر سب لڑکے روم میں آئے اور شَناز نے سب کے لنوں کو اپنے مموں میں لےکر لنوں کو چوپے لگا کر پانی نکالا اور پیتی رہی پھر شہناز نے مجھ سےکہا رات کو تیرے روم میں چل کے چدائی کرتے ہیں پھر شہناز نے اپنے مموں پہ بریزر پہنا اور شلوار پہنی پھر قمیض پہننے لگی تو ایک لڑکے نے شہناز کے بڑے مموں کو دباتے کہا پلز شہناز ایک بار پیار کرنے دو شہناز نے کہا اچھا اور بریزر اوتارا اور لڑکا شہناز کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا پھر شہناز کے بڑے مموں کو چودنے لگا اور شہناز کی چوت کو شلوار پہ ہاتھ سے سہلاتا اور انگلی اندر کرتا اور شہناز اس کے لن کو چومتی چوپے مارتی پھر اس کے لن کا پانی نکلا شہناز نے پیا پھر شہناز نے کپڑے پہنے اور مجھ سے کہا چلو ھم گاڑی میں آرھے تھے تو شہناز نے کہا یار جب میں لن کو دیکھتی ھوں تو پاگل ھوجاتی ھوں مجھے جو مرد اچھا لگتا ھے جب تک اس سے میں چدائی نہیں کر لیتی تب تک مجھے کہیں سکون نہیں ملتا سب لڑکے مجھ سے شادی کرنے کو تیار تھے جب تم نے کہا تو تم مجھے اچھے لگے تو تم کو بتایا کے مجھے جو پسند آئے گا اس سے میں چدائی کرونگی جب تم مان گئے میں نے بھی ہاں کی پھر ھم گھر آئے  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  میری فیملی میں مماپاپا چھوٹا بھائی دو بہینیں ہیں میں سب سے بڑا ھوں  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ایک بڑی بہن ھے جس کا نام انعم ھے انعم بھی خوبصورت ھے بڑے ممے موٹی گانڈ اور پیاری سی چوت ھے اور میری دوسری چھوٹی بہن ھے جس کا نام وینا ھے وینا کو میں بہت پسند کرتا ھوں اور میری دونوں بہنیں فل جوان ہیں اور لن کی شوقین ہیں وینا کا چہرہ بہت پیارا ھے اور ھونٹ تو بس رس سے بھرے ہیں وینا کے گول گول بڑے اور ٹائٹ مموں کی کیا بات ھے اور وینا کی پَلی ھوئی مست گانڈ ھے وینا بکل انگریزی میم کے جیسی ھے انعم اور وینا کا روم ایک تھا اور بیڈ بھی ایک تھا اور میں نے اکثر انعم اور وینا کو ایک دوسرے کو نگا سیکس کرتے دیکھا کے دونوں نگی ھوکر ایک دوسرے کو چومتیں چہرے ھونٹ مموں چوت کو چومتی چوستی اور چاٹتی تھیں اور دونوں فل مست ھوتیں بہنوں کو سیکس کرتے دیکھکر میرا لن کھڑا ھوجاتا پھر میں تڑپتا من کرتا کے کاش میں بھی ان دونوں کے ساتھ مل کے کروں پھر میں کبھی کبھی بہنوں سے مستیاں کرتا جب بہنیں میرے پاس ھوتیں تو من کرتا کے ان کےمموں کو دباؤں اور ان کے ھونٹوں کو چوم لوں ان کی چوتوں کو چوموں چوسوں چاٹوں چدائی کروں میں وینا کو بہت پسند کرتا سوچتا کاش وینا کو میں پیار کر پاؤں پھر جب میں پہلی بار کالج آیا تو شناز کو دیکھا شناز کے مست فگر کو دیکھا شناز کے بڑے مموں اور گانڈ کو دیکھا تو میں اور ھوٹ ھوگیا ایک تو بہنوں کو نگا سیکس کرتے دیکھ دیکھ کے میں پہلے ھوٹ تھا اور شہناز کو دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوگیا اور میں اپنے آپ کو روک نہیں پایا آج شناز میرے ساتھ ھے اور جلد شادی کرلیں گے پھر شناز کو گھر کے اندر لایا اور شہناز کو سب سے ملوایا اور شادی کا بتایا تو کھانا کھارہے رھے تھے تو شہناز میری بہنوں کے حُسن کی بہت تعریف کی کبھی میری بہنوں کو ہاتھ لگاتی باتیں کرتی مما نے کہا شادی کا کب موڈ ھے شہناز نے کہا شادی بھی کرلینگے آج ھم دونوں ساری رات ساتھ ھونگے بہنوں کا روم دیکھا تو شناز کبھی انعم کو اپنی باھوں میں بھرتی تو کبھی وینا کو پھر شناز کو میں اپنے روم میں لایا تو آتے ھی ھم چومنے لگ گئے اور ایک دوسرے کو نگا کیا پھر جب ھم نے چودائی کی تو شہناز چدائی میں مست بھری  آوازیں نکال کر کہتی اپنے پیارے لن سے میری چوت کی آگ کو بجھادو اور چودو میری چوت کو میری چوت کا رس نکالو اور شناز کی آوازیں میرے گھر والے بھی سن رھے تھے جب ھم چدائی کرکے آئے تو سب ھم کو دیکھکر مسکرارھے تھے شناز نے کہا میں فل انجوائے کرتیں ھوں مما نے کہا کھانے میں کیا بناؤں شناز نے مما کو چومہ کرکے کہا جو من میں آئے بنالو میں کھالوں گی پاپا نے کہا کہیں جارھے ھو میں نے کہا ھاں شنار نے کچھ لینا ھے پھر ھم گئے شناز نے میری مما اور بہنوں کی تعریف کی پھر مجھ سے کہا تیری دونوں بہنیں بہت مست ہیں میں نے کہا کیا ارادہ ھے کہا یار من کررہا ھے کے تیری بہنوں سے سیکس کروں میں نے کہا کیا تم لڑکیوں سے بھی شناز نے ہنستے ھوئے کہا ہاں یار بہت مزہ آتا ھے میں نے کہا کیسے کروگی کہا بس تم دیکھتے جاؤ ایک دن مجھے تم ان کے ساتھ سیکس کرتے دیکھو گے پھر کہا ان کے ممے دیکھے کتنے مست ہیں اور ان کی چوت بھی مست ھوگی ان کو چومنے چوسنے کومن کرتا ھے پھر شناز نے اپنی چوت کی چیزیں لیں اور آکر ھم نے کھانا کھاتے باتیں کی پاپامما بھائی اور وینا کھانا کھاکر اپنے روم میں چلے گئے شناز میں اور انعم ھم تینوں ابھی کھانا کھارھے تھے تو شناز انعم کے جسم کی تعریف کررھی تھی پھر انعم کے مموں کی تعریف کی تو انعم مسکرانے لگی تو شناز نے انعم سے کہا تیرے مموں کو دیکھنا ھے دیکھاؤ انعم نے مسکراتے کہا ممے تو آپ کے بھی بہت پیارے ہیں شناز نے کہا تم میرے مموں کو دیکھوں میں تیرے مموں کو انعم نے کہا بھائی کے سامنے شناز نے انعم سے کہا دیکھو سامنے واشروم ھے اس میں چلیں انعم نے کہا ابھی تو شناز نے کہا ہاں پلزپلزپلز پھر انعم نے کہا چلو تو پھر دونو اندر گئی اور پونے گھنٹے کے بعد باہر آئیں اور دونوں بہت خوش تھیں شناز نے کہا بہت مزہ آیا پھر میری پیاری وینا آئی اور انعم سے کہا جلدی آؤ پھر دونوں چلی گئیں ______ میں اور شناز میرے روم میں آۓ اور چدائی شروع کی میں نے شناز کو بتایا کے میری دونوں بہنیں آپس میں سیکس کرتیں ھیں اور ساری بات بتائی کے ان کو سیکس کرتا دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھوجاتا شناز نے کہا اگر تم چاہو تو انعم اور وینا کو چود سکتے ھو میں نے کہا کیسے کہا بس ایک بار میں دلہن بن کر گھر میں آجاؤ پھر ایک دن تم ھم تینوں کو ایک ساتھ چود رھے ھوگے پھر شناز میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لےکر چودائی کرتے کہا مجھے تیرا چھوٹا بھائی اچھا لگتا ھے میں نے کہا پہلے انعم اور وینا کے مزے کراؤ پھر جس کا لینا ھو لےلینا شناز نے کہا لینے کا کام تم مجھ پر چھوڑ دو پھر شناز نے کہا مجھے انعم بہت پسند ھے انعم کے ساتھ سیکس کرنے کا بہت مزہ آۓگا پھر شناز مست ھوکر اپنی چوت کو مست چلاتے کہے رھی تھی ھاۓ انعم کے ممے بہت کمال ہیں انعم کا فگر کمال کا ھے اور انعم کی چوت بھی کمال کی ھوگی میں تو مست ھو گیا پھر کچھ دیر بعد شناز نے اپنی چوت کو سلوسلو چلاتے میرے منہ میں اپنے بڑے مموں کو دیکر کہا اچھا یہ بتاؤ کے انعم اور وینا ان دونوں میں سے تم کو کون پسند ھے شناز نے کہا بتاؤ میں نے کہا مجھے وینا بہت پسند ھے شناز نے پھر سے اپنی چوت کو تیزتیز چلاتے کہا پہلے ھم انعم سے کرینگے پھر وینا سے مجھے انعم مست لگتی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شناز کو گانڈ چودنے کو کہا شناز نے کہا سوہاگ رات کو کرلینا پھر ھم نے ساری رات چودائی کی پھر ایک ہفتہ میں شادی کرلی شادی کی اور شناز کی گانڈ کی سیل توڑ کر ساری رات چدائی کرتے رھے پھر شادی کی تیسری رات کو شناز نے بتایا کے ابھی انعم تیرے سے شرماتی ھے میں نے انعم سے بات کی ھے اور انعم مان گئی ھے اور انعم نے اپنی چوت کی شیو بھی کرلی ھے جب انعم آئے تو تم سوجانا میں نے انعم سے کہا ھے عمر سویا ھوتا ھے اور ھم سیکس کرینگیں اور انعم کو یہ بھی بتایا ھےکہ بھائی نے تم کو نگا سیکس کرتے دیکھا ھے اگر وہ دیکھ  لےگا تو کوئی بات نہں انعم نے کہا ھے جب بھائی سویا ھو تو تب مجھے میسج کرنا میں آجاؤگی اگر بعد میں بھائی اٹھ گیا تو تم سمبھال لینا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بیوی نے مجھ سے کہا تم سونے کا بہانہ کرو اور نگے رضائی میں لیٹے رہو اور اپنی بہن کا نگا جسم دیکھنے کا مزہ لو میں نے کہا ٹھیک ھے شناز نے انعم کو میسج کیا تو انعم نے میسج کیا کے آرھی ھوں میں لیٹ کر رضائی میں دیکھنے لگا پھر ڈور کھلا انعم اندر آئی آکر ڈور لاک کیا شناز کھڑی ھوگئی پھر انعم نے شناز کو باھوں میں بھرکر پوچھا عمر سوگیا ھے تو شناز بیوی نے انعم کو باھوں میں بھر کر کہا ہاں میری جان عمر سوگیا ھے پھر شناز نے انعم کو باھوں میں بھر کر شناز نے اپنے آپ کو بیڈ پر گرایا تو انعم شناز کے اوپر گِری پھر دونوں چوم رھی تھی شناز انعم کی گانڈ کو دباتی پھر دونوں اٹھ کر بیٹھیں شناز نے انعم کی چوت میں انگلی کرتے کہا لن دیکھوگی انعم نے کہا کس کا شناز نے کہا عمر کا پھر شناز نے جھٹ سے انعم کی نیٹی اوتار کر مموں کو دباتی ھوئی بریزر اتار کر مموں کو دیکھ کر تعریف کرتے انعم کے بڑے مموں کو دابانے اور چومنے چوسنے لگی پھر شناز نے انعم سے کہا دیکھنے میں کیا جاتا ھے عمر تو سویا ھوا ھے انعم نے کہا اٹھ گیا تو شناز  نے انعم سے کہا عمر کا لن ساری رات کھڑا ھوتا ھے دیکھو تو دیکھاؤ انعم نے شناز سے کہا من تو بہت کر رھا ھے اگر عمر اٹھ گیا تو شناز نے کہا آرے اس کی تم فکر نہ کرو میں سب سمبھال لونگی تو انعم نے کہا ھائے بھابھی پھر جلدی سے لن دیکھاؤ شناز بیوی نے میرے اوپر سے ساری چادر ہٹادی انعم نے کہا بھابھی بھائی تو نگے سو رھے ہیں شناز نے کہا عمر کو میں نگا رکھتی ھو ساری رات مزے کرتی ھوں شناز نے انعم سے کہا یہ دیکھو انعم نے میرا کھڑا لن دیکھا تو انعم میرے کھڑے لن کو دیکھ کے مست ھونے لگی شناز بیوی نے کہا ہاتھ لگاکر دیکھو عمر سورہا ھے پھر انعم نے میرے کھڑے لن کو ہاتھ لگاکر سہلانے لگی شناز نے انعم سے کہا لن کیسا ھے انعم نے کہا بہت پیارا ھے شناز نے کہا لن کو پیار کرو انعم نے میرے لن کو پیار کیا چوپے مارے تعریف کی پھر شناز نے انعم سے کہا کبھی چوت میں لیا ھے انعم نے کہا ہاں لیا ھے شناز نے کہا کس کا انعم نے کہا اپنے فرینڈ کا شناز بیوی نے کہا اگر چوت میں لینا ھے تو اوپر آجاؤ عمر سورہا ھے انعم نے کہا بھائی تو شناز نے انعم سے کہا میں ھوں نہ تم فکر مت کرو پھر انعم نے کہا ٹھیک ھے پھر شناز نے انعم کی ہیلپ کی اور انعم میرے اوپر آئی تو شناز نے میرے لن کو پکڑا اور انعم نے اپنی چوت کے سوراخ کو میرے لن کے ٹوپہ پہ رکھا اور میرا لن اندر چلا گیا پھر انعم چودائی کرتے کرتے مجھے چومتی میرے منہ میں منہ دیا میرے منہ میں اپنی زبان دیتی میں زبان کو چوستا پھر میں اپنی زبان انعم کے منہ می دیتا تو انعم میری زبان کو چوستی اور انعم مستی میں شناز سے کہتی بھابھی بھائی کے لن سے مجھے بہت مزہ رھا ھے پھر انعم کی چوت کا رس نکلا پھر شناز اور انعم آپس میں سیکس کرنے لگیں میں تو بےبس ھوکر پڑا تھا پھر اچانک بجلی چلی گئی پھر مجھے موقعہ ہاتھ آیا تو میں اُٹھا اور انعم کو باہوں میں بھر کر نیچے لیٹاکر انعم کی چوت میں لن ڈال کر مست چدائی کرنے لگا اور انعم مجھ سے لپٹی ھوئی سیکس سانسیں لیتے کہے رھی تھی بہت مزہ آرہا ھے پھر اچانک سے بجلی آگئی انعم نے کہا رکو مت بس چودتے رہوں پھر انعم کی چوت سے رس نکلا پھر انعم کے چہرے ھونٹ گالیں مموں چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر ساری رات انعم کو چودتا رہا پھر شناز سے چدائی کرکے پھر ھم نگے سو گئے صبح ہم اٹھے تو انعم کو پھر لن کی سواری کرائی انعم کو کہا میں تو ترے لیئے خوار تھا انعم نے کہا ایک بار مجھے چھیڑا تو ھوتا میں نے کہا کہیں تم کو اچھا نہ لگا تو انعم نے کہا بھائی آپ بہت اچھے ھو آپ کا لن بہت کمال کا ھے فاریغ ھونے کا نام نہیں لیتا ایک میرا فرینڈ ھے جو بار بار فاریغ ھوجاتا ھے انعم نے کہا اب میں روز مزے کرونگی پھر ھم چدائی کرنے لگے وینا آگئی اور ھم کو چودائی کرتے دیکھا تو غصے سے کہا ناشتہ کرلو اور غصہ سے چلی گئی میری جان وینا ھم سے ناراض ھوگئی اب وہ وقت دور نہیں تھا وینا کو پانے کا میں نے شناز انعم سے کہا جیسے کیسے وینا کی ناراضگی دور کرو پھر انعم نے کہا جب وینا ناراض ھوتی ھے تو میں وینا کی چوت کو پیار کرتی ھو پھر وینا مان جاتی ھے میں نے کہا پھر وینا کو جاکر مناؤ پھر شناز اور انعم نے سارا دن وینا کو منانے کیلئے وینا کی چوت کو چاٹتی رھی وینا نے کہا میری ایک شرط ھے پوچھا شرط کیا ھے وینا نے کہا بھائی کے ساتھ میں ایک دن اور ایک رات کہیں اور جگہ جاکر کرنا چاہتی ھوں جب تک میری شرط پوری نہ ھوگی تب تک میں عمر سے بات نہیں کرونگی میں بھائی سے ناراض ھوں  پھر وینا کی شرط مجھے بتائی   ________________
     بیوی لن کی دیوانی 2
  
  
  
 
 
 
  

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس