میرا بیٹا دوسرے ملک میں کام کرتا تھا کبھی اس سے پہلے بیٹے کی شادی کروائی پھر بیٹے کو انٹرویو کیلئے گیا اور پاس ھو گیا کسی کمپنی میں اور ہمیں ملنے آتا تھا کبھی چھ مہینے تو کبھی ایک سال بعد تو کبھی دو سال ایک مہینے کیلئے آتا میری بہو بہت پیاری ھے میری عزت کرتی ھے اور مجھے کسی چیز سے منع نہیں کرتی کیونکہ میں بہو کی بڑی عزت کرتا ھوں میری بہوں کا چہرہ بہت پیارا ھے بہت پیارے ھونٹ ہیں بڑے مموں کے ساتھ بہت انمول لگتی ھے خوبصورت چوت ھے پلی ھوئی گانڈ ھے فگر تو بہت ھوٹ ھے بہو کی آواز بہت پیاری ھے تو دوستو گھر میں میرے اور بہو کے سیوا کرائی نہیں تھا اور وقت گزرتی تھی اسی طرح پورے چار بہت گئے اور بیٹا آتا جاتا رہتا میں بھی اپنا چھوٹا کاروبار کرتا تھا اور اچھی بہو کے ساتھ وقت گزارتا بہو پورے گھر کو چلاتی ھے میں بہو کی بہت عزت کرتا ھوں میں صحت مند ھو پیسے والا ھوں اور بیٹے کے بچے دیکھنے کی امید کرتا لیکن بیٹے کی شادی کو جب چار سال ھوئے تو بچہ نہ ھوا خیر وقت کے ساتھ ایک رات کو مجھے نیند نہیں آرھی تھی رات کے دو بج چکے تھے میں نے چائے پینے کی سوچی میں آرہا تھا تو بہو کی کھڑکی سے روشنی آرھی تھی میں نے ایسے ھی دیکھا تو بہو پوری نگی تھی اور بہو کا نگا ھوٹ فگر دیکھ کے میں دنگ ھو گیا بہو اپنی چوت میں انگلیاں مار مار کر انگلیوں کو چوستی مموں دباتی مموں کو منہ میں چوستی ھوئی میرے بیٹے یعنی اپنے شوہر کے ساتھ ویڈیو کال پر مست تھی میرا لن کھڑا ھو گیا جب بہو فارغ ھوئی تو میں اپنے کھڑے لن کے ساتھ اپنے روم میں اپنے بیڈ لیٹ گیا جب بہو نے شوہر سے ویڈیو کال پر کہا ایک تو میں ماں نہیں ھو اوپر سے بہت پیاسی ھوں تم بھی نہیں بجھاتے پھر میں آنکھیں بند کر لی لیکن لن نے مجھے ساری رات سونے نہ دیا کے ایک تو بہو کمال ھے دوسری یہ بات بہو پیاسی ھے کبھی میں نے پھر میں تاک میں تھا تین مہنو میں چھ بار دیکھ چکا من کرتا بہو کو شروع ھو جاؤں لیکن سمجھ آتی کے کیسے شروع کروں بہو روز مجھے صبح اٹھاتی ھم تھی تو خیال آیا کے کسی طریقے بہو کو لن دیکھانے سے شروع کرو پھر ایک رات میں لنگی باندھ کر سو گیا اور صبح میری آنکھ کھل گئی اور لن بھی کھڑا ھوا مجھے مست کر رہا تھا میں بہو کا ویٹ کرنے لگا جب مجھے محسوس ھوا کے بہو آرھی ھے تو میں لن کھڑا سیدھا لیٹا ھوا تھا میں آنکھیں بند کیئے چوری چوری دیکھنے لگا بہو نے جب میرا لن دیکھا تو ہلکی سی اوف نکلی گئی کچھ دیر صرف لن دیکھتی رھی پھر چلی گئی پھر میں سمبھل کر لیٹ گیا پھر بہو نے اٹھایا پھر اسی طرح میں روز کرنے لگا اور ایک مہنہ ھو چکا تھا میں ہر طرح سے بہو کو لن دیکھایا اور بہو میرے لن کو دیکھ کر دروازے تک جاتی پھر دیکھنے آتی جب شوہر کے ساتھ ننگی ویڈیو کال کرتی تو پہلے سے زیادہ گرم ھو چکی تھی بہو ایک مہینے بعد مجھ سے صبر نہیں ھو رھا تھا لن پھٹنے کو آ چکہ تھا میں نے لنگی کو کھولا لیٹا تھا بہو آئی میرے لن کو دیکھنے لگی پھر میرے لن کو ہاتھ میں لیا اور مجھے دیکھا میں نے چوری آنکھیں بند رکھی لن کو چھوڑا پھر لن کو ہاتھ میں سہلانے لگی مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا میں لیٹا رہا چوری آنکھیں بند کیئے پھر ٹوپہ پر زبان پھیری پھر ٹوپہ کو چوسنے لگی پھر پورے لن کو منہ میں لے کر چوسنے اور چاٹنے لگی میں آنکھیں بند کیئے مست تھا آدھے گھنٹے تک لن چوستی رھی پھر چلی گئی پھر رات کو مرے روم آئی تو میں لن نکالے لیٹ گیا بہو لن چوس کر اپنے روم گئی میں بہت گرم ھو گیا سوچہ آج چودتا ہوں میں بہو کا ڈور کھولا تو وہ بلب بند کیئے چادر لے کر لیٹی تھی میں جاکر چادر میں آیا تو بہو کو باھوں میں لیا تو بہو ننگی تھی پلی ھوئی گانڈ کے ھیپ میں لن کھسیڑ کر گھساتے بہو کے بڑے مموں کو ایک ہاتھ سے دبانے لگا اور بہو کو چومنے لگا بہو چپ کئے پڑی رھی پھر سیسکاریا لے رھی تھی پھر میں نے بہو کو سیدھا کیا اوپر آکر بہو کو جی بھر کے پیار کیا مموں کو بہت پیار کیا پھر بہو کی چوت چاٹی پھر لن ڈالنے لگا تو نہیں جارہا تھا میں دھکے لگا آخر پورا اندر ڈال دیا بہو نے آنکھیں بند رکھی میں بہو کو کبھی الٹا لیٹا چودتا تو کبھی اپنے اوپر لیٹا کر چودتا ھوا بہو کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا بہو کو پیار کر رہا تھا بہو بہت سیسکاریا لے رھی تھی پھر بہو ایک بار ڈھلی پڑ گئی بہو کی چوت نے پانی چھوڑ دیا میں لگا رہا میں بہت تھک چکا تھا فارغ ھونے کا نام نہیں تھا پھر بہو کی چوت پانی پانی ھوئی تو کچھ دیر بعد میرے لن کا پانی بہو کی چوت میں نکل گیا میں بہو پر گر پڑا بہو کو اپنی باھوں میں سمیٹ لیا اور لن ڈالے پڑا رہا پھر بہو کو باھوں میں سمیٹے کروٹ پر لیٹ گیا اور اچانک ھم کو نگے ننگے نید آگئی صبح مجھے اپنے روم اٹھانے آئی میں بہو کے ہاتھ پکڑ کر آگے کیا بہو میرے اوپر آگئی اور میں تو ننگا تھا بہو نیٹی میں تھی بہو نے نیٹی اتار دی اور ھم نے چدائی کو خوب انجوائے کیا اس کے بعد ھم ساتھ سوتے چدائی کرتے اور اسی طرح ایک ہفتہ گزر گیا اور میرا بیٹا آگیا پندرہ دنوں کیلئے خیر میں نے خود پر قابو پایا لیکن بہو سمجھی تھی کے میں بہو کو پیار کیئے نہیں رھے پاتا تو تین بار آئی پھر پندرہ دن بعد بیٹا چلا گیا پھر ھم نے مزے کیئے کچھ دن بعد بہو کی اچانک طبیعت خراب ھو گئی ھم لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئے تو ڈاکٹر نے بتایا کے بہو پیٹ سے ھے اور ایک مہینے کے قریب ھے اور ڈیٹ ہماری پہلی چدائی کی تھی بہو بہت خوش ھو گئی میں خوش تھا گھر آکر ھم ڈاکٹر کی طرح چدائی کو انجوائے کیا پھر بہو نے میرے بیٹے یعنی اپنے شوہر کو کے پیٹ سے ھے بہت خوش ھوا جیسے جیسے بہو کا پیٹ بڑھ رہا تھا بہو نے مجھ سے کہا تم نے مجھے ماں بنایا ھے تم کو بہت پیار کرتی ھوں میرے لن کی تعریف کرتی کہا آپ کا لن تو آپ کے بیٹے سے لمبا موٹا ھے پہلی بار آپ کا لن دیکھی تو میں دیوانی ھو گئی بہت من کرنے لگا کے آپ کے لن کو پیار کر لیکن اس بار مجھ سے صبر نہیں ھوا اور آپ لن کو پیار کیا جب تم اٹھے نہیں تو میں سمجھ گئی کے تم مزے لے رھے ھو تاکہ میں شرمندہ نہ ھو جاؤں پھر رات کو سوچی میرے جاؤں مجھے یقین تھا کے آپ لن نکال لیٹے ھوگے میں آئی تو لن چوس کو گئی اور نگی لیٹ گئی کے تم ابھی آئے جب آئے تو میں نے تم کو شرمندہ نہیں کیا صبح میں اٹھ کر فرش ھوئی چدائی کرنے آئی پھر ھم نے چدائی کی میں نے بھی بتایا کے اس رات تم کو دیکھا تھا تب سے میں تم سے پیار کرنے لگا پھر بیٹی ھوئی بیٹی ایک سال کی ھو چکی تھی ایک رات میں بہو سے گانڈ چودنے کو کہا تو انکار نہیں کیا پھر آخر کار گانڈ کی سیل کھل گئی بہو مجھے بہت پیار کرتی کبھی بہو میرے لن کو چوس چوس کر پانی نکالتی کبھی میں بہو کی چوت چاٹ کر پانی نکالتا جب بیٹی دو سال کی ھوئی تو بہو پھر پیٹ سے ھو گئی اور دو سال سے بیٹا بھی نہ آیا بہو سے میں نے وعدہ کیا کے اگر بیٹے نے تم کو چھوڑ بھی دیا تو میں تم کو اپنے پاس رکھوں گا اور بہو پھر پیٹ سے ھو گئی اور ھم نے بیٹے کو نہیں بتایا کال بھی نہیں اٹھاتا تھا جب اٹھاتا تو کہتا میٹنگ ھے کٹ کر دیتا ھم بھی پریشان نہیں کرتے تھے اور بہو کو بیٹا پیدا ھوا ایک تو بہو اور میں ساتھ سوتے تھے بیٹی مجھے پاپا کہتی تھی اور پھر بیٹا دو سال کا ایک سال کا ھوا تو بہو پھر پیٹ سے ھو گئی بچوں کیلئے آیا رکھ لی بچوں کو سنبھالتی اور بڑا بیٹا نہ آیا بہو دن بدن پرکشش ھوتی جارھی جتنا بہو کو چودتا من ھی نہیں بھرتا بہو مجھے مست کر دیتی بہو کہتی شکر ھے کے تم مجھے مل گئے ورنہ میں پیاسی رھے جاتی بہو کی گانڈ پہلے سے زیادہ موٹی ھو چکی تھی بہو کے ممے اور بڑے ھو گئے مموں کو دباتا چومتا چوستا چودتا بہو بھی نہیں رھے پاتی تھی پھر بہو پیٹ سے ھوئی بڑا بیٹا نہ آرہا تھا اور نہ ھی بات ھو پاتی اور یہاں ھم بچے پیدا کر رھے تھے بچے جو تھے کبھی کبھار ہمیں چدائی کرتے بھی دیکھ لیتے تھے پھر ایک دن آفس میں بیٹے کو فون کیا تو بیٹے کے فون سے کسی نے پاپا کہا تو میں چونک گیا کے بیٹے نے وہاں شادی تو نہیں کر لی بیٹے سے پوچھا تو بتایا کے شادی کر لی ھے تین بچے ہیں پھر کہا اب میں واپس نہیں آسکتا بیوی کا کہا کے اسے گھر میں رکھو یا نہ رکھو یہ آپ کی مرضی ھے میں نے بھی آخر کہا اسے ڈیووز دے دو پھر کل دے دوں گا پھر میں نے بتایا کے ھم سے ایک غلتی ھوئی ھے کے ھم اتنے قریب آگئے کے میرے چار بچے ھو گئے بیٹے نے بتایا کے میں جب یہاں شادی کی تو جب آپ سے ملنے آتا تو آپ کی بہو سے کنڈوم لگا کر کارروائی کرتا تھا یہ بات آپ کی بہو بھی جانتی تھی اس جب بچے کی بات بتائی تو بیوی ساتھ تھی تو میں باہر آکر بات کی لیکن مجھے اس بات کا کوئی دکھ نہیں ھے میں خوش ھوں کے اپنی بہو سے شادی کر لو آپ کے بچے ہیں پھر میں نے بہو کو ساری باتیں بتا کر بہو سے کوٹ میرج کر لیا
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Thursday, July 25, 2024
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...
No comments:
Post a Comment