Monday, September 15, 2025

چچی کی گرمی

 ھیلو دوستو ایسا ھوا کے ایک دن میں اپنی چچی کے گھر گیا تو چچی ننگی تھی اور اپنے بڑے مموں کو دباتی اپنی چوت میں انگلی کر رھی تھی مجھے یہ ایک دم عجیب لگا اور چچی کی چوت کو ہاتھ لگانے کا من کیا سو میں چچی کی چوت کو ہاتھ لگانے لگا میں بچہ تھا چچی نے آنکھیں کھول کر دیکھی چچی نے کہا پورا ہاتھ اندر ڈالوں میں اپنا پورا ہاتھ چچی کی چوت میں ڈال دیا چچی نے سیسکاری لے کر بولی کے اب ہاتھ کو تیز تیز اندر باہر کرتے رھو میں چچی کی چوت میں تیز تیز ہاتھ اندر باہر کرنے لگا چچی اپنے بڑے مموں کو دباتی چوستی مجھے دیکھ رھی تھی بہت دیر تک میں چچی کی چوت میں اپنا ہاتھ اندر باہر کرتا رہا پھر میں نے دوسرا ہاتھ بھی چچی کی چوت میں ڈال کر اندر باہر کرنے لگا چچی بہت مستی آوازیں نکال رھی تھی پھر چچی کی چوت سے دودھ کی طرح پانی نکلنے لگا پھر چچی نے مجھے اپنے اوپر لیٹا کر کہا کسی بتانا نہیں پھر بولی مموں کو چوسو میں چچی کے بڑے مموں کو چوسنے لگا چچی نے کہا دباتے چوسو میں مموں دباتے چوس رہا تھا چچی نے میری للی کو ہاتھ لگایا جو ایک دم کھڑی ھوئی تھی پھر چچی نے مجھے ننگا کیا اور مجھے لیٹا کر میری للی چوسنے لگی پھر اپنی چوت دیکھا کر بولی چاٹو میں چچی کی چوت چاٹنے لگا اور چچی بہت مزے میں تھی پھر مجھے للی ڈالنے کو بولی میں للی ڈال کر چدائی کرنے لگا کبھی چوت میں ہاتھ ڈالواتی مجھے بھی چچی کے ساتھ مزہ آرہا تھا اور اسی طرح چچی کی چوت سے پانی نکل گیا آدھی رات ھو گئی چچی نے مجھے اپنے ساتھ سونے کو بولی ھم ننگے سو گئے پھر کچھ دن چھوڑ کے چچی نے پھر کرنے کو بولی میں مان گیا اسی طرح بہت بار چچی سے کر چکا تھا چچی مجھے بہت مزے دیتی پھر ایک دن چاچو آگیا اور چچی کو اپنے ساتھ شہر ہے گیا اور اسی طرح گیارہ سال ھو گئے میں بیس سال کا ھو گیا اور چچی مجھے کبھی نہیں بھولی تھی اب میں چچی کو لن کے مزے دینا چاہتا تھا 

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

میرا چھوٹا بھائی

 ایک رات چھوٹا بھائی میری گانڈ کے ھیپ میں لن رگڑے جارہا تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میں نیند سے جاگ کر لیٹا رہا چھوٹا بھائی میرے ھیپ دبانے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس