میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Wednesday, February 15, 2023

میری مما لیسبن ھے

ھیلو دوستو میرا نام سمرین ھے
۔ اور نک نام سمی ھے۔ ھم تین بہنیں ہیں۔ میں بہنوں سے بڑی ھوں۔ اور مجھ سے بڑا میرا بھائی ھے۔ اور ھم سب سے چھوٹا دوسرا بھائی ھے۔ پاپا دوبئی میں جوب کرتا ھے۔ میری ممی لیسبن ھے۔ یعنی ھم جنس پرست۔ ممی مجھے اپنے ساتھ سلاتی تھی۔ اور میرے ساتھ سیکس کرتی تھی۔ ممی اور میں ہر رات کو سیکس کرتی چوتوں کا رس نکال کر سو جاتی تھیں۔ بھائی تو ممی کو ممی کی سہیلیوں کے ساتھ سیکس کرتی ھوئی ممی کو نگا دیکھ چکا تھا۔ ایک رات بڑے بھائی نے ممی کے ساتھ مجھے نگی سیکس کرتی دیکھ لیا۔ پھر پاپا چھٹیوں پر گھر آئے پاپا تو مما کو چھوڑتا نہیں تھا۔ تو میں بہت گرم تھی سیکس کیلئے۔ تو ایک رات کو بھائی نے مجھے اپنے روم میں بلایا میں بھائی کے پاس گئی تو بھائی نگا تھا بھائی تو مجھے پکڑ کر چومنے لگا اور کہا پاپا جب تک نہیں جاتا ممی بھی تم سے تب تک نہیں کرے گی۔ کیا پاپا کے جانے تک ھم کریں تجھے لن سے خوش کرونگا۔ میں تو بہت گرم تھی میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ھم چومتے ھوئے مست ھوگئے۔ بھائی نے مجھے نگا کرکے چومنے چوسنے لگا آفففف بھائی نے مجھے مست کر دیا پھر بھائی نے میری چوت پر شھد لگا کر چوت کو چاٹنا شروع کیا آفففف میری تو مست بھری آوازیں شروع ھو گئیں۔ میری چوت کے لیپس کو ھونٹوں میں لے کر کھینچتا زبان سے چوت کو چاٹتا چوت کے سوراخ میں زبان ڈال کر زبان کو اندر باہر کرتا سوراخ پر دونوں ھونٹ رکھ کر چوستا آفففف مجھے بھائی نے بہت گرم کر دیا تھا میری چوت کو پیار کر کر کے پھر ایک دم میری چوت نے گرماگرم رسیلا رس چھوڑ دیا۔ آفففف بھائی تو میری چُوت کا رسیلا رس دیکھا دیکھا کر اپنی زبان سے چاٹتا ھوا نگل رہا تھا۔ مجھے بہت مزہ آیا۔ پھر بھائی لیٹا میں نے بھائی کے لن کو دیکھا جو بہت پیارا تھا۔ بھائی کے لن سے پہلے میں نے آج تک کسی کا لن نہیں دیکھا تھا۔ میں نے بھائی کے لن کو شھد لگا کر چومنا چاٹنا چوسنا شروع کیا تو بھائی کے لن نے مجھے پاگل کر دیا اور لن کو پیار کرنے میں۔ میں بہت دیر تک مست رھی بھائی کے لن کو منہ میں لے کر چوپے لگا رھی تھی کے لن کا سارا پانی میرے منہ میں نکلا اور میں لن کو چوستی ھوئی پانی بھی نگل رھی تھی چاٹ کر۔ کچھ دیر ھم ایک دوسرے سے پوچھتے رھے مزہ آیا یقین مانو مجھے تو بہت مزہ آیا۔ پھر ھم دونوں گرم ھو گئے۔ بھائی نے کہا اب تیری چوت کو لن کے مزے کراتا ھوں۔ بھائی نے تو میری چوت میں شھد لگا کر ایک دم میری چوت میں اپنا پورا لن ڈال دیا چوت کی سیل کھل گئی چوت سے خون بہت نکلا مجھے تو درد کا پتا ھی نہ چلا آفففف ساری رات میں نے بھائی کو سونے نہیں دیا پھر صبح ھم نگے ساتھ میں سوگئے۔ ۔ دوسرے رات بھائی نے کہا تیری گانڈ کو لن کے مزے کراؤں میں نے کہا یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ھے۔ بھائی نے میرے منہ میں اپنا منہ ڈال دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے۔ پھر بھائی نے تیل کبڈ سے نکال کر میری گانڈ کے سوراخ میں اندر کرتا ھوا انگلی اندر باہر کرنے لگا میں نے بھائی سے کہا بھائی انگلی سے بھی مزہ آرہا ھے۔ بھائی نے کہا لن سے بہت مزہ آئے گا۔ پھر میری گانڈ کو مساج کیا پھر مجھے پنے لن کو تیل لگانے کو کہا پہلے میں نے لن کو چومتا چوسا پھر تیل سے تر کیا پھر مجھے گھوڑی بننے کو کہا میں گھوڑی بنی۔ بھائی نے پھر گانڈ میں تیل لگا کر میری گانڈ میں لن کو اندر باہر کرتے اندر کرنے لگا جب بھائی کا لن گانڈ کی سیل تک پوچھا تو مجھے درد ھونے لگا۔ آفففف بھائی نے میری گانڈ کی سیل کو اتنا پیار سے کھولی کے مجھے بہت کم درد ھو رھا تھا پھر تھوڑا سا لن کو گھسا لگایا تو میری چیخ نکل گئی بھائی سلوسلو گانڈ کی چدائی کرنے لگا مجھے مزہ آنے لگا درد کی جگا مزے نے لےلی۔ اففففف پھر تو بھائی نے ایسی چدائی کی کے میری گانڈ میں لن کا گرماگرم پانی نکلتا ھوا محسوس ھوا۔ پھر دوسری چدائی میں بھائی میری گانڈ اور چوت کی چدائی کرنے لگا۔ اس کے بعد تو مجھے بھائی سے محبت ھوگئی۔ پھر پاپا دوبئی چلا گیا۔ میں مما کو ٹائم نہیں دیتی تھی۔ کیونکہ صرف میں اور بھائی لگے رہتے تھے۔ ممی مجھ سے چڑی چڑی رہتی تھی تو ایک رات ممی نے ھم کو چدائی کرتے دیکھ لیا۔ ممی ہمارے ساتھ بیٹھ کر کہا تم کرو میں منع نہیں کرتی۔ مجھے کہا سمرین اپنی ممی کو بھی خوش کیا کرو اور میری پیاری ممی رونے لگی۔ مجھے ممی پر پیار آیا پھر میں ممی کو چومتی ھوئی نگی کرکے پیار کرنے لگی بھائی میری چدائی کر رہا تھا۔ ایک تو میری ممی بہت موٹی ھے۔ اوپر سے ممی کے مموں کا سائز 48 ھے۔ اور ممی کا فگر ایک دم ھوٹ ھے۔ بھائی بھی ممی کے مموں کو دباتا چومتا۔ اور ممی کی چوت کو چوم لیتا اور چاٹ بھی لیتا تھا۔ ممی نے بھائی کے لن کی تعریف کیا کی بھائی نے تو ممی کو چدائی کا کہے دیا۔ لیکن ممی نے منع کر دہا۔ اور آج تک ممی نے بھائی سے چدائی نہیں کی۔ اس طرح سے مجھے مرد اور عورت میں دلچسپی ھو گئی۔ پھر میری ممی میری بہن کے ساتھ سیکس کرنے لگی۔ میں بھائی سے محبت کرتی تھی۔ تو میں بھائی کو قسم دی کے میرے علاوہ تم نے ہماری بہنوں سے چدائی نہیں کرنی۔ تو بھائی نے وعدہ کیا اور مجھے ایک آئیڈیا دیا۔ کہا سمی پھر تم میرے ساتھ چلو۔ میں نے کہا کہاں۔ کہا ھم دونوں الگ رہتے ہیں۔ ھم خوب مزے کریں گے اگر تم چاھو تو میرے دوستوں سے بھی کر سکتی ھو۔ میں نے کہا بھائی آپ کی بات میں کیسے ٹال سکتی ھوں۔ پھر ھم نے ممی کو بتایا تو ممی نے ہمیں خوشی سے جانے اور ساتھ رہنے کو کہا۔ پھر میں بھائی کے ساتھ ڈیفنس فیز 1 میں بھائی کے ساتھ اکیلی رہنے لگی۔ یہاں تو میں اور بھائی ہر وقت چدائی کرتے رہتے۔ کچھ دنوں بعد۔ مجھے عورت سے سیکس کرنے کی بہت خوہش ھوئی تو بھائی کو لےکر ممی کے پاس آئی ممی سے سیکس کیا تو سکون ملا پھر ھم واپس آگئے۔ پھر بھائی نے دوست کا ذکر کیا کے لاؤں میں نے کہا کیسا ھے۔ تو بھائی نے مجھے اس کی پیک دیکھائی اور اس کا لن بھی دیکھایا میں نے کہا پوری رات کیلئے بلاؤ۔ پھر بھائی اسے لےکر آیا۔ میں بہت خوش تھی کے دو لن سے مزے کروں گی پھر بھائی اور بھائی کے دوست کے ساتھ مل کر ھم تینوں نے ساری رات چدائی کی۔ مجھے بہت مزہ آیا پھر کچھ دن چھوڑ چھوڑ کر بھائی اپنے ساتھ تین چار ایک دوست لاتا اور ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے۔ بھائی تو کام پر جاتا میں پیچھے بور ھوتی۔ اور اپنی بوریت کا بھائی کو بتایا تو بھائی نے مجھے ایک ویب سائٹ بناکر دی۔ میں نے تو اس میں اپنی سہیلیوں کی سیکس کہانیاں لکھنے لگی۔ اس طرح سے میری کہانی ہر ملک میں پڑھی جا رھی تھی اور کچھ کہانیاں مجھے انڈیا سے بھی ای میل ھونے لگیں پھر بھائی نے مجھے سیکس گروپ بناکر دیا جس میں سیکس کی باتیں شیر کرتی۔ اسی طرح کچھ لیسبن لڑکیوں اور آنٹیوں سے بھی بات ھوئی مجھ سے سیکس کا کہا میں نے کہا یہ سب میرا بھائی بتائے گا۔ میں اپنی اور وہ اپنی نگی پیک سینڈ کرتے۔ بھائی سے کہا تو بھائی نے کہا اب کہنا میرا بھائی بھی ساتھ ھوگا ان سے کہنا آگر تم اپنے بھائی سے یاں کسی اور کے ساتھ کرتی ھو۔ اسے ساتھ لاؤ یا اکیلی آجاؤ پھر جو کہتی ٹھیک ھے پھر پہلے اس سے ویڈیو کال پر بھائی بات کرتا پھر ھم دونوں اپنی لائف چدائی دیکھاتے تو وہ بھی نگی ھو جاتیں۔ پھر بھائی ان کو ایڈریس بتاتا پھر وہ آتیں اور ھم مل کر چدائی کرتے۔ پھر کوئی اپنے بھائی کے ساتھ تو کوئی بیٹے کے ساتھ تو کوئی بھتیجے کے ساتھ تو کوئی کزن کے ساتھ تو کوئی شوہر کے ساتھ تو کوئی اپنے فرینڈ کے ساتھ آتی ھم آپس میں سیکس بھی کرتی چدائی بھی میں ان کی آپ بیتی پوچھتی کے تم کیسے ایک دوسرے کے قریب آئے مجھے وہ سب بتاتیں میں ان سے اجازت لےکر اپنی ویب سائٹ میں ان کی آپ بیتی لکھ کر اپلوڈ کرتی یہ ویب سائٹ میری فیس بک سے کنیکٹ تھی جس سے میں سیکس میسج چاٹ کرتی اسی طرح مجھے 4 سال ہوگئے اور بہت ساری لیسبن لڑکیاں اور آنٹیاں میری فرینڈ بنیں۔ پھر ایک دن میرا یہ مسینجر گروپ اکاؤنٹ۔ فیس بک والوں نے بلاک کر دیا۔ میں نے پھر فیس بک بنائی لیکن میری فیس بک سے کنیکٹ نہیں ھوتا تھا اور نہ ھی میری ویب سائٹ کا لینک شیر ھوتا۔ تو میں نے بھائی کو بتایا بھائی کی بھی ویب سائٹ تھی لیکن فیس بک پر نہیں تھی۔ بھائی کی ویب سائٹ / میری جوانی کی آگ \ کے نام سے تھی تو بھائی نے بھی اپنے دوستوں کی کہانی شیر کی ھوئی ہیں۔ تو پھر مجھے اس ویب سائٹ پر فیس بک مسینجر گروپ بناکر دیا لیکن میری ویب سائٹ کا لینک کسی فیس بک میں شیر نہیں ھوتا اس میں بھی۔ اب میں آپ کے ساتھ بھائی کی ویب سائٹ کی فیس بک میسنجر گروپ میری جوانی کی آگ۔ ۔ سے سیکس چاٹ کرتی ھوں۔ تو دوستو یہ میری اپنی آپ بیتی ھے جو آپ سے شیر کی ھے۔ مجھے اجازت آپنا اور اپنے لن کا اور گرل اپنی مست چوت کا خیال رکھنا بائے
  
۔۔ 

Friday, February 10, 2023

مماپاپا نے مجھے شادی کیلئے گاؤں بھیجا

ھیلو دوستو فیاض چودری ھے ھم کراچی شہر کی ایک سوسائٹی رہتے ہیں اور ہمارا کھاتا پیتا گھرانہ ھے میں نے اپنا بزنس 20 سال کی عمر میں شروع کیا اور میرے بزنس نے 5 سالوں میں بہت ترقی کی۔ تو میری مماپاپا نے مجھے چچو کی بیٹی فہمیدہ سے شادی کی خواہش کی۔ جسے میں تسلیم کیا۔ میرا چچو اپنی فیملی کے ساتھ پنجاب کے ایک گاؤں میں رہتے ہیں۔ میرا چچو اپنے پینڈ کا چودری ھے۔ تو مماپاپا نے مجھے فہمیدہ کو دیکھنے کیلئے کہا کے جاکر کر ایک بار دیکھ لو اگر پسند آئے تو شادی پکی ورنہ جیسے تم چاھو گے ویسے ھوگا۔ مماپاپا نے شادی کا مجھے تب کہا جب میں نے اپنا الگ ایک گھر بنایا اور اپنی بیوی کے ساتھ رہنے والا تھا جس سے میری مماپاپا بھی خوش تھے تو میں مماپاپا کے کہنے کے مطابق گاؤں آیا میری سب سے پہلے جو ملاقات فہمیدہ سے ھوئی۔ فہمیدہ بہت خوبصورت تھی خوبصورت سا چہرہ نیلی آنکھیں۔ بھری بھری گالیں۔ کیوٹ سے ھونٹ۔ بڑے مموں کے ساتھ فہمیدہ کا فگر بہت کمال کا لگتا ھے۔ فہمیدہ کی گانڈ باہر کو نکلی ھوئی مجھے بہت پسند آئی۔ اور شادی کے باری میں چچاچچی کو پتا نہیں تھا فہمیدہ کو جب میں نے اپنی مماپاپا کا نام بتا کر کہا کے میں ان کا بڑا بیٹا فیاض چودری ھوں تو فہمیدہ کے چہرے پر خوشی کی مسکراہٹ دیکھ کر مجھے تو فہمیدہ سے پیار ھو گیا۔ پھر میں اندر آیا تو فہمیدہ اپنی مما کو اونچا اونچا کہتی ھو اپنی مما کے پاس گئی مما مما دیکھو تو کون آیا ھے مما اور اپنی مما کے روم میں چلی گئی۔ کچھ میں نے اس سے پہلے ان کو کبھی نہیں دیکھا تھا صرف مماپاپا نے ان کو میرا بتایا تھا کے میں ان سے صرف ملنے آرھا ھوں۔ پھر کچھ دیر بعد چچی میری آئی چچی بھی بہت خوبصورت تھی۔ چچی بھی اپنے بڑے مموں سے بہت کمال کی تھی چچی کا فگر ایک دم سیکسی تھا اور چچی سے سیکس چھلک رھا تھا۔ مجھے چچی بھی بہت پیاری لگی چچی آئی اور مجھے اپنے سینے لگا کر ملی جس سے چچی کے بڑے ممے بھی میرے سینے سے لگے۔ میں چچی سے ملا۔ فہمندہ مجھے اتنی پیاری لگی کے میری نظریں تو فہمیدہ سے ہٹ ھی نہیں رہیں تھیں۔ اور فہمیدہ کا بھی یہی حال تھا۔ پھر چچی نے مجھے آرام کرنے کو کہا سچ میں سفر کی وجہ سے میں بہت تھک چکا تھا۔ پھر میں نے آرام کیا اور شام کو اٹھا اور فہمیدہ سے ملنے کیلئے میں باہر آیا تو فہمیندہ نلکے سے پانی نکال رھی تھی۔ میں نے سوچا فہمیدہ کی مدد کرو۔ میں نے آکر کہا فہمیندہ میں مدد کروں۔ فہمیدہ نے کہا آپ کو نلکے سے پانی نکالنا آتا ھے میں نے کہا ہاں کیوں نہیں۔ فہمیدہ نے کہا کبھی نلکے سے پانی نکالا ھے میں نے کہا نہیں۔ کہا پھر تم کیسے نکالو گے۔ تم تو تھک جاؤ گے۔ میں نے کہا اس میں تھکنے والی کون سی بات ھے۔ لیکن میں فہمیدہ کی بات نہ سمجھ پایا کے وہ کون سے نلکے کے پانی نکالنے کی بات کر رھی ھے۔ میں نے نلکے کو تیز تیز چلا کر پانی کا گھڑا بھرنے لگا۔ اور فہمیدہ مجھے دیکھ دیکھ کر ہنس رھی تھی۔ اور فہمیدہ کی یہ ہنسی مجھے بہت اچھی لگ رھی تھی۔ اور گھڑا پانی سے بھر گیا اور گھڑے سے پانی باہر گرنے لگا۔ تو فہمیدہ نے کہا بس بس گھڑا بھر گیا۔ پھر گھڑا اٹھاکر رکھا اور مجھے پانی دے کر کہا پی لو پھر چچی آئی اور مجھ سے باتیں کرتی ھوئی بیٹھی میں بھی چچی کے سامنے بیٹھا تو فہمیدہ جاکر میرے سامنے چولہے کے ساتھ بیٹھی اور چولہے پر ہانڈی چڑھا دی۔ میں اور چچی باتیں کر رھے تھے اور میری نظر صرف فہمیدہ پر تھی۔ فہمیدہ نے اپنی قمیض کے دامن پر اپنی چوت کو وقفے وقفے سے کھجانے لگی۔ جسے میں غور غور سے دیکھ رہا تھا پھر ہانڈی بنی تو اتار کر چولہے پر توا رکھ کر روٹی بنانے لگی ایک روٹی بناکر فہمیدہ نے اپنی قمیض کا دامن اٹھا کر سائڈ پر کیا تو میں نے دیکھا کے فہمیدہ کی شلوار پھٹی ھوئی تھی۔ اور فہمیدہ کی چوت صاف نظر آرھی تھی اور چوت پر بال ایک بھی نہیں تھا فہمیدہ کی چُوت دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا پھر فہمیدہ مجھے اگنور کرتی نہیں دیکھ رھی تھی۔ پھر فہمیدہ نے اپنی چوت میں انگلی ڈال کر دو تین بار آندر باہر کرکے انگلی نکال کر آٹے کا پیڑا ایک ہاتھ میں لیا اور دوسرے ہاتھ کی انگلی کو پھر اپنی چوت میں ڈال کر دو تین بار اپنی چوت میں انگلی کو اندر باہر کیا پھر اپنی چوت سے انگلی نکال کر اسی انگلی کو پیڑے پر صاف کیا پھر بیل کر توے پر رکھا افففف۔ اسی طرح فہمیدہ نے اپنی چوت میں انگلی ڈال کر تین روٹی بنائی پھر دامن کو نیچے کیا اور دوسری روٹیوں سے کچھ نہیں کیا اور روٹیاں بنا کر ہٹی۔ میں تو فہمیدہ کا دیوانہ ھو گیا۔ تو چچی نے فہمیدہ سے کہا۔ میں تیری خالا کے گھر جا رھی ھوں مجھے کچھ کام ھے تو تم فیاض کو کھانا دےدو مجھ سے کہا مجھے بہت دیر ھوگی جب تک تیرا چچو مجھے لیتا ھوا آئے گا۔ پھر چچی چلی گئی۔ اب میں اور فہمیدہ گھر میں اکیلے تھے۔ تو فہمیدہ نے چوت والی تین روٹیاں رکھی اور برتن میں سالن ڈال کر میرے پاس آئی مسکرا کر کہا آپ کھانا یہاں کھاؤ گے یا روم میں۔ فہمیدہ سے کہا روم میں پھر ھم روم میں آئے تو بیڈ کی ٹیبل پر کھانا رکھا پھر فہمیدہ پانی کا بھرا گلاس رکھ کر جانے لگی میں نے فہمیدہ کا ہاتھ پکڑ کر اپنے پر گرایا تو فہمیدہ اوچھ کرکے میرے پر گر پڑی۔ میں باھو میں پھر کر فہمیدہ کو چوم کر کہا چوت کی روٹی کھلانے سے کیا ھوگا فہمیدہ نے کہا اچھا پھر کیا کھاؤ گے میں فہمیدہ کو پیار کرنے لگا فہمیدہ بھی شروع ھو گئی۔ افففف پھر فہمیدہ کی چُوت کو جب چومنا چاٹنا شروع کیا تو فہمیدہ تو پاگل سی ھو گئی۔ پھر میں نگا ھو کر فہمیدہ کو بھی نگا کر دیا چوت میں ایک ھی وار میں پورا لن فہمیدہ کی چُوت میں گھسیڑ دیا فہمیدہ فل مستی میں آگئی اور بیڈ کی چادر خون سے بھر گئی ھم نے دو چدائی کی میرا فہمیدہ پر دل آگیا۔ میں نے کہا فہمیدہ مجھ سے شادی کرو گی۔ فہمیدہ نے کہا مجھے تو تم کو دیکھتے ھی پیار ھوگیا ابھی سے مماپاپا سے بات کر لو۔ پھر مجھے کھانا اٹھاکر دیا تو میں نے کہا شادی کے بعد بھی تم مجھے ایسی چوت والی روٹی کھلانا فہمیدہ مسکرانے لگی۔ میں نے کہا تم بھی میرے ساتھ کھاؤ پھر میں اور فہمیدہ نے ساتھ میں کھانا کھایا کھانا کھاکر پھر ھم چومنے لگے میں نے کہا جب اپنے بچے ھونگے تو ان کو ڈبے کا دودھ پلائیں گے فہمیدہ نے کہا میرا دودھ تم پیوں گے میں نے کہا ہاں میں نے کہا رات میں انتظار کروں گا کہا ہاں میں رات کو آؤں پھر چچی چچو بھی آگئے میں چچا سے ملا پھر وہ کھانا کھانے لگے فہمیدہ چائے بنانے لگی۔ میں نے چچی چچو سے کہا میں فہمیدہ سے شادی کرنا چاہتا ھوں یہ سن کر دونوں خوش ھو گئے۔ میں نے کہا میں فہمیدہ سے شادی کیئے بغیر نہیں جاؤں گا بس آپ مماپاپا کو بلائیں چچی نے کہا اتنی جلدی میں نے کہا میں فہمیدہ کے بنا ایک پل نہیں رھے سکتا۔ چچی نے کہا ٹھیک ھے ھم تیرے مماپاپا کو بلا لیتے ہیں پر میری فہمیدہ کو خوش رکھنا تو فہمیدہ چائے دینے لگی میں نے کہا میں فہمیدہ کو ہمیشہ اپنی ملکہ بنا کر رکھوں گا فہمیدہ کو کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دوں گا۔ چچی نے کہا فہمیدہ تم فیاض سے شادی کرو گی۔ تو فہمیدہ نے کہا ہاں مما میں بھی فیاض کے بنا نہیں رھے سکتی پھر رات کو فہمیدہ میرے روم میں آئی ھم صبح تک چدائی کرتے رھے پتا نہیں ھم کو نگے کب نید آگئی۔ تو صبح چچی نے ہمیں اٹھایا۔ میں اور فہمیدہ اٹھے تو چچی نے کہا تھوڑا کنٹرول کرو۔ فہمیدہ شرماتی ھوئی نگی اٹھی کپڑے پہن کر روم سے باہر گئی۔ میں بھی نگا اٹھا میرا لن تو مستی میں کھڑا تھا چچی نے میرے لن کو دیکھ کر واؤ کیا اور لن کو پکڑ کر کہا افففف اتنا موٹا لمبا لن کو سلوسلو مٹھ مارتی کہا فہمیدہ نے برداش کر لیا میں نے کہا ہاں تو چچی نے افففف کیا اور اتنی دیر میں فہمیدہ مما مما کہتی ھوئی اندر آنے لگی تو چچی نے میرا لن چھوڑ دیا میرے ھونٹوں کو چمہ کیا میں نے جلدی سے شلوار پہن لی۔ چچی نے کہا تیری مما سے بات ھوئی ھے وہ ایک ہفتے بعد آئیں گے۔ پھر میں نے قمیض پہنی تو فہمیدہ نے کہا ایک ہفتے بعد کیوں۔ چچی نے کہا انہوں نے کہا ھے کے ھم کچھ خریداری کرکے آئیں گے۔ پھر ھم نے ناشتہ کیا چچو بھی ناشتہ کر کے کھیتوں میں چلا گیا۔ پھر فہمیدہ دوپہر کا کھانا بنانے لگی۔ چچی اور میں ساتھ بیٹھے باتیں کرنے لگے۔ تو چچی نے کہا فیاض میری ہیلپ کروگے میں نے کہا جی چچی۔ کہا اسٹور روم میں سے کچھ کی سیٹنگ کرنی ھے۔ میں نے کہا چلو چچی نے کہا کچھ دیر لگ جائے گی میں نے کہا چچی کوئی بات نہیں مجھے کون سا ابھی آفس جانا ھے۔ چچی نے فہمیدہ سے کہا میں فیاض کے ساتھ اسٹور کی روم کی سیٹنگ کرکے آرھی ھو فہمیدہ نے کہا ٹھیک ھے ممی۔ پھر جب ھم اسٹور روم میں آئے تو چچی نے افففف کہے مجھے باھوں میں بھر کر چومتی ھوئی کہا اپنی چچی کو خوش کر دو میرا ناڑا کھولا اور شلوار نیچے گر گئی۔ اور میرا لن کھڑا ھو گیا اپنی چھانگوں میں میرے لن کو لےکر مجھے چومتی ھوئی میری قمیض اتار دی اور میں نگا ھو گیا۔ پھر جلدی سے چچی بھی نگی ھو گئی افففف چچی کے بڑے ممے میرے سامنے تھے چچی نے کہا مجھے پیار کرو۔ میں چچی کو پیار کرنے لگا چچی کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چچی کے بڑے مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوستا چومتا ھوا مست تھا پھر چچی میرے لن کو چومتی چاٹتی ھوئی چوپے لگائے۔ پھر چچی نیچے بیٹھ کر اپنی ٹانگیں پھیلا کر کہا میری چُوت کو پیار کرو۔ چچی کی چوت بہت پیاری تھی میں چچی کی چوت کو چومتا چاٹتا چوستا ھوا کچھ دیر مست رھا پھر چچی میرے سامنے گھوڑی بنکر کہا اب ڈال دو میں ایک ھی وار میں سوکا لن چچی کی چوت میں گھسیڑ دیا تو چچی نے کیا افففف مزہ آیا پھر میں چدائی کرنے لگا۔ کچھ دیر بعد  چچی نے مجھے کرسی پر بیٹھا کر۔ میرے لن کی سواری کی چدائی کرتی مجھے چومتی رھی اور لن کی تعریف کرتی۔ پھر چچی نیچے بیٹھی اور مجھے اپنے اوپر کیا اور میرا لن پکڑ کر اپنی چوت کے سوراخ پر رکھا میں نے اسپیڈ سے چدائی کی تو کچھ دیر بعد چچی کی چوت نے رس چھوڑ دیا کہا تم فارغ نہیں ھوئے میں نے کہا نہیں تو افففف کہے کر میرے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر میرے لن کو پیار کرتی ھوئی مموں میں رگڑتی رھی اور آدھے گھنٹے تک لن کو چوپے اور مموں میں رگڑتی رھی کہا افففف تیری ٹائمنگ تو بہت لمبی ھے۔ فہمیدہ تو مزے کرے گی۔ پھر 30 منٹ بعد بڑی مشکل سے میرے لن کا پانی نکلا جسے چچی نے چاٹ کر نگلتی ھوئی لن کو صاف کر دیا پھر ھم نے کپڑے پہنے تو فہمیدہ آ گئی۔ تو کہا ممی اسٹور ھو گیا۔ چچی نے کہا ہاں ھو گیا میں سمجھ گیا کے چچی صرف چدائی کیلئے لائی تھی چچی کو میرا لن اتنا پسند آیا کے سارا دن چچی نے میرے لن کو سونے نہیں دیا بار پکڑ لیتی موقعہ دیکھ کے اپنی گانڈ کو میرے لن سے لگا لیتی اور لن کی بہت تعریف کرتی پھر رات کو فہمیدہ آگئی پھر ھم ساری رات چدائی کی پھر ھم خود ھی نگے سو گئے صبح کو میں نے سمجھا فہمیدہ نے میرے لن کی سواری کی ھوئی ھے جب میں نے دیکھا تو چچی تھی میرے ھونٹوں پر انگلی رکھ دی تاکہ میں چپ رھو اور فہمیدہ گہری نید میں سوئی ھوئی تھی۔ جب چچی فارغ ھوئی تو چلی گئی پر میں فارغ نہیں ھوا تھا۔ میں فہمیدہ کو چودنے لگا اور فہمیدہ جاگی تو وہ شروع ھو گئی۔ میں فہمیدہ کو ڈور کی طرف لیٹا کر چدائی کر رھا تھا۔ تو چچی آئی دیکھا ھم چدائی کر رھے ھیں پھر چچی چلی گئی۔ ھم چدائی کرکے باہر آئے تو چچی نے ناشتہ بنایا ھوا تھا اب میں فہمیدہ کو چودتا تو چچی مجھے چودتی۔ افففف میں تو دو چوتوں سے مزے کرنے لگا پھر ایک بار چچی مجھے اسٹور روم لے گئی۔ اس بار میں نے چچی کو گانڈ چودنے کو کہا چچی نے گھوڑی بن کر کہا ڈال دو میں نے تھوک لگا کر ایک ھی جھٹکے میں پورا لن چچی کی گانڈ میں گھسیڑ دیا چچی درد کے مارے کانپتی ھوئی آ آ آ او ھائے کرنے لگی۔ پھر چچی کو درد ختم ھوا میں نے سہی کی چدائی کی۔ پھر چچی نے چوت کی چدائی کرائی پھر ھم آئے۔ میں اور فہمیدہ تین راتیں نہ سوئے میں تو دن میں سو جاتا تھا پر فہمیدہ گھر کا کام کرتے نہیں سو پاتی تھی۔ ایک دن فہمیدہ دن میں سو گئی جو شام کو اٹھی۔ میں چچی کے ساتھ چچی کے روم میں تھا اور ھم کپڑے پہنے چومتے ھوئے مستی میں باتیں کر رھے تھے چچی نے میرے لن پر چوت رگڑتی کہا تیرا چچو جلدی فارغ ھو جاتا ھے مجھے تو بلکل مزہ نہیں آتا پھر چچی نے مجھے میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا تم کو چچی کیسی لگتی ھے میں نے کہا چچی آپ مجھے بہت پیاری لگتی ھو پھر چچی نے میرا لن پکڑ کے کہا اپنی چچی کو بھول تو نہیں جائے گا میں نے چچی کو باھوں میں بھر کر چچی کے ھونٹ چوم کر کہا چچی میں آپ کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ چچی نے کہا میرا فگر کیسا لگتا ھے۔ میں نے چچی کو نیچے کیا اور چچی کے بڑے مموں کو نکال کر دباتے کہا چچی آپ کا فگر بہت کمال کا ھے اور آپ کے بڑے ممے مجھے بہت پسند ہیں اور آپ کو چودنے میں مجھے بہت مزہ آتا ھے۔ چچی نے کہا شادی کے بعد مماپاپا کے ساتھ رھو گے میں نے کہا نہیں میں نے الگ گھر لیا ھے فہمیدہ اور میں الگ رہینگے چچی نے شلوار اوپر کی میرا ناڑا کھولا میں نے چوت میں لن ڈال کر سلوسلو چدائی کرنے لگا تو چچی نے مجھے اپنے سینے سے لگا کر چوم کر کہا میں جب آیا کروں گی تو چدائی کیا کروگے۔ میں نے چچی کواپنے اوپر کیا چچی لن کی سواری کرکے سلوسلو چدائی کرتی میرے مجھے چومنے لگی۔ میں چچی کے بڑے مموں کو دباتے کہا اگر فہمیدہ کو پتا چلا تو۔چچی نے کہا تم فکر نہ کرو میں ابھی سے فہمیدہ کو سمجھا دوں گی۔ جب میں آؤں کے تو فہمیدہ کی مرضی سے آؤں گی مگر تم نے فہمیدہ سے اس بارے میں کبھی بھی بات نہیں کرنا۔ جب میں آنے والی ھوں گی تو فون کر دوں گی۔ اور فہمیدہ بھی تم سے خود بات کرے گی اور مجھے بتائے گی تو پھر میں آؤں تم نے کوئی ذکر نہیں کرنا۔ پھر چچی نے کہا بتاؤ اپنی چچی ساس کو کنتے دن رکھو گے۔ میں نے کہا چچی تم ہمارے ساتھ ہمیشہ کیلئے رھو میں آپ کو ہمیشہ پیار کروں گا پھر چچی جوش میں آکر اسپیڈ سے چدائی کرنے لگی پانچ منٹ بعد مجھے باھوں میں بھر کر کروٹ دے کر مجھے اوپر کیا میں چدائی کرتے لگا۔ چچی نے کہا م جب آؤں گی تو تین چار مہینے رھوں گی ٹھیک ھے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ میں اور چچی سارا دن لگے رھے۔ میں کبھی چچی کے بڑے مموں کو چودتا تو کبھی چوت تو کبھی گانڈ تو کبھی چچی لن کو چوستی تو میں چوت گانڈ چاٹتا اور ھم کو شام ھو گئی تو ھم الگ ھوئے۔ پھرچچی کھانا بنانے لگی اور فہمیدہ بھی اٹھ گئی۔ اسی طرح میں پندرہ دن رات دونوں کی چدائی کرتا رہا۔ پھر میرے مماپاپا بھی میرے بہین بھایوں کے ساتھ آگئے۔ میں اور فہمیدہ ساتھ ھی سوتے رات کو فہمیدہ سے کہا سوہاگ رات تیری گانڈ سے کریں گے فہمیدہ نے کہا ٹھیک ھے جب فہمیدہ مانیوں میں بیٹھی تو پھر سب نے منع کر دیا اور چچی تو دن رات چدائی کرنے لگی۔ چچی نے کہا فہمیدہ کی بھی گانڈ چودو گے میں نے کہا ہاں پر وہاں جاکر۔ پھر میری اور فہمیدہ کی شادی ھو گئی۔ چچی بھی راز چدواتی۔ جب ھم آنے لگے تو چچاچچی بہت اداس ھو گئے کیوں کے فہمیدہ ان کی اکلوتی بیٹی تھی لیکن چچی بہت اداس تھی کیونکہ میں جا رھا تھا چچی کو چوم کر کہا اداس نہ ھو ساتھ چلو تو چچی نے کہا تیرا چچو اکیلا ھو جائے گا۔ میں تین مہینے بعد آؤں گی جب تک تم مزے کر لینا پھر فہمیدہ سے بات کر کے آؤں گی تیرا چچا بھی سمجھ جائے گا کے میں فہمیدہ سے ملنے جارھی ھوں۔ پھر ھم کراچی آگئے۔ یہاں میں اور فہمیدہ دن رات چدائی کرتے۔ اور فہمیدہ کی گانڈ کی چدائی بھی کر لی اور تین مہینے میں فہمیدہ پیٹ سے ھو گئی۔ ایک رات فہمیدہ نے اپنی ممی کا کہا کے ممی آپ کے ساتھ سونا چاہتی ھے۔ میں نے ممی کو بلایا ھے ہمارا بچہ ھونے تک یہی رھے گی۔ میں نے کہا ایک شرط پر کہا ہاں بولو میں نے کہا اگر وہ ہمارے ساتھ سوئے گی تو ھم ساتھ میں کریں گے۔ فہمیدہ نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں آفس میں تھا تو چچی کی کال آئی۔ کہا فہمیدہ نے بتایا ھے تم سے بات کر لی ھے۔ میں نے کہا ہاں کر لی ھے۔ کہا کیا تم ھم دونو کو ساتھ کرو گے ساتھ سلاؤ گے۔ میں نے کہا ہاں۔ تو چچی نے افففف کیا اور اور کہا تب تو مزہ بہت آئے گا۔ میں نے کہا آپ کب آرھی ھو کہا بس تین دن بعد ھم مزے کر رھے ھونگے۔ پھر چچی آگئی ھم تینوں ساتھ سوتے چدائی کرتے۔ پھر فہمیدہ کو بیتاھوا میں فہمیدہ کے مموں کا دودھ پیتا۔ اسی طرح چچی کو ہمارے ساتھ ایک سال ھو گیا جب چچی جانے لگی تو چچی کو حمل ھو گیا چچی فہمیدہ بہت خوش ھوئیں۔ پھر چچی نے کہا جاتے ھی تیرے چچا سے کروا لوں گی پھر کہوں گی میں پیٹ سے ھو گئی ھوں اور دوسرے دن چلی گئی ایک ہفتے بعد چچی نے بتا کے تیرے چچا کو بتایا کے تم پاپا بننے والے ھو تو وہ بہت خوش ھے۔ پھر چچی کو بیٹا ھوا تو ھم ملنے گئے۔ اب کبھی کچھ مہنوں بعد ہمارے پاس آتی ھے کبھی ھم جاتے ہیں۔ میں بہت لکی ھوں کے مجھے فہمیدہ جیسی بیوی اور چچی جیسی ساس ملی ھے۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔ 

پھپھو بہت زیادہ موٹی تھی

ھیلو دوستو میرا نام سورج ھے۔ میں بہت کیوٹ ھوں۔ اور میں گورا چٹا ھوں۔ میری صحت بہت اچھی ھے اور کثرت کرنے سے میرے ڈولے شولے کمال کے ہیں۔ اور میری ہائٹ 5 فٹ 6 انچ ھے۔ میری کمر کا سائز 38 ھے۔ میں ایک شیر جیسا مرد ھوں۔ میرے لن کی ٹائمنگ بہت لمبی ھے۔ میں ایک ھی چدائی میں عورت کو تین سے چار بار فارغ کر سکتا ھوں۔ تو دوستو میں اپنی صحت سہی رکھنے کیلئے پہلوان استاد کے ساتھ کثرت کرتا تھا استاد نے ایک بار مجھ سے کہا سورج تم میرے ساتھ کثرت کیا کرو صحت بن جائے گی اور یہ بھی کہا زندگی میں تم جس لڑکی کی چدائی کرو گے تو وہ تیری دیوانی ھو جائے گی پھر میں نے کثرت کرنا شروع کیا جب میں بڑا ھوا تو گاؤ کی سب لڑکیاں مجھ پر مرتی تھیں لیکن استاد نے کہا تھا پہلی چدائی اس سے کرنا جو دل کو بھا جائے گاؤں کی لڑکیاں خوبصورت تو تھیں لیکن دل کو نہیں بھاتی تھیں یہاں تک کے استاد کی بیٹی بھی مجھ پر مرتی تھیں مجھے کبھی کبھی پکڑ لیتی تھی لیکن ایک تو استاد کی بیٹی تھیں دوسرا دل کو بھاتی نہیں تھی۔ ایک بار تو میرے سامنے نگی ھو گئی میں نے کہا تم مجھے بھاتی نہیں ھوں اور نہ ھی تم سے کچھ کرنے کو من کرتا ھے استاد کی بیٹی خوبصورت تو بہت تھی پر من کو نہیں بھاتی تھیں۔ میرے پاپامما نے میری کویتا پھپھو کے بارے میں بہت کچھ بتایا تھا لیکن میں نے کویتا پھپھو کو بچپن میں دیکھا تھا جب میں 9 سال کا تھا کویتا پھپھو 14 سال کی تھی پھر بڑے چچو کے ساتھ کویتا پھپھو ممبئی چلی گئی اس کے بعد میں پاپامما سے کویتا پھپھو کا سنتا تو کویتا پھپھو کا سن کر میں بہت ہنستا تھا۔ کیونکہ میری کویتا پھپھو بہت زیادہ موٹی ھے اور اس موٹاپے کی وجہ سے کویتا پھپھو کی شادی بھی نہیں ھوئی۔ اور نہ ھی کویتا پھپھو کا کوئی بوئے فرینڈ تھا۔ لیکن کویتا پھپھو بہت گرم تھی۔ اور چدائی کا بہت شوق رکھتی پر کویتا پھپھو کا یہ شوق کوئی پورا نہیں کرتا تھا۔ جو بھی کویتا پھپھو کا موٹاپا دیکھتا تو دور بھاگتا لیکن میری کویتا پھپھو ھے بہت خوبصورت کویتا پھپھو اپنی پیاس بجھانے کیلئے تین ربڑ کے لن رکھے تھے۔ جو کویتا پھپھو ان سے اپنی چوت کا رس نکالتی۔ میں اپنے گاؤں راجنپور میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اور پھپھو اپنے پڑے بھائی یعنی میرے بڑے چچا کے ساتھ ممبئی میں رہتی تھی۔ اور میں 18 سال کا تھا۔ جب میرے پاپا نے مجھے پھپھو سے ملنے کا کہا کے کویتا پھپھو تم سے ملنا چاہتی ھے۔ پھر مجھے بھیجا گیا۔ میں ممبئی بڑے چچا کے گھر کویتا پھپھو سے ملنے آیا۔ افففففف یعقین جانیں کے جب میں نے اپنی کویتا پھپھو کو دیکھا تو مجھے بہت پیاری لگی اور کویتا پھپھو میرے من کو بھاہ گئی۔ کویتا پھپھو مجھے اپنے گلے لگا کر ملی میری گال چوم کر کہا جب تم 9 سال کے تھے تب سے دیکھا تھا۔ پھر کویتا پھپھو کے بعد میں سب سے ملا۔ کویتا پھپھو نے کہا تم تھک گئے ھو گے کچھ آرام کر لو پھر کویتا پھپھو مجھے اپنے روم لے جاتے ھوئے آگے چل رھی تھی۔ میری تو نظر کویتا پھپھو کی موٹی گانڈ سے ہٹ ھی نہیں تھی۔ اور کویتا پھپھو کے ممے بھی بہت بڑے تھے کویتا پھپھو کا موٹاپا مجھے بھا گیا۔ کویتا پھپھو نے کہا تم آرام کرو بعد میں کھانے پر ملتے ہیں جب تک تم ھو میرے ساتھ میں سوؤ گے میرے روم میں میرے سیوا کوئی نہیں آتا تو جیسے تم گاؤں میں سوتے تھے ویسے سونا پھر مسکرا کر کویتا پھپھو روم سے باہر چلی گئی۔ پہلے میں ایسے لیٹا اور دوسرے تکیہ کے نیچے میرا ہاتھ چلا گیا تو مجھے کچھ لگا میں نے تکیہ ہٹا کر دیکھا تو تین لن پڑے تھے الگ سائز اور رنگ کے اور ان تین لنوں سے میرا لن بڑا اور موٹا تھا۔ میں سمجھ گیا کے کویتا پھپھو کی شادی نہیں ھوتی اس لیئے یہ استعمال کرتی۔ میں نے بھی سوچ لیا کے اپنی کویتا پھپھو کو خوش کرنا میرا فرض ھے اور آج رات کو ھی کویتا پھپھو کو خوش کروں گا۔ اور اسی کشمکش میں میرا لن اپنی مستی میں کھڑا ھو گیا اور تھکاوٹ کی وجہ سے مجھے نید آ گئی۔ پھر شام کے سات بجے کویتا پھپھو نے مجھے اٹھایا تو میں اٹھا فرش ھوا چائے پی سب سے گپشپ کرتے وقت کھانے کا ٹائم ھوا پھر کھانا کھا کر کویتا پھپھو آور میں روم میں آئے۔ کویتا پھپھو نے الماری کھولتی کہا سورج میں تو سوتی ھوں تو نیٹی پہنتی ھوں۔ تم کیا پہن کر سوتے ھو۔ میں نے کہا پھپھو میں چڈی پہن کر سوتا ھوں۔ کہا لائے ھو۔ میں نے کہا نہیں بھول گیا۔ تو پھپھو نے ہنس کر کہا اچھا ایک میرے پاس چڈی ھے پہنو گے پر وہ چڈی۔ لڑکیوں کی ھے۔ من میں آیا کے لڑکیوں کی چڈی تو پتلی ھوتی ھے۔ میں نے کہا ہاں دے دو نہیں تو مجھے نید نہیں آئے گی پھر پھپھو نے مجھے ریڈ چڈی دے کر نیٹی پہننے کیلئے واش چلی گئی۔ چڈی تو ایک دم پتلی تھی۔ پھر میں نگا ھوکر چڈی پہنی تو میرا لن صاف نظر آرہا تھا۔ میں چڈی پر چادر لےکر بیٹھا تو پھپھو نیٹی پہن کر آئی پھپھو کی نیٹی صرف گانڈ کے ہیپ سے نیچے تھی اور پھپھو کی ٹانگیں نگیں تھیں۔ اور پھپھو کے بڑے ممے ایک دم ٹائٹ تھے۔ جو نیٹی میں کچھ صاف نظر آرھے تھے اور کویتا پھپھو کی پینک موٹی موٹی نیپلیں بھی نظر آ رہیں تھیں اور نیٹی میں کویتا پھپھو کی گانڈ بھی نظر آرھی تھی۔ کویتا پھپھو کو پینک نیٹی میں دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ پھر میرے ساتھ بیٹھی میں نے چادر ہٹا دی میرا لن چڈی میں کھڑا صاف نظر آرہا تھا پھپھو کی نظر میرے لن پر پڑ گئی۔ تو کویتا پھپھو مسکرا کر باتیں کرتی ھوئی میرے لن کو دیکھ کر مسکرا کر مماپاپا اور میرے بہن بھائی کا پوچھتی ھوئی کبھی کبھی میری گال چوم لیتی اور اپنے گلے لگا لیتی اور میں کویتا پھپھو کا خوبصورت چہرہ اور کویتا پھپھو کے بڑے مموں کو دیکھ کر  باتیں کر رہا تھا کچھ دیر باتیں کی۔ پھر کویتا پھپھو نے مسکرا کر پوچھا کوئی گلفرینڈ ھے۔ میں نے کہا ابھی تک تو کوئی گلفرینڈ نہیں بنائی۔ پھپھو نے مسکرا کر کہا مجھے تو نید آئی ھے میں نے کہا ٹھیک گڈنائٹ پھر کویتا پھپھو ایسی لیٹی کے کویتا پھپھو نے اپنی موٹی کمر میری طرف کرکے لیٹی تو کویتا پھپھو کے لیٹنے سے کویتا پھپھو کی گانڈ سے نیٹی کچھ اوپر ھوئی اور پھپھو لیٹ گئی۔ میری جب نظر پڑی تو افففف میں تو کویتا پھپھو کی موٹی کمر اور موٹی گانڈ دیکھ کے بہت گرم ھو گیا۔ میں بہت دیر تک پھپھو کی گانڈ دیکھتا رھا۔ میرا تو لں اپنی مستی میں تھا اور مجھ سے برداش نہیں ھوا تو میں نے چڈی اتار کر کویتا پھپھو کے ساتھ ھو کر کویتا پھپھو کی گانڈ سے لن لگایا کویتا پھپھو ویسی پڑی تھی۔ پھر میں کویتا پھپھو کی موٹی گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ میں اپنے لن کو سلوسلو رگڑنے لگا اور کویتا پھپھو ویسی کی ویسی پڑی تھی۔ میرا مزہ بڑھ رہا تھا۔ اور میں مستی میں آیا اور میں کنٹرول سے باہر ھو گیا تو میں نے کویتا پھپھو پر باہ رکھ کر ایک ممے کو دبایا اور لن کو ہیپوں میں فل دبایا پھر کچھ دیر زبردست رگڑا اب بھی کویتا پھپھو ویسی کی ویسی پڑی تھی۔ پھر میں آٹھ کر کویتا پھپھو کی چوت اور گانڈ کو چومنا چوسنا چاٹنا شروع کیا افففف میں تو فل مستی میں تھا اور کویتا پھپھو کا بھی جسم گرم ھو گیا پھر کویتا پھپھو سدھی لیٹی کویتا پھپھو کی آنکھیں بند تھیں۔ اور ٹانگیں پھیلا دیں میں سمجھ چکا تھا کے کویتا پھپھو بھی آنکھیں بند کیئے مزے لے رھی ھے۔ پھر جب میں نے پھپھو کی چوت کو کھول کھول کر چاٹنا شروع کیا تو کویتا پھپھو آنکھیں بند کیئے مستی میں ھونٹوں کو دانتوں میں لیتی مستی میں اپنے سر کو ادھر ادھر اوپر نیچے کر رہی تھی۔ بہت دیر تک کویتا پھپھو کی چُوت کو چاٹ چاٹ کر پھپھو کو مست کیا پھر میں کویتا پھپھو کے اوپر لیٹ کر کویتا پھپھو کے ھونٹ چوستے ھوئے نیٹی کی ڈوری کھول کر ہٹائی کویتا پھپھو کے بڑے مموں کو دیکھ کر افففففف میں تو پاگل ھو گیا اور پھپھو کے بڑے مموں کو کو دباتے چومتے چوستے ھوئے مست رھا افففففف کویتا پھپھو بھی مستی میں اپنا منہ ھوٹ سر ہلا رھی تھی پھر میں کویتا پھپھو کی چوت میں لن کا ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا اور کویتا پھپھو کے منہ میں منہ دیا اور لن کو کویتا پھپھو کی چُوت میں اندر باہر کرتے اندر کرنے لگا۔ پھر میں نے ایک زور دار دھکا لگایا تو میرا پورا لن کویتا پھپھو کی چُوت کے اَندر چلا گیا۔ تو کویتا پھپھو کی سیکس میں افففف کیا میں اسپیڈ سے چدائی کرتا ھوا کویتا پھپھو کے منہ میں منہ دیا تو کویتا پھپھو نے مجھے باھوں میں بھر کر اپنا منہ کھول دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے۔ اب کویتا پھپھو نے بھی اپنی آنکھیں کھول دی اور مجھے چومنے لگی۔ بہت دیر بعد کویتا پھپھو نے مجھے زور سے دباکر مجھے چپک گئی۔ کویتا پھپھو کی چُوت نے رس چھوڑ دیا۔ میں نے پھپھو سے کہا پھپھو مزہ آیا پھپھو نے سر ہلا کر افففففف کہے کر میرے منہ میں منہ دیا۔ میں چدائی کر رھا تھا کچھ دیر بعد پھر کویتا پھپھو مستی میں آئی۔ مجھے چومتی کہا زور سے گھسے لگاؤ۔ افففففف اس بات پر میں تو جوش میں آکر ایسے گھسے لگائے کے پھپھو آ آ آ افففف کرنے لگی۔ پھر زور سے مجھے چپک گئی۔ اور کویتا پھپھو کی چوت نے رس چھوڑ دیا۔ میں نے کویتا پھپھو کو دو بار فارغ کیا لیکن میں ابھی فارغ نہیں ھوا تھا پھر کویتا پھپھو کو گھوڑی بنا کر جوش میں چدائی کرنے لگا دیکھا بیڈ کی چادر خون سے بھری تھی کچھ دیر بعد میں لیٹ گیا اور کویتا پھپھو کو لن کی سواری کرائی پھپھو نے اپنا وزن مجھ پر زرا سا بھی نہیں آنے دیا۔ پھر پھپھو جوش میں آگئی اور جوش میں چودنے لگی کچھ دیر بعد پھپھو کی چُوت نے پھر رس چھوڑ دیا۔ میں نے پھپھو کو الٹا لیٹا کر کبھی پھپھو کی چوت کی چدائی کرتا تو کبھی پھپھو کے ہیپ میں لن رگڑتا ھوا گانڈ کے سوراخ میں ٹوپہ اندر کرتا اور ھم بہت مستی میں تھے۔ کچھ دیر بعد پھپھو کی چوت نے پھر رس چھوڑا تو میرے لن نے بھی پھپھو کی چُوت میں گرماگرم پانی چھوڑا تو میں پھپو کی کمر پر گر پڑا پھر ھم ھونٹ زبان چوستے ھوئے سیدھے۔ ھوئے پھپھو ابھی بھی فل مستی میں تھی میرا لن ویسے کا ویسے کھڑا تھا پھپھو مجھے چومتی ھوئی میرے لن کو چومنے چاٹنے لگی۔ افففففف مجھے تو لن چسوانے میں بہت مزہ آرہا تھا۔ لن کی بہت تعریف کی۔ اسی طرح میں اور پھپھو صبح کے 6 بجے تک چدائی کرتے رھے۔ اور ساتھ میں نگے سو گئے۔ پھر صبح پھپھو نے مجھے چومتے ھوئے اٹھا کر کہا کپڑے پہن کر ناشتہ کر لو۔ میں پھپھو کو لیٹا کر پھر چڑھ گیا۔ پھپھو نے کہا پہلے ناشتہ کر لو پھر کر لینا میرے ھونٹ چوم کر کہا چلو آٹھ جاؤ۔ میں نے کہا پھپھو تھوڑا لن کو چوسو پھپھو مسکرا کر اٹھی اور لن کو منہ میں لےکر چوسنے لگی۔ کچھ دیر بعد کہا اب چلو۔ پھر میں کپڑے پہن کر میں اور پھپھو نے ناشتہ کیا۔ پھر روم میں آکر ایک چدائی کی پھر پھپھو کو واش میں نہاتے ھوئے چدائی کا کہا پھر واش میں نہاتے ھوئے چدائی کی اور فرش ھو کر آئے۔ میں اور پھپھو نے ایک مہینہ دن رات چدائی کی۔ پھر جب میری مما کا فون بلانے کا آیا تو پھپھو بہت اداس ھو گئی۔ میں نے پوچھا تو کہا تم جا رھے ھو اس لیئے میں نے کہا پھپھو تم میرے ساتھ چلو۔ میں آپ کا ہمیشہ خیال رکھوں گا۔ پھپھو یہ سن کر بہت خوش ھوئی اور پھر پھپھو کو میں ساتھ لایا پھپھو کو اپنے روم میں رکھنے کو کہا تو مماپاپا نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ افففففف یہاں تو پھپھو اور میں بہت چدائی کرنے لگے۔ جس سے مماپاپا کو پتا چل گیا۔ اور ہمیں تانے مارنے لگے۔ میں نے پھپھو سے کہا پھپھو میں آپ سے بہت پیار کرتا ھوں۔ میرے ساتھ چلو گی پھپھو نے کہا میں بھی تم سے بہت پیار کرتی ھوں۔ پر ھم کہاں جائیں گے۔ میں نے کہا دلی مجھے جوب کا لیٹر آیا ھے۔ وہ گھر گاڑی بھی دے رھے ہیں وہا ھم چل کر شادی کر لینگے مجھ سے کروں گی شادی پھپھو نے چوم کر کہا تیری خوشی میری خوشی ھے۔ مماپاپا نے بہت سنایا لیکن ھم نے کسی کی پرواہ نہیں کی۔ اور دلی آگئے۔ گھر گاڑی مل گئی۔ پھر ھم نے شادی کر لی اور سوہاگ رات کو پھپھو کی گانڈ کی سیل کھولی۔ افففففف پھپھو میں بہت مزہ ھے۔ پھپھو سے ان لن کے بارے پوچھا تو کہا ایک تو میری شادی نہیں ھو رھی تھی دوسرا بھائی جب بھابھی کی چدائی کرتا تو کبھی کبھی میں دیکھ لیتی پھر میں نے اونلاین لن منگوائے۔ جب تم آئے تو پتا نہیں مجھے ایسا لگا کے میرا بھتیجا ھی میرا سب کچھ بنے گا۔ پھر آج ھم پتنی پتی ہیں۔ میں نے کہا پھپھو میں پاپامما سے آپ کا بہت دفعہ سن چکا تھا کے موٹاپے کی وجہ سے آپ کی شادی نہیں ھو رھی اس وقت میں آپ کی باتیں سن کر بہت ہنستا تھا لیکن کویتا جب میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتے ھی تم سے پیار ھو گیا سوجا اگر تم مان گئی تو تیرے ساتھ پوری زندگی گزار دوں گا۔ کویتا نے کہا میں نے بھی اس لیئے تم سے گلفرینڈ کا پوچھا تھا۔ جب تم نے بتایا تو میں نے بھی سوچ لیا کے اگر تم نے میرے ساتھ کچھ بھی کیا تو کرنے دوں گی۔ اور سب کے تانے سہے لوں گی اور تیرے ساتھ پوری زندگی گزاروں گی لیکن اس پہلی رات کو جب تم نے میری گانڈ کے ہیپ کے ساتھ لن لگایا تو افففففف زندگی میں پہلی بار مجھے صرف تیرا لن لگا تو مجھے بہت مزہ آیا۔ پھر جب تم نے میری چُوت کو پیار کرنا شروع کیا تو افففففف میں تو اس پیار کو ترستی تھی۔پھر جب میری سیل کھول کر چدائی کی تو بس پھر تم نے مجھے مست کر دیا پھر دن میں بھابھی کو بتایا۔ میں نے کہا چچی کو بتایا تھا کہا ہاں۔ بھابھی ھی تو میرا بہت خیال رکھتی تھی۔ میں نے کہا وہ کیسے۔ کہا ایک رات میں لن سے مست تھی میرے اور بھابھی کے علاواہ گھر کوئی نہیں تھا۔ تو بھابھی نے مجھے نگا لن سے سیکس کرتے دیکھ لیا پھر بھابھی نے کہا کویتا میں تمہاری کیفیت سمجھ سکتی ھوں بولوں ابھی میں ساتھ دوں میں بھابھی کے آگے رو پڑی کے بھابھی میں کیا کروں میں بھی ایک عورت ھوں مجھے بھی جنسی خواہش چاہیئے لیکن اس موٹاپے نے تو مجھے کہیں کا نہ چھوڑا نہ کوئی شادی کرتا ھے اور نہ کوئی بوئے فرینڈ بنتا ھے میں بہت گرم ھوں۔ بھابھی نے کہا تم فکر نہ کرو کوئی نہ کوئی تو ھوگا جسے تم اس موٹاپے کے ساتھ بہت پیاری لگو گی جب تک تیرا کوئی دیوانہ نہیں ھوتا یہ بھابھی تم کو خوش کرتی رھے گی۔ پھر بھابھی میرے ساتھ سیکس کرتی۔ اور چوت کو چاٹ کر رس نکالتی تو کبھی لن سے رس نکالتی بھابھی میرا بہت خیال رکھتی۔ جب میں بھابھی کو اپنی چدائی کا بتایا اور اپنے پیار کا بتایا کے مجھے چار بار فارغ کرتا ھے تو بھابھی سچ میں کویتا تیرا بھائی تو ایک ھی میں جلدی فارغ ھو جاتا ھے۔ جب میں نے لن کا بتایا تو کہا اتنا بڑا اور لمبا تیرے بھائی کے تو اس میں دو نکل آئیں گے بھابھی نے کہا پہلے تو ترستی تھی اب تو سورج کا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے کہا سچ میں مجھے سورج سے پیار ھو گیا ھے۔ اب میں اور کویتا دن رات چدائی کرتے آفس کے بعد تو بس چدائی ھوتی۔ کویتا کا نگا بدن بہت خوبصورت لگتا میں گھر میں اپنے ساتھ کویتا کو نگا رکھتا اور پھر کویتا پیٹ سے ھوئی۔ بیٹا ھوا۔ بیٹے کو ڈبے کا دودھ پلاتے اور میں کویتا کے بڑے مموں کا دودھ پیتا اور کویتا اپنے مموں کے دودھ کی اسپیشل چائے پلاتی۔ پھر کویتا پیٹ سے ھوئی پھر ہماری پاپامما کے ساتھ اور بڑے چچو کے ساتھ صلح ھو گئی میں اور کویتا بہت خوش تھے۔ پھر کویتا کو بیٹی ھوئی دو مہینے بعد صرف بڑی چچی کچھ دن رہنے آئی رات کو میں اور کویتا چدائی کر رھے تھے تو کویتا نے کہا پتا ھے بھابھی کیوں آئی ھے۔ میں نے کہا کیوں تم بتاؤ میرے ہاتھ کو اپنے سر پر رکھ کر کہا پہلے تم قسم کھاؤ جو میں کہوں گی وہ تم مانو گے میں چدائی کرتے کہا وعدہ۔ تو کہا بھابھی میرے کام آئی ھے تو اس نے مجھے بات کہی تو میں انکار نہ کر سکی۔ میں نے کہا کون سی بات۔ کہا بھابھی بہت گرم ھے بھائی بھابھی کو فارغ نہیں کر پاتا جب سے تیرے ساتھ آئی ھوں بھابھی ترس گئی ھے۔ میرے ساتھ تم سے چدائی کرنا چاہتی ھے۔ میں نے کہا تم کو اچھا لگے گا۔ کہا کیوں نہیں اس نے میرا اچھے سے خیال رکھا تم نے وعدہ کیا ھے۔ میں نے کہا تو خوش ھے تو ٹھیک ھے۔ کہا چلیں بھابھی کے پاس۔ میں نے کہا چلو۔ کہا چلو پھر ھم روم سے نگے نکلے اور آرھے تھے تو کہا بھابھی کو خوش کرنا جب تک رہیگی میں نے کہا ٹھیک ھے کہا تم دونوں کو میں اکیلے بھی ٹائم دوں گی تو بھابھی کو بہت خوش کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ھم نگے چچی کے پاس آئے۔ کویتا اور چچی منہ چوسنے لگی پھر کویتا نے چچی سے کہا بھابھی جتنے دن رہنا من لگا کر انجوائے کرنا میں کھڑا تھا اور میرا لن  بھی کھڑا تھا کویتا نے میرا لن پکڑ کر چچی کو دیکھایا اور چچی کے ہاتھ دیا چچی نے لن کو پکڑ کر مجھے دیکھ کر کہا سورج تیرا لن تو بہت طاقتور ھے۔ پھر لن کو چومنے چاٹنے چوسنے لگی کویتا چچی کے کپڑے اتارنے لگی اور چچی کو نگا کیا۔ کویتا نے مجھے لیٹنے کو کہا۔ میں لیٹا تو چچی لییٹ کر میرا لن چوسنے لگی اور کویتا چچی کی چوت کے پاس آئی چچی نے اپنی ٹانگیں کھول دیں کویتا نے اپنی چوت میرے مںہ کے پاس کی اور چچی کی چوت چاٹنے لگی میں کویتا کی چُوت چاٹنے لگا۔ پھر کویتا نے چچی کو میرے لن کی سواری کرائی چچی کی چوت بہت تنگ تھی۔ لن جا نہیں رھا تھا پھر چچی نے ایسا زور کا جھٹکا لگا کر نیچے ھوئی تو پورا لن چچی کی چوت میں چلا گیا۔ افففففف واقعی چچی بہت گرم تھی چچی نے لن کی ایسی چدائی کی کے مجھے بھی مزہ آنے لگا۔ پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اور پھر مجھے دونو جپھی ڈال کر ھم نگے سو گئے۔ پھر صبح کویتا نے چچی سے کہا بھابھی آپ سورج سے اکیلے میں کروں میں گھر کا کام کرلو اور کھانے کیلئے بنا لو۔ پھر کویتا گئی تو افففف چچی تو پاگل ھو گئی مجھے مستی میں چومتی کہتی افففف سورج تیرا لن تو بہت کمال کا ھے مجھے تو ایسا لن چاہیئے تھا افففف تم تو ھم دونو کو ساتھ میں کتنی بار فارغ کرتے ھو پر تیرا لن فارغ نہیں ھوتا کویتا تو بہت لکی ھے جو تم اسے ملے۔ میرا تو من کرتا ھے بس تیرے ساتھ پوری زندگی گزار دو میں نے کہا چچی تم اتنی گرم کیوں ھو چچو چدائی نہیں کرتا۔ مجھے چوم کر کہا میری جان کیا بتاؤ تیرے چچو کا لن اتنا چھوٹا ھے کے تیرے لن سے اس کے دو لن ملائیں تو پھر برابر ھوگا تیرا چچو مجھے فارغ کیئے بنا ھی فارغ ھو جاتا ھے۔ ھم ساتھ میں۔ سوتے چدائی کرتے پھر پندرہ دن بعد رات چچی سے گانڈ چودنے کو کہا تو چچی نے انکار نہیں کیا پھر میں تو دونوں کی بہت چدائی کرتا۔ چچی کا تو جانے کا من نہیں تھا کویتا کہتی تو کچھ دن اور رکھ جاؤ پر وہاں چچو چدائی کیلئے ترس گیا تھا۔ کہا پھر کبھی آؤں گی۔ پھر چچی چلی گئی۔ کویتا نے کہا چچی بہت گرم ھے نہ میں نے کہا گرم تو بہت ھے پر جو تم میں مزہ ھے وہ کسی میں نہیں ھے کہا مجھ میں کیا ھے میں بس موٹی ھوں میں نے کہا اس لیئے تو میں دیوانہ ھوا مجھے تیرا موٹاپا بہت مزہ کرتا ھے میں تو پہلے دن ھی آپ پر مر میٹا تھا۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
 
۔ 

Monday, February 6, 2023

بھائی کے ساتھ دیور نے دیکھ لیا

ھیلو دوستو میرا نام امبر تسکین ھے۔ میں بہت خوبصورت ھوں۔ اور گوری چٹی ھوں۔ میرے بڑے ممیں ہیں۔ اور کیوٹ سی چوت ھے۔ اور پلی ھوئی گانڈ ھے۔ تو دوستو۔ میرے تین بھائی ہیں۔ دو میرے سگے بھائی ہیں۔ ایک مجھ سے بڑا ھے اس کا نام عثمان ھے اور ایک مجھ سے چھوٹا ھے اس کا  نام عمر ھے۔ اور سوتیلا بھائی ھم سے چھوٹا ھے اور اس  کا نام اسلم ھے۔ لیکن وہ بھی جوان ھے اور پاپا کی دوسری بیوی کا بیٹا ھے۔ جب پاپا کی بیوی گزری۔ تو پاپا اسلم کو گھر لایا۔ تو مما پاپا کو ڈانٹنے لگی۔ تو پاپا نے کہا اسلم کو اپنے ساتھ اپنے بستر میں استعمال کیلئے رکھو چاھو تو اسلم کو بستر میں میرے سامنے بھی استعمال کر سکتی ھو۔ مما یہ سن کر خوش ھو گئی۔ کیونکہ مما بہت چداکڑ تھی۔ مما تو میرے دادا سے بھی چدائی کرتی تھی۔ جب مما کا دیور یعنی میرا چاچو آتا مما تو پاپا اور اپنے دیور کے ساتھ مل کر چدائی کرتی۔ پھر مما اسلم کو اپنے ساتھ سلاتی اور چدائی کرتی اور اسلم کا ھم سب سے زیادہ خیال رکھتی اور مما کبھی کبھی روم سے نگی باہر آ جاتی جسے عثمان اور عمر بھی دیکھتے تھے۔ سوچو مما ایسی ھے تو پھر میں کیسی ھونگی۔ کیوں کے میرے اندر مما کا خون تھا اور میرے دو بھائی عثمان عمر اور میں مما کی گرم چوت سے نکل کر آئے وہ چوت جسے ہر لن لینے کا شوق رکھتی تھی۔ پاپا بھی مما کی چُوت کا بہت خیال رکھتے تھے اس لیئے تو مما کی چدائی کیلئے پاپا اسلم کو لائے تھے۔ اور پاپا بھی ساتھ میں چدائی کرتا پاپا مما کی چوت کا غلام تھا اور مما سے بہت پیار کرتا تھا۔ مما اپنے روم میں ننگی رہتی اور اسلم کو بھی نگا رکھتی اور مما کے روم کا ڈور میں نے زندگی میں کبھی بھی لاک نہیں دیکھا اس لیئے ھم مما کی شروع سے چدائی دیکھتے آرھے تھے۔ عثمان کا روم الگ تھا۔ میرا اور عمر کا ایک روم تھا اور ایک بیڈ تھا۔ میں اور عمر ایک چادر میں سوتے تھے۔ میری نسوں میں بھی مما کا گرم خون تھا اور میرے دو بھائیوں کی نسوں میں بھی مما کا گرم خون تھا اور یہ گرم خون آخر مجھے بھی مست کرنے لگا۔ تو ایک رات میں نے عمر سے کہا عمر ھم سیکس کریں تو عمر نے کرنے کو کہا میں اور عمر چمہ چٹی کرنے لگے اور ھم نگے ھوکر مست ھو جاتے مجھے اور عمر کو بہت مزہ آتا۔ میں عمر کے لن کو چوس کر لن کا پانی نکال کر نگل جاتی اور عمر میری چوت کو چاٹ چاٹ کر میری چُوت کا رس نکال دیتا مجھے بہت مزہ آتا اور میری چُوت کا سارا رس چاٹ چاٹ کر نگل جاتا۔ پھر ایک رات کو عمر کے لن سے اپنی چوت کی سیل کھلوائی مجھے درد تو بلکل نہیں ھوا۔ پر بیڈ کی چادر میری چوت کے خون سے بھر گئی۔ پھر میں اور عمر روز چدائی کرتے۔ ایک بار مما کے روم گئی تو مما اسلم کے لن کو اپنی گانڈ میں لے کر چدائی کروا رھی تھی اور اسلم بڑی اسپیڈ سے مما کی چدائی کر رہا تھا۔ میں نے دیکھا تو مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے بھی رات کو عمر کے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر گانڈ کی سیل کھلوائی۔ اس کے بعد عمر جب چدائی کرتا تو مجھے پاگل کر دیتا اب میں بھی مما کی طرح ھو گئی۔ پھر عمر نے عثمان کو بتایا کے میں اور تسکین چدائی کرتے ہیں۔ پھر رات کو میں اور عمر نگے چدائی کر رھے تھے تو عثمان اندر آیا اپنے کپڑے اتار کر میری چدائی کرنے لگا۔ پھر ساری رات دونوں میری چدائی کرتے رھے۔ مجھے تو بہت مزہ آیا۔ لیکن عثمان جلدی فارغ ھو جاتا تھا اس لیئے عثمان کے ساتھ مجھے مزہ نہیں آتا تھا۔ پر عمر تو فارغ ھونے کا نام بھی نہیں لیتا تھا۔ اور عمر چدائی بھی زبردست کرتا تھا۔ اسلیئے مجھے عمر کے ساتھ بہت زیادہ مزہ آتا تھا۔ پھر ایک مرتبہ مما کہیں گئی ھوئی تھی تو میں نے اسلم سے بھی چدائی کی تو اسلم تو عمر سے بھی زیادہ چدائی کرتا۔ اسی طرح میں عمر اور عثمان کے ساتھ چدائی کرتی اور اسلم کے ساتھ کبھی کبھی موقعہ ملتا۔ پھر اس بات کا مماپاپا کو پتا چل گیا لیکن ہمیں منع نہیں کیا۔ صرف مجھے اسلم کے ساتھ چدائی کرنے کو منع کیا۔ لیکن میں پھر بھی اسلم سے چدائی کر لیتی۔ پھر ایک بار ایسا ھوا کے پاپا بمار پڑ گئے۔ اور مما جب اسلم کے ساتھ مصروف ھوتی تو پاپا کی وجہ سے مما ڈسٹرپ ھوتی۔ تو مما نے پاپا کو  دوسرے روم میں شفٹ کر دیا۔ پھر کچھ دن بعد ایک رات مما نے مجھے تیل دے کر کہا اپنے پاپا کے کپڑے اتار کر جسم کی مساج کرنا پھر کپڑے نہ پہنانا ورنہ کپڑے خراب ھو جائینگے۔ اور پاپا کے ساتھ سو جانا اور آج کے بعد تم اپنے پاپا کا خیال رکھنا۔ میں تیل لےکر پاپا کے رومن میں آئی تو دیکھا پاپا کا لن چڈی کو تمبو بنائے کھڑا ھے۔ تو پاپا نے کہا تسکین اپنی مما سے کہو میری مساج کر دو۔ میں نے کہا پاپا آج سے میں آپ کی مساج کروں گی اور آپ کا خیال رکھوں گی۔ پاپا نے کہا ٹھیک ھے تسکین۔ میں نے تیل کو ٹیبل پر رکھ کر۔ پاپا کو باھوں میں بھر کر اٹھاکر ٹیک لگایا تو پاپا کے ساتھ میرا موڈ بن گیا۔ پھر تیل کو اٹھا کر بیڈ پر رکھ کر اپنی ٹانگیں پھیلا کر پاپا کے لن پر بیٹھی تو پاپا نے کہا تسکین کیسی بیٹھی ھو۔ میں نے کہا آپ کی مساج کرنی ھے۔ پاپا کا لن بہت سخت تھا جس کی وجہ سے میرا موڈ بن گیا پھر پاپا کے سینے پر تیل گرا کر مساج کرتی ھوئی سلوسلو پاپا کے لن پر چوت رگڑنے لگی۔ اور پاپا بھی مستی میں آرھا تھا۔ پھر میں گرم ھو گئی۔ اور اپنی قمیض اتار دی۔ تو پاپا نے میرے بڑے مموں کی تعریف کی تو میں نے پاپا کے منہ میں منہ دیا اور چوسنے لگی پاپا میرے مموں کو دبانے لگا پھر میں نے پاپا کے منہ میں اپنے بڑے ممے دیئے تو پاپا چومتے ھوئے مموں کی نیپلوں کو چوسنے لگا۔ میں آٹھ کر اپنی شلوار اتار کر پاپا کی چڈی اتار کر پاپا کا لن دیکھا تو عمر کا لن بھی پاپا کے لن جیسا تھا۔ بہت دیر تک پاپا کے لن کو چومتی چاٹتی چوپے لگاتی رھی۔ پھر مموں میں رگڑتی رھی پھر پاپا کے لن کو پیار کرتی ھوئی پاپا کی ٹانگوں کی مساج کرنے لگی اف مجھے تو بہت مزہ آرہا تھا۔ پھر پاپا کے لن کی مساج کی۔ اٹھکر پاپا کے لن کو چوت میں لےکر چدائی کرنے لگی۔ جب میری چوت رس چھوڑ دیتی تو پاپا کے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر چدائی کرتی اور چار بجے میں اور پاپا ساتھ میں نگے سو گئے اسی طرح میں پاپا کا ہر طرح سے خیال رکھنے لگی۔ اور کچھ ھی دنوں میں پاپا ٹھیک ھو گئے۔ پھر پاپا اسی روم میں رھا۔ پاپا کے ساتھ تین چار دن چھوڑ کے پاپا کے ساتھ سو جاتی۔ میں بہت خوش تھی۔ کیوں کے میں اپنے گھر میں چار لنوں سے مزے کرنے لگی۔ لیکن جو بات عمر میں تھی وہ کسی میں نہیں تھی۔ کیونکہ عمر کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا۔ میں بہت بار پیٹ سے ھو جاتی۔ تو مما ابوشن کرانے مرد ڈاکٹر کے پاس لے جاتی۔ پہلے تو تین گھنٹے ڈاکٹر میری چدائی کرتا پھر ابوشن کرتا ڈاکٹر کا لن بھی مست تھا اور مجھے بہت مزہ آتا۔ پھر میں تو عثمان اور عمر سے دن رات چدائی کرتی۔ اور اسلم سے جب موقعہ ملتا تو چدائی کر لیتی۔ اور پاپا کو چدائی سے بہت خوش رکھتی پھر مما نے اپنے یار کے بیٹے سے میری شادی کر دی ایک بار شوہر کچھ دنوں کیلئے باہر گیا تو گھر میں ساس سسر دو دیور اور طلاق شدہ نند تھی۔ میں نے عمر کو چدائی کیلئے بلا لیا اور اپنے روم میں رکھا رات کو ھم دونوں نگے ھوکر چدائی کرتے۔ عمر تو ایسی زبردست چدائی کرتا کے میں پاگل سی ھو جاتی۔ ایک رات میں اور عمر نگے چدائی میں مست تھے میں عمر کے لن کی سواری میں مست تھی اور بڑا دیور کسی طرح سے ڈور کھول کر اندر آگیا۔ میں عمر کے لن کو اوپر سے چدائی کر رھی تھی۔ اور عمر نیچے سے میری چوت کی چدائی کر رھا تھا۔ اور ھم دونوں اتنی فاسٹ چدائی کر رھے تھے۔ کے اف مت پوچھوں۔ مجھے بہت مزہ آرہا تھا۔ جب دیور کو دیکھا تو میں عمر کا لن اپنی چوت سے نکال کر ہٹی تو بس پھر تو دیور نے پکڑ لیا اف پھر تو دونوں چودنے لگے۔ مجھے تو دونوں نے پاگل کر دیا۔ ساری رات چدائی کرتے رھے۔ تین راتیں تو دونوں میری چدائی کرنے میں لگے رھے۔ اور دن کو بھی نہیں چھوڑتے تھے۔ پھر عمر چلا گیا۔ پھر اکیلا دیور تو مجھ پر بھاری پڑ گیا۔ مجھے تو دیور نے اتنا مزہ دیا کے میں کیا بتاؤں۔ دیور تو میری گانڈ چوت مموں اور منہ کی زبردست چدائی کرتا۔ پھر شوہر آگیا۔ لیکن دیور کو اب روکنا مشکل تھا۔ میں کچن واش یاں گھر کا کام کر رھی ھوتی تو دیور وہیں میری شلوار نیچے کرکے میری چوت یاں گانڈ کی چدائی کرنا شروع کر دیتا۔ اور ایک بار میں صفائی کر رھی تھی تو بڑے دیور نے مجھے پکڑ لیا اور میری شلوار نیچے کر میری چدائی کرنے لگا تو چھوٹے دیور نے دیکھ لیا میں چھوٹے دیور کو دیکھ کے سمجھ گئی اب اس سے بھی مزے کروں گی بڑا  دیور کھڑے کھڑے میری چدائی کر رہا تھا اورمیں تو بہت گرم ھو چکی تھی۔ تو دیور سے کہا تیرے روم چل کر کرتے ہیں۔ پھر دیور کے روم میں آکر چدائی کی۔ بڑے دیور سے چدائی کر کے میں اپنے روم میں آئی تو اتنی دیر چھوٹے دیور نے آکر پکڑ لیا پھر چھوٹے دیور نے تسلی سے مجھے خوش کیا اور میں نے بھی مست ھوکر چھوٹے دیور کو خوش کیا۔ پھر اسی طرح ایک بار بڑا دیور کچن میں میری چودائی کر رھا تھا۔ تو سسر نے مجھے چدائی کرتے دیکھ لیا۔ میں نے بھی سسر کو دیکھ لیا۔ دیور نے نہیں دیکھا تھا۔ میں تو سسر کو دیکھ کر سمجھ گئی کے افففف اب سسر بھی نہیں چھوڑے گا۔ ایک رات میں دیور سے چدائی کرکے آئی تو آگے سسر چڈی میں لن کھڑا کیئے کھڑا تھا سسر کا کھڑا لن دیکھا تو افففف میں سمجھ گئی کے اب سسر چودے گا میں نے جاکر سسر کے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا تو سسر مجھے اٹھا کر دوسرے روم لے گیا اور چدائی شروع کردی۔ مجھے بہت مزہ آیا سسر فارغ ھوا تو میں روم سے باہر آئی تو چھوٹا دیور مجھے اٹھا کر اپنے روم لے گیا اور چدائی کی۔ پھر میں شوہر کے پاس آئی تو شوہر شروع ھو گیا۔ ایک ھی وقت میں۔ میں نے چار لنوں کے مزے لیئے پھر کبھی بڑا دیور اٹھا کر لے جاتا تو کبھی سسر تو کبھی چھوٹا دیور۔ کبھی میں اپنے روم میں ھوتی تو کبھی بڑا دیور تو کبھی چھوٹا دیور تو کبھی سسر آکر شروع ھو جاتا دن میں دو بار سسر اور دو بار بڑے دیور کے ساتھ تو کبھی دو بار چھوٹے دیور کے ساتھ چدائی کرتی۔ یہ رات کو بھی نہیں چھوڑتے۔ میں تو دن کو تین لن سے مزے کرتی تو رات میں چار لن سے مزے کرتی۔ جب شوہر کی چھٹی ھوتی تو اس دن بہت مزہ آتا رات سے لےکر دن تک اور دن سے لےکر رات تک پھر دن سے لےکر رات تک۔ چار لن سے چدائی کرتی کبھی سسر پکڑ لیتا تو کبھی بڑا دیور تو کبھی شوہر تو کبھی چھوٹا دیور۔ پھر میں عمر کو بھی بلا لیتی عمر کے ساتھ مل کر میں بڑے اور چھوٹے دیور سے چدائی کرتی۔ تو نند نے اس رات مجھے تینوں سے چدائی کرتی دیکھ لیا اور سسر کے ساتھ بھی چدائی کرتی دیکھ لیا۔ نند نے کہا بھابھی تم تو بہت مزے کرتی ھو اپنے بھائی عمر اور میرے دونوں بھائیوں اور پاپا کے ساتھ۔ پھر کہا بھابھی میں بھی کرنا چاہتی ھوں کچھ کرو۔ میں نے کہا ایک شرط پر میں تیری سب سے چدائی کر وا سکتی ھوں اپنے بھائی عمر سے اور تیرے دونوں بھائیوں اور پاپا سے اور میرے پاپا اور بڑے بھائی سے ۔ کہا افففف سچ میں بھابھی۔ میں نے کہا ہاں تو کہا پھر شرط بتاؤ۔ میں نے کہا میرے ساتھ تم سیکس کرو۔ پھر میں اور نند نے سیکس کیا پھر نند سے کہا سب سے پہلے تیری چدائی عمر سے کراؤ عمر زبردست چدائی کرتا ھے۔ نند نے کہا ہاں بھابھی پھر میری جلدی سے چدائی کراؤ  اب مجھ سے صبر نہیں ھوتا میں نے کہا آج ھم سیکس کریں گی تو پھر میں عمر کو بلا لوں گی یا وہیں رات گزارینگے تو عمر جو کرے اسے کرنے دینا پھر اپنے پاپا سے پھر عثمان سے۔ کہا ٹھیک ھے۔ پھر میں اور نند نے خوب سیکس کیا۔ پھر کچھ ایک ہفتے کیئے نند کی چدائی کرانے اپنے میکے آئی نند کو عمر کے حوالے کر کے میں پاپا کے ساتھ روم میں تھی۔ تین رات عمر نے نند کی چدائی کی پھر تین رات عثمان نے چدائی کی میں نے عمر سے چدائی کی پھر نند کو ایک رات پاپا کے ساتھ چھوڑا میں عثمان اور عمر ایک ساتھ چدائی کی پھر نند عمر سے شروع ھو گئی پھر ھم واپس آئے تو نند عمر پر مرمٹی تھی پھر نند کو بتایا کے رات کو ھم سیکس کرے گیں مجھے جودنے کوئی بھی أئے گا تم ھم دونوں کو نگا دیکھ کر تیری بھی چدائی کرے گا پھر ھم نگی سیکس کر رھی تھی کے بڑا دیور آیا اس نے ھم دونو کی چدائی کی۔ میں زیاد نند کو آگے کیا اسی طرح چھوٹے دیور نے بھی نند کو چودا دیا پھر آخر سے بھی نند کی چدائی کرا دی پھر نند نے عمر سے شادی کا کہا اور عمر سے شادی ھو گئی۔ نند نے میرے بھائیوں اور پاپا اپنی چوت گانڈ دے کر گھر کی لاڈلی بن گئی۔ یاں سب میرے دیوانے تھے میں دونو دیور سے اب ایک ساتھ چدائی کرتی ھوں تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے

سمرن بھابھی۔ مما۔ سنیتا

ھیلو دوستو میرا نام امر ھے۔ میرا گندمی رنگ ھے۔ اور صحت مند ھوں۔ میرا 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے۔ اور بہت لمبی ٹائمنگ ھے۔ ھم دو بھائی ہیں سنیل میرا بڑا بھائی ھے میں جب دس سال کا تھا تو پاپا گزر چکا تھا۔ میری مما بہت سندر اور صحت مند ھے۔ پاپا کے گزرنے کے بعد مما نے دوسری شادی نہیں کی اور نہ ھی کسی سے اپنی ٹانگیں اٹھوائی۔ پاپا کے گرزنے بعد میں اور سنیل مما کے ساتھ سوتے تھے اور مما بیچ میں سوتی تھی جب بھائی بڑا ھوا تو دیکھا مما اور سنیل ایک دوسرے کی طرف کروٹ لےکر جپھی ڈالی ھوئی ھے اور مما کی شلوار نیچے ھے اور مما کی ایک ٹانگ سنیل کے لک پر ھے۔ اور سنیل کی بھی چڈی نیچے ھے اور تیز مما کی چھانگوں میں ہل رھا ھے اور مما سیکسی سیسکاریاں لیتی ھوئی سنیل کو دباتی چومتی ھے جب مما نے مجھے دیکھا تو سنیل کو ڈانٹنے لگی۔ اسی طرح مما سے میں نے سنیل کو بہت ڈانٹ پڑتے دیکھتا ایک رات کو تو مما کے بڑے مموں کو باہر نکلے ھوئے دیکھا تھا۔ اسی طرح ایک رات کو مما بھائی سے کہے رھی تھی کیا تم رات کو مجھے شروع ھو جاتے ھو میری بھی حالت خراب کر دیتے ھو کل سے تم دوسرے روم میں سویا کرو گے۔ پہلے تو سنیل نے مما سے کہا امر بھی دوسرے روم میں سوئے گا تو مما نے کہا امر ابھی چھوٹا ھے جب امر بڑا ھوگا تو اپنے روم میں سوئے گا۔ لیکن سنیل نے ضد کی تو مما نے کہا ٹھیک ھے پھر تم نے حرکت کی تو پھر تم کو الگ سونا پڑے گا پھر کچھ دن بعد رات کو میری آنکھ کھلی تو میں نے پھر دیکھا مما میری طرف کروٹ لے کر سوئی ھوئی ھے۔ اور مما کی شلوار نیچے ھے اور پیچھے سے سنیل بھائی مما کو جپھی ڈال کر تیز تیز حل رھا ھے اور مما کے مموں کو زور زور سے دبا رھا ھے مما کی آنکھیں بند تھیں پر اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دباتی ھوئی مست پڑی تھی۔ کچھ دیر بعد میں آٹھ بیٹھا تو جب مما نے آنکھیں کھولیں تو مجھے دیکھا تو جلدی سے اٹھی اور سنیل کو زور سے تھپڑ مار کر شلوار اوپر کر کے کہا میں نے منع کیا تھا پھر تم نے حرکت کی۔ اس کے بعد سنیل الگ سونے لگا۔ اور میں مما کے ساتھ سوتا تھا۔ رات میں کبھی کبھی مما مجھے بہت پیار کرتی تھی۔ پھر میں چودا سال کا ھوا تو ایک رات میں بھی مما کی بڑی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑ رھا تھا مما آٹھ گئی۔ اور مجھے آرام سے سونے کو کہا پھر اس رات کے بعد میں بھی دوسرے روم میں سونے لگا۔ میری مما بہت خوبصورت ھے۔ مما کے بڑے ممے ہیں اور بڑی گانڈ ھے۔ ایک دن مما نے سنیل کی شادی کی بات کی اور لڑکی کا نام سمرن بتایا مما نے لڑکی دیکھانے کا کہا جس وقت ھم بھائی کیلئے لڑکی دیکھنے گئے تو بھائی کو لڑکی پسند آگئی۔ لیکن مجھے تو لڑکی بھا گئی۔ میں تو سمرن کو دیکھتے طے کر لیا کے اگر بھائی کو پسند نہ آئی تو میں کر لوں گا لیکن سمرن اتنی خوبصورت تھی کے بھائی کو بھی پسند آگئی۔ پھر شادی کرکے سمرن بھابھی کو گھر لائے۔ پھر وقت گزرتا رہا اور سمرن کو من ھی من میں یہ جانتے ھوئے کے سمرن میری بھابھی ھے پیار کرنے لگا۔ سمرن بھابھی بہت اچھی ھے۔ سمرن بھابھی اور میں گھل مل گئے۔ سمرن بھابھی میرا خیال تو سنیل سے زیادہ رکھتی۔ کیونکہ سمرن بھابھی خوبصورت ھونے کے ساتھ بہت اچھی بھی ھے۔ اس لیئے سمرن بھابھی گھر کی لاڈلی تھی میرا ہر طرح سے خیال رکھتی۔ ایک دن میں سمرن بھابھی کے روم کی کھڑکی کے ساتھ گیزر جلا رھا تھا۔ مجھے نہانا تھا گیزر بجھ گیا تھا۔ کچھ ھی دیر میں سمرن بھابھی اپنے واش میں آئی سمرن بھابھی کو پتا نہیں تھا کے میں دیکھ رہا ھوں۔ سمرن بھابھی اپنے کپڑے اتارنے لگی جب اپنی قمیض اتاری تو سمرن بھابھی نے پینک کلر کا بلوز پہنا تھا اور سمرن بھابھی کے بڑے ممے پینک بلوز میں کمال کے لگ رھے تھے پھر سمرن بھابھی نے اپنی شلوار اتاری اور اندر پینک کلر کی پتلی چڈی پہنی تھی اور آئینے کے سامنے اپنا آگا پیچھا دیکھ رھی تھی سمرن بھابھی پینک بلوز اور چڈی میں کمال کی لگ رھی تھی اف مجھے تو دیکھنے میں بہت مزہ آرہا تھا پھر سمرن بھابھی نے بلوز اتارا تو سمرن بھابھی کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں گرم ھونے لگا سمرن بھابھی اپنے بڑے مموں کو دباتی چومتی۔ مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگی۔ پھر سمرن بھابھی نے اپنی چڈی اتاری اف میں تو سمرن بھابھی کے نگے جسم کو دیکھ کر ہاکل ھو رھا تھا پھر سمرن بھابھی اپنی چوت کو سہلاتی ھوئی اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی سیکس کرنے لگی سمرن بھابھی آہ آہ اوہ ھے اف سی کرتی ھوئی مستی میں آگئی اور اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی چوت سے انگلی نکال کر منہ میں لےکر چوستی پھر سیکس کرتی ھوئی نہانے لگی اور نہاتی ھوئی سیکس کرنے میں مست تھی آخر سمرن بھابھی نے اپنی چوت کا رس نکال کر فرش ھوکر واش سے اپنے روم گئی۔ میرا تو لن مستی میں کھڑا ھوا تھا۔ اف میں تو سمرن بھابھی کو نگا دیکھ کے بہت گرم ھو گیا کے سمرن بھابھی کپڑوں کے بنا تو بہت لاجواب لگتی ھے۔ پھر میں چھپ چھپ کر سمرن بھابھی کو ننگی دیکھنے لگا۔ اور بھابھی کو ٹچ کرنے لگتا اور سمرن بھابھی کے قریب ھونے لگا۔ ایک رات میں نے۔ بھائی اور بھابھی کی چدائی دیکھیں تو سمرن بھابھی بہت گرم لگی۔ لیکن بھائی فارغ ھو گیا تو سمرن بھابھی ناراض ھوتے ھوئے کہا مجھے تو فارغ کرو چاھے چاٹ کر فارغ کرو لیکن بھائی لیٹ گیا پھر سمرن بھابھی اپنی چوت میں انگلی کرنے لگی بھائی تو سو گیا بھابھی  مست ھوکر سیکس کرتی ھوئی آ او اف ھائے کر رھی تھی۔ میرا من کر رہا تھا کے جاکر بھابھی کی میں آگ بجھا دوں سمرن بھابھی اپنی چوت سے انگلی نکال کر اپنے منہ میں لےکر چوس لیتی۔ آخر سمرن بھابھی نے اپنی چوت کا رس نکال دیا پھر سنیل کی طرف کمر کر کے سو گئی۔ میں سمجھ چکا کے بھابھی اس لیئے سیکس کرتی ھے کے بھائی سمرن بھابھی کی چوت کا لن سے رس نہیں نکال پاتا۔ یعنی بھابھی بہت گرم ھے۔ ایک دن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے سمرن بھابھی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ساتھ بیٹھا کر سمرن بھابھی سے کہا بھابھی کیا بھائی آپ کو خوش کر پاتا ھے۔ سمرن نے مسکرا کر کہا ہاں میں خوش ھوں۔ میں نے کہا سوچ لو۔ مسکرا کر کہا سچ میں میں بہت خوش ھوں کیونکہ سب سے کیوٹ تم میرے دیور ھوں۔ میں نے کہا بھابھی اگر کسی وجہ سے بھائی آپ کو خوش نہ کر پائے تو آپ کیلئے آپ کا یہ دیور حاضر ھے۔ کہا ٹھیک ھے چلو چل کر ناشتہ کر لو۔ ایک بار میں بھابھی کے ساتھ شاپینگ پر گیا۔ ھم پیزا کھانے ریسٹورنٹ میں بیٹھے تو میں نے باتوں باتوں میں سمرن بھابھی سے کہا بھابھی ایک بات کہو پلز اپنے دیور سے ناراض نہ ھونا۔ سمرن بھابھی نے مسکرا کر کہا میں کیوں تم سے ناراض ھونگی بولو کیا بات ھے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ سے سیکس ریلیشن شپ کرنا چاہتا ھوں میں آپ سے پیار کرتا ھوں اور کسی کو پتا بھی نہیں چلنے دینگے۔ آپ کو سیکس کرتے بہت بار دیکھا ھے مجھے اس بات کا بھی پتا ھے کے بھائیا آپ کو خوش نہیں کر پاتے۔ میں آپ کو بہت خوش کرو گا ٹرسٹ می آپ کیا کہتی ھو لیکن بھابھی نے کوئی رسپونس نہیں دیا چپ ھی رھی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے سوچ کر بتانا میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا۔ کسی اور کے سوچنے سے پہلے میرا سوچنا کیونکہ میں آپ کا دیور ھوں۔ پھر ھم گھر آگئے سمرن بھابھی ویسی باتیں کرتی جیسے پہلے کیا کرتی تھی اسی طرح سب چلتا رھا۔ لیکن ریلیشن شپ کے بارے میں کوئی بات نہ کرتی۔ اور نہ ھی میری بات کا جواب دیا میں سمرن بھابھی پر بہت گرم تھا اور سمرن بھابھی کی صرف ہاں چاہیئے تھی۔ ایک دن ایسا ھوا کے مما نے مجھ سے خالا کے گھر جانے کو کہا کے تیری خالاخالوں آگئے تو پھر تم نہیں جانا لیکن پتا نہیں میرا بھی آج جانے کا موڈ نہیں تھا۔ اور سمرن بھابھی کو بھی پتا تھا کے میں مما کو خالا کے گھر لے جانے والا ھوں مما اور میں تیار ھونے لگے۔ سمرن بھابھی نے میری مما سے کہا جب جانا تو آواز دینا میں لاک کر لونگی اور سمرن بھابھی اپنے روم چلی گئی۔ پھر میں تیار ھوا تو مما میرے روم میں آکر کہا تیار ھو گئے میں نے کہا ہاں مما میں تیار ھوں کہا ٹھیک ھے اب چلو پر اتنی دیر میں مما کو خالا کی کال آئی کہا ھم گاڑی میں ہیں اور آپ کے گیٹ کے باہر ہیں جلدی آجاؤ۔ پھر مما نے مجھ سے کہا امر تم بچ گئے وہ باہر گاڑی میں بیٹھے ہیں تم لاک لگا لو میں بیڈ پر گرتے کہا بھابھی کو آواز دے کر چلی جاؤ۔ مما روم سے باہر گئی اور سمرن بھابھی کو آواز دی جو میں نے سنا مما نے کہا سمرن لاک کر لو۔ میں اپنے روم میں تھا۔ کچھ دیر بعد میں بور ھوا تو سوچا سمرن بھابھی سے پھر رکویسٹ کرتا ھوں شاید بات بن جائے۔ جب میں سمرن بھابھی کے ڈور پر آیا تو سمرن بھابھی کی سیکس میں آوازیں آرھی تھیں۔ سمرن بھابھی کو میری موجودگی کا پتا نہیں تھا اس لیئے ڈور لاک نہیں تھا۔ میں نے ڈور اوپن کرکے دیکھا تو سمرن بھابھی ننگی تھی اور آج سمرن بھابھی سیکس میں بہت زیادہ مست تھی۔ میرا لن بھی کھڑا تھا من میں آیا کے سمرن بھابھی مستی میں ھے گھر بھی کوئی نہیں شروع ھو جاؤں گا تو مان جائے گی میرے پاس یہ ایک اچھا موقعہ ھے۔ میں اندر آکر سمرن بھابھی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے لگا۔ سمرن بھابھی نے جب مجھے دیکھا تو چونک گئی اور چادر اوڑھ لی۔ میں سمرن بھابھی سے کہا بھابھی میں نے تو کہا تھا کوئی خوشی چاہیئے تو مجھے بتانا۔ بھابھی نے کہا تم نہیں گئے میں نے کہا وہ دونو گاڑی پر آگئے تھے مما ان کے ساتھ چلی گئی رات کو آئے گی۔ میں نے کہا بھابھی کیا میں آپ کو خوش کروں۔ لیکن بھابھی نے جواب نہ دیا۔ کہا امر تم جاؤ میں کپڑے پہن کر تمہیں چائے پلاتی ھوں۔ میں سمرن بھابھی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا سمرن بھابھی مجھے پیار سے کہنے لگی۔ امر نہیں کرو پلز چھوڑو میں سمرن بھابھی کو چومتے ھوئے چادر پر مموں کو دبا رہا تھا۔ بھابھی نے پھر کہا تیرے بھائی کو پتا چل جائے گا یہ ٹھیک نہیں ھے میں تیری بھابھی ھو۔ لیکن میں اب کہاں رکنے والا تھا۔ میں نے سمرن بھابھی کی چادر اتار کر پھینک دی اور میں سمرن بھابھی کے اوپر چڑھ کر سمرن بھابھی کو اور مموں کو مست چومنے لگا اور اب سمرن بھابھی مستی میں مجھے پیار سے کہتی امر یہ سہے نہی ھے چھوڑو مجھے میں تیری بھابھی ھوں میں نے اپنی شیٹ اتار کر سمرن بھابھی کے مموں چہرہ ھونٹ گردن کان کو چو منے چوسنے لگا۔ اتنی دیر میں سمرن بھابھی بھی گرم ھو گئی میرا ساتھ دینے لگی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی اف پھر تو میں سمرن بھابھی کو چومتے ھوئے سمرن بھابھی کی سویٹ چوت کو بہت دیر تک چومنے چاٹنے چوسنے میں لگا رھا سمرن بھابھی مستی میں آ او ھائے کر رھی تھی۔ پھر میں نے جلدی سے اپنی پینٹ اتار دی۔ جب سمرن بھابھی نے میرے لن کو دیکھا تو واؤ ویری کیوٹ کہے کر میرے لن کو چومنے چاٹنے چوپے لگانے لگی میں فل مزے میں تھا پھر کچھ دیر بعد سمرن بھابھی نے میرے لن کی سواری ایسی کی کے مجھے بہت مزہ آنے لگا پھر سمرن بھابھی ڈونکی بنی۔ میں چدائی کرتے گھسے مارنے لگا سمرن کہتی فاسٹ گھسے مارو۔ پھر سمرن بھابھی لیٹ گئی۔ میں مست چدائی کرنے لگا جب سمرن بھابھی کی چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اپنی باھوں میں زور سے دبا لیا۔ پھر میں سمرن بھابھی کے مموں اور منہ میں چودنے لگا۔ پھر سمرن بھابھی کی چُوت میں جوش آیا چوت میں ڈالنے کو کہا پھر سمرن بھابھی کی چُوت نے رس چھوڑا تو کچھ دیر میں میرے لن نے سمرن بھابھی کی چُوت میں پانی نکال دیا۔ میں سمرن بھابھی کے اوپر گر پڑا اور سمرن بھابھی کو چومنے لگا۔ سمرن بھابھی نے کہا امر تیرا لن تو بہت بڑا موٹا لمبا ھے۔ میں نے کہا بھابھی سنیل کا کتنا ھے۔ کہا تیرے بھائی کا چھوٹا اور پتلا ھے اور جلدی پانی چھوڑ دیتا ھے۔ میں نے کہا بھابھی میرا لن پسند آیا۔ کہا امر سچ میں تیرا لن مجھے بہت پسند آیا ھے۔ مجھے پتا چل رہا تھا کے چوت میں لن ھے اگر پسند نہ ھوتا تو میں لن کو منہ میں نہ لیتی اور چوت سے لن کو نکلوا لیتی چودنے بھی نہیں دیتی۔ میں نے کہا اب کہا اب میں خود تجھے مزے دوں گی رات کو تیرا بھائی سو جائے کرے گا تو میں تیری باھوں میں آجایا کروں گی۔ ھم پھر چدائی میں مست ھو گئے۔ سمرن بھابھی میرے لن سے بہت خوش ھوئی اور تین بار فارغ ھو چکی تھی اور میں دوسری چدائی کر رہا تھا۔ ھم دونو ننگے فل مستی میں تھے کے گیٹ کی بیل بجی۔ تو سمرن بھابھی نے کہا لگتا ھے تیری مما آگئی ھے ھم نے جلدی کپڑے پہنے میں اپنے روم جاکر لیٹ گیا سمرن بھابھی نے گیٹ کھولا۔ مما نے میرا پوچھا تو کہا امر سو رہا ھے مما نے کہا اسے جاکر اٹھا دو یہ سونے کا وقت نہیں ھے جب سمرن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے سمرن بھابھی کو پکڑ لیا اور چومنے میں مست ھوگیا سمرن بھابھی بھی مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہا اب تو مجھے جانے دو مما نے دیکھ لیا تو بس پھر رات کو چدائی کر لینا اور چھڑا کر چلی گئی۔ میں اور سمرن بھابھی دن رات چدائی کرنے لگے۔ اور سمرن بھابھی کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا ایک بار سمرن بھابھی بہت گرم تھی اور میں بھی بہت ھوٹ تھا۔ اور ھم نگے ھوکر چدائی کرنے میں مست تھے اور اسی مستی میں ڈور لاک کرنا بھول گئے۔ اور مما ہمارے سامنے کھڑی ہوگئی۔ جب ھم نے دیکھا تو جلدی سے الگ ھو کر ھم نے چادر لےلی۔ مما غصے میں روم سے باہر چلی گئی۔ سمرن بھابھی رونے لگی اور آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے کہا امر مما نے دیکھ لیا ھے پتا نہیں اب کیا ہوگا۔ میں سمرن بھابھی کو چومتے اور سمرن بھابھی کے آنسوؤں کو پیتے کہا بھابھی میں آپ سے پیار کرتا ھوں۔ اگر بھائی تم کو ڈیوؤس دیا تو میں تم سے شادی کر لوں گا۔ اور میں کسی کی پرواہ نہیں کروں گا۔ کہا سچ میں مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ پر کوئی آنچ بھی نہیں آنے دوں گا۔ ھم نے کپڑے پہنے اور مما کے پاس گئے۔ مما نے پہلا سوال کیا کہا کب سے چل رھا ھے۔ میں نے کہا چار مہینے سے اس میں بھابھی کا کوئی قصور نہیں ھے بھابھی کو کچھ نہ کہیں برا بھلا جو کہنا ھے مجھے کہیں۔ تو مما کے چہرے سے غصہ جا چکا تھا۔ مما نے کہا اگر تیرے بھائی کو پتا چلا تو اس کے دل پر کیا گزرے گی کے اس کی پتنی اور بھائی پیچھے کیا کرتے ہیں۔ میں نے کہا مما اگر بھائی کو بتاؤ گی تو بھائی نے سمرن بھابھی کو ڈیوؤس دیا تو میں سمرن بھابھی سے شادی کر لوں گا۔ مما نے کہا بتا سکتے ھو یہ بچہ کس کا ھے۔ میں نے کہا میرا ھے۔ مما نے کہا اچھا ٹھیک ھے میں نہیں بتاؤں گی۔ بس تیرے بھائی کو اس کا پتا نہیں چلنا چاہیئے اسے بہت دکھ ھوگا۔ پھر مجھ سے کہا سنیتا سے تیری شادی کی بات پکی کر دی ھے مجھے کوئی اعتراض نہیں ھے تم کر سکتے ھو اگر تم دونوں اپنی پتنی اور پتی کا دل دکھایا تو میں تم دونوں کو کبھی معاف نہیں کروں گی۔ آئندہ سے ہمیشہ خیال رکھنا کے مجھے بھی پتا نہ چلے۔ پھر مما نے سمرن بھابھی سے کہا تم جاکر آرام کرو میں چائے بناتی ھوں۔ سمرن بھابھی نے کہا مما چائے میں بناتی ھوں۔ مما نے کہا تم پیٹ سے ھو چاھے وہ امر کا ھو یاں سنیل کا ھے تو میرا پوتا ھی۔ مما نے سمرن بھابھی کو پیار کرتے کہا کوئی بات نہیں بس تھوڑا دھیان رکھو۔ سنیتا میری خالا کی بیٹی ھے۔ سنیتا مجھے بہت پسند کرتی ھے۔ اور بہت پیاری بھی ھے۔ لیکن میں جتنا سمرن بھابھی سے پیار کرتا تھا۔ سنیتا سے نہیں۔ ایک دن سنیتا گھر آگئی۔ اور سمرن بھابھی سے گپشپ کے ساتھ دوستی ھو گئی۔ سمرن بھابھی کو ساتواں مہینہ چل رہا تھا جب سے مما نے دیکھا تھا تب سے میں نے اور سمرن بھابھی نے چدائی نہیں کی تھی لیکن میں اور سمرن بھابھی چدائی کرنے کیلئے تڑپ گئے تھے باقی چومتے رہتے تھے پھر میرا سمرن بھابھی کا چدائی کرنے کا موڈ بنا تو میں رات کو آنے کو کہا سمرن بھابھی بھی چدائی کیلئے تڑپ رھی تھی۔ میری بات سن کر مجھے چوم کر کہا رات کو میں ضرور آؤں گی۔ پھر مما نے کہا سنیل رات کو نہیں آنے والا میں اور سمرن بھابھی ایک دوسرے کو دیکھ کر خوش ھونے لگے تو مما ہمیں خوش دیکھ کر کہا آج کس کے روم میں کرنے کا ارادا ھے سمرن بھابھی مسکرانے لگی۔ پھر مما نے سمرن بھابھی اور مجھ سے کہا اگر میں تم دونوں سے کچھ مانگو تو دو گے۔ ھم نے کہا ہاں تو مما نے کہا وقت آنے پر بتاؤں گی ڈرنا مت میں تمہیں روکوں گی نہیں۔ پھر رات کا کھانا کھایا تو مما نے ہمین چدائی کرنے کیلئے جانے کو کہا اب تم جاؤ اور جی بھر کے پیار کرو۔ پھر میں اور سمرن بھابھی میرے روم میں آئے اور مست ھو گئے تو سمرن بھابھی نے مجھ سے کہا امر سنیتا تو تم سے بہت پیار کرتی ھے۔ پر تم کو بتانے کی اس میں ہمت نہیں ھوئی۔ سمرن بھابھی نے مجھ سے کہا سنیتا سے شادی کرنے کے بعد مجھے بھول تو نہیں جاؤ گے۔ میں نے کہا سمرن بھابھی۔ لوگ کتنی شادیاں کرتے ہیں۔ اس لیئے میں تم کو اپنی پتنی مانتا ھوں اور پیار بھی بہت کرتا ھو کسی دن اگر کوئی ہماری دیوار بنے گا تو میں آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑنے والا سمرن بھابھی نے کہا اچھا مما ھم سے کیا چاہتی میں نے کہا پتا نہیں اگر ھم دونوں کی چدائی کے علاؤہ جو چاہئے گی ھم دونوں دینگے۔ پھر سمرن بھابھی کو کیوٹ سا بچہ ھوا۔ بجہ پیدا کرنے کے بعد سمرن بھابھی سہی ھوئی تو مما اکثر سمرن بھابھی کے ساتھ وقت گزارتی۔ ایک دن مما نے بتایا کے سنیل کچھ دنوں کیلئے ملک سے باہر جا رھا ھے۔ جس دن بھائی گیا تو رات میں مما سمرن میں کھانا کھا رھے تھے۔ تو مما نے سمرن بھابھی سے کہا آج رات تم دونوں مزے کرو تم امر کو بتا دینا پھر کل دیکھیں گے۔ میں نے پوچھا تو مما نے کہا سمرن تم کو بتا دے گی۔ مما نے سمرن سے کہا سمرن کام ھو جائے گا تو سمرن بھابھی نے کہا کیوں نہیں ھوگا۔ میں نے پوچھا تو سمرن بھابھی نے مسکرا کر مما سے کہا ہاں مما میں بتا دوں گی۔ پھر مما نے سمرن بھابھی سے مسکرا کر کہا تو ٹھیک ھے تم جاکر مزے کرو۔ پھر سمرن بھابھی نے مجھے کہا تم چلو کچھ دیر بعد میں آتی ھوں۔ میں روم میں آیا اور سمرن بھابھی کو بیس منٹ ھوگئے۔ لن مجھے بیٹھنے نہیں دے رھا تھا۔ تو میں باہر آیا تو مما اور سمرن بھابھی کھانے کی میز پر نہیں تھے۔ مما کا ڈور بند تھا دونو اندر تھے میں نے ڈور نوک کیا تو سمرن بھابھی نے کہا امر کچھ دیر انتظار کرو میں مما کے ساتھ مصروف ھوں میں نے کہا جلدی آؤ مجھ سے برداش نہیں ھو رھا اندر سے مما اور سمرین بھابھی کی ہسنے کی آواز آئی تو سمرن بھابھی نے کہا مجھے پتا ھے بس کچھ دیر۔ پھر میں اپنے روم میں آیا اور موبائل میں مصروف ھو گیا۔ اور پتا نہ چلا کے سمرن بھابھی ایک گھنٹے بعد آئی۔ میں نے جلدی سے سمرن بھابھی کو پکڑ کر مست ھو گیا۔ سمرن بھابھی نیچے لیٹی تھی اور میں چدائی کر رہا تھا اور سمرن بھابھی مجھے چوم رھی تھی۔ میں نے کہا بھابھی مما نے کیا بتانے کو کہا۔ تو سمرن بھابھی نے کہا پہلے وعدہ کرو میری بات مانو گے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ بتاؤ۔ پھر سمرن بھابھی نے میرے ہاتھ کو اپنے سر پر رکھا۔ میں چدائی کر رہا تھا۔ سمرن بھابھی نے کہا میرے سر کی قسم کھاؤ میری بات مانو گے۔ میں نے سمرن بھابھی کے منہ میں منہ دیا اور چوس کر کہا تم جو کہوگی میں مانوں گا۔ تو سمرن بھابھی نے مجھے اپنی باھوں میں بھر کر اپنے سینے سے لگایا اور مجھے چوم کر کہا تم میری جان ھو پھر مجھے کروٹ دے کر نیچے کیا اور خود میرے اوپر آئی سمرن بھابھی کی چُوت میں لن نکالا نہیں تھا۔ تو کبھی دیر سمرن بھابھی نے جوش سے لن کی سواری کی چدائی کی پھر سلوسلو چدائی کرتی ھوئی مجھے چومتی ھوئی کہا امر اس دن تم کو مما نے سنیتا سے ملنے کو کہا تھا۔ میں نے کہا ہاں میں شام کو آیا تھا۔ جب تم جانے والے تھے تو مما اور میں بھی تیار ھو رھیں تھیں۔ میں نے کہا ہاں تم کہیں جانے والے تھے کیا۔ سمرن بھابھی نے کہا نہیں۔ جس دن مما نے تم کو جانے کا بتایا تھا اس سے دوسرے دن پہلے مما میرے پاس آئی۔ کہا سمرن میں تم سے کہا تھا کے وقت آنے پر مانگوں گی۔ تو اس سلسلے میں تم سے میں دو باتیں کرنے آئی ھوں اگر تم مانو گی تو مجھے بہت خوشی ہوگی تب بھی تم امر سے کرتی رہنا اگر نہیں مانو گی تو کوئی بات نہیں پھر بھی تم امر سے کرتی رہنا۔ میں نے کہا مما آپ بتائیں میں کیوں نہیں مانوں گی۔ آپ بھی تو میری بات مانتی ھوں آپ بتائیں میں کبھی انکار نہیں کروں گی۔ سمرن سلو سلو چدائی کرتی ھوئی مجھے مزے دے رھی تھی۔ کبھی کبھی میں نیچے سے فاسٹ چدائی کر لیتا۔ سمرن بھابھی نے کہا مما نے کہا دو باتوں میں سے پہلی بات یہ ھے کے۔ کیا تم مجھ سے سیکس کر سکتی ھو میں بہت پیاسی ھوں میں نے مما سے کہا کب کرنا ھے مما میری بات سن کر بہت خوش ھوکر میرے ھونٹ چوس کر کہا کل سنیتا سے بات کرکے امر کو پرسو بھیج دوں گی امر جائے گا تو پھر ھم سیکس کرینگی۔ میں نے کہا دوسری بات۔ تو مما نے کہا دوسری بات یہ ھے کے سمرن جب تم اور امر سیکس کروگے تو میں بھی ساتھ میں ھونگی تم اور امر لگے رہنا میں تیرے ساتھ لگی رھوں گی۔ اور ابھی امر کو کچھ نہ بتانا جب میں بولو تو تب بتانا۔ میں نے کہا مما وہ تو ٹھیک ھے پر امر۔ تو مما نے کہا کیا تم میرے لیئے اتنا بھی نہیں کر سکتی مجھے پتا ھے امر تیری ہر بات مانتا ھے تم بولو گی تو مان جائے گا۔ میں نے کہا مما میں آپ سے وعدہ کرتی ھوں اگر امر میری بات نہیں مانے گا تو میں اس سے کبھی نہیں کروں گی اور امر کو منوا کر رھوں گی امر سچ میں مما بہت گرم ھے۔ اس دن جب تم سنیتا سے ملنے گئے تو ھم نے سیکس کیا ابھی جب تم مجھے بلانے آئے تو ھم نگی تھیں اور سیکس کر رہیں تھیں۔ تو کل اپنے ساتھ مما بھی ھوگی۔ ٹھیک ھے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ کی بات کیسے ٹال سکتا ھوں پھر ھم نے صبح تک چدائی کی اور نگے ساتھ میں سو گئے۔ سمرن بھابھی نے بتایا کے ساتھ میں مما بھی ھوگی۔ تو میں نے بھی سوچ لیا کے مما کو بھی اپنے لن کے مزے کراؤں گا۔ پھر صبح سمرن آٹھ کر میرا لن چوس رھی تھی۔ تو مما آئی مما نے دیکھا تو سمرن بھابھی سے کہا امر فارغ ھو جائے تو آکر ناشتہ کر لو۔ سمرن بھابھی نے کہا بس آتے ہیں۔ میں نے کہا مما ناشتے میں کیا بنایا ھے تو مما میرے ساتھ بیٹھی۔ سمرن بھابھی میرا لن چوس رہی تھی۔ مما نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر میرے سینے پر ہاتھ پھیرتی ھوئی کہا آلو کے پراٹھے جلدی سے فارغ ھوکر آجاؤ گرم کھانے میں مزہ ھے پھر مما میرے ھونٹ چوم کر چلی گئی۔ پھر سمرن نے لن کو منہ اور مموں سے ایسا مزہ دیا کے لن کا پانی نکل گیا۔ سمرن بھابھی ہاتھ منہ دھو کر جلدی آجاؤ کہے کر چلی گئی۔ اور اب میرا بھی مما کو چودنے کا بہت من تھا میں پشاب کر کے ہاتھ منہ دھو کر آیا میرا لن ویسے کھڑا تھا۔ مما چائے کپوں میں ڈال رھی تھی۔ اور سمرن بھابھی کھانے کی ٹیبل کرسی پر بیٹھی تھی میں نے مما کو پیچھے سے اپنی باھوں میں لیا اور مما کی گانڈ کے ہیپ میں لن گھسیڑا مما نے کہا میرا بیٹا آگیا چلو بیٹھوں میں چائے لاتی ھوں۔ پھر ھم نے ناشتہ کیا۔ مجھے کسی کام سے تین چار گھنٹے تک باہر جانا تھا۔ مما اور سمرن بھابھی سیکس کرنے مما کے روم چلی گئیں۔ میں فریش ھو کر چلا گیا پھر دو بجے واپس آیا تو مما اور سمرن بھابھی۔ فل میکپ میں تھیں۔ مما نے پتلی نیٹی پہنی ھوئی تھی اور مما کے بڑے ممے چوت گانڈ صاف نظر آرہا تھا یہاں تک کے مما کی چوت بالوں سے صاف نظر آرھی تھی مما کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا اور مجھ سے رہا نہ گیا تو مما کو زور کی جپھی ڈال کر مما کی چھانگوں میں کھڑا لن گھسیڑا اور مما کے ھونٹ چومے پھر سمرن بھابھی نے کہا امر کھانا کھاکر مما کے روم چلنا ھے۔ پھر ھم کھانا کھا کر کچھ دیر باتیں کی۔ میں سوچ رہا تھا پتا نہیں مما مجھے چودنے بھی دے گی یاں صرف سمرن بھابھی کے ساتھ سیکس کرے گی اگر مما نگی ھوگی تو میں مما کے مموں کو ہاتھ لگاؤں گا منع کیا ٹھیک۔ نہیں تو پھر مما کو چود دوں گا میں تو مما کا نیٹی میں نگا جسم دیکھ کے پاگل ھو گیا۔ میرا لن کھڑا تھا اور سمرن بھابھی میرے لن کو شلوار پر سہلا رھی تھی۔ پھر مما نے کہا چلو روم میں ھم مما کے روم میں آکر بیڈ پر بیٹھے میں اور سمرن بھابھی منہ چوسنے لگے مما سمرن بھابھی کو چوم رہی تھی سمرن بھابھی نے مجھے نگا کر دیا پھر مما اور سمرن بھابھی نے ایک دوسری کو چومتی ھوئی نگا کیا مما نے صرف نیٹی پہنی تھی جو سمرن بھابھی نے اتار دی۔ مما کا نگا جسم بھی بہت کمال کا تھا سمرن بھابھی مجھے چوم رھی تھی۔ میں نے ڈرتے ڈرتے مما کے بڑے مموں کو ہاتھ لگایا تو مما مجھے دیکھ کر مسکرانے لگی۔ میں سمجھ گیا کے مما آج سے چدوانے والی ھے۔ پھر سمرن بھابھی میرے آگے ٹانگیں کھول کر لیٹ گئی میں نے سمرن بھابھی کی چُوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا۔ مما میری طرف گانڈ کرکے سمرن بھابھی کو اور سمرن بھابھی کے مموں کو چومنے لگی۔ میں نے پھر ڈرتے ڈرتے مما کے ہیپ پر ہاتھ پھیرا مما سمرن بھابھی کو چومنے میں تھی میں نے مما کے ہیپ دبائے مما کی چُوت کو سہلایا پھر چوت میں انگلی کرنے لگا پھر تو مجھ سے برداش نہ ھوا۔ میں سمرن بھابھی کی چدائی کرتا ھوا مما کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا آج مجھے بہت مزہ آرہا تھا۔ پھر سمرن بھابھی کی چُوت نے رس چھوڑا تو میں نے مما کی چُوت میں لن ڈالا تو مما نے کہا ھائے سمرن بھابھی اب مزہ آیا۔ پھر میں تیز تیز چدائی کرنے لگا پھر مما نے تین اسٹیپ کئے ڈونکی لن کی سواری اور لیٹ کر پھر مما کی چوت نے رس چھوڑا پھر مما اور سمرن بھابھی میرے لن کو منہ میں لےکر پیار کرنے لگے۔ اس کے بعد سنیل کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے اور ساتھ میں سوتے اور میں بیچ میں سوتا۔ پھر میری شادی ھو گئی تینوں کی چدائی کرتا۔ میری شادی کو تین مہینے ھوئے تو مما نے مجھے بتایا کے سنیتا کو بتا دیا ھے۔ آج سے ھم چاروں مل کر چدائی کیا کریں گے۔ پھر ایک مہینے بعد ایک دن سنیل مما اور سنیتا کی چدائی کر رہا تھا یقین جانیں مجھے کچھ فرق نہ پڑا پھر ایک بار سنیل مجھے گھر کا سامان لینے کیلئے اپنے ساتھ لے گیا۔ ھم پیزا کھانے ایک ریسٹورنٹ میں بیٹھے تو سنیل بھائی نے بتایا کے امر تم کو پتا ھے مما نے شادی کیوں نہیں کی۔ میں نے کیوں نہیں کی۔ کہا پتا ھے جب کبھی تم رات میں اٹھ جاتے تھے۔ مما مجھے ڈانتی تھی۔ میں نے کہا ہاں ایک رات آپ کو مما نے تھپڑ بھی مارا تھا۔ کہا وہ سب تم کو دیکھانے کیلئے تھا۔ میں اور مما چدائی کرتے تھے۔ پہلے تم اٹھتے نہیں تھے تم مما اور میں نگے چدائی کرتے تھے۔ مما بہت گرم تھی جب تم رات کو اٹھ جاتے تھے تو مما صرف اپنی شلوار نیچے کر دیتی تھی میں چدائی کرتا تھا جب تم اٹھ جاتے تو مما مجھے ایسے میں ڈانٹ دیتی تھی۔ پھر مجھ سے کہا اب ھم امر کے سامنے چدائی نہیں کر سکتے امر ابھی بچہ ھے اب تم الگ روم میں سویا کرو جب امر سوئے گا تو میں آ جایا کروں گی۔ پھر دن میں بھی چدائی کرتے تھے۔ اور مما نے میری شادی کرانے کے ساتھ یہ بھی کہا تھا کے میری پتنی سے وقت آنے پر سیکس کروں گی۔ صرف سمرن کو پتا نہیں تھا مما نے سمرن کی مما سے سیکس کی بات کر لیں تھی۔ پھر جب تم اور سمرن چدائی کرتے تو مما بہت گرم ھو جاتی جب میں آتا تو سمرن تیرے ساتھ ھوتی اور میں مما کے ساتھ۔ مما نے کہا امر کی شادی کراؤں گی تو تم بھی سنیتا سے چدائی کرنا جب امر کی شادی ھوگی تو میں سنیتا سے بات کر لوں گی۔ لیکن پہلے میں جی بھر کے امر کے ساتھ چدائی کر لوں گی تو پھر امر سنیتا کی شادی کراؤں گی پھر سنیل بھائی نے کہا اب ھم تین چوتوں سے چدائی کا مزا لیا کریں کیا کہتے ھو۔ میں نے کہا ویری نائس بھائی یہ بہت اچھا ھے۔ پھر سنیل نے کہا امر جب ھم اپنی پتنیو کے سات چدائی کر رھے ھوتے ھیں الگ تو مما بہت گرم ھوتی ھے ابھی نہیں کچھ مہینوں بعد مما کی چدائی کیلئے ایک نوکر رکھ لینگے۔ میں نے کہا بھائی اس طرح تو مما کے مزے ھو جائیں گے۔ سنیل نے کہا ہاں اگر اپنی پتنیاں بھی مما کے کہنے پر نوکر سے چدوا سکتی ہیں۔ بس مما کو لن مل جائے گا تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔ مما اتنی گرم ھے کے مما اپنی گانڈ کی سیل بھی مجھ سے کھلوائیں تھی تم نے تو مما کی گانڈ چودی ھوگی میں نے کہا ہاں بھائی مما کی گانڈ بہت بار کھولی۔ سنیل نے کہا میں نے سنیتا کی بھی گانڈ کھول دی ھے۔ لیکن سمرن گانڈ نہی چودنے دیتی۔ کہتی ھے میری گانڈ صرف امر چود سکتا ھے۔ سنیتا سے کہا تو اس نے آسرا نہیں کیا۔ کیا خیال ھے اب سے ھم سب ایک ساتھ مل کر چدائی کیا کریں۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کبھی میں تینوں کی ایک ساتھ چدائی کرتا تو کبھی سنیل۔ کبھی ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے کبھی میں مما کو اکیلے تو کبھی مما کے ساتھ سمرن تو کبھی سنیتا کے ساتھ چدائی کرتا تو کبھی سنیل۔ مما اب بھی جون اور بہت گرم ھے۔ پھر ہمارے کہنے پر مما نے اپنی چدائی کیلئے ایک نوکر رکھ لیا کبھی مما میرے سنیل اور نوکر کے ساتھ مل کر چدائی کرتے لیکن سمرن تو میری دیوانی تھی۔ میرے ساتھ سوتی تھی۔ سنیتا سنیل کے ساتھ اور نوکر کے ساتھ بھی چدائی کرتی تھی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

Friday, February 3, 2023

میری پیاری پھپھو جان

کالج کے ایگزام کے بعد مجھے شہر میں پھپھو نے بلایا تو پاپا نے بھی کہا بیٹا کچھ دن پھپھو کے ہاں رھے آؤ وہ شوہر کے گزرنے کے بعد بچو کے ھوتے دوسری شادی نہیں کی۔ تیری پھپھو اپنے بچوں سے زیادہ تم سے پیار کرتی ھے۔ مما نے بھی جانے کو کہا میں اپنی میٹھی پھپھو کے گھر آیا سب سے ملا پھر رات کو پھپھو سے سونے کا کہا پھپھو نے کہا تم اپنی پھپھو کے ساتھ سوو گے پھر سونے کیلئے روم میں آئے میں دیکھا بلکل ساتھ میں دو تکیئے لگے تھے اور صرف ایک رضائی تھی پھپھو نے ڈور بند کر کے کہا میں نیٹی پہن کر آتی ھوں پھر پھپھو نے نیٹی ٹھائی۔ نیٹی دیکھنے میں بہت پتلی تھی پھپھو واش گئی جب پھپھو پتلی نیٹی پہن پھپھو واش سے باہر آئی تو پھپھو کا سارا بدن نگا نظر آرہا تھا پھپھو نے پتلی نیٹی کے سوا اندر کچھ نہیں پہنا تھا نہ چڈی نہ برا۔ اف میں تو پھپھو کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا من تو کر رھا تھا کے پھپھو کو ابھی پکڑ کر چود دوں۔ لیکن پھپھو تھی۔ پھر پھپھ نے میری طرف کمر کرکے اپنے جسم پر کریم لگانے لگی اپنے چہرے پر لگائی پر مموں پر رانو پر چوت پر ہیپ پر کریم لگائی میں تو پھپھو کو دیکھ کر بہت گرم ھو گیا اور لن کھڑا رھا۔ پھر پھپھو میرے ساتھ رضائی لےکر میری طرف گانڈ کر کے لیٹ گئی اور ایک رضائی تھی اور بلکل ساتھ میں لگے دو تکیئے تھے پھر کچھ ھی دیر میں پھپھو کو نید آگئی۔ میری تو نید ھی آڑی ھوئی تھی لن تو مستی میں کھڑا تھا میں نے پھپھو کی گانڈ سے رضائی ہٹاکر دیکھا تو پھپھو کی نیٹی سے گانڈ چوت نکلی ھوئی تھی اف میں تو پھپھو کی چُوت دیکھ کر پاگل ھو گیا ڈرتے ڈرتے میں نے پھپھو کی چُوت کو ہاتھ لگایا کچھ دیر چوت کو سہلایا پھپھو لیٹی ھوئی تھی۔ پھر میں نے پھپھو کی چوت میں انگلی کرنے لگا۔ اف میں تو بہت گرم ھو گیا مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے جلدی سے اپنی شلوار اتار کر پھر پھپھو کو دیکھا وہ چپ چاپ پڑی تھی۔ میں نے پھپھو کی چوت کو چوم لیا چوت کے ھونٹوں میں زبان سے چاٹا من میں آیا جو ھوگا دیکھا جائے گا میں نے پھپھو کی چو سے لن ٹچ کیا اور تھوڑا سا ٹیک دیا پھپھو پڑی رھی پھر ایک ہاتھ پھپھو پر رکھ کر مموں پر ہاتھ پھیرا ممے کو دبایا کچھ دیر سلوسلو پھپھو کی چُوت پر لن رگڑا پھپھو پڑی تھی پھر پھپھو کی چوت میں لن اندر کرنے لگا مجھے چوت میں لن ڈالنے میں تکلیف ھو رھی تھی تو پھپھو تھوڑا ہلی جس سے پھپھو نے اپنی ٹانگیں ایسی کی کے مجھے لن ڈالنے میں آسانی ھو گئی۔ پھر پھپھو کی چوت میں لن ڈال کر سکون سے پڑے پڑے چدائی کرتا رہا اور پھپھو ویسی کی ویسی پڑی رھی اور میں بہت دیر تک چدآئی کرتا رہا پھر پھپھو اکڑنے لگی مجھے محسوس ھوا کے پھپھو کی چوت نے رس چھوڑ دیا ھے اور کچھ ھی دیر میں بھی پھپھو کی چوت میں فارغ ھوا تو لن نکال کر دوسری طرف منہ کر کے لیٹ گیا مجھ شک ھوا کے پھپھو جاگ رھی اور کچھ ھی دیر میں پھپھو آٹھ کر واش جاکر پھر لیٹ گئی۔ میرا لن پھر سے کھڑا ھو گیا میں نے کروٹ لےکر پھپھو کی طرف ھوا تو پھپھو نے بھی میری طرف کروٹ لےکر آنکھیں بند کیئے پڑی تھی۔ میں نے پھپھو کو باھوں میں لےکر چومتے ھوئے نیٹی اوپر کر کے مموں کو چومنے دبانے چوسنے لگا پھر میں پھپھو کی ٹانگ میں اپنی ٹانگ ڈالنے لگا چوت میں لن ڈالنے کیلئے تو پھپھو نے اپنی ٹانگ کو اٹھا کر میری کمر پر رکھا میں چوت میں لن ڈال چدائی کرنے لگا مجھے اب تو پتا تھا پھپھو مزے لے رھی ھے شرف کے مارے آنکھ نہیں کھول رھی۔ اس بار تو میں فاسٹ چدائی کرتے ھوئے زبردست گھسے لگائے اور پھپھو کی باھوں اپنے اوپر رکھ کر چدائی میں مست تھا۔ کچھ دیر بعد پھپھو نے ایک دم مجھے اپنی باھوں میں زور اپنے سینے سے لگایا پھر فارغ ھو گئی پھر کچھ دیر بعد میں بھی پھپھو کی چوت میں فارغ ھو گیا اور ھم دونوں ہوھی سو گئے۔ صبح مجھے پھپھو نے اٹھایا۔ اب میں نے سوچ لیا کے رات کو پھپھو کی ایسی چدائی کرو کے پھپھو خود شروع ھو جائے رات کو پھپھو سوئی تو میں نگا ھوکر اپنے اور پھپھو کو رضائی میں لےکر پھپھو کو چومنے لگا مموں کو دبانے لگا پھر پھپھو کی نیٹی اتار کر میں نے پھینک دی پھپھو کی چوت چوت کو چاٹنے لگا اب پھپھو کی سیکس بھری سانسیں نکلنے لگیں پھر میں لن ڈال کر چودنے لگا اب پھپھو بھی مستی میں آگئی۔ مجھے جپھی ڈال کر چومنے لگی اف پھر تو پھپھو کہتی اور تیز آ او اف لگے رھو اور تیز سے کہتی رھی۔ پھپھو فارغ ھوئی تو مجھ سے چپک گئی کچھ دیر بعد میں بھی فارغ ھو گیا پھر ھم رضائی سے باہر نہ نکلے چدائی کر کے نگے سو گئے۔ صبح پھپھو نے ناشتہ کیلئے اٹھاتے کہا کپڑے پہن کر ناشتہ کر لو میں نے پھپھو کو پکڑ کر لیٹا کر چومنے لگا پھر پھپھو بھی شروع ھو گئی چدائی تو نہیں کی لیکن لن کو چوپے لگا کر فارغ کیا اور لن کی تعریف کی۔ پھر رات کو ھم سونے روم میں آئے تو پھپھو کو پکڑ لیا اور ھم چدآئی میں مصروف ھو گئے۔ پھر دن کو بھی پھپھو سے چدائی کر لیتا میرا تو پھپھو سے دل لگ گیا اور مجھے ایک مہینہ ھو گیا تو پاپا کا پھپھو کو فون آیا تو مجھے چدائی کرتے بتاکر رونے لگی اور روتی ھوئی کہا تم نہ جاؤ میرے ساتھ رھوں۔ ھم ساتھ میں مزے کریں گے تم کو گانڈ بھی دو گی۔ پھپھو سے کہا پھپھو مجھے تم سے پیار ھو گیا ھے میں کہیں نہیں جاؤ گا زندگی بھر آپ کے ساتھ رھوں گا۔ پھر پاپا سے میں نے یہیں جوب کرنے اور پھپھو کے ساتھ رہنے کو کہا۔ رات کو پھپھو نے گانڈ کھلوانے کیلئے تیل روم میں رکھ دیا اور پھر رات کو پھپھو نے گانڈ کا درد سہے کر گانڈ کی سیل کھلوا لی۔ میں اور پھپھو تو بس چدائی کرتے رہتے پھر میری جوب لگ گئی۔ اور پھپھو کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا تو پھپھو مجھے بہت پیار کرتی۔ پھپھو کی بیٹی دس سال کی تھی تو پھپھو نے مجھ سے کہا نازو سے شادی کر لو اس طرح میں تم سے جدا نہیں رھے سکتی۔ پھر میں پھپھو کے سامنے نازو کو  چومنے میں مست ھو جاتا پھپھو دیکھ کر خوش ھوتی پھپھو کا بیٹا ابھی تین سال کا تھا تو نازو کو بھی نگا کرکے مزے کرتا پھپھو بھی دیکھ کر مست ھو جاتی۔ پھر رات کو چدائی کراتی۔ کبھی مجھے اور پھپھو کو بھی چدائی کرتے دیکھ لیتی۔ پھر جب نازو جوان ھوئی تو شادی سے پہلے میں نے نازو کی سیل کھول دی۔ پھر پھپھو نے نکاح کروا دیا۔ پھر سوہاگ رات کو پھپھو کو ساتھ میں کرنے کو کہا تو میں دونو کی ایک ساتھ چدائی کی کرتا رھا پھر نازو سے بچے ھونے شروع ھوئے۔ اور ابھی تک میں کبھی کبھی نازو اور پھپھو کو ایک ساتھ چودتا ھوں۔ پھپھو اور نازو نے آج تک میرے لن کے علاؤہ اور کسی کا لن نہیں لیا۔ اور ابھی تک دونوں مجھ سے بہت خوش ہیں۔ میں دونوں سے بہت خوش ھوں۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

آپنی بھانجی کا دیوانہ

ھیلو دوستو۔ میرا نام وشنو ھے۔ میں گورا چٹا ھوں۔ اور میں صحت مند بھی ھوں۔ میرا لن 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے لمبی ٹائمنگ ھے میرا جس لڑکی پر دل آیا وہ انجلی ھے۔ انجلی بہت خوبصورت ھے۔ میں نے آج تک انجلی کے جیسی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھی پیارا سا چہرہ کالی آنکھیں رسیلے ھونٹ 42 کے بڑے ممے۔ 36 کی کمر۔ پلی ھوئی ہلتی گانڈ مست فگر۔ میری طرح انجلی بھی صحت مند ھے۔ انجلی میری بھانجی ھے۔ انجلی مجھ سے 6 سال بڑی ھے۔ انجلی کی مما یعنی میری دیدی نے دوسری شادی کی ھوئی ھے۔ اور اپنے پتی کے ساتھ نیپال میں رہتی ھے۔ اور انجلی کا پاپا یعنی ججو بھی دوسری شادی کر کے دلی میں رہتا ھے۔ میں اور انجلی ممبئی میں رہتے تھے اور ججو دیدی انجلی سے کبھی بھی ملنے نہیں آتے تھے اور۔ انجلی کے ساتھ میرا دوستانہ ھے۔ انجلی ماموں کی طرح پیار کرتی تھی۔ پھر انجلی کی شادی ھو گئی۔ پھر انجلی کو دو بچے ھوئے تو انجلی کا پتی انجلی کو ڈیوؤس دے کر چلا گیا کیونکہ انجلی کا پتی انجلی کو چدائی کا سکھ نہیں دے پاتا تھا جس سے انجلی کا پتی سے جھڑا ھوتا تھا پھر انجلی نے ڈیوؤس کا کہا تو انجلی کا پتی ڈیوؤس دے کر چلا گیا۔ اور انجلی رینٹ کے گھر میں اپنے بچوں کے ساتھ اکیلی رہنے لگی۔ اور گھر کو چلانے کیلئے بچوں کی پرورش کیلئے چدائی کرنے کے پیسے لیتی تھی۔ تو میں انجلی کو صرف پسند کرتا تھا۔ کبھی کبھار میں بھی انجلی کے گھر رات گزارتا تھا۔ اور انجلی جب سوتی تو صرف نیٹی پہن کر سوتی تھی۔ نہ برا نہ چڈی۔ ایک رات میں انجلی کے گھر تھا اور سورہا تھا۔ تو تقریباً 4 بجے کے قریب مجھے پیشاب آیا پھر پیشاب کرکے آیا تو انجلی پر نظر پڑی انجلی کی چوت نظر آرھی تھی اور ایک ممہ بھی نکلا ھوا اور میں دیکھتا گیا تو میری حالت خراب ھو گئی۔ میرا لن بھی کھڑا ھو گیا من کر رھا تھا ابھی زبردستی انجلی کو چود دوں تو دیکھتے ھوئے لن کو سہلا رھا تھا۔ میں بہت زیادہ گرم ھو گیا تھا اور مجھ سے رھا نہ گیا تو میں نے انجلی کی چوت پھر زبان پھیری پھر میں اپنی جگہ پر لیٹے لن نکال کر انجلی کو دیکھ کر مٹھ مارتے لن کا پانی نکالا تو کچھ سکون ملا۔ اب ہر وقت مجھے گرمی چڑھی رہتی کیونکہ میں انجلی کی چوت کو چاٹنا چاہتا تھا انجلی کے مموں کو پینا چاہتا تھا اور انجلی کے ھونٹوں کو چوسنا چاہتا تھا اور انجلی کے منہ کو چوت گانڈ کو چودنا چاہتا تھا اور انجلی کو پیار کرنا چاہتا تھا میں تو انجلی کیلئے پاگل ھونے لگا لیکن میری انجلی مجھ سے بڑی تھی۔ اور طلاق شدہ تھی۔ اور بچے تھے۔ اور میں انجلی کے نام کی بہت دفع مٹھ بھی مار چکا تھا اور انجلی کو چودنے کیلئے ترستا تھا۔ انجلی کے گھر جب رات گزارتا۔ انجلی سوئی ھوتی تو اس کے بڑے مموں اور پلی ھوئی گانڈ کو دیکھ کر لن کھڑا ھو جاتا پھر میں دیکھتے ھوئے مٹھ مار لیتا اور انجلی کو چودنے کیلئے پاگل سا ھونے لگا۔ لیکن سمجھ میں نہیں آتا کے انجلی کو کیسے چودوں۔ ایک بار ایسا ھوا کے رات کو انجلی کا میں نے موبائل چیک کیا پین کوڈ ایک دن مجھے بتایا تھا میں نے کال کرنی تھی۔ میں نے موبائل میں سارا ڈیٹا چیک کیا یعنی فیسبک میسنجر وٹسپ  ویڈیوز سرچنگ گوگل سب چیک کیا انجلی مردوں سے نگی باتیں کرتی تھی سارے میسج پڑھے تو میں انجلی کیلئے پاگل ھو گیا بس اتنا بتا دو کے ہر میسج میں انجلی کہتی مجھے ایسا لن چاہیئے جو میری چیخیں نکال دے کسی سے کہتی مجھے تیرے ساتھ مزہ نہیں آیا کوئی کہتا پھر تم آجاؤ ڈبل پیسے دوں گا کہتی ٹھیک ھے کل اپنے لن کو تیل لگا کر رکھنا میری چوت سارا تیل نکال دے گی اور اب میری سمجھ میں آگیا کے مجھے کیا کرنا ھے۔ میں نے دوسرے نام سے فیسبک اکاؤنٹ بنایا اور پہلی رکویسٹ انجلی کو کی۔ تو انجلی سے دوستی کی پھر میں دوستی میں سیکس کی باتیں کرتا پھر میں نے انجلی کے برا کا سائز کمر یہاں تک کے میں نے چوت کا بھی پوچھا پھر انجلی سے کہا آپ کو کیسا لن پسند ھے کہا مجھے لمبا موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا لن چاہتی ھوں آخر انجلی نے میرے لن کا پوچھا جب میں نے لن کا اچھے طریقے سے سارا بتایا تو کہنے لگی میری چوت گرم ھو رھی ھے تم اپنے لن کی سیلفی سینڈ کرو جب میرے لمبے موٹے لن کی سیلفی دیکھی تو کہا دیکھنے میں تو بہت بڑا ھے ایسے لن کی تو مجھے تلاش تھی کہا تم ویڈیو کال کرو میں نے اپنا چہرہ نہ دیکھانے کی شرط رکھی انجلی مان گئی۔ کہا میں تو سب کچھ دیکھاؤ گی پھر ویڈیو کال کی میرا لن دیکھ کے گرم ھوگئی۔ نگی ھوکر مجھے اپنا سارا نگا جسم دیکھایا۔ کچھ ھی دنوں میں انجلی میرے لیئے پاگل سی ھو گئی اور چودائی کا کہا۔ اب میں پھس چکا تھا ایک رات میں انجلی کے گھر تھا۔ تو انجلی جیسے مجھے کال کرتی تو میرا فون بجنے لگتا میں کٹ کرتا اور مجھے دیکھ کر مسکرا دیتی۔ وقفے وقفے سے کال کر کے مجھے مسکرا کر دیکھتی۔ بچے سو گئے تو انجلی میرے ساتھ بیٹھی کہا چھوٹے ماموں تم کیا سمجھتے ھو کے مجھے کچھ پتا نہیں ھے۔ میں نے کہا کیا مطلب کہا بننے کی کوشش مت کرو میرے ہاتھ کو پکڑ کر کہا چہرے کی جگہ اس ٹائیٹو بنے ھوئے کو بھی چھپانا تھا۔ پھر اوپر سے کال بھی کٹ کر رھے تھے سچ پوچھو تو جب سے تم نے اپنا لن دیکھایا ھے مجھ سے رھا نہیں جاتا۔ جیسے تم نے کہا ھے اگر ایسا کر دیا تو میں زندگی بھر تیری بن جاؤں گی۔ میں نے انجلی کو چوم کر کہا تیری چیخیں نکل جائیں گی۔ تیری چوت رس چھوڑتی رھے گی میں فارغ نہیں ھونگا۔ کہا میں بھی یہی چاہتی ھوں۔ پھر ھم چومنے لگے اور نگے ھو گئے جب میرا لن دیکھا تو کہا واؤ جیسا سوچا تھا اس سے بڑھ کے ھے لن کو پیار کیا میں نے چوت کو پھر انجلی نیچے لیٹی۔ میں نے انجلی کی ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں اور انجلی پر چڑھ کر آگے ھوا تو انجلی کی گانڈ اوپر اٹھی انجلی کی چوت میں لن ڈال کر اپنے پاؤں پر بیٹھ کر انجلی کی فاسٹ چدائی کرنے لگا اور پٹخ پٹخ کی آوازیں آنے لگیں اور کچھ ھی دیر میں انجلی سیکس میں اونچا اونچا غرلانے لگی میں فاسٹ چدائی کرتے ھوئے زبردست جھٹکے لگا رھا تھا انجلی مزے میں مست ھو کر اونچا اونچا آ آ آ ھائے آ کر رھی تھی۔ کے انجلی کی اونچی آواز سن کر انجلی کے بچے ڈر کر رونے لگے انجلی نے کہا لگے رھو۔ میں لگا رھا انجلی اونچی اونچی سیکس میں غرلا رھی تھی۔ پر انجلی کے بچوں نے رو رو کر گھر سرپر اٹھا لیا۔ میں نے کہا انجلی انہیں چپ کراؤ مجھے مزہ نہیں آرہا۔ انجلی نے میرے ھونٹوں کو چوس کر کہا ٹھیک ھے پھر ھم الگ ھوئے انجلی نے دونو کو چاکلیٹ دی وہ کھانے لگے انجلی نے لیٹ کر پھر اپنی ٹانگوں کو میرے کندھوں پر رکھ کر مجھے اپنے منہ کے پاس کیا انجلی کی گانڈ اوپر ھوئی تو میں اپنے پاؤں پر بیٹھ کر انجلی کی چوت میں لن ڈال کر فاسٹ جھٹکوں سے چدائی کرنے لگا اور پٹخ پٹخ کی آواز آنے لگی آنجلی پھر سے اونچا اونچا سیکس میں غرلانے لگی۔ انجلی بہت مستی میں تھی اور انجلی کے معصوم سے بچے چاکلیٹ کھاتے ہمیں دیکھ رھے تھے۔ پھر انجلی نے مجھے باھوں میں بھر کر میرے سینے سے چپک گئی میں فاسٹ چدائی کرنے میں لگا رہا۔ 20 مینٹ میں انجلی کی چوت نے رس چھوڑ دیا۔ پھر انجلی میرے لن کو پیار کرنے لگی۔ بچے سو گئے تھے۔ اسی طرح ساری رات ھم نے چدائی کی اور نگے ساتھ میں سو گئے۔ صبح ھوئی تو انجلی نے میرے لن کی سواری کی فارغ ھوکر مجھے پیار سے کہا چھوٹے ماموں آپ تو بہت کمال کے ھو میں اپنے چھوٹے ماموں کیلئے اچھا سا ناشتہ بناتی ھوں پھر ناشتہ کرتے مجھے انجلی چوم رھی تھی۔ کہا وشنو اب تم ہمیشہ میرے ساتھ رھو میں نے کہا انجلی تم کو تو پتا ھے میں اکیلا رہتا ھوں۔ تم رینٹ پر رہتی ھو اور میرا اپنا گھر ھے۔ تو تم میرے ساتھ رھو میں زندگی بھر شادی نہیں کروں گا۔ تم میرے بچے پیدا کرنا اور ان بچوں کی ساری زمینداری میری۔ انجلی نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے۔ پھر انجلی میرے ساتھ شفٹ ھوگئی۔ انجلی اور میں دن رات بس چدائی میں لگے رہتے۔ ایک رات انجلی سے گانڈ کی فرمائش کی۔ انجلی نے کہا یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ھے۔ پھر انجلی کی گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کرتا۔ ایک بار انجلی کی سہلی اپنے بھائی کے ساتھ آئی انجلی نے بتایا کے یہ دونوں بہن بھائی چدائی کرتے ہیں۔ میں نے کہا تم نے کیا ھے کہا ہاں پہلے میں ان سے کر چلی ھوں۔ لیکن جب سے تیرا لیا ھے تو میں نے منع کر دیا ھے لیکن میں جب سے تیرا بتایا ھے تب سے تیرا لینے کی بات کرتی ھے۔ تو بھائی کو ساتھ لائی ھے۔ کہا ھم مل کر کریں۔ میں نے کہا وشنو آئے گا تو بتاؤں گی اب تم بتاؤں کیا کہوں۔ میں نے کہا ٹھیک ھے آج انجوائے کر لیتے ہیں۔ پھر ھم سب نے مل کر چدائی کی کبھی ھم دونوں انجلی کی مل کر چدائی کرتے تو کبھی سہلی کی کبھی ھم ادلی بدلی کرتے۔ انجلی کی سہلی لڑکے کی دیدی تھی۔ سہلی تو میرے لن کی دیوانی ھو گئی اور شادی کا کہا۔ یہ سن کر انجلی کو بہت غصہ آیا کہا چدائی کرنے آؤ پر شادی کا کہا تو پھر میں دوستی ختم کر دوں گی پھر انجلی کی سہلی نے انجلی سے سوری کی۔ پھر وہ چلے گئے۔ ایک دن انجلی نے مجھے منگل ستر اور سندور لانے کو کہا میں نے کہا کیوں کہا میں تیری پتنی بننا چاہتی ھوں ورنہ مجھ سے کوئی تجھے چھین لیگا میں تو انجلی کی یہ بات سن کر بہت خوش ھوا کہا چلو ابھی لاتے ہیں۔ میں اور انجلی لینے گئے تو انجلی نے دلہن والا سوٹ بھی لے لیا انجلی تیار ھو کر دلہن بنی میں نے انجلی کو منگل ستر پہنایا مانک میں سندور بھرا پھر ھم نے زبردست سوہاگ رات میں چدائی کی سوہاگ رات میں انجلی کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا۔ انجلی بہت خوش تھی۔ انجلی سے کہا جب بچہ ھوگا تو اپنا دودھ صرف مجھے پلانا انجلی نے کہا تم فکر نہ کرو تم ھی دودھ پیا کرو۔ پھر انجلی کو بیٹا ھوا تو انجلی کے مموں کا میں دودھ پیتا۔ پھر ایک دن انجلی کی مما یعنی میری دیدی ہمارے گھر آئی۔ جب اس نے ہمیں سے پتنی پتی کا سنا تو بہت ناراض ھوئی پھر مان گئی اور چلی گئی جب ججو کو پتا چلا تو مجھ سے کہا جو ھوا سو ھوا اب انجلی کو خوش رکھنا۔ انجلی آج بھی میرے ساتھ بہت خوش ھے۔ اور جب انجلی کی سہلی اپنے بھائی کے ساتھ آتی تو جتنے دن رہتے ھم چدائی کرتے پھر ان کی شادی ھوئی تو دونو اپنی پتی پتنی کے ساتھ آتے میں سہلی اور اس کی بھابھی کو خوب چودتا اور سہلی کا پتی اور بھائی انجلی کی خوب چدائی کرتے۔ میں اور انجلی بہت خوش تھے تین لن اور چوت سے۔ جب یہ آتے تو اس دن ھم بہت انجوائے کرتے کبھی مل کر تو کبھی الگ تو کبھی تین لن لےکر ایک چوت پر چڑھ جاتے۔ اس طرح مجھے اور انجلی کو بہت مزہ آتا۔ پھر کبھی ھم ان کے گھر جاتے پھر سہلی کی مما نے میرے ساتھ چدائی کی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

میری پیاری مما

ھیلو دوستو۔ میں جب دو سال کا تھا تو مما گزر چکی تھی۔ تو پاپا نے دوسری شادی کر لی۔ جب میں چار سال کا ھوا تو پاپا بھی گزر گیا۔ پھر مجھے پیشاب کرنے میں تکلیف ھوتی تھی۔ تو ممی نے ڈاکٹر کو دیکھایا تو ڈاکٹر نے کہا کے اس کی للی کی ٹوپی پر پردہ ہٹ نہیں پاتا تو اس پردے کو للی کی ٹوپی سے پیچھے آپریشن کرکے کاٹنا ھوگا پھر آپریشن ھوا پھر مما میری للی دیکھ بھال کرتی اور میری للی کو دیکھ کر مجھے بہت پیار کرتی میری للی سہی ھو گئی اور للی کی ٹوپی صاف نظر آتی ممی کو میری للی اتنی پسند آئی کے ایک رات ممی نے کہا میں اور تم کھیلا کریں گے تم کھیلنے کا کسی کو نہیں بتانا ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے ممی مجھے چومنے لگی میرے منہ میں منہ دیتی میری للی کو چومتی تھی۔ پھر اپنے منہ میں لینا شروع کیا۔ مجھے بھی مزہ آتا تو میں بھی ممی کے سامنے للی نکال دیتا مما نگی ھو جاتی میرے بھی کپڑے اتار دیتی میری للی اور مجھے بہت پیار کرتی اپنی چوت میں للی ڈال کر چودنے کا کہتی کبھی میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میری للی لیتی کبھی اپنے ممے مجھ سے چسواتی تو کبھی اپنی چوت چٹواتی ممی میرے ساتھ فل انجوائے کرتی اور میں ممی کے ساتھ انجوائے کرتا ھم دونوں کو بہت مزہ آتا۔ اسی طرح جب میں 7 سال کا ھوا تو میری للی کافی بڑی ھو چکی تھی۔ ممی میری للی سے مزے کرتی۔ کبھی الٹی لیٹ جاتی اور گانڈ میں للی ڈالنے کو کہتی میں بھی ممی کے ساتھ مزے کرتا ممی نے میرے پاپا کا بتایا کے تیرا پاپا میری گانڈ کی بہت چدائی کرتا تھا اسے نے گانڈ کی سیل کھولی۔ میں پڑھنے بھی جاتا تھا ایک دن میں بمار ھو گیا تو ڈاکٹر نے بتایا کے لگتا ھے آپ کے بیٹے سے کوئی عورت بہت زیادہ سیکس کرتی ھے۔ نظر رکھو ہفتے میں صرف دو بار ھونا چاہئے ورنہ آپ کا بیٹا ایک تو کمزور ھوگا دوسرا مردانگی چلی جائے گی۔ تب سے ممی میرا اچھے سے خیال رکھنے لگی۔ لیکن مجھے تو امی نے عادت ڈالیں تھی۔ میں تو ممی پر چڑھ جاتا تھا۔ کبھی کبھی میری پٹائی کر دیتی۔ میں ممی سے بات نہیں کرتا تھا۔ پھر جب ممی مجھے مناتی اور سمجھاتی کے میں تیری ممی ھوں میں نے منع تو نہیں کیا صرف کچھ دن چھوڑ کر کھیلنے کو کہا ھے۔ نہیں تو تیری للی بڑی نہیں ھوگی اور جب تیری للی بڑی نہیں ھوگی تو مما کو مزہ نہیں آئے گا۔ اگر میری بات مانو گے تو تیری للی بھی پاپا کے جیسے بڑی ھو گی۔ اس وقت تیری للی نہیں لن ھوگا میں نے کہا مما بڑی کتنی ھوتی ھے۔ پھر ممی نے مجھے ایک پکچر دیکھائی جو بہت موٹا لمبا لن تھا۔ ممی نے کہا ہر ہفتے کو ھم سنڈے کی رات تک کھیلا کریں گے۔ اور یہ بھی کہتی کے مما کے ساتھ کھیلنے کی بات کسی سے نہ کہنا۔ اور میں بھی کسی سے نہ کہتا۔ پھر جب میں فرائیڈے کو اسکول سے آتا تو مما اور میں نگے کھیلتے رہتے منڈے سے ھم کچھ نہ کرتے دو دن ممی میرے ساتھ نگی کھیلتی۔ باقی پانچ دن مجھے پڑھاتی تھی۔ جب میں دس سال کا ھوا تو میری للی آدھا لن بن گیا تھا جب ممی چوت گانڈ میں لیتی تو بہت مست ھو جاتی کہتی اب تو بہت مزہ آتا ھے۔ میں اور ممی خوب مزے کرتے۔ اب تو ممی کی گانڈ چوت میں میری بڑی للی جو لن کی طرح تھا فل چلا جاتا جس سے ممی کو بہت مزہ آتا مجھے بھی بہت مزہ آتا۔ میں ممی کی تعریف کرتا ممی میری تعریف کرتی۔ پھر جب میں 13 سال کا ھوا تو میرا لن موٹا لمبا تھا مما دن رات میرے ساتھ کھلتی ھوئی چدائی میں مست رہتی۔ میں اور مما ساتھ میں ننگے سوتے۔ پھر اسکول میں ایک لڑکی سونیتا تھی جو بہت گرم تھی میری فرینڈ بن گئی میں بھی اسے پسند کرتا اور۔ مما کی چدائی سونتا سے شیر کرتا تو میرا لن پکڑ لیتی کہتی کسی دن مما سے کہیں کھلنے کا کیونکہ عاصمہ بھی مما کی طرح بہت گرم تھی۔ مما کو بتاکر سونیتا کو ایک بار گھر لایا مما نے کھیلنے کا کہا پھر ھم ننگے ھوتے ھوئے ممی کے ساتھ کھیلنے لگے ممی سونیتا کو پیار کرتی ھوئی مزے دینے لگی اور وہ بھی مزے میں آگئی ممی ہمارے ساتھ کھیلتی ھوئی اس کے کپڑے اتار دیئے پھر خود بھی نگی ھو گئی مجھے بھی ننگا کر کے ھم تینوں کھیلنے لگے ممی نے اس کی چوت کو چاٹا پھر اپنی چوت چٹوائی پھر مجھے چودنے کو کہا ممی کی تو گانڈ چوت چودتے ھوئے جب لڑکی کی چوت گانڈ میں لن ڈالتا تو اسے درد ھوتا پھر ممی مجھے منع کرتی۔ اسی طرح لڑکی بھی ہمارے ساتھ مزے کرنے لگی اب میں جوان تھا ایک دن مما نے سونیتا کی مجھ سے سیل کھلوا دی۔ تو اس نے مما سے کہا مجھے اپنی بہو بنا لو ھم مل کر مزے کریں گے۔ پھر ممی نے سونیتا کے پاپا سے بات کی اور رات میں آنے کو کہا۔ پھر انکل آیا تو پہلے دونوں نے چدائی کی۔ انکل کو مما بہت پسند آئی تو ممی نے اسے ساتھ چدائی کیلے رکھ لیا یہ بھی بتایا کے میں بیٹے کے ساتھ چدائی کرتی ھو انکل نے بتایا کے یہ میری دوسری پتنی کی بیٹی ھے جو گزر چکی ھے مما نے کہا پھر تو ھم مل کر کیا کریں گے انکل بھی مان گیا پھر میری شادی ھو گئی۔ ساس میں بھی بہت مزہ تھا میں تو ساس کو ساری رات چدائی کرتا رھا۔ جو آج بھی ھم کر رھے ہیں اب تو ہمارے بچے ہیں تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔

10 سال کی بچی کو سیکس کا شوق تھا

ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں ھوئی ایک فلیٹ کے آٹھویں فلور  میں رہائش ھوئی۔ میرے سامنے والے فلور میں میاں بیوی رہتے تھے۔ اور ان کی ایک بیٹی جو قریب 10 سال کی تھی۔ دیکھنے میں بہت خوبصورت تھی پیارے ھونٹ موٹی موٹی پینک گالیں پلی ھوئی گانڈ۔ رہائش کے تیسرے دن میں آفس سے گھر آیا اور لفٹ کیلئے کھڑا تھا اور وہ بچی بھی آگئی۔ لفٹ آئی تو ھم لفٹ میں آئے جب میں نے 8 فلور کا بٹن پریس کیا تو بچی نے کہا سر کیاآپ کسی سے ملنے آئے ھو میں نے مسکرا کر کہا نہیں میں یہاں رہتا ھوں کہا میں بھی یہاں رہتی ھوں۔ میرا نام عاصمہ ھے۔ آپ کا نام میں نے کہا میرا نام بالا ھے۔ پھر آٹھواں فلور آیا تو عاصمہ نے کہا سر اپنا گھر دیکھاؤ گے میں نے کہا کیوں نہیں۔ پھر میں نے ڈور کھولا اور ھم اندر آئے۔ تو گھر دیکھتی ھوئی تعریف کرتی رھی۔ پھر کہا سر شادی کی ھے میں نے کہا نہیں تو کہا۔ کبھی سیکس کیا ھے۔ میں نے چونک کر کہا۔ کیا۔ تو عاصمہ نے مسکرا کر کہا سر اصل میں مجھے سیکس کرنے کا بہت شوق ھے پر کبھی کیا نہیں ھے۔ اگر موڈ ھو تو مجھے بتانا۔ میں نے کہا تم ابھی بچی ھو کہا۔ تو کیا ھوا مسکرا کر چلی گئی پھر کچھ دن عاصمہ سے ایسی باتیں ھوتی عاصمہ کے ممی پاپا سے بھی میری دوستی ھو گئی۔  پھر ایک بار عاصمہ نے کہا سر مجھے سیکس کرنا ھے۔ میں نے عاصمہ پر تھوڑا غصہ کرتے کہا یار تمہاری پروبلم کیا ھے۔ کہا سیکس۔ میری ہنسی نکل گئی پھر میں نے مسکرا کر عاصمہ سے کہا اچھا تم سیکس کے بارے میں کیا جانتی ھو کہا جانتی تو بہت کچھ ھوں پر کبھی کیا نہیں ھے۔ میں نے کہا جب کیا نہیں ھے تو جانتی کیسے ھو کہا وہ میں دیکھتی ھوں میں نے کہا کس کا کہا مماپاپا کا ان کو پتا ھی نہیں ھوتا۔ میں بھی اسی طرح کرنا چاہتی ھوں۔ کہا سر مجھے جتنا دیکھنے میں مزہ آتا ھے سوچتی ھوں کرنے میں تو بہت مزہ آتا ھوگا سر سچ بتائیں اتنا مزہ آتا کے اس مزے میں سب کچھ بھول جاتا ھے۔ عاصمہ جب باتیں کر رھی تو۔ میرے بھی من میں عاصمہ کو سیکس دینے لینے کا خیال آیا تو عاصمہ نے کہا سر میں آپ سے سیکس کرنا چاہتی ھوں میں نے کہا عاصمہ سوچو آپ کی مماپاپا کو پتا چلا تو۔ کہا میں انہیں پتا بھی نہیں چلنے دوں گی۔ میں نے کہا سوچ لو سیکس میں جتنا مزہ ھے صرف دو بار درد سہنا پڑتا ھے پھر زندگی بھر کیلئے مزہ ھوتا ھے عاصمہ نے کہا سر میں درد سہے لو گی۔ کہا میں درد سے نہیں ڈرتی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر تم بتاؤ کب کریں لیکن سیکس ہمیشہ رات میں شروع ھوتا ھے کہا ٹھیک ھے سر پھر کبھی رات کو بھی کر لینگے اور میں درد بھی سہے لوں گی پھر صبح جاکر سوتی رھوں گی۔ میں نے کہا ہاں یہ ٹھیک ھے۔ اب میرا بھی لن کھڑا ھو چکا تھا اور عاصمہ کو باھوں میں لیا تو آصمہ آٹھ کر میرے لن پر بیٹھ کر میرے سینے سے اپنا سینہ لگا کر مجھے باھوں میں بھر کر میرے ھونٹ چوستی ھوئی اپنی چوت گانڈ کو میرے لن پر رگڑ رھی تھی پھر میں نے عاصمہ کو باھوں میں بھر کر چومنے میں مست ھو گیا۔ بہت دیر تک ھم مست رھے۔ آخر عاصمہ کی چوت گانڈ کی رگڑ نے میرے لن کو پانی پانی کر دیا۔ پھر چلی گئی آج میں بہت خوش تھا۔ کیونکہ ایک تو میری گلفرینڈ نہیں تھی دوسرا یہ کے آج پہلی بار میرے لن کا پانی نکالا عاصمہ نے۔ دو دن تو عاصمہ سے بات نہیں ھوئی۔ تیسرے دن میں آفس سے گھر تھا تو عاصمہ آئی اور مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی اور کہا میری جا دو دن کہاں تھے مجھے تو سکون نہیں آیا میں نے عاصمہ کو پیار کرتا اٹھا کر عاصمہ کی چوت کو لن سے لگا کر عاصمہ کو چومتا ھوا روم میں لایا عاصمہ جلدی سے میری پینٹ بیلڈ کھول کر میرا لن نکال کر دیکھا کہا واؤ سر آپ کا لن تو پاپا کے لن سے بہت بڑا موٹا لمبا ھے آپ کا لن تو بہت کیوٹ ھے اور لن کے ٹوپہ کی اپنے ھونٹوں سے چوم لیا پھر لن کو چومنے لگی۔ پھر منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی اور میں بھی پہلی بار عاصمہ سے مزے لے رہا تھا میں تو پاگل ھوا ھوا تھا پونا گھنٹہ میرے لن کو عاصمہ پیار کرتی رہی۔ اف جب میرے لن کا پانی نکلا تو لن کے پانی کے ساتھ لن کو چوپے لگاتی رہی اور لن کے پانی کو چاٹ کر نگلتی رھی۔ عاصمہ نے کہا سر تو میں نے چوم کر کہا بالا کہا کرو کہا مجھے بہت مزہ آیا آپ کو مزہ آیا۔ میں نے آصمہ کو چومتے کہا سچ میں بہت مزہ آیا۔ پھر ایک دن ایسا ھوا کے عاصمہ کے ایگزام کا پیپر آخری تھا۔ اور عاصمہ کے مماپاپا مجھ سے ملنے آئے دونوں کو کچھ دن کیلئے گاؤں جانا تھا۔ عاصمہ کا آخری پیپر کا بتاکر کہا کچھ دن کیلئے آصمہ کو ساتھ رکھ لو میں نے بھی ہاں کر دی پھر شام کو عاصمہ کی ممی پاپا گاؤں چلے گئے۔ عاصمہ نے کہا بالا اب جو درد نکالنا ھے نکالو۔ میں نے عاصمہ کو اٹھا کر چومنے لگا اور عاصمہ سے کہا جب تک تیرے ممی پاپا نہیں آتے ہیں میں بھی آفس نہیں جاؤں ھم سیکس کریں گے اور میں درد ختم کروں گا۔ پھر عاصمہ سے کہا تم تیار ھو جاؤ آج تجھے اصلی سیکس کا مزہ دوں گا۔ عاصمہ بہت خوش ھو گئی عاصمہ تیار ھو کر میکپ کرکے آئی آج عاصمہ بہت پیاری لگ رھی تھی۔ میں نے عاصمہ کو اٹھا کر چومتے ھوئے روم میں لایا عاصمہ بھی بہت گرم تھی۔ میں نے عاصمہ کے کپڑے اتار کر اپنے بھی کپڑے اتار کر عاصمہ اور میں چومنے میں مست ھو گئے۔ پھر میں نے عاصمہ سے کہا آج تم کو نیا مزہ دیتا ھوں عاصمہ کی چوت دیکھی جو بہت کیوٹ تھی میں عاصمہ کی چوت کو چومنے لگا عاصمہ مستی میں تھی پھر جب میں نے عاصمہ کی چُوت کو چاٹنا شروع ھوا تو عاصمہ پاگل ھو گئی کہتی اف بہت مزہ آرہا ھے اور چاٹو ایک گھنٹے تک عاصمہ کی چُوت کو پیار کرتا رھا۔ پھر عاصمہ کی چوت کے ھونٹوں میں لن کا ٹوپہ رگڑنے لگا عاصمہ تو مستی میں آ او کر رھی تھی۔ پھر عاصمہ کی چُوت کے سوراخ میں لن کا ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا عاصمہ آٹھ آٹھ کر مجھے چوم لیتی۔ پھر عاصمہ کو الٹا کرکے گانڈ کے ہیپ کو دباتے چومنے چوسنے چاٹنے لگا عاصمہ فل مزے میں تھی۔ پھر عاصمہ کی گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ میں لن رگڑنے لگا۔ اور عاصمہ کی گانڈ کے سوراخ میں لن کا ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا عاصمہ کو بہت مزہ آرہا تھا۔ بہت دیر تک میں لگا رہا۔ پھر عاصمہ نے میرے لن کو اتنا پیار کیا کے لن کا پانی نکال دیا۔ عاصمہ نے کہا بالا بہت مزہ آیا مما تو پاپا کا آگے پیچھے اندر لیتی ھے میں بھی لوں گی۔ میں نے کہا سوچ لو درد ھوگا کہا ھونے دو۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پہلے تیری گانڈ میں اندر کرو پھر آگے۔ کہا ٹھیک ھے۔ میں نے کہا کہیں میرا لن نکال کر درد کے مارے بھاگ تو نہیں جاؤ گی کہا آپ ایک بار اندر تو کرو۔ میں نے کہا کھانا کر پھر ھم ساری رات لگے رہیں گے کہا ٹھیک ھے ھم کپڑے پہنے ھم نے کھانے بیٹھے تو میں نے عاصمہ سے کہا وہاں تیل پڑا ھے اس کا یاد دلانا وہ لگا کر اندر کروں گا کہا تیل کیوں میں نے کہا لن پھسل کر اندر چلا جائے گا درد بھی کم ھوگا عاصمہ نے کہا میں ابھی سے تیل روم میں رکھ دیتی ھوں عاصمہ تیل روم میں رکھ کر میری گود میں بیٹھ کر ھم چومتے ھوئے کھانا کھاکر روم میں آئے آج میں بہت خوش تھا کیونکہ ایسا موقعہ مجھے کبھی نہیں ملا تھا۔ عاصمہ مجھ سے زیادہ خوش تھی کیونکہ عاصمہ جو چاہتی تھی وہ اسے آج سے ملنے والا ھے عاصمہ روم آتی ھی نگی ھو گئی میرے بھی کپڑے اتار دیئے میں اور عاصمہ نے پہلے خوب چوما چوسا چاٹا میں نے تکیہ رکھ کر تکیہ پر الٹی لیٹنے کو کہا تو عاصمہ الٹی لیٹ گئی میں پہلے تو عاصمہ کی گانڈ چومتا چاٹتا رہا پھر تیل سے مساج کرتے انگلی پوری عاصمہ کی گانڈ میں۔ اندر باہر کرنے لگا۔ عاصمہ مستی میں کہنے لگی اب ڈال بھی دو۔ میں نے لن کو تیل لگاکر پہلے ہیپ میں لن کو رگڑتا رہا پھر ٹوپہ اندر باہر کرتے ھوئے لن کو اندر باہر کرنے لگا جب عاصمہ کی گانڈ میں تین انچ لن اندر گیا تو عاصمہ کو در ھونے لگا میں نے کہا نکال لوں کہا نکالنے کیلئے تھوڑا ڈلوایا ھے جیسے جیسے لن گانڈ میں جانے لگا عاصمہ کو درد بڑھنے لگا پھر آخر مجھ سے بھی برداش نہ ھوا میں نے ایک زور کا گھسا لگایا تو میرا پورا لن عاصمہ کی گانڈ کی سیل کھول کر اندر چلا گیا اور عاصمہ کی چیخ نکل گئی اور درد کے مارے کانپتی ھوئی کہے رھی تھی کے نکالنا مت۔ میں سلو سلو گانڈ کی چدائی کرتا عاصمہ سے کہا لن پورا اندر چلا گیا ھے ابھی جو درد ھو رہا ھے کچھ دیر میں درد ختم ھو جائے گا۔ پھر مزہ آئے گا عاصمہ کا جسم درد سے کانپ رہا تھا۔ میں عاصمہ کی گانڈ کی سلوسلو چدائی کرتا ھوا عاصمہ کو چوم چوس رھا تھا پھر عاصمہ کو درد کم ھونے لگا اور میں رفتار بڑھانے لگا کچھ دیر بعد عاصمہ کو مزہ آنے لگا اور جب عاصمہ کا درد ختم ھوا تو چدائی میں ھم مست رھے عاصمہ نے چوت کا کہا۔ میں نے کہا وہ کل کریں گے کہا ٹھیک ھے ساری رات ھم نہ سوئے اور صبح کے آٹھ بج گئے پھر ھم نگے سوگئے۔ عاصمہ کبھی گھسے مارنے کو کہیتی کبھی فاسٹ کرنے کو کہتی کبھی لن کی سواری کرتی گانڈ میں لن لےکر اتنا فاسٹ کرتی کے میں پاگل سا ھو جاتا جب ڈونگی ھوتی تو میرے گھسوں کے ساتھ عاصمہ بھی گھسے لگاتی اور کہتی بالا تم نے سہیں کہا تھا۔ اب مجھے ہر طریقے سے بلکل درد نہیں ھو رہا بس مزہ آرہا کل جب میری چوت میں ڈالو گے پھر ھم روز کر لیا کریں۔ میں نے کہا دیکھ کچھ ھی دن ھوئے ہیں اور تیرے مموں کا ابھار ھوا رہا ھے ایک دن تیرے مموں کو جو چودو چومو گا اس کا الگ مزہ ھے کہا سچ میں یہ سیکس کرنے سے بڑھتے ہیں میں نے کہا کچھ دنوں میں دیکھنا غبارے ھو جائیں گے۔ پھر صبح میں نید میں تھا تو عاصمہ میرے اوپر تھی اور عاصمہ نے گانڈ میں لن لےکر سلوسلو چدائی کرتی ھوئی مجھے چومتی ھوئی جگایا میں اس مزے سے جاگا اور عاصمہ کے منہ میں منہ دے کر چومنے چوسنے لگا بہت دیر تک ھم مصروف رھے۔ عاصمہ نے کہا بالا بھوک لگی ھے میں عاصمہ کو سینے سے لگا کر اٹھایا عاصمہ میری کمر میں ٹانگیں پھسا کر چپک گئی گانڈ میں لن ڈال کر چدائی کرتے ھوئے کچن آتے کہا میری جان کیا کھائے گی کہا میرا ببلو جو کھلائے گا کھا لونگی میں چولہے کے ساتھ سلیپ پر عاصمہ کی چدائی کرتا بیٹھا کر کہا۔ بناتے ھوئے مزے کرتے ہیں میں ناشتہ بنانے لگا ساتھ میں گانڈ کی چدائی چمہ چٹی ھوتی رھی۔ سچ میں عاصمہ بہت گرم تھی پھر عاصمہ کی چوت کی سیل کھولنے پر بہت خون نکلا اب عاصمہ میرے لن کو اپنی چوت میں پورا لے کر گھسے مارتی اور دن بردن عاصمہ کے مموں کا ابھار پھولنے لگا میں نے عاصمہ کے مموں بڑا کرنے والا تیل لیا اور عاصمہ کے مموں کے ابھاروں کی مساج کرتا پھر عاصمہ کے مموں کا ابھار مموں کی طرح بڑے ھونے لگے۔ اور عاصمہ 13 سال کی ھوئی تو بڑے مموں کے ساتھ ایک دن مجھ سے کہا آج سے مجھے ماہواری شروع ھوئی ھے۔ ایک شام عاصمہ کی ممی شکیلا آئی اور کچھ دیر میرے ساتھ وقت گزرا عاصمہ کالج کی پڑھائی کیلئے ٹوشن تھی عاصمہ کا پاپا آفس تھا۔ باتوں میں دوستی کا کہا۔ میں نے کہا عاصمہ اور شوہر کو پتا چلا تو۔ کہا نہیں پتا چلے پھر چومتی ھوئی نگے ھوگئے تین گھنٹے تک فل چدائی کی چوت گانڈ کے راستے تو پہلے کھلے تھے۔ عاصمہ کی ممی بھی کبھی اپنی چدائی کرنے کا بتاتی عاصمہ تو وقت ھی میرے ساتھ گزارتی۔ اسی طرح عاصمہ نے اپنی ممی کو میرے ساتھ اور شکیلاں نے عاصمہ کو میرے ساتھ دیکھ لیا شکیلا نے مجھے کہا تم عاصمہ سے شادی کر لو ساتھ مجھے بھی خوش کر دیا کروں۔ کبھی ساتھ میں مزے کر لیا کرو۔ میں نے بھی ہاں کر دی کیونکہ مجھے عاصمہ سے پیار ھو گیا تھا کیونکہ ایک دن چودائی کے دوران عاصمہ سے کہا اگر میں تم سے کہو کے تم اور تیری مما دونوں مجھے ایک ساتھ مل کر خوش کرو تو کیا کرو گی۔عاصمہ نے کہا ہاں میں کر لوں گی۔ کہا بالا تیرے سے پیار ھو گیا ھے مما کی بات مان لو مجھ سے شادی کر لو میرا اور مما کا ساتھ ہمیشہ ملے گا۔ پھر تو عاصمہ کا پاپا بھی مانا ھوا تھا۔ پھر میری جان عاصمہ سے شادی ھو گئی اور سوہاگ رات کو ممابیٹی کے ساتھ کی شکیلاں کی چوت کا رس نکلا شوہر کے پاس چلی گئی میں اور عاصمہ چدائی کرتے سو گئے باہر آیا تو ساس سسر نگے ھوکر چدائی میں لگے تھے۔ سسر چدائی کرتا مجھے دیکھ کر مسکرانے لگا ساس نے آنے کو کہا میں بھی شرع ھو گیا۔ میں اور سسر نے ساس کی خوب چدائی کرکے ساس کو خوش کیا۔ عاصمہ کے بعد عاصمہ کے پاپا کو بچہ دینے کی سہولت کے کابل نہ رہا۔ تو میرا ایک بیٹا ھونے کے بعد میں ساس کی مست چدائی کرتا رہتا تھا تو ساس کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا۔ ساس بھی مجھ سے بڑے شوق سے چدواتی میں بھی مست چدائی کرتا تھا عاصمہ کا دودھ میں پیتا اور چائے پیتا تھا مجھے مزہ آگیا پھر ساس نے بیٹا جنا تو ساس مجھے دودھ پلاتی تو اسی طرح دودھ پینے کے چکر میں دونو کو پیدا کرنے لگا کے ساس نے ایک بیٹا دو بیٹی کی۔ عاصمہ نے دو بیٹے اور دو بیٹیاں کی عاصمہ کے بعد اس کی مما میں بھی بہت مزہ تھا ہمارے بچے بھی ہمیں چدائی کرتے دیکھتے کبھی میں عاصمہ اور ساس کو نگا کرکے ھم چدائی کرتے تو کبھی میں دونوں کو الگ الگ چود رھا ھوتا تو کبھی سسر کے ساتھ ساس کو چودتا عاصمہ بھی ساتھ ھوتی۔ کبھی مستی میں عاصمہ اپنے پاپا کو کبھی سسر عاصمہ کو زبردست چوم لیتے آخر عاصمہ نے پاپا کا بھی لے لیا اسی طرح بچے بھی دیکھتے جوان ھوئے تو وہ بھی آپس میں چدائی کرتے تو ھم دیکھ لیتے اور کرنے کیلئے چھوڑ دیتے۔ اسی طرح میں نے بیٹیوں کو بھی چود لیا اور سسر نے بھی عاصمہ شکیلاں نے بھی بیٹوں سے چدائی کر لی پھر ان کی جن سے شادی کرائی تو بتاکر ان کے ساتھ بھی مزے کرنے لگے جو آج تک جاری اور ساری ھے۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔۔