1 ھیلو دوستو میرا نام سفیان ھے میرا لن آٹھ انچ لمبا اور تین انچ موٹا ھے ھمارے گھر کے افراد میں دادا دادی پھوپھو پاپامما میں چھوٹی بہن اور چھوٹا بھائی ھیں تو دوستو میں اپنا بیتا ھوا سیکس آپ دوستوں سے شیر کرنا ھوں تو دوستو یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 18 سال کا تھا میری بہن 3 سال کی اور بھائی ایک سال کا تھا میری پھوپھو 21 سال کی تھی دادا دادی کی صرف دو اولادیں تھیں ایک پاپا اور دوسری پھوپھو تھی پاپا اور مما نے لوو میرج کی تھی جب پھوپھو تین سال کی تھی تو میں پیدا ھوا تھا پھر ھم جوان ھوئے میری پھوپھو کا نام تانیہ ھے پھوپھو بہت خوبصورت ھے اور پھوپھو کا حسین سا بہت پیارا چہرہ نیلی آنکھیں گورے گال گلابی ھونٹ بڑے ممیں اور مست گانڈ ھے اور پھوپھو کا فگر ایک دم ہوٹ ھے میں پھوپھو کا کیسے دیوانہ ھوا ایک مرتبہ ایسا ھوا کے میں پھوپھو کے روم گیا تو پھوپھو نہاکر روم میں کپڑے پہننے کیلئے نگی کھڑی تھی شاید ڈور لاک کرنا بھول گئی تھی اور اچانک اسی وقت میں اندر آگیا اور پھوپھو کو نگا دیکھا پھوپھو کے بڑے مموں کو دیکھا پھوپھو کی موٹی نپلوں کو دیکھا اور پھوپھو کی چکنی چوت کو دیکھا پھوپھو کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا پھر پھوپھو نے مجھے دیکھا تو میں جلدی سے ڈور بند کرکے اپنے روم میں آیا اور بہت ھوٹ ھوگیا اور لن کو مسلنے لگا بس اس دن سے میں پھوپھو کا دیوانہ ھوا لن تو سونے کا نام نہیں لے رہا تھا میں واش جا کر شاور کھول کر نہانے لگا اور لن کو بہت مسلا من میں طرح طرح کے خیال آرھے تھے تو من میں پھوپھو کو چودنے کا خیال آیا اب میں نے من میں ٹھان لیا کے پھوپھو کو چودوں پھوپھو ابھی کنواری تھی سوچا پھوپھو کی چوت گانڈ کو پھاڑ دوں پھر کچھ دیر میں پھوپھو نے مجھے آواز دی میں آیا تو پھوپھو نے سب کیلئے چائے بنائی تھی مجھے چائے دی میں پھوپھو کو غور سے دیکھنے لگا میرا لن تو پینٹ پھاڑ کر باہر آنے کی کوشش کرنے میں تھا اور ڈر بھی لگ رہا تھا کے اگر کہیں گڑبڑ ہو گئی تو پاپا مجھے جان سے مار دے گا مجھے ہر قدم اب سوچ سمجھ کر رکھنا تھا میں چائے پی کر دوستو کے پاس گیا پھر میں دس بجے گھر آیا سوچا اپنی پھوپھو کے روم جاؤں اور صبح میں جو پھوپھو کو نگا دیکھا تھا اس کی سوری کروں اور دیکھو پھوپھو غصہ دیکھاتی ھے یا نصیحت کرتی مجھے ڈر بھی لگ رھا تھا میں بھی ہمت کر ڈور پر گیا ڈور لاک تھا میں نے ڈور کو نوک کیا کچھ دیر بعد پھوپھو نے ڈور کھولا اور پھوپھو کے چہرے پر عجیب سے تاثرات تھے پھوپھو نے مجھے دیکھ کر کہا سفیان کیا ھوا میں نے کہا پھوپھو من کیا آپ سے باتیں کروں مجھے لگا کے پھوپھو شاید بیزی تھی میں نے ڈسٹرپ کر دیا ھے میں نے کہا اگر آپ بیزی ھو تو میں چلا جاتا ھوں کہا نہیں آجاؤ میں نے دیکھا پھوپھو نے شلوار الٹی پہنی تھی بیڈ پر بیٹھی میں بھی بیٹھا پھر اچانک اٹھی کہا میں آتی ھو پھر واش گئی اور پھر واش سے باہر آئی بیٹھی اب میں نے دیکھا تو پھوپھو نے شلوار سیدھی پہنی تھی پھر پھوپھو نے کہا کیا بات کرنی تھی میں نے کہا پھوپھو جو صبح ھوا میں اس کی سوری کرنے آیا ھوں پلز آپ پاپا سے نہ کہنا پھوپھو نے میری باتیں سنی تو پھوپھو کے چہرے کے عجیب تاثرات کی جگا مسکراہٹ آئی پھوپھو نے مسکرا کر کہا سفیان لگتا ھے تم ڈر گئے ھو میں کیوں بتاؤں گی میں تیری پھوپھو ھوں کیا مجھے اچھا لگے گا میں بھائی سے کہے کر تم کو ڈانٹ کھلاؤں کوئی بات نہیں ھے بس اپنی پھوپھو کی عزت رکھنا کہیں اپنے دوستوں سے شیر نہ کرنا میں نے کہا پھوپھو میں ایسا نہیں ھوں کے اپنی خوبصورت پھوپھو کی عزت کو شیر کرتا پھروں تو پھوپھو پھر مسکرائی پھوپھو نے کہا مجھے تم سے یہی امید تھی میں نے کہا پھوپھو اگر برا نہ سمجھو تو میں ایک بات بولوں کہا ہاں بولو میں نے کہا پھوپھو آپ بہت خوبصورت ھو اور پھوپھو کا ہاتھ پکڑ کر کہا آپ میری اچھی پھوپھو ھو پھر کچھ دن بعد ایسا ھوا کے پھوپھو کچن میں پلاسٹک کا اسٹول رکھ کر اوپر کے کبڈ سے کچھ نکال تھی میں آیا تو اسٹول کی ٹانگیں ٹیڑھی ھونے لگیں تو پھوپھو گری تو میں نے پھوپھو کو اپنی باہوں میں تھام لیا میرا ایک ہاتھ پھوپھو کی گانڈ پر تھا میں نے بھی ایک انگلی پھوپھو کی گانڈ میں گھسیڑ دی پھوپھو نے کہا شکر ھے تم نے تھام لیا ورنہ میں گرتی تو چوٹ لگ جاتی میری انگلی پھوپھو کی گانڈ کے ہیپ میں تھی میں نے پھوپھو کو کھڑا کرکے پھوپھو کو باہوں میں بھر کر کہا پھوپھو مجھے بہت افسوس ھوتا اگر آپ کو چوٹ لگتی تو پھر پھوپھو نے کہا سامان نکالنے کو کہا نکال دیا پھر ایک بار میں نہاکر اپنے روم میں نگا کھڑا تھا تو پھوپھو اندر آگئی میرا تو لن مستی میں کھڑا تھا پھوپھو نے مجھے دیکھا میرے لن کو دیکھ کر مسکرا کر ڈور بند کر کے چلی گئی میں کپڑے پہن کر پھوپھو کے پاس گیا پھوپھو مجھے دیکھ کر ہسنے لگی میں ساتھ بیٹھ کر کہا پھوپھو میرا مذاق اڑا رھی ھو میں نے آپ کو دیکھا تھا تو آپ کی تعریف کی تھی کیا اور آپ میرا مزاق اڑا رھی ھو کیا میری باڈی اچھی نہیں ھے پھوپھو نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا ایسی بات نہیں ھے تم بہت کیوٹ ھو پھر میں نے کہا اچھا آپ کو کوئی کام تھا کہا ہاں میں نے کہا اچھا بتاؤ کیا کام تھا کہا مجھے شاپینگ کرنی ھے میرے ساتھ چلو ھم گئے اور میں پھوپھو کی گانڈ کو کبھی ٹچ کرتا کبھی پھوپھو کے مموں سے اپنے کندھے ٹچ کرتا کبھی چوت سے ہاتھ ٹچ کرتا لیکن پھوپھو نہ موڈ اوف کیا اور نہ غصہ کیا نہ مجھے منع کیا پھر ھم گھر آئے میرا اب من کرتا پھوپھو کو چود دوں لیکن ابھی پھوپھو میں پھوپھو کے قریب ھو رھا تھا ایک بار پھوپھو نے کپڑے دھوئے اور دو بالٹیاں کپڑوں سے بھری تھی مجھ سے کہا فضان میرے ساتھ چھت پر چلو کپڑوں کو رسی پر ڈالنا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھوپھو یک بالٹی اٹھانے لگی میں نے کہا آپ چھوڑیں میں دونوں اٹھاتا ہوں پھر ھم اوپر آکر رسی پر کپڑے ڈالنے لگے اور پھوپھو کا برا میرے ہاتھ میں آیا جس کا سائز چالیس تھا میں دیکھنے لگا پھوپھو نے ہنستے کہا کیا دیکھ رھے ھو میں نے کہا یہ کس کا ھے کہا میرا میں نے کہا آپ کا سائز چالیس ھے مسکرا کر کہا ہاں میں نے بھی ہنسنے لگا پھوپھو مجھ سے برا لےکر کہا ہنس کیوں رھے ھو میں نے کہا یہ سائز میرا فیروٹ ھے پھوپھو نے کہا تیری گلفرینڈ کا بھی یہی سائز ھے میں نے کہا میری کوئی گلفرینڈ نہیں ہے کہا پھر کس کے دیکھے میں نے کہا وہ اس دن آپ کے دیکھے تھے پھوپھو نے کہا شرارتی جو بھی آتا ھے بول دیتے ھو میں نے کہا سوری پھوپھو کہا اچھا ٹھیک ھے اب چلو نیچے پھر ھم نیچے آئے اور میں باہر چلا گیا دوستو نے بتایا کے یار نئی فل آ رھی ھے میں نے سنا تو پوسٹر دیکھا تو پھوپھو کا فیروٹ ہیرو تھا دوستوں نے کہا تم چلوگے میں نے کہا نہیں یار میں نہیں جا سکتا میں نے سوچا پھوپھو کو بتاؤں گا خوش ھو جائے گی اور خو بھی نو سے بارا کا تھا پھر میں گھر آیا تو مما نے کہا اپنی پھوپھو کو لینے جاؤ وہ اپنی سہلی کے گھر گئی ھے مما نے کہا فضان تم سے ایک بات کرنی ھے میں نے کہا بولو کہا دیکھو یہ بات ابھی کسی کو پتا نہیں ھے میں صرف تم سے کہنا چاہتی ھوں کے تیری پھوپھو کی سہلی کی ماں اپنی بیٹی کا رشتہ تم سے کرانا چہاتی ھے گر تم کہو تو میں ہاں کر دوں میں نے کہا مما ابھی نہیں میں دیکھ لو میں وہ کسی اور کو پسند تو نہں کرتی ایسی باتیں لڑکیا اپنی مما کو نہیں بتاتیں مما ابھی آپ نے بھی کسی کو نہیں بتانا جب تک میں نہ کہوں یہ بات صرف میرے أور آپ میں رہنی چاہیئے ورنہ چاہیئے وہ کسی سے پیار نہ بھی کرتی ھوگی تو میں نہیں کروں گا مما نے کہا ٹھیک ھے پھر میں پھوپھو کو لینے گیا تو لڑکی کی مما نے میری بہت عزت کی پھر میں پھوپھو کو گھر لایا اور شام کو چائے پی پھر مما نے کچھ گھر کا سامان لینا تھا پھوپھو اور میں مما کے ساتھ گئے اس بار میں نے پھوپھو کو سہی کا ٹچ کرتا اور پھوپھو میرے قریب قریب ھوکر رہتی میں تو مستی میں تھا پھوپھو سے کہا پینک برا لو آپ پر بہت سوٹ کرے گا کہا پھوپھو نے ہنستے کہا چپ نہیں تو ماروں گی پھر مما اور پھوپھو نے کچھ کپڑے لیئے پھر برا شاپ میں گئے تو پھوپھو نے پینک برا لیا میں نے کہا بہت کیوٹ ھے ہنسنے لگی پھر ھم پیزا کھانے گئے کھایا مما نے بل ہے کرنے گئی پھو سے کہا پھوپھو کب پہنو گی کہا کیوں میں نے کہا بس ایسے ھی پوچھا ھے پھر مما آگئی پھر ھم گھر آئے2 سفیان مجھے یاد آیا کے کل فلم لگنے والی ھے سوچا آج ھی پھوپھو کو بتاتا ھوں میں آیا تو ڈور لاک تھا میں نے ڈور کو نوک کیا پھوپھو نے ڈور کھول کر کہا کیا ھوا پھوپھو کی سانسیں اوکھڑی ھوئی تھی مجھے لگا کے پھوپھو کچھ کر رھی تھی میں نے کہا میں آپ سے بات کرنے آیا تھا اگر آپ بیزی ھو تو میں چلا جاتا ھوں کہا نہیں آجاؤ میں نے دیکھا کے پھوپھو نے شلوار الٹی پہنی ہوئی تھی پھو بیڈ پر بیٹھی میں بیٹھا پھر اچانک پھوپھو اٹھکر واش چلی گئی پھر واش سے باہر آکر بیٹھی اور کیا بات کرنی تھی میں نے کہا پھوپھو کل آپ کے ہیرو کی نئی فلم ریلیز ہونے والی ھے دیکھنے چلیں یہ سن کر پھوپھو نے خوش ھو کر کہا کتنے بجے ریلیز ھوگی میں نے کہا نو سے بارا کہا پھر تو دیر ھو جائے گی میں نے کہا تو کیا ھوا میں ھوں نہ آپ کے ساتھ کہا وہ بات نہیں ھے سفیان دیکھو ھم کو آتے آتے دو بج جائینگے اور سوتے سوتے تین چار بج جائینگے میں نے کہا پھوپھو دوستو نے مجھ سے کہا لیکن میں نے سوچا میں اپنی خوبصورت پھوپھو کے ساتھ جاؤں گا میں نے تو ٹیکٹ بھی بک کرا دی ھے کہا اچھا میں تیری بات کیسے ٹال سکتی ھوں پھر میں نے پھوپھو کی تعریف کی کہا پھوپھو آپ بہت خوبصورت ھو وہ بڑا خوش نصیب ہوگا جو آپ سے شادی کرے گا پھوپھو نے کہا سچ میں۔ میں خوبصورت ھوں میں نے کہا ہاں پھوپھو سچ میں آپ بہت خوبصورت ھو اگر آپ میری پھوپھو نہ ھوتی تو میں آپ سے شادی کر لیتا پھوپھو نے ہنستے میرے گال کو ہاتھ لگاتے کہا ینگ اور کیوٹ تو تم بھی ھو پھر مما نے کھانے کی آواز دی پھوپھو نے کہا چلو کھانا کھانے پھر ھم نے کھانا کھایا میں روم آکر لیٹ گیا میں پھوپھو کی الٹی شلوار کا بہت دیر تک سوچتا رھا پھر اچانک من میں آیا کے کہیں پھوپھو سیکس تو نہیں کر رہی تھی میرا لن کھڑا ھو گیا سوچا دیکھوں پھر میں روم سے باہر آکر پھوپھو کے روم کی کھڑکی سے دیکھنے لگا پر کھڑکی کے آگے پردہ تھا سوچا کیا کرو پھر میں جھاڑو کی ایک بڑی تیلی لاکر کھڑکی سے تھوڑا سا پردہ ہٹایا تو میں حیران ھوا پھوپھو نگی ھے اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی اپنے بڑے مموں کو دباتی چومتی اور مموں کی نپلوں کو چوسنے میں مست تھی میرا لن پھر کھڑا ھوگیا میں لن کو مسلنے لگا پھوپھو چوت سے انگلی کرتی ھوئی چوت سے انگلی نکال کر اپنے منہ میں لے کر چوستی پھر ڈال کر نکال کر چوستی پھر ایک دم پھوپھو جھٹکے لینے لگی پھر واش گئی پھر آکر نگی سو گئی میں روم میں آکر سوچا واؤ پھوپھو تو بہت ھوٹ ھے سوچا جلدی کچھ کرنا ھوگا ایسا نہ ھو پھوپھو کی شادی ھو جائے پہلے ھی کچھ کرنا ھوگا سوچا پھوپھو کو پٹانے میں اب دیر نہیں لگے گی پھر صبح کو پھوپھو سے کہا پھوپھو رات کو تیار رہنا کہا ٹھیک ھے رات کو میں آیا تو پھوپھو تیار تھی میں نے پھوپھو کے حسن کی جو تعریف کی کے میرا لن کھڑا ھوگیا پھر اچانک پھوپھو کا ہاتھ میرے لن سے ٹکرایا میں نے شلوار قمیض پہنی تھی میں تو مست سا ھونے لگا سوچا فلم کے بہانے پھوپھو کو گرہن سنگنل دیتا رھوں گا کیونکہ میرے پاس یہ بہت اچھا موقعہ تھا سوچا کام بن گیا تو سب سو رھے ھونگے تو چود دوں گا پھر ھم گاڑی میں گئے سنیما میں ✓✓✓✓✓] میں نے پھوپھو کی ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر پھوپھو کی انگلیوں میں انگلیاں دےکر ھم آندر آتے میں نے دو تین بار ہاتھ کو دبایا پھر اندر جانے کیلئے ڈور کھلے پھوپھو نے میرے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دیا رش بہت تھا پھر میں نے ہاتھ دبایا پھوپھو سے کہا پھوپھو لیڈیز آگے ھوگی ھم اس ڈور سے چلتے ہیں کہا ہاں اب پھوپھو نے میرے ہاتھ کو دھیرے سے دبایا اور اپنے لک سے ٹچ کیا اور میرا لن کھڑا ہونے لگا پھر ھم لائنن میں کھڑے اندر جانے کیلئے پھوپھو آگے تھی میں نے پھوپھو کی گانڈ سے لن ٹچ کیا پھر پھوپھو یچھے ھوئی اور میرے لن سے ٹچ ھو کر کہا ابھی ھم آندر جائینگے پھر پھوپھو اتنی پیچھے ھوئی کے پھوپھو کی گانڈ کے دونوں ہیپ میں میرا لن مستی میں تھا پھر ھم اندر آکر کرسی پر بیٹھے پھر کچھ دیر میں لائٹیں بند ھوئیں میں نے پھوپھو کا ہاتھ پکڑا تو پھوپھو نے میری انگلیوں میں اپنی انگلی دےکر تھوڑا دبایا میں نے ہاتھ کو اپنی طرف کیا تو پھوپھو نے ہاتھ کو آنے دیا اور فلم دیکھ رھی پھوپھو کے ہاتھ کو اپنے لن سے ٹچ کیا پھر میں پھوپھو کی انگلیوں سے اپنی انگلیاں ہنٹانے لگا تو پھوپھو نے بھی ااپنی نگلیاں کھولی پھر میں پھوپھو کی انگلیوں سے اپنی انگلیاں نکال کر ہاتھ ہٹاکر پھوپھو کی ہتھیلی کو لن کے ساتھ لگا کر اپنا ہاتھ پھوپھو کے کندھے پر رکھ کر کندھے کو دھیرے دھیرے سہلانے لگا پھر پھوپھو نے دھیرے دھیرے میرے لن کو اپنی مٹھی میں لینے لگی میں تھوڑا قریب ھوکر پھوپھو کے ممے کو ٹچ کرنے لگا پھر پھوپھو نے لن کو مٹھی میں لےکر دبایا میں نے ممے کو دبایا پھر پھوپھو لن کو دبانے لگی میں نے پھوپھو کے گال سے گال لگاکر سلوسلو حرکت کرنے لگا اور پھوپھو کی گال کس کرنے لگا پھوپھو لن کو سہلاتی میری طرف منہ کہا میں نے ھونٹ کو چمہ کیا پھر پھوپھو نے میرے منہ میں منہ ڈال دیا ھم ھونٹ چوسنے لگے اور پھوپھو اب لن کو سہی کا سہلانے لگی اور منہ کا پیار کرنے لگی میں اپنی کامیابی پر بہت خوش تھا آج پھوپھو نہیں بچنے والی تھی اور میں پھوپھو سے نہیں بچنے والا تھا میں اور پھوپھو مستی میں تھے پھر انٹرول ھوا پھوپھو نے میرے کندھے پر اپنا سر رکھا میں نے پھوپھو کچھ کھائیں کہا ہاں پھر برگر اور کولڈ ڈرنگ لی پینے لگے پھر فلم شروع ھوئی پھر میں پھوپھو کی چوت کو سہلانے لگا پھوپھو لن کو سہلانے لگی پھر ھونٹ چوسنے لگے پھر پتا نہ چلا کے فلم ختم ھو گئی لن مستی میں کھڑا تھا پھر ھم اٹھے پھوپھو آگے لن کو ہیپ میں لے کر دھیرے دھیرے چل رھی تھی پھرم ھم اپنی گاڑی میں آئے میں نے پھوپھو سے کہا پھوپھو آئی لو یو✓✓✓✓✓ پھوپھو مجھے دیکھ کر مسکرائی میں نے کہا پھوپھو گھر والے سب سو رھے ہونگے کیا موڈ ھے کہا موڈ تو بہت ھے پر ڈر لگ رھا ھے پکڑے گئے تو میں نے کہا پھوپھو بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں آپنی جان دےدو گا لیکن آپ پر کوئی آنچ بھی نہیں آئے دونگا میں آپ سے پیار کرتا ھوں ھم اپنا یہ رشتہ زندگی بھر نبھائیں گے کہا ٹھیک ھے میرا بھی بہت من کرتا ھے پھر ھم گھر آئے ہمارے پاس چابی تھی گاڑی پارک کی میں پھوپھو کے ھونٹ چوسے مموں کو دباکر کہا پھوپھو میں جی بھر کے تم کو پیار کروں گا پھوپھو نے کہا سفیان جلدی چلو مجھ سے برداشت نہیں ھو رھا تیرے روم میں کرتے ہیں وہاں کوئی نہیں آئے گا میں نے کہا ٹھیک ھے3 سفیان۔ پھر میرے روم میں آئے تو پھوپھو مجھے باہوں میں بھر کر مستی میں چومتی کہا میں بہت پیاسی ھوں پھر ھم کھڑے کھڑے مست پیار کرنے لگے پھر پھوپھو کو بیڈ پر لیٹاکر ھم پیار کرنے لگے میں نے پھوپھو کو نگا کیا پھوپھو نے مجھے نگا کیا پھوپھو میرا لن دیکھ کر بہت خوش ھوکر لن کی تعریف کی پھر لن کو خوب پیار کیا پھر میں نے پھوپھو کی چوت دیکھی جو لاجواب تھی چوت کو خوب پیار کیا پھر تھوک لگاکر لن سے مست کرنے لگا پھر جھٹکا دیا اور لن سارا چوت میں سیل کھل گئی خون نکلا پھر جب چدائی کی تو پھوپھو فل مستی میں آگئی دو بار چوت کا رس نکلا پھر گانڈ میں انگلی کرنے لگا پھوپھو نے کہا اس کو بھی خوش کر دو پھر گانڈ کی سیل کھلی تو چدائی کی پھر ساری رات چدائی کرتے رھے صبح پھوپھو اپنے روم چلی گئی میں بہت سکون میں تھا مجھے نیند آگئی پھر ہر رات کو پھوپھو میرے روم آتی ھم صبح تک چدائی کرتے کبھی دن میں پھوپھو کا موڈ ھوتا کہتی تو میرے روم میں چدائی کرتے دو مہینے چدائی کی پھر پھوپھو کو حمل ھوا تو ابوشن کرایا پھر اسی طرح ھم نے ایک سال چدائی کی جب پھوپھو کا رشتہ آیا تو میں اداس ھوا تو پھوپھو نے کہا ہم اسی طرح پیار کرتے رہینگے اب تیرا بچہ بھی جنوں گی ہم دونوں کو شادی کرنے سے آزادی مل جائے گی میں سن کے خوش ھوا پھر پھوپھو مایوں میں تھی لیکن رات روم میں آتی چدائی کرتے دلہن بنی میں نے کان میں کہا پہلے مجھ سے سہاگرات کرلو دلہن کے لباس میں کہا کسی دن کریں گے تو دلہن بن جاؤں گی تو خوب کریں گے میں ہمیشہ سے تیری ھو اگر میں پھوپھو نہ ھوتی تو تم سے شادی کر لیتی پھر پھوپھو کی شادی ھوئی اور اپنے شوہر کے ساتھ چلی گئی۔ ✓✓✓✓✓✓✓
ہیلو دوستوں میری سچی اور گرم گرم کہانیاں پڑھ کر بتائیں کے کہانی کیسی لگی کہانی پر کمنٹ کریں اور اپنی کہانی ہمیں ای میل کریں میری ہر نئی کہانی ہر روز اپ ڈیٹ ہوتی ھے میری کہانیاں پڑھ کر اپنی رائے میں کمنٹ کریں۔۔ ۔ Meri Sacchi aur hot garam kahaniyan padhen aur Mujhe comment Karen aur apni Kahani Hamen email Karen main aapki Kahani Ko Saya karungi Meri Har nai Kahani har roj update hoti hai Meri kahaniyan padh kar apni Rai Den Mujhe comment mein bataen
Wednesday, August 31, 2022
Sunday, August 28, 2022
میرا بہنوئی گھر داماد تھا
میرا بہنوئی گھر داماد تھا ایک رات میں دیر سے گھر آیا اور نرگس باجی کے روم سےباجی کی سیکس آوازیں آرھی تھیں میرا دیکھنے کو من کیا لیکن ڈور لاک تھا میں نے الماری سے دوسری چابی لی اور ڈور کا لاک کھول کر دیکھا باجی نگی تھی باجی کا نگا بدن دیکھ کے میرا تو لن کھڑا ھوگیا باجی شوہر کے لن کو چوپے لگا رھی تھی پھر چدائی کرنے لگی اور کچھ ھی دیر میں بہنوئی فاریغ ھوا بہن نے غصے میں آکر شوہر کے گال پر ایک زور دار تھپڑ مار کر کہا جب دیکھو جلدی فاریغ ھو جاتے ھو میں پیاسی رھے جاتی ھوں لگتا ھے مجھے کسی سے دوستی کرنی پڑے گی بہنوئی نے کہا کون کرے گا تم سے دوستی باجی نے کہا کیوں میں جوان اور خوبصورت ھوں جس کو پھساؤں گی وہ منٹو میں پھس جائے گا بہنوئی نے کہا کوئی نہ ملا تو کیا کروگی باجی نے غصے میں کہا اگر کوئی نہ ملا تو باجی نے میرا نام لیا کہا میرا بھائی واصب ھے اس کے ساتھ دوستی کر لونگی بہنوئی نے کہا یہ مشکل ھے تو باجی نے کہا اگر ایسا ھو گیا تو بہنوئی نے کہا اگر ھوا تو جو تم کہوگی میں ویسا کروں گا باجی نے کہا پھر شرط لگاؤ بہنوئی نےکہا کیا شرط لگاؤگی باجی نے کہا ایک دن تم دونوں کے ساتھ اسی روم میں کروں گی بہنوئی نے کہا اگر ایسا نہ ھوا تو باجی نے کہا چلو اب تم شرط بتاؤ بہنوئی نے کہا پھر تم کو میں اسی بیڈ پر میری کزن وینا کے ساتھ چودوں گا کہا میری تو آگ بجھا نہیں سکتے وینا کی بات کرتا حرامی کتا بھڑوا ایک تو میں چوبیس گھنٹے ھوٹ رہتی ھوں نامرد چھکا کمینہ باجی غصہ سے دوسری طرف منہ کر کے سو گئی میرا لن فل کھڑا تھا من کر رہا تھا کے ابھی جاکر باجی کو شرط سے جیتا دوں لیکن ہمت نہ ھوئی پھر میں آپنے روم آیا اور سوچنے لگا کے کیا یہ باجی نے غصے میں کہا ھے یا سچ میں کرے گی پھر سوچا اگر سچ میں کرے گی تو میرے تو مزے ھونگے پر بار بار باجی کا نگا بدن میری آنکھوں میں سمایا ہوا مجھے ھوٹ کر رہا تھا میرا لن فل کھڑا تھا ایک تو باجی کا میں پہلے ھی دیوانہ تھا آج میں نے باجی سے اپنا سنا تو میری نید ھی آڑ گئی ساری رات سوچتا رہا اگر ایسا ھوگا تو میں باجی کے ساتھ ایسا کروں گا ویسا کروں گا کے باجی بہنوئی کو گھاس بھی نہیں ڈالے گی میں نے سوچا اگر بہنوئی کے سامنے کیا تو ایسا نہ ھو ھم کو بدنام نہ کر دے میں نے اپنا پلائن بنایا کے بس کسی طریقے سے باجی کو چودا لو بہنوئی سے تو باجی کی طلاق دلاکر رھوں گا اور باجی کو بس اپنے لیئے ھی رکھوں گا کیونکہ بہنوئی سے تو میری بچپن سے ھی نہیں بنتی تھی اور میں باجی کی شادی سے خوش نہیں تھا سوچنے سوچنے صبح ھوئی تو میری آنکھ لگ گئی مجھے نید آگئی میں نگا سو گیا اور دوپہر تک سویا رھا پھر جاگ گیا لیکن آنکھیں بند کہیئے نگا لیٹا رہا پھر مجھے مما کی آواز سنائی دی کہا نرگس جاکر واصب کو اٹھاؤ ابھی تک سویا ھے میں جب سنا تو الرٹ ھوگیا نرگس باجی مجھے اٹھانے آرھی تھی میں نے لن سے چادر ہٹادی میرا تو لن رات سے ابھی بھی فل کھڑا تھا میں سیدھا لیٹا تھا اور معمولی سی آنکھ کھول کر لیٹا ہوا تھا نرگس باجی میرے روم میں آئی اور ڈور فل کھلا ھوا چھوڑ کر آئی جب میرے پاس آئی تو میرے لن پر نرگس باجی کی نظر پڑی پھر جلدی سے جاکر ڈور بند کر کے آئی اور ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو دیکھ کر کہا واصب کا لن تو بہت کیوٹ لن کو ہاتھ میں لیا کہا واؤ مجھے پتا ھوتا واصب کا لن اتنا کیوٹ ھے تو میں شادی نہ کرتی بس واصب کے ساتھ زندگی گزارتی پھر ٹوپے کو چوما اور ھونٹوں میں لیا دوبا ٹوپے کو چوپے لگائے پھر لن پر چادر ڈال کر ڈور کھول کر مجھے اٹھانے لگی میں بھی آنکھیں مسلتا ہوا اٹھا کہا ناشتہ کر لو پھر چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے نرگس باجی سچ میں کرنا چاہتی ھے اب تو مجھے کہیں سکون نہیں آرھا تھا میں نہچے اور باجی نرگس کو دیکھا نرگس باجی نے نیٹی پہنی ھوئی تھی ھونٹوں سرخی آج تو نرگس باجی مجھے بہت پیاری لگ رھی تھی نرگس باجی مجھے دیکھ کر مسکرائی میں بھی مسکرایا پھر میں ٹیبل کی کرسی پر بیٹھا تو مجھ سے کہا واصب ناشتہ کرو گے یا کھانا کھاؤ گے میں نے نرگس باجی کی آنکھوں میں دیکھتے جو بھی آپ دے دو میں کر لوں گا کہا۔بتاؤ نہ میں نے کہا ناشتہ دے دو پھر نرگس ناشتہ لگانے لگی پھر اچانک نیٹی کی ڈوری کھلی اور نرگس باجی کے بڑے ممیں سے نیٹی یٹی تو دونوں ممیں نگے دیکھے میرا لن کھڑا ھو گیا میں نرگس باجی کو دیکھ دیکھ کے ھوٹ ھو رہا تھا پھر اچانک اپنی چوت کو کھایا فورن ہاتھ ہٹا دیا میں نے سوچا لگتا ھے باجی کی چوت میں آگ لگی ھے اور یہاں میرے لن کو آگ لگی تھی ناشتہ لگایا میں ناشتہ کرتے لگا میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگی کہا رات کو دیر سے سوئے تھے جو اتنی دیر سے سو رھے میں نے کہا باجی رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی باجی نے کہا اس لیئے تم گہری نید میں سو رھے تھے میں بھی کہا ہاں باجی کہا واصب میں تم سے ایک بات کرنا چاہتی ھوں یہ بات صرف ھم دونوں میں رھے میں نے کہا ہاں باجی ٹھیک ھے بتاؤ اور اتنی دیر میں باجی نے مما کو آتے دیکھ کر کہا چلو پھر کسی دن کہوں گی اور مما کی آواز آئی واصب بیٹا رات کو دیر سے سوئے تھے میں نے کہا جی مما رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی پھر میں ناشتہ کر دوستو کے پاس گیا پھر رات کو گھر آیا باجی پھر نیٹی میں تھی اور کیوٹ سا میکپ کیا ھوا تھا باجی کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا من کر رھا تھا باجی کے ھونٹ چوم لوں میں نے کہا باجی بھوک لگی ھے کہا بیٹھو میں دیتی ھوں کھانا لگا رھی تھی میں نے دیکھا باجی نے نیٹی کی ڈوری کو تھوڑا کھینچا اور میرے سامنے کھڑی میری پلیٹ میں سالن ڈالتے نیٹی کھلی پھر باجی کے بڑے مموں کا دیدار کیا پھر ڈوری بند کر کے میرے سامنے بیٹھی میں نے کہا باجی آپ نے مجھے سے کوئی بات کرنی تھی کہا تم برا تو نہیں مانوں گے میں نے کہا نہیں باجی آپ بتائیں کہا میں کہنا چاہتی ھوں اور اتنی دیر میں باجی چپ ہوگئی اور بہنوئی آگیا مجھے تو بہنوئی پر بہت آیا کے اس کتے کو بھی ابھی آنا تھا پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا اور میری آنکھ لگ گئی پھر صبح کو چھ بجے میری آنکھ کھل گئی میں نگا لیٹا تھا اور کسی کے آنے کی آواز آئی میں آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا سوچا اگر نرگس باجی ھوگی تو آج نہیں چھوڑو گا دیکھا ڈور کھلا تو نرگس باجی تھی اور نیٹی پہنی تھی اور نیٹی میں نگی تھی نہ شلوار نہ چڈی پہنی تھی صرف نیٹی میں تھی میرا لن کھڑا ھو گیا باجی ڈور کو لاک کرکے ساتھ بیٹھ کر چادر ہٹاکر میرے لن کو جیسے اپنے ہاتھ میں لیا تو میں باجی کو باہوں میں بھر کر بیڈ پر لیٹاکر باجی کی چوت میں لن ڈال کر چودتے نیٹی کی ڈوری کھول کر مموں کو زور سے دباتا چومتا سپیڈ سے چدائی کر رھا تھا باجی بھی مستی میں میرا ساتھ دینے لگی باجی کی چوت نے دو بار رس چھوڑ میں پھر بھی لگا رہا کبھی باجی کو گھوڑی بناتا کبھی باجی کو اپنے اوپر کرتا پھر باجی نے رس نکالا لیکں میں تو فل جوش میں تھا اور باجی بھی مستی میں تھی اور مجھے مستی میں چوم چوس رہی تھی اور دس بجنے والے تھے باجی نے کہا مما کے اٹھنے کا ٹائم ھونے والا ھے میں جاتی ھوں میں نے کہا باجی رات کو آؤگی باجی نے کہا ہاں میں آؤں گی اتنی دیر میں باجی فاریغ ھوئی اور کہا مجھے بہت مزہ آیا رات کو ساری رات کریں گے پھر باجی جلدی چلی گئی میں بہت خوش ھوا پھر میں نہانے گیا تیار ھو کے نیچے آیا تو سب ناشتے کرنے بیٹھ رھے تھے میں بھی ناشتہ کر رھا تھا باجی مجھے مست نظروں سے دیکھ رہی تھی میں بھی مستی میں باجی کو دیکھتا پھر میں ایک آفس میں کوہ کیلئے اپنی سیوی دے کر آیا تو دوستو کے ساتھ وقت گزارا اور مجھے دس بج گئے میں آیا باجی نے کھانا دیا اور ساتھ بیٹی میں نے کہا باجی آؤنگی کہا ہاں میں بارا بجے آؤں گی میں نے کہا ٹھیک ہے میں آپ کا ویٹ کروں گا پھر میں روم گیا پھر بارات بجے باجی فل میکپ میں آئی مجھ سے کہا اب میں کروں گی میں نے کہا ٹیکھ ھے پھر میرے لن کی تعریف کی اور لن کو پیار کرنے میں مست ھو گئی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رہی لن کو اپنے بڑے مموں میں رگڑتی رھی پھر مجھے چوت دیکھائی باجی کی چوت بہت کیوٹ تھی میں باجی کی چوت کو خوب چومتا چوستا رہا پھر چدائی کی باجی تین بار فاریغ ھوئی لیکن میں چدائی کرتا رہا پھر باجی اور میں ایک ساتھ فاریغ ھوئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے میں نے باجی سے کہا باجی تم شوہر سے طلاق لےلو ھم ذندگی بھر ساتھ رہیں گے باجی نے کہا اس گھر میں رھے تو ھم پکڑے جائیں گے میں نے کہا باجی یہاں رہنے کو کون کہے رھا ھے تو باجی نے کہا پھر کہاں رہیں گے میں نے بتایا کے مجھے جوپ کے ساتھ فلیٹ میں گھر بھی ملنے والا ھے وھاں ھم میاں بیوی بن کر رہیں گے باجی میں آپ کو رانی بناکر رکھوں گا اور آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دوں گا اور آپ کی ہر بات مانوں گا بس تم طلاق لے لو باجی نے کہا مجھے پتا ھے میرا شوہر تمہیں ایک آنکھ نہیں بھاتا ھے اب تو میں بی اس سے تنگ ھو گئی ھوں میں نے کہا کب پلاؤ لوگی کہا تجھے جوب مل جائے پھر میں نے کہا پیلے لےلو جب جوب ملے گی تو پھر تم میرا خیال رکھنے کیلئے مما سے کہنا میں واصب کے ساتھ جاؤں گی باجی نے میری تعریف کی کہا ٹھیک ھے میں کل سے ڈرامہ شروع کروں گی پھر میں اور باجی صبح تک چدائی کرتے رھے باجی جانے کا کہتی میں پھر پکڑ کر چڑھ جاتا پھر دس بج گئے پھر باجی نیچے چلی گئی اور دوسرے دن باجی ایسا کے کے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا کا تم نہ مرد ھو بس مجھے تم سے طلاق لینا ھے دفع ھو جاؤ میرے گھر سے اور گھر سے باہر نکال دیا مما سے رو رو کر کہنے لگی مجھے نامرد کے ساتھ نہیں رہنا مجھے طلاق چاہئیے مما نے کہا ٹھیک ھے تم نہ رو تیرا پاپا آئے گا تو کل طلاق تو کل طلاق ھو جائے گی پھر رات کو پاپا آیا باجی نے رو رو کر کہا پاپا وہ نامرد ھے کبھی بھی مجھے خوش نہیں کر پاتا اور ہمیشہ مجھے بیچ راستے میں چھوڑ دیتا ھے مجھے بس طلاق چاہیئے پاپا نے کہا ٹھیک ھے کل طلاق ھو جائے گی اب تم مت رونا پھر رات کو باجی آئی باجی نے کہا کیوں کیسا رہا میں نے باجی کی تعریف کی پھر ھم نگے ھو کر چدائی کرنے میں مست ھو گئے پھر باجی کی طلاق ھو گئی پھر مجھے کچھ ھی دنوں میں جوب ملی میں نے پہلے باجی کو بتایا چلو اب ھم دونوں مل کے ڈرامہ شروع کرتے ہیں باجی سے کہا پہلے تم مماپاپا کے روم میں جاکر باتیں کرو پھر میں آکر بتاؤں گا باجی مماپاپا کے روم گئی اور باتیں کرنے لگی پھر میں مماپاپا کے روم گیا اور جوب اور فلیٹ میں گھر کا اور سیلری کا بتایا میں نے کہا میرا خیال کون رکھے گا کھانا کون بنائے گا کپڑے کون دھوئے گا گھر کی صفائی کون کرے گا میں اس طرح آفس جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا واصب بھائی میں ساتھ چلو میں نے کہا نہیں نہیں تم نہیں مما نے کہا نرگس ٹھیک تو کہے رھے نرگس تیرا آچھے سے خیال رکھے گی پھر پاپا نے بھی کیا میں نے آگر آپ کی کہتے ھو تو ٹھیک ھے پاپا نے کہا کب جانا ھے میں نے کہا کل جانا ھے آفس لیٹر دیکھایا مما نے کہا نرگس وہا کوئی اچھا سا لڑکا دیک کے شادی کر لینا مجھ سے کہا واصب بیٹا اپنی باجی کا ہر وقت خیال رکھنا اور ہمیشہ نرگس کو خوش رکھنا جھگڑا مت کرنا پیار سے رہنا پھر مما نرگس کے ساتھ مل کر نرگس کا سامان کپڑے پیک کئے پھر مما نے کہا نرگس اب چلو واصب کا سامان پیک کرتی ہیں باجی ٹ کہا مما آپ رہنے دو میں اور واصب کر لینگے مما نے کہا ٹھیک ھے میں کھانا بنا لیتی ھوں پھر ھم میرے روم میں آئے میں اور نرگس بہت خوش تھے پہلے چدائی کی نرگس ریلیکس ھوئی تو پھر ھم چومتے سامان پیک کیا پھر کھانا کھا کر ھم دوسرے شہر آئے میں نے باجی سے کہا آج میں تم کو دلہن کے لباس میں پیار کروں باجی سن کر بہت خوش ھوئی پھر ھم نے دلہن کا لباس لیا اور اپنے فلور میں آئے نرگس نے گھر دیکھا ھم کو پسند آیا میں نے نرگس سے کہا تم فرش ھو جاؤ اور چوت کی شیب بھی کر لو پھر میکپ کر کے دلہن بن جاؤ میں جب تک آفس سے ھوکر آتا ھوں مجھے بس ایک گھنٹہ لگے گا اور آفس بھی قریب ھے نرگس نے کہا ایک چدائی کرکے چلے جاؤ میں نے کہا پھر دیر ھو جائے گی جب تک تم تیار ھوگی میں آجاؤں گا باجی نے کہا اچھا ایک منٹ تھوڑا سا پیار تو کر لو ھم نے تھوڑا سا منہ کا پیار کیا نرگس نے لن کو سہلایا میں نے نرگس کے مموں کو پیار 2✓ یرا بہنوئی گھر داماد تھا ✓ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا اگر ھم لگے تھے تو آفس نہیں جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا جلدی آنا میں نے کہا میری جان تیرے تیار ھونے سے پہلے آجاؤں گا پھر میں گھر سے باہر نکلا نرگس نے مین ڈور لاک کیا پھر آج میں بہت خوش تھا نرگس باجی کو پا کے اب میں ساری زندگی نرگس کے ساتھ گزار چاہتا تھا میٹنگ کر گھر آرھا تھا تو پھولوں کی دوکان تھی پھولوں کے کمرے اور کنگن لیئے اور جی بھر پیار کرنا تھا میں نے فون کیا کھولا تو سامنے نرگس دلہن بنی تھی اور بہت خوبصورت لگ رھی تھی میں نے باہوں میں بھر کر ھم نے پیار کیا پھر پھولوں کے گجرے بالوں میں لگاکر پھولوں کے کنگن پہنائے پھر نرگس کو اٹھا کر چومتا ھوا بیڈ پر بیٹھایا اور کہا نرگس باجی پتا ھے میں تم کو بہت پیار کرتا تھا بہت بار تم سے پیار کرنے کو من کر کرتا لیکن ہمت ھی نہ ھوتی نرگس نے کہا پگلے ایک بار ہمت کر کے کہا تو ھوتا میں شادی بھی نہیں کرتی میں نے کہا سوچتا تھا کہیں تم مجھے مار نہ ڈالو نرگس نے کہا سچ تو یہ ھے میں بھی تم سے کرنا چاہتی پر ہمت نہ ھوتی تھی میں سوچتی تھی بس واصب ہاں کردے تو زندگی گزار دوں شادی نہ کروں واصب کے بچے جنوں تیری دلہن بنوں پھر میں نے ہمت کی میری شادی کرا دی پر میں موقعہ کی تلاش میں تھی میں نے نرگس سے کہا باجی ایک میں نے تم کو شوہر کے ساتھ چدائی کرتے دیکھا تھا اس دن جب تم نے مجھ سے کرنے کا شوہر سے کہا تو میں سن کر بہت خوش ھوا اور بھی موقعہ کی تلاش میں تھا اس دن جب تم نے میرا لن دیکھا تو میں جاگ رہا تھا ساری رات میں تیری باتوں کو سوچتا رھا کے شوہر سے غصے میں کہا ھے یا کرنا چاہتی ھے نگا مستی تیرے بارے سوچتا رھا پھر مما نے کہا تم واصب کو اٹھاؤ تو میں چادر سے لن نکال کر لیٹا رھا جب تم نے لن کو ہاتھ میں پکڑا پیار کیا تو مزہ آیا پھر تیرے تم آنے لگی تو سوچا اب نہیں چھوڑوں گا نرگس نے ہمت تو میں نے کی تھی میں کہا لن تو میں دیکھایا کہا پیار تو میں نے کیا تھا میں نے کیا آج پھر ھم ساتھ ہیں ویسے ھم دونوں لکی ہیں ملنے کا وقت آیا تو ملتے گئے میں نے کہا چوت کی سہاگرات تو تم نے شوہر سے کی مجھے کیا دوگی نرگس نے کہا جو مانگو میں نے کہا گانڈ دےدو کہا ٹھیک ھے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر دباتے چومتے مست ھو کر ایک دوسرے کو نگا کیا پھر مستی میں گاند کی سیل کھولی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر ھم رات کے چار بجے سو گئے پھر ھم گھر میں نگے رہتے تھے اور بس چدائی میں مست رھے اور وقت گزرنے لگا پھر نرگس کو حمل ھوا نرگس جننے کا کہا میں نے کہا مماپاپا کو پتا چلا تو کہا جو ھوگا دیکھا جائے گا بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے ٹھیک ھے میں ساتھ ھوں پھر دن بادن نرگس کا پیٹ بڑھنے لگا میں اور نرگس بہت خوش ھوتے جب بچہ پیٹ میں حرکت کرتا پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے پھر ھم کو مماپاپا بلاتے ھم ٹالتے کے چھٹی نہیں مل رہی اسی طرح چار سال کی بیٹی ھوگئی ایک بار مماپاپا اچانک آگئے اب ہماری چار سال کی بیٹی کو دیکھا جو بہت کیوٹ تھی اسے پیار کیا تعریف کی جب مما نے پوچھا کے یہ کس کی بیٹی ھے تو بیٹی نے ھم سے کہا مماپاپا یہ کون ھے تو ایک ساتھ ھم نے کہا نرگس نے کہا نانا نانی میں نے کہا دادا دادی بس پھر تو مماپاپا ہمیں حقارت سے نظروں سے دیکھنے لگے تو مما نے کہا آؤ بیٹا اپنی گود میں اٹھا کر کہا یہ آپ کے مماپاپا ہیں تو کہا جی پھر ھم سے کہا یہ سچ ھے ھم نے کہا جی یہ سچ ھے پاپا نے کہا یہ تم نے غلت کیا نرگس نے کہا ھم جانتے تھے پر اب ھم پیار کرتے ہیں اور زندگی بھر ساتھ رہیں گے بیٹی ہمارے پیار کی نشانی ھے مما نے کہا یہاں کے لوگ کیا کہیں گے میں نے کہا میاں بیوی سمجھتے ہیں نرگس نے کہا پلز ھم سے رشتہ نہ توڑنا ھم بہت خوش ہیں مما نے کہا جیسے تمہاری مرضی ھم بھی تم کو جدا نہیں کرتے بس پیار سے رہنا پھر مماپاپا نے ھم سے مسکرانے کو کہا ھم مسکرائے پھر کہا نگر آج میں تم دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ہوں نرگس نے کہا میں آپ دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ھوں پھر دونو کھانا بنانے لگی میں اور پاپا باتیں کرنے لگے ایک مہینہ مماپاپا رھے ھم نے پھر آنے کو کہا تو مما نے نرگس سے کہا جب تم امید سے ھوگی تو ھم سب آئینگے پھر مماپاپا چلے گئے
Thursday, August 25, 2022
میں نے اپنی ساس سے شادی کر لی
میں نے ساس سے شادی کر لی دوستو میں یونیورسٹی میں پڑھتا تھا ہماری ٹیچر بھی بہت کیوٹ تھی نیلی آنکھیں موٹے گال رس سے بھرے ھونٹ بڑے ممے مست گانڈ میں جب بھی ٹیچر کو دیکھتا میرا لن کھڑا ھو جاتا میں ٹیچر کو بہت لائن کراتا کبھی کبھی ٹیچر بھی مجھے لائن کراتی تو ایک لڑکی بھی پڑھتی تھی جس کا نام شیزا تھا میں اسے بھی لائن دیتا ایک بار میں پڑھ رہا تھا ٹیچر نے مجھ سے آنے کو کہا میں گیا تو ٹیچر مجھے واش کے گئی اور ڈور لاک کر کے مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہا تم نے میری نیندیں حرام کر دی ہیں میرا لن نکال کر چوپے مارنے لگی بہت دیر تک لگی رہی پھر کہا چھٹی جب ھو تو میرے ساتھ چلنا کل دو دن کی چھٹی ھے میرے ساتھ رہوگے میں اکیلی رہتی ھوں میں نے کہا ہاں پھر کہا تیرا لن مجھے بہت پسند آیا پھر ھم واش سے آکر پڑھنے لگے پھر چھٹی ھوئی تو میں ٹیچر کے ساتھ ٹیچر کے گھر گیا پھر ھم نے دو دن تک چدائی کی پھر پڑھنے آتا ایک دن چھٹی ھوئی تو شیزا میرے پاس آئی شیزا نے کہا مجھے گھر چھوڑ دوگے میں کے ہاں پھر شیزا بائک پر بیٹھی شیزا نے کہا میں تم سے محبت کرتی ھوں مجھ سے شادی کروگے میں نے ہاں کہا اور شیزا کے گھر پوہنچ گئے شیزا نے کہا اندر چلو میں تم کو اپنی مما سے ملاتی ھوں جب میں نے شیزا کی مما کو دیکھا تو دیکھتا رہا شیزا کی مما تو بہت خوبصورت تھی شیزا کی مما بیوس تھی اور ابھی تک ینگ تھی تو شیزا نے بتایا کے میری مما کی تیرا سال کی عمر میں شادی ھو گئی تھی میں جب دو سال کی تھی تو میرا پاپا مر گیا تھا پھر شیزا نے رات رکنے کو کہا میں تو شیزا کی مما کا عاشق ھو گیا میں رات رکنے کیلئے ہاں کر دی رات بھر میں اور شیزا چدائی کرتے رھے صبح شیزا نگی گہری نید میں سو گئی میں چڈی پہن کر روم سے باہر آیا تو شیزا کی مما کچن میں تھی تو میں نے شیزا کی مما کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا شیزا کی مما نے کہا یہ کیا کر رھے ھیں میں نے کہا پلز جب سے تم کو دیکھا ھے تب سے پاگل ھو گیا ھو کہا آپ میری بیٹی کی پسند ھو میں نے کہا آپ مجھے پسند ھو کہا شیزا آٹھ جائے گی لیکن میں نے شیزا کی مما کو باھوں میں اٹھا اس کے روم میں لایا اور مستی میں چومنے لگا پھر شیزا کی مما بھی ہوٹ ھو گئی شیزا کی مما کو نگا کر دیا چومنے لگا منہ کا پیار مموں کو پیار چوت کو پیار کیا پھر جیسے چوت میں لن ڈالا تو شیزا کی مما مستی میں آگئی تین بار شیزا کی مما کو فاریغ کیا پھر شیزا کی مما نے کہا کہیں شیزا دیکھ نہ لے تم کل بھی آنا پھر میں شیزا کے پاس گیا سو رہی تھی میں شیزا کی چدائی کرنے لگا پھر شیزا جاگ گئی پھر چدائی کی اور روم سے باہر آئے شیزا نے کہا یار مجھے کل میں سہلی کے گھر جانا ھے تو کل میں نہیں مل سکتی میں نے سوچا اس لئے شیزا کی مما نے کل آنے کو کہا ھے شیزا نے کہا رات بھی ساتھ رہنا آج سارا دن ھم پیار کرینگے میں ہاں کہنے والا تھا کے ٹیچر کی کال آئی آنے کو کہا میں نے کہا میں آتا ھوں پھر میں نے شیزا سے کہا مجھے تھوڑا سا کام ھے میں آتا ھو ھوں شیزا نے کہا جلدی آنا میں نے کہا جلدی آجاؤں گا پھر ٹیچر کے گھر گیا اور ٹیچر کو تین بار فاریغ کر کے آیا مجھے شیزا نے نہیں دیکھا میں شیزا کی مما کے روم گیا تو وہ نہا رھی تھی میں سند گیا اور نگا ھوکر چومنے لگا شیزا کی مما نے کہا شیزا آجائے گی لیکن میں چدائی کرنے لگا اوپر سے پانی برس رہا تھا نیچے ھم چدائی میں مست تھے پھر شیزا کی مما کو تین بار فاریغ کیا شیزا کی مما کہتی آئیلویو بہت سالوں بعد تم نے مجھے عورت ھونے کا احساس دلایا ھے پھر میں فاریغ ھوا تو کہا اب تم جاؤ دیکھ کے جانا پھر میں شیزا پر چڑھ گیا خوب چدائی کی شیزا فاریغ ھوئی مجھے چوم کر کہا شادی کے بعد ھم مما کے ساتھ دینگے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شیزا کی مما نے کھانے کیلئے بلایا میں نے شیزا اٹھایا تو شیزا نے کہا مما دیکھے گی میں نے کہا کوئی بات نہیں میں چڈی میں تھا لن کھڑا تھا شیزا کو اٹھائے چومتا ھوا باہر لایا شیزا کی مما دیکھ کر مسکرانے لگی پھر شیزا کو صوفے پر لیٹا کے چڑھ گیا شیزا نے کہا مما دیکھ رھی ھے میں نے کہا دیکھنے دو شیزا کی نیٹی کھول کر مموں کو چومتے ھوئے چوت کی چدائی کرنے لگا شیزا مستی میں آگئی شیزا کی مما ھم کو دیکھ ہوٹ ھو رھی تھی شیزا فاریغ ھوئی تو کہا چلو کھانا کھاتے ہیں ھم نے کھانا کھایا شیزا نے کہا مجھے لیپٹوپ پر کام کرنا ھے جب تک تم مما سے باتیں کرو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر دیکھا شیزا کی مما کچن میں تھی اسے اٹھا کر اس کے روم میں چدائی کے پھر ساری رات شیزا کی چدائی کی شیزا نے کہا مجھے نید آرہی ھے جب شیزا سو گئی تو میں شیزا کی مما کے پاس آیا چدائی کی نو بجے تک چدائی کی پھر جاکر شیزا کے ساتھ سو گیا شیزا کو گاڑی لینے آئی اور چلی گئی میں اور شیزا کی مما سارا دن چدائی کی شیزا کی مما بہت ھوٹ تھی گانڈ کا کہا تو کہا کرلو گانڈ کی چدائی کی پھر شیزا سے شادی کرلی اور شیزا پیٹ سے ھو گئی پھر شیزا کی ڈلوری ھو رہی تھی تو شیزا اور بچہ دونوں کی موت ہوگئی کچھ دن ھم بہت غم سے گزرے پھر میں شیزا کی مما کو مست کیا تو شیزا کی مما مستی میں آگئی خوب چدائی کی شیزا کی مما نے کہا مجھ سے شادی کر لو پھر ھم نے شادی کرلی پھر شیزا کی مما پیٹ سے ھوئی پھر بیٹی پیدا ھوئی پھر پیٹ سے ھوئی بیٹا ھوا پھر پیٹ سے پھر بیٹی پیدا ہوئی کہا بس ایک اور بچہ اس کے بعد بس پھر پیٹ سے ھوئی کہا اب بس پھر شیزا کی مما سبھی بھی جوان ھے مجھے بہت پیار کرتی ھے پھر بچے جوان ھوئے شادی کرا دی بچوں کو الگ شفٹ کر دیا شیزا اب بھی بہت ہوٹ ھے اور مجھے بہت خوش رکھتی ہے میں تو بھی اسے بہت خوش رکھتا ھوں جب گھر ھوتا ھوں تو چھوزتی نہیں بس چدائی کرتے رہتے ہیں۔
Friday, August 12, 2022
بھابھی میری دیوانی ھو گئی
بھابھی میری دیوانی ھو گئی ایک رات کو میں بہت ھوٹ تھا بار بار مٹھ ماری لیکن لن سونے کا نام نہیں لے رہا تھا مجھے پیاس لگی پانی پینے گیا تو بھائی کے روم سے بھابھی اور بھائی کی باتیں کرنے کی آوازیں آرھی تھیں من کیا دیکھو دیکھا تو بھابھی لن کو پیار کر رھی ھے بھابھی کا نگا جسم دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھو گیا اپنے روم میں آکر مٹھ مار لیکن نہ پانی نکلا نہ لن سویا پھر دیکھنے گیا بھابھی اوپر تھی چدائی کر رھی تھی اور بھائی فاریغ ھوا تو بھابھی نے غصہ سے کہا جب بھی دیکھو جلدی فاریغ ھو جاتے ھو میں ھوٹ رہے جاتی ھوں بھائی نے کہا اچھا ہاتھ سے فاریغ کرتا ھوں بھابھی نے کہا ہاتھ سے مزہ نہیں آتا پھر بھائی بھابھی کی چوت میں انگلی کرتے تھک گیا کہا اب تم خود نکال لو بھائی سو گیا بھابھی نے اپنی چوت میں انگلی کرتی رھی پھر فاریغ ھوکر سو گئی اور میرے لن کا پانی نکل نہیں رہا تھا اور لن سو بھی نہیں رہا تھا میں لن کو آنکھیں بند کر کے سویا پھر مجھے نید آگئی پھر ایسا ھوا کے مماپاپا بھابھی اور میں شام کو چائے پی رھے تھے تو بھابھی کو بھائی کے کال آئی بات کی پھر مما نے پوچھا کیا کہے رھا تھا بھابھی نے کہا کہے رھا ھے رات کو میں آؤں یا نہ آؤں تم ڈور لاک نہ کرنا ھو سکتا ھے میں آجاؤں میں نے سنا تو سوچا آج رات کسی بھی طرح بھابھی کی چدائی کرنی ھوگی پھر آٹھ بجے میں نے بھائی کو فون کیا تو بھائی نے کہا اپنی بھابھی سے کہنا میں نہیں آسکتا میں نے کہا بتا دوں گا لیکن میں نے نہیں بتایا پھر کھانا کھاکر ھم سونے گئے رات کے ایک بجے میں بھابھی کے روم گیا تو بھابھی بلب بند کرکے اندھرے میں چادر لےکر سو رھی تھی میرا لن کھڑا ھو گیا میں نگا ھوکر بھابھی کی چادر میں آکر بھابھی کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا بھابھی نے کہا تم آگئے میں آج بہت ھوٹ ھوں پلز آج جلدی فاریغ نہ ھونا پہلی تم چدائی کرنا مجھے چومنے لگی پھر ھم نگے ھو گئے بھابھی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا بھابھی بہت مست تھی بھابھی فاریغ ھوئی اور میں چدائی کرتا رہا بھابھی مجھے پیار کرتی کہتی آج تو بہت مزہ آرہا ھے پھر بھابھی فاریغ ھوئی میں نے بھابھی کی چوت سے لن نہیں نکالا پھر بھابھی میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگی کہا اندھیرے میں مزہ نہیں آرھا تو بھابھی نے لیمپ روشن کیا میں چدائی میں مست تھا جب لیمپ روشن ھوا تو بھابھی نے مجھے دیکھا میں بھابھی کو نیچے کیا اور اسپیڈ سے چدائی کرنے لگا پھر بھابھی مجھے مستی میں دیکھ رہی تھی پھر بھابھی نے مجھے باھوں میں بھر کر پیار کرتے کہا تم تو بھائی سے اچھی چدائی کرتے ھو مزہ آرہا ھے میں نے بھابھی سے چدائی کرتے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں بھابھی نے کہا بس اب میں تیری ھوں اور ھم جی بھر کے پیار کیا کریں گے میں نے کہا بھابھی میں پسند آیا بھابھی نے کہا مجھے تم اتنے پسند آئے کے اب میری جان ھو پھر بھابھی آ آؤ کرتی مجھ سے لپٹ کر کہا رس نکلنے والا ھے نکل گیا میں نے کہا بھابھی لن کو پیار کرو بھابھی نے کہا جی بھر کے پیار کرو گی پھر لن کو پیار کر کے مجھے مست کیا پھر اپنی چوت کا کہا میں نے بھابھی کی چُوت کو چومتا چاہتا رہا پھر چدائی کرنے لگے اور ساری رات چدائی کی پھر میں اور بھابھی نگے ساتھ سو گئے اب بھائی جب سوتا تو بھابھی میرے پاس آتی اور ھم صبح تک چدائی کرتے پھر جاکر سو جاتی میں اور بھابھی چدائی میں اتنے مست ھوئے کے دن میں بھی دو چدائی کرتے ایک بار میں اور بھابھی نگے چدائی میں مست تھے تو مما آگئی ہمیں چدائی کرتے دیکھا ھم مما کو دیکھ کے نگے کھڑے ھو گئے میرا لن کھڑا تھا مما نے میرے لن کو دیکھ مما نے مجھے تھپڑ مارا اور بھابھی کو اور مجھے برا بھلا کہا بھائی کا کہا اگر تم کو دیکھ لیتا تو اسے کتنا برا لگتا پھر مما ھم پر نظر رکھنے لگی چار دن تک ھم نے چدائی نہیں کی ھم دونو بہت ھوٹ تھے پھر رات کو تین بجے بھابھی میرے روم میں آئی تو ھم چدائی میں مست ھو گئے میں نے بھابھی سے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں مما ھم کو ملنے نہیں دیتی بھابھی نے کہا تیرے بنا تو مجھے سکون نہیں ملتا میں نے کہا بھابھی کاش تم میری بیوی ھوتی تو کتنا مزہ آتا بھابھی نے کہا ھم بھاگ چلتے ہیں جہاں ان کو پتا نہ ھو ھم ہر وقت چدائی کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کل رات کو بھاگنے کا پروگرام بنایا پھر دوسری رات کو ھم گھر سے بھاگ کر دوست کے گھر آئے تو دوست نے رہنے کی جگہ دی میں اور بھابھی روم سے نکلتے نہیں تھے بس چدائی کرتے رہتے پھر ایک بار ایسا ھوا کے میں کہیں گیا ہوا تھا جب آیا تو بھابھی میرے دوست سے نگی چدائی کر رھی تھی مجھے غصہ آیا میں اندر آکر غصے سے کچھ کہنے والا تھا کے دوست کی بیوی واش سے نگی باہر آئی اور مجھے دیکھا میں نے اس کو دیکھا تو اس نے کہا ھم کریں دوست کی بیوی بھی لاجواب تھی میں نے کہا ہاں پھر میں اسے اٹھاکر روم میں لایا اور چدائی کی دوست کی بیوی میری دیوانی ھو گئی پھر میں اور دوست کی بیوی چدائی کرتے اور ساتھ میں سوتے جب دوست نہ ھوتا تو میں دونو کو چودتا جب میں نہ ھوتا تو دوست دونو کی چدائی کرتا پھر ایک بار مما کا فون آیا میں نے بات کی مما نے کہا گھر آجاؤ تیرا بھائی مان گیا ھے اب تم دونو کو کوئی نہیں روکے گا بھابھی اور میں واپس آئے اب ھم چدائی کرتے ساتھ میں سوتے اب تو مما ھم کو روکتی نہیں تھی اب تو ایسا تھا کے میں اور بھابھی ہر وقت ساتھ سوتے جب بھائی ایک بار بھابھی کی چدائی کرتا پھر بھابھی میرے ساتھ سوتی بھائی نے مجھے اپنے ساتھ بھابھی کی دعوت دی پھر میں اور بھائی نے ایک ساتھ بھابھی کی چدائی کی پھر کبھی کبھی ھم تینوں مل کے چدائی کرتے پھر ھم تینوں مزے کرتے بھائی اور مما نے بھابھی اور مجھ سے کہا تم دونو کی شادی کرادوں میں اور بھابھی سن کر بہت خوش ھوئے پھر بھائی نے بھابھی کو طلاق دی پھر میری بھابھی سے شادی کرا دی اب بھابھی میری بیوی تھی پھر مما بھائی کی شادی کائی اور ھم کو الگ شفٹ کر دیا یہاں میں اور بیوی نگے رہتے چدائی کر رھے تھے کے دوست کی بیوی نے فون کیا اور ملنے کا کہا میں نے کہا تم میرے پاس آجاؤ پھر آئی تو بیوی اور دوست کی بیوی کو ساتھ چودتا دوست بیوی کو آنے کا کہا لیکن دوست کی بیوی کہتی ابھی نہیں تو دوست نے بیوی سے کہا کے میرے دوست کو بولو اپنی بیوی بھیج دو میں بات کی تو کہا ٹھیک ھے پھر بیوی چلی گئی دوست کی بیوی مجھے بہت مزے دیتی اسے مزے میں ھم چار ساتھ رھے پھر میری بیوی دوست کو لےکر آگئی ایک مہینہ رھے پھر چلے گئے پھر میں مما کے گھر گیا گھر میں بھابھی تھی مما اور بھائی نہیں تھے میں بھابھی سے پتا کروں مما کہاں ھے میں روم گیا تو بھابھی مجھ سے لپٹ کر کہا چدائی کریں یہ بھابھی بھی کمال تھی میں نے بھی آسرا نہیں کیا چدائی کی لن کی تعریف کی پھر ھم فاریغ ھوکر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے مما بھی آگئی پھر میں نے بھائی کو دعوت دی بھائی بیوی کے ساتھ آیا میں نے بھابھی کو چودتا رہا اور بھائی میری بیوی کو چودتا رہا پھر مل کر چدائی کی میں اور بھائی ایک ساتھ کبھی بھابھی کی چدائی کرتے تو تو کبھی میری بیوی کی بھائی نے کہا ایک پھر ہماری بیویاں پیٹ سے ھو گئیں میں نے دوست کی بیوی کو فون کرکے بلایا وہ آگئی پھر دو مہینے بعد چلی گئی
Friday, August 5, 2022
بھانجے کی بیوی
ھیلو دوستو میرا نام دلدار ھے میرا لن نو انچ لمبا اور تین انچ موٹا ھے اور ٹوپہ لن سے ایک انچ موٹا ھے میں آپ دوستو سے اپنے دو سیکس شیر کرونگا تو میں شیر کرتا ھوں وینا لڑکی بہت خوبصورت ھےمیں من من میں وینا سے بہت پیار کرتا تھا لیکن اس سے کبھی کہے نہ پایا وہ اس لیئے کے وینا مجھے بھائی کہتی تھی پھر وینا کی شادی ھوئی اور میں نے اپنی شادی کرنے کا نہ سوچا وینا میری خالا کی بیٹی تھی پھر وینا کی شادی ھوئی اور وینا دلہن کے کپڑوں میں بہت خوبصورت لگ رھی تھی میرا من کر رہا تھا وینا کو بہت پیار کروں پھر وینا کی رخصتی ھوگئی اور شوہر کے گھر رہنے لگی میں شادی کے تین مہینے بعد وینا کے گھر گیا وینا مجھے دیکھ کر بہت خوش ھوئی میں اور وینا نے بہت گپشپ کی اور موقعہ دیکھ کے آخر وینا سے کہے ھی دیا کے میں تم کو من میں بہت پیار کرتا تھا لیکن کہنے کی ہمت ھی نہیں ھوئی وینا مجھے دیکھ رہی تھی میں نے کہا مجھے تم جب بھی بلاؤ گی میں سب کام چھوڑ کر تیرے پاس آجاؤں گا اب تم میری اچھی دوست ھو سوری اگر برا لگا وینا مجھے بس دیکھے جا رہی تھی میں نے وینا سے کہا ابھی میں دوبائی جا رہا ھوں اگر کسی کام آسکو مجھے اپنا دوست یاں بھائی سمجھ کر تم جو حق جتاؤگی میں ساتھ دونگا پھر میں نے وینا کے ھونٹ کا چمہ لیا میں نے سوری کہا وینا نے کہا مجھے ایک بار بتایا تو ھوتا لیکن تمہاری ہمت نہیں ھوئی آپ کی بات مجھے بہت اچھی لگی پھر جب واپس آؤ تو ہمارے پاس رہنا پھر کہا میں آپ کو پریشان نہیں کروگی پھر کہا کب جارہے ھو میں نے کہا آج رات کو ابھی میں نے سامان پیک کرتا ھو اور وینا کے گھر سے چلا آیا اور اپنے گھر آکر دوبئی چلا گیا وہاں میں نے تین مہینے میں اپنا بزنس شروع کیا اور میرا بزنس ٹوپ پر تھا پھر یہاں میں ایک سے ایک لڑکی کو چودتا اور وینا سے فون پر کبھی کبھی باتیں کرتا اور وینا کو ہر مہینے ایک لاکھ روپے بھی بھیجتا اور وینا کو گفٹ بھی بھیجتا اسی طرح وینا مجھ سے فون پر بہت سی باتیں کرتی پھر اسی طرح وینا کے دو بچے ھوئے تو وینا کا شوہر مر گیا وینا نے فون کیا اور رو رو کر مجھے بتایا میں بھی پاکستان آگیا پھر وینا کے شوہر کو دفنانے کے بعد ھم نے تین دن سوگ کیا پھر میں نے جانے کا کہا تو وینا نے کہا پھر کب آؤگے میں نے کہا جب تم کہوگی میں آجاؤ گا پھر پھر وینا نے مجھے چار مہینے بعد آنے کو کہا میں بھی آگیا وینا نے مجھے روم دیکھایا✓ رات کو میں اپنے روم میں تھا اور وینا آگئی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کیا تم اب بھی مجھ سے محبت کرتے ھو میں نے کہا ہاں بہت محبت کرتا ھوں وینا نے کہا مجھے بھی تم سے محبت ھوگئی ھے اور میرے ھونٹ چومے پھر ھم ھونٹ چوسنے لگے پھر ھونٹ زبان چوستے چوستے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر چومنے لگے وینا نے اپنی نیٹی اوتار کر پھینک دی وینا کے بڑے مموں کو دیکھ کے تعریف کی پھر وینا نے میری ٹیشٹ اوتار کر مجھے چومنے لگی پھر وینا نے مجھے لیٹاکر میرے اوپر آکر مجھے چومتی ھوئی میرے لن تک پوہنچی چڈی سے میرا نو انچ لمبا موٹا لن دیکھ کر کہا واؤ دیلدار تیرا لن تو بہت موٹا ھے کہیں میری پھاڑ نہ دے میں نے کہا شوہر کا بھی تو لیا ھے جو بچے ھو گئے مسکرا کر لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتی ٹوپہ کو چومتی ٹوپہ کو منہ میں لےکر چوپے مار کر کہا دلدار تیرا لن سچ میں بہت پیارا ھے مجھے بہت پسند آیا میں نے کہا شوہر کا کیسا تھا کہا اس کا پتلا چھوٹا تھا پھر لن کو سارا منہ میں لےکر چوپے مارے پھر میرے اوپر آکر باہو میں بھر کو ھونٹ چوستے اٹھایا میں چوستا ھوا وینا کو لیٹاکر چومنے لگا پھر چومتے ھوئے وینا کی چوت دیکھی وینا کی چوت بہت پیاری اور پینک تھی وینا کی چوت کی تعریف کی پھر چوت کو چومتا چوستا اور چاٹتا رہا پھر وینا کی چوت میں لن ڈالنے لگا نہیں جا رہا تھا پھر وینا نے تیل دیا لگا کر ایک جھٹکا دیا سارا لن چوت میں وینا نے کہا اب مزہ آئے گا پھر ھم چدائی میں مست ھوکر چدائی کی وینا اپنے اسٹائیل سے کرتی میں اپنے اسٹائیل سے کرتا وینا کی چوت میں رس نکلا وینا نے کہا چلو میرے روم میں میرے بیڈ پر بچے اٹھیں گے تو سلا دوگی بچے مجھے نہ دیکھ کے رونے لگتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر وینا مجھے اپنے روم لےگئی بچے اپنے بیڈ پر سو رھے تھے ھم وینا کے بیڈ پر آکر مست ھوئے اور ھم ساری رات چدائی کرتے رھے پھر میں اور وینا چدائی کر کے ساتھ میں سو گئے✓ اب دن رات میں اور وینا چدائی میں مست ھوتے اپنے بچوں کو میرا کہتی دلدار تمہارا ماموں ھے اور وینا کے بچے مجھے مامو کہتے پھر میں نے جانے کا کہا تو وینا نے ایک مہینہ رکنے کو کہا پھر ایک مہینہ رکا وینا سے کہا تم پیسو کی فکر نہ کرنا پھر چدائی کرتے رھے پھر میں دوبئی چلا آیا اور وینا مجھ سے ناراض ھوکر کہا کے کم از کم ایک مہینے بعد تو آیا کرو تیرا اپنا بزنس ھے تمہیں کسی سے چھٹی تو نہیں لینی پڑتی میں نے وعدہ کیا کے اب میں آیا کرونگا پھر میں ہر ایک یا ڈیڈھ مہینے میں آتا اور ایک مہینہ رکتا چلا جاتا اسی طرح وینا کا بیٹا جوان ھوتے جوان ھو گیا تو وینا نے بیٹے کی شادی کا کہا تم آجاؤ بیٹے کی دلہن تیری پسند کی ھوگی میں بھی آیا تو رات کو وینا آئی وینا بہت ھوٹ تھی جب وینا نے چدائی کی تو میں بہت خوش ھوا پھر ھم بھانجے کی بیوی دیکھنے گئے جو بھی لڑکی دیکھتے تو بھانجے کو اور مجھے پسند نہ آتی اسی طرح ھم کو لڑکی دیکھتے بیس دن ھو گئے پھر ھم ایک لڑکی دیکھنے گئے تو وہ لڑکی بہت خوبصورت تھی اس کے بڑے ممے پلی ھوئی گانڈ اور اس کے ھونٹ اتنے پیارے تھے کے چوسنے کو من کرتا اور اس کا نام تانیہ تھامیں نے بھانجے سے کہا اس سے کر لو پھر شادی ھوئی اور کچھ دن بعد میں دوبئی چلا آیا پھر وینا نے بتایا کے میں دادی بننے والی ھوں تم آجاؤ میں آیا پھر تانیہ کو بیٹا ھوا پھر میں ایک مہینہ رھا اور دوبئی چلا آیا پھر اسی طرح میں آتا جاتا رہا اب تانیہ کا بیٹا چلنے اور دوڑنے لگا تو وینا نے مجھے فون کیا اور آنے کو کہا پھر میں آیا اس بار وینا نے اوپر والے روم میں رہنے کا کہا کے ھم کو کوئی ڈسٹپ نہ کرے گا پھر رات کو وینا آتی تو ھم چدائی کرتے اب میرا من کرتا کے تانیہ کو چودو میں تانیہ سے نظری ملانے لگا اور کبھی تانیہ کو چھو لیتا اور تانیہ بھی کچھ نہ کہتی ایک بار میں اور وینا صبح تک چدائی کرتے رھے بچوں کے اٹھنے سے پہلے وینا ناشتہ بنانے چلی گئی وینا نے تانیہ سے کہا دلدار کو چائے دے آؤ تو میں نے لن کو کھڑا کیا اور چڈی سے لن نکال کر آنکھیں بند کی اور معمولی سے آنکھیں کھول کر دیکھ رھا وینا جیسے اندر آئی تو میرے لن کو دیکھنے لگی پھر کبھی لن کو چھونے کو ہاتھ بڑھاتی کبھی ہٹاتی پھر وینا ڈور بند کرکے آئی وینا کے ہاتھ میں چائے تھی اور میں نے اٹھ کر کہا چائے ٹیبل پر رکھ دو اور میں واش گیا پھر میں چائے لئے نیچے آیا چائے ٹھنڈہ ھوگئی تھی پھر رات کو کھانا کھاتے تانیہ اور میں ایک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھنے لگے میرا لن تو فل کھڑا ھو گیا پھر وینا اور میں صبح تک چدائی کی اور میں چادر لئے نگا سو گیا پھر کسی نے میری چادر ہٹائی میرے لن کو ہاتھ لگایا میں ساری رات چدائی کر کے تھک سا گیا تھا اور نید سے میری آنکھ بھی نہیں کھل رھی تھی لیکن مجھے اتنا محسوس ھو رہا تھا کے کوئی میرے روم میں آیا ھے میرے لن کو چھو رہی ھے پھر میں نے دوسری طرف کروٹ لےکر سویا پھر محسوس ھوا میرے پیچھے میرے ساتھ کوئی سویا ھے پھر میں سیدھا ھوا تو تانیہ کو روم سے باہر جاتے دیکھا پھر مجھے نید نہ آئی ایک بار میں اپنے روم میں لیپٹوپ پر بہت ضروری کام میں مصروف تھا تو تانیہ نے آکر چائے کا کہا میں نے تانیہ کو بنا دیکھے کہا چائے ٹیبل پر رکھ دو چائے رکھ کر میرے سامنے بیٹھی میں کام میں مگن تھا تو تانیہ نے کہا بتاؤ میں کیسی لگ رہی ھوں میں نے دیکھا تو تانیہ کے گریبان کے بٹن کھلے تھے اور آدھے ممے نظر آرھے تھے میں نے کہا کیوٹ لگ رہی ھو میں نے لیپٹوپ کو بند کیا پھر تانیہ کے مموں کو دیکھنے لگا اور تانیہ کی تعریف کی پھر تانیہ نے اپنے ایک ممے سے گریبان ہٹاتے کہا بتاؤ یہ کیسے ہیں میں نے کہا بہت پیارے ہیں کہے کر میں نے تانیہ کو باہوں میں لےکر اپنی گود میں بیٹھایا پھر ھم منہ کا پیار کرنے لگے اور میں ساتھ میں مموں کو دبانے لگا تو وینا نے تانیہ کو آواز دی تو تانیہ کھڑی ھوئی اور اپنی قمیض سے مموں کو نکال کر کہا جب موڈ ھو تو بتانا میں اٹھ کر تانیہ کے مموں کو پیار کرنے لگا پھر وینا نے تانیہ کو آواز دی میں نے کہا رات کو کریں کہا ٹھیک ھے میں آجاؤ گی پھر میرے ھونٹ چوم کر کہا تم بہت کیوٹ ھو پھر تانیہ چلی گئی دوپہر میں۔ میں اور تانیہ آنکھوں میں مست تھے ٹیبل کے نیچے سے میں نے اپنے پاؤں سے جوتا اوتار کر تانیہ کو پاؤں سے مست کرنے لگا اور تانیہ کی چوت کو پاؤں سے سہلاتے کھانا کھایا تو تانیہ اپنے روم گئی میں اور وینا صوفہ پر بیٹے چومتے باتیں کر رھے تھے وینا نے میرے لن کو کھڑا کیا ھوا تھا لن کو سہلا رھی تھی پھر تانیہ آئی تو ہمیں دیکھا میرا لن بھی مستی میں تھا تو وینا چائے بنانے گئی تو تانیہ کو پکڑ کر اپنی گود میں بٹھاکر مموں کو دباتے منہ کا پیار کرتے کہا رات کو آؤگی کہا ہاں ضرور آؤگی پھر وینا چائے بناکر آئی اس سے پہلے ھم الگ بیٹھ کر باتیں کرنے لگے ھم چائے پیتے باتیں کی پھر تانیہ چائے پی کر اپنے روم چلی گئی وینا نے کہا چلو میرے روم میں میں لن کو پیار کرتی ھو پھر بہت دیر تک وینا میرے لن کو پیار کرتی رہی جب لن کا پانی نکلا تو مجھے چھوڑا پھر وینا نے مجھے اپنی چوت دیکھائی تو میں نے چوت کو پیار کیا وینا نے کہا رات کو آؤ میں نے کہا کل کرینگے پھر وینا نے کہا اچھا پھر ابھی چدائی کرو ھم نے چدائی کی پھر رات کا کھانا کھاکر میں روم میں اپنا کام کرنے لگا پھر ایک بجے تانیہ آئی تانیہ فل میکپ میں تھی اور تانیہ نے پہلی نیٹی پہنی تھی تانیہ کا سارا جسم صاف نظر آرہا تھا تانیہ نے آتے ھی مجھے چومتے لیٹا کر میرے اوپر آئی میں تانیہ کو چومنے لگا اور تانیہ نے اپنی نیٹی اوتار دی میں تانیہ کا خوبصورت نگا جسم دیکھ کر تانیہ کا چہرہ ھونٹ مموں کو خوب دبایا چوما چوستا رھا تانیہ بہت مستی میں تھی پھر تانیہ مجھے چومتی ھوئی میرے لن تک آئی لن کو چڈی سے نکال کر کہا واؤ اتنا پیارا لن بہت تعریف کی پھر لن کو جی بھر کے خوب چوما چوپے مارتی پیار کرتی پھر وینا نے چکنی کریم سے میرے لن کو چکنا کیا پھر اپنی چوت کو چکنا کیا پھر میرے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ پر رکھ کر ایک جھٹکا دیا سارا لن چوت میں تھا تانیہ نے کچھ دیر مجھے اپنی باہوں میں بھر کر پیار کرتی سلو سلو چدائی کر رھی تھی پھر تانیہ مستی میں آگئی بس پھر ھم مست ھو گئے صبح تک چدائی کی پھر تانیہ اپنے روم میں چلی گئ پھر اسی طرح ایک رات کو وینا آتی اور ایک رات کو تانیہ آتی ایک بار تانیہ نے کہا میرا شوہر رات نہیں آئے گا تو میرے روم میں کرے گے پھر رات ھوئی تانیہ نے میکپ کیا اور سیکسی ڈریس پہنتی کہا یہ ڈریس میں نے تیرے لیئے لیا ھے جب تانیہ نے ڈریس پہنا تو بہت سیکسی لگی میں تانیہ کو اٹھاکر بیڈ پر لیٹاکر پیار کیا پھر ھم صبح تک مست رھے اب تانیہ چائے لےکر آتی اور لن کو پیار کرتی کبھی چوت کو پیار کرنے کو کہتی میں چوت کو پیار کرتا پھر رات کو چدائی کرتے پھر ایک بار تانیہ نے کہا کل رات تم اور میری ساس چدائی کر رھے تھے کہا کب سے کر رھے ھو میں نے سب بتایا پھر تانیہ نے کہا میری ساس کو نہ بتانا کے مجھے پتا ھے میں نے کہا کیوں کہا اسلیئے کے میں چاہتی ھوں میں اور ساس تم سے ایک ساتھ کریں میں سن کے بہت خوش ھوا تانیہ نے کہا رات کو اسے آنے کا کہو پھر میں بھی آجاؤ گی تو تم ھم دونو سے مست رہنا پھر اس خوشی میں ھم نے جوش سے چدائی کی صبح تانیہ اپنے روم گئی پھر وینا سے کہا تم رات کو آنا پھر تانیہ سے کہا وینا رات کو آرھی ھے پھر رات کو وینا آئی ہم چدائی میں مست تھے وینا میرے اوپر تھی اور چدائی کرنے میں مست تھی اور تانیہ اندر آگئی وینا کھڑی ھو گئی تو تانیہ نے وینا سے کہا ھم مل کر کرتے ہیں میں کسی سے کچھ نہیں کہوں گی پھر وینا بھی مست ھو گئی پھر میں ساری رات دونو کو چودتا رہا اور مجھے بہت مزہ آیا اب میں جانے کا کہا تو دونو نے کہا اب تم پکا پکا ہمارے ساتھ رھو میں نے کہا ٹھیک ھے اب میں ساتھ رہتا وینا نے کہا مجھ سے شادی کرو گے میں نے کہا ہاں کروں گا پھر وینا اور میں نے شادی کر لی اب میں دونو کے ساتھ خوب مزے کرتا ایک رات کو تانیہ اور میں چدائی میں مست تھے تو تانیہ نے کہا میں نے اپنے شوہر کو بتایا ھے اور اس سے کہا تم دونوں مجھے ایک ساتھ کرو پہلے شوہر نہیں مانا میں نے بھی دو دن تک چدائی نہیں کرنے دی پھر وہ مان گیا ھے تو کل تم میرے روم آنا اور تم دونوں مجھے فل مست کرنا پھر رات کو تانیہ نے اپنے شوہر کو میرے پاس بھیجا تو کہا مامو تانیہ بلا رھی ھے پھر میں اور بھانجہ تانیہ کو چومنے لگے تانیہ نگی تھی اپنی چوت میں دو لن ایک ساتھ لیتی صبح تک چدائی کی پھر وینا پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی تو پھر تانیہ پیٹ سے ھو گئی وینا سے گان کا کہا تو وینا نے گانڈ دی پھر تانیہ کو بیٹی ھوئی تو میں تانیہ کے روم گیا تانیہ بچی کو اپنے مموں سے دودھ پلا رھی تھی مجھے دیکھ کر کہا دودھ پیا گے میں نے کہا ہاں کہا اچھا بچی کو پلا کو پھر تم پینا جب تک تم مجھے مست کرو پھر میں تانیہ کو پیار کرنے لگا پھر تانیہ نے کہا بچی کو جھولے میں ڈال دوں سو گئی ھے پھر جھولے میں ڈال کر مجھے چومتے کہا میرے مموں کا سارا دودھ پی لو پھر میں تانیہ کے مموں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا اور تانیہ کا دودھ نکالنے لگا میں پینے لگا دودھ کی تعریف کی تانیہ مست ھوگیی میں نے گانڈ کا کہا گانڈ دی اب میں بہت خوش ھو وینا اور تانیہ سے اپنا خیال رکھنا مجھے اجازت بائے
.
Subscribe to:
Posts (Atom)
میری جوانی کی آگ
شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا
ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...
بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس
-
ھیلو دوستو میرا نام بلال ھے عرف بالا ھے۔ تو دوستو میں کراچی کی ایک کمپنی میں منیجر کی جوب کرتا تھا۔ تو میری پوسٹنگ اسلام آباد میں...
-
ھیلو دوستوں میرا نام ۔ ایک رات مجھے پیاس لگی تو میں باجی کے روم سے گزرا تو باجی کی سیکس بھری آہیں سنی تو میں چونک گیا باجی کی اس ...