ایک دن میرا دوست مجھے اپنے گھر لے گیا میرے دوست کے پاپا کا انتقال ھماری دوستی سے چار سال پہلے ھو چکا تھا دوست نے بہت بار مجھے گھر چلنے کو کہتا لیکن میں ہمیشہ کی طرح ٹال دیتا تھا لیکن ایک دن مجھ سے ناراض ھوا تو میں جانے کیلئے تیار ھو گیا خیر دوست مجھے اپنے گھر لے گیا جب میں نے دوست کی مما کو دیکھا تو بس دیکھتا رھے گیا خوبصورت سا چہرہ شربتی ھونٹ بڑے مموں کے ساتھ تو کمال کی لگ رھی تھی مجھے تو بہت پسند آئی اس کے بعد اب میں چاہتا تھا کے دوست مجھے اپنے گھر کے جائے اور اس کے بعد دوست مجھے اپنے گھر روز لے جاتا اب دوست کی مما بھی مجھ سے فری ھو گئی لیکن میں بہت گرم ھو جاتا دوست کی مما کو دوست کی مما کو میں آنٹی کہتا تھا میرا من کرتا کے آنٹی سے سیکس کرو چاھے زبردستی بھی کرنا پڑے ایک دم میں دوست کے گھر دوست کے ساتھ تھا تو آنٹی نے اسے کچھ لینے کو کہا دوست چلا گیا آنٹی کچن میں میرے لیئے چائے بنا رھی رھی مجھ سے برداش نہ ھوا میں کچن میں آیا آنٹی نے مجھے دیکھا میں نے آنٹی کو باھو میں بھر چومنے لگا اور آنٹی کہنے لگی یہ کیا کر رھے ھو تیرے دوست کی مما ھوں چھوڑو میں چومتے کہا جب سے آپ کو دیکھا ھے میں پاگل ھو گیا ھو آنٹی نے کہا پلز ایسا نہ کرو یہ اچھی بات نہیں ھے چھوڑو مجھے میرا بیٹا آجائے گا اتنی دیر میں ڈور کھلنے کی آواز آئی آنٹی نے مجھے زور لگا کے پیچھے کیا دوست کہتا ھوا آرہا تھا مما وہ نہیں ملا اندر آکر کہا یہ لایا ھوں آنٹی نے کہا ہاں یہ بھی ٹھیک ھے اسی طرح میں نے آنٹی کو چار بار پکڑ کر چومتا مموں کو دباتا ھیپ کو دباتا گالیں چومتا اور آنٹی بیٹے کو بھی نہیں بتاتی تھی ایک بار دوست نے اپنے گھر میں رات رہنے کو کہا اور میں جلدی مان گیا جب ھم نے مل کر رات کا کھانا کھایا تو آنٹی نیٹی میں تھی میں سوچ لیا کے آج کسی طرح آنٹی کی چدائی کرنی ھو گئی خیر میں دوست اور آنٹی دو بجے تک باتیں کرتے رھے پھر آنٹی اپنے روم گئی دوست لیٹ گیا کہا مجھے نیند آرھی ھے جب مجھے یقین ھو گیا کے دوست سو گیا ھے تو میں آنٹی کے روم میں آیا آنٹی لیٹی ھوئی اور کمال کی لگ رھی تھی میں نے آنٹی کے ھونٹ چومے تو آنٹی نے آنکھیں کھول کر مجھے دیکھ کر بیٹے کا کہا پلز نہ کرو وہ آگیا تو بہت غصہ ھوگا لیکن میں آنٹی پر چڑھ گیا اور مست چومنے لگا چوت کو سہلاتا اور میں کہتا آنٹی بس ایک بار اور آنٹی بھی گرم ھو چکی تھی جب میں آنٹی کے مموں کو نکال کر چومنے چوسنے لگا کبھی آنٹی مجھے چوم لیتی منہ میں منہ دیتا تو آنٹی بھا چوسنے لگ جاتی میں نے آنٹی کی نیٹی اتار دی آنٹی کا سیکسی نگا جسم دیکھ کے میں پاگل ھو گیا جب میں نے آنٹی کی چوت کو چومتا چوستا چاٹنا شروع کیا تو آنٹی بھی فل گرم ھو چکی تھی میں جلدی سے ننگا ھو کر آنٹی کو لن دیکھایا آنٹی نے کہا اتنا بڑا ھے تمہارا میں آنٹی کے منہ کے پاس لن لایا آنٹی نے لن کو سہلایا پھر چوسنے لگی آنٹی چوت بہت تنگ تھی بڑی مشکل سے پورا لن اندر گیا پھر زبردست چدائی کی آنٹی تین بار فارغ ھو چکی تھی لیکن میں فارغ نہیں ھو رہا تھا پھر بڑی مشکل سے آنٹی کی چوت میں فارغ ھو گیا ھم بہت تھک گئے تھے اور پتا نہ چلا ھم دوں نگے تھے اور نیند آگئی صبح جب میری آنکھ کھلی تو میں آنٹی کے روم بیڈ پر چادر اوڑھے لیٹا تھا مجھے دوست کا خیال آیا میں جلدی سے کپڑے پہن کر روم سے باہر آیا دوست اپنے روم میں نہیں تھا آنٹی کچن میں تھی میں آنٹی کو چومنے لگا آنٹی نے کہا ابھی صبر کرو آنے والا ھوگا میں پینٹ کی زیپ سے لن نکال کر آنٹی کی گانڈ سے چڈی ہٹا کر لن ڈال کر کھڑے کھڑے چودنے لگا کچھ دیر ھم لگے رھے پھر ڈور کھلنے کی آواز آئی ھم الگ ھوئے لن کو اندر کیا زیپ بند کی آنٹی نے چڈی اوپر کی دوست جیسے آیا کہا مما نے بتایا رات تم مما سے باتیں کرتے تم کو نیند آگئی تھی میں نے کہا ہاں پتا ھی نہیں چلا ھم نے ناشتہ کیا پھر آنٹی نے بیٹے کو اپنی کسی رشتے دار کے گھر بھیجا میں نے کہا میں چلوں کہا تم مما سے باتیں کرو جب تک میں آجاؤں گا میں تو من میں بہت خوش ھوا دوست جیسے گیا میں آنٹی کو اٹھا کر روم میں لایا اور ھم شروع ھو اس بار آنٹی فل مستی میں مجھے چود رھی تھی آنٹی نے کہا آج رات نہیں جانا میں نے کہا تم کہو تو کبھی نہیں جاؤ پھر رات کو دوست نے کہا یار میں تو سو رہا ھوں تم مما سے گپ شپ کرو میں بھی یہی چاہتا تھا اس بار تو آنٹی نے ایسی چدائی کرائی کے بس مت پوچھو میں نے کہا شوہر کے بنا کسی اور سے کیا ھے کہا شادی سے پہلے ایک سے کیا تھا پھر جب شادی ھوئی تو کسی سے نہیں کیا جب ھوٹ ھوتی تھی تو نقلی لن سے گزارا کرتی تھی میں نے کہا کون سا لن کہا ابھی دیکھاتی ھوں پھر دیکھایا لن تو کمال کا تھا کہا آنلائن مگایا تھا اس کے استعمال سے میں بہت گرم رہتی تھی من تو بہت کرتا کسی سے سیکس کروں پر بیٹے کی وجہ سے نہیں کرتی تھی مجھے چوم کر آنٹی نے کہا ہر تم نے مجھے بہت گرم کر دیا میں نے کہا جب سے تم کو دیکھا ھے میں تو بس تیرا ھو گیا ھوں ایک دن دوست نے کہا یار میری مما نے میری خوشی کیلئے دوسری شادی نہیں کی ھے کہا تم دوست ھو اس لیئے بتا رہا ھوں مما کے پاس ایک نکلی لن ھے جس سے وہ سیکس کرتی ھے مما کو دیکھ چکا ھوں اور مما کو شادی کا بھی بول چکا ھوں کے شادی کر لو یار اگر کوئی آپ کے رشتے داروں میں کوئی اچھا مرد ھو تو مجھے بتاؤ جو میری مما کو ہمیشہ خوش رکھے کبھی دکھ نہ دے اس کے بعد میں سوچنے لگا کے میں کیسے آنٹی کیلئے مرد تلاش کروں کیونکہ میں آنٹی سے بہت پیار کرتا تھا ایک آنٹی اور میں چدائی کر رھے تھے تو آنٹی سے کہا تم مجھ سے شادی کر لو ہمیشہ خوش رکھوں گا آنٹی مجھے چومتی ھوئی بولی میں بھی تمہارے بنا نہیں رھے سکتی پر بیٹے سے شادی کی بات بھی نہیں کر سکتی میں نے کہا میں بات کرتا ھوں کہا سچ میں میں نے چدائی کرتے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں کہا پھر صبح بات کر لو شام کو نکاحِ کر لیتے ہیں آنٹی نے کہا میں تم کو ہمیشہ خوش رکھوں گی میں نے کہا میں تو تم کو کبھی ناراض نہیں کروں گا پھر ایک رات میں نے دوست سے کہا یار تم نے اپنی مما کی شادی کیلئے کہا تھا دوست نے خوش ھو کر کہا ہاں یار کوئی ملا ھے تو پلز جلدی بتاؤ میں نے کہا مل گیا ھے کہا بتآؤ کون ھے میں نے کہا یار اگر برا نہ مانو تو ایک بات بتاؤں کہا ہاں بتاؤ میں نے کہا میں تمہاری مما سے شادی کرنا چاہتا ہوں اگر تم ہاں کرو تو آج نکاح کر لیتے ہیں یہ سن کر دوست بہت خوش ھوا کہا مجھے بہت خوشی ھے کے مما تمہارے ساتھ خوش رھے گی پر یار وعدہ کرو میری مما کو کبھی غم نہیں دو گے میں نے کہا میں اس سے بہت پیار کرتا ھوں ہمیشہ خوش رکھوں گا پھر آنٹی سے شادی ھو گئی اب آنٹی میری بیوی ھو گئی تھی سوہاگ رات کو میں نے گانڈ کی فرمائش کی تو بیوی نے انکار نہیں کیا درد سہے سہے کر اپنی گانڈ میں میرا پورا لن اندر لیا ھم تینوں ساتھ رہتے تھے دوست بھی ھم کو چدائی کرتے بہت بار دیکھ چکا تھا لیکن بہت خوش ھوتا تھا دوست پھر میرے چار بچے ھوئے دوست نے شادی کر لی اب بھی میری بیوی ویسی کی ویسی جوان ھے ھم بہت چدائی کرتے ہیں تو دوستو میں آپ دوستوں سے اجازت چاہتا ھوں اپنا خیال رکھنا بائے
No comments:
Post a Comment