میں جس آفس میں کام کرتا تھا واہ کام کرنے والی لڑکی پر میرا دل آگیا اس لڑکی کی ماں تھی بس لڑکی سے دوستی ھو گئی میں نے بتایا کے میں بھی اکیلا ھوں آس طرح ھم قریب ھو گئے اور ھم نے شادی کر لی شادی کے تین مہینے بعد بیوی پریگنٹ ھو گئی تو میں بیوی سے بہت پیار کرتا ھوں بیوی کی ہر خواہش پوری کرتا ھوں بیوی بھی مجھے پیار کرتی ھے میں نے بھی ساس کو نہیں دیکھا تھا میری بیوی بہت پیاری ھے اس وجہ سے مجھے پیار ھوا اور شادی ھو گئی بیوی شادی کے تین مہینے بعد بریگننٹ تھی تو اس دن میں کام سے گھر آیا کھانے کے بعد آج میں جم کے چدائی کرنی تھی بیوی میرے اوپر چوت میں لن لیئے مجھے چومتی کہا میری مما آرھی ھے بچہ ھونے تک رھے گی مزید رھے سکتی ھے اسے جانے کا نہ کہنا مما کو عزت دینا میں نے کہا یار میں نے کہا بلکل رھے مجھے خوشی ھو گی ویسے میں نے بھی ساس کو نہیں دیکھا بیوی نے کہا مما کی طرح میری صورت ھے لیکن مما بہت پیاری ھے پھر کچھ دن بعد ساس آگئی میں کام پر تھا تو بیوی نے کال پر بتایا کے مما آگئی ھے خیر پھر میں گھر آیا تو آگے سے مین ڈور ہر آیا تو اچانک دوزہ کھلا تو سامنے بہت ھوٹ فگر اور خوبصورت آنٹی تھی من میں آیا کے چوم لو چوس لوں پھر اچانک پیچھے سے بیوی آئی میں نے اسے وش کیا بیوی نے مجھے کہا سچ بتانا میری مما کیسی ھے میں کہا بہت لولی ھے پھر اندر آئے اور پھر بیوی اپنی مما کی تعریف کرتی رہتی اور کچھ دن میں ساس بھی گھل گئی پندرہ دن ھو گئے کام پر تھا تو من میں آیا کے موقعہ دیکھ کے پکڑ لیتا ھوں جو گا دیکھ لوں گا لیکن موقعہ نہیں مل رہا تھا ساس کے بڑے ممے موٹی گالں پلی ھوئی گانڈ اور پیارا سا چہرہ ھوٹ فگر دیکھ دیکھ کر بہت ھو چکا تھا ایک رات بیوی جلدی سو گئی پیٹ بھی بڑا تھا میں چدائی کیلئے تڑپ رہ تھا تو ایک رات بیوی سو گئی ساس کچن میں تھی میں نے جا کر باھوں میں بھر پیچھے سے چومنے لگا ساس ایک دم چونکے کہا یہ کیا کر رھے ھوں میں نے کہا تیرا نشہ ھے چومنے لگا ساس نے بیوی کآ کہا ہٹاتے ھوئے آجائے گی چھوڑو میں ساس کو سیدھا کیا اور باھوں میں بھر کر کس کے سینے سے لگا کر کہا وہ سو رھی ھے میں ساس کا منہ چومنے لگا منہ چومنے لگا کچھ سیکس ساس نے ساتھ دیا پھر پیچھے ہٹیںجانے لگی میں پیچھے سے باھوں میں بھر کر لن رگڑنے لگا ھیپ میں اور ساس کے مموں کو دباتے ساس کو چوم رہا تھا کچھ دیر ساس مست ھوئی پھر کہا چھوڑو آٹھ گئی تو میں نے ساس کو باھو میں بھر کر اپنے کو بیڈ پر گرایا ساس میرے اوپر ساس کچھ دیر مست ھوئی اور پھر اٹھنے لگی تو بیوی نے مما کی آواز آئی میں نے ساس کو چھوڑ دیا ساس چلی گئی پھر بیوی آٹھ گئی ساس نے کھانا وغیرہ دیا پھر بیوی کو درد شروع ھو گیا ھم اسپتال گئے تو کہا ایڈمنٹن کیا تو بیوی کو آرام آگیا لیکن رات وھی رھی بیوی نے کہا تم دونو گھر چلے جاؤ میں سو۔ جاتی ھوں لیڈی ڈاکٹر نے بھی ہیپی کہا پھر میں اور ساس گھر آنے لگے اور ساس کو کی فل چدائی کرنی تھی گھر آئے تو ساس کو میں پکڑ لیا اور چومتے کہا اب کوئی نہیں آئے گا ساسس خاموش رھی اور میں نے ساس کو جھولی میں اٹھا کر ساس کو چومتا ساس کے روم میں لایا اور ساس بھی اب تار ھو گئی اور ھم ایک دوسرے کو چومنے لگے اور ننگے ھو گئے جب ساس نے میرا لن دیکھا تو کہا یہ تو پورا پہلوان ھے پھر لن کو چوسنے لگی میں ساس کی چوت چاٹنے لگا اور پھر ساس کو گھوڑی بنا کر لن ڈال کر چدائی شروع کر دی بہت دیر تھی ھم نے چدائی گی پھر ساس میرے اوپر چوت میں لن لے کر بیٹی اور ھم چدائی کرتے چوم چوس رھے تھے پھر ساس نیچے لیٹ گئی اور میں ساس کی ٹانگیں اٹھا کر چدائی کرنے لگا ساس فارغ ھو گئی میں نے ساس کو الٹا لیٹا کر ساس کی گانڈ کے ھیپ چودنے لگا اور اچانک گانڈ میں پورا لن چلا گیا اور ساس نے آف تک نہ کیا میں تو چدائی کرنے لگا پھر ساس کی چوت میں لن ڈالتا کبھی گانڈ ساس کے بڑے مموں کو دباتا پھر ساس سیدھی لیٹی میں ساس کو چودنے لگا کچھ دیر بعد ساس فارغ ھوئی میں بھی فارغ ھوا ھم نے ایک دوسرے کو کس کے دبا لیا لن سو نہیں رہا تھا صبح تک ھم نگے رھے چدائی کرتے رھے ساس نے کہا تم ناشتہ کرکے آرام کر لو کہا بیوی کو میں لے آتی ھوں پھر ساس ناشتہ بنانے لگی میں نہانے واش روم گیا پھر آیا تو ناشتہ لگ چکا تھا ھم کھانے لگے ساس نے بیوی۔ کا اگر اسے پتا چلا تو کہا میں نے کہا نہیں چلے گا یہ بات نہ سوچو ساس نے کہا اگر پتا چلا تو سمبھال لینا نہیں تو میں چلی جاؤں گی اگر بیوی نے مجھے طعنہ دیا تو پھر میں نے کہا تم کہاں جاؤ گے ہمیں چھوڑ۔ کر ایک دوسرے کا سہارا بن کر تم کو کہیں جانے کی ضرورت نہیں ھے ناشتہ کیا تو ساس برتن رکھنے کیلئے اٹھی میں ساس کو اٹھاکر روم میں لایا اور چدائی کی ساس نہانے گئی میں آگیا اور ساس کو نہاتے ھوئے چدائی سے فارغ کیا میں بھی فارغ ھو گیا ساس نہاتی تھی میں آکر لیٹ گیا اور ننید آگئی اور دو بجے میری آنکھ کھلی تو بیوی بیڈ پر میرے ساتھ بیٹی تھی پھر میں نے کہا آگئے کہا ہاں میں بیوی کو لیٹا کر سینے سے لگا کر چومنے لگا اور ساس آگئی میں مستی میں تھا اور چدائی جاری رکھی کھانا کھا لو لگ چکا ھے پھر ساس چلی گئی باقی آئندہ
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Monday, December 16, 2024
Sunday, December 8, 2024
رینٹ کار ڈرائیور
ھیلو دوستو میرا نام شاھد ھے میں آپ سے اپنی ریئل کہانی شیر کرتا ھوں یہ اس وقت کی بات ھے جب میں رینٹ اے کار میں ڈریور تھا مجھے دو سال ھو گئے جاب کرتے اور بوس سے بھی اچھی عزت بن گئی تھی ایک بار ایسا ھوا کے ایک دن بوس جلدی میں تھا اور کہیں جا رہا تھا اور کال پر مصروف تھا مجھے بلایا اور ایک ایڈریس دیا بس اتنا کہا کے میری بات ھو گئی ھے باقی ڈیٹائل یہاں پر ملے گی اور بوس کال پر بات کرتے چلا گیا خیر میں نے گاڑی لی اور ایڈریس پر پہنچا گاڑی سائٹ میں پار کی اور بیل بجائی تو انٹرکام سے کسی عورت کی آواز آئی کہا کون میں نے بتایا پھر گیٹ کا چھوٹا ڈور کھلا میں اندر آکر ڈور بند کیا بنگلا بہت بڑا اور خوبصورت بھی تھا میں ڈور پر پہنچا تو کسی کام کرنے۔ والی نے ڈور کھولا مجھے لوبی میں بیٹھا کر گئی کچھ دیر بعد کولڈرنک لائی میں پینے لگا کچھ دیر میں سر اور ان وائف جو بزرگ تھے دونوں آئے میں ان کی عزت کیلئے کھڑا ھو گیا انہوں نے بیٹھنے کو کہا پھر ھم بیٹھے اتنی دیر میں ایک خوبصورت سی لڑکی آئی جو بلکل حور کی طرح تھی سر نے کہا دیکھو شاھد بیٹا میری بیٹی کو اپنی فرینڈ کی شادی میں جانا ھے چار دن کا راستہ ھے اور بیٹی دو دن وہا رھے گی پھر اسے واپس آنا تو میری بیٹی کا اچھے سے خیال رکھنا میں نے کہا سر آپ فکر نہ کریں پھر سر نے کہا تم گاڑک اندر لے آؤ میں گاڑی اندر لایا تو دو بریف کیس باہر آئے میں نے ڈکی میں رکھا کچھ دیر بعد لڑکی آئی میری تو نظریں ہٹ ھی نہیں رھی تھی آتنی خوبصورت تھی اس سے پہلے میں کبھی اتنی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھی تھی خیر پھر لڑکی گاڑی میں بیٹھی اور میں نے گاڑی چلائی اور وہ پیچھے خاموش بیٹھی تھی میں بھی خاموش تھا ایک دو بار میں نے اسے آئینے میں دیکھا تو اس نے مجھے آئینے میں دیکھ لیا کے میں اسے دیکھ رہا ھوں مجھے شرم سی آئی کے یہ مجھے کیا ھو رہا ھے پھر میں نے توجہ نہیں دی اور ھم شہر سے باہر نکل گئے اور دور دور تک کوئی آبادی نہیں تھی چھوٹے بڑے درخت تھے تو لڑکی بہت نروس تھی میں نے کہا میم آپ کو کوئی پروبلم ھے کہا ہاں میں نے کہا بتاؤ کہا مجھے بہت زور سے لگی ھے میں نے ایک جگہ گاڑی روکی کہا میم آپ کر لو میم کو پیشاب بہت زور کا آیا ھوا تھا میم نے کہا کوئی دیکھ لے گا میں نے کہا یہاں کوئی نہیں ھے خیر میم ایک چھوٹے درخت کے نیچے گئی اور پیشاب کرکے واپس آئی پھر ھم راوانہ ھو پڑے پھر بہت رات ھو چکی تھی میم نے کہا مجھے بھوک لگی ھے میں نے کہا میم آپ دو گھنٹے صبر کرو آگے ایک ھوٹل ھے وہا پر کھا لینگے خیر پھر ھوٹل آیا اور ھم نے کھانا کھایا اور پھر نکل پڑے میم نے میرے بارے میں پوچھا اور ہماری باتیں ھونی شروع ھو گئی میں نے کہا میری مما ھے پاپا کا انتقال ھو چکا ھے صرف مما کا اکلوتا بیٹا ھوں میں نے کہا میم برا نا مانو تو میں آپ کا نام پوچھ سکتا ھوں میم نے کہا اس میں برا ماننے والی کیا بات ھے میرا عاصمہ ھے میں بھی اکلوتی ھوں مجھے تین مہینے ھوئے لنڈن سے پڑھ کر گھر آئی ھوں میری فرینڈ بھی وھی پڑھتی تھی اب اس کی شادی ھے میں نے کہا آپ کسی کو پسند کرتی ھو کہا نہیں جہاں مماپاپا کہیں گے وہیں کروں گی پھر کچھ دیر بعد میم باتیں کرتی کرتی سو گئی گئی اور صبح کے نو بج گئے میں ایک ھوٹل پر گاڑی روکی میم کو آواز دی میم میم میم تو میم جاگ گئی میں نے کہا ھوٹل آگیا ھے فرش ھو جاؤ ناشتہ کر کے نکلتی ہیں میم نے کہا مجھے نہانا ھے میں نے کہا اچھا میں کوئی بندوبست کرتا ھوں میں نے ھوٹل کے مالک سے بات کی اور کہا کے میم کو نہانا ھے اگر آپ کے پاس جگہ ھے تو بتا دیں پیسے دیں گے ناشتہ بھی کرنا ھے خیر ھوٹل کے مالک نے کہا آپ ایسا کرو میم کو میرے گھر پر لے جاؤ میرے بچے ھی ہیں بیوی بھی ھے میں اسے کال کر کے بتا دیتا ھوں پیسے کی کوئی بات نہیں ھے پھر ھوٹل کے مالک نے اپنے چھوٹے بیٹے کو ہمیں گھر لے جانے کو کہا خیر گاڑی پر ھم گئے کوئی دس منٹ کی دوری پر تھا ھوٹل کی بیوی نے میم کو نہانے لے گئی میرے لیئے چائے بنا کر بھیجی میم نہا کر دوسرے کپڑے پہن کر اوپس آئی میں تو میم کو دیکھنے میں مست ھو گیا بہت پیاری لگ رھی تھی پھر ھم ھوٹل میں آئے ناشتہ کیا اور ھم گاڑی میں بیٹھنے لگے میم میرے ساتھ آگے بیٹھ گئی میم نے کہا مجھے اب پتا چل گیا ھے کے تم ایک اچھے انسان ھو تمہارے ساتھ بیٹھنے میں کوئی مسلا نہیں پھر ھم روانہ ھوئے میں نے کہا میم ایک بات پوچھوں کہا پوچھو میں نے کہا آپ اتنی خوبصورت ھو کے آپ کالا ٹیکہ لگا کر رکھا کرو کسی کی نظر نہ لگ جائے میم نے کہا اچھا تم پہلے شخص ھو جو کہے رھے ھو میم نے کہا تم نے شادی کیوں نہیں کی میں نے کہا میم کیا کروں کام سے فرصت نہیں ملتی اور دوپہر ھو چکی تھی پھر اچانک موسم چینگ ھونے لگا اور ہلکی پھلکی بارش ھونے لگی میم نے کہا لگتا ھے تیز بارش ھوگی اور ایک دم بادل زور سے گرجا اور بارش دھیرے دھیرے تیز ھونے لگی اور میم چار بج گئے تھے راستوں میں پانی جمع ھونے لگا میم نے کہا تمہیں بارش کیسی لگتی ھے میں نے کہا بارش جب حد سے زیادہ ھو جائے تو بہت مشکل ھو جاتی ھے پانی بھر جاتا ھے جیسے ابھی پانی جمع ھو رھا ھے بس دعا کرو بارش رک جائے میم نے کہا تم رات سے نہیں سوئے تمہیں نیند نہیں آئی میں نے کہا کیا کرو میم آپ کو منزل تک پہونچانا ھے میم نے کہا ابھی تو بہت ٹائم ھے اس طرح تم کیسے نیند برداش کرو گے پھر شام ھو گئی راستوں میں پانی بھر گیا اور میم کو ٹھنڈ لگنے لگی میم نے سواٹر پہن کر چادر اوڑھ لی کہا تمہیں ٹھنڈ نہیں لگ رھی میں نے کہا ابھی تو نہیں لگ رھی پھر اسی طرح ہمارا سفر جاری رہا اور رات کے نو بج گئے بارش رکنے کا نام نہیں لے رھی تھی میم کو پھر سوسو زور آگیا بارش بہت تیز تھی میم نے کہا بہت زور کی لگی ھے بارش بھی نہیں رک رھی میں اس کہا میم باہر نکلنے کی کیا ضرورت ھے کہا مطلب میں نے کہا آپ گاڑی کا دروازہ کھول کر کرلو کہا نہیں مجھے شرم آتی ھے دس بج گئے میم کا سوسو کے مارے برا حال تھا کہا اب برداش نہیں ھو رہا میں نے کہا میں آنکھوں پر پٹی باندھ لیتا ھوں تم کر لوں میں نے گا ڑی روکی اور آنکھو پر پٹی باندھ لی میم میم سے کہا لو اب جلدی سے کر لوں میم نے نہیں نہیں کرنے لگی جب میں بار بار کہا تو مجھے گاڑی کا دروازہ کھلنے کی آواز آئی میں سمجھ گیا کے میم کرنے والی ھے اتنی دیر میں شرشرشر کی آواز آئی پھر ایک دم آواز بند ھوئی میں نے کہا میم ھو گیا کہا نہیں چپ ھو گئی میں نے کہا کیا ھوا کہا اپنے کان میں انگلی دو میں مسکرا کر کان میں انگلی دے دی کچھ دیر بعد میم نے کہا پٹی کھول دو میں پٹی کھول دی پھر گیارہ بج رھے تھے میم کو بھوک لگی تو کہا میں نے کہا آدھے گھنٹے تک ھم ھوٹل پہونچ جائیں گے میم نے کہا تم نے کچھ سنا تو نہیں تھا میں نے کہا کیا سنا نہیں تھا کہا جب تم نے پٹی باندھی تھی میں نے مسکرا کر کہا نہیں میم نے کہا تم جھوٹ بول رھے ھو نہ پھر تم نے کیسے کہا کے ھو گیا میں مسکرایا اور کہا میم وہ جگہ پیچھے رھے گئی اب اس بات کو کرنے کا کیا فایدہ میم نے مسکرا کر کہا ھوم پھر ھوٹل آیا تو ھوٹل والو نے جھوپڑی میں گاڑی کھڑی کرنے کو کہا اور دوسری جھونپڑی سے ھوٹل میں آئے ھم بھیگے بھی نہیں کھانا کھا کر ھم راوانہ ھوئے کچھ دیر بعد میم کو نیند آنے لگی میم کا سر میرے کندھے پر آیا پھر اچانک گازی جمپ لیا تو میم آٹھ گئی میں نے کہا میم آپ پیچھے سیٹ پر سو جاؤں میم جاکر سو گئی میں گاڑی چلانے میں مصروف تھا آئینے میں دیکھا میم سوئی ھوئی بہت پیاری لگ رھی تھی پھر صبح ھو گئی ھوٹل پر گاڑی روکی میم کو اٹھایا میں نے کہا میم ناشتہ کریں پھر ھم ناشتہ کر کے روانہ ھوئے میم نے کہا آپ انسان ھو کیا ھو آپ کو نیند نہیں آتی کیا میں نے کہا میم اگر میں سویا تو پھر گاڑی کون چلائے گا بارش پہلے سے بہت تیز تھی پھر ھم باتیں کرتے راوا داوا تھے دو بج گئے راستے میں ھوٹل آیا کھانا کھا کر ھم گاڑی میں آئے اور کچھ بھیگ گئے تھے میم سے کہا تم کپڑے پہن لو کہا تمہارے سامنے کیسے میں نے کہا گاڑی روکتا ھوں پٹی باندھ لیتا ھوں میم نے مسکرا کر کہا اوکے میں نے گاڑی وہاں روکی جہاں کوئی نہیں تھا میں نے پڑی باندھ لی میم پیچھے سیٹ پر کپڑے پہن کر کہا پٹی اتار دو پھر آگے آگئی میم کو بہت ٹھنڈ لگ رھی تھی پھر رات کے آٹھ بج گیئے اور ایک جگہ گاڑی رک گئی وہاں ایک جھونپڑی تھی جو خالی تھی میں کوشش بہت کی گاڑی کو اسٹارٹ کرنے کی میں نے کہا گاڑی اسٹارٹ نہیں ھو رہی کیا کریں اور میں بھگ چکا تھا مجھے بھی ٹھنڈ لگ رھی تھی میم نے کہا سامنے جھونپڑی ھے کچھ دیر وہاں چلتے ہیں میں نے کہا تم بھیگ جاؤ گی کہا چلو شائد کوئی ھو وہا میں نے کہا جیسے آپ کی مرضی پھر ھم جھوپڑی میں آئے تو جھونپڑی میں لکڑی پڑی تھی میں نے کہا آگ جلاتا ھوں گاڑی سے میں لائٹر لاتا ھوں میں لائٹر لےکر آیا تو میم نے سونے کیلئے نیچے چادر بچھا دی آگ جلا کر ھم آگ سیکنے لگے آگ کے باوجود بھی میم کو بہت ٹھنڈ لگ رھی تھی بارش بہت تیز تھی مجھے بھی ٹھنڈ لگ رھی تھی ھم لیٹ گئے میم ٹھند کے مارے مجھ سے لپٹ گئی اور میں نے بھی میم کو باھوں میں بھر لیا ھم ایک دوسرے کو دیکھتے دیکھے ھونٹ سے ھونٹ ملا لیئے اور چومنے لگے اور ھم مستی میں آگئے کبھی میم میرے اوپر تو کبھی میں میم کے اوپر میم نے میری شیٹ اتار دی میں نے میم کے مموں کو نکال کر دبانے چوسنے لگا میم نے میرا بیلڈ کھول دیا اور میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لے کر سہلانے لگی میں نے میم کی شلوار نیچے کی میم کی چوت میں انگلی کرنے لگا ھم دونوں بہت گرم ھو گئی تھے ٹھنڈ ھم سے کوسوں دور تھی پھر میں نے پینٹ اتار دی میم بھی نگی ھو گئی اور میں نے میم کی چوت میں لن ڈال کر سیل کھول دی اور کبھی میم میرے اوپر تو کبھی میں اوپر ایک گھنٹہ زبردست چدائی کی پھر چدائی کے بعد ہمیں نگے نیند آگئی صبح میری آنکھ کھلی میم مجھ سے لپٹی ھوئی تھی میں اٹھنے لگا تو میم بھی اٹھ گئی چادر خون سے بھر گئی تھی اور ھم کپڑے پہن کر میم گاڑی خاموش ھو کر بیٹھ گئی میں گاڑی کا ہونٹ اٹھا کر چیک کرنے لگا اور میں رات والے کام سے شرمندہ تھا کے یہ کیا ھو گیا گاڑی کی ویر کو سہی کیا گاڑی سہی گو گئی میں اسٹارٹ کیا تو اسٹارٹ ھو گئی مگر میم سے کترانے لگا میم بھی گم سم تھی میں نے گاڑی چلائی ایک گھنٹہ ھم خاموش رھے آخر میں نے کہا میم رات جو ھوا ایسا نہیں ھونا چاھیئے تھا پتا نہیں کیسے ھوا میم نے کہا بات کا جواب نہیں دیا اور رونے لگی میں نے کہا میم اس میں ھم دونوں کا کوئی قصور نہیں ھے یہ سب بارش میں ٹھنڈ کی وجہ سے ھوا ھے اب دیکھو بارش بھی رک گئی ھے ھم دونو پلیت تھے راستے میں ھوٹل آیا میم کیلئے نہانے کا بندوبست کیا میں بھی نہایا ناشتہ کیا پھر ھم روانہ ھوئے میں نے کہا میم پلز میں سوری کرتا ھوں حالانکہ ھم دونوں کی غلتی نہیں ھے راستے میں میم نے کہا گاڑی روکو میں نے گاڑی روکی میم باہر آکر بیٹھ گئی ایک بڑے پتھر پر میں گیا میں نے کہا میم چاھو تو تم مجھے اس کھائی سے پھینک دو میم آٹھ کر مجھے باھوں میں بھر کر کہنے لگی مجھ سے شادی کروگے میں نے کہا یہ سچ ھے کے پہلی بار تم کو دیکھتے پیار ھو گیا تھا لیکن ایسا ھو جائے گا مجھے پتا نہیں تھا میم نے پھر کہا جو ھوا سو ھوا تم شادی کروگے میں نے کہا میں غریب ھو کیا تمہارے مماپاپا مانے گے میم نے کہا وہ مجھ پر چھوڑو میں نے کہا پھر تو کرونگا میم نے میرے منہ میں منہ ڈال دیا اور ھم چومنے لگے پھر ھم گاڑی میں بیٹھے اور راوانہ ھوئے پھر ھم میم کی فرینڈ کے گھر پہونچ گئے میم نے اپنی فرینڈ سے میرا کہا کے بوئے فرینڈ ھے پھر ہمیں اکیلا روم ملا رات کو ھم نے زبردست چدائی کی چوتھے دن ھم واپس آتے چدائی کرتے ھوئے واپس آئے رات کو ھم چدائی کرتے دن میں گاڑی چلاتے پھر ھم اپنے شہر پہونچے کے میم کی طبیعت خراب ھو گئی لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئے تو بتایا میم پریگنٹ ھے پھر میں نے میم کو گھر چھوڑ کر گاڑی دے کر گھر گیا رات میں میم نے کال کی کہا بہت من کر رہا ھے آجاؤ میں نے مماپاپا کو بتا دیا ھے مان گئے ہیں تم آؤ نہ بہت من کر رہا ھے میں نے کہا صبر کرو کہا صبر نہیں ھوتا میں نے کہا اچھا آرہا ھوں پھر میں گیا میم کے مماپاپا سے ملا ایک ہفتے بعد شادی کا کہا پھر ھم نے زبردست چدائی کی اور سو گئے میں نے اپنی مما سے میم کو ملوایا سسر نے ہمیں دوسرا گھر دیا اور آفس کا اونر بنا دیا شادی ھو گئی
بھائی کی گلفرینڈ
میرے بڑے بھائی کی گلفرینڈ تھی نینہ بھائی اس کی چدائی کرتا تھا ایک بار بھائی نے مجھے اسے لانے کو کہا میں نینہ کو لینے گیا نینہ نے کو میں نے کہا بھائی بلا رہا ھے نینہ نے کہا دوسرے گھر مجھے سامان لینا ھے چلو میرے ساتھ میں نینہ کے ساتھ نینہ کا سامان لینے گیا دوسرے گھر سے نینہ کے اس گھر پر ہمیشہ تالا لگا رہتا تھا خیر ھم گئے نینہ نے تالا کھولا اور ھم اندر آئے پھر روم میں آئے نینہ نے کہا میں تھک گئی ھوں کچھ دیر آرام کر لوں اور بیڈ پر بیٹھ گئی میں بھی ساتھ بیٹھ گیا نینہ نے کہا کبھی تم نے وہ کیا ھے جو میں اور تیرا بھائی کرتے ہیں میں نے کہا میری گلفرینڈ نہیں ھے نینہ نے کہا کرنے کو من کرتا ھے میں نے کہا بہت من کرتا ھے نینہ نے کہا اچھا پھر ایک بات بولتی ھوں بھائی کو نہیں بتانا میں کہا نہیں بتاؤں گا تو نینہ نے کہا ایسا کرو تم میرے ساتھ کر لو موقعہ بھی ھے میں نے کہا میرا بھی تم سے کرنے کو بہت من کرتا ھے ھے نینہ نے کہا وہ کیسے میں نے کہا آپ دونوں جب کرتے ھو میں دیکھ لیتا ھوں پھر نینہ میرے ساتھ چپک کر بیٹھی اور کہا تم نے کیا کیا دیکھا میں نے کہا آپ کے ممے چوت گانڈ چدائی لن چوستی ھوئی نینہ نے میرے لن پر ہاتھ رکھ کر کہا تمہارا کتنا بڑا ھے میں نے کہا دیکھو گی کہا ہاں دیکھاؤ میں نے نے ناڑا کھول کر نینہ کو لن دیکھایا اور لن کو ہاتھ میں لے کر سہلاتے کہا تم لیٹ جاؤ آج سب کروں گی میں لیٹ گیا نینہ نے کہا تمہارا لن تو تیرے بھائی سے بڑا ھے پھر لن لن کو چومنے چوسنے لگی اس کے بعد نینہ ننگی ھو گئی میں بھی نگا ھو گیا نینہ میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر چدائی کرنے لگی پھر میں نے ایسی زبردست چدائی کی کے نینہ دو بار فارغ ھوئی میں فارغ ھوا تو پھر ھم سامان لے کر نینا کے گھر چھوڑا نینہ کو لے کر میں بھائی کے پاس جا رہا تھا نینہ نے کہا مجھے چدائی کا بہت شوق تھا اچھا ھوا تم سے ھوئی اب جب بولوں تو کرو گے میں نے کہا جی ضرور کیوں نہیں پھر نینہ نے بھائی سے چدائی کی میں نینہ کو چھوڑنے گیا تو نینہ نے کہا پھر چلیں اس گھر میں میں نے کہا ہاں ھم پھر آئے اور ھم نے چدائی کی پھر نینہ کو چھوڑ کر میں گھر آگیا کچھ مینے بعد بھائی نے نے شادی کرنے کی ٹھان لی اور نینہ سے رشتہ ھو گیا نینہ نے کہا شادی کے بعد بھی تم اپنی بھابی کو اسی طرح خوش رکھا کرو شادی کے بعد سے لے کر اب تک نینہ بھابھی کو چود رہا ھوں
Tuesday, December 3, 2024
بوئے ھوسٹل
ھیلو دوستو میں بوئے ھوسٹل داخل تھا اور اپنی پڑھائی میں سب سے اول تھا کچھ مینے میں کبھی بوئے ٹیچر آتا تو کبھی آنٹی ٹائپ کی ٹیچر عورت آتی اور غلتی کرنے پر سزا ڈنڈے ھوتے تھے سب کو سزا ملتی اور میں نے بہت بوئے کو ڈنڈے کھاتے تھہڑے کھاتے سزا ملتی لیکن مجھے پڑھنے کا بہت شوق تھا جو بھی پریٹ ھوتا میں اس میں اول آتا اسکول میں میری واہ واہ ھونے لگی اور اٹھارہ سال کا ھو گیا ایک آٹنی ٹیچر آئی جب میں نے اس دیکھا تو پینٹ میں لن کھڑا ھو گیا اور ایک ھی کام سب کو دیا اور پڑھا کر چلی گئی رات کو میں بہت پریشان ھو گیا کے کیا کروں لن سونے نہ دے ٹیچر بہت پیاری تھی بڑے مموں کے ساتھ اس ویٹ بھی تھا گانڈ پلی ھوئی من کیا کے ایک بار چودنے کا موقعہ ملے ٹیچر کے یادوں میں میں کال لکھ نہ سکا اور جب ھم سب ٹیچر کا ویٹ کر رھے تھے تو ٹیچر کیا اپنا کام کس نے کیا ھے میں نے کہا میں نے نہیں کیا مجھے بلایا تو آگے سے ہاتھ کر کے گیا اور اسی تین دن سے میں کام نہیں کر پاتا تھا جس کی وجہ سے میں آگے سے ہاتھ کر کے جاتا تھا چوتی بار پھر ایک بار ھوا شاید میری لاٹری لگنے والی ھو اور میری لاٹری لگ گئی جب میں ہاتھ رکھے کھڑا تھا تو ٹیچر نے غصے سے کہا ہاتھ سیدھے کرو میں ہاتھ سیدھے کیئے تو پینٹ میں میرے کھڑے لن کو دیکھ کر ٹیچر نے مجھے غصے سے دیکھ کر پھر میرے لن کو دیکھا مجھے ایسے لگا جیسے میں گیا ٹیچر نے مجھے کچھ دیر کھڑے رہنے کو کہا میں بھی سامنے ساتھ کھڑا تھا سب میرے پیچھے بیٹھے تھے ٹیچر میرے لن کی دیوانی ھو گئی بار بار لن کو دیکھ لیتی میں ٹیچر چودنے کو تھا ٹیچر نے انگلی سے آنے کو کہا میں کھڑے جھک کو ٹیچر کے منہ کے ساتھ منہ کیا ٹیچر نے آہستہ سے کہا یہ کھڑا کیوں ھے میں نے کہا آپ کیلے کہا سچ میں نے کہا جی کہا ٹھیک ھے پھر میرے ساتھ چلو میں نے کہا ٹھیک ھے جب کلاس ختم ھوئی تو میں اپنے ساتھ گھر لائی گھر تو بھائی بنگلہ تھا جو پیارا تھا ھم اندر روم بھی اچھا تھا مجھ کہا کبھی کیا ھے میں نے نہیں پھر مجھے چومنے لگی میں اسے چومنے لگا اور ھم دونوں فل نگے ھو گئے بنا کپڑوں کے تو کمال کی لگ رھی تھی لن چوستی مموں میں مسلتی چومتی چوستی میں ممے چوستا ھم فل گرم تھے ٹیچر میرے اوپر آکر اپنی میں لے کر مجھے چومتی چدائی کر رھی تھی پورا لن اپنی چوت میں اندر لے رھی تھی میں ٹیچر باھوں میں بھر چوستا مموں کو دباتا چومتا چوستا کچھ دیر بعد ٹیچر فارغ ھو کر میرے اوپر گر پڑی میں نے کہا بس یہ نہیں میں ٹیچر کو نیچے کیا اور ٹیچر چودتے چومنے چوسنے دبانے لگا اور گرم ھو گئی کافی دیر میں لگا رہا میں اسے جھکنے کو کہا تو میرے سامنے جھک کر گانڈ پاس کیا میں چوت میں لن ڈال کر چودنے لگا ھم دونوں بیت انجوئے کر رھے تھے اور کچھ دیر میں ٹیچر پھر فارغ ھوئی تو میں پھر لیٹا کر چودنے لگا ٹیچر گرم ھو کر مجھے چومتے کہا پیشاب کرنا ھے میں کہا چودائی کرتے کرنا کہا چلو واشروم میں میں چودنے لگا ٹیچر پیشاب کرنے لگی ہمیں بہت مزہ آرہا ٹیچر کے ساتھ واشروم کے بعد ھم دونوں نے ہر طرح سے مزے لینے لگے اور ٹائم بھی زیادہ ھونے والا تھا ٹیچر کے بچے آنے والے تھے ھم سیکس بات کرتے ھوئے سیکس چدائی کر رھے تھے اور ٹیچر پھر فارغ ھوئی تو میرے لن کو چوسنے لگی اپنے مموں میں مسلنے چوستی مجھ فارغ ھوا اور ٹیچر کے منہ فارغ ھوا تو کچھ ٹیجر کے منہ نکلا تو لن منہ نکال لیا اور میرے لن کا پانی نکلنے لگا میرے لن کو سلاتی میرا منہ چوس رھی تھی ٹیچر نے چلنے کو کہا میرے لن کو ٹشو سے ساف کر کے ھم نے کپڑے پہنے اور مجھے ھوسٹل چھوڑ گئی میں بیٹ خوش تھا مجھے ٹیچر نے سب سیکس سکھا دیئے ایک ماہ میں ایک بار پھر ھم نے کیا میں کہتا تو کہتی ابھی موقعہ نہیں ھے اگر تیرے پاس ھے تو میں حاضر ھوں میرے پاس بھی نہیں تھی تھی دوسری بار جب کیا تو اس سے زیادہ مزہ آیا اور میں پڑھ بن ھی نہیں رہا تھا اور میرا آخری ایگزام تھا ایک دن ایک مرد ٹیچر آیا جب وہ کام دیتا تو ٹیچر بولتی ٹائم ھے تو آجاؤ میں چھٹی لے رکھی ھے میں ٹیچر کو چودتے رہتا اور کام نہ کر پاتا جس کی وجہ سے مجھے نائے ٹیچر سی ڈنڈیا کھانی پڑی اور اسی طرح ٹیچر کو بتاتا ایک دن ٹیچر نے کہا تم اب دل لگا کر پڑھو ایگزام قرب ھے اور بتایا کے ھم کینیڈا جارھے ہیں جب آئی تو تم سے ملوں گی کہا وعدہ کرو ایگزام میں فسٹ آؤ گے اور تیاری خوب کرو گے میں نے ٹیچر سے وعدہ کیا پھر ٹیچر چلی گئی اور میں اگزام کی تیاری کی اور ایگزام میں فسٹ آیا اور میں گھر جانے والا تھا مجھے ٹیچر بہت یاد آتی تھی تو دوستو اس سے آ گے۔ کا سیزن سننے کیلئے سیزن ٹو میں
😝😛😜😍🤩
سیزن ٹو
💋💋💋💋💋
میں نے فلیٹ کی ٹیکت کرائی دوستو سے ملا سب دوست اداس بھی تھے اور بھی جا رھے تھے اور میں بھی جانے والا تھا میرے کچھ دوست تھے جن سے میں ٹیچر کا زکر کیا پھر میں ھوسٹل سے نکلا اور گاڑی مجھے ایئرپورٹ چھوڑ گئی میرے سامنے ایک لڑکی سیڑھیاں چڑھ رھی تھی میں اس کے پیچھے سے سیڑھیاں چڑھ رہا تھا اچانک اس کا پاؤں پھسلا اور وہ پیچھے گرنے لگی اور میں اسے ہاتھوں میں لیا اس چہرہ دیکھا بہت پیارا تھا وہ جلدی سے سبھل کر تھینکس کہے کر کھڑی ھو گئی پھر وہ دوسری جانب میں دوسری جانب رش بہت تھا اور ھم الگ ھو گئے پھر میں اپنی سیٹ پر آیا تو میری سیٹ کے ساتھ وہ بیٹھی تھی میری کھڑکی والی سیٹ تھی جو مشکل سے لی تھی اس نے مجھے دیکھا میں نے کہا وہ میری سیٹ ھے اس نے کہا میں کھڑکی والی سیٹ چاہتی تھی کیا آپ مجھے بیٹھنے دوگے میں نے کہا لائف ٹائم سیٹ لے کہا جی میں نے کہا شو تو وہ آگے کھسک کر کھڑکی والی سیٹ پر ھوگیی میں بیٹھا اس نے کہا میں ایگزام دے کر گھر جارہی ھوں میں نے بھی اپنا بتایا میں کہا کوئی بوئے فرینڈ اس نے کہا میرا بوئے فرینڈ صرف شوہر ھو گا میں نے کہا گھر والو نے طرف سے لڑکا ھے جس سے تم شادی کروگی کہا فلحال تو نہیں ھے مجھے اس سے پیار ھو گیا باتیں کرنے کا سکون تھا اس خوبصورت چہرے کو دیکھا کافی ٹائم ھو گیا تھا اور میرے کاندھے پر سر رکھ کر سو گئی میں اس کے سر سے سر لگا کر آنکھیں بند کی اور نیند آگئی پھر ایرپوٹ آگیا اور انجن کا مسلا تھا اور ہمیں باکی چارج سے گاڑیوں پر جانا تھا کوئی فلیٹ نہیں تھی میں تو لڑکی نے کہا اس کو بھی ابھی خراب ھونا تھا اب ھم کیا کریں میں نے کہا ایسا کرتے ہیں گاڑی پر چلتے ہیں اس نے کہا تھا ھے ھم نے ایک گاڑی کی اور ھم دونوں کو مل گئی ھم دونوں نے کاٹ رچاج کریا اور ھم پیچھے اور ڈریور گاڑی چلا رہا تھا رات ہماری گاڑی میں گزری ھم بہت کلوز ھو رھے تھے راستے میں کھانا کھایا ھم ایک دوسرے کی تعریف کرتے اور ہمیں نیند آگئی پھر بچوں کا شور گاڑی سے گزرا تو میں آنکھ کھل گئی گازی رکی تھی اور بونٹ اوپر تھا اور صبح ھو چکی تھی میں نے آرام سے لڑکی کو سیٹ پہ سلا کر باہر نکل کر پوچھا کیا ھوا کہا سر اس انجن فیل ھو گیا اب اس کو گاڑی اٹھا کر لے جا سکتے ھے آپ یہاں سے کوئی اور گاڑی لے لو اور میری بات کرائی تو بتایا کے جب تم اگلے اسٹیشن پر جاؤ گے تو وہاں آپ کو گاڑی ملے گی پھر ھم نے بس میں سفر کیا اور ہمیں ساتھ میں سیٹ بھی مل گئی اور رات ھو گئی اور وہ اسٹیشن بھی آگیا ھم پیدل چل رھے تھے بیس منٹ بعد ھم وہا پونچے لڑکی نے کہا یہ وقت ہمشہ مجھے یاد رھے گا جو تمہارے ساتھ گزر رہا ھے میں نے یہی کہا مجھ سے کہا آگے کیا کرنے کا ارادہ ھے میں نے کہا بس کچھ خاص نہیں پاپا کا بزنس ھے میں اپنا بزنس کروں گا پاپا کے ساتھ مل کر پھر کہا اچھی شادی کیلے ھے میں نے کہا پہلے تو نہیں تھی ابھی ھے کہا کون ھے میں نے کہا تم کہا پہلے بزنس کرو پھر میں نے کہا جب تم گری تھی تو تم کو دیکھتے تم سے پیار ھو گیا پھر ھم ملے اس کے بعد ھم ساتھ ہیں یہ ساتھ میں کھونا نہیں چاہتا لڑکی نے کہا سچ تو یہ ھے مجھے بھی تم سے پیار ھو گیا لیکن اب تم نے میرے گھر والوں سے بات کرنی ھوگیی ھم نے ایک دوسرے کو ایڈرس دیا اور چوم میں چومنے لگتا تو کہتی سب شادی کے بعد مجھے یہ اچھا نہیں لگتا میں بہت پیار کرنے لگا پھر ھم پہنچے لڑکی کے گھر لڑکی نے کہا تم مل لو سب سے لیکن شادی کا نہ کہنا لڑکی کے گھر والے اچھے تھے کھانا کھایا پھر لڑکی مجھے باہر چھوڑنے آئی کہا ہمارا یہ سفر اچھا اور پیار بھرا رہا بزنس پر دھیان دینا میں نے ایک کس مانگی کہا کسی نے دیکھ لیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں پھر میں اپنے گھر آیا سب سے ملا اور کچھ ھی دن میں بزنس کو سمجھ گیا اور شروع کیا اور ایک مہینے میں اچھی آمدنی ھوئی میں اور ایک چھ مہینے پر میرا نام ٹاپ پر آگیا ایک دن پاپا نے بتایا کے میرے لیئے رشتہ آیا ھے گھر والے خوش ھو گئے میں نے کہا کون ھے پاپا نے ہمارے دوست کے ایک دوست کی بیٹی ھے کب دیکھنے چلیں ابھی لگے تو ٹھیک ھے اور گھر والوں نے مجھے راضی کر لیا اور ھم دیکھنے گئے جب ھم وہاں گئے تو وہ لڑکی کا گھر تھا میں حیران ھو گیا اور سوچ میں پڑ گیا جب اندر گئے تو کہنے لگے یہ آپ کا بیٹا ھے ہمی رشتہ منظور ھے پاپا نے کہا وہ تو ٹھیک ھے ہمیں کوئی اعراض نہیں آپ کیسے جانتے ھوں تو انھوں نے سب بتایا پاپا نے کیا اچھا تم ان کی لڑکی کے ساتھ سفر کر رھے تھے میں میں نے کہا جی پاپا پھر پاپا نے کہا کیا رشتہ بھی اسی کا ھے تو میں خوش ھو گیا سسر نے کہا ھم اتنے مہنو سے شادی کیلے منا رھے تھے مان نہیں رھی آخر ایک دن اس کہا کے شادی اس سے کرو گی اور میگزین پر فوٹو دیکھائی میرے دوست کو پتا تھا سو میں نے رشتے کیلئے کہا اس لیئے نام بھی بتا دیا پھر میری جان سجی ھوئی آئی میں بہت خوش تھا اور پھر گاڑیاں اپنی تھی ھم ملنے لگے اور شادی کی تیاریاں ھونے لگی اور شادی ھو گئی سیل کھولی پھر جی بھر کے ھم چودنے لگے دو مہینے میں حمل ھو گیا ایک رات بیوی کو گانڈ چودنے کو کہا پھر کچھ دن درد برداش کرتی رھی آخر پورا لن گانڈ میں لے کیا ایک رات میں نے لن چوسنے کو کہا تو لن کو چوسنے لگی اس کے بعد بیوی فل مزے دیتی اور میں بیوی کو خوش کرتا بیوی کا نگا جسم بہت سیکس ھے جب گھر ھوتا ھوں تو بیوی کو چوستا رہتا ھوں بیوی کو کتنی بار فارغ کرتا بیوی تھک جاتی ھے تو چھوڑتا ھوں آرام کرنے دیتا ھوں بیوی جب مستی میں ھوتی تو بہت مزے دیتی پھر ہمارا بیٹا ھوا جب بیٹا تچھ سال کا ھوا تو مجھے کسی کام باہر جانا پڑا دوسرے ملک میں میں گیا اور دوسرے دن میں ھوٹل میں کھانا کھانے گیا تو ٹیچر سے ملاقات ھو گئی میں نے بزنس کا بتایا تو کہا میں بھی کسی کام سے یہاں آئی ھوں کل چلی جاؤں گی پوری رات ھے آنا ھے تو چلو میں نے کہا چلو ھم آئے اور آتے ھی چدائی شروع کر دی بہت مزہ آیا چدائی کرکے صبح سو گئے اٹھے تیار ھوئے اور پھر چدائی کر لی نہا دھو کر کپڑے پہن کر ناشتہ کیا اور اسے ایرپوٹ چھوڑا تیسرے دن میں بی روانہ ھوا اور چوتھے دن گھر آیا اور بیوی سے مزے لیئے بیوی کو پھر حمل ھو گیا اور بیٹی ھوئی ایک دن ٹیچر میرے گھر آگئی میں ایڈریس دیا ھوا تھا سب سے ملی میں آیا مجھ سے اور کھانا کھایا مجھے سے کہا میں کچھ دن ھوٹل میں ھوں اور چلی گئی میں آفس کیلے نکلا اور سیدھا ٹیچر کے پاس چار گھنٹے چدائی کی پھر تیار ھو کے آفس گیا ٹیچر نے کہا رات میرے ساتھ گزارو میں نے گھر بتایا کے دوستو کے ساتھ جاتا ھوں وھی سے آفس چلا جاؤں گا پھر ساری رات چدائی کی دو تین رات کے بعد ایک رات ٹیچر کے ساتھ ھوتا ٹیچر کہتی تیرے لن کی میں دیوانی ھو ایک لن فرنڈ کا لیا تھا پھر لن کزن کا لیا پھر لن شوہر کا لیا جب سے تیرا دیکھا ھے بس من ھی نہیں بھرتا کتنی بار فارغ کر دیتے ھو پھر ٹیچر کچھ دن بعد چلی گئی
میری بیوی
دوستو میرا نام آلوک ھے اور میری بیوی کا نام انکیتا ھے میری بیوی بہت ھوٹ ھے خدائی کرنے کا بہت ایکسپریس ھے میری بیوی بہت ھوٹ ھے میری جب مجھ سے سیکس کرتی ھے تو میرے لن کو بہت مزے دیتی ھے میری بیوی کو اوپر آکر چدائی کرنے کا بہت تجربہ ھے گھوڑی بن کر چدوانے میں مست ھو جاتی ھے لن کو چوستی چومتی ھے اور اپنے بڑے مموں میں مسلتا ھے پلی ھوئی گانڈ میں چدائی میں ماہر ھے بیوی کہتی ھے جب سے تیرا لن ملا ھے میں تو بہت خوش ھوں میں بھی بیوی کو بہت مزے دیتا ھوں اور بہت سے بہت پیار کرتا ھوں میری بیوی سے بھی بہت خوش ھے میں اپنی بیوی انکیتا سے کالج میں ملا تھا اور میرا دوست وشال اور انکیتا وشال کی گرل فرینڈ تھی دو بہت چدائی کرتے تھے اور پھر مجھے بتاتے تھے مجھ سے سینر تھے اس لیئے میرے دوست بن گئے اور انکیتا کو جب میں پہلی بار دیکھا تو انکیتا ہر عاشق ھو گیا اور میں ان دونوں کی باتیں سنتا تو من کرتا انکیتا کاش تم میری بیوی بن جاؤ لیکن کہے نہیں پاتا خیر پھر ہمارے رزلٹ آئے تو میں فسٹ پوزشن پر آیا اور ہر کوئی اپنے گھر چلے گئے میں اپنے گھر آگیا اور پاپا کے بزنس میں ہاتھ بٹانے لگے تو ایک دن پاپا ہمیں سب کو اپنے دوست کی دعوت پر لے گیا ھم گئے تو اس گھر میں نے انکیتا کو دیکھا انکیتا پاپا کے دوست کی بیٹی تھی پھر میں نے پاپا سے کہا مجھے بہت پسند اور میں بہت پیار کرتا ھوں انکیتا کا پاپا أیا ملے تو کچھ دیر بعد انکیتا آئی آتے کہا آلوک تم میں نے کہا انکیتا میں تم سے بات کرنا چاہتا ھوں پاپا دونو باتیں کرنے لگے انکیتا مجھے پالکنی کے پاس لائی میں انکیتا کا ہاتھ پکڑ کر کہا کالج میں تم سے بہت پیار کرتا تھا اب بھی کرتا تھا اور تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں انکیتا نے کہا آلوک تمہیں پتا ھے نہ میں آلوک کی گلفرن ھوں میں نے کہا میں تمہیں چاہتا ھوں وشال سے رابطہ ھے کہا نہیں بس وہ کالج کا زمانہ تھا میں نے کہا ٹھیک ھے مجھ سے شادی کر لو کہا اصل بات یہ ھے کے مجھے تم بہت پسند تھے کچھ کہے نہیں پاتی تھی اگر تم کو پسند ھے تو ہاں کہے دو کہا مجھے اعراض نہیں اور میں انکیتا کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا کہا تمیں ملکہ بنا کر رکھو گا انکیتا نے کہا میں تمیں ہمیشہ پیار کروں گی ھم ایک دوسرے کو چوم چوس رھے تھے کھڑے کھڑے کچھ دیر بعد ان کا قہقہ لگا تو ھم خوش آئے تو ہمیں آوازیں دی کھانا کھالو اور ھم سب مل کر کھانے لگے کچھ دیر بعد انکیتا نے اپنی مما کو بلایا پھر انکیتا کے پاپا آواز پر گئے اور پھر سب کھانے لگے میں نے پاپا سے کہا پاپا بات کروں پاپا نے کہا انکیتا کی بات کی تو انکیتا کے پاپا سن کر خوش ھو گئے اور پھر شادی فکس ھو گئی ایک ھفتے میں شادی ھوگئی اور سوہاگ رات کو انکیتا نے مجھے بہت خوش کیا اور آج بھی کرتی ھے ہماری بیٹی دو اک سال کی ھوئی تو بیوی کو گانڈ کی فرمائش کی اور بیوی نے گانڈ کی سیل کھلوایی بیوی کہتی تم سے ہر وقت پیار کرتی ھوں کے دل نہیں بھرتا اور وشال کی باتیں ھوئی بتاتی کے لن کا سائز بتایا کے اس لن تمہارے لن کچھ چھوٹا اور پتلا تھا پھر جب سے تمہارے لن پر پیار آیا تو بس بس اور لن بھول گئی میں پوچھتا کے تم کیسے چدائی کرتے تھے تو بتاتی تھی وشال نے کیسے سیل کھولی سب بتاتی اس طرح ھم بہت ھم بیت چدائی کرتے جب اوپر ھوتی تو چوت سے لن نکال کر گانڈ میں لیتی گانڈ سے نکال کر چوت میں لیتی میں بھی چدائی مارتا مست ھوں کر پھر میرا بیٹا ھوا ایک سال کا اور میں ھم سب گھر والے ساس سسر کے ساتھ ریسٹورنٹ پر کھانے کو گئے اور وہیں ہماری ملاقات ویشال سے ھوئی وہ اگلی ٹیبل پر تھے میری نظر پڑ گئی میں نے آؤز دی اس نے دیکھا پھر ھم ملے پھر انکیتا سے ھائے کی وشال اپنی بیوی اور گھر والوں کو کھانے پر لایا تھا اس نے اپنی فیملی سے ملوایا وشال کی بیوی مجھے پسند آئی کے اس کو چدائی کرو پیار کروں پھر کھانا کھا کر ھم گھر آگئے پھر وشال اور ھم ملنے لگے دعوت کرنے ایک رات بیوی سے میں نے کہا وشال سے کرو گی تو کر سکتی ھو بیوی نے کہا اب میں تیری ھوں اگر وشال نے کہا تو کہو گی میرے شوہر کو تمہاری بیوی دے دو میں نے کہا وشال کی بیوی ہیوی مست ھے کچھ دن بعد میں نے وشال سے کہا تم انکیتا سے مل سکتے ھو بات کرو پھر کچھ دن بعد چدائی کے وقت بیوی نے بتایا کے وشال نے کہا تھا چدائی کا میں نے کہا میرے شوہر کو تمہاری بیوی پسند ھے تم بیوی کو منا لوں مل کر کیا کریں گے وشال نے کہا ٹھیک ھے بیوی سے پوچھ کے بتاؤں گا پھر کچھ دن بعد ہم وشال اپنی فیملی کے ساتھ کھانے پر گئے تو انکیتا نے وشال سے پوچھ لیا وشال نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ھے وشال کی بیوی نے کہا پھر آج رات ہمارے گھر ھم وشال کے گھر آئے وشال انکیتا کو لے اپنے روم چلا اور ارچنا مجھے دوسرے روم میں لائی اندر آتے ھی میں ارچنا کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا ارچنا بھی مست تھی ارچنا کو میرا لن بہت مست آیا اور ہماری دوستو ھو گئی اور باتیں کرتے خوب چدائی کی مجھے بہت مزہ آیا صبح ھم سو گئے دوپہر میں اٹھے اور فرش ھو کر کھانا کھا کر ھم گھر آئے دوسرے دن ھم نے گھر دعوت دی اور ہمارے پاس یہ روم تھا اور ایک ساتھ مل کر چدائی کا پروگرام تھا وشال کے لن سے میرا لن بہت تگڑا موٹا لمبا ھے انکیتا کو کبھی ھم دونوں شروع ھوتے تو کبھی ارچنا کو ساری رات مزے کرتے کرتے سو گئے ارچنا بھی انکیتا کی طرح تھی ارچنا کہتی مجھے تم پہلے مل جاتے تو آج تم میرے ھوتے اور ھم چدائی دعوت کرتے ارچنا کی گانڈ میں نے کھول دی جب دونوں بڑے پیٹ سے تھی دونو بہت گرم ھو جاتی
میری جوانی کی آگ
پاپا گھر نہیں ھوتے تھے
میرے پاپا گھر تو ھوتے نہیں تھے اور میں چودا سال کا ھو چکا تھا میری مما بہت گرم رہتی اور ننگی سوتی تھی ویسے میری مما کا فگر بہت زیادہ سیکسی ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
میں جب بھی بڑی بہن کو دیکھتا تو مجھ سے برداشت نہیں ھوتا تھا کیونکہ میری بڑی بہن کے بڑے مموں نے میری حالت خراب کر دی تھی اور بڑی ب...
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...