Sunday, March 31, 2024

باجی اور آنٹی

باجی اور میں بچن سے ہاتھا پائی لڑنا چھیڑنے کا معمول تھا روم تو ھم دونوں کا ایک تھا اور ھم ایک چار پائی پر سوتے تھے میں بہت شرارتی تھا لیکن مماپاپا سے میری کبھی شکایت نہیں کی باجی مجھ سے ایک سال بڑی ھے جیسے جیسے بڑا ھو رہا تھا میں باجی کو بہت تنگ کرتا باجی کی چوت پر انگلی کرتا گانڈ میں انگلی کرتا ھیپ دباتا جب للی کھڑی ھوتی تو باجی کو دیکھاتا باجی مسکرا کر ڈانٹ دیتی جب ھم ساتھ سوتے تو کبھی کبھی باجی چپ کر کے پڑی رہتی کبھی مجھے تھپڑ مار کر ڈراتی دن میں باجی کو انگلیاں کرتا ھیپ دباتا تو باجی غصے میں آکر مجھے چلا کر ڈانتی تو مما یا پاپا پوچھتے تو شکایت نہ کرتی اور اسی طرح میری یہ حرکتیں باجی سے مسلسل رھیں اور ھم بڑے ھو رھے تھے میری للی بھی بڑی ھو رھی تھی کبھی باجی کو دیکھاتا تو باجی بھی کہتی بڑی ھو رھی ھے رات کو کبھی میں باجی کی چوت کو ہاتھ لگاتا تو باجی کچھ نہ کہتی اب میں باجی کی شلوار میں ہاتھ ڈال دیتا جب بھی رات کو میری آنکھ کھلتی تو شروع ھو جاتا باجی مجھے ڈانٹتی میں چڑانے کیلئے پھر ہاتھ ڈال دیتا باجی کی چوت میں پوری انگلی اندر باہر کرتا تو باجی کچھ دیر مجھے دیکھتی رہتی میں باجی کی چوت میں انگلی کراتا اور سہلاتا رہتا پھر کہتی ابھی تم کو منع کیا ہاتھ نکالو میں نہ میں سر ہلاتا پھر باجی غصے سے کہتی ہاتھ نکالو میں نہ کہتا تو تھپڑ مار کر میرا ہاتھ ہٹا دیتی ہماری لڑائی کی وجہ سے مماپاپا میرے لیئے چارپائی لائے تو باجی نے کہا شکر ھے اب تم اپنی چار پائی پر سوؤں گے لیکن میں تو اور بڑھ گیا باجی کے مموں کا ابھار ھو رہا تھے اب میں مموں کو دبا لیتا رات میں بڑی لیلی دیکھاتا میں کہتا باجی تم دیکھاؤ تو باجی ڈانٹ دیتی ایک رات میں باجی کے ساتھ باجی کی چار پائی پر تھا میں باجی کو چھیڑ رہا تھا تو باجی سے کہا باجی تم اپنی دیکھاؤ کیسی ھے تو باجی نے دیکھایا تو میں تعریف کرتے ہاتھ لگایا تو باجی نے شلوار اوپر کرکے کہا اب بس سو جاؤ باجی کبھی کبھی مجھے اپنے ساتھ سونے کی اجازت دے دیتی اور باجی بنا ڈانٹے منع کرتی رہتی باجی کے مموں کو خوب دباتا باجی کے ممے بڑے ھونے لگے اور مما کے مموں کے برابر ھو گئے بڑی للی سے لن بن رہا تھا تو باجی کو دیکھایا تو باجی حیران ھوتی کہتی کتنا بڑا ھو گیا ھے پہلے کتنا چھوٹا تھا اسی طرح ایک رات میں نے کہا باجی آپ کے پاس آجاؤں کہا تم ابھی بڑے ھو گئے ھو میں نے کہا کچھ دیر کیلئے میری اچھی باجی تو باجی نے مسکرا کر کہا زیادہ مسکے نہ لگاؤ آجاؤ پر کچھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنا میں باجی کو باھوں میں لےکر کہا نہیں کرت کچھ دیر بعد آج باجی نے کہا اپنا دیکھاؤ میں نے کہا ھم دونوں ایک ساتھ دیکھائیں باجی نے کہا ٹھیک ھے باجی نے میرا لن دیکھا تو گرم ھو گئی میں چوت سہلانے لگا باجی نے میرے لن کو ہاتھ لگا کر کہا اتنا سخت پھر کہا نرم بھی ھے تو باجی نے لن کو چوم لیا پھر باجی نے ایک دم پورے لن کو اپنے منہ لےکر تین چار بار چوسے لگائے پھر باجی سیدھی ھو کر کہا اب میری دیکھو شلوار اتار کر اپنی ٹانگیں کھول کر چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا باجی اپنے مموں کو دبا رھی تھی میں لن کو تھوک لگا کر ایک دم چوت میں پورا لن ڈال دیا باجی کی چیخ جیسے نکلی باجی نے اپنی چیخ کو دبا لیا میں تیز تیز لگا رہا کے باجی سیکسی آوازیں نکال رہی تھی پھر ایک دم باجی نے مجھے باھوں میں زور سے بھر کر ہچکولے کھانے لگی فارغ ھو چکی تھی اور میں بھی باجی کی چوت میں فارغ ھو کر باجی پر گر پڑا ایک چدائی کرکے ھم اپنے اپنے بستر پر لیٹے کچھ دیر بعد باجی گرم ھو گئی مجھے دیکھا تو میں لیٹا ھوا تھا تو میرے پاس آگئی اور سکون سے چدائی کی چوسا چاٹا اور فارغ ھو کر ھم سو گئے اس کے بعد ھم دن میں بھی چدائی کر لیتے اور باجی کا رشتہ آیا باجی کو لڑکا پسند آیا تب سے میں باجی کی بہت چودنے لگا باجی کہتی کیا ھو گیا ھے تجھے میں کہتا تم تو شادی کرکے چلی جاؤ گی باجی نے کہا فکر نہ کرو جب بھی ملنے آؤں گی تم کو مزے دے کر جاؤں گی پھر باجی کی شادی ھو گئی ایک مہینہ تو باجی مجھے بھول گئی مما نے بتایا کے کل باجی آرھی ھے باجی آئی تو میں زبردست چدائی کی باجی نے اپنے شوہر کا بتایا کے بہت سیکسی ھے یہ بھی بتایا کے گانڈ چودنے کا بول رہا ھے اور رات کا پروگرام ھے میں نے کہا مجھے کرنے دوگی کہا شوہر سیل کھول دے گا تو تم بھی کر لینا یہ بھی بتایا کے شوہر نے کہا چوت کی سیل تو کھلی ھے مجھے گانڈ کی سیل کھولنے دو باجی کو بھی گانڈ میں لینے کا شوق ھو گیا پھر باجی دو مہینے بعد آئی آتے ھی مجھے چوت گانڈ کے مزے دیئے پھر باجی تین مہینے تک نہیں آئی مما نے بتایا کے وہ دو مہینے کی پریگنٹ ھے بچہ ھونے کے بعد آئے گی میں تو چدائی کیلئے مر رہا تھا ایک بار مما باجی کے ہاں گئی ھوئی تھی میں نگی ویڈیو دیکھ رہا تھا اور بیل بجی گیٹ کھولا تو مما کی موٹی سہلی تھی میں نے سوچا کے اس کو زبردستی چودتا ھوں جو ھوگا دیکھا جائے گا مما کا پوچھا میں نے کہا تو میں نے کہا مما ھے اندر آئی پھر ھم گھر میں آئی تو مما کے روم گئی میں بھی پیچھے تھا آنٹی کی موٹی گانڈ اور ھیپ ہلتے دیکھ کر میرا لن فل مستی میں کھڑا ھو گیا اور میں ھیپر ھو گیا مما کے روم میں آئے تو آنٹی نے کہا ھے ھو میں نے آنٹی سے کہا مما باجی کے گھر گئی ھے آنٹی نے کہا پھر تم نے جھوٹ کیوں بولا تو میں نے آنٹی کو پکڑ لیا اور چومنے لگا مموں دبانے لگا آنٹی نے کہا یہ کیا کر رھے ھو میں نے کہا پلز آنٹی پلز تو آنٹی کو بیڈ پر لیٹا دیا اور مموں کو دبانے لگا اور چومنے چوسنے لگا آنٹی آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر چومتی اف اف اف کرتی مجھے چومنے لگی میں نے آنٹی کی شلوار اوپر کرکے چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا آنٹی بہت گرم ھو گئی آنٹی نے شلوار اتار کر اپنی قمیض اور برا اتار کر نگی ھو گئی میں نے قمیض اتار کر لن دیکھایا تو آنٹی خود کو روک نہ پائی لن کو چومنے چوسنے چاٹنے لگی میری شلوار اتار دی پھر آنٹی میرے اوپر آکر چوت میں میرا لن لے کر زبردست چدائی کی آنٹی گھوڑی بنی پھر میرے لن کو نکال کر اپنی گانڈ میں لیا تو بہت مستی میں تھا آنٹی کی چوت سے پانی نکل رہا تھا میں گانڈ چود رہا تھا اور کبھی لن نکال کر چوت گانڈ کو چاٹتا پھر کبھی چوت تو کبھی گانڈ چودتا رہا آنٹی لیٹی اور مموں کو چودنے کو کہا آنٹی نے اپنے مموں کو ملایا میں لن ڈال کر چودنے لگا کبھی آنٹی منہ کھولتی میں لن ڈال کر چودتا پھر آنٹی کے منہ فارغ ھوا آنٹی نے میری بہت تعریف کی اور ھم تین چدائی کی اس کے بعد کبھی آنٹی بلاتی تو کبھی میں باجی نے تو آنا چھوڑ دیا آنٹی کی بیٹی نے مجھے پسند کیا تو آنٹی نے مجھے بتایا کے تم میری بیٹی سے شادی کر لو اس طرح ھم دونوں بھی خوش رہیں گے مجھے تو دونو پسند تھی میں مان گیا تو مما نے مجھے بتایا کے میری فرینڈ کی بیٹی تم کو پسند کرتی ھے اگر تم کو پسند ھے تو شادی کراؤں میں نے کہا جی مما شادی کراؤں ایک بار میں ھونے والی بیوی کو گھر اپنے روم میں لایا اور سیل کھول دی دو چدائی کی کہنے لگی اب صبر نہیں ھوتا تو شادی جلدی ھو گئی سوہاگ رات کو بیوی کی گانڈ کی سیل کھولی بیوی تو بہت گرم تھی میں تھک جاتا چود چود کے ساس بھی کہتی آج کل تو وقت ھی نہیں ھوتا میں کہتا تیری بیٹی چھوڑے تو بیوی پریگنٹ ھوئی تو بیوی سے مجھے پیار ھو گیا جب ڈیلوری ھوئی تو ساس رہنے آئی میں اور ساس نے بہت چدائی کی تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

No comments:

Post a Comment

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس