میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Friday, July 29, 2022

میں نے مٹھ مارنے کا سوچا اور مما کی سہیلی آگئی

میرے دوست تھے اور وہ مٹھ مارتے تھے اور کہتے تھے بہت مزہ آتا ھے جب ھم دوست بیٹھتے تو کوئی کہتا یا رات کو مٹھ ماری بہت مزہ آیا کوئی کہتا صبح مٹھ ماری کوئی کہتا ابھی ماری مجھ سے پوچھتے تو میں کہتا ۔ہیں ماری ان کی باتیں سن سن کے اب میرا بھی من کرتا مٹھ مارو ایک بار گاؤ میں شادی تھی تو میرا اگزام تھا پھر گھر والے جانے کیلئے سامان تیار کرنے لگے  مجھے موقعہ مل گیا مٹھ مارنے کا پھر میں دوست کو فون کیا اس سے کہا یار مٹھ مارنے کیلئے کیا کرو اس نے ایک کریم بتائی اور کہا اس سے نسیں بھی کمزور نہیں ھونگی اور فاریغ ھونے میں دیر لگے گی پھر میں کریم لےکر آیا اور مماپاپا اور بہن کو آوازیں دیں لیکن وہ جاچکے تھے میں میں گیٹ اور اندر کاے ڈور کو بند کرنا بھول گیا پھر میں نے ٹشو پیپر نکال کر رکھا پینٹ اور چڈی استاد کر کن کو کریم لگا کر مٹھ مارنے لگا تو مجھے مزہ آرہا تھا پھر قریب دس منٹ بعد مما کی اہلیہ مما کو آوازیں دیتی ھوئی اندر آرہی تھی اب میں نگار تھا کیا کرتا میں شیٹ شیٹ شیٹ کہنے لگا کے اب کیا کرو تو اتنی دیر میں آنٹی میرے سامنے آگئی جب آنٹی نے مجھے اس حال 
  
دیکھا تو کہا مما کہاں ھے میں نے کہا وہ چلے گئے پھر مجھ سے تم یہ کیا کر رھے تھے میں نے کہا کچھ نہیں آنٹی نے کریم کا نام پڑھ کر کہا یہ کہا ھے میں ہچکچاتے کہا بس کریم ھے اور ہاتھ صاف کرنے کیلئے ٹشو رکھا ھے تو آنٹی نے کہا تم مٹھ مار رھے تھے میں ہچکچاتے آخر کہا ہاں تو آنتی نے کہا کوئی گل گرینڈ نہیں ھے میں نے کہا میں نے کہا نہیں ھے ھے پھر آنٹی نے کہا جب سے مٹھ مرتے ھو میں نے کہا آج پہلا دن ھے پھر آنٹی میرے ساتھ بیٹھی مجھ سے کہا کہ  تم چاہو ھوئے میں نے کہا نہیں تو آنٹی نے اچھا تم فاریغ نہیں ھوئے کیا میں کچھ مدد کر سکتی ھوں نہیں وہ بس تو آنٹی نے کہا اچھا تم میرا گھر دیکھو میں نے کہا ٹھیک ھے تم چدائی کرو گے میں نے کہا ہاں کہا ٹھیک ھے پھر آنٹی  نگی ھوگئی جب میں نے نے آنٹی کا نگار جسم دیکھا تو مست ھو گیا پھر آنٹی نے مجھے لیٹنے کو کہا پھر میرے لن کو اتنا چوما چوسا چوپے لگائے کے میں مست ھو گیا پھر آنٹی میرے اوپر ایسے آئی کے آنٹی کا منہ میرے لن پر تھا اور آنٹی کی چوت میرے منہ پر تھی میں آنٹی کی چوت کو پیار کرنے لگا اور آنٹی میرے لن کو پیار کرنے لگی بہت دیر تک یہ سلسلہ چلتا رہا پھر آنٹی میرے لن کو چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی پھر بہت دیر بعد آنٹی کی چوت نے رش نکالا پھر کچھ دیر لن کو پیار کیا پھر گانڈ میں لن لےکر چدائی کرنے لگی پھر لن کو پیار کیا پھر چوت میں چدائی کرنے لگی اور لن کی تعریف کرتی لن کو بہت پیار کرتی میں تو مست تھا آنٹی کہتی میں تو تھک گئی ھوں اور تم ابھی تک فاریغ نہیں ھوئے ایسا لن میں نے پہلی بار دیکھا ھے ورنہ کوئی لن تیس منت تک فاریغ ھو جاتا ھے آنٹی نے کہا تیری مما کب آئیگی میں نے کہا ایک ہفتے بعد آنٹی نے کہا کیا ایک ہفتے تک ھم ساتھ رہیں میں نے کہا ہاں ضرور پھر ہم نے گیٹ اور ڈور لاک کر کے آنٹی کو اپنے روم میں لایا پھر ھچدائی میں مست ھو گئے ویسے آنٹی اکیلی رہتی تھی اور آنٹی کی کوئی اولاد بھی نہیں تھی اور بیوا بھی تھی تو آنٹی نے مجھ سے کہا شادی کروگے مجھ سے میں نے کہا ہاں زندگی پھر آپ کے ساتھ رہنا چاہتا ھوں پر ۔ما نہیں ۔امانے گی آنٹی نے کہا اچھا اس بارے میں پھر کبھی سوچیینگے پھر گھر والوں کے آنے تک جن اور آنٹی ساتھ رھے اور چدائی کرتے رھے آنٹی نے کہا میرے گھر آیا کرو ھم مزے کرینگے میں نے کہا ہاں ضرور پھر گھر والے آگئے اب مجھے چدائی کی لت لگ گئی ایک بار میں بہن کے روم گیا تو ٹیبل پر بہن کی چڈی اور بریزر رکھا ھوا دیکھا دیکھتے میں ھوٹ ھو گیا اور میرا لن بھی کھڑا ھو گیا تو میں نے دونو اٹھاکر ڈونگا کے میرا لن کھڑا ھو گیا لن نکال کر چڈی بریزر کو لن پر لگا کر پھر کھڑے کھڑے مٹھ مارنے لگا تو اچانک بہن آگئی اور مجھے ایسے کرتے دیکھ کر کہا کہ کیا کر رھے ھو میں ہچکچاتے لگا تو بہن نے ڈور کو لاک کرکے پھر کہا بتاؤ کیا کر رھے تھے میں نے ہچکچاتے کہا وہ چڈی بریزر دیکھا تو ھوٹ ھو گیا بہن نے کہا تم کو پتا ھے یہ چڈی اور بریزر میرا ھے  میں چپ ھوا پھر کہا کیا تم میرے ممے دیکھو گے میں نے کہا آپ کی مرضی تو کہا اچھا بیڈ پر بیٹھو میں بیٹھا تو کہا مجھے ہاتھ نہ لگانا میں نے سر ہلایا پھر بہن نے نے اپنی قمیض اوتار کر اپنا بریزر آوتارا میں آٹھ کر مما کو ہاتھ لگانے لگا تو ڈانٹ کر کہا ہاتھ مت لگاؤ بیٹھو میں بیٹھا تو میرے قریب آکر کہا بتاؤ میرے ممے کیسے ہیں میں نے ہاتھ لگاکر کہا بہت کیوٹ ہیں منع کیا تو میں نے باہوں میں بھر کر چومنے لگا پھر کہا ابھی نہیں آرام سے بیٹھو پھر بہن نے اپنی شلوار اوتار کر اپنی گانڈ دیکھائی اور میرے منہ کے پاس کیا میں چومنے لگا پھر چوت دیکھا کر کہا کیسی ھے میں نے کہا کیوٹ ھے پھر بہن نے کہا اب تم کر سکتے ھو پھر کیا ھم دونو مست ھو گئے بہن کی چوت اور گانڈ کے رستے پہلے سے کھلے تھے اور بہن ہر گھنٹے بعد رس چھوڑتی رہی اور چدائی کرتے کرتے ھم کو صبح ھوئی تو بہن نے کہا تیرا لن ھے یا۔ اسٹیل ھے جو ابھی تک فاریغ نہیں ھوا پھر ھم ہر رات کو چدائی کرتے پھر ایک بار آنٹی نے مجھے فون کرکے بلایا تو بہن نے پوچھا تو جن نے بتایا پھر میں نے کہا تم بھی چلو مل کے کرینگے بہن نے کہا آنٹی مما کو بتا نہ دے میں نے کہا وہ نہیں بتائے گی وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتی ھے پر مما نہ مانے گی بہن نے کہا مما کو میں مناکونگی مگر تم مجھ سے کرتے رہنا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم آنٹی کے پاس گئے اسے  تایا پھر میں نے دو۔و کو ساری رات چودتا رھا پھر بہن نے نے کسی طریقے سے مما کو منوالیا اور مما نے پاپا کو منا لیا پھر آنٹی اور میری شادی ھوئی
    

No comments:

Post a Comment