میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Tuesday, October 1, 2024

پھپھو کے ہاں گیا

میں کچھ دن ملنے اپنی پھپھو کے گھر آیا اور اتفاق سے پھپھو کے گھر کا کام چل رہا تھا تو پھپھو کی بیٹی عائشہ مجھے اپنے گھر لے گئی عائشہ کا شوہر دوبئی میں کام کرتا تھا اور عائشہ کی ایک بیٹی جو دس سال کی تھی اور ایک بیٹا جو سات سال کا تھا عائشہ نے مجھے رہنے کا روم دیکھایا اور عائشہ ایک ھی دن میں مجھ سے بہت فری ھو گئی جب رات کے آٹھ بجے تو عائشہ نے لال کلر کی نائٹی پہنی عائشہ لال نائٹی بہت سیکسی لگ رھی تھی اور عائشہ کی آنکھیں سیکس سے بھری تھی عائشہ نے مجھ سے کہا بچے سو جائیں تو مجھے تم سے ایک کام ھے تم جلدی نہیں سونا میں بھی عائشہ کا سیکس فگر دیکھ کر گرم ھو چکا تھا کھانا کھاتے عائشہ میرے ساتھ بیٹھی اور مجھے ٹچ بھی کرتی پھر بچو کی ضد سے مووی دیکھی عائشہ میرے ساتھ ھی بیٹھی جس سے مجھے اندازہ ھو گیا کے عائشہ فل گرم ھے کبھی کبھی عائشہ ہاتھ میری پینٹ پر لن پر پڑ جاتا جب آدھی مووی ھوئی تو بچوں کو نیند آنے لگی تو وہ سونے چلے گئے میں اور عائشہ کچھ دیر مووی دیکھتے رھے عائشہ میرے کندھوں پر سر رکھ دیتی فلم کا اینڈ چل رہا تھا میرا من کر رہا تھا کے عائشہ کو شروع ھو جاؤں پر میں ایسا کچھ نہیں کر سکتا تھا پینٹ میں میرا لن بھی کھڑا ھو چکا تھا لیکن عائشہ کا ہاتھ جب کبھی میرے لن پر پڑتا تو عائشہ کی ہلکی سی سی نکل جاتی مووی اینڈ ھوئی تو عائشہ نے کہا تم روم میں چلو میں بچوں کو دیکھ کر آتی ھوں پھر تم کو کام بتاتی ھوں عائشہ بچوں کو دیکھنے گئی میں روم میں آیا اور چڈی پہنی لن فل کھڑا تھا میں کس کے تین چار بار لن کو مٹھ ماری پھر میرا لن فل ٹائٹ تھا لن پھٹ رہا تھا چڈی پہن کر بیڈ پر لن پر چادر لے کر لیٹ گیا عائشہ نے مجھے بہت زیادہ گرم کر دیا تھا پندرہ منٹ بعد عائشہ آئی روم میں میرے پاس بیٹھ کر مسکرا کر کہا کوئی گلفرینڈ ھے میں نے مسکرا کر کہا نہیں ھے عائشہ نے کہا دل تو کرتا ھوں گا میں نے کہا بہت دل کرتا ھے عائشہ نے کہا میرا شوہر دوبئی میں رہتا ھے دو تین سال کے بعد ایک مہینے کیلئے آتا ھے میں نے کہا پھر چلا جاتا ھے کیا عائشہ نے کہا ہاں چلا جاتا ھے مجھ جیسی ھوٹ بیوی کو اور میں مزے لینے کو پیاسی رہتی ھوں من تو بہت کرتا ھے کے بوئے فرینڈ بناؤں مگر کوئی ملا ھی نہیں اور بدنامی سے بھی ڈر لگتا ھے پھر مجھ سے کہا اچھا تم یہ بتاؤ میں کیسی ھوں میں تعریف کی پھر کہا اگر کوئی لڑکی تم کو بوئے فرینڈ کی آخر کرے تو کروگے میں نے کہا کاش ایسا وقت بھی ھم پر آئے عائشہ نے کہا کہیں اس کا ساتھ چھوڑ تو نہیں دوگے میں نے کہا بلکل نہیں ہمیشہ ساتھ رھوں گا عائشہ نے کہا اگر وہ تم کو اپنے گھر میں رکھے ہمیشہ کیلئے یہاں تک کے تماری شادی بھی کروائے اور ساتھ رکھے میں نے کہا اگر میرے لیئے وہ اتنا کچھ کرے گی تو زندگی بھر ساتھ رھوں گا عائشہ نے کہا اچھا کیا تم میرے بوئے فرینڈ بنو گے میں نے کہا ہاں تو عائشہ نے ایک دم میرے منہ میں اپنا منہ ڈال دیا اور ھم ایک دوسرے کو باھوں میں بھر چومنے لگے عائشہ نے میرا منہ چوستی میرے لن کو پکڑا کر سہلانے لگی میں منہ چوستے عائشہ کے بڑے مموں کو دبانے لگا عائشہ نے لن کو چٹی سے نکال کر سہلاتی منہ چوس رھی تھی میں نے عائشہ کے بڑے مموں کو نکالنے لگا تو عائشہ نے نیٹی اتار کر پھینک دی عائشہ کا نگا بدن دیکھ کے میں عائشہ کو باھوں میں بھر اپنے اوپر لیٹایا عائشہ میرے اوپر آکر میرے لن کو اپنی چوت لیا پھنس رہا تھا پھر عائشہ میرے لن دیکھا کہا افففف تیرا تو میرے شوہر سے بہت زیادہ لمبا موٹا ھے اور لن کو چومنے لگی پھر چوپے لگا کر لن پر آئی چوت کو تھوک لگا کر میرے لن کو پورا اپنی چوت میں لیا پھر جو عائشہ نے لن کی چدائی کی کے بس میں تو پاگل سا ھو گیا پھر عائشہ بہت دیر تک لن کو چودتی ری ساتھ ھم چومتے میں مموں کو دباتا چومتا چوستا عائشہ کے چہرے کو چومتا ھوٹ زبان چوستا اور نیچے سے میں بھی زبردست چدائی کرتا عائشہ کی چوت نے پانی چھوڑ دیا اور چوت پڑوچ پڑوچ کر رھی تھی میرے بھی لن سارا پانی عائشہ کی چوت میں نکل گیا عائشہ میرے اوپر لیٹ گئی ھم منہ چوستے رھے عائشہ نے کہا اب مجھے چھوڑ کے نہیں جانا میں نے کہا کبھی نہیں جاؤں گا کہا سچ بتاؤ میں تم کو پسند ھوں گے نہیں میں کہا میں خوش قسمت ھوں کے مجھے تم مل گئی تم بہت خوبصورت ھو اور ھوٹ فگر ھے تمہارا عائشہ نے کہا میں جھکتی ھوں تم چودائی کرو عائشہ گھوڑی بنی میں زبر دست چدائی ہوئی بہت دیر بعد عائشہ کی چوت میرے لن نے پانی نکال دیا پھر عائشہ نے کہا میں پانی لاتی ھوں عائشہ آٹھ کر جانے لگی تو میں آٹھ کر عائشہ کی گانڈ کے ھیپ لن رگڑنے لگا اور عائشہ کو الٹا لیٹا کر ھیپ چودنے لگا اور گانڈ میں لن ڈالنے لگا ٹوپہ اندر گیا جب ٹوپہ سے تھوڑا آگے گیا تو عائشہ کو درد ھونے لگا عائشہ نے کہا درد ھو رھا ھے پانی پی کر پھر تیل سے ڈالنا درد برداش کر لوں گی میں میں اوپر سے ہٹا عائشہ نے آٹھ کر نیٹی اٹھا پہن کر گئی اور تیل اور پانی لائی پھر پانی پی کر پھر کچھ دیر عائشہ نے چوت چودوائی اور انگلی سے گانڈ میں تیل لگاتی رھی لن کو تیل لگا کر کہا مجھے چومتے چوستے اندر کرتے جاؤ جب آدھا لن اندر گیا تو عائشہ کو درد ھونے لگا عائشہ نے کہا کچھ دیر چوت میں ڈالو میں اور چوت کی چدائی کرنے لگا عائشہ گانڈ میں تیل لگا رھی تھی عائشہ گرم ھو گئی کیا پورا ڈالو میں زبردست جھٹکا لگایا اور پورا لن اندر گھس گیا عائشہ کی چیخ نکلی مجھے باھوں میں بھر منہ میں منہ ڈال کر چوسنے لگی میں سلوسلو چدائی کرنے لگا اور رفتار بڑھانے لگا عائشہ کی گانڈ میں فارغ ھوا اس کے بعد میں اور عائشہ دن رات چدائی کرنے لگے اور ھم دونوں کا چدائی سے دل نہیں بھرتا تھا میرے روم میں عائشہ سوتی اور ھم نگے سو جاتے پھر ایک دن عائشہ کا شوہر آگیا مجھے دیکھ کر بہت خوش ھوا اور مجھ سے کہا ابھی عائشہ کے ساتھ رہنا چھوڑ کے نہ جانا تمہاری شادی بھی کروائے گی میں نے کہا کبھی نہیں جاؤں گا میری پھپھو نے میرے ابو سے بات کر لی تھی اور میں عائشہ کی جوانی کا غلام ھو گیا عائشہ کی بیٹی ہمیں چدائی کرتے بہت دیر دیکھ لیتی تھی جب تیرا سال کی ھوئی تو ایک بار صبح کو میں نگا لیٹا تھا اور میرے لن کو چوپہ لگ رہا تھا میں سمجھا عائشہ ھے جب میری آنکھ کھلی تو عائشہ کی بیٹی حفصہ تھی جب مجھے دیکھا تو منہ سے لن نکال کر مجھے دیکھا میں کہا کرو پھر لن چوسنے لگی اور میرے لن کا پانی نکال کر چلی گئی اوففف میں نے سوچ لیا کے حفصہ سے شادی کروں گا پھر ایک دن عائشہ اپنی مما کے گھر گئی میں نے حفصہ کو پڑا حفصہ مجھے چومنے لگی میں اٹھا کر روم بیڈ پر لیٹا کر ھم چومتے نگے ھو گئے حفصہ کے چھوٹے مموں کو دباتا چومتا چوستا چھانگو میں لن رگڑ رہا تھا اور حفصہ کی سیل کھول دی لن خون سے بھر گیا چادر بھی حفصہ بہت گرم ھو گئی اور ھم فارغ ھوئے میں نے کہا تم مجھ سے شادی کرنا اگر میں پسند ھوں تو حفصہ نے کہا مجھے تم بہت پسند ھو اس کے بعد جب کبھی موقعہ ملتا میں حفصہ چدائی کر لیتے اور عائشہ کو میرے لن سے حمل ھو گیا جب عائشہ کو آٹھواں مہینہ ھوا تو ایک رات عائشہ کو درد تھا تو ڈاکٹر کے بعد عائشہ سو گئی حفصہ کے بڑے ممے ھو گئے تھے حفصہ سے کہتا سوہاگ رات کو گانڈ کی سیل کھولوں گا اور حفصہ میرے اوپر تھی اور چدائی کر رھے تھے اور عائشہ اندر آگئی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کب سے چل رہا ھے میرے منہ میں منہ ڈالا چومنے لگے کہا حفصہ سے شادی کرو گے میں نے کہا ہاں اور عائشہ کے مموں کو نکال کر چوسنے لگا حفصہ آٹھ کر کپڑے اٹھا کر بھاگ گئی روم سے پھر عائشہ اور میں نے زبردست چدائی کی اور ھم فارغ ھو گئے عائشہ نے کہا مجھے بہت خوشی ھے کے تم حفصہ کو پسند کیا پھر میری شادی ھو گئی ایک میں ضد کی کے ھم تینوں ایک ساتھ مل کرتے ہیں اور ھم نے چدائی کی عائشہ سے بچے ھوئے اور حفصہ سے چار بچے ھوئے آج بھی میری ساس عائشہ میں وھی مزہ ھے جو پہلے دن میں تھا اور بہت ھوٹ فگر ھے کوئی کہے نہیں سکتا کے میری ساس ھے حفصہ بھی عائشہ کی بیٹی ھے بلکل عائشہ کی طرح ھوٹ ھے اب حفصہ کے عائشہ کے مموں سے بڑے ممے ہیں میں دونوں سے بہت محبت کرتا ھوں تو دوستو مجھے دو اجازت اپنا خیال رکھنا  

No comments:

Post a Comment